Author: علیم ملک

  • ڈی ٹیکشن بل :  صارفین سے اربوں روپے کی اوور بلنگ کا انکشاف

    ڈی ٹیکشن بل : صارفین سے اربوں روپے کی اوور بلنگ کا انکشاف

    اسلام آباد : ڈی ٹیکشن بلوں کے ذریعے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کا انکشاف سامنے آیا، صارفین نے 5 ارب 73 کروڑ 69 لاکھ روپے سے زائد جمع کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکوز نے تین ماہ میں 13لاکھ 83 ہزار صارفین کو 35 ارب روپے سے زائد کے ڈی ٹیکشن بل بھجوادیے ، نیپرا کی جانب سے کہا گیا کہ ڈی ٹیکشن بلوں سے بجلی کمپنیوں میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ سپیکو نے اپریل تا جون 2024 میں 13 ارب 15 کروڑ 73 لاکھ روپے سے زائد بل جبکہ حیسکو نے اس عرصے میں 4 لاکھ 92 ہزار 490 صارفین کو 7 ارب 60 کروڑ 95 لاکھ کے بلز بھجوائے۔

    ،دستاویز میں کہنا تھا کہ اپریل تاجون2024  لیسکو نے 3ارب 73کروڑ 65لاکھ ، پیسکو نے 70ہزار 506 صارفین سے ایک ارب 52 کروڑ روپے سے زائد کے بل ، آئیسکو نے 12ہزار703  صارفین کو 34کروڑ 98 لاکھ سے زائد کے بلز بھجوائے۔

    اس کے علاوہ فیسکو نے 46 ہزار 757صارفین کو36 کروڑ روپے سے زائد ، میپکو نے91 ہزار553 صارفین کو76 کروڑ روپے سے زائد اور کیسکو نے7 ہزار 446   صارفین کو19  کروڑ58 لاکھ روپے سے زائدکے ڈی ٹیکشن بلز بھجوائے۔

    بجلی صارفین نے ڈی ٹیکشن بلوں کی مد میں5 ارب73 کروڑ69 لاکھ روپے سے زائد جمع کرائے۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنیوں نے تصیح کے بغیر اپناریونیو بڑھانے کے لیے ڈی ٹیکشن بلز بھجوائے، بجلی کمپنیوں کے اقدام سے صارفین پر غیر منصفانہ اضافی بوجھ پڑا اور بجلی صارفین کو وقت کی قلت کے باعث ڈی ٹیکشن بلز جمع کرانے پڑے، بجلی میٹر میں غیر قانونی سرگرمیوں پر صارف کو ڈی ٹیکشن بل جاری کیا جاتا ہے۔

  • خبردار! وائی فائی نیٹ ورکس کے ذریعے ڈیٹا چوری

    خبردار! وائی فائی نیٹ ورکس کے ذریعے ڈیٹا چوری

    وائی فائی نیٹ ورکس کے ذریعے صارفین کی معلومات چوری ہونے کا خدشے کے پیشِ نظر ایڈوائزری جاری کری گئی۔

    اس حوالے سے کابینہ ڈویژن نے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی حکومتوں کو مراسلہ لکھ کر آگاہ کر دیا ہے۔

    ایڈوائزری میں وائی فائی روٹرز کو غیرمحفوظ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وائی فائی کے ذریعےنیٹ ورک ٹریفک میں باآسانی مداخلت ہو سکتی ہے اور روٹرز اپڈیٹس کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک کو غیرمحفوظ کیا جا سکتا ہے۔

    وائی فائی نیٹ ورک کے ذریعے ڈائریکٹریز اور فائلز کو باآسانی شیئر کیا جا سکتا ہے۔

    ایڈوائزری میں صارفین کو وائی فائی کے پاسورڈ پیچیدہ رکھنے کی سفارش کی گئی ہے جب کہ ایڈوائزری میں وائی فائی کے نام اور آئی ڈی خفیہ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اہم معلومات کو بچانے کےلیے گیسٹ نیٹ ورک کو بند کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

  • پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی، واٹس ایپ کے حوالے سے بری خبر

    پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی، واٹس ایپ کے حوالے سے بری خبر

    اسلام آباد: پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی کی وجہ سے عالمی کمپنیوں نے اپنے مختلف آپریشنز ملک سے باہر منتقل کرنا شروع کر دیے ہیں۔

    پی ٹی اے دستاویز کے مطابق انٹرنیٹ کی حالیہ بندش کی وجہ سے واٹس ایپ نے اپنا سیشن سرور رؤٹنگ ملک سے باہر منتقل کر دیا ہے، واٹس ایپ کے سی ڈی این کی بیرون ملک منتقلی کے باعث صارفین کی سروس متاثر ہوئی۔

    سیشن سرور رؤٹنگ باہر منتقلی کی وجہ سے واٹس ایپ صارفین کو رابطے کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    دوسری طرف پی ٹی اے نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ملک میں فکسڈ لائن، موبائل نیٹ ورکس پر انٹرنیٹ بہتر ہو گیا ہے، گزشتہ ایک ماہ میں فکسڈ لائن انٹرنیٹ 2 درجے بہتر ہوا، جب کہ فکسڈ لائن انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں پاکستان 139 ویں نمبر پر ہے۔

    حکومت اور اسٹارک لنک میں بات چیت جاری، پی ٹی اے کی تصدیق

    پی ٹی اے کے مطابق پاکستان میں موبائل نیٹ ورک 3 درجے بہتر ہوا ہے، جس میں عالمی سطح پر پاکستان کی رینکنگ 97 نمبر پر ہے۔

    واضح رہے کہ انٹرنیٹ میں سست روی کے حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے تحقیقات مکمل کر لی ہیں، ٹیلی کام آپریٹرز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مختلف مسائل کی نشان دہی کی ہے، تاہم پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ وی پی این کے بڑھتے استعمال نے بینڈوتھ پر اضافی بوجھ ڈالا، انٹرنیٹ طلب کو پورا کرنے کے لیے بینڈوڈتھ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

  • بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں رکاوٹ اور قومی خزانے کو کھربوں کے نقصان کی وجہ کیا ہے؟ دستاویز میں بڑا انکشاف

    بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں رکاوٹ اور قومی خزانے کو کھربوں کے نقصان کی وجہ کیا ہے؟ دستاویز میں بڑا انکشاف

    اسلام آباد: نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کا ناقص ترسیلی نظام بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں بڑی رکاوٹ قرار دے دیا گیا ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق این ٹی ڈی سی کے ناقص ترسیلی نظام کے باعث قومی خزانے کو 534 ارب 36 کروڑ روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے، تین سال میں ترسیلی خرابیوں سے قومی خزانے کو 84 ارب 26 کروڑروپے کا نقصان ہوا۔

    مالی سال 2021-22 میں ترسیلی نظام کے نقائص سے 3 ارب 67 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، مالی سال 2022-23 میں 20 ارب 20 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، گزشتہ مالی سال ترسیلی نظام کی خرابیوں سے 60 ارب 67 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

    دستاویز کے مطابق این پی سی سی کے سسٹم میں خرابیوں سے چار سال میں 13 ارب روپے کا نقصان ہوا، سسٹم میں خرابی سے مہنگے ایندھن کے استعمال سے 437 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

    جون 2017 سے 500 کے وی کے نیو روات گرڈ اسٹیشن میں خرابی دور نہیں کی جا سکی، جون 2018 سے نوخار گرڈ اسٹیشن میں ٹرانسفارمر نصب نہ کیے جانے سے مہنگی بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جون 2018 سے سنگجانی گرڈ اسٹیشن میں مسلسل خرابی دور نہ کی جا سکی۔

