Author: افضل خان

  • لاپتا شہری محمد سلطان کی تلاش میں پولیس قاتلوں تک پہنچ گئی، لاش بھی برآمد

    لاپتا شہری محمد سلطان کی تلاش میں پولیس قاتلوں تک پہنچ گئی، لاش بھی برآمد

    کراچی: بن قاسم پولیس نے شہر قائد میں ہونے والے ایک اندھے قتل کا کیس ٹیکنیکل بنیادوں پر حل کر لیا، گزشتہ ہفتے بن قاسم ٹاؤن سے لاپتا ہونے والے ایک شہری محمد سلطان کی تلاش میں پولیس قاتلوں تک پہنچ گئی، لاش بھی برآمد کر لی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بن قاسم پولیس نے ایک اندھے قتل کا سراغ لگا کر ملوث ملزمان حبدار سہاگ اور نصیر کو گرفتار کر لیا، ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ ملزمان نے محمد سلطان کو ذاتی رنجش یا غیرت کے نام پر قتل کیا تھا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق دو ملزمان نے 14 فروری کو محمد سلطان کو سر پر سریا مار کر قتل کر دیا تھا اور لاش جنگل میں چھپا دی تھی، مقتول محمد سلطان کی گمشدگی کی درخواست تھانہ بن قاسم کو 18 فروری 2022 کو موصول ہوئی تھی۔

    بن قاسم پولیس نے دونوں ملزمان کی گرفتاری آج ظاہر کی ہے، جن کی نشان دہی پر مقتول سلطان کی لاش برآمد کر کے تحویل میں لے لی گئی، پولیس نے مقتول کے ورثا سے مقتول کے جسم پر موجود کپڑوں اور دیگر اشیا کے ٹکڑوں سے اس کی تصدیق بھی کرا لی۔

    ضلع ملیر پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان سے مقتول محمد سلطان کو قتل کرنے کی وجوہ معلوم کی جا رہی ہیں، گرفتار ملزمان قتل کی واردات کے بعد اندرون سندھ فرار ہو گئے تھے اور موبائل فونز بھی بند کر دیے تھے، ملزمان کے خلاف ضابطے کی کارروائی بھی جاری ہے، جب کہ لاش کو معائنے کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • ناکے لگا کر شہریوں کو لوٹنے والے دو ڈاکو پکڑے گئے

    ناکے لگا کر شہریوں کو لوٹنے والے دو ڈاکو پکڑے گئے

    کراچی میں کورنگی کازوے پر ڈکیتی کرنے والے گروہ کے دو کارندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس ایس اپی کورنگی کا کہنا ہے کہ کچھ روز قبل رات کے وقت کورنگی کاز وے پر مسلح ملزمان نے شہریوں کو لوٹ مار کا نشانہ بنایا تھا، کورنگی پولیس نے 06 ملزمان پر مشتمل گینگ کے 02 ماسٹر مائنڈ کارندوں کو بڑی حکمت عملی سے گرفتار کیا۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضہ سے 02 غیر قانونی پستول بمعہ، 02 عدد چوری شدہ موٹرساٸیکل، 08 چھینے گئے موباٸل فون، اور نقد رقم 10,000 برآمد ہوئے۔

    ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان نے ضلع کورنگی و ضلع ملیر کی حدود میں تفریحی مقامات پر وارداتوں کا انکشاف بھی کیا ہے، ملزمان کا سابقہ کریمینل ریکارڈ حاصل کیا جا رہا ہے جس میں مزید وارداتوں کا انکشافات متوقع ہے۔

    گرفتار ملزمان سے مزید انٹروگیشن کے لیے تفتیشی حکام کے سپرد کر دیا گیا۔

    دوسری جانب شہد ملت روڈ انڈر پاس میں شہریوں سے لوٹ مار کرنے والے ڈاکوؤں کو موٹر سائیکل پر گشت پر مامور پولیس اہلکاروں نے گرفتار کر لیا۔

