Author: علیم ملک

  • ملک میں چینی کی قیمت 180 روپے فی کلو تک پہنچ گئی

    ملک میں چینی کی قیمت 180 روپے فی کلو تک پہنچ گئی

    اسلام آباد : ملک میں چینی کی قیمت 180 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ، راولپنڈی، اسلام آباد اور کراچی کے شہری سب سے زیادہ مہنگی چینی خرید رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سرپلس اسٹاک اور کرشنگ سیزن کے باوجود مسلسل پندرہویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ملک میں چینی کی قیمتوں کے اعدادوشمارجاری کردئیے گئے۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ رمضان المبارک میں چینی کی اوسط 14 روپے 22 پیسے فی کلو مہنگی ہوچکی ہے اور ملک میں چینی کی قیمت 180 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ راولپنڈی، اسلام آباد اور کراچی کے شہری سب سے زیادہ مہنگی چینی خرید رہے ہیں، جہاں جڑواں شہروں اور کراچی میں چینی کی قیمت 180 روپے کلو تک ہے۔

    کوئٹہ میں چینی کی فی کلو قیمت 176روپے، گوجرانوالہ، سیالکوٹ ، لاہور اور پشاور میں چینی 175 روپے کلو تک میں فروخت ہورہی ہے۔

    فیصل آباد ، سرگودھا، ملتان، بہاولپور میں چینی 170 روپے کلو اور حیدرآباد، لاڑکانہ، بنوں 170 روپے کلو دستیاب ہے جبکہ سکھر 168 اور خضدار میں چینی 171 روپے کلو تک دستیاب ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ملک میں سات ماہ کی چینی کا ذخیرہ موجود ہے، ملک میں اکتوبر 2025 تک چینی کے ذخائر موجود ہیں، فروری تک ملک میں 56 ملین ٹن گنا کرشنگ کے لیے لایا گیا، فروری تک شوگر ملز نے 53 لاکھ ٹن چینی گنے سے تیار کی۔

    ذرائع کے مطابق ملک میں چینی کے سابقہ ذخائر 9.5 لاکھ ٹن ہیں، فروری شوگر ملز کے پاس چینی کے 40 سے 45 لاکھ ٹن ذخائر ہیں اور حکومت 7 لاکھ 41 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرچکی ہے۔

  • بجلی صارفین کیلیے خوشخبری : کتنی اضافی رقم واپس ملے گی؟

    بجلی صارفین کیلیے خوشخبری : کتنی اضافی رقم واپس ملے گی؟

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کو اضافی وصولیاں واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے مطابق بجلی 30 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔

    عوام کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ حکومت نے وصول کی گئی اضافی رقم بجلی صارفین کو واپس کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں بجلی کی قیمت میں 30 پیسے فی یونٹ کمی کی جائے گی۔

    اس حوالے سے سی پی پی اے نے فروری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائر کردی ہے، فروری میں 6ارب 49کروڑ 50لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی۔

    بجلی کمپنیوں کو 6 ارب 66 کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی، بجلی کی فی یونٹ لاگت 8روپے 22پیسے فی یونٹ تھی۔

    سی پی پی اے کے مطابق فروری کیلئے بجلی کی ریفرنس لاگت 8روپے 52پیسے فی یونٹ مقرر تھی، نیپرا اتھارٹی 26مارچ کو درخواست پر سماعت کرے گی۔

    فروری میں پانی سے 27.12،مقامی کوئلے سے 15.02 فیصد بجلی پیدا کی گئی، درآمدی کوئلے سے 1.56 فیصد، گیس سے 10.32 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

    فروری میں درآمدی ایل این جی سے14.11 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ جوہری ایندھن سے فروری میں 26.59 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

    مزید پڑھیں : نیٹ میٹرنگ کے ذریعے بجلی خریداری کی قیمت مقرر

    یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے نیٹ میٹرنگ کے تحت بجلی کی خریداری کی شرح 10 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے جس سے گرڈ صارفین پر بوجھ کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    موجودہ نیٹ میٹرنگ صارفین کے معاہدے پرانے نرخوں کے مطابق رہیں گے۔ درآمد اور برآمد شدہ یونٹس کی بلنگ الگ الگ ہوگی۔

  • پاکستان اور عمان کا جوائنٹ بزنس کونسل کو فعال کرنے پر اتفاق

    پاکستان اور عمان کا جوائنٹ بزنس کونسل کو فعال کرنے پر اتفاق

    پاکستان اور عمان کے درمیان جوائنٹ بزنس کونسل کو فعال کرنے پر اتفاق ہوگیا۔

      اعلامیہ وزارت تجارت کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے عمانی چیمبر آف کامرس کے چیئرمین فیصل الرواس سے ملاقات کی، عمانی چیئرمین نےپاکستانی مصنوعات کو عمانی مارکیٹ میں فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا پاکستان اور عمان کے درمیان کاروباری روابط بڑھانے کی ضرورت ہے، تجارتی حجم دو سے تین گنا بڑھایا جا سکتا ہے۔

    وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے مزید کہا کہ عمانی چیئرمین نے جوائنٹ بزنس کونسل کو فعال کرنے کی یقین دہانی کرائی، اس موقع پر عمان میں پاکستانی برانڈز کے لیے بے شمار مواقع موجود ہیں۔

    عمانی سرمایہ کاروں کو پاکستانی بزنس کمیونٹی سے جوڑنے کے اقدامات پر اتفاق ہوا، فیصل الرواس نے کہا کہ عمان میں پاکستانی برانڈز کے لیے بے شمار مواقع موجود ہیں۔

  • پاکستان پوسٹ رمضان میں مستحقین کو رقم گھر پہنچانے کی ذمہ داری کیوں پوری نہ کرسکا؟

    پاکستان پوسٹ رمضان میں مستحقین کو رقم گھر پہنچانے کی ذمہ داری کیوں پوری نہ کرسکا؟

    اسلام آباد: پاکستان پوسٹ نے رمضان میں مستحقین کو رقم گھر پہنچانے کی ذمہ داری کیوں پوری نہیں کی؟ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں اس کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔

    قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کے مطابق پنجاب حکومت نے رمضان میں مستحقین کو گھروں میں رقم دینے کا اعلان کیا تھا، اور رقم کی تقسیم کے لیے ٹاسک پاکستان پوسٹ کو دیا گیا، تاہم وہ پنجاب حکومت کے اس منصوبے کی انجام دہی میں ناکام رہی۔

    اجلاس میں پاکستان پوسٹ کے حکام نے بتایا کہ رقم تقسیم کرنے کے لیے دیے گئے بعض ایڈریسز ٹھیک نہیں تھے، نیز ہم نے اسٹیک ہولڈر کے ساتھ میٹنگ میں کہا تھا کہ ایک دن میں رقم تقسیم نہیں ہو سکتی، کبھی ایڈریس کا مسئلہ ہوتا ہے کبھی فون نمبر بند جاتا ہے۔

    پاکستان پوسٹ حکام کے مطابق اس منصوںے کے پہلے روز 53 ہزار پے آڈر ملے، لیکن پے آڈر کے بارکوڈ میں ٹیکنیکل مسئلہ پیدا ہو گیا، ہماری طرف سے کوئی کوتاہی نہیں ہوئی، پنجاب میں عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی تھیں، تاہم 4 روز بعد ہی ہم سے ادائیگیوں کا یہ منصوبہ واپس لے لیا گیا۔

    اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی مہنگی کر دی

    دریں اثنا، چیئرمین کمیٹی پرویز رشید نے ایک اور نکتے پر بات کرتے ہوئے کہا پاکستان پوسٹ حکام کریم آغا خان کا ٹکٹ جاری کر کے 80 کروڑ کما سکتی تھی، چیمپئینز ٹرافی کے موقع پر بھی ڈاک ٹکٹوں کا اجرا کر کے منافع حاصل ہو سکتا تھا۔

    پاکستان پوسٹ کی صورت حال کے بارے مین سینیٹر پرویز رشید نے ماضی کی یاد دلائی، اور کہا 70 اور 80 کی دہائی کے ڈاک ٹکٹ کی کوالٹی بہت اچھی تھی، پرانے ڈاک ٹکٹوں کا آرٹ ورک بھی بہت اچھا تھا۔ جس پر سینیٹر کامل علی آغا نے بھی کہا ’’پہلے ڈاکیا کے پاس ایک سائیکل اور سیکیورٹی ہوتی تھی، آج آپ ڈاکیا کو کیا دیتے ہیں، ڈاکیا کے پاس آج وردی بھی نہیں۔‘‘

    کامل علی نے پاکستان پوسٹ کے حکام سے کہا کہ پرائیویٹ کمپنیوں کی کمائی بہت زیادہ اور آپ کا ادارہ خسارے میں ہے، پاکستان پوسٹ تنزلی کا شکار کیوں ہے؟ اس پررپورٹ پیش کریں۔

  • اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی مہنگی کر دی

    اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی مہنگی کر دی

    اسلام آباد: اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی مہنگی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق سوئی نادرن کے سسٹم پر ایل این جی 0.047 ڈالر فی ٰایم ایم بی ٹی یو، جب کہ سوئی سدرن کے سسٹم پر ایل این جی 0.052 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہو گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سوئی نادرن کے لیے نئی قیمت 12.94 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو، اور سوئی سدرن کے لیے نئی قیمت 12.72 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ فروری میں سوئی نادرن کے لیے قیمت 12.90 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر تھی، جب کہ سوئی سدرن کے لیے 12.67 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت مقرر تھی۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں گیس کی قلت کے باعث گزشتہ کئی برسوں کی طرح رواں سال بھی گھریلو اور انڈسٹریل صارفین کو مشکل کا سامنا ہے۔

    پیٹرول کتنے روپے سستا ہوگا؟ عوام کے لیے بڑی خوشخبری

    ایل این جی میتھین یا پھر ایتھین اور میتھین کا مرکب ہوتی ہے جسے صاف کرنے کے بعد منفی 160 ڈگری درجہ حرارت تک ٹھنڈا کیا جاتا ہے۔ اس عمل سے یہ گیس ایک مائع کی شکل اختیار کر لیتی ہے جو تقریبا 600 فیصد کم جگہ لیتی ہے۔ پھر اسے خام تیل کی طرح ٹینکرز کے ذریعے سپلائی کر دیا جاتا ہے۔ جب یہ مائع گیس اپنی منزل پر پہنچتی ہے تو اسے دوبارہ گیس کی شکل میں لا کر ایندھن کے طور پر استعمال کر لیا جاتا ہے۔

  • غیر قانونی بین الاقوامی سمز کی فروخت میں ملوث ملزم گرفتار

    غیر قانونی بین الاقوامی سمز کی فروخت میں ملوث ملزم گرفتار

    ایف آئی اے نے گلگت میں کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی بین الاقوامی سمز کی فروخت میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے اور ایف آئی اے نے غیر قانونی پری ایکٹیو غیر ملکی سم فروخت پر کارروائی کی، اس دوران غیر قانونی بین الاقوامی سمز کی فروخت میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزم قائم علی کو چھاپہ مار کارروائی میں دنیور سے گرفتار کیا گیا، ملزم  سمز کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم سوشل میڈیا پر بین الاقوامی سمز کی خرید وفروخت کرتا تھا، بین الاقوامی نمبرز غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہوتے ہیں۔

     ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سمز بلیک میلنگ، جعلی اسکیمز، آن لائن مالیاتی فراڈ میں استعمال ہوتی تھیں، غیر قانونی سرگرمیاں قومی سلامتی کے ضمن میں سنگین خطرہ بن سکتیں ہیں۔

  • تربیلا اور منگلا ڈیم ڈیڈلیول کے قریب، پانی کی قلت کا خدشہ

    تربیلا اور منگلا ڈیم ڈیڈلیول کے قریب، پانی کی قلت کا خدشہ

    ملک کے دو بڑے ڈیم تربیلا اور منگلا ڈیڈ لیول کےقریب پہنچ گئے جس پر ارسا نے صوبوں کو صورتحال سے خبردار کر دیا۔

    صورتحال کے پیش نظر ارسا نے پانی تقسیم کا نیا ضابطہ جاری کر دیا اور مراسلہ لکھ کر صوبوں کو آگاہ کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ربیع سیزن کے باقی عرصہ کیلئے پانی کی 30 سے 35 فیصد قلت کا تخمینہ ہے۔

    پنجاب اور سندھ کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم ڈیموں میں جتنا پانی آئے گا اتنا ہی آگے ریلیز کیا جائے گا۔ ارسا نے صوبائی محکمہ آبپاشی کو فوری اقدامات لینےکی ہدایات کر دی ہے۔

    ترجمان ارسا کا کہنا ہے کہ بارشوں کی صورت میں صورتحال بہتر ہونے کا امکان ہے۔

    رواں ربیع سیزن میں پنجاب نے پانی کی 20فیصد اور سندھ نے 16فیصد قلت برداشت کی۔ سندھ کی پانی کی طلب 27 ہزار اور 25ہزار کیوسک فراہم کیا جا رہا ہے۔پنجاب کی طلب 45ہزار ہے اور 40 ہزار کیوسک پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بارش نہ ہونے سے منگلا اور تربیلا3،4 روز میں ڈیڈ لیول پر جا سکتے ہیں۔

  • کے الیکٹرک کے وفاق کی نسبت 52 فیصد مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف

    کے الیکٹرک کے وفاق کی نسبت 52 فیصد مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف

    اسلام آباد : کے الیکڑک کے دسمبر میں وفاق کی نسبت 52 فیصد مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف ہوا، 18 روپے 63 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکڑک کا وفاق کی نسبت مہنگے ذرائع سے بجلی کا پیداوار کا سلسلہ جاری ہے، دستاویز میں بتایا گیا کے الیکڑک نے دسمبرمیں وفاق کی نسبت 52 فیصد مہنگی بجلی پیدا کی ، دسمبر میں 18 روپے 63 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔

    نیپرا دستاویز میں کہا گیا کہ نیشنل گرڈ سے فراہم کی جانے والی بجلی کی قیمت 9 روپے 60 پیسے فی یونٹ تھی۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ کے ای نے دسمبر میں اپنے وسائل سے 19 فیصد بجلی ، این ٹی ڈی سی سے 74 فیصد بجلی ، آئی پی پیز اور کیپٹو پاور پلانٹس سے 7 فیصد بجلی حاصل کی گئی۔

    سالانہ بنیادوں پر دسمبر میں میں بجلی کی کھپت میں 6.6 فیصد کمی اور ایک ماہ میں صنعتی شعبے کی جانب سے بجلی کی کھپت میں 9.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ممبر ٹیکنیکل نیپرا رفیق شیخ کا کہنا ہے کہ سستی بجلی کی فراہمی کے لئے کے ای اور این ٹی ڈی سی انٹرکنکشن ورک کو تیز کریں، کے ای نے دسمبر میں این ٹی ڈی سی سے 985 میگاواٹ بجلی حاصل کی اور نیشنل گرڈ سے کم بجلی لینے سے کے ای کے بہتر صلاحیت والے پلانٹس کم چلائے گئے۔

    ممبر ٹیکنیکل نیپرا نے مزید کہا کہ کے ای کے ایل این جی کے معاہدے بجلی کی پیداوار کو متاثر کررہے ہیں ، کے ای پیداواری ذرائع کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے معاہدوں کرے اور این ٹی ڈی سی ترجیحی بنیادوں پر کے 2 اور کے 3 ٹرانسمشن لائنوں کو مکمل کرے۔

  • ماہانہ 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بڑی خوشخبری

    ماہانہ 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : ماہانہ 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بڑی خوشخبری آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کے ریلیف سے متعلق پاور ڈویژن کی درخواست منظورکرلی۔

    کراچی سمیت ملک بھر کے 300 یونٹ تک گھریلو اور زرعی ٹیوب ویل صارفین کے لیے کمی کی منظوری دیدی گئی ہے۔

    اس ایڈجسٹمنٹ میں کمی کا اطلاق 300 یونٹ تک گھریلو صارفین کیلئے منظور کیا گیا ہے، بجلی کی قیمت میں کمی کا فائدہ نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کو ملے گا۔

    نیپرا نے زرعی ٹیوب ویل صارفین کیلئے بھی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کی منظوری دے دی۔

    پاورڈویژن نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کے ریلیف سے متعلق نیپرا کو خط لکھا تھا تاہم ماہانہ 100 یونٹ تک لائف لائن گھریلو صارفین اور ماہانہ 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کو ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کا فائدہ نہیں ملے گا۔

    جون 2015 میں 300 یونٹ تک والے صارفین کو کمی کا فائدہ روک دیا گیا تھا جبکہ دسمبر 2010میں زرعی ٹیوب ویل کو ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ میں کمی ختم کردی گئی تھی۔

  • عوام کیلیے زبردست خوشخبری، بجلی کی قیمت میں کمی

    عوام کیلیے زبردست خوشخبری، بجلی کی قیمت میں کمی

    مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ کراچی سمیت ملک بھر کے لیے بجلی سستی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کےلیے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں کمی کی گئی ہے۔ کراچی کیلئے بجلی کی قیمت میں 3 روپے فی یونٹ کی کمی کر دی گئی۔

    کراچی کے سوا باقی ملک کےلیے بجلی 2 روپے 12 پیسے فی یونٹ سستی کی گئی ہے۔

    ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں کمی کے الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کی گئے ہیں جس کے مطابق صارفین کو کمی کا ریلیف مارچ کے بلوں میں ملےگا۔

    کےالیکٹرک کیلئے بجلی دسمبر 2024 کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں سستی کی گئی ہے جب کہ ملک کے دیگر علاقوں کیلئے جنوری کی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت میں کمی کی گئی۔