Author: افضل خان

  • پولیس کراچی میں اسلحے کی نمائش پر پابندی پر عمل کرانے میں ناکام

    پولیس کراچی میں اسلحے کی نمائش پر پابندی پر عمل کرانے میں ناکام

    کراچی میں اسلحے کی کھلے عام نمائش پر عائد پابندی پر عملدرآمد کرانے میں ناکامی پر پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں دہشتگردی کے بڑھتے واقعات کے بعد سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے بھر میں اسلحہ ساتھ لے کر چلنے پر پابندی عائد کی تھی تاہم کراچی میں اسلحے کی نمائش کی اس پابندی پر عملدرآمد میں پولیس ناکام رہی ہے اور سڑکوں پر اسلحے کی کھلے عام نمائش جاری ہے جس سے پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

    راشد منہاس روڈ پر سندھ حکومت کی جانب سے اسلحہ پر پابندی کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے جس کے بعد شہریوں نے پولیس پر تنقید کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہےکہ فینسی نمبر پلیٹ ڈبل کیبن گاڑی پر سادہ لباس مسلح افراد کو دیکھا جا سکتا ہے۔ سڑک پر کار میں آنے والے شہری نے سادہ لباس مسلح افراد کی ویڈیو بنائی۔

    کراچی پولیس پابندی کے تحت اب تک درجنوں سیکیورٹی گارڈز کو گرفتار کرکے مقدمات درج کرچکی ہے۔

     تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کراچی میں اسلحہ پر پابندی کے تحت چند دن کارروائی کرکے غافل ہوچکی ہے۔

    واضح رہے کہ ملک میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے پیش نظر سندھ حکومت نے گزشتہ ماہ 24 فروری کو کراچی سمیت صوبے بھر میں اسلحہ لے کر چلنے اور اس کی نمائش پر پابندی عائد کی تھی۔

    اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ تین ماہ کے لئے پابندی عائد کی گئی ہے اور اس کا اطلاق فوری ہوگا۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں تاہم پولیس رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس حکم نامہ سے مستثنیٰ ہوں گے۔

  • اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی: سیکورٹی گارڈ کمپنیز کی غیر ملکیوں سمیت اہم شخصیات سے سیکورٹی واپس لینے کی دھمکی

    اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی: سیکورٹی گارڈ کمپنیز کی غیر ملکیوں سمیت اہم شخصیات سے سیکورٹی واپس لینے کی دھمکی

    کراچی : سندھ حکومت کی جانب سے اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی پر سیکورٹی گارڈ ایسوسی ایشن نے غیر ملکیوں سمیت اہم شخصیات سے سیکورٹی واپس لینے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی سیکورٹی گارڈ کمپنیز کیلیے درد سر بن گئی۔

    ساوتھ زون پولیس نے اسلحہ لیکر چلنے والے سیکورٹی گارڈز کے خلاف تیس مقدمات درج کرلئے۔

    جس کے بعد سیکورٹی گارڈ ایسوسی ایشن نے غیر ملکیوں سمیت اہم شخصیات سے سیکورٹی واپس لینے کی دھمکی دے دی۔

    ایوسی ایشن نے آئی جی سندھ کو خظ لکھ کر تحفظات سے آگاہ کردیا، خط کے متن میں کہا ہے کہ پولیس نوٹی فکیشن کو نظر انداز کر کے باوردی اور تمام متعلقہ دستاویز رکھنے والے نجی گارڈز کو گرفتار کررہی ہے۔

    ایوسی ایشن کا کہنا ہے کہ نجی سیکیورٹی کمپنیاں سفارتکاروں ، چینی باشندوں سمیت غیرملکیوں اور دیگر کلائنٹ کو گارڈز فراہم کرتی ہیں،نوٹی فکیشن کے برخلاف گرفتاریاں کرنی ہیں تو پولیس بتادے تاکہ رکن کمپنیز کو آگاہ کرسکیں۔

    ڈی آئی جی ساوٴتھ عرفان بلوچ کے مطابق چند روز کے دوران کراچی ساوٴتھ زون میں اسلحے کی نمائش پر 30 سے زائد مقدمات درج کئے گئے۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ پولیس رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پابندی سے مستثنیٰ ہیں، لائسنس یافتہ سیکیورٹی کمپنیز کے باوردی گارڈز دوران ڈیوٹی ہتھیار لے کر چل سکتے ہیں۔

    ڈی آئی جی ساوٴتھ نے کہا ہے کہ سیکورٹی گارڈز کو بھی غیر ضروری طور پر اسلحے کی نمائش کرنے کی اجازت نہیں، ایپسا خط کے تناظر میں پولیس نے حکمت عملی تبدیل کرنے پر غور کررہے ہیں۔

  • خالد رضا کے قتل میں دشمن کے خفیہ ادارے کے ملوث ہونے کا انکشاف

    خالد رضا کے قتل میں دشمن کے خفیہ ادارے کے ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر میں ماہرِ تعلیم خالد رضا کے قتل میں ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں دشمن کے خفیہ ادارے کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر میں ماہرِ تعلیم خالد رضا کے قتل کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ تیار کر لی گئی۔

    ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خالد رضا کے قتل میں ممکنہ طور پر دشمن ملک نے مقامی سہولت کاروں کی مدد سے واردات کی، ملزمان تربیت یافتہ تھے، ایک ہی گولی سر پر مار کر ٹارگٹ کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واردت کے لیے نیا اسلحہ استعما ل کیا گیا ہے، واردت سے ملنے والا تیس بور کا خول پہلے کسی واردت میں استعمال نہیں ہوا، ملزمان جس راستے سے آئے تھے روٹ فوٹیج حاصل کرنےکی کوشش کرہے ہیں۔

    کراچی میں فائرنگ سے پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے عہدیدار جاں بحق

    تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ اس واردت میں دشمن ملک کا ہاتھ ہوسکتا ہے، اسلام آباد میں امتیاز عالم کا قتل، محمود آباد میں ظہور نامی شہری کا قتل بھی اس سلسلے کی کڑی ہوسکتی ہے۔

    تفتیشی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ قتل کی تینوں وارداتوں کے حوالے سے تفتیش کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ گلستانِ جوہر کراچی میں بلاک 7 انوار القرآن کے قریب گزشتہ روز نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے معلم اور فیڈریشن آف پرائیویٹ اسکولز پاکستان کے وائس چیئرمین جاں بحق ہو گئے۔

  • لٹیروں نے فرار ہوتے وقت بچے پر گولی چلا دی، دل دہلا دینے والی فوٹیج

    لٹیروں نے فرار ہوتے وقت بچے پر گولی چلا دی، دل دہلا دینے والی فوٹیج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن میں لٹیروں کی فائرنگ سے 12 سالہ احمد علی زخمی ہو گیا تھا، اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے دوران سفاک لٹیروں کی فائرنگ کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، ایک واقعے میں لٹیروں نے معصوم بچے پر بھی فرار ہوتے وقت بے سبب گولی چلا دی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔

    واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل سوار 3 لٹیروں نے واردات کی اور بائیک پر جاتے وقت ایک نے پیچھے مڑ کر گولی داغ دی۔

    فوٹیج کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کے روز پیش آیا جب گلی میں تین افراد سے موٹر سائیکل سوار لٹیروں نے آ کر لوٹ مار کی، لٹیروں نے شہریوں سے ان کے موبائل فون اور رقم چھینی۔

    بدقسمتی سے اس واردات کے دوران ایک 12 سالہ بچہ احمد علی ولد اختر علی ان کے قریب آیا، لٹیروں نے جب فرار ہوتے ہوئے فائرنگ کی تو گولی احمد کی ٹانگ میں لگ گئی اور وہ لنگڑا کر زمین پر گر گیا۔

    محکمہ پولیس کے مطابق بچے کو اسپتال میں طبی امداد دی گئی ہے اور اس کی حالت بہتر ہے۔

  • 17 لاکھ کی ڈکیتی، ون فائیو پر جھوٹی کال کرنے والا بری طرح پھنس گیا

    17 لاکھ کی ڈکیتی، ون فائیو پر جھوٹی کال کرنے والا بری طرح پھنس گیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ملیر میں مددگار ون فائیو پر کال کر کے اپنے گھر میں لاکھوں روپے کی ڈکیتی کی جھوٹی واردات کی اطلاع دینے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ ملیر سٹی پولیس نے 24 گھنٹوں کے اندر گھر میں ہونے والی ڈکیتی کی گتھی سلجھا لی، ضلع ملیر پولیس نے 15 پر ڈکیتی کی جھوٹی اطلاع دینے والے کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے رضا عباس عرف سکندر کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق رضا عباس نے 15 مددگار پر کال کر کے گھر میں 17 لاکھ روپے کی ڈکیتی کی جھوٹی اطلاع دی تھی۔

    گرفتار ملزم نے دوران تفتیش 15 مددگار پر ڈکیتی کی جھوٹی اطلاع دینے کا اعتراف کیا، پولیس نے اس کے قبضے سے 12 لاکھ روپے کی رقم برآمد کر لی، رضا عباس نے انکشاف کیا کہ بقیہ 5 لاکھ روپے کی رقم سے اس نے اپنا قرضہ اتارا۔

    گرفتار ملزم کا مزید کرمنل ریکارڈ حاصل کیا جا رہا ہے، ایس ایچ او تھانہ ملیر سٹی کے مطابق گرفتار ملزم کے خلاف پولیس کو جھوٹی رپورٹ/دھوکا دہی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا، جب کہ مزید تفتیش جاری ہے۔

  • کے پی او حملہ: کالے شیشے پر پابندی لیکن دہشت گردوں کی گاڑی کسی نے نہیں روکی

    کے پی او حملہ: کالے شیشے پر پابندی لیکن دہشت گردوں کی گاڑی کسی نے نہیں روکی

    کراچی: سڑکوں پر موجود پولیس اہل کاروں کی کارکردگی بھی سوالیہ نشان گئی، کالے شیشے پر پابندی کے باوجود کراچی میں پولیس آفس پر حملے کے لیے آنے والے دہشت گردوں کی گاڑی کو کسی نے نہیں روکا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی پولیس آفس پر حملے کے لیے دہشت گردوں نے کالے شیشے والے گاڑی استعمال کی تھی، لیکن ہدف تک پہنچنے کے لیے راستے میں کالے شیشے دیکھ کر بھی کسی نے چیکنگ نہیں کی۔

    کراچی پولیس آفس پر دہشت گرد حملے کے کیس میں سڑکوں پر موجود پولیس اہل کاروں کی کارکردگی بھی سوالیہ نشان بن گئی ہے، گاڑی مشکوک تھی، شیشے کالے تھے، نمبر پلیٹ جعلی تھا لیکن کہیں پر بھی پولیس نے اسے ہاتھ تک نہیں دیا، اور کالے شیشے پر پابندی کے باوجود دہشت گرد ٹارگٹ پر پہنچ گئے۔

    دوسری طرف دہشت گردوں کے زیر استعمال گاڑی کا فارنزک مکمل کر لیا گیا ہے، تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ فارنزک کے دوران حملہ آوروں کے 5 فنگر پرنٹس حاصل کیے گئے ہیں، جن کا نادرا سے ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے۔

    گاڑی سے حملہ آوروں کے جوتے، نماز کی ٹوپی اور اجرک ملی، گاڑی سے رسی، پلاسٹک والی چٹائی، رضائی، موزے، کلاشنکوف کا میگزین بھی ملا۔ تحقیقاتی ذرائع کے مطابق گاڑی میں پلاسٹک کی بوری اور رومال بھی موجود تھا۔

    کراچی پولیس آفس حملہ کی تحقیقات ، گاڑی سے حملہ آوروں کے 5 فنگرپرنٹس حاصل

    گاڑی کے اصل مالک کا تاحال سراغ نہ لگایا جا سکا، کے پی او حملے میں مارے گئے تیسرے دہشت گرد کی بھی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے، اس کے فنگر پرنٹس نادرا کے ریکارڈ سے میچ نہیں ہو سکے۔

  • شوہر کا دھڑ پھینکنے کے بعد قبرستان سے فیروزہ کے فرار کی فوٹیج

    شوہر کا دھڑ پھینکنے کے بعد قبرستان سے فیروزہ کے فرار کی فوٹیج

    کراچی: کراچی میں چند دن قبل پاپوش قبرستان کے قریب سے انسانی دھڑ اور ہاتھ ملنے کا واقعہ سامنے آیا تھا، اس سلسلے میں مزید پیش رفت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شوہر کا دھڑ پھینکنے کے بعد پاپوش نگر کے قبرستان سے قتل کی ملزمہ فیروزہ کے فرار کی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے رہائشی مقتول شہباز خان اچکزئی کے قتل میں ان کی بیوی اور اس کے دوست ملوث نکلے ہیں، فیروزہ لاش ٹھکانے لگانے کے بعد اختر کے پاس آئی اور اس سے پیسے اور کپڑے لے کر چمن فرار ہو گئی، ملزمہ کا سی ڈی آر ڈیٹا حاصل کر کے مزید ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

    مقتول شہباز خان اچکزئی اور ان کی بیوی فیروزہ بی بی

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں فیروزہ کو لاش پھینکنے کے بعد قبرستان سے فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، جو برقعے میں ملبوس ہے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ مقتول پیر آباد کا رہائشی اور دو بچوں کا باپ اور رکشہ ڈائیور تھا، پولیس نے قتل میں سہولت کاری کرنے والے ملزم اختر کو پہلے ہی گرفتار کر لیا ہے، جس نے دوران تفتیش اعتراف جرم کر لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول کی بیوی فیروزہ سے گھریلو جھگڑے ہوتے تھے اور فیروزہ کی کئی مردوں سے دوستی تھی، فیروزہ نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کیا اور لاش کے ٹکڑے دو مقام پر پھینک دیے، لاش کا ایک حصہ ملزمہ بیوی اور ایک اس کے دوست نے پھینکا تھا۔

  • ویڈیو: ڈاکوؤں نے مزاحمت پر ایک اور شہری کو گولی مار کر زخمی کر دیا

    ویڈیو: ڈاکوؤں نے مزاحمت پر ایک اور شہری کو گولی مار کر زخمی کر دیا

    کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ایک اور شہری کو گولی مار کر زخمی کر دیا گیا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر 11 کے میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے ایک شخص شریف احمد زخمی ہو گیا، یہ واقعہ گزشتہ روز رات 12 بجے کے قریب پیش آیا۔

    فوٹیج میں 2 شہریوں کو ایک دکان کے باہر گلی میں کھڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، اچانک 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ڈاکو تیزی سے آ کر رکے اور دونوں شہریوں کو گھیر لیا۔

    ڈاکوؤں نے اسلحے کے زور پر شہریوں سے لوٹ مار کی، جاتے وقت جب دو ڈاکو موٹر سائیکل پر بیٹھ گئے، بقیہ دو مزید کوئی چیز چھیننے لگے، تو اس دوران شہری نے مزاحمت شروع کر دی۔

    فوٹیج میں اس دوران موٹر سائیکل پر بیٹھے ڈاکو کو پستول لوڈ کرتے اور پھر فائر کرتے واضح دیکھا جا سکتا ہے، گولی چلاتے ہی ڈاکو فرار ہو گئے اور شہری زمین پر گر گیا۔

    شہری شریف احمد کو بعد ازاں فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی حالت بہتر بتائی جا رہی ہے۔

  • کراچی : گھر میں  یو پی ایس کی بیٹری پھٹنے سے دھماکا، 4 افراد جھلس کر زخمی

    کراچی : گھر میں یو پی ایس کی بیٹری پھٹنے سے دھماکا، 4 افراد جھلس کر زخمی

    کراچی : کورنگی میں ایک گھر میں یو پی ایس کی بیٹری پھٹنے سے دھماکے کے نتیجے میں چار افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی نمبر 5کرسچن کالونی میں ایک مکان میں بیٹری پھٹنے سے دھماکا ہوا۔

    دھماکے کے نتیجے میں چار افراد جھلس کر زخمی ہوگئے، زخمیوں میں میاں بیوی اور 2بچے شامل ہیں۔

    ریسکیو حکام کے مطابق دھماکہ گھر میں یو پی ایس کی بیٹری پھٹنے کے باعث پیش آیا،زخمیوں کو سول اسپتال کے برنس وارڈ منتقل کردیا گیا ہے۔

    زخمیوں کی شناخت عارف45سالہ،نازیہ، اور 2بچے ہینری 5سالہ اور وینیسر 8سالہ کے نام سے ہوئی۔

  • کے پی او میں دوسری منزل پر دہشت گردوں اور عملے کے کچھ افراد کا آمنا سامنا بھی ہوا

    کے پی او میں دوسری منزل پر دہشت گردوں اور عملے کے کچھ افراد کا آمنا سامنا بھی ہوا

    کراچی: کے پی او پر حملے کی تحقیقات میں پیش رفت سامنے آئی ہے، تحقیقاتی حکام نے عمارت کے اندر دہشت گردوں کی نقل و حرکت سے متعلق مزید تفصیلات جاری کی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس آفس پر حملے کے وقت عمارت میں 25 افراد موجود تھے، اور ان سب کے بیان لے لیے گئے ہیں۔

    حکام کے مطابق عمارت میں آنے کے بعد حملہ آوروں نے لفٹ پر گرنیڈ پھینک کر اسے ناکارہ بنایا، جب کہ حملے کے وقت زیادہ تر افراد پہلی منزل پر موجود تھے۔

    تحقیقاتی حکام کے مطابق فائرنگ کے بعد تمام افراد دوسری منزل کی طرف بھاگے تھے، دوسری منزل پر دہشت گردوں اور عملے کے کچھ افراد کا سامنا بھی ہوا لیکن حملہ آوروں نے عملے کو کمروں میں رہنے کا اشارہ کیا۔

    حملہ آور کے پی او کے کوریڈور میں موجود رہے اور عملے کے کمروں میں جانے کے بعد دروازوں پر فائرنگ کی، دہشت گرد مختلف کمروں کے باہر عملے کو آوازیں بھی دیتے رہے۔

    حکام کے مطابق اس کے بعد دہشت گرد سیڑھیوں سے اوپر کی طرف گئے اور اس دوران اہل کار فائرنگ کے تبادلے کے دوران شہید ہوئے، تحقیقاتی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر حملہ آوروں کا ہدف چوتھی منزل پر پہنچنا تھا۔