Author: علیم ملک

  • زرعی اجناس والے ملک پاکستان نے 7 ماہ میں کتنی غذائی اشیا درآمد کیں؟

    زرعی اجناس والے ملک پاکستان نے 7 ماہ میں کتنی غذائی اشیا درآمد کیں؟

    اسلام آباد: زرعی اجناس والے ملک پاکستان کا غذائی ضروریات کے لیے درآمدات پر انحصار میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    رواں مالی سال کے 7 ماہ میں غذائی اشیا کی درآمدات 1 ہزار 275 ارب روپے سے زائد ریکارڈ کی گئی ہیں، جولائی تا جنوری 175 ارب روپے سے زائد کی 9 لاکھ میٹرک ٹن دالیں درآمد کی گئیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیادوں پر دالوں کی درآمد میں 18.91 فی صد اضافہ ہوا، سات ماہ میں 18 لاکھ 86 ہزار میٹرک ٹن سے زائد پام آئل درآمد کیا گیا، پام آئل کی درآمدی لاگت 524 ارب 27 کروڑ روپے سے زائد رہی۔

    جولائی تا جنوری 36 ارب 17 کروڑ روپے سے زائد کے مسالے درآمد کیے گئے، سات ماہ میں 101 ارب روپے سے زائد کی چائے منگوائی گئی، اسی عرصے میں 28 ارب 72 کروڑ روپے سے زائد کے خشک میوہ جات منگوائے گئے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق خشک میوہ جات کی درآمد میں سالانہ بنیادوں پر 117 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    دنیا کا تیسرا بڑا تولیہ برآمد کنندہ پاکستان کتنے ارب ڈالرز کا تولیہ برآمد کرتا ہے؟

  • کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی سستی ہونے کا امکان

    کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی سستی ہونے کا امکان

    کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی سستی ہونے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے الیکٹرک نے بجلی 4 روپے 95 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست دائر کردی ہے۔

    نیپرا اتھارٹی 26 فروری کو درخواست سماعت کرے گی۔اگر نیپرا من و عن منظوری دیتا ہے تو کراچی کے عوام کو 4 ارب 94 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔

    چند روز قبل بھی کراچی سمیت ملک بھر کے لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی سستی ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ کراچی کے شہریوں کیلئے دسمبر میں دیے گئے بجلی بلوں پر بڑے ریلیف کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    بجلی صارفین کو 52 ارب 12 کروڑ روپے کے ریلیف کے لیے درخواست نیپرا میں دائر کی گئی تھی، درخواست رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں جمع کرائی گئی تھی۔

    تقسیم کار کمپنیوں نے بجلی تقریباً 2 روپے فی یونٹ سستی کرنے کیلئے نیپرا سے رجوع کیا تھا، نیپرا کا کہنا تھا کہ اکتوبر تا دسمبر 2024 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک پر بھی ہوگا۔

    نیپرا کے مطابق ڈسکوز کی درخواست پر سماعت 12 فروری کو ہو گی، کیپیسٹی چارجز کی مد میں 50 ارب 66 کروڑ روپے کی کمی مانگی گئی ہے۔

    ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن نقصانات میں 2 ارب 66 کروڑ روپے کی کمی کی درخواست کی گئی تھی، نیپرا کا کہنا تھا کہ آپریشنز اینڈ مینٹیننس کی مد میں 2 ارب 69 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں۔

  • پیٹرول پر فریٹ چارجز میں ایک روپے 42 کا اضافہ

    پیٹرول پر فریٹ چارجز میں ایک روپے 42 کا اضافہ

    اسلام آباد: حکومت نے تیل کمپنیوں کے ٹرانسپورٹ چارجز اور مارجن میں رد و بدل کر دیا ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق پیٹرول پر فریٹ چارجز میں ایک روپے 42 کا اضافہ کر دیا گیا ہے، فریٹ چارجز بڑھا کر 5 روپے 79 پیسے فی لیٹر کر دیے گئے، یکم فروری کو پیٹرول پر فریٹ چارجز 4 روپے 37 پیسے مقرر تھے۔

