Author: افضل خان

  • مریم نواز کی ریلی، شارع فیصل پر مریض‌ کو لے جانیوالی ایمبولینس پھنس گئی

    مریم نواز کی ریلی، شارع فیصل پر مریض‌ کو لے جانیوالی ایمبولینس پھنس گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے شارع فیصل پر مریم نواز کی آمد کے موقع پرمریض‌ کو لے جانے والی ایمبولینس پھنس گئی.

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے جناح‌ گراونڈ‌ میں‌ پی ڈی ایم کے جلسے کے سلسلے میں‌ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی کراچی آمد ہوئی، وہ ریلی کی شکل میں‌ شارع فیصل سے نجی ہوٹل پہنچیں، اس دوران شارع فیصل پر مریض‌ کو لے جانے والی ایمبولینس پھنسی رہی.

    ایمبولینس ڈرائیور کو مریض‌ کو فوری اسپتال پہنچانے کے لیے مسلسل سائرن بجاتا رہا لیکن ریلی کے شرکا نے ایمبولینس کو راستہ نہیں‌ دیا.

    بعدازاں‌ ریلی کے موقع پر ڈیوٹی پر مامور ٹریفک پولیس کے اہلکاروں‌ نے ایمبولینس کے لیے راستہ کلیئر کروایا.

    واضح‌ ہے کہ کراچی میں‌ پی ڈی ایم کے جلسے کے موقع پر شہر کی مختلف شاہراہوں‌ کو بند کردیا گیا ہے جس کے باعث شہریوں‌ کو پریشانی کا سامنا ہے.

    جلسے کے باعث ٹریفک پولیس نے پہلے ہی ٹریفک پلان جاری کردیا تھا، گرومندر، یونیورسٹی روڈ آنے والے شہریوں‌ کو متبادل راستے سے گزرنے دیا جارہا ہے.

    ادھر شاہراہ فیصل پر بھی جمعیت علما اسلام (ف)، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی ریلی کے شرکا کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جس سے شہری اذیت میں مبتلا ہیں.

  • کراچی میں فیکٹری کے ٹینک میں ڈوب کر 6 مزدور جاں بحق

    کراچی میں فیکٹری کے ٹینک میں ڈوب کر 6 مزدور جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سائٹ ایریا میں فیکٹری کے کیمیکل ٹینک میں ڈوب کر 6 مزدور جاں بحق ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے سائٹ ایریا نورس چورنگی کے قریب کپڑا فیکٹری کے کیمیکل ٹینک میں 6 مزدور ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تحقیقات شروع کردیں۔

    ریسکیو حکام کے مطابق سائٹ ایریا کمپنی کیمیکل کے ٹینک میں کام کے دوران ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 6 مزدوروں کو ایمبولینس کے ذریعے عباسی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق لاشوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ڈوبنے والے افراد کئی گھنٹوں سے ٹینک میں تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں رمیش ، بورا ، نصیب ، شعیب ، گرداری اور کشن شامل ہیں فیکٹری کے ٹینک کی صفائی چل رہی تھی اس دوران مزدور ڈوب گئے۔

    فیکٹری ملازم نے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ فیکٹری میں انسانی جان کی کوئی قدر نہیں، ڈوبنے والے افراد رات کو آئے تھے فیکٹری مالک کا رویہ محنت کشوں کے بارے میں اچھا نہیں کوئی خیال نہیں رکھا جاتا آج والے واقعہ کی وجہ سے بہت دکھی ہوں اس لئے یہ بات کررہا ہوں اور فیکٹری چھوڑ رہا ہوں۔

    ریسکیو اہلکارکے مطابق ٹینک سے 6 لاشیں نکالی جن کی حالت بہت بری تھی یہی لگتا ہے شاید بہت پہلے سے یہ افراد ڈوبے ہوئے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، فیکٹری مالک ورکز اور عینی شاہدین کے بیان قلمبند کیے جائیں گے، اگر ضرورت ہوئی تو بالکل قانونی کارروائی کریں گے۔

  • 2019 میں متعارف کروائی جانے والی پولیس ہیلپ ایپ کا کیا بنا؟

    2019 میں متعارف کروائی جانے والی پولیس ہیلپ ایپ کا کیا بنا؟

    کراچی: شہر قائد کی پولیس کے بلند و بانگ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، 2019 میں متعارف کروائی جانے والی پولیس ہیلپ ایپ غیر فعال ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عوام کو شکایات کے اندراج کے لیے فراہم کی جانے والی کراچی پولیس ہیلپ ایپ ایک سال ہی میں غیر فعال ہو گئی ہے، ایپ گوگل پلے اسٹور سے بھی غائب ہوگئی۔

    ’پولیس فار یو‘ کے نام سے یہ ایپ دو ہزار انیسں میں اس وقت کے ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے متعارف کروائی تھی، کلفٹن سلیم واحدی ہال میں اس ایپلی کیشن کا افتتاح امیر شیخ نے کیا تھا۔

    ایپ کا مقصد کسی بھی واردات کا فوری اندارج تھا، ایپلی کیشن نہ چلنے کی صورت میں شکایت درج کروانے کے لیے واٹس ایپ نمبر بھی دیا گیا تھا، تاہم ایپ کے ساتھ ساتھ یہ نمبر بھی فعال نہیں رہا ہے۔

    بتایا گیا تھا کہ اس ایپ کی مدد سے کراچی میں دنیا بھر کے قونصل خانے بھی چند منٹ میں پولیس سے مدد حاصل کر سکیں گے، اور شہر ی بھی گھر بیٹھے چند سیکنڈ میں کسی بھی قسم کی واردات کی ابتدائی رپورٹ درج کرا سکیں گے۔

    اس موبائل فون ایپ کو کراچی کے شہریوں کے لیے نئے سال کا تحفہ بھی قرار دیا گیا تھا۔

  • کراچی سائٹ ایریا : فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی، تیسرے درجہ کی آگ قرار

    کراچی سائٹ ایریا : فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی، تیسرے درجہ کی آگ قرار

    کراچی : سائٹ غنی چورنگی کے قریب رنگ بنانے کی فیکٹری میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص جھلس کر شدید زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے غنی چورنگی کے قریب فیکٹری میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے، رنگ بنانے والی فیکٹری میں لگی آگ نے قریب ہر چیز کو جلا کر راکھ کردیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ بجھانے کیلئے شہر بھر سے فائربریگیڈ کی گاڑیاں طلب کرلی گئیں، فائربریگیڈ حکام نے
    آگ کو تیسرے درجے کی قرار دے دیا۔

    اس حوالے سے ترجمان رینجرز  نے میڈیا کو بتایا کہ رینجرز کے جوان ریسکیو ٹیموں کے ساتھ آگ بجھانے میں مصروف عمل ہیں، رینجرز کے جوانوں نے موقع  پر  پہنچ کر جائے حادثہ کو حصار میں لے لیا۔

    سندھ رینجرز کے مطابق واٹر بورڈ کے ہائیڈرنٹس اور مزید فائربریگیڈ کی گاڑیاں بھی طلب کرلی گئی ہیں، دوسری جانب فیکٹری میں آگ لگنے سے ایک شخص کے جھلس کر زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جسے فوری طور پر طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آگ فیکٹری کے مختلف حصوں میں لگی ہے جس پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے جس کے بعد کولنگ کا عمل ہوگا۔

  • کچرا چننے والے لڑکوں نے موبائل کی دکان لوٹ لی، ویڈیو جاری

    کچرا چننے والے لڑکوں نے موبائل کی دکان لوٹ لی، ویڈیو جاری

    کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی کی وارداتیں بڑھنے لگیں، پی آئی بی کالونی میں ایک موبائل شاپ پر کچرا چننے والے لڑکوں نے واردات کر کے لاکھوں مالیت کے موبائل فونز لوٹ لیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز پی آئی بی تھانے کی حدود میں صبح 5 بج کر 13 منٹ پر نقب زنی کی واردات کی گئی، جس میں 3 کچرا چننے والے لڑکوں نے دکان کا صفایا کر دیا۔

    یہ واردات پی آئی بی 8 نمبر بس اسٹاپ کے قریب واقع موبائل کی دکان میں کی گئی، سی سی ٹی وی کیمرے نے یہ واردات ریکارڈ کر ڈالی، فوٹیج میں دکان میں اندر جاتے ہوئے 3 ملزمان کو دیکھا جا سکتا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کچرا چننے والے لڑکوں نے دکان کے تالے توڑے، اور موبائل کی دکان سے 3 لاکھ روپے مالیت کے موبائل فونز اور دیگر سامان لے کر فرار ہوگئے، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈکیت لڑکوں نے دکان کے سامنے کھڑے رکشے کا بھی سہارا لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق علاقہ پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے، پی آئی بی پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جلد سی سی ٹی فوٹیج میں نظر آنے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

  • رہائی کے بعد منشیات فروش دہشت گرد بن گیا، پھر گرفتار

    رہائی کے بعد منشیات فروش دہشت گرد بن گیا، پھر گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے مبینہ ٹاؤن کی پولیس نے ایک اہم کارروائی میں گینگ وار دہشت گرد کو گرفتار کر لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گرد پہلے منشیات فروشی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا، جیل سے رہا ہونے کے بعد دہشت گردی شروع کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مبینہ ٹاؤن کی پولیس نے ایک ملزم علی عرف بمبار کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ علی بمبار دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے، ملزم کا تعلق گولیمار گینگ وار جمیل چھانگا اور آغا ذکری گروپ سے ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق علی بمبار اس سے قبل مراد نامی شخص کے قتل میں جیل کاٹ چکا ہے، وہ پراناگولیمار میں منشیات اور آئس کے منظم نیٹ ورک کا سربراہ تھا، ملزم رواں برس جیل سے ضمانت پر رہا ہوا، جس کے بعد وہ دہشت گردانہ کارروائیوں میں مصروف ہوگیا۔

    کراچی : ڈیفنس میں بلیک کرولا میں سوار تالا توڑ گروپ خوف کی علامت بن گیا

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم منگھوپیر اور گلبہار میں دستی بم حملوں میں ملوث ہے، جس سے دستی بم، مسروقہ موٹر سائیکل اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ گرفتار ملزم کا بھائی بھی سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ہو چکا ہے۔

  • کراچی : گجر نالے سے دو لاشیں مل گئیں، تیسری کی تلاش جاری

    کراچی : گجر نالے سے دو لاشیں مل گئیں، تیسری کی تلاش جاری

    کراچی : گجر نالے میں گزشتہ روز ڈوبنے والے3افراد میں سے دو کی لاشیں نکال لی گئیں،امدادی رضاکاروں کی تیسری لاش کی تلاش کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ روز موسلا دھار بارش کے دوران گجر نالے میں ڈوبنے والے تین افراد میں سے دو کی لاشیں مل گئیں، تیسرے شخص کی تلاش جاری ہے۔

    اس حوالے سے ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ نکالی گئی دو لاشوں کی شناخت بلال اور ناصر کے نام سے ہوئی ہے، ناصر کا بھائی تاحال لاپتہ ہے، نالے کے قریب ہی ان کی پنکچرکی دکان تھی۔

    گزشتہ روز متوفی ناصر بیٹے اور بھائی کے ہمراہ بارش کے دوران دکان کو محفوظ بنارہا تھا، اچانک سے آنے والا پانی کا ریلا تینوں افراد کوبہا کر لے گیا تھا۔

    امدادی ٹیموں کے مطابق برساتی ریلے میں لاپتا ہونے والوں کا تعلق ایک ہی گھرانے سے ہے، ڈوبنے والوں میں باپ، بیٹا اور چچا شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں جمعہ کے روز ہونے والی بارش کے بعد دوسرے روز ہفتہ کو بھی بيشتر مقامات پر نکاسی کا کام مکمل نہيں ہوسکا، جس کے باعث ٹريفک کی روانی متاثر ہے۔

    شادمان ميں پانی اپارٹمنٹس ميں داخل ہونے کے بعد مکين جان بچانے کے ليے چھتوں پر چڑھ گئے۔ جب کہ گجر نالہ بپھرنے پر نالے کا پانی ایف سی ایریا کے سرکاری مکانات میں داخل ہوگیا تو کئی خاندان مسجد میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔

  • کراچی: سادہ لباس اہلکاروں کا چھاپہ،  شہری تشدد کے بعد رہا

    کراچی: سادہ لباس اہلکاروں کا چھاپہ، شہری تشدد کے بعد رہا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلبرک میں سادہ لباس اہلکاروں نے مبینہ چھاپہ مارا اور شہری کو زبردستی حراست میں لینے کے بعد تشدد کر کے چھوڑ دیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز افضل خان کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں واقع گلبرک ٹاؤن میں ایک شہری کے گھر پر سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے گزشتہ رات چھاپہ مارا۔

    سادہ لباس اہلکاروں نے گھر کا دورازہ بجایا اور جب کوئی جواب نہیں آیا تو دروازہ توڑ کر زبردستی گھر میں داخل ہوئے اور وہاں سے ایک شخص کو  اٹھا کر اپنے ہمراہ لے گئے۔

    مذکورہ اہلکاروں نے متعلقہ تھانے میں بھی کارروائی کی کوئی اطلاع نہیں دی۔ گلبرک ٹاؤن تھانے کی پولیس نے چھاپہ مار کارروائی سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

    پولیس ذرائع نے بتایا کہ چھاپہ ممکنہ طور پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے اہلکاروں کی جانب سے مارا گیا جس کے نتیجے میں محمد کامل نامی شہری کو گھر سے حراست میں لیا گیا‘۔

    ذرائع کے مطابق سادہ لباس اہلکاروں نے حراست میں لیے گئے شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر اُسے چند گھنٹوں کے بعد محمد علی جناح روڈ (ایم اے جناح روڈ) کے قریب چھوڑ کر چلے گئے۔

    متاثرہ شہری نے دعویٰ کیا ہے کہ ’سادہ لباس اہلکار گھر سے 70 ہزار روپے، موبائل فون لے کر گئے‘۔ یاد رہے کہ آئی جی سندھ نے پولیس کے تمام محکموں کو کراچی میں چھاپہ مار کارروائیوں سے منع کر رکھا ہے۔

  • کراچی میں کالعدم تنظیم کے 2 انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

    کراچی میں کالعدم تنظیم کے 2 انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

    کراچی: شہر قائد سے کالعدم تنظیم کے 2 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رینجرز سندھ نے انٹیلی جنس معلومات پر سی ٹی ڈی کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 2 انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار کر لیے۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں میں سمیع اللہ عرف ارشد اور محمد جعفر عرف برکت عرف افتخار شامل ہیں، یہ ملزمان پاک فوج، نیوی، رینجرز اور پولیس کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

    ترجمان کے مطابق ملزمان سیاسی فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں میں بھی ملوث رہے، ملزمان نے عبداللہ دانش اور نعیم عرف ماسٹر کے ساتھ مل کر کارروائی کی، ملزمان نے عاصم کیپری اور اسحاق بوبی کے ساتھ مل کر بھی کارروائی کی تھی، ان ملزمان نے مزید دو افراد عطاالرحمان عرف نعیم بخاری اور صابر سے مل کر بھی کارروائی کی۔

    رینجرز ترجمان نے بتایا کہ ملزمان کے ماسٹر مائنڈ عطاالرحمان عرف نعیم بخاری اور صابر پہلے سے گرفتار ہیں، یہ ملزمان دہشت گردوں کی انتہائی مطلوب فہرست میں شامل ہیں، ان پرحکومت سندھ نے فی کس 50 لاکھ روپے انعام مقرر کر رکھا ہے، ملزمان کی نشان دہی پر دہشت گردی میں استعمال اسلحہ و ایمونیشن بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق ملزمان نے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔

  • مفتی شامزئی اور مفتی جمیل کا مبینہ قاتل گرفتار

    مفتی شامزئی اور مفتی جمیل کا مبینہ قاتل گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے موسمیات میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے مفتی شامزئی اور مفتی جمیل کے مبینہ قاتل کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے موسمیات کے قریب سی ٹی ڈی سول لائن نے کارروائی کرتے ہوئے مبینہ دہشت گرد گرفتار کرلیا، حیدر زیدی عرف سلیم بھائی کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

    انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ملزم غیرملکی شہریوں سمیت مفتی اور علماء کو قتل کرچکا ہے، ملزم نے 2004 میں مفتی نظام الدین شامزئی کو قتل کیا۔ ملزم نے سال 2004 میں ہی مفتی جمیل کو بھی قتل کیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ملزم نے 1993 اور 1995 کے دوران مساجد اور جلوسوں پر حملے کیے، ملزم نے 2004 میں جامعہ بنوریہ کے باہر موٹرسائیکل بم دھماکا کیا۔

    انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ملزم حیدر زیدی کا نام ریڈ بک میں شامل ہے، ملزم نے پارا چنار سے دہشت گردی کی تربیت حاصل کی تھی، ملزم لاہور میں مولانا ضیا الرحمان پر بم حملے میں ملوث رہا ہے۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ملزم حیدر زیدی عرف سلیم بھائی کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے جبکہ مزید تفتیش جاری ہے جس میں اہم انکشافات متوقع ہیں۔