Author: علیم ملک

  • پاکستان  کے مقابلے دیگر ممالک میں بجلی ٹیرف کیا ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    پاکستان کے مقابلے دیگر ممالک میں بجلی ٹیرف کیا ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : پاکستان اور دیگر ممالک کے بجلی ٹیرف کے موازنے کی تفصیلات سامنے آگئیں ، جس کے تحت علاقائی ممالک کے مقابلے پاکستان میں مہنگی بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نگراں وزیر گوہر اعجاز  نے پاکستان کے مقابلے دیگر ممالک کے بجلی ٹیرف کی تفصیلات جاری کردیں۔

    گوہر اعجاز نے بتایا کہ علاقائی ممالک کے مقابلے پاکستان میں مہنگی بجلی فراہم کی جا رہی ہے، پاکستان میں صنعتوں کیلئے بجلی کا نرخ 44 روپے 56 پیسے فی یونٹ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس کے مقابلے مصر میں بجلی کانرخ 10 روپے 58 پیسے ، ترکی میں 16 روپے 43 پیسے فی یونٹ، بنگلادیش میں بجلی کی قیمت 20 روپے 89 پیسے فی یونٹ ہے۔

    سابق وزیر نے مزید بتایا کہ بھارت میں صنعتوں کو بجلی 23 روپے 39 پیسے فی یونٹ میں دی جا رہی ہے جبکہ ویتنام اور سری لنکا میں بجلی کی قیمت 23 روپے 67 پیسے فی یونٹ ہے۔

    سابق وفاقی نگراں وزیر نے کہا کہ حکومت بجلی صارفین کیلئے بجلی کا نرخ 26 روپے فی یونٹ مقرر کرے، انرجی سیکٹر میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی اور ادائیگی صرف بجلی پیدا کرنے پر کی جائے، بجلی پیدا نہ کرنے والے آئی پی پیز کو ادائیگیاں روکی جائیں، خسارے کا شکار بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی جائے۔

  • پاک ایران گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیاں، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    پاک ایران گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیاں، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : حکومت نے پاک ایران گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیوں کے حوالے سے نئی امریکی انتظامیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ایران گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیوں کے معاملے پر حکومت نے منصوبے پر نئی امریکی انتظامیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کا نئی امریکی انتظامیہ سے گیس پائپ لائن پرپابندیوں سے استثنیٰ کا پلان یے ، ایران سے گیس سستی ملے گی اس لیے اس پر غور لازمی کیا جائے گا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نئی امریکی انتظامیہ سےمنصوبے پرنظرثانی کے لئے رجوع کرے گی، امریکاسے استثنیٰ لیں گے تاکہ معاشی پابندیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    ذرائع نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے تاخیر نہیں منصوبہ پابندیوں سے متاثرہے، امریکی پابندیوں کی وجہ سے منصوبے پر محتاط مذاکرات کررہے ہیں اور ایران کو بھی قائل کر رہے ہیں کہ درمیانی راستہ نکال لیا جائے گا۔

  • مصدق ملک نے سعودی عرب کو ریکوڈک شیئرز فروخت کرنے کے معاملے کی حقیقت بتا دی

    مصدق ملک نے سعودی عرب کو ریکوڈک شیئرز فروخت کرنے کے معاملے کی حقیقت بتا دی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ریکوڈک منصوبے کے 15 فیصد شیئرز سعودی عرب کو فروخت کرنے کی خبروں کو مسترد کر دیا۔

    وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ گیس کی قیمتوں پر کام کر رہے ہیں لیکن اب تک سمری نہیں بھجوائی، کابینہ کمیٹی نے ریکوڈک سے متعلق کوئی منظوری نہیں دی۔

    مصدق ملک نے واضح کیا کہ کویت پیٹرولیم نے پاکستان میں آپریشنز بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا اور پاکستان سے کہیں نہیں جا رہا، کویت پٹرولیم نے صرف 17 فیصد ڈپلیشن والے اثاثے آف لوڈ کیے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک منصوبے کیلیے سکیورٹی یقینی بنائی جائے گی، وزیر اعظم

    انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے کا مجموعی سرکلر ڈیٹ 5 ہزار ارب روپے سے زیادہ ہے، گیس کے شعبے کا 2700 ارب اور بجلی کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ 2400 ارب روپے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کیپٹو پلانٹس کو جنوری 2025 میں گیس بند کی جائے، نگراں حکومت نے کیپٹوپلانٹس کیلیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا تھا، کیپٹو