Author: افضل خان

  • کراچی : سپراسٹور میں خوفناک آتشزدگی، ایمرجنسی نافذ ، پاک نیوی بھی مدد کو پہنچ گئی

    کراچی : سپراسٹور میں خوفناک آتشزدگی، ایمرجنسی نافذ ، پاک نیوی بھی مدد کو پہنچ گئی

    کراچی : جیل چورنگی پر سپر اسٹور میں لگنے والی اگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا، صفورا اور نیپا ہائیڈرنٹ پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی جبکہ پاک نیوی بھی مدد کو پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے جیل چورنگی کے قریب ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں آگ بھڑک اٹھی ، آگ ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے بیسمنٹ میں لگی تاہم ڈیپارٹمنٹل اسٹور کاعملہ اور خریدار محفوظ ہیں۔

    فائربریگیڈحکام کا کہنا ہے کہ دھواں زیادہ ہونےکےباعث فائرفائٹرزکومشکلات کاسامنا ہے ، رینجرزاہلکار بھی ریسکیوٹیموں کے ساتھ آگ بجھانے میں مصروف ہیں اور ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے پیچھے کی دیوار توڑ کر راستہ بنایا جارہا ہے۔

    ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں آگ لگنے کے واقعے کے بعد واٹر بورڈ کے صفورا ہائیڈرنٹ اور نیپا ہائیڈرنٹ پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، فوکل پرسن ہائیڈرنٹ سیل آگ لگنے کی جگہ موجود ہے۔

    صفورا ہائیڈرنٹ سے پانی سے بھرے متعدد ٹینکرحادثے کے مقام پرروانہ کردیئے گئے ہیں، ایم ڈی واٹر بورڈ نے فوکل پرسن ہائیڈرنٹ سیل کو آپریشن کی نگرانی کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا فائر بریگیڈ کو بلامعاوضہ پانی کی فراہمی جاری رہے گی۔

    عمارت کی بالائی منزلوں پرموجودرہائشی فلیٹس کوخالی کردیاگیا ہے ، چیف فائرآفیسر کا کہنا ہے کہ عمارت کی بیسمنٹ میں داخلی راستےکم ہیں جس سے مشکلات ہیں ، دھواں بہت زیادہ ہے ،آگ بجھانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں ، جس مقام پر آگ لگی اس جگہ کا تعین ہوگیا ہے۔

    دوسری جانب جیل چورنگی پر سپراسٹورمیں آگ بجھانے کیلئے پاک بحریہ مدد کو پہنچ گئی ہے ، ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کاباؤزر آگ بجھانے میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔

  • کراچی کے معروف ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں آتشزدگی، آگ تیسرے درجے کی قرار

    کراچی کے معروف ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں آتشزدگی، آگ تیسرے درجے کی قرار

    شہر قائد کے علاقے جیل چورنگی کے قریب سپر اسٹور کے وئیر ہاؤس میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ سپر اسٹور کے بیسمنٹ میں لگی ، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی۔

    حکام کے مطابق فائربریگیڈ کی چھ گاڑیاں آگ پر قابو پانے میں مصروف عمل ہیں، آگ کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے تیسرے درجے کی آگ قرار دے دیا گیا ہے اور شہر بھر سے فائربریگیڈ کی گاڑیوں کو موقع پر طلب کرلیا گیا ہے، دھواں زیادہ ہونےکےباعث فائر فائٹرز کو مشکلات کاسامنا ہے۔واقعے سے متعلق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈیپارٹمنٹل اسٹور کا عملہ اور خریدار محفوظ ہیں، اسٹور میں کسی شخص کی موجودگی کی اطلاع نہیں ہے۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق جیل چورنگی کے قر یب سپر اسٹور کے ویئر ہاؤس میں آتشزدگی کے بعد رینجرز کے جوان موقع پر موجود ہیں اور ریسکیو ٹیموں کیساتھ ملکر آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہیں۔

    چیف فائر آفیسر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ عمارت کی بیسمنٹ میں داخلی راستے کم ہیں جس کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات پیش آرہی ہیں، دھواں بہت زیادہ ہے، آگ بجھانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں، جس مقام پر آگ لگی اس جگہ کا تعین ہوگیا ہے، حکمت عملی کے تحت جلد آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں

  • ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی:  سٹی ریلوے تھانے کی پولیس ملزمان کی گرفتاری کیلئےملتان پہنچ گئی

    ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی: سٹی ریلوے تھانے کی پولیس ملزمان کی گرفتاری کیلئےملتان پہنچ گئی

