Author: افضل خان

  • کراچی : جناح اسپتال میں  بچے کی لاش لانے والی کار کس کی ہے؟سراغ لگالیا گیا

    کراچی : جناح اسپتال میں بچے کی لاش لانے والی کار کس کی ہے؟سراغ لگالیا گیا

    کراچی : پولیس نے جناح اسپتال میں بچے کی لاش لانے والی گاڑی کے مالگ کا پتہ لگا لیا اور اس کے گھر چھاپہ مارا تاہم گھر میں نہ گاڑی موجود تھی اور نہ ہی مالک۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے جناح اسپتال میں بچے کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے کے واقعے تحقیقات جاری ہے، پولیس نے بچے کی لاش لانے والی گاڑی کے مالگ کا پتہ شراغ لگالیا۔

    پولیس نے ڈیفنس فیز 8 میں گاڑی کے مالک کے گھر پر چھاپہ مارا ، اس گاڑی میں بچے کی لاش اسپتال لائی گئی تھی۔

    پولیس حکام نے بتایا چھاپے کے دوران گھر میں نہ گاڑی موجود تھی اور نہ ہی مالک تاہم گھرمیں موجود خواتین سےواقعےسےمتعلق پوچھ گچھ کی گئی۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ خواتین نے بیان میں کہا کہ گاڑی کا مالک رضا گھر میں موجود نہیں ،گاڑی لیکر باہر گیا ہوا ہے۔

    گذشتہ روز کراچی میں جناح اسپتال کی ایمرجنسی کے باہر کار سوارچھے سال کے بچے کی لاش چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا۔

    جاں بحق بچے کے چہرے پر زخموں کے نشان واضح ہیں، عینی شاہدین کے مطابق کار میں دو افراد سوارتھے تاہم پولیس نے مشکوک افراد کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی۔

    ویڈیو میں نوجوان کو فون پر باتیں کرتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ شلوار قمیض پہننے ایک شخص کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

    ترجمان جناح اسپتال کے مطابق بچے کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا اور بتایا گیا بچے کا روڈ ایکسیڈنٹ ہوا تھا، جس کے بعد ایمرجنسی کی پرچی بنوانے کا کہا تونا معلوم افراد فرار ہوگئے۔

  • شیر شاہ تھانے میں مبینہ ملزم کی خود کشی پر پولیس افسران گرفتار

    شیر شاہ تھانے میں مبینہ ملزم کی خود کشی پر پولیس افسران گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے شیر شاہ کے تھانے میں گزشتہ رات تفتیشی روم میں مبینہ ملزم کی خود کشی پر پولیس افسران کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات پولیس حراست میں مبینہ ملزم کی خودکشی کے واقعے پر شیر شاہ تھانے کے غفلت برتنے والے افسران کو گرفتار کر لیا گیا۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او شیر شاہ کو غفلت اور لاپرواہی برتنے والے آئی او اور ایس آئی او کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

    ایس ایس پی کیماڑی انویسٹیگیشن کو معاملے کی مکمل انکوائری کی ہدایت کر کے رپورٹ طلب کر لی گئی تھی، رپورٹ کے مطابق 28 نومبر کی شب تھانہ شیر شاہ میں متوفی عمران ولد ممتاز حسین اور دیگر کو تفتیش کے لیے لایا گیا تھا، اور تفتیش کے بعد عمران کو رات رہنے کے لیے تفتیشی کمرے میں ہی رکھا گیا۔

    منصور شیخ کے گھر پر چھاپا کس نے مارا؟ تحقیقات میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آ گیا

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صبح کمرے میں متوفی کی پنکھے سے لٹکی ہوئی لاش ملی، جس پر ایس ایس پی انوسٹی گیشن ڈسٹرکٹ کیماڑی توحید رحمٰن میمن نے واقعے پر فوری ایکشن لیا اور غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے والے افسران SIO تھانہ شیر شاہ، سب انسپکٹر ارشد تنولی اور تفتیشی افسر سب انسپکٹر سیدار خٹک کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    ترجمان ایس ایس پی انوسٹی گیشن ڈسٹرکٹ کیماڑی ساؤتھ زون کراچی کے مطابق واقعے سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

