Author: علیم ملک

  • سرکاری افسران کے لیے اچھی خبر

    سرکاری افسران کے لیے اچھی خبر

    اسلام آباد : اعلی اختیاراتی سلیکشن بورڈ کے اجلاس میں کئی سرکاری افسران کو گریڈ 22 میں ترقی دیئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اعلی اختیاراتی سلیکشن بورڈ کا اجلاس رواں ہفتے بلائے جانے کا امکان ہے ، وزیراعظم کی زیر صدارت بورڈ کا اجلاس آج یا کل متوقع ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسٹبلشمنٹ ڈویژن نے اعلی اختیاراتی بورڈ اجلاس کےلیے تیاریاں مکمل کرلی ہیں، گریڈ 21 سے 22 کے لیے 40 سے زائد آسامیوں پر ترقیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو گریڈ22 میں ترقی دینےپرغورکیا جائے گا جبکہ سیکریٹری ٹووزیراعظم اسدالرحمن گیلانی کا کیس گریڈ 22 میں ترقی کے لیے پیش ہوگا۔

    ذرائع نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود اور سیکریٹری تعلیم و تربیت محی الدین احمد وانی کوگریڈ22 میں ترقی دئیے جانے کاامکان ہے۔

    اس کے علاوہ ایڈیشنل سیکریٹری انچارج پیٹرولیم ڈویژن مومن آغا ، چیف سیکرٹری پنجاب زائداختر زمان ، ارم بخاری، ساجد بلوچ، جودت ایاز اور ندیم محبوب کو گریڈ 22 میں ترقی دینے پر غور ہوگا۔

    عنبرین رضا،عثمان اختر باجوہ،مصدق احمد خان،عطاء الرحمن ، پولیس سروس کےمحمدفاروق مظہراورآصف سیف اللہ پراچہ اور پولیس سروس کےاحمد مکرم اور عامر ذوالفقارخان ، پولیس سروس کےعمران یعقوب منہاس کے ناموں پرغور ہوگا جبکہ وسیم اجمل چوہدری، داود محمد اور شکیل احمد منگنیجو کے کیسز بھی زیرغور آئیں گے۔

    ہائی پاورڈسلیکشن بورڈکا آخری بار اجلاس مارچ 2023 میں ہوا تھا،اجلاس تاخیر کاشکار ہونے سے کئی سرکاری افسران ترقی کے بغیر ریٹائرڈ ہوچکے ہیں۔

  • پاکستان کا تجارتی خسارہ 15 ارب 78 کروڑ ڈالرز پر پہنچ گیا

    پاکستان کا تجارتی خسارہ 15 ارب 78 کروڑ ڈالرز پر پہنچ گیا

    اسلام آباد: ادارہ شماریات نے ماہانہ تجارتی اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 7 ماہ میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 15 ارب 78 کروڑ ڈالرز پر پہنچ گیا ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق فروری میں سالانہ اور ماہانہ بنیادوں پر برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جنوری کی نسبت فروری میں برآمدات میں 17.35 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    فروری میں برآمدات 2 ارب 43 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز رہیں، جب کہ جنوری میں برآمدات 2 ارب 95 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز تھیں، فروری 2024 کی نسبت رواں سال فروری میں برآمدات میں 5.57 فی صد کمی ہوئی۔

    رواں سال فروری میں تجارتی خسارہ 2 ارب 29 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز رہا، فروری میں درآمدات کا حجم 4 ارب 73 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز رہا، سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 6.33 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    جولائی تا فروری درآمدات 37 ارب 80 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہیں، اس عرصے میں برآمدات کا حجم 22 ارب ڈالرز سے زائد رہا۔

    عمدہ اور ڈیزائنڈ فرنیچر کی ڈیمانڈ کے باوجود برآمدات میں کمی کیوں؟ ویڈیو رپورٹ

  • اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کردی

    اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کردی

    آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 15 پیسے کی کمی کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اوگرا کی جانب سے ایل پی جی 11.8 کلو گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 72 روپے 57 پیسے کی کمی کی گئی ہے۔