    کراچی : سٹی ریلوے تھانے کی پولیس ٹیم ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئےملتان پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطاب قٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کے معاملے پر سٹی ریلوے تھانے کے شعبہ تفتیش کے انچارج انسپکٹر حبیب اللہ خٹک کی قیادت میں پولیس ٹیم ملزمان کی گرفتاری کیلئے ملتان پہنچ گئی۔

    ممکنہ طور پر آج شام تک سٹی ریلوے پولیس کی ٹیم ملزمان کو لیکرکراچی روانہ ہوگی۔

    ریلوے پولیس حکام نے بتایا کہ اجتماعی زیادتی میں ملوث ملزمان عاقب،زاہد اور زوہیب کو گرفتار کرکے ملتان کی مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا اور ملتان کی مقامی عدالت سے راہ داری ریمانڈ حاصل کر کے ملزمان کو کراچی منتقل کیا جائے گا۔

    ملزمان کی کراچی منتقلی کیلئے قانونی تقاضوں کو بھی پورا کیا جائے گا، ملزمان سے تحقیقات کے بعد کچھ اور افراد کو بھی شامل تفتیش کیاجاسکتا ہے،

    27مئی کو بہاؤ الدین ذکریا ایکسپریس میں ٹرین کے عملے کے تین افراد نے کراچی کی رہنے والی مسافر خاتون سے اجتماعی زیادتی کی تھی۔

    یاد رہے ریلوےانتظامیہ نے ٹرین عملے کی خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعے پر زکریاایکسپریس کوآپریٹ کرنے والے ٹھیکیدارکوشوکاز بھیجا تھا۔

    سی ای اوریلوے فرخ تیمور کا کہنا تھا کہ ٹرینوں میں پرائیویٹ شعبہ کےملازمین کی دوبارہ پڑتال کی جائےگی، مسافروں کی حفاظت کیلئےکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    فرخ تیمور نے کہا تھا کہ ریلوےمحفوظ ترین ذریعہ سفرہےساکھ پرحرف نہیں آنےدیں گے، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کنٹریکٹرز کو ہدایات دی گئی ہیں۔

    یاد رہے 27مئی کو بہاؤ الدین ذکریا ایکسپریس میں ٹرین کے عملے کے تین افراد نے کراچی کی رہنے والی مسافر خاتون سے اجتماعی زیادتی کی تھی۔

  • اسکول کے طلبہ سے لوٹ مار کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

    اسکول کے طلبہ سے لوٹ مار کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی میں اسکول کے طلبہ سے لوٹ مار کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع کورنگی نمبر 6 نزد مکی مسجد کی گلی میں کل صبح ساڑھے آٹھ بجے اسکول کے طلبہ سے لوٹ مار کی گئی تھی، اس واقعے کی فوٹیج سامنے آئی ہے۔

    موٹر سائیکل پر سوار 2 لٹیرے اسکول کے طالب علموں سے اسلحے کے زور پر موبائل اور پیسے چھین کر لے گئے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متعدد اسٹوڈنٹس ایک مقام پر کھڑے ہیں، اچانک موٹر سائیکل سوار ملزمان آتے ہیں اور انھیں لوٹ کر چلے جاتے ہیں۔

    فوٹیج کے مطابق گلی سے گزرتے مسلح لٹیرے طلبہ کو جمع دیکھ کر واپس آئے، اور ان سے موبائل فونز، نقدی اور دیگر اشیا چھین لیں۔

    فرار ہوتے لٹیروں میں سے ایک نے ایک طالب علم کی موٹر سائیکل کی چابی بھی لے لی، سی سی ٹی وی فوٹیجز موجود ہونے کے باوجود پولیس تاحال ملزمان کو گرفتار کرنے سے قاصر رہی ہے۔

  • کراچی آرٹیفشل جیولری مارکیٹ میں رات گئے کسٹم انٹیلیجنس کا چھاپا، کروڑوں کا سامان ضبط

    کراچی آرٹیفشل جیولری مارکیٹ میں رات گئے کسٹم انٹیلیجنس کا چھاپا، کروڑوں کا سامان ضبط

    کراچی: ڈینسو ہال کے قریب آرٹیفشل جیولری مارکیٹ میں کسٹم حکام نے چھاپا مار کر کروڑں روپے مالیت کا سامان ضبط کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب کراچی کے تجارتی مرکز ڈینسو ہال آرٹفیشل جیولری مارکیٹ میں رات گئے کسٹم انٹلیجنس نے چھاپا مار کر کروڑں روپے مالیت کا سامان ضبط کر لیا۔

    تاجروں نے کسٹم کے چھاپے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج کیا، کسٹم حکام سے تلخ کلامی اور تاجروں کی مزاحمت کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔

    کسٹم اہل کاروں نے رات گئے ڈینسو ہال آرٹفیشل جیولری مارکیٹ کا محاصرہ کیا، کئی دوکانوں اور گوداموں سے متعدد ٹرک بھر کر قیمتی سامان ضبط کر لیا، تاجروں نے الزام لگایا ہے کہ رشوت نہ دینے پر ان کے قانونی مال کو ضبط کرنے کے لیے غیر قانونی چھاپا مارا گیا ہے۔

    دوسری طرف کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی عدالتی حکم پر کی گئی ہے، اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔

    کسٹمز کے چھاپے کے خلاف دکان داروں نے ٹرکوں کے آگے لیٹ کر احتجاج کیا۔ دکان داروں نے کہا ہم نے اپنا سامان امپورٹ کیا ہے، جس کے تمام تر دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے دکانوں پر چھاپے مارے جاتے تھے، اب ویئر ہاؤس کو بھی نہیں چھوڑا جا رہا۔

    کسٹم حکام کے چھاپے کے دوران کچھ دیر کے لیے صورت حال کشیدہ ہوگئی، تاہم بعد ازاں کسٹم حکام مختلف ویئر ہاؤسز سے سامان ضبط کر کے واپس چلے گئے۔

    کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ تاجروں کی طرف سے کچھ سامان کے دستاویزات دکھائے گئے لیکن کچھ سامان کے کاغذات وہ پیش کرنے سے قاصر رہے، جس پر وہی سامان ضبط کیا گیا، اگر اس کے کاغذات بھی پیش کر دیے گئے تو دکان داروں کو ان کا سامان واپس کر دیا جائے گا۔

  • پولیس کی سرپرستی، حب کینال پر بااثر افراد قابض، ٹینکر مافیا شہریوں کا پانی شہریوں پر بیچنے لگے

    پولیس کی سرپرستی، حب کینال پر بااثر افراد قابض، ٹینکر مافیا شہریوں کا پانی شہریوں پر بیچنے لگے

    کراچی: پولیس کی سرپرستی میں حب کینال پر بااثر افراد قابض ہو کر ٹینکر مافیا کے ذریعے شہریوں کا پانی شہریوں پر بیچنے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانی چوری کے حوالے سے ذرائع نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، رشوت کے زور پر کون کون منظم انداز میں شہر کا پانی چوری کر رہا ہے؟ اے ار وائی نیوز نے تفصیلات حاصل کر لیں۔

    پانی چور مافیا نے حب کینال کو واٹر ہائیڈرنٹ میں تبدیل کر دیا ہے، اس کی فوٹیجز بھی سامنے آ گئیں، منگھوپیر میں پولیس کی مبینہ سرپرستی میں جہاں جہاں پانی چوری ہو رہا ہے، اس کی تفصیلات بھی سامنے آ گئیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ حب کینال پر کامران گجر، خالد، شاہ زیب، گل قلندرانی اور جاوید گجر نے قبضہ جما لیا ہے جب کہ احمد نانو نے نیا ناظم آباد کے قریب سرکاری لائن پر غیر قانونی نل قائم کر دیا ہے، دوسری طرف کلیم خان نے منگھوپیر روڈ اور نورانی ہوٹل کٹ پر غیر قانونی نل قائم کر دیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مضافاتی علاقے منگھوپیر میں کئی مقامات پر یومیہ ہزاروں گیلن پانی کی چوری دھڑلے سے جاری ہے، پولیس فی ٹینکر 300 روپے وصول کر رہی ہے، اور اس طرح یومیہ سینکڑوں ٹینکر پانی کی سپلائی جاری ہے۔

    حب پمپنگ اسٹیشن اور ملک چانڈیو گوٹھ کے تالاب سے بھی مضر صحت پانی شہر بھر میں بیچا جا رہا ہے۔

    اگرچہ پانی چور مافیا کے خلاف ماضی میں متعدد مقدمات درج ہو چکے ہیں، تاہم پولیس اور واٹر بورڈ کی جانب سے پانی چوروں کے خلاف کارروائیوں سے واضح گریز نظر آ رہا ہے، محکمہ واٹر بورڈ اور اینٹی تھیفٹ سیل نے پانی چور مافیا کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

  • کراچی: مقابلے میں 2 دہشت گرد ہلاک، صدر دھماکے میں ملوث ہونے کا امکان

    کراچی: مقابلے میں 2 دہشت گرد ہلاک، صدر دھماکے میں ملوث ہونے کا امکان

    کراچی: شہر قائد میں پولیس مقابلے میں 2 دہشت گرد ہلاک ہو گئے، سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا صدر دھماکے میں ملوث ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کا ماڑی پور پانچ سو کوارٹر روڈ پر دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا، اس کارروائی میں فائرنگ سے 2 دہشت گرد ہلاک ہو گئے، جب کہ ایک دہشت گرد موٹر سائیکل پر فرار ہو گیا۔

    انچارج سی ٹی ڈی مظہر مشوانی کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم علیحدگی پسند تنظیم سے ہے، جن کی شناخت اللہ ڈنو اور نواب کے ناموں سے ہوئی ہے، مظہر مشوانی نے بتایا کہ ہلاک دہشت گرد صدر دھماکے میں ملوث ہو سکتے ہیں۔

    کراچی میں دھماکا، ایک شخص جاں‌ بحق، کئی گاڑیاں تباہ

    انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ ہلاک دہشت گرد صدر دھماکے میں ملوث تھے، دہشت گردوں سے اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی بر آمد کیا گیا ہے، کارروائی کے دوران بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا تھا۔

    دریں اثنا، ضلع ساؤتھ میں مشترکہ کومبنگ آپریشن کیا گیا ہے، یہ آپریشن صدر کے علاقے ہجرت کالونی اور کلفٹن کے علاقے شاہ رسول میں کیا گیا، آپریشن میں ضلع کے تمام ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز نے حصہ لیا، آپریشن کے دوران علاقے کے داخلی و خارجی راستوں کو سیل کر کے مشکوک افراد کو چیک کیا گیا۔

    ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق آپریشن کے دوران ہوٹلوں میں بیٹھے لوگوں کی بائیو میٹرک تصدیق کی گئی، دوران آپریشن متعدد گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہیں جن میں 21 مرد شامل ہیں۔

  • ’شاکر چاول نہیں کھاتا تھا، اس لیے روٹی لینے باہر گیا‘ والد نے درد ناک تفصیل بیان کر دی

    ’شاکر چاول نہیں کھاتا تھا، اس لیے روٹی لینے باہر گیا‘ والد نے درد ناک تفصیل بیان کر دی

    کراچی: آٹھ سالہ معصوم بچے شاکر حسین کے غم زدہ والد نے اے آر وائی نیوز کو قتل کے روز واقعے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں بالکل بھی امید نہیں تھی کہ ان کا بچہ اس طرح خون میں لت پت ملے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے قائد آباد ماروی گوٹھ میں گزشتہ روز دوسری جماعت کے طالب علم 8 سالہ بچے کا گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا تھا، ایم ایل او ڈاکٹر کے مطابق آٹھ سالہ شاکر کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے مقتول بچے کے گھر پر جا کر اس کے والد سے گفتگو کی، والد نے بتایا کہ شاکر گزشتہ رات 9 سے 10 بجے کے درمیان لا پتا ہوا، اس وقت علاقے میں بجلی چلی جاتی ہے، اور ہر طرف اندھیرا ہوتا ہے۔

    بچے کے والد کا کہنا تھا کہ گھر میں چاول پکے تھے اور شاکر چاول نہیں کھاتا تھا، اسے روٹی چاہیے تھی تو وہ روٹی لینے باہر گیا، ہوٹل لائبریری کے پاس ہی ہے، لیکن جب آدھ پونا گھنٹا وہ واپس نہیں آیا تو میں نے پریشان ہو کر علاقے میں تلاش کر دی اور پورا علاقہ چھان مارا۔

    انھوں نے کہا اس دوران لائبریری کے قریب لوگوں کا رش دیکھا، پھر میرا پڑوسی بھاگتا ہوا آیا کہ لائبریری میں ایک بچے کی لاش پڑی ہے، دیکھو کہیں وہ تو نہیں۔

    دکھ سے بھرے لہجے میں والد نے بتایا کہ مجھے امید نہیں تھی کہ مجھے میرا بچہ اس طرح خون میں لت پت ملے گا، میں بھاگتا ہوا گیا، جب میں نے دیکھا تو میرے بچے کا گلا کٹا ہوا تھا، اور اسے پیچھے ایک اسٹور روم میں گھسیٹ کر لے جایا گیا تھا۔

    8 سالہ شاکر کا قتل، مرکزی ملزم گرفتار، ڈی این اے کیا جائے گا

    اے آر وائی کے مطابق لائبریری کے اوپر ایک سرائے خانہ بھی ہے، جس میں کچھ لوگ رہائش پذیر ہیں، جنھیں پولیس نے حراست میں لیا ہے، حراست میں لیے جانے والے مشبتہ افراد کی تعداد 18 ہے۔

    مقتول شاکر حسین کے والد نے بتایا کہ میں فیکٹری میں جاب کرتا ہوں، میری کسی سے دشمنی نہیں، میرے بچے کو بہیمانہ تشدد کر کے قتل کیا گیا، وزیر اعلیٰ اور آئی جی سے مطالبہ ہے ملوث افراد کو سخت سزا دی جائے، ہم بچے کے بہیمانہ قتل پر احتجاج بھی کریں گے۔

    والد نے یہ بھی کہا کہ آج صبح سے پولیس نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا، اور ایف آئی آر میں ہمارا مؤقف بھی نہیں لیا گیا۔

  • 8 سالہ شاکر کا قتل، مرکزی ملزم گرفتار، ڈی این اے کیا جائے گا

    8 سالہ شاکر کا قتل، مرکزی ملزم گرفتار، ڈی این اے کیا جائے گا

    کراچی: پولیس نے کراچی کے علاقے عمر ماروی گوٹھ، قائد آباد میں 8 سالہ بچے شاکر حسین کے قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، جرم کے تعین کے لیے ملزم کا ڈی این اے کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس نے شاہ لطیف تھانے کی حدود میں بچے کے قتل کے معاملے میں میر بالاج نامی ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے، جس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اسے اہل محلہ نے لاش کے ساتھ دیکھ کر لائبریری میں بند کر دیا تھا۔

    پولیس کا میر بالاج کو مرکزی ملزم قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ اس کا ڈی این اے کرایا جائے گا، نیز، پولیس نے اس کیس میں 18 گیر مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔

    گھر سے روٹی لینے نکلنے والے بچے کے ساتھ دردناک واقعہ، لاش لائبریری سے برآمد

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق بچے کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے، جب کہ مرکزی ملزم میر بالاج کو رنگے ہاتھوں لائبریری سے پکڑا گیا تھا، بالاج کو اہل محلہ نے بچے کی لاش دیکھ کر لائبریری میں بند کر دیا تھا اور وہ مقتول بچے کا پڑوسی بھی ہے۔

  • اسلحے کے زور پر دن دہاڑے لوٹ مار کی واردات، ویڈیو بچے نہ دیکھیں

    اسلحے کے زور پر دن دہاڑے لوٹ مار کی واردات، ویڈیو بچے نہ دیکھیں

    کراچی: شہر قائد میں اسلحے کے زور پر دن دہاڑے لوٹ مار کی وارداتیں بدستور جاری ہیں، لانڈھی نمبر 4 میں ایک اور واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسٹریٹ کریمنلز کی دیدہ دلیری کے آگے عوام کے ساتھ ساتھ پولیس بھی بے بس نظر آتی ہے، لانڈھی نمبر 4 زمان آباد میں ملزمان نے آسانی سے کئی افراد کو لوٹا اور فرار ہو گئے۔

    سی سی ٹی فوٹیج کے مطابق یہ واردات گزشتہ روز اتوار کو دن کے ڈیڑھ بجے ہوئی، موٹر سائیکل سوار لٹیروں نے تعاقب کرتے ہوئے موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں کو آگے آ کر راستے کے کنارے پر روک لیا، اور انھیں قیمتی اشیا سے محروم کر دیا۔

    رپورٹس کے مطابق اس مقام پر لٹیروں کے ہاتھوں کئی شہری لٹ چکے ہیں، حالیہ واردات میں لٹیروں نے ایک شہری سے اس کا بیگ بھی چھینا، جس میں لیپ ٹاپ اور قیمتی سامان موجود تھا۔

    لٹیروں نے شہریوں کو موبائل فونز، رقم اور دیگر قیمتی سامان سے بھی محروم کیا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں لٹیروں کے چہرے واضح دیکھے جا سکتے ہیں، ایک موٹر سائیکل پر سوار 3 لٹیروں کو لوٹ مار کرتے صاف دیکھا جا سکتا ہے۔

    قیمتی سامان سے محروم ہونے کے بعد موٹر سائیکل سوار نوجوانوں نے شدید بے بسی کا اظہار کیا، محکمہ پولیس تاحال اسٹریٹ کریمنلز کے خلاف کوئی جامع اور مؤثر پلان کے ساتھ نہیں آ سکا ہے، جس سے شہریوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جا رہا ہے۔