Author: علیم ملک

  • تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش ، پاکستان کو ایک اور بڑی کامیابی مل گئی

    تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش ، پاکستان کو ایک اور بڑی کامیابی مل گئی

    کراچی : تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش میں پاکستان کو ایک اور  بڑی کامیابی مل گئی، شمالی وزیرستان میں نئی دریافت سے مقامی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان میں سپن وام ون کنویں سے تیسری جگہ تیل اور گیس دریافت ہوئی، سپنوام شمالی وزیرستان میں ہنگو فارمیشن میں واقع ہے۔

    ترجمان ماڑی انرجیز کا کہنا ہے تئیس اعشاریہ آٹھ ،پانچ ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور ایک سو بائیس بیرل یومیہ تیل دریافت ہوا تاہم سپنوام سے تیل وگیس کی مزید دریافت کے لئے کام جاری ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیرستان بلاک میں ماڑی، اوجی ڈی سی ایل اور اورینٹ پٹرولیم کام کررہی ہیں، آپریشنز میں تعاون فراہم کرنے پر وزارت پٹرولیم قانون نافذ کرنے والے اداعوں کے شکرگزار ہیں۔

    مزید پڑھیں : شمالی وزیرستان میں کنوئیں سے تیل اور گیس کا ذخیرہ دریافت

    ماڑی انرجیز نے کہا کہ تیل وگیس کی نئی دریافت سے مقامی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

    ترجمان ماڑی انرجیز کا بتانا تھا کہ اس سے قبل سامنسک اور کاوگ فارمیشنز سے دو دریافتیں ہوچکی ہیں، کاوگ فارمیشن سے 20.48 ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور 117 بیرل یومیہ تیل جبکہ سامنسک فارمیشن سے 12.96 ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور 20 بیرل یومیہ تیل دریافت ہوا تھا۔

  • بجلی کتنے روپے سستی ہوگی؟ ذرائع نے بتا دیا

    بجلی کتنے روپے سستی ہوگی؟ ذرائع نے بتا دیا

    اسلام آباد : بجلی صارفین کے لیے خوشخبری آگئی، وزیر اعظم کی جانب سے کل بجلی 6 روپے فی یونٹ تک سستی ہونے کا اعلان متوقع ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کل اپنے خطاب میں بجلی سستی کرنے کا اعلان کریں گے، ذرائع کے مطابق بجلی 6 روپے فی یونٹ تک سستی ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی معاہدوں کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جارہی ہے۔

    آئی پی پیز سے بات چیت کے نتیجے میں 3 ہزارارب روپے سے زائد کی بچت ہوگی، بچت 29پاور پلانٹس کی 3 سے 20 سالہ مدت کے درمیان ہوگی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کل اپنے خطاب میں پاور سیکٹر میں اصلاحات سے متعلق بھی اہم اعلان کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کل پاور سیکٹر کے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس کل دوپہر 2 بجے ہوگا، وفاقی وزراء بھی شرکت کریں گے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان کل متوقع ہے۔ شہباز شریف کل اسلام آباد میں معروف کاروباری شخصیات سے اہم ملاقات کریں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ملاقات میں کابینہ کے اراکین سمیت 336 بزنس ٹائیکون موجود ہوں گے جب کہ اس دوران وزیراعظم شہباز شریف پاور سیکٹر ریفارمز پر بھی اعتماد میں لیں گے۔

  • بجلی کے بلوں میں ریلیف ! عید پر صارفین کے لیے بڑی خوشخبری آگئی

    بجلی کے بلوں میں ریلیف ! عید پر صارفین کے لیے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : حکومت نے بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کی تیاری کرلی ، کمی کا اطلاق اپریل سے جون 2025 کے لیے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ملک بھر میں بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے درخواست نیپرا میں جمع کرادی۔

    وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ کم کرنے کے لیے درخواست نیپرا میں جمع کرائی ہے۔

    جس میں کے الیکڑک سمیت تمام کمپنیوں پر کمی کا اطلاق کرنےکی استدعا کی گئی ہے، بجلی کی قیمت میں کمی ٹیرف سبسڈی کے ذریعے کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی اجازت دے دی

    نیپرا اتھارٹی 4 اپریل کو حکومتی درخواست پر سماعت کرے گی، اس کا اطلاق اطلاق اپریل تا جون دو ہزارپچیس کیلئے کرنے کی تجویزہے۔

    وفاقی حکومت اس عرصے کیلئے ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سبسڈی فراہم کرے گی۔

    یاد رہے گزشتہ روز آئی ایم ایف نے پاکستان کو بجلی ٹیرف میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی اجازت دے دی تھی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا تھا کہ تمام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے یونٹ ریلیف دیا جائےگا، یہ ریلیف کیپٹیو پاورپلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا۔

  • پاکستان نے اسٹار لنک کو این او سی جاری کر دیا

    پاکستان نے اسٹار لنک کو این او سی جاری کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان اسپیس ایکٹیوٹیز ریگولیٹری بورڈ نے انٹرنیٹ اور موبائل سروس فراہم کرنے والی ایلون مسک کے زیرِ ملکیت امریکی کمپنی اسٹار لنک کو این او سی جاری کر دیا۔

    پاکستان سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی دنیا میں قدم رکھنے کیلیے تیار ہے اور اس کے حوالے سے بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسٹار لنک نے اسپیس ریگولیٹری بورڈ کے تمام تقاضے پورے کر لیے، وزارت داخلہ کی کلیئرنس کے بعد بورڈ نے اسے این او سی جاری کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کو اسٹار لنک کیلیے پاکستانی حکومت کی منظوری کا انتظار

    ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) آئندہ 2 ہفتے میں اسٹار لنک کو لائنس جاری کر دے گا، اسٹار لنک پہلے ہی پی ٹی اے میں لائسنس کیلیے درخواست اور ٹیکنیکل و بزنس پلان جمع کروا چکا ہے۔

    امریکی کمپنی نے پاکستان میں رجسٹریشن کے حوالے سے 3 مراحل مکمل کر لیے، اس نے ایس ای سی پی اور پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ سے رجسٹریشن اور اسپیس ایکٹیوٹیز ریگولیٹری بورڈ سے رجسٹریشن حاصل کر لی۔

    آخری مرحلہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے رجسٹریشن حاصل کرنا ہے، پی ٹی اے کی جانب سے لائسنس کے اجرا کے بعد کمپنی سروسز کا آغاز کر سکے گی، پی ٹی اے اسٹار لنک کی جمع کروائی گئی دستاویزات کا جائزہ لے رہا ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ اسٹار لنک کی سروسز موجودہ نیٹ ورک میں کسی قسم کا خلل پیدا نہیں کریں گی، پاکستان نے 2023 میں نیشنل سیٹلائٹ پالیسی متعارف کروائی، 2024 میں پاکستان اسپیس کمیونیکشن کو مضبوط بنانے کیلیے اسپیس ایکٹیویٹیز رولز متعارف کروائے گئے۔

  • حکومتی ونٹر سپورٹ پیکج  باوجود کے بجلی کی پیداوار 5 سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    حکومتی ونٹر سپورٹ پیکج باوجود کے بجلی کی پیداوار 5 سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    اسلام آباد : ملک میں بجلی کی پیداوار پانچ سال کی کم ترین سطح پر آگئی، معاشی سرگرمیاں کم ہونے سے صنعتی شعبے کی بجلی کی کھپت کم ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی ونٹر سپورٹ پیکج کے باوجود بجلی کی پیداوار پانچ سال کی کم ترین سطح پر آگئی ، رواں سال فروری میں بجلی کی پیداوار6 ارب 49 کروڑ 50 لاکھ یونٹس رہی جبکہ بجلی کمپنیوں کو6 ارب 66 کروڑ60 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔

    سی پی پی اے ڈیٹا میں بتایا کہ فروری 2024 میں بجلی کی پیداوار 7 ارب 13 کروڑ یونٹس تھی اور بجلی کمپنیوں کو 6 ارب 87کروڑ 60 لاکھ یونٹس فراہم کئے گئے جبکہ فروری 2023 میں 7 ارب 75کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی جبکہ اس عرصے میں بجلی کمپنیوں کو 7 ارب 51 کروڑ 60 لاکھ یونٹس فراہم کئے گئے۔

    ڈیٹا میں کہنا تھا کہ فروری 2022 میں 8 ارب 8کروڑ 70 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی اور ڈسکوز کو 7ارب 77 کروڑ 41 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔

    سی پی پی اے نے بتایا کہ فروری 2021 میں مجموعی طور پر7 ارب 28 کروڑ10 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی اور اس عرصے میں بجلی کمپنیوں کو6 ارب 99 کروڑ 63لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی

    فروری 2020 میں 7 ارب یونٹس سے زائد بجلی پیدا کی گئی ، اس دوران ڈسکوز کو 6 ارب 75 کروڑ یونٹس فراہم کئے گئے سی پی پی اے ڈیٹا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ معاشی سرگرمیاں کم ہونے سے صنعتی شعبے کی بجلی کی کھپت کم ہوئی ہے ، مہنگی بجلی کے باعث سولرائزیشن کا بڑھتا رجحان بھی کھپت میں کمی کی بڑی وجہ ہے۔

  • پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری کے حوالے سے اہم خبر

    پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد: پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری مزید تاخیر کا شکار ہو گئی ہے، وزارت آئی ٹی نے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید 14 دن کا وقت مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت کی جانب سے سینیٹ کی آئی ٹی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری مزید تاخیر کا شکار ہو گئی ہے۔

    وزارت آئی ٹی نے کہا ہے کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کا نظر ثانی شدہ مسودہ شراکت داروں کے ساتھ شیئر کر دیا ہے، اور ان کی جانب سے ملنے والا فیڈ بیک فی الحال زیر غور ہے۔


    اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں کب تک دستیاب ہوں گی؟ وزارت آئی ٹی کی جانب سے اہم خبر


    وزارت کے مطابق بل کے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے اہم شقوں پر مشاورت جاری ہے، دو ہفتوں میں ڈیٹا پروٹیکشن بل کے مسودے کو حتمی شکل دے دی جائے گی، اور پھر حتمی مسودے کو بین الوزارتی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    آئی ٹی وزارت کا کہنا ہے کہ بل کو اصولی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ اور سرکاری اسٹیک ہولڈرز کے سامنے پیش کیا جائے گا، اور تمام قانونی تقاضے اور پراسس مکمل کرتے ہوئے ڈیٹا پروٹیکشن بل کو منظور کرایا جائے گا۔

  • شہریوں سے ایک لیٹر پٹرول پر کتنے روپے ٹیکس لیا جا رہا ہے؟

    شہریوں سے ایک لیٹر پٹرول پر کتنے روپے ٹیکس لیا جا رہا ہے؟

    اسلام آباد: شہری پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس، ڈیوٹیز اور مارجن کے بوجھ تلے دب گئے ہیں، ایک لیٹر پٹرول پر 107 روپے 12 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز اور مارجنز کی وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق ایک لیٹر ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 104 روپے 59 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز اور مارجنز کی وصولی کی جا رہی ہے، جب کہ پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی عائد ہے۔

    ملکی تاریخ میں پہلی بار پیٹرولیم لیوی کا سب سے زیادہ بوجھ شہریوں پر لاد دیا گیا ہے، پٹرول کے فی لیٹر میں 15 روپے 28 پیسے کسٹمز ڈیوٹی شامل ہے، ہائی اسپیڈ کے فی لیٹر میں 15 روپے 78 پیسے کسٹمز ڈیوٹی شامل ہے۔


    آئی ایم ایف کا مطالبہ، بجلی صارفین کے لیے پریشان کن خبر


    فی لیٹر پٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر ڈیلرز کمیشن وصول کیا جا رہا ہے، جب کہ آئل مارکیٹنگ مارجن 7 روپے 87 پیسے ہے، پٹرول کے فی لیٹر میں 5 روپے 33 پیسے ان لینڈ فریٹ ایکولائزیشن مارجن بھی شامل ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کے فی لیٹر میں 2 روپے 30 پیسے آئی ایف ای ایم شامل ہے۔

    اس وقت پٹرول اور ڈیزل پر کسی قسم کا کوئی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا، ڈیوٹی سے پہلے پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 148 روپے 51 پیسے فی لیٹر بنتی ہے، جب کہ شہریوں کے لیے پٹرول کی قیمت 255 روپے 63 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔ اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت 154 روپے 06 پیسے فی لیٹر بنتی ہے، اور شہریوں کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔

  • آئی پی پیز کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے ایک اور اہم پیش رفت

    آئی پی پیز کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے ایک اور اہم پیش رفت

    اسلام آباد: آئی پی پیز کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے ایک اور اہم پیش رفت ہوئی ہے، 7 آئی پی پیز اور سی پی پی اے نے ٹیرف نظرثانی کے لیے درخواستیں دائر کر دی ہیں۔

    درخواست 2002 کی پاور پالیسی کے تحت لگنے والے آئی پی پیز نے دائر کی ہے، جن میں نشاط چونیاں پاور، نشاط پاور نارووال انرجی لمٹیڈ، لبرٹی پاور ٹیک لمٹیڈ، اینگرو پاورجن قادرپور لمٹیڈ، سیفائر الیکٹرک پاور لمٹیڈ اور سیف پاور لمٹیڈ شامل ہیں۔

    نیپرا اتھارٹی آئی پی پیز کی درخواست پر 24 مارچ کو سماعت کرے گی، جس میں روپے اور ڈالر کی قدر کے فرق کے طریقہ کار پر نظرثانی کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا۔

    سماعت میں ٹیک اینڈ پے سسٹم کے تحت ادائیگیوں کے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اور ای پی سی لاگت کے 0.90 فی صد انشورنس کیپ پر نظرثانی کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔


    مزید آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ، 300 ارب کی بچت


    واضح رہے کہ پاکستان کے شہری دنیا کی مہنگی ترین بجلی استعمال کر رہے ہیں جن میں بڑا کردار آئی پی پیز کا ہے، جنھیں گزشتہ سال بھی کئی سو ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئی تھیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ وہ آئی پی پیز ہیں، جن سے ماضی کی حکومتوں میں کیے جانے والے معاہدے آج قوم کی جیبوں پر ڈاکے ڈال رہے ہیں اور انھیں ہر سال اس بجلی کی قیمت بھی اربوں روپے میں ادا کی جاتی ہے جو کہ اس نے بنائی ہی نہیں، پاور ڈویژن کے مطابق 2023 میں آئی پی پیز کو 979 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔

    یہ شرمناک معاملہ میڈیا میں اچھلنے کے بعد حکومت بھی قدم اٹھانے پر مجبور ہو گئی، اور آئی پی پیز سے مذاکرات کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی، پہلے مرحلے میں گزشتہ سال اکتوبر میں 5 آئی پی پیز سے معاہدے ختم کیے گئے، اور پھر دسمبر میں مزید 6 آئی پی پیز کے ساتھ مہنگی بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • بڑی خبر، شمالی وزیرستان میں کنوئیں سے تیل اور گیس کا ذخیرہ دریافت

    بڑی خبر، شمالی وزیرستان میں کنوئیں سے تیل اور گیس کا ذخیرہ دریافت

    شمالی وزیرستان میں سپنوام وَن ویل، کورگڑھ فارمیشن سے تیل اور گیس کی دریافت ہوئی ہے۔

    ترجمان ماڑی انرجیز کے مطابق شمالی وزیرستان میں کورگڑھ فارمیشن سے سپنوام وَن کے کنوئیں سے 20.48 ایم ایم سی ایف ڈی گیس، اور 117 بیرل یومیہ تیل دریافت ہوا ہے۔

    شمالی وزیرستان میں سپنوام ون سے تیل وگیس کی یہ دوسری دریافت ہے، اس سے قبل سپنوام وَن سے 12.96 ایم ایم سی ایف ڈی گیس جب کہ 20 بیرل یومیہ تیل دریافت ہوا تھا۔

    نئے دریافت شدہ ذخائر مقامی وسائل کے حوالے سے اہم پیش رفت ہے، اور اس سے گیس کی طلب اور رسد کا فرق کم کرنے میں مدد ملے گی۔


    شمالی وزیرستان میران بلاک میں تیل و گیس کی دریافت کیلیے معاہدے


    یاد رہے کہ رواں برس 26 فروری کو شمالی وزیرستان میران بلاک میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ اور آئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ میں معاہدے ہوئے تھے۔

    پی او جی سی ایل مذکورہ بلاک میں 51 فی صد منافع کا مالک ہوگا، منصوبے پر اگلے 3 سال میں 20 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی، ساری سرمایہ کاری او جی ڈی سی ایل اور کنسورشیم میں شامل کمپنیاں کریں گی۔

  • منگلا ڈیم سے سستی پن بجلی کی پیداوار بند ہو گئی

    منگلا ڈیم سے سستی پن بجلی کی پیداوار بند ہو گئی

    اسلام آباد: ملک کے آبی ذخائر میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی ہے، جب کہ منگلا ڈیم سے سستی پن بجلی کی پیداوار بند ہو گئی۔

    ترجمان واپڈا کے مطابق منگلا ڈیم ڈیڈ لیول پر پہنچ چکا ہے، جب کہ تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول سے 2 فٹ اور چشمہ ایک فٹ اوپر ہے، پانی نہ ہونے کے سبب منگلا ڈیم سے بجلی کی پیداوار بھی رک گئی۔

    تربیلا ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1404.93 فٹ ہے، اس کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ ہے، اور پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550 فٹ ہے، جب کہ تربیلا میں آج پانی کا ذخیرہ 14 ہزار ایکڑ فٹ ہے،

    منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1050 فٹ ہے، کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ ہے، اور پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242 فٹ ہے، جب کہ ڈیم میں آج پانی کا ذخیرہ 72 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

    چشمہ ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ اور پانی کی موجودہ سطح 639.30 فٹ ہے، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ ہے، جب کہ آج پانی کا ذخیرہ 17 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔


    مچھیرے سمندری وسائل کا استحصال کیسے کر رہے ہیں؟ ویڈیو رپورٹ


    تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 19 ہزار 600 کیوسک اور اخرج 20 ہزار کیوسک ہے، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں آمد 14 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 14 ہزار 600 کیوسک ہے، منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 19 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 19 ہزار 900 کیوسک ہے، مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 16 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 11 ہزار 900 کیوسک ہے۔

    جناح بیراج پر پانی کی آمد 36 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 33 ہزار 800 کیوسک ہے، چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 31 ہزار 700 کیوسک اوراخراج 27 ہزار کیوسک ہے، تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 24 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 23 ہزار 900 کیوسک ہے، گدو بیراج پر پانی کی آمد 23 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 18 ہزار 700 کیوسک ہے۔

    سکھر بیراج پر آمد 17 ہزار 300 کیوسک اور اخراج 6 ہزار 400 کیوسک ہے، اور کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 5 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 200 کیوسک ہے۔