Author: افضل خان

  • بے رحم باپ کے ہاتھوں معصوم بیٹی کی پٹائی، ویڈیو وائرل (حساس دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں)

    بے رحم باپ کے ہاتھوں معصوم بیٹی کی پٹائی، ویڈیو وائرل (حساس دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں)

    کراچی: شہر قائد کے ایک علاقے میں گلی کے اندر بے رحم باپ کے ہاتھوں معصوم بیٹی کی پٹائی کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے، مذکورہ شخص گرفتار ہو گیا تاہم معافی نامے پر چھوڑ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال، راجپوت کالونی میں 7 سالہ بچی پر اس کے والد ساجد حسین نے بہیمانہ تشدد کیا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد پولیس نے والد کو حراست میں لیا، بعد میں تحریری معافی نامہ جمع کروانے کے بعد انھیں رہا کر دیا گیا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں بیٹی کی پٹائی کے دل دوز مناظر بہت حساس ہیں، اس لیے کم زور دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں، بے رحم باپ نے ایک موقع پر سخت طیش کے عالم میں ننھی بچی کو ہاتھوں میں بلند کر کے زمین پر پٹخ دیا۔

    مبینہ ٹاؤن پولیس کے مطابق گلشن اقبال راجپوت کالونی میں ظالم باپ نے معصوم بچی پر سرعام تشدد کیا تھا، بے رحم باپ کی کم سِن بیٹی سے مار پیٹ کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ظاہم باپ نے کم سِن بیٹی کو اٹھا کر زمین پر پٹخ دیا، جس سے بچی زخمی ہو گئی۔

    مشتعل شخص کو اہل علاقہ کی مداخلت پر بھی رحم نہ آیا، وہاں سے دور لے جا کر گلی میں بھی بچی کو تشدد کا نشانہ بنایا، مار پیٹ کے دوران بچی چیخیں مار مار کر روتی رہی، زخمی بچی باپ سے معافی بھی مانگتی رہی لیکن ظام کو پھول جیسی بچی پر رحم نہ آیا۔

    ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس نے بچی کے والد ساجد حسین کو حراست میں لیا، تاہم اس کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے تنبیہ کر کے چھوڑ دیا۔

    پولیس کے مطابق بچی کے والد نے تحریری معافی نامہ تھانے میں جمع کرایا ہے، والد ساجد حسین گردوں کے عارضے میں مبتلا ہے، اور معاشی مسائل کی وجہ سے ذہنی تناوٴ کا شکار رہتا ہے۔

    پولیس کے مطابق بچی کی والدہ گھروں میں کام کرتی ہے اور والد بھی محنت کش ہے، 4 بچے گھر پر اکیلے رہتے ہیں، ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔

    والد نے پولیس کو بیان دیا کہ سات سالہ بیٹی اچانک گم ہو گئی تھی، جس پر مجھے سخت پریشانی میں غصہ آ گیا، لیکن آئندہ کبھی بچوں پر ہاتھ نہیں اٹھاؤں گا، مجھے اپنے عمل پر سخت پشیمانی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دوبارہ بچوں سے ناروا سلوک نہ کیا جائے۔

  • اورنگی ٹاؤن میں‌5 ڈاکوؤں کے ساتھ پولیس مقابلہ، ویڈیو سامنے آ گئی

    اورنگی ٹاؤن میں‌5 ڈاکوؤں کے ساتھ پولیس مقابلہ، ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: اورنگی ٹاؤن میں‌5 ڈاکوؤں کے ساتھ پولیس مقابلے کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے، جس میں پانچ میں سے تین کو گرفتار کر کے لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن، اقبال مارکیٹ میں پولیس اور ڈکیت گینگ کے درمیان مقابلہ ہوا، جس میں گینگ کے 3 کارندے گرفتار، جب کہ 2 فرار ہونے میں کام یاب ہو گئے۔