    پیٹرول پر لیوی کی مد 60 روپے پہلے سے عائد ٹیکس برقرار رکھا گیا، او ایم سی مارجن مد میں پہلے سے عائد 7 روپے 87 چارجز برقرار، اور ڈیلر مارجن کی مد میں 8 روپے 64 پیسے چارجز بھی برقرار رکھے گئے ہیں۔

    حکومت نے پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں کمی کردی

    ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ایکسٹرا مارجن اور فریٹ چارجز بھی بڑھا دیے گئے ہیں، ڈیزل پر فریٹ چارجز کی مد میں 27 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، 27 پیسے بڑھنے سے فریت چارجز اب 2 روپے 92 پیسے فی لیٹر ہو گئے ہیں۔

    ڈیزل پر ایکسٹرا مارجن میں بھی 23 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، ڈیزل پر ایکسٹرا مارجن 7 پیسے سے بڑھا کر 30 پیسے فی لیٹر مقرر کیا گیا ہے، ڈیزل پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ میں 1 روپے 96 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جب کہ ڈیزل پر لیوی 60 روپے اور ڈیلر مارجن 8.64 روپے برقرار رکھا گیا ہے۔

  • بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا

    بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا

    اسلام آباد : بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا ، نئی تعیناتیاں کرنے سے قبل نجکاری کمیشن سے اجازت لینا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کی نجکاری کے پہلے مرحلے میں اہم ڈویلپمنٹ سامنے آئی ، بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا ہے۔

    آئیسکو، فیسکو اورگیپکو کے سی او اوز کو احکامات جاری کردیئے گئے، ذرائع نے بتایا کہ تینوں ڈسکوز میں نئی تعیناتیاں کرنے سے قبل نجکاری کمیشن سے اجازت لینا ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں کمپنیوں کواپنے ملازمین کو پروموشن یا نئی مراعات دینے سے قبل بھی اجازت لینا ہوگی، کمپنیاں مالی یا قانونی ذمہ داریوں سے متعلق معاہدے کرنے سے پیشتراجازت لینے کی پابند ہوں گی۔

    بجلی کمپنیوں کو اپنے ریکارڈ اوراکاونٹ بکس اپ ٹو ڈیٹ رکھنے کے بھِی احکامات جاری کئے گئے ہیں ، تین ڈسکوز کی نجکاری کے سلسلے میں فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی کی جاچکی ہے۔

    الواریز اینڈ مارسل مڈل ایسٹ لمٹیڈ کی بطور فنانشل ایڈوائزر خدمات حاصل کی گئی ہیں اور کمپنیوں کی نجکاری کے امور میں کوارڈی نیشن کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی جاچکی ہے۔

  • ڈسکوز کی نجکاری، کوآرڈی نیشن کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی

    ڈسکوز کی نجکاری، کوآرڈی نیشن کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی

    اسلام آباد: ڈسکوز کی نجکاری کے حوالے سے کوآرڈی نیشن کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 7 رکنی کمیٹی کی سربراہی جوائنٹ سیکریٹری پاور ڈویژن خالد خان کریں گے، پاور ڈویژن، نجکاری کمیشن اور عالمی شہرت یافتہ کمپنی کے ایم ڈی، سینئر ڈائریکٹر شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور ڈویژن کی جانب سے کمیٹی کے ٹی او آرز بھی جاری کردیے گئے ہیں۔

    کمیٹی آئیسکو، فیسکو، گیپکو کی نجکاری کے عمل کی کوآرڈی نیشن کرے گی، کمیٹی تمام شراکت داروں میں کو آرڈی نیشن، ہفتہ وار کارکردگی کا جائزہ لے گی۔

    ذرائع کے مطابق کمیٹی ڈسکوز سے معلومات جمع کرنے کے لیے فنانشل ایڈوائزر کو معاونت فراہم کرے گی، کمیٹی نجکاری کے عمل کے دوران آپریشنل ایشوز کے حل کے لیے اقدامات کرے گی۔

  • ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں کمی

    ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں کمی

    کراچی سمیت ملک بھر کے بجلی صارفین کےلئے قیمتوں میں کمی کر دی گئی۔

    نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ایک ماہ کیلئے بجلی 1روپے 23 پیسے فی یونٹ سستی کرنےکی منظوری دے دی جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    نیپرا کے مطابق قمیتوں میں کمی دسمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے جس سے بجلی صارفین کو فروری کے بجلی بلوں میں ریلیف ملےگا۔

    کمی کا اطلاق لائف لائن الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پر نہیں ہو گا۔ کے الیکٹرک کیلئے بھی بجلی 1روپے 23پیسےفی یونٹ سستی کرنےکی منظوری دی گئی۔

    کےالیکٹرک کیلئے نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کےتحت کمی کی گئی۔ کراچی کےبجلی صارفین کوفروری کے بجلی بلوں میں ریلیف ملےگا۔

    علاوہ ازیں گزشتہ روز بجلی کمپنیوں کی صارفین کے سیکیورٹی ڈپازٹ ریٹس 200 فی صد سے زائد تک بڑھانے سے متعلق 8 بجلی کمپنیوں کی درخواست پر نیپرا میں سماعت مکمل ہو گئی۔

    نیپرا اتھارٹی نے بجلی کمپنیوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ڈسکوز کی جانب سے آج کی پریزنٹیشن انتہائی ناقص ہے، ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا بجلی کمپنیاں مؤثر طریقے سے اپنا کیس ہی ہیش نہیں کر سکیں۔

    انھوں نے کہا صارف کا ٹیرف بڑھتا ہے تو وہ بوجھ برداشت کرتا ہے، بجلی کمپنیوں کے نقصانات مقررہ حد سے بڑھتے ہیں تو صارف بوجھ برداشت کرتا ہے، ڈسکوز کی نااہلی سے بجلی صارفین پر دوگنا بوجھ پڑتا ہے۔

    رفیق شیخ نے کہا بجلی کمپنیاں صارفین سے گارنٹی مانگ رہی ہیں، تو صارف کو کیا گارنٹی دی جا رہی ہے؟ صارفین کو پندرہ پندرہ گھنٹے بجلی نہیں دی جاتی، ابھی کراچی میں تھا وہاں ایک فیڈر پر تین دن بجلی نہیں تھی، کے الیکٹرک نے ایک فیڈر تین دن بند رکھا کہ بلوں کی ادائیگی نہیں تھی، بجلی صارف کے پاس کیا ہے کہ وہ بجلی کمپنی کے خلاف کچھ کر سکے؟

  • اگر کوئی الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن من مانی قیمت وصول کرے تو؟

    اگر کوئی الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن من مانی قیمت وصول کرے تو؟

    اسلام آباد: حکومت کی جانب سے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن کے لیے بجلی نرخوں کے تعین کی درخواست پر نیپرا چیئرمین کی سربراہی میں سماعت کا آغاز ہو گیا ہے۔

    کیس آفیسر نے کہا بنیادی ٹیرف 45.54 روپے سے کم کر کے 23.57 پیسے کی درخواست کی گئی ہے، اس وقت موجودہ ای وی ریٹ صارفین کے لیے 70 روپے تک پڑ رہا ہے۔

    پاور ڈویژن نے کہا ای وی انفراسٹرکچر پاکستان میں بہت حد تک محدود ہے، اس وقت پاکستان میں صرف 8 وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کام کر رہے ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نکلنے کے لیے مارکیٹ کو کھولنا ہے، کابینہ نے ای وی اسٹیشنز کے لیے بنیادی ٹیرف میں کمی کا فیصلہ کیا۔

    پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ مارکیٹ ٹیرف میں کمی سے اس طرف رجحان بڑھے گا، کمرشل کیٹگری کے لیے بجلی ٹیرف تقریباً 94 روپے تک پڑتا ہے، یہ ریٹ لاگو نہیں مگر 70 روپے فی یونٹ تک صارفین ادا کرتے ہیں، ایک سال میں ای وی کے لیے صرف 94 ہزار یونٹس فروخت ہوئے، جب کہ ملک میں مجموعی طور پر اس کے 7 سے 8 ہزار صارفین ہیں۔

    حکومتی درخواست پر نیپرا اتھارٹی نے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پالیسی پر سوالات اٹھا دیے، چیئرمین نیپرا نے کہا سرمایہ کارانہ نظام میں قیمتوں کو کیسے کنٹرول کیا جا سکے گا؟ کوئی بھی الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن من مانی قیمت وصول کرے گا تو پھر کیا کریں گے؟

    ممبر نیپرا مطہر رانا نے پوچھا کہ ایک مقام پر کتنے اسٹیشنز لگنے ہیں، اور انھیں کون تعین کرے گا؟ کیا ہر بندہ حکومت کے پاس درخواست لے کر آئے گا؟ ممبر نیپرا نے استفسار کیا کہ پالیسی مدت کیا ہے، کیا حکومت سال بعد پھر نیا ٹیرف لے کر آ جائے گی؟ پاور ڈویژن نے بتایا کہ ای وی پالیسی عالمی معاہدوں کے تحت 2030 تک ہوگی، ایم ڈی نیکا نے کہا چارجنگ اسٹیشن جو بھی آئے گا وہ انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی یقینی رکھے گا۔

    ممبر نیپرا نے سوال کیا کہ کیا چارجنگ اسٹیشنز لگانے کے لیے این او سی کی ضرورت نہیں ہوگی؟ نیپرا حکام نے کہا سوال یہ ہے کہ کیا الیکٹرک وہیکل اسٹیشن بجلی صارف ہے، یا وہ بجلی کی ری سیل کر رہا ہے؟

    پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز بجلی صارف ہی ہے، چارجنگ اسٹیشنز والے کو آگے ان ریگولیٹڈ ہی رہنے دیں، ایم ڈی نیکا نے کہا وزیر اعظم نے این ایچ اے کو اہم مقامات پر اسٹیشنز لگانے کی ہدایت کی ہے، پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر لائسنس دے رہے ہیں۔

    ممبر نیپرا مطہر رانا نے کہا اس معاملے کو بہت پیچیدہ بنا دیا گیا ہے، کیا نئے نئے اداروں کا رول اس میں شامل کیا جانا چاہیے؟

  • بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لئے بڑی خوشخبری

    بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : بجلی صارفین کو سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ریلیف ملنے کا امکان ہے تاہم وفاقی حکومت قیمت میں کمی کی منظوری دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی سستی کرنے کی درخواست پرسماعت ہوئی، بجلی کمپنیوں کی صارفین کو 52 ارب 12 کروڑ ریلیف کی درخواست دائر ہے۔

    پاورڈویژن حکام نے بتایا کہ دسمبرمیں صنعتی سیکٹر کی کھپت7 فیصد بڑھی ہے، نیپرا کا کہنا تھا کہ کیپیسٹی چارجز میں کمی کی بڑی وجہ 5 تھرمل پاور پلانٹ کے کنٹریکٹ منسوخ ہونا ہے، جس پر پاورڈویژن حکام نے کہا کہ کنٹریکٹس ختم ہونے سے اس سہ ماہی میں 12 ارب کی بچت ہوئی۔

    نیپرا کا کہنا تھا کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں بڑا اضافہ نہیں ہوا ، نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی بندش سے بھی کیپیسٹی چارجز کم ہوئے تو حکام کا بتانا تھا کہ نیلم جہلم پاور پلانٹ نہ چلنے سے 18 ارب کی بچت ہوئی، کے ٹو، تھری پلانٹس کی لون ری پروفائلنگ سے 18 ارب کی بچت ہوئی۔

    سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں بجلی سستی کرنےکی درخواست پرسماعت مکمل کرلی گئی ، نیپرا اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ حکومت کو بھجوائے گی ، جس کے بعد وفاقی حکومت قیمت میں کمی کی منظوری دے گی۔

    کمی کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا، ممبر نیپرا مطہر رانا نے بتایا کہ شرح سود میں گزشتہ چند ماہ میں بڑی کمی ہوئی۔

    جس پر پاورڈویژن حکام کا کہنا تھا کہ جون 2024 تک گردشی قرضہ 2 ہزار 393 ارب روپے تھا، دسمبر 2024 تک گردشی قرضہ 2 ہزار 384 ارب تھا۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

    خیال رہے درخواست رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں جمع کرائی گئی ، جس میں کیپیسٹی چارجز کی مد میں 50 ارب66 کروڑروپے کی کمی مانگی گئی ہے۔

    ٹرانسمیشن اینڈڈسٹری بیوشن نقصانات میں 2 ارب 66 کروڑ روپے کمی کی درخواست ہے، آپریشنزاینڈ میٹیننس کی مدمیں 2 ارب 69 کروڑ روپے وصولی مانگی گئی ہے۔

  • بجلی صارفین پر زبردست بوجھ ڈالے جانے کی درخواست پر نیپرا نے کیا فیصلہ کیا؟

    بجلی صارفین پر زبردست بوجھ ڈالے جانے کی درخواست پر نیپرا نے کیا فیصلہ کیا؟

    اسلام آباد: نیپرا نے سیکیورٹی ڈپازٹ ریٹس میں 200 فی صد سے زائد کے اضافے کی درخواست پر ڈسکوز کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کی صارفین کے سیکیورٹی ڈپازٹ ریٹس 200 فی صد سے زائد تک بڑھانے سے متعلق 8 بجلی کمپنیوں کی درخواست پر نیپرا میں سماعت مکمل ہو گئی۔

    نیپرا اتھارٹی نے بجلی کمپنیوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ڈسکوز کی جانب سے آج کی پریزنٹیشن انتہائی ناقص ہے، ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا بجلی کمپنیاں مؤثر طریقے سے اپنا کیس ہی ہیش نہیں کر سکیں۔

    انھوں نے کہا صارف کا ٹیرف بڑھتا ہے تو وہ بوجھ برداشت کرتا ہے، بجلی کمپنیوں کے نقصانات مقررہ حد سے بڑھتے ہیں تو صارف بوجھ برداشت کرتا ہے، ڈسکوز کی نااہلی سے بجلی صارفین پر دوگنا بوجھ پڑتا ہے۔

    رفیق شیخ نے کہا بجلی کمپنیاں صارفین سے گارنٹی مانگ رہی ہیں، تو صارف کو کیا گارنٹی دی جا رہی ہے؟ صارفین کو پندرہ پندرہ گھنٹے بجلی نہیں دی جاتی، ابھی کراچی میں تھا وہاں ایک فیڈر پر تین دن بجلی نہیں تھی، کے الیکٹرک نے ایک فیڈر تین دن بند رکھا کہ بلوں کی ادائیگی نہیں تھی، بجلی صارف کے پاس کیا ہے کہ وہ بجلی کمپنی کے خلاف کچھ کر سکے؟

    بجلی صارفین پر ایک اور حملہ، سیکیورٹی ڈیپازٹ میں 200 فی صد اضافہ کرانے کی کوشش

    پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ 2010 سے بجلی ٹیرف 400 فی صد تک بڑھ چکا ہے، اس پر ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا یہ پاور ڈویژن کی ریکوئسٹ ہے، مگر منسٹری سے کوئی آیا ہی نہیں، انھوں نے سوال اٹھایا کہ ایسی سماعت میں ملک کے دیگر حصوں کی کاروباری برادری کی نمائندگی کیوں نہیں آتی؟ کیا ملک بھر کی تنظیموں کا مدعو نہیں کیا جاتا؟