    گرفتار ڈاکو سے اسلحہ، شہریوں سے چھینی گئی رقم اور موبائل فونز برآمد کیے گئے۔ ڈی آئی جی ایسٹ نے پولیس اہلکاروں کو تعریفی سرٹیفکیٹ اور نقد انعامات دیے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں لوٹنے مار کی وارداتوں میں ہر دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ڈاکوؤں نے صحافی اطہر متین کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ اسی طرح مختلف واقعات میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر کئی شہری زخمی ہوچکے ہیں۔

  • کراچی: پڑوسن نے 25 لاکھ روپے کا سونا کیسے چوری کیا؟ (ویڈیو)

    کراچی: پڑوسن نے 25 لاکھ روپے کا سونا کیسے چوری کیا؟ (ویڈیو)

    کراچی: شہر قائد میں گھروں میں منظم ڈکیتیوں اور راستوں میں لوٹ مار کے ساتھ ساتھ گھروں میں چوریوں کی وارداتیں بھی کم نہ ہو سکی ہیں، گلشن معمار میں ہونے والی ایک ایسی ہی چوری کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دو دن قبل کراچی کے علاقے گلشن معمار بلاک زیڈ ٹو میں ایک گھر سے 25 لاکھ روپے مالیت کے زیورات چوری کیے گئے، کمرے میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوا کہ چوری کرنے والی خاتون پڑوسن ہے۔

    گھر کے مالک کی جانب سے گلشن معمار تھانے میں نور سحر نامی خاتون کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی گئی ہے، جس میں چرائے گئے زیورات کی تفصیل بھی درج کی گئی ہے۔

    ایف آئی آر کے مطابق پڑوسن نے ہیرے کی انگوٹھی، ہیرے کے بندے، ہیرے کا لاکٹ، سونے کے 10 عدد بندے، 5 سونے کی انگوٹھیاں، 3 سونے کے لاکٹ، سونے کا ایک بریسلٹ اور سونے کی 3 چین چرائیں۔

    معلوم ہوا کہ مسلسل چوریوں کی وارداتوں کے بعد گھر کی مالکن نے سی سی ٹی وی کیمرے لگوائے تھے، جن سے معلوم ہوا کہ واردات میں گھر آنے والی پڑوسن ملوث تھی، جو اکثر ملنے کے لیے گھر آتی رہتی تھی، اور اس سے پہلے بھی اسی گھر میں چوریاں کر چکی ہے۔

    مالکن کا کہنا تھا کہ وہ بچے کو لینے جیسے ہی بالائی منزل سے نیچے آئی، اسی دوران ملزمہ نے چوری کی واردات کر ڈالی، سی سی ٹی وی کیمروں میں نور سحر کی چوری کی واردات سامنے آنے کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ہے۔

    گرفتار ملزمہ کو انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

  • کراچی میں عوام نے ڈاکو پکڑ کردرگت بناڈالی، ویڈیو دیکھیں

    کراچی میں عوام نے ڈاکو پکڑ کردرگت بناڈالی، ویڈیو دیکھیں

    کراچی میں بڑھتے جرائم اور پولیس کی ناقص کارکردگی سے ناراض اور مشتعل شہریوں نے خود ہی ملزمان کو سزائیں دینا شروع کردیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ضلع وسطی میں بڑھتے جرائم کی وارداتیں پولیس کی کارکردگی سے ناراض اور مشتعل شہریوں نے خود ہی ملزمان کو سزا دینا شروع کردی۔

    بدھ کے روز حیدری تھانے کی حدود میں واردات کے بعد فرار ہونے والے دو ڈاکوؤں کو شہریوں نے پکڑلیا۔

    کے ڈی اے چورنگی کے قریب دو مبینہ ڈاکوؤں کو شہریوں نے پکڑ کر بری طرح زدوکوب کیا اور اپنے دل کی بھڑاس نکالنے کے بعد حیدری پولیس کے حوالے کردیا۔