    پولیس اہل کار جب تین ڈاکوؤں کو پکڑ کر لے جانے لگے تو شہریوں نے ان پر تشدد کرنے کی کوشش کی، اہل کار روکتے رہے لیکن شہریوں نے ڈاکوؤں پر تھپڑ برسا دیے، جس پر اہل کار کو ہوائی فائرنگ کرنی پڑی۔

    رپورٹ کے مطابق یہ مقابلہ مین اقبال مارکیٹ بازار میں ہوا، ملزمان واردات کے لیے بازار کی گلیوں میں موجود تھے، انھوں نے گشت پر مامور پولیس اہل کاروں کو دیکھا تو فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی، تاہم آگے جا کر ڈاکو شہریوں کے ہتھے چڑھ گئے۔

    پولیس اہل کاروں نے تعاقب کے بعد گینگ کے تین ارکان کو زخمی حالت میں گرفتار کیا، ڈاکوؤں سے دو غیر قانونی پستول، مع گولیوں، چلے ہوئے خول، چھینا گیا موبائل فون اور موٹر سائیکل برآمد کی گئی۔

    پولیس کے مطابق ڈاکوؤں سے برآمد شدہ موٹر سائیکل چوری کی ہے، جس کی ایف آئی ار تھانہ اقبال مارکیٹ میں درج ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت شاہ رخ، زبیر اور ارسلان کے ناموں سے ہوئی ہے، پولیس کی جانب سے ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، محکمے کا کہنا ہے کہ گینگ کے دو فرار ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے تلاش جاری ہے۔

  • غضب ناک بھینسوں نے شہر میں کھلبلی مچا دی، کئی زخمی، پولیس اور وائلڈ لائف اہل کار طلب

    غضب ناک بھینسوں نے شہر میں کھلبلی مچا دی، کئی زخمی، پولیس اور وائلڈ لائف اہل کار طلب

    کراچی: شہر قائد کے کئی علاقوں میں منگل کو دو غضب ناک بھینسوں نے کھلبلی مچا دی، بپھری بھینسوں نے چار افراد کو زخمی کیا، شہریوں نے مدد کے لیے پولیس اور وائلڈ لائف اہل کاروں کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے موسیٰ کالونی کے ایک باڑے میں لائی جانے والی دو بھینسیں بپھر کر بھاگ گئیں، مالکان اور عام شہری بھی انھیں پکڑنے میں ناکام رہے، بھینسوں نے کئی علاقوں میں کہرام مچایا، ایک شہری نے بھینس کو پکڑنے کی کوشش کی تو حملہ کر کے اسے شدید زخمی کر دیا۔

    بھینسوں نے بھاگنے کے بعد ناظم آباد، لیاقت آباد اور ایف سی ایریا میں خوب تماشا لگایا، شہری بڑی تعداد میں ان کے پیچھے بھاگتے رہے، پکڑنے میں ناکام رہے تو ریسکیو کو طلب کر لیا، پولیس اہل کاروں نے صورت حال سنبھالنے کی کوشش کی، اور بپھری بھینسوں کو قابو کرنے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف سے رابطہ کیا۔

    ایس ایچ او تھانہ شریف آباد عبدالخالق انصاری نے بتایا کہ یہ دونوں بھینسیں موسیٰ کالونی کے ایک باڑے پر لائی گئی تھیں، لیکن غضب ناک ہو کر بھاگ گئیں، پکڑنے کی کوشش میں بے قابو بھینسوں نے کئی افراد کو زخمی کر دیا، ایک سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شہری نے عام بھینس سمجھ کر قریب جا کراسے پچکارنا چاہا تو اس نے حملہ کر کے شہری کو گرا دیا، جس سے وہ زخمی ہو گیا۔

    ایف سی ایریا میں بھینسوں کے مالکان اور علاقہ مکینوں نے ایک بھینس کو ایک گھر کے احاطے میں پکڑ ذبح کر دیا، جب کہ دوسری وہاں سے بھاگ گئی، تاہم اسے بھی آخر کار پکڑ لیا گیا۔ اس دوران لوگ خوب تماشا دیکھتے رہے، جب کہ پولیس اہل کار بپھری بھینسوں سے دور رہنے کی ہدایت کرتے رہے، ایس ایچ او انصاری نے بتایا کہ چار موٹر سائیکل سوار زخمی ہوئے ہیں، جنھیں طبی امداد دی گئی۔