    ایل پی جی کی نئی قیمت 247 روپے 82 پیسے فی کلو مقرر کی گئی ہے، ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 2924 روپے 36 پیسے ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ فروری میں گھریلو سلنڈر 2996 روپے 88 پیسے کا تھا۔

    یاد رہے کہ اوگرا نے مارچ کے لیے ایل پی جی کی قیمتیں مقرر کی ہیں۔

  • موسم گرما میں سستی بجلی کی پیداوار کم ہوگی، حکام

    موسم گرما میں سستی بجلی کی پیداوار کم ہوگی، حکام

    اسلام آباد: حکام نے خبردار کیا ہے کہ موسم گرما میں پانی کی سطح کم ہونے سے سستی بجلی کی پیداوار کم ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بارشیں اور برف باری کم ہونے کی وجہ سے موسم گرما مشکل ہونے کا امکان ہے، نیپرا نے موسم گرما کے لیے پانی کی صورت حال پر واپڈا سے تفصیلات طلب کر لیں۔

    نیپرا نے آئندہ سماعت میں واپڈا حکام کو طلب کر لیا، چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ملک میں اس بار بارشیں کم ہوئی ہیں، برفباری بھی کم ہوئی، تو ایسے میں موسم گرما کے لیے کیا تیاریاں کی گئی ہیں؟

    حکام نے بتایا کہ آئندہ موسم گرما میں پانی کا ڈیڈ لیول ایک سے ڈیڑھ فٹ تک رہے گا، موسم گرما میں پانی کی سطح کم ہونے سے سستی بجلی کی پیداوار کم ہوگی، اس دفعہ موسم گرما میں درآمدی ایل این جی پر انحصار کرنا پڑے گا۔

    بجلی صارفین کیلئے بڑی پیشرفت

    سی پی پی اے حکام کے مطابقجنوری میں سردی کم رہنے سے بجلی کی کھپت کم رہی، سالانہ بنیادوں پر بجلی کی کھپت میں 2 فی صد کمی ہوئی ہے، این ٹی ڈی سی حکام کے مطابق اس دفعہ جنوری میں کوئی بڑا بریک ڈاؤن نہیں ہوا۔

  • بجلی صارفین کیلئے بڑی پیشرفت

    بجلی صارفین کیلئے بڑی پیشرفت

    زرعی ٹیوب ویل اور 300 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کیلئے بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔

    وفاقی حکومت نے دونوں کیٹگریز کے صارفین کو فیول کاسٹ کیٹگری میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ایف سی اےکی مد میں قیمتوں میں کمی یا اضافے کا اثر دونوں کیٹگریز کے بعد صارفین پر آئے گا۔

    300یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین بھی فیول پرائس کیٹیگری میں شامل ہوں گے۔

    حکومت نے جون 2015 سے 300 یونٹ صارفین کیلئے ایف سی اے کا امپیکٹ ختم کر دیا تھا۔ دسمبر 2010 سے زرعی ٹیوب ویل کو ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ میں کمی ختم کر دی گئی تھی۔

    پاور ڈویژن نے ایف سی اے کا امپیکٹ دونوں کیٹیگریز کو منتقل کرنےکیلئے نیپرا کو خط لکھ دیا۔ پاورڈویژن کا کہنا ہے کہ فیول کاسٹ میں کمی کا فائدہ صارفین کو دینے سے ماہانہ بلوں میں مزید کمی آئےگی۔

  • تیل وگیس کے ذخائر کی  تلاش ، پاکستان کو  بڑی کامیابی مل گئی

    تیل وگیس کے ذخائر کی تلاش ، پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی

    کراچی : تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش میں پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی، وزیرستان میں نئے ذخائر دریافت کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق مقامی سطح پر قدرتی وسائل کی دریافت کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ، وزیرستان بلاک خیبرپختونخوا میں گیس و تیل کے نئے ذخائر دریافت کرلئے گئے۔