    شہریوں کو ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی ملا تھا۔

    پولیس نے دو ڈاکوؤں کے پکڑے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمان عادی جرائم پیشہ ہیں اور ان سے مزید پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

  • اطہر متین کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے صحافیوں کا دھرنا، بھائی اور بیٹی کی بھی شرکت

    اطہر متین کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے صحافیوں کا دھرنا، بھائی اور بیٹی کی بھی شرکت

    کراچی: شہر قائد میں لوٹ مار کے ایک واقعے کے دوران مصروف سڑک پر لٹیروں کی واردات ناکام بناتے ہوئے جان دینے والے صحافی اطہر متین کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے بڑی تعداد میں مرد اور خواتین صحافیوں نے آج پولیس آفس کے سامنے دھرنا دیا، جس میں اطہر متین کی بیٹی اور بھائی نے بھی شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق صحافی اطہر متین کے بہیمانہ قتل کے خلاف کراچی کے صحافی سراپا احتجاج بن گئے، منگل کے روز صحافیوں نے کراچی پولیس چیف کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا، اور شاہراہ فیصل پر بھرپور احتجاج کیا۔

    احتجاج میں اطہر متین کے ورثا سمیت سول سوسائٹی کے نمائندہ افراد نے بھرپور شرکت کی، اور یک زبان ہو کر سندھ حکومت اور سندھ پولیس سے مطالبہ کیا کہ اطہر متین کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔

    صحافی ایکشن کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ صوبائی وزرا اور سندھ پولیس کے اعلیٰ افسران ڈرائنگ روم بریفنگز سے بڑھ کر میدان عمل میں اتریں، اور کراچی کے معصوم شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات کریں، پولیس پہلے روز سے ہی صرف زبانی جمع خرچ کر رہی ہے۔

    احتجاج کے بعد صحافیوں نے پولیس چیف کے دفتر کے باہر دھرنا پرامن طریقے سے ختم کر دیا، کمیٹی کے مطابق کل کراچی پریس کلب سے سندھ اسمبلی بلڈنگ تک صحافی تنظیموں کی جانب سے دوپہر 1 بجے احتجاجی مارچ ہوگا۔

    مقتول اطہر متین کی بیٹی رمیسہ نے اور بھائی طارق متین نے بھی دھرنے میں شرکت کی، بیٹی رمیسہ نے کہا میں اپنے والد کے قاتلوں کی گرفتاری مطالبہ کرتی ہوں، ملزمان کو گرفتار کرکے عبرت کا نشان بنایا جائے، مجھے اعلیٰ اداروں سے صرف انصاف چاہیے، آج میرے بابا گئے کل کسی اور کے بابا ہو سکتے ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن اپنے آفس سے اٹھ کر صحافیوں کے احتجاجی دھرنے میں آئے، فنکشنل لیگ کے جنرل سیکریٹری سردار رحیم، پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ، ایم کیو ایم کے وسیم اختر نے بھی دھرنے میں شرکت کی، صحافیوں نے بھرپور نعرے بازی بھی کی۔

    عاجز جمالی نے شرکا سے کہا کل تک ہمارا جو دوست نشست پر بیٹھ کر کام کرتا تھا، آج ہم اس کے لیے تعزیت کا اظہار کر رہے ہیں، احتجاج میں شرکت پر سب کے شکرگزار ہیں۔ سیکریٹری کراچی پریس کلب رضوان بھٹی نے کہا ہم اپنے دوست اطہر متین کے لیے جمع ہوئے ہیں جو ڈاکوؤں سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے، کراچی میں اس طرح کے واقعات بہت زیادہ ہیں لیکن رپورٹ بہت کم ہوتے ہیں، شہر کا کوئی علاقہ ڈاکوؤں سے محفوظ نہیں۔