    رپورٹ کے مطابق جون 2018 سے قصور گرڈ اسٹیشن میں خرابی دور نہ ہونے سے فرنس آئل سے بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جب کہ گوجرانوالہ میں 2 گرڈ اسٹیشنز کی تکمیل 2017 سے تاخیر کا شکار ہے۔

  • تاریخی اضافے کے بعد شہباز حکومت بجلی نرخوں میں کمی کی خواہشمند

    تاریخی اضافے کے بعد شہباز حکومت بجلی نرخوں میں کمی کی خواہشمند

    اسلام آباد: حکومت بجلی ٹیرف میں تاریخی اضافے کے بعد نرخوں میں کمی کی خواہشمند ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز حکومت اب بجلی ٹیرف میں کمی کے لیے مختلف آپشنز پر کام کررہی ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم یا تبدیل ہونے کا فائدہ ٹیرف میں دینے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی بلوں کے ذریعے وصول کیے جانے والے ٹیکسوں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں شہباز شریف کے بطور وزیراعظم بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تفصیلات سامنے آئی ہیں جس کے مطابق ان کے دور میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف ڈھائی سال میں بجلی بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 22.53 روپے تک تاریخی اضافہ ہوا، بجلی صارفین پر فی یونٹ 3.23 روپے کا مستقل سرچارج الگ سے عائد کیا گیا، مستقل سرچارج ملا کر ڈھائی سال میں بجلی کے فی یونٹ ٹیرف میں اضافہ 25.76 روپے بنتا ہے۔

    پاکستان کی تاریخ میں بجلی ٹیرف میں اتنا اضافہ کسی بھی وزیراعظم کے ہوتے ہوئے نہیں ہوا، بجلی صارفین پر ان ڈھائی سالوں میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا، جولائی تا اکتوبر 2022 بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 7.91 روپے تک کا اضافہ کیا گیا۔

    جولائی 2023 میں بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 7.50 روپے تک اضافہ کیا گیا تھا، جولائی 2023 میں فی یونٹ 2.23 روپے کا مستقبل سرچارج بھی عائد کیا گیا تھا۔

    جولائی 2024 میں بنیادی ٹیرف کی مد میں فی یونٹ بجلی 7.12 روپے تک مہنگی کی گئی، کابینہ کی منظوری سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ اور سرچارج عائد کیا گیا، بجلی صارفین نے سہ ماہی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹس کی مد میں اضافے کا بوجھ الگ برداشت کیا۔

  • عوام کیلیےا چھی خبر! بجلی کی قیمتوں میں کمی

    عوام کیلیےا چھی خبر! بجلی کی قیمتوں میں کمی

    مہنگی بجلی سے پریشان عوام کے لیے قیمتوں میں معمولی کمی کر دی گئی۔

    نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق سرکاری ڈسکوز صارفین کیلئے بجلی 75 پیسے فی یونٹ سستی کی گئی ہے۔

    کےالیکٹرک صارفین کیلئے بجلی کی قیمت میں 49 پیسےکمی کی منظوری دی گئی۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ  مد میں بجلی سستی کی گئی۔ سرکاری ڈسکوز کے صارفین کیلئے نومبر کے ایف سی اے مد میں کمی کی گئی۔

    کےالیکٹرک صارفین کیلئے قیمت میں کمی اکتوبر کے ایف سی اے مد میں کی گئی۔

    قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمت کم نہیں ہوگی تو انڈسٹری ، زراعت اور ایکسپورٹ ترقی نہیں کرے گی، گزشتہ ہفتے بجلی کی قیمتوں پر میٹنگ کی تھی، بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

    دیگر ممالک میں بجلی ٹیرف

    سابق نگراں وزیر گوہر اعجاز نے پاکستان کے مقابلے دیگر ممالک کے بجلی ٹیرف کی تفصیلات جاری کردیں۔ گوہر اعجاز نے بتایا کہ علاقائی ممالک کے مقابلے پاکستان میں مہنگی بجلی فراہم کی جا رہی ہے، پاکستان میں صنعتوں کیلئے بجلی کا نرخ 44 روپے 56 پیسے فی یونٹ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس کے مقابلے مصر میں بجلی کانرخ 10 روپے 58 پیسے ، ترکی میں 16 روپے 43 پیسے فی یونٹ، بنگلادیش میں بجلی کی قیمت 20 روپے 89 پیسے فی یونٹ ہے۔

