Author: افضل خان

  • کراچی:  گھر میں ڈکیتی کی کوشش ناکام، 4 ملزمان گرفتار

    کراچی:  گھر میں ڈکیتی کی کوشش ناکام، 4 ملزمان گرفتار

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں گھر میں گھسنے والے چار ڈاکوؤں کو پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ڈاکووں کے گھر میں داخل ہوتے ہی مالک نے 15 پر اطلاع کردی جس کے بعد پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 4 ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    پولیس کے مطابق چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان سے دو تیس بور، ایک نائن ایم ایم پسٹل اور کار برآمد کرلی گئی ہے۔

    ون فائیو حکام کے مطابق گھر کے مالک کی کال پر فوری ایکشن لیا گیا اس کے بعد اقبال مارکیٹ تھانے کی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور ڈکیتی کی کوشش ناکام بنائی گئی۔

  • ویڈیو: چار ڈکیت گھر میں واردات کے دوران پولیس کی گرفت میں آ گئے

    ویڈیو: چار ڈکیت گھر میں واردات کے دوران پولیس کی گرفت میں آ گئے

    کراچی: شہر قائد میں چار ڈکیت گھر میں واردات کے دوران پولیس کی گرفت میں آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پولیس نے تیز ترین ایکشن لیتے ہوئے ایک گھر میں ڈکیتی کی کوشش ناکام بنا دی۔

    اورنگی ٹاؤن کے علاقے اقبال مارکیٹ میں پولیس نے کارروائی میں خاتون سمیت 4 ڈکیتوں کو گرفتار کر لیا ہے، جو ایک گھر میں واردات کی نیت سے داخل ہوئے تھے۔

    گھر کے مالک عمران نے موقع دیکھ کر 15 پر کال کر دی، جس پر پولیس عملہ پہنچ گیا، اور انھوں نے ڈکیتوں کو نہایت حکمت عملی اور بغیر کسی جانی نقصان کے گرفتار کر لیا۔

    ڈکیت اپنی خاتون ساتھی کی مدد سے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کر رہے تھے، تاہم پولیس نے انھیں رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ڈکیتوں سے دو عدد تیس بور پستول، اور ایک عدد نائن ایم ایم پستول برآمد ہوئی، جب کہ ایک کار بھی قبضے میں لی گئی ہے۔

    ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے تھانہ اقبال مارکیٹ منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • درندہ صفت ملزمان نے سیلاب متاثرہ بچی کو جنسی ہوس کا نشانہ بناڈالا

    درندہ صفت ملزمان نے سیلاب متاثرہ بچی کو جنسی ہوس کا نشانہ بناڈالا

    کراچی: شہر قائد میں سیلاب متاثرہ بچی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔

    پولیس حکام کے مطابق دلخراش واقعہ کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں پیش آیا، جہاں درندہ صفت انسانوں نے بچی کو اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بناڈالا۔

    پولیس کے مطابق بچی کو گزشتہ روزصبح 11 بجےمقامی شاپنگ مال کے باہر سے اغوا کیا گیا اور دوپہر2 بجے زیادتی کا نشانہ بنا کر اسی مقام پر چھوڑ دیا گیا، رات 10 بجے بچی کی حالت غیر ہونے پراسے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پولیس سرج کے مطابق بچی نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ دو نامعلوم افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا، مبینہ زیادتی کی شکار بچی کی عمر آٹھ سے نو سال کے درمیان بتائی گئی ہے، طبی معائنے میں بچی سے اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں:  لاہور میں ایک روز میں خواتین سے زیادتی کے 3 مقدمات درج

    پولیس سرجن آفس کے مطابق بچی کراچی میں لگائے گئے متاثرہ کیمپ میں رہائش پزیر تھی، سیلاب کے باعث بچی کے دونوں پاؤں فنگس سے متاثر ہیں۔

    ادھر وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور کلفٹن میں معصوم بچی سےزیادتی کےواقعےپرتفصیلی رپورٹ پیش کرلی۔

    ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بچی سےزیادتی کرنے والے ملزمان کو فوری گرفتار کرکے رپورٹ دیں، مراد علی شاہ نے صوبائی وزیرکو بچی،چھوٹے بھائی کو فوری اپنی حفاظت میں لینےکی ہدایت بھی کی۔

    دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع جنوبی سے پولیس ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، متاثرہ بچی کا ڈی این اے بھی کرایا جارہا ہے جس سے ملزمان تک رسائی آسان ہوگی۔

  • ویڈیو: چوری کے شبہے میں بزرگ شہری پر تشدد، نوجوانوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے

    ویڈیو: چوری کے شبہے میں بزرگ شہری پر تشدد، نوجوانوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ملیر میں چوری کے شبہے میں ایک بزرگ شہری کو باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پولیس نے تشدد کرنے والے نوجوانوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے۔

    تفصیلات کے مطابق چوری کی واردات کے شک میں نوجوانوں نے خود ہی قانون کو ہاتھ میں لے لیا، تھانہ سعود آباد کی حدود ملیر شادمان ٹاوٴن کے علاقے میں ایک بزرگ شہری کو تشدد کا نشانہ بنا لیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بزرگ شہری کو باندھ کر نوجوان تشدد کر رہے ہیں، اس دوران کوئی اس کی ویڈیو بھی بناتا رہا۔ فوٹیج میں تشدد کرنے والوں کے چہرے واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔

    تشدد کرنے والے دونوں افراد کی شناخت دانیال اور ولایت کے ناموں سے ہو گئی ہے، دونوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے ان کے گھروں پر چھاپے بھی مارے گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کرنے والے دونوں ملزمان تاحال فرار ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

    پولیس حکام نے کہا اگر کسی نے چوری کی بھی ہے تو اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا جانا چاہیے تھا، کسی کو بھی جرم ثابت ہونے سے پہلے کسی پر تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    علاقہ مکینوں نے واقعے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ اعلیٰ حکام واقعے کی صاف شفاف انکوائری کے بعد قانونی کارروائی کرے۔

  • کراچی : شہری کا موبائل چھیننے والے ڈاکوؤں کو لینے کے دینے پڑگئے، ویڈیو دیکھیں

    کراچی : شہری کا موبائل چھیننے والے ڈاکوؤں کو لینے کے دینے پڑگئے، ویڈیو دیکھیں

    کراچی : شہری کا موبائل چھیننے والے ڈاکوؤں کو لینے کے دینے پڑگئے، شہری نے ڈاکو کو دھکا دیکر نیچے گرا دیا اور دبوچ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کشمیرروڈ پر شہری نے ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی، شہریوں نے تشدد کے بعد ڈاکو کو پولیس کے حوالے کردیا۔

    واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزمان کی شہری سے بغیراسلحہ کے موبائل چھیننے کی کوشش کی۔

    فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ملزمان شہری کو اکیلا دیکھ کر موٹرسائیکل روکتے ہیں ، ایک ڈاکو اتر کرموبائل چھینتا ہے لیکن ڈاکوؤں کو شہری دھکا دیکر نیچے گرا دیتا ہے۔

    جس کے بعد شہری ایک ڈاکو کو دبوچ لیتا ہے جبکہ دوسرا فرار ہوجاتا ہے۔

  • کراچی تھانے کے مال خانے میں انوکھی واردات، چرس کھجور میں بدل گئی

    کراچی تھانے کے مال خانے میں انوکھی واردات، چرس کھجور میں بدل گئی

    کراچی کے کلفٹن تھانے کے مال خانے میں ایک اور مضحکہ خیز واردات ہوئی ہے اور ملزم سے برآمد کی گئی ایک کلو سے زائد چرس کھجور میں بدل گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ دنوں کلفٹن پولیس کے ہاتھوں پکڑے گئے ملزم سے ایک کلو سے زائد چرس برآمد ہوئی تھی اور برآمد چرس سیل کر کے کیس پراپرٹی کے طور پر مال خانے میں رکھی گئی تھی۔

    تاہم عدالتی حکم پر جب آج کیمیمل ایگزامینیشن کے لیے کیس پراپرٹی کھولی تو اندر سے چرس کے بجائے کھجوریں برآمد ہوئیں، بعد ازاں اعلی ٰحکام کےنوٹس لینے پر تھانے کے عملے نے کھجور کو واپس چرس میں بدل دیا اور اسے عدالت میں پیش کردیا۔

    مذکورہ واقعے پر ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے ایس ایس پی آپریشن اور انویسٹی گیشن کی سرزنش کی ہے اور اسد رضا اور زاہدہ پروین کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔

    ڈی آئی جی جے ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی کے ضلع جنوبی کے تھانوں کے مال خانوں میں خرد بُرد کی یہ دوسری واردات ہے، گزشتہ دنوں آرٹلری میدان تھانے کے مال خانے سے 2 کروڑ روپے سے زائد رقم چوری ہوگئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: گرفتار پولیس اہلکار کی خالہ کے گھر سے 25 لاکھ روپے برآمد

    اعلیٰ حکام نے ایک ہی ضلع میں مسلسل ایک ہی نوعیت کی وارداتوں پر سینئر پولیس افسران کی ملی بھگت کی تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔

  • گرفتار پولیس اہلکار کی خالہ کے گھر سے 25 لاکھ روپے برآمد

    گرفتار پولیس اہلکار کی خالہ کے گھر سے 25 لاکھ روپے برآمد

    گزشتہ دنوں کراچی کے آرٹلری تھانے کے مال خانے سے کروڑوں روپے چوری ہونے کے واقعے میں ملوث گرفتار پولیس اہلکار کی خالہ کے گھر سے 25 لاکھ برآمد کرلیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 17 اکتوبر کو آرٹلری میدان تھانے کے مال خانے سے کروڑوں روپے چوری ہوئے تھے، ابتدائی تحقیقات میں واردات میں تھانے کے عملے سمیت تین غیر متعلقہ افراد بھی ملوث تھے۔

    خفیہ اطلاع پر پولیس نے ملوث ایک اہلکار شہباز کو گرفتار کرلیا تھا اور اس کی نشاندہی پر گزشتہ روز گارڈن کے علاقے میں چھاپہ مار کر ملزم کی خالہ کے گھر سے 25 لاکھ روپے برآمد کرلیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق مال خانے سے مجموعی طور پر 2 کروڑ، 60 لاکھ، 75 ہزار روپے چوری ہوئے تھے، تمام مسروقہ رقم پولیس نے کامیاب کارروائیوں میں برآمد کرلی ہے جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی کوششیں جاری ہیں۔

     

  • بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہری لُٹ گئے

    بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہری لُٹ گئے

    کراچی کے شیر شاہ پراچہ چوک کے بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں کو ڈاکوؤں نے لوٹ کر لاکھوں روپے نقدی سے محروم کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزمان شہری سے ڈیڑھ لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوئے، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں کا پیچھا کیا اور انہیں پراچہ چوک کے قریب روک لیا۔

    اس دوران موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھا شہری خوفزدہ ہوکر گاڑی سے اتر کر واپس بھاگا، متاثرہ شہری کے مطابق اس نے شیر شاہ پولیس کو واردات کی اطلاع دے دی ہے۔

    متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ اسی مقام پر وارداتیں ہونا روز کا معمول بن چکا ہے، پولیس کو گشت بڑھانے کا کہتے ہیں تو وہ کہتی ہے موبائل میں ڈیزل نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں لاقانونیت میں اضافہ ہوگیا، حکومت سندھ اور پولیس حکام کے دعوؤں کے باوجود کراچی میں لٹیرے آزادانہ وارداتیں کرتے پھر رہے ہیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، آج صبح سویرے اے آر وائی نیوز کی وین کو اورنگی سائیٹ ہیڈ آفس کے قریب لوٹ لیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: صبح سویرے اے آر وائی نیوز کی وین کو لوٹ لیا گیا

    وین ڈرائیور کے مطابق ملزمان 2 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے اور انہوں نے بلا خوف وخطر ناکا لگا کر واردات کی، 5 ڈاکو وین میں خواتین عملے سے بیگز، نقدی اور موبائل فون چھین کر با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

  • ضمنی الیکشن میں ناقص سیکیورٹی انتظامات پر ایس ایچ او ملیر، ہیڈ محرر معطل

    ضمنی الیکشن میں ناقص سیکیورٹی انتظامات پر ایس ایچ او ملیر، ہیڈ محرر معطل

    کراچی: شہر قائد میں ضمنی الیکشن میں ناقص سیکیورٹی انتظامات پر ایس ایچ او ملیر سٹی، اور ہیڈ محرر کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے انتخابی حلقے این اے 237 میں ضمنی انتخاب کے دوران ناقص سیکیورٹی انتظامات پر اعلیٰ پولیس حکام نے ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او ملیر سٹی اور ہیڈ محرر کو معطل کر دیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخاب کے دوران رونما ہونے والے ناخوش گوار واقعات سے متعلق ایس ایچ او سے جواب طلب کیا گیا ہے۔