    انھوں نے کہا آج پہلا دھرنا ہے، مزید دھرنے کیے جاتے رہیں گے تاکہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ نہ ہو، ہم نے پولیس کو تین دن کی مہلت دی تھی مہلت ختم ہونے کے بعد احتجاج کر رہے ہیں، کل ہم پریس کلب سے اسمبلی تک دھرنا دیں گے، جب تک تین نکاتی مطالبے پر عمل درآمد نہیں ہوتا احتجاج جاری رہے گا۔

  • شہری لٹنے سے بچ گیا، لیکن کیسے؟ ویڈیو دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے

    شہری لٹنے سے بچ گیا، لیکن کیسے؟ ویڈیو دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے

    کراچی: شہر قائد کے کچھ علاقوں میں صبح سویرے اسٹریٹ کرائمز پر مبنی وارداتیں ہو رہی ہیں، جن میں گھروں سے دفاتر یا دیگر کاموں کے لیے نکلنے والے پیدل شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ایسی ایک واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج موصول ہوئی ہے، جس میں موٹر سائیکل سوار 2 لٹیروں نے صبح کے وقت ایک راہ گیر کو لوٹنے کے لیے گھیرا۔

    یہ فوٹیج کراچی کے علاقے گلشن اقبال کی ہے، اسٹریٹ کرمنلز اپنے لیے اسے فروی زون سمجھ کر کارروائیاں کرتے ہیں، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بلاک 3 میں موٹر سائیکل سوار لٹیروں نے راہ گیر کو روک کر اس کی تلاشی لی۔

    بہ ظاہر یہ ایک کامیاب واردات تھی لیکن چند سیکنڈ کی جامہ تلاشی کے بعد ہی لٹیروں کو مایوس لوٹنا پڑا، آپ دیکھ سکتے ہیں کہ لٹیرے موٹر سائیکل پر شہری کے پاس سے گزرے، تو پیچھے بیٹھا ہوا لٹیرا اترا اور پستول نکال کر فائر پوزیشن میں لے آیا۔

    شہری نے اطمینان سے دونوں ہاتھ اوپر اٹھائے، اور لٹیرا اس کی تلاشی لینے لگا، کچھ ہی دیر بعد اسے مایوسی نے آ لیا، کیوں کہ شہری کے پاس کچھ بھی نہیں تھا، وہ خالی جیب کے ساتھ نکلا تھا، نہ موبائل اور نہ پیسے تھے، یہ دیکھ کر لٹیرا فوراً موٹر سائیکل پر دوبارہ بیٹھا اور دونوں بھاگ گئے۔

    دوسری طرف شہری انھیں ناکام جاتے دیکھتا رہا، اس واردات سے ایسا لگتا ہے کہ شہر کی سڑکوں پر نکلنے والے صرف خالی جیب افراد ہی اب وارداتوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

  • نئے سال کے دونوں ماہ ہندو رشتہ داروں کے لیے بھاری ثابت، لوٹ مار کا ایک اور واقعہ (ویڈیو)

    نئے سال کے دونوں ماہ ہندو رشتہ داروں کے لیے بھاری ثابت، لوٹ مار کا ایک اور واقعہ (ویڈیو)

    کراچی: نئے سال کے دونوں ماہ شہر قائد کے دو ہندو رشتہ داروں کے لیے بھاری ثابت ہوئے، گزشتہ ماہ لوٹ مار کے وقت قتل ہونے والے شہری کا ایک اور رشتہ دار لٹ گیا، جس کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ریڈ زون میں بھی شہری لٹیروں سے محفوظ نہیں رہے، سول لائن کلفٹن برج کے قریب ایک اور ہندو شہری لٹ گیا ہے۔

    14 فروری کو ہونے والی اس واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، فوٹیج میں موٹر سائیکل سوار لٹیروں کے چہرے واضح دیکھے جا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ لٹیرے جس تواتر کے ساتھ اور کھل کر، بے خوفی سے وارداتیں کر رہے ہیں، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کراچی میں انھیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے کوئی ڈر اور رکاوٹ نہیں ہے۔

    فوٹیج کے مطابق موٹر سائیکل سوار دو لٹیرے پارکنگ میں کھڑی کار میں شہری کو تنہا دیکھ کر رک گئے تھے، کچھ دیر بعد بائیک روک کر ایک لٹیرا واپس شہری کی کار کے قریب آیا اور اسلحے کے زور پر اس سے گھڑی، نقدی، بٹوا اور دیگر سامان لوٹ کر دونوں فرار ہوگئے۔

    لٹنے والے ہندو شہری کے ایک رشتہ دار ویر بھان کے ساتھ گزشتہ ماہ دردناک واقعہ پیش آیا تھا، انھیں 12 جنوری کو کلفٹن شان سرکل کے قریب لوٹ مار کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔

  • کراچی میں ڈاکو راج، پولیس چوکیوں میں نشئیوں کے ڈیرے، ویڈیو دیکھیں

    کراچی میں ڈاکو راج، پولیس چوکیوں میں نشئیوں کے ڈیرے، ویڈیو دیکھیں

    کراچی میں لوٹ مار اور قتل وغارت گری کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہےلیکن پولیس اور رینجرز کی چوکیاں غیرفعال، نشے کے عادی افراد کی آماجگاہ بن گئیں۔

    کراچی شہر بھر کی طرح کورنگی کاز وے پر بھی مسلح ملزمان کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سامنے آگئی ہے۔

    کورنگی کاز وے پر پولیس اور رینجرز کی چوکیاں غیرفعال ہونے کے باعث رات کی تاریکی کے ساتھ دن دہاڑے بھی لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    خالی چوکیوں کے باعث بے خوف مسلح ملزمان کے جتھے نے گزشتہ شب کاز وے پر ٹریفک جام کے دوران کئی افراد کو لوٹ لیا لیکن مسلسل وارداتوں میں اضافے کے باوجود پولیس کو ہوش نہ آیا۔

     

    کورنگی کاز وے پر قائم پولیس اور رینجرز کی چوکیاں غیر فعال ہیں اور کافی عرصے سے یہاں کوئی اہلکار تعینات نہیں کیا گیا ہے جس کے باعث پولیس کی چوکی نشے کے عادی افراد نے اپنا ٹھکانہ بنا لیا ہے اور یہاں ہر وقت نشے کے عادی افراد کی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں جن میں کمسن بچے بھی شامل ہیں۔

    پولیس کی چوکی میں نشے میں استعمال ہونے والی اشیا کی باقیات اور گندگی کا ڈھیر لگ چکا ہے۔

    دوسری جانب حکومت سندھ سب اچھا کا راگ الاپ رہی ہے۔

  • تھانے کی پرائیویٹ پارٹی نے شہری کو رشوت کے لیے اٹھا لیا، ویڈیو سامنے آ گئی

    تھانے کی پرائیویٹ پارٹی نے شہری کو رشوت کے لیے اٹھا لیا، ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے ایک تھانے کی پرائیویٹ پارٹی نے شہری کو رشوت کے لیے اٹھا لیا، محلے میں کسی نے واقعے کی ویڈیو بنا لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ضلع ملیر کے شاہ لطیف تھانے کی جانب سے مبینہ طور پر اسپیشل پارٹیاں بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے، جو شہریوں کو گھروں سے بلاوجہ اٹھا کر اہل خانہ سے بھاری رقم طلب کرتی ہیں۔

    ملیر پولیس نے ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، شاہ لطیف تھانے کے اہل کار خود غیر قانونی کام کرنے لگے ہیں، شاہ لطیف تھانے کی ایک پرائیویٹ ٹیم نے ایک شہری کو گھر سے اٹھا لیا۔

    رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ دو روز قبل پیش آیا ہے، پولیس کی اسپشل پارٹی نے شہری عبدالغنی کو گھر سے اٹھایا اور اہل خانہ سے اس کی رہائی کے لیے رقم طلب کی گئی۔

    زوجہ عبدالغنی نے سپریم کورٹ اور ایڈیشنل آئی جی کو درخواست لکھ کر کہا ہے کہ ان کے خاوند کو پولیس اغوا کر کے لے گئی، میرا شوہر گھر پر موجود تھا، شام کو ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن ممتاز خان مروت نے ہمارے گھر پر دھاوا بولا اور شوہر کو لے گئے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او ممتاز خان مروت کے ساتھ 10 نا معلوم افراد بھی تھے، تمام افراد کار اور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، دیگر افراد نے ڈھاٹے باندھ رکھے تھے، جب کہ گاڑی کالے رنگ کی تھی اور اس کا نمبر AML-284 تھا۔

    اس سلسلے میں ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں ڈھاٹے باندھے موٹر سائیکل سواروں کو دیکھا جا سکتا ہے، فوٹیج میں سیاہ رنگ کی کار کا نمبر بھی نظر آتا ہے۔

    شہری عبدالغنی کی زوجہ نے بتایا کہ انھیں دھمکیاں دی گئی ہیں کہ عبدالغنی کو فل فرائی کر دیں گے، یا منشیات کے جھوٹے مقدمات میں فٹ کر دیں گے۔

    متاثرہ خاتون نے سپریم کورٹ اور اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے شوہر کو پولیس کی غیر قانونی حراست سے بازیاب کرایا جائے۔

  • "یہ ابھی زندہ ہےکوئی اسپتال لےکرچلے، نئی فوٹیج منظر عام پر

    "یہ ابھی زندہ ہےکوئی اسپتال لےکرچلے، نئی فوٹیج منظر عام پر

    کراچی: شہر قائد میں دن دیہاڑے اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے سینئر صحافی اطہر متین کے قتل سے متعلق ایک اور فوٹیج سامنے آگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صحافی اطہر متین واقعے کی ایک اور فوٹیج سامنے آگئی ہے، ویڈیومیں ڈاکوؤں کی جانب سے کی گئی فائرنگ واضح سنی جاسکتی ہے جبکہ اطہر متین کو فائرنگ کے بعد زخمی حالت میں گاڑی میں پڑےدیکھاجاسکتاہے۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ واقعے کے بعد شہری گاڑی کے قریب جمع ہوئے اور ایک دوسرے کو کہتے ہیں کہ ‘کوئی ون فائیو کو اور ایمبولینس کو فون کرے، یہ ابھی زندہ ہےکوئی اسپتال لےکرچلے’۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں شہری اپنی مدد آپ کے تحت اطہر متین کو ڈرائیونگ سیٹ سے ہٹاتے ہیں اور ان ہی گاڑی میں اسپتال منتقل کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سینئر صحافی اطہرمتین کے قاتلوں کے گرد گھیرا تنگ

    واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں نجی ٹی وی چینل سے تعلق رکھنے والے صحافی اطہر متین اس وقت ڈاکوؤں کی فائرنگ کا نشانہ بن کر جاں بحق ہوئے جب انہوں نے راستے میں لوٹ مار کی واردات ہوتے دیکھ کر ڈاکوؤں کی موٹر سائیکل سے اپنی کار ٹکرا دی تھی۔

    پولیس کے مطابق گرنے والے ڈاکوؤں کی فائرنگ کے نتیجے میں اطہر متین گولی لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ ملزمان ایک اور موٹر سائیکل چھین کر باآسانی فرار ہوگئے تھے۔

    اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں جاں بحق سینیئر صحافی کو گذشتہ روز یاسین آباد قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا، اطہر متین کی نمازِ جنازہ کلفٹن بلاک 5 کی مسجد صدیق اکبر میں ادا کی گئی تھی۔