    سماعت کے دوران ممبر نیپرا مقصود انور نے سوال اٹھایا کہ اگر ایک صارف ڈیفالٹ کرتا ہے تو اس کی سزا سب کو کیوں دیں؟ کمپنیاں یہ کس طرح تخمینہ لگا رہی ہیں کہ کتنے صارفین ڈیفالٹ کریں گے؟

    بجلی کمپنیوں نے مؤقف پیش کیا کہ بجلی صارفین سے وصول کردہ سیکیورٹی ڈیپازٹس محفوظ ہیں، ممبر نیپرا مطہر رانا نے سوال کیا کہ زمین کی ویلیو کے حساب سے سیکیورٹی کا تخمینہ کیسے لگایا گیا؟ ڈسکوز نے عجیب منطق پیش کی کہ ’’ہمیں اونر (منسڑی) کی جانب سے کہا گیا تو ہم نے درخواست دے دی۔‘‘

    رفیق شیخ نے اس پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ’’یہ کیا جواب ہوا، پھر ہم اونر کو بلا لیتے ہیں، اور اُسی وقت سماعت کر لیں گے۔‘‘

    بجلی کمپنیوں نے مؤقف پیش کیا کہ سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس کا اطلاق تمام صارفین پر ہوگا، ممبر نیپرا مطہر رانا نے ریمارکس دیے کہ لوگ پہلے ہی سولر پر جا رہے اس سے جو تھوڑا بہت کام چل رہا وہ بھی ختم جائے گا، تاہم ڈسکوز کے نمائندے نے کہا اس سے بجلی کی کھپت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا کمپنیوں کو تو کوئی نقصان نہیں صارفین کو نقصان پہنچے گا، نمائندہ ڈسکوز نے بتایا کہ موجودہ صارفین سے سیکیورٹی ڈیپازٹ 12 اقساط میں وصول کرنے کی تجویز ہے، رفیق شیخ نے اعتراض کیا کہ اگر اکاؤنٹس میں پیسے پڑے ہیں تو ڈیٹ سروسنگ سرچارج کیوں لگایا جاتا ہے؟ اگر بجلی کمپنیوں کے پاس اتنی بڑی رقم موجود ہے تو اس کا آڈٹ ہونا چاہیے، نیپرا کے پروفیشنلز سیکیورٹی ڈیپازٹ کا آڈٹ کریں گے۔

    دریں اثنا، نیپرا اتھارٹی نے سماعت مکمل ہونے پر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، اتھارٹی اعداد و شمار کا جائزہ لے کر فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔

  • بجلی صارفین پر ایک اور حملہ، سیکیورٹی ڈیپازٹ میں 200 فی صد اضافہ کرانے کی کوشش

    بجلی صارفین پر ایک اور حملہ، سیکیورٹی ڈیپازٹ میں 200 فی صد اضافہ کرانے کی کوشش

    اسلام آباد: بجلی کمپنیوں کی جانب سے صارفین پر ایک اور حملہ کر دیا گیا ہے، تقسیم کار کمپنیوں نے سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس میں 200 فی صد اضافہ کرانے کی کوشش شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی صارفین پر ایک اور بوجھ ڈالنے کی حکومتی تیاریاں جاری ہیں، صارفین کے سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس 200 فی صد سے زائد تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    8 بجلی کمپنیوں کی درخواست پر نیپرا میں آج سماعت ہوگی، پیسکو، میپکو، گیپکو، لیسکو، فیسکو، حیسکو، کیسکو اور ٹیسکو نے درخواستوں میں گھریلو، کمرشل، انڈسٹریل اور زرعی صارفین کے لیے اضافہ مانگا ہے۔

    بجلی کمپنیوں نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ تمام کیٹیگریز کے لیے بجلی نرخوں میں نمایاں اضافہ ہو چکا ہے، موجودہ سیکیورٹی ڈیپازٹ ڈسکوز کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے ناکافی ہیں۔

    نیپرا اتھارٹی اس معاملے پر سماعت کے بعد سیکیورٹی ڈیپازٹس سے متعلق فیصلہ کرے گی۔