    سابق وزیر نے مزید بتایا کہ بھارت میں صنعتوں کو بجلی 23 روپے 39 پیسے فی یونٹ میں دی جا رہی ہے جبکہ ویتنام اور سری لنکا میں بجلی کی قیمت 23 روپے 67 پیسے فی یونٹ ہے۔

    سابق وفاقی نگراں وزیر نے کہا کہ حکومت بجلی صارفین کیلئے بجلی کا نرخ 26 روپے فی یونٹ مقرر کرے، انرجی سیکٹر میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی اور ادائیگی صرف بجلی پیدا کرنے پر کی جائے، بجلی پیدا نہ کرنے والے آئی پی پیز کو ادائیگیاں روکی جائیں، خسارے کا شکار بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی جائے۔

  • پاکستان کی افغانستان کو چینی کی ریکارڈ برآمد

    پاکستان کی افغانستان کو چینی کی ریکارڈ برآمد

    جولائی تا دسمبر 2024 میں افغانستان کےلیے چینی کی برآمدات میں 3473 فیصد کا بڑا اضافہ ہوا۔

    ذرائع کے مطابق افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات میں سب سے زیادہ حصہ چینی کی برآمد کا ہے مالی سال کی پہلی ششماہی میں افغانستان کے لیے چینی کی برآمد21 کروڑ 18 لاکھ ڈالرز رہی۔

    گزشتہ سال اسی مدت میں افغانستان کےلیے چینی کی برآمد 59 لاکھ ڈالرز تھی۔

    چینی کی برآمد میں غیرمعمولی اضافے کے ساتھ افغانستان کے لیے مجموعی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا۔ دسمبر 2024 میں سالانہ بنیاد پر افغانستان کےلیے برآمدات میں 103 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    دسمبر میں ماہانہ بنیادوں پر افغانستان کے لیے برآمدات میں 36 فیصد کا اضافہ رکارڈ کیا گیا۔ مالی سال کی پہلی ششماہی میں افغانستان کے لیےپاکستانی برآمدات میں52 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    جولائی تا دسمبر میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات 75کروڑ 38 لاکھ ڈالرز رہیں۔ گزشتہ سال اسی مدت میں افغانستان کےلیے برآمدات 49 کروڑ 52 لاکھ ڈالرز تھیں۔

    دسمبر 2024 میں افغانستان کےلیے پاکستانی برآمدات کا حجم 17کروڑ 51 لاکھ ڈالرز رہا۔ دسمبر 2023 میں افغانستان کےلیے برآمدات کا حجم 8 کروڑ60 لاکھ ڈالرز تھا۔

    نومبر 2024 میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات 12 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز تھیں۔

  • حکومت کی آئی ایم ایف کی ایک اور بڑی شرط پوری کرنے کی تیاری

    حکومت کی آئی ایم ایف کی ایک اور بڑی شرط پوری کرنے کی تیاری

    اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور بڑی شرط پوری کرنے کی تیاری کرلی ، اگلی قسط سے قبل مرحلہ وار سیس عائد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کیپٹو پاور پلانٹس پر سیس عائد کرنے کی تیاریاں کرلیں ، ذرائع نے کہا کہ کیپٹو پاور پلانٹس کی گیس کٹنے سے بچانے کیلئے مرحلہ وار سیس عائد کیا جائے گا۔

    ذرائع وزارت توانائی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے کیپٹو پاور پلانٹس کی گیس کٹنے پر لچک آچکی، آئی ایم ایف کی اگلی قسط سے قبل مرحلہ وار سیس عائد کیا جائے گا۔

    وزارت توانائی نے کہا کہ پہلے مرحلے میں جنوری میں کیپٹو پاور کو دی جانیوالی گیس پر5 فیصد سیس عائد ہوسکتا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں سیس کی شرح 10 فیصد کیے جانے کی تجویز ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ کیپٹو انڈسٹری کودی جانےوالی گیس ایل این جی قیمت کے برابر لائی جائے گی، سیس عائد کرنے کا مقصد کیپٹو اور دوسری انڈسٹری میں فرق ختم کرنا ہے۔

    وزارت توانائی کا مزید کہنا تھا کہ کیپٹو پاور کی حامل انڈسٹری گیس سے اپنی بجلی خود بناتی ہے، نان کیپٹو انڈسٹری نیشنل گرڈ سے مہنگی بجلی حاصل کرتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے کیپٹو اور نان کیپٹوانڈسٹری کیلئے مختلف بجلی نرخوں پر تحفظات ہیں۔

  • آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کے حوالے سے اہم خبر آ گئی

    آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کے حوالے سے اہم خبر آ گئی

    اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ سازی پر کام شروع کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتوں نے اپنے ذیلی اداروں سے آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز طلب کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔

    وزارت تجارت نے ذیلی اداروں، ایسوسی ایشنوں اور چیمبرز سے بجٹ تجاویز مانگ لیں، وزارت نے بجٹ تجاویز 15 فروری تک فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزارت تجارت نے مالی سال 26-2025 کے لیے ٹیرف سے متعلق تجاویز مانگی ہیں، اور موجودہ کسٹمز ٹیرف ریٹس کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے، ٹیرف میں رعایت مانگنے والے لوکل مینوفیکچررز کو متعلقہ ڈیٹا فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    ڈریپ، ای ڈی بی اور پاکستان بزنس کونسل سمیت آئی کیپ، اپٹما، کیمیکلز اور فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن سے بھی تجاویز طلب کی گئی ہیں۔

  • گدو پاور پلانٹ کی بندش ، قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان

    گدو پاور پلانٹ کی بندش ، قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان

    اسلام آباد : گدو پاور پلانٹ کی بندش سے 2 سال میں 86 ارب 18 کروڑ کا نقصان ہوا اور بندش سے مہنگے پاور پلانٹس سے بجلی پیدا کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گدو پاور پلانٹ کی عدم دستیابی کے باعث قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔

    پاورپلانٹ کی بندش سے 2 سال میں 86 ارب 18 کروڑ کا نقصان ہوا، دستاویز میں بتایا گیا کہ پاورپلانٹ کی بندش سے مہنگے پاور پلانٹس سے بجلی پیدا کی گئی، پلانٹ اوپن سائیکل پر چلانے سے ایک سال میں قومی خزانے کو 8 ارب کانقصان ہوا۔

    مالی سال 23-2023 میں گدوپلانٹ کی بندش سے 6 ارب 49 کروڑکانقصان ہوا تھا کیونکہ پاورپلانٹ کو اوپن سائیکل موڈ پر چلانے سےڈیڑھ گنا مہنگی بجلی پیدا کی گئی۔

    کمرشل آپریشن ڈیٹ سے ہی گدو پلانٹ دو بڑی مشینیی خرابیوں سے متاثر ہوچکا ہے اور فروری 2021 سے جون 2022 تک پاور پلانٹ کی گیس ٹربائنز خراب رہیں۔

    جولائی 2022 سے گدو 747 کی سٹیم ٹربائن فورسڈ آوٹیج پر ہے جبکہ پاورپلانٹ کی اسٹیم ٹربائن کی عدم دستیابی سے ملکی زرمبادلہ پر بوجھ پڑ رہا ہے۔

    نیپرا نے گدو 747کے آپریشنل فریم ورک کے اسٹریٹجک ریویو کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مزید مالی نقصان سے بچنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اسٹیم ٹربائن کی مرمت کی ضرورت ہے۔