    سپنوام ون کنویں سے یومیہ 12.96 ملین کیوبک فٹ گیس اور یومیہ 20 بیرل خام تیل دریافت کیا گیا۔

    سپنوام ون کنویں پر کھودائی کا آغاز 28 مئی 2024 کو کیا گیا تھا ، گیس و تیل کی وزیرستان بلاک میں نئی دریافت ماڑی انرجیز کی جانب سے کی گئی۔

    ماڑی پٹرولیم کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ماڑی انرجیز وزیرستان بلاک میں آپریٹر کمپنی کے طور پر کام کر رہی، بطور آپریٹر کمپنی وزیرستان بلاک میں 55 فیصد شئیرر ہولڈر ہے جبکہ جوائنٹ ایڈونچر میں او جی ڈی سی ایل اور او پی آئی بھی شامل ہیں۔

    ماڑی پٹرولیم کا کہنا تھا کہ نئی دریافت ملک کے ہائیڈروکاربن وسائل کو بڑھانے میں اہم کردار اد کرے گی، کمپنی نئے ہائیڈرو کاربن وسائل کی مزید تلاش اور دریافت کیلئے پر عزم ہے۔

    کمپنی نے تعاون پر قومی سلامتی اداروں،وفاقی اور صوبائی حکومت کے تعاون کو سراہا۔

  • رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

    رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

    اسلام آباد: رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے جبکہ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 0.27 فیصد مزید بڑھ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات پاکستان نے مہنگائی کی شرح کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 0.27 فیصد کا اضافہ ہوا، ملک میں مہنگائی کی مجموعی سالانہ شرح 1.21 فیصد ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق بے لگام چینی کی قیمتوں میں مسلسل بارہویں ہفتے بھی اضافہ ریکارڈ کیا ہے، ایک ہفتے میں چینی ایک روپے فی کلو مزید مہنگی ہوگئی، ملک میں چینی کی اوسط قیمت 155 روپے 27 پیسے فی کلو ہوگئی ہے۔

    جنوری میں مہنگائی 2.4 فیصد پر آگئی، برآمدات میں بھی اضافہ ہورہا ہے، وزیراعظم

    ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے 11 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، حالیہ ہفتے انڈے 19 روپے 65 پیسے کیلے 18 روپے فی درجن مہنگے ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں برائلر مرغی 19 روپے 78 پیسے، لہسن 7 روپے 54 پیسے، مٹن 4 روپے 30 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، حالیہ ہفتے بیف 5 روپے 36 پیسے فی کلو اور دال مسور 46 پیسے فی کلو مہنگی ہوئِی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں 16 اشیاء سستی جبکہ 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا، حالیہ ہفتے ٹماٹر 1 روپے 58 پیسے، دال چنا 4 روپے 13 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پیاز 1 روپے 2 پیسے، آلو 61 پیسے، دال ماش، خوردنی گھی، دال مونگ اور 20 کلو  آٹے کا تھیلا بھی سستا ہوا۔

  • حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق اہم منصوبہ

    حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق اہم منصوبہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے حکومتی منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ ڈی ریگولیشن سے ملک میں اسمگل ایرانی آئل کی فروخت بڑھے گی۔

    خط میں لکھا گیا ہے کہ ملک میں غیرمعیاری تیل کی فروخت میں اضافہ ہوگا، پیٹرولیم ڈیلرز کے ملک بھر میں 15 ہزار سے زائد پیٹرول پمپس ہیں۔

    خط کے متن کے مطابق ڈیلرز نے اس سیکٹر میں کھربوں کی سرمایہ کاری کررکھی ہے، بطور مارکیٹ اسٹیک ہولڈرز بغیر مشاورت کوئی فیصلہ قبول نہیں ہوگا، ڈی ریگولیشن پر پہلے بھی بات چیت کے ذریعے فیصلے کا طے ہوا تھا۔

    پیٹرولیم ڈیلرز نے خط میں مزید کہا ہے کہ وزیر پیٹرولیم معاملے پر ایسوسی ایشن کے ساتھ بات کریں۔

    منصوبے کے تحت آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سیز) مسابقتی نرخوں پر ایندھن فروخت کر سکیں گی تاکہ وہ اپنی مارکیٹ شیئر میں اضافہ کر سکیں، جبکہ قیمتوں کے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک حد مقرر کی جائے گی۔

    ایندھن کی لاگت کو کم کرنے کے لیے، حکومت نے آئل ریفائنریز کو پیٹرولیم مصنوعات میں 5 فیصد تک ایتھنول شامل کرنے کی اجازت دینے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔

  • گیس کمپنیوں کو وصولیاں بہتر بنانے لیے اہم تجاویز

    گیس کمپنیوں کو وصولیاں بہتر بنانے لیے اہم تجاویز

    گیس کمپنیوں کی جانب سے ناقص وصولیوں پر وزارت خزانہ نے کمر کسَ لی۔

    وزارت خزانہ نے گیس کمپنیوں میں وصولیاں بہتربنانے کے لیے منیجمنٹ یونٹس کے قیام کی تجویز دے دی۔ ریسیویبل منیجمنٹ یونٹس دونوں کمپنیوں سوئی نادرن، سدرن میں قائم کرنے کی تجویز ہے۔

    دستاویز کے مطابق منیجمنٹ یونٹس ادائیگیوں میں تاخیر کے مسئلے سےنمٹنے میں موثر ہو سکتا ہے متعلقہ حکومتی اداروں سے کمیونیکیشن بہتربنا کر ادائیگیوں کے مسئلے سے نمٹا جاسکتاہے۔

     گیس کمپنیوں کو فنڈنگ کے متبادل ذرائع بھی اختیار کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ کمپنیاں کمرشل قرضوں، بانڈزکے اجراء کے ذریعے سبسڈیز پر انحصار کم کرسکتی ہیں۔

    گیس کمپنیاں برآمدی مارکیٹ تلاش کرکے انٹرنیشنل صارفین سے ریونیو حاصل کرسکتی ہیں۔

  • پی ٹی اے اور ایف آئی اے کی مشترکہ کارروائیاں،  7 ہزار سے زائد پری ایکٹیویٹڈ بین الاقوامی سمیں برآمد

    پی ٹی اے اور ایف آئی اے کی مشترکہ کارروائیاں، 7 ہزار سے زائد پری ایکٹیویٹڈ بین الاقوامی سمیں برآمد

    اسلام آباد : پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) اور ایف آئی اے نے مشترکہ کارروائیوں میں 7 ہزار سے زائد پری ایکٹیویٹڈ بین الاقوامی سمیں برآمد کرلیں اور متعدد افراد کو گرفتار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے اور ایف آئی اے کی غیر قانونی بین الاقوامی سموں پر مشترکہ کاروائیاں کیں، ملتان، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور کراچی میں کامیاب چھاپے مارے۔

    کاروائیوں کے دوران ہزاروں کی تعداد میں غیر قانونی اور پری ایکٹیویٹڈ بین الاقوامی سمیں ضبط کرلیں گئیں۔

    پی ٹی اے نے کہا ملتان میں پانچ چھاپوں کے دوران 7,064 سمیں برآمد ہوئیں، ملتان میں کاروائی کے نتیجے میں آٹھ افراد گرفتار کر لئے گئے۔

    لاہور اور گوجرانوالہ میں مجموعی طور پر 252 سمیں قبضے میں لے لی گئیں، دونوں شہروں سے دو دکاندار موقع پر ہی گرفتار کر لیے گئے۔

    راولپنڈی میں کاروائی کے دوران متعدد غیر قانونی سمیں برآمد ہوئیں، برآمد سموں میں 335 یو کے سمز بھی شامل ہیں۔

    کراچی میں 10 سمز برآمد ہوئیں اور دکاندار کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