  • ملک کے بڑے شہر میں ٹریفک چالانوں میں 84 فی صد کمی آ گئی

    ملک کے بڑے شہر میں ٹریفک چالانوں میں 84 فی صد کمی آ گئی

    کراچی: ملک کے بڑے شہر کراچی میں ٹریفک چالانوں میں 84 فی صد کمی آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے دو دن قبل ٹریفک چالان اختیارات سیکشن افسر تک محدود کر دیے تھے، جس کے بعد شہر میں چالان کی شرح بڑی حد تک گر گئی ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ٹریفک پولیس نے 13 فروری کو کراچی میں مجموعی طور پر 12 ہزار 600 چالان کیے تھے، لیکن اختیار صرف سیکشن افسر کو دینے کے بعد گزشتہ روز 14 فروری کو صرف 2000 چالان ہوئے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی کے احکامات کے بعد 10 ہزار 4 سو چالان کم ہوئے، اس طرح عملے سے چالان اختیارات واپس لینے سے چالانوں میں 84 فی صد کمی ہوئی ہے۔

    شکار کی طرح شہریوں کو سڑک کنارے روک کر اب چالان نہیں ہوگا، کراچی پولیس کا بڑا فیصلہ

    شہریوں نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ چالان کم ہونے سے انھیں بڑا ریلیف ملا ہے، سڑکوں پر ناکے لگا کر چالان کاٹنے والے اہل کار اب ٹریفک کنٹرول کرنے میں مصروف ہو گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں شہریوں کو شکار کی طرح گھیر کر سڑک کنارے چالان کیے جاتے تھے، جس پر نئے تعینات ہونے والے اے آئی جی غلام نبی نے آتے ہی پابندی عائد کر دی، اور چالان کا اختیار صرف سیکشن افسر تک محدود کر دیا، اب عام اہل کار چالان نہیں کر سکیں گے۔

    غلام نبی میمن کے پہلے اجلاس میں موٹر سائیکلوں کی چوری کی بڑھتی وارداتوں کی روک تھام اور سدِ باب کا معاملہ بھی اٹھا، جس پر اے آئی جی نے ایس ایس پی ای وی ایل سی کو مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی۔

    خیال رہے کہ کراچی میں ٹریفک چالان کے ذریعے پرائیویٹ کمپنی کو فائدہ پہنچائے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے، ایک نجی کمپنی سرکاری خزانے میں جمع ہونے والے ٹریفک چالان سے 20 روپے فی چالان کمیشن وصول کرتی ہے۔

  • کراچی سے گرفتار ڈکیتوں کے چونکا دینے والے انکشافات، ویڈیو دیکھیں

    کراچی سے گرفتار ڈکیتوں کے چونکا دینے والے انکشافات، ویڈیو دیکھیں

    کراچی پولیس نے خواتین کو لوٹنے والے ڈکیت گروہ کے مزید تین کارندے گرفتار کرلیے۔

    شہر قائد میں رہزنی کی وارداتیں روز بروز بڑھتی جارہی ہیں جب کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے ملزمان کے خلاف کم اور عام شہریوں کے خلاف کارروائیاں زیادہ نظر آتی رہی ہیں۔

    سیکیورٹی اداروں کی لٹیروں کے خلاف کارروائی نہ ہونے کے باعث ملزمانن کی ہمت بڑھتی گئی اور شہری اپنی قیمتی املاک کیساتھ ساتھ جانوں سے بھی ہاتھ دھونے لگے۔

    شہریوں کی بے بسی پر باالآخر پولیس کو رحم آیا اور خواتین کو لوٹنے اور متعدد شہریوں کو زخمی کرنے والے خطرناک گروہ کو گرفتار کرلیا۔