    ضمنی الیکشن کے روز پی ٹی آئی رہنما بلال غفار حملے میں زخمی ہوئے تھے، جب کہ حلقے میں زبردستی ووٹنگ کی شکایات اور ڈی وی آر بھی چوری ہوا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے حوالے سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

  • تلاش ایپ جرائم کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار ثابت ہوگی، آئی جی سندھ

    تلاش ایپ جرائم کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار ثابت ہوگی، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے تلاش ایپ کا باقاعدہ افتتاح کردیا، مذکورہ ایپ سے پولیس کو تفتیش کی جدید سہولیات میسر ہوں گی۔

    سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے انسداد جرائم کو یقینی بنانے اور حقیقی معنوں میں جرائم پیشہ عناصر کو شکست دینے کے ضمن میں اس ایپ کو ایک مؤثر اور بہترین ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے اس ایپ کو بنانے اور متعارف کرانے پر انفارمیشن ٹیکنالوجی سی پی او کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے اس کاوش کو لائق ستائش و تحسین قرار دیا۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس جرائم کی روک تھام کو ٹیکنالوجی کی مدد سے یقینی بنانے کے لیے اپنی استعداد میں مزید اضافہ کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سافٹ ویئر کو بنانے کا مقصد تفتیش کو آسان بنانا، مجرمان کی مشکلات بڑھانا اور ان کے حوصلوں کو پست کرنا ہے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی مدد اور ماڈرن ٹیکنیک کے استعمال سے پولیس تمام تر آپریشنل اور انویسٹی گیشن اقدامات کو بہتر سے بہتر بنانے میں کوشاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کے تفتیشی نظام کو بالکل علیحدہ سے قابل عمل بنانے اور شعبہ تفتیش سے وابستہ افسران و ملازمین کو جدید اور معیاری تربیت کی جیسےاقدامات پر عمل پیرا ہے جب کہ اس حوالے سے باقاعدہ سفارشات کی ترتیب کے لیے ایک کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا جاچکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی دنیا کے لیے ایک ناسور بن چکی ہے اور ہمیں اپنے عوام کی جان و مال عزت و آبرو کے تحفظ کی خاطر اس ناسور کو جڑ سے نکال باہر کرنے کے لیے تمام تر انفرادی اور اجتماعی کوششوں کو صدق دل سے یقینی بنانا ہوگا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ عالمی معیار کی ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے فنڈز کا اجراء کردیا ہے جس کا مقصد جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پولیس کے جملہ امور کو مذید بہترین اور مؤثر بنانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں اس ایپ کو کراچی متعارف کرایا جارہا ہے اور جلد ہی اس کے دائرے کو سندھ کے دیگر اضلاع تک وسعت دے دی جائے گی۔

    ڈی آئی جی آئی ٹی نے اپنے خطاب میں تلاش ایپ کی ذیل خصوصیات کا احاطہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مذکورہ ایپ بنانے کا مقصدِ شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم سے نبردآزما ہونا ہے اور ناکہ بندی کے وقت چیکنگ سے شناخت یقینی ہوسکے گی۔

    یہ موبائل ڈیوائس ہے اور اسے کہیں بھی لے جانا آسان ہے، بائیو میٹرک کے ذریعے اسے استعمال کیا جاسکے گا، نادار سمیت دیگر ڈیٹا تک اس ڈیوائس سے ایکسز کیا جاسکے گا۔

    اس ایپ کے ذریعے کسی بھی ڈیوائس کی جی پی ایس سے ٹریک بھی کیا جاسکے گا، پورے سندھ کا ڈیٹا چل رہا ہوگا۔ پندرہ لاکھ جرائم پیشہ افراد کا ڈیٹا اس ایپ میں موجود ہوگا۔

    اس میں موجود پولیس ملازمین کے ریکارڈ سے ممکنہ جعلی اہلکار بھی گرفت میں آسکیں گے۔ لاش کی فنگر پرنٹس سے شناخت ہوسکے گی۔

    اس کے علاوہ مطلوب ملزمان کی ویری فیکشن سمیت جعلی نمبر پلیٹس، جعلی لائسنس بھی چیک کئے جاسکیں گے اور ضمانت پر رہا ملزم کا پتہ لگایا جاسکے گا۔