  • کار سوار بچے کی لاش جناح اسپتال ایمرجنسی کے باہر چھوڑ کر فرار

    کار سوار بچے کی لاش جناح اسپتال ایمرجنسی کے باہر چھوڑ کر فرار

    کراچی: شہر قائد کے بڑے سرکاری اسپتال پر نامعلوم کار سوار ایک 6 سالہ بچے کی لاش چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال ایمرجنسی کے باہر نامعلوم کار سواروں نے چھ سالہ بچے کی لاش رکھی اور افراتفری میں فرار ہو گئے، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہنڈا سوک کار میں 2 افراد سوار تھے۔

    فرار ہوتے ہوئے ڈرائیور نے بوکھلاہٹ میں اسپتال کے سیکیورٹی گارڈ کو بھی گاڑی سے روند ڈالا، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔

    جاں بحق بچے کے چہرے پر زخموں کے واضح نشانات موجود ہیں، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے پہنچ کر اسپتال کے سی سی ٹی وی کیمروں کا جائزہ لیا، پولیس کے مطابق جس گاڑی میں نامعلوم ملزمان آئے اس کا رجسٹریشن نمبر حاصل کر لیا گیا ہے، گاڑی محمد رضا کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

    دوسری جانب ترجمان جناح اسپتال جہانگیر درانی کے مطابق بچے کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا، بتایا گیا کہ بچے کا روڈ ایکسیڈنٹ ہوا تھا، ایمرجنسی کی پرچی بنوانے کا کہا گیا تو نا معلوم افراد فرار ہو گئے۔

  • مال انتطامیہ نے موت کی اطلاع تک نہیں دی، والدہ شاہ زیب

    مال انتطامیہ نے موت کی اطلاع تک نہیں دی، والدہ شاہ زیب

    کراچی : شاپنگ مال میں جھلس کر جاں بحق ہونے والے سافٹ ویئر انجینئر شاہ زیب کی والدہ نے کہا ہے کہ مال انتطامیہ نے موت کی اطلاع تک نہیں دی۔

    کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر قائم شاپنگ مال میں گزشتہ روز ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں سافٹ ویئر انجینئر شاہ زیب اور اس کا دوست اسد بھی جاں بحق ہوا تھا، شاہ زیب کی نماز جنازہ آج لیاقت آباد اور اسد کی نماز جنازہ ملیر کینٹ میں ادا کردی گئی۔

    واقعے کے حوالے سے پولیس نے تحقیقاتی کمیٹی کا اعلان کیا لیکن متوفی کے اہل خانہ نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ زیب کی والدہ نے کہا کہ بیٹے نے 2 ماہ قبل اپنے دوست کے ساتھ مل کر مال میں آفس کھولا تھا۔

    متوفی شاہ زیب کی والدہ نے کہا کہ شاپنگ مال انتظامیہ نے ہمیں شاہزیب کی موت کی اطلاع تک نہیں دی، جو سراسر ظلم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی کمیٹیاں بنانے سے انصاف نہیں ملے گا ذمہ داران کیخلاف کارروائی کا یقین نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں آگ لگنے کا مقدمہ کے الیکٹرک سمیت دیگر ادارے کیخلاف تھانہ شارع فیصل میں سب انسپکٹر صدر الدین کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔

    ایف آئی آر میں مجرمانہ غفلت، قتل بالسبب، نقصان رسائی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق عمارت میں آگ بجھانے کے حفاظتی آلات موجود نہیں تھے، ہنگامی اخراج کا راستہ بھی نہیں تھا، قوی شبہ ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی، تاہم تحقیقات کے نتیجے میں آگ لگنے کی حتمی وجہ کا تعین ہوگا۔

  • شام سے تربیت حاصل کرنے والے 2 دہشت گرد گرفتار، ایک سابقہ پولیس اہلکار

    شام سے تربیت حاصل کرنے والے 2 دہشت گرد گرفتار، ایک سابقہ پولیس اہلکار

    کراچی: کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے شام سے تربیت حاصل کرنے والے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا، جن میں سے ایک سابقہ پولیس اہلکار رہ چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی اور حساس ادارے کی مشترکہ کارروائی میں دو ملزمان گرفتار ہوگئے ہیں، جن کی شناخت سید رضا احمد اور سید خرم علی کے نام سے کی گئی ہے۔

    انچارج سی ٹی ڈی خرم وارث کے مطابق ملزمان ملک شام سے دہشت گردی کی تربیت حاصل کر کے آئے تھے، اور ان کا تعلق ہائی ویلیو ٹارگٹ نامی اسپیشل اسکوارڈ سے ہے، یہ ملزمان بیرون ملک سے ملنے والے احکامات پر اہم شخصیات کو قتل کرتے ہیں۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان ٹارگٹ کلنک میں ملوث ہیں، اور اہم شخصیات کی ریکی کر چکے تھے، ان کے نشانے پر کچھ غیر ملکی افراد بھی تھے۔

    راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتش زدگی کا مقدمہ درج، کے الیکٹرک و دیگر ادارے نامزد

    ملزم سید رضا احمد سابق پولیس اہلکار ہے جسے 1994 میں محکمے سے نکالا گیا تھا، سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کو قتل کی وارداتوں کے عوض بھاری رقم ملتی تھی۔

  • راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتش زدگی کا مقدمہ درج، کے الیکٹرک و دیگر ادارے نامزد

    راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتش زدگی کا مقدمہ درج، کے الیکٹرک و دیگر ادارے نامزد

    کراچی: شہر قائد میں راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں آتش زدگی کا مقدمہ درج کر لیا گیا، جس میں کے الیکٹرک سمیت دیگر ادارے نامزد کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں آگ لگنے کا مقدمہ تھانہ شارع فیصل میں سب انسپکٹر صدر الدین کی مدعیت میں درج ہو گیا، ایف آئی آر میں مجرمانہ غفلت، قتل بالسبب، نقصان رسائی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    مقدمے کے متن کے مطابق صبح 5 بجے آر جے شاپنگ مال میں آگ بھڑکی ہوئی تھی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے 6 منزلہ عمارت کو اپنی لیپٹ میں لے لیا، عمارت میں موجود لوگوں نے اپنی جانیں بچانے کے لیے سیڑھیوں اور برقی لفٹ کا سہارا لیا، آگ کی تپش کی وجہ سے شاپنگ مال میں موجود لوگ جھلس گئے، زخمیوں کو ایمبولینس کے ذریعے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جب کہ شدید زخمی افراد میں سے کئی دوران علاج دم توڑ گئے۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق عمارت میں آگ بجھانے کے حفاظتی آلات موجود نہیں تھے، ہنگامی اخراج کا راستہ بھی نہیں تھا، قوی شبہ ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی، تاہم تحقیقات کے نتیجے میں آگ لگنے کی حتمی وجہ کا تعین ہوگا۔

    کراچی:شاپنگ مال میں آتش زدگی سے 11 اموات، چیف فائر افسر کا اہم انکشاف

    پولیس حکام نے سوال اٹھائے ہیں کہ عمارت کا نقشہ کس نے پاس کیا؟ فائر فائٹنگ کی کلیئرنس کس طرح دی گئی؟ ایف آئی آر میں شاپنگ سینٹر کا نقشہ پاس کرنے والے، ناقص مٹیریل کے باوجود این او سی ایشو کرنے والے ادارے اور کے الیکٹرک کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ آتش زدگی سے متاثرہ شاپنگ مال کو سیل کر دیا گیا ہے، آج تحقیقاتی کمیٹی کے ارکان 6 منزلہ عمارت کا معائنہ کریں گے، گزشتہ روز پولیس کے کرائم سین یونٹ نے شواہد جمع کیے تھے، جب کہ فائر بریگیڈ حکام نے مال میں سیفٹی انتظامات کو ناقص قرار دیا تھا۔

  • کراچی :  شاپنگ مال میں لگنے والی خوفناک  آگ نے 11 قیمتی جانیں نگل لیں

    کراچی : شاپنگ مال میں لگنے والی خوفناک آگ نے 11 قیمتی جانیں نگل لیں

    کراچی: راشدمنہاس روڈ پر شاپنگ مال میں لگنے والی خوفناک آگ کے باعث اموات کی تعداد 11ہوگئی جبکہ درجنوں دکانیں خاکستر ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق راچی میں راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں لگنے والی آگ نے 11 قیمتی جانیں نگل لیں جبکہ عمارت سے پچاس سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا۔

    آتشزدگی سے درجنوں دکانیں خاکستر ہوگئیں اور کروڑوں روپے کا سامان راکھ کے ڈھیرمیں تبدیل ہوگیا تاہم ساڑھے 4 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد فائر بریگیڈ کےآٹھ ٹینڈرز، دواسنارکل اور واٹر باؤزر کی مدد سے آگ پر قابوپالیا گیا۔

    ریسکیو حکام نے بتایا کہ صبح چھ بجے عمارت کی چھت پر آگ لگی، جس نےدیکھتے ہی دیکھتے مال کے تین فلورز کواپنی لپیٹ میں لےلیا، عمارت کی بالائی منزل پر دفاتر تھے ، جہاں نائٹ شفٹ کے لوگ کام کررہے تھے، آگ کے بعد عمارت میں بھگدڑ مچنے سےمتعدد افراد زخمی ہوئے۔

    امدادی کارروائیوں کے دوران کئی افراد کومال سے بیہوشی کی حالت میں نکالا گیا جبکہ کچھ لوگ باہر آئےتوروپڑے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق آگ نےسب سے زیادہ چوتھی،پانچویں اورچھٹی منزل کومتاثرکیا تاہم عمارت میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    انچارج شعبہ حادثات نے بتایا کہ 9افرادکی لاشیں جناح اسپتال لائی گئیں جبکہ ایک لاش عباسی اورایک سول اسپتال میں لائی گئیں، اس کے علاوہ جناح اسپتال میں4زخمی بھی زیرعلاج ہیں اور جناح اسپتال میں ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہے۔

    میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے آگ لگنے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا میتوں کومختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا گیاہے، فائرحکام نےدرجنوں افرادکوبحفاظت عمارت سےریسکیوکیاہے۔

    میئرکراچی کا کہنا تھا کہ عمارت میں ریسکیوکاعمل جاری ہے،عمارت میں ہنگامی راستہ نہیں تھا تاہم واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائےگی۔

    چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کراچی میں شاپنگ مال میں آتشزدگی کےواقعے میں قیمتی جانوں کےضیاع پررنج وغم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعےمیں زخمی شہریوں کےبہترعلاج معالجےکویقینی بنایاجائے اور واقعے کی فوری تحقیقات کرائی جائے۔

  • کراچی: شاپنگ مال میں آتشزدگی، 6 افراد جاں بحق،  50 سے زائد کو ریسکیو کرلیا گیا

    کراچی: شاپنگ مال میں آتشزدگی، 6 افراد جاں بحق، 50 سے زائد کو ریسکیو کرلیا گیا

    کراچی : راشدمنہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتشزدگی کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے جبکہ50 سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر واقع 6منزلہ شاپنگ مال میں آگ بھڑک اٹھی، اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی گاڑیاں پہنچی اور لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوششیں کررہی ہے تاہم اب تک آگ پر قابو نہ پایا جاسکا۔

    ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ آگ کثیرالمنزلہ عمارت کی چھت پررکھےجنریٹرمیں لگی، آگ چوتھی منزل پردکانوں تک پہنچ گئی، جہاں متعدد افراد کے پھنسے ہونے کی اطلاع ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فائربریگیڈکی 6گاڑیاں آگ پرقابوپانےمیں مصروف ہے ، 2 اسنار کل کی مددسےلوگوں کوریسکیوکرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق اطلاعات ہیں کہ لفٹ میں بھی کچھ لوگ پھنسےہوئےہیں، تاہم عمارت میں دھواں بھرنےسےآگ پرقابوپانےمیں دشواری کاسامناہے۔

    انچارج ریسکیو نے بتایا کہ عمارت کاچوتھا،پانچواں اورچھٹافلورآگ کی لپیٹ میں ہیں، متاثرہ تینوں منزلوں پر ریسکیو اہلکار کام کر رہے ہیں، اب تک35افراد کو ریسکیو کیاگیاہے، جس میں 4 کی حالت تشویشناک ہے۔

    ریسکیوحکام کا کہنا ہے کہ عمارت میں سےنکالےگئےکچھ افراددم گھٹنےسےبےہوش ہوئے، 2 افراد کی لاش نکال کر اسپتال منتقل کی گئی ہے ، بعض افراد بھگدڑ میں سیڑھیوں سے گر کر زخمی ہوئے تاہم عمارت کی چوتھی منزل پرکچھ افراد کے پھنسے ہونے کی اطلاع ہے۔

    ریسکیوحکام نے بتایا کہ آگ لگنےسے30سالہ شخص جھلس کر جاں بحق ہوا اور متعددافرادزخمی ہے ،جنہیں اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    ڈائریکٹرسندھ ریسکیو ڈاکٹرعابد شیخ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 6لاشیں عمارت سےنکالی جاچکی ہیں، صبح ساڑھے6بجےآگ کی اطلاع ملی،6بجکر45منٹ تک گاڑیاں پہنچ چکی تھیں۔

    ڈاکٹرعابد شیخ کا کہنا تھا کہ 10 سے زائد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جبکہ 50 سے زائد افراد کو متاثرہ عمارت سے ریسکیو کیا گیا ہے تاہم چوتھی منزل سےلے کرچھٹی منزل تک آگ بجھانے کاعمل جاری ہے۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعےمیں مزید 2 افرادجاں بحق ہوگئے ، جس کے بعد مجموعی تعداد 4 ہوگئی اور 2 زخمی تاحال تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے، بعض معمولی زخمی یا بے ہوش افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    متاثرہ عمارت کے زخمی نے اےآروائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہم آئی ٹی کے دفتر میں کام کرتے ہیں، چوتھی منزل پرموجود تھے جب آگ لگی ،م دھواں چوتھی منزل تک پہنچا سیڑھیوں سے جانے کی کوشش تھی ، اندھیراہونے کے باعث کچھ نظر نہیں آرہا تھا ، ہم بہت مشکل سے سیڑھیوں کے ذریعے نیچے پہنچے۔

  • کراچی میں برطرف پولیس اہلکار اپنے اور بچوں کے گردے بیچنے پہنچ گیا

    کراچی میں برطرف پولیس اہلکار اپنے اور بچوں کے گردے بیچنے پہنچ گیا

    کراچی میں برطرف پولیس اہلکار غربت سے تنگ آکر اپنے اور بچوں کے گردے بیچنے پہنچ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں برطرف پولیس اہلکار عبدالفتح نے بیوی کی بیماری پر زیادہ چھٹیاں کیں تو اسے نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔

    عبدالفتح معذوری بچی کے ساتھ دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے۔

    برطرف پولیس اہلکار اور اس کا خاندان معاشی حالات سے دلبرداشتہ ہوکر اپنے گردے بیچنے پر مجبور ہوگیا۔

    عبدالفتح کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی زون ون میں تعینات تھا، بیمار بیوی کے علاج کی وجہ سے زیادہ چھٹیاں کیں تو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

    عبدالفتح کے لئے اپنے 5 بچوں کے لئے 2 وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔

    برطرف اہلکار کے لئے وکلا کی فیس ادا کرنا مشکل ہے اسی لئے محکمے میں بحالی کے لیے اب تک عدالت سے رجوع نہ کرسکا۔

  • کراچی : ڈکیتی میں ملوث ڈی ایس پی عمیرطارق بجاری کی پرائیوٹ پارٹی سے متعلق اہم انکشافات

    کراچی : ڈکیتی میں ملوث ڈی ایس پی عمیرطارق بجاری کی پرائیوٹ پارٹی سے متعلق اہم انکشافات

    کراچی : کراچی پولیس کے ڈی ایس پی عمیرطارق بجاری کی پرائیوٹ پارٹی 15 سے 20 سادہ لباس اہلکاروں پر مشتمل ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کے ڈی ایس پی عمیرطارق بجاری کی پرائیوٹ پارٹی سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ، عمیرطارق بجاری کی پرائیوٹ پارٹی 15 سے20سادہ لباس اہلکاروں پرمشتمل تھی۔

    عمیر بجاری نے پرائیوٹ پارٹی میں کریمنل ریکارڈ حامل اورمعطل پولیس اہلکاروں کورکھا تھا جبکہ پرائیوٹ پارٹی غیرقانونی چھاپوں،ڈکیتی،شارٹ ٹرم کڈنیپنگ ،بھتہ خوری میں بھی ملوث تھی۔

    سادہ لباس افرادمیں منشیات فروش وقاص عرف دانش تنولی،معطل اہلکار وقار شاہ ودیگر بھی شامل ہیں ، 2021میں وقاص عرف دانش تنولی کوصدرپولیس نے منشیات فروشی کیس میں جیل بھیجا تھا۔

    اس کے علاوہ وقار شاہ کو بھی منشیات فروشی کیس میں اسپیشل برانچ رپورٹس پر محکمہ پولیس سےمعطل کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل اورنگی ٹاؤن ڈکیتی کیس میں ملوث ملزم ڈی ایس پی عمیر باجاری کے خلاف شکایت سامنے آئی تھی، جوس سینٹر کے مالک عبد الرشید نے درخشاں تھانے میں درخواست دی جس میں یہ انکشاف ہوا کہ عمیر باجاری کی اسپیشل ٹیم نے 18 اکتوبر کو بھی واردات کی تھی۔

    درخواست گزار عبد الرشید نے کہا تھا کہ 18 اکتوبر رات 11 بجے سرکاری موبائل میری دکان پر آئی، اہلکار دکان سے 1 لاکھ 75 ہزار کے امپورٹڈ سگریٹ لے گئے۔