    سرجانی پولیس کا مقابلے میں گرفتار ملزمان مجرمانہ کارروائیوں کے دوران 19 شہریوں کو زخمی کرنے کا انکشاف کیا اور بتایا کہ وہ میں (بیان دینے والا ملزم) ساتھی ذیشان، امجد، ارباز، عمران اور شہزاد کے ہمراہ شہریوں سے لوٹ مار کرتا تھا۔

    گرفتار ملزم نے انکشاف کیا کہ ہم نے گلشن ،فائیو اسٹار، اللہ والی، ناگن، ، فور کے، بابا موڑ، انڈہ موڑ اور گلشن معمار سے کئی موٹر سائیکلیں چھینیں اور رہزنی کی متعدد وارداتیں انجام دیں۔

  • ‘کنگلے’ ڈاکو نے ریزگاری بھی سمیٹ لی (شرمناک فوٹیج سامنے آ گئی)

    ‘کنگلے’ ڈاکو نے ریزگاری بھی سمیٹ لی (شرمناک فوٹیج سامنے آ گئی)

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں ایک ڈکیتی کے دوران ‘کنگلے’ ڈاکوؤں نے ریزگاری بھی نہیں چھوڑی، اور سکے سمیٹ کر بھاگ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے ڈسٹرکٹ کیماڑی میں ڈاکو راج برقرار ہے، اور کیماڑی پولیس لٹیروں کو لگام دینے میں ناکام نظر آ رہی ہے، آج پیر کی صبح سعید آباد سیکٹر فور ایف کے قریب دودھ کی ایک دکان میں ڈکیتی کی واردات ہوئی ہے۔

    صبح سویرے کی گئی واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی، ویڈیو میں دیکھا گیا کہ لٹیرے نے دکان میں موجود ریزگاری بھی نظر انداز نہیں کی، خیال رہے کہ عام طور سے ڈکیتی کی وارداتوں میں صرف بڑے نوٹوں ہی پر ہاتھ صاف کیا جاتا ہے، لیکن اس واقعے سے ایسا لگتا ہے کہ لٹیرے ایک بھی ‘پیسا’ نہیں چھوڑنا چاہتے تھے۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک لٹیرے نے کاؤنٹر پھلانگ کر مِلک شاپ میں لوٹ مار کی، پہلے اس نے دکان دار کی اچھی طرح سے تلاشی لی، اور جیبوں سے رقم نکالی، پھر کاؤنٹر کی درازوں سے نقدی نکالی، اس کے بعد ایک بار پھر دکان دار کی تلاشی لی۔

    فوٹیج کے مطابق جاتے جاتے ‘کنگلے’ ڈاکو کو سائیڈ ریک میں رکھے کھلے ڈبے بھی نظر آ گئے جن میں ریزگاری رکھی ہوئی تھی، اس نے جلدی میں انھیں بھی اٹھا لیا، ایک ڈبے سے ریزگاری کاؤنٹر پر گری، تو جلدی جلدی وہ سکے بھی اس نے ایک ایک کرکے اٹھائے، جب کہ اس دوران اس کا دوسرا ساتھی بھاگنے کے لیے اس کا منتظر تھا۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ واردات کرنے والے لٹیرے نے چہرے کو ڈھاٹا باندھ کر چھپا رکھا تھا۔

  • کم عمر ڈاکوؤں نے دکان کا صفایا کردیا، اے آر وائی نیوز نے فوٹیج حاصل کرلی

    کم عمر ڈاکوؤں نے دکان کا صفایا کردیا، اے آر وائی نیوز نے فوٹیج حاصل کرلی

    کراچی کے علاقے ناظم آباد میں میں کم عمر ڈاکوؤں نے دکان کا صفایا کردیا، مسلح ملزمان نقدی اور موبائل فونز لوٹ کر باآسانی فرار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں کمسن ڈاکوؤں نے دکان کا صفایا کردیا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو کم عمر لڑکوں اسلحہ لہراتے ایک دکان میں داخل ہوتے ہیں، ملزمان نے ہلکے سبز اور نیلے رنگ کے شلوار قمیض پہن رکھے ہیں اور گلے میں رومال بھی ڈالا ہوا ہے۔

    فوٹیج میں بے خوف نظر آتے یہ کمسن ڈاکو دکاندار کو کیش کاؤنٹر خالی کرنے کو کہتے ہیں اور خود موبائل فون لوٹنے میں مصروف ہوجاتے ہیں۔

    لوٹ مار کے بعد یہ ملزمان موبائل فون، نقدی لینے کے ساتھ جاتے جاتے سگریٹ کاپیکٹ اورکولڈ ڈرنک بھی ساتھ لے جاتے ہیں۔

     

    واردات کی فوٹیج منظرعام پر آنے کے باوجود پولیس تاحال کم سن ڈاکوؤں کو گرفتار نہیں کرسکی ہے تاہم پولیس اس حوالے سے موقف ضرور سامنے آیا ہے۔

    واردات کے حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچے جرائم پر مبنی بھارتی فلموں سے متاثر نظر آتے ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

  • گاڑیوں کی لفٹنگ سے حاصل کروڑوں روپوں سے متعلق اہم انکشافات

    گاڑیوں کی لفٹنگ سے حاصل کروڑوں روپوں سے متعلق اہم انکشافات

    کراچی میں ٹریفک پولیس کی جانب سے نو پارکنگ سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں لفٹ کی جاتی ہیں، موٹر سائیکل کے لفٹنگ چارجز 200 اور گاڑیوں کا 500 روپے عائد کیا جاتا ہے۔

    ٹریفک پولیس کی ویکل لفٹنگ چارجز میں جمع ہونے والے کروڑں روپے کہاں جاتے ہیں؟ اس سے متعلق اے ار وائی نیوز نے تفصیل حاصل کرلی۔

    ٹریفک پولیس فی کار 500 روپے اور فی موٹر سائیکل 200 روپے لفٹنگ چارجز کی مد میں شہریوں سے وصول کرتی ہے، ٹریفک پولیس لفٹنگ چارجز کے علاوہ جرمانے کی رقم بھی وصول کرتی ہے۔

    ویکل لفٹنگ سے حاصل رقم کا 60 فیصد پولیس کے علیحدہ بینک اکاونٹ میں رکھے جاتے ہیں، کراچی بھر سے ویکل لفٹنگ چارجز سے حاصل رقم کا 60 فیصد ٹریفک پولیس ہی مختلف اخراجات کی مد میں خرچ کرتی ہے۔

    پولیس کو ملنے والی 60 فیصد رقم میں شامل کروڑوں روپوں کو تین مختلف کیٹگریز میں تقسیم کیا جاتی ہے۔34 فیصد رقم ٹریفک پولیس کی گاڑیوں کی مینٹینس یا مرمت پر خرچ کی جاتی ہے۔33 فیصد رقم سے شہر بھر میں ویکل لفٹنگ کے لئے رکھے گئے پرائیوٹ اسٹاف پر خرچ کئے جاتے ہیں۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ 33 فیصد رقم ٹریفک پولیس اہلکاروں کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوتی ہے، ہر مقصد کے لئے رقم ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر کی اجازت سے جاری ہوتی ہے۔

    2012 میں آئی جی سندھ نے تحریری حکمنامہ میں طریقہ کار واضع کیا تھا۔

    گزشتہ روز اے آر وائی نیوز نے ٹریفک پولیس کی ویکل لفٹنگ میں شہریوں کی قیمتی گاڑیوں کو پہنچنے وال نقصان کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ چلائی تھی، کراچی بھر میں روز ٹریفک پولیس ہزاروں کاریں اور موٹر سائیکل نو پارکنگ کے نام پر اٹھاتی ہے۔

  • کراچی: کورنگی میں کیمیکل بنانے والی کمپنی میں آگ لگ گئی

    کراچی: کورنگی میں کیمیکل بنانے والی کمپنی میں آگ لگ گئی

    کراچی: شہر قائد کے صنعتی علاقے کورنگی میں کیمیکل بنانے والی کمپنی میں آگ لگ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کورنگی مہران ٹاؤن میں کیمیکل بنانے والی کمپنی میں آگ لگ گئی ہے، واقعے کی اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کی 4 گاڑیاں جائے حادثے پر پہنچی اور امدادی کاموں کا آغاز کیا۔

    رپورٹ کے مطابق آگ کی شدت بہت زیادہ ہے، جس کے باعث مزید فائر ٹینڈرز کو طلب کرلیا گیا ہے جبکہ فیکٹری میں کام کرنے والے افراد کو ریسکیو ٹیموں نے بحفاظت باہر نکال لیا ہے۔

    ادھر آگ کی شدت کے پیش نظر ایم ڈی واٹر بورڈ نے فیوچر لانڈھی ہائیڈرنٹ پر ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور پانی سے بھرے ٹینکر حادثے کےمقام کی جانب روانہ کردئیےہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: آتشزدگی کا شکار فیکٹری ایک بار پھر شعلوں کی لپیٹ میں آگئی

    دوسری جانب فائربریگیڈ حکام نے آگ تیسرے درجےکی قرار دے دیا ہے، حکام نے میڈیا کو بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے لئے اس وقت فائربریگیڈ کی 14گاڑیاں مصروف عمل ہیں، ضرورت پڑی تو دوسرےاداروں سے مدد طلب کریں گے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ اس وقت آگ کو دیگر فیکٹریوں تک پھیلنے سے روک رہے ہیں۔

    کمیکل فیکٹری میں آتشزدگی پر ترجما ن سندھ رینجرز کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ رینجرز کے جوان امدادی کارروائیوں کے لیےموقع پرپہنچ گئے اور یسکیو ٹیموں کیساتھ ملکر آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گذشتہ سال دسمبر میں بھی کورنگی مہران ٹاؤن میں افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں آتشزدگی کا شکار ہونے والی فیکٹری میں ایک بار پھر آگ لگ گئی تھی، فیکٹری میں پہلے بھی آگ لگنےسے متعدد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • کراچی پولیس کی سنگین غفلت سامنے آگئی

    کراچی پولیس کی سنگین غفلت سامنے آگئی

    کراچی: سندھ پولیس کی ایک اور سنگین غفلت سامنے آئی ہے، اے آر وائی نیوز نے واقعے کی قلعی کھول دی ہے۔

    سندھ پولیس آئے روز تنقید کی زد میں رہتی ہے، جس کی بڑی وجہ محکمے میں موجود کالی بھیڑیں ہیں، جہاں اسٹریٹ کرائمز میں پولیس اہلکار کے ملوث ہونے کی خبریں زد عام رہتی ہے تو کھبی اغوا برائے تاوان کے کیسز کی گھتی سلجھتی ہے تو اس میں بھی سندھ پولیس کے اہلکار ملوث پائے جاتے رہے ہیں۔

    تاہم سندھ پولیس کی سنگین غفلت اس وقت سامنے آئی جب کورٹ پولیس موبائل میں مریض کو جناح اسپتال لایاگیا، مریض کو تو اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ ڈیوٹی پر مامور اہلکار کو اپنی نیند پوری کرنے کا موقع مل گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:کراچی پولیس میں کالی بھیڑوں کے خلاف اسکروٹنی شروع

    جناح اسپتال کےباہر کھڑی کورٹ پولیس کی موبائل میں پولیس اہلکار سوتا رہا، پولیس موبائل میں سوتےاہلکار کی ویڈیواے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اہلکار دنیا سے بے خبر خواب خرگوش کے مزے لے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پولیس کی سندھ غفلت کا واقعہ رپورٹ بھی ہوچکا ہے، جہاں ہائی پروفائل کیس ( دعا منگی اغوا) کا مرکزی ملزم زوہیب قریشی پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہوا اور ابھی تک پولیس کے ہاتھ نہ آسکا ہے، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ملزم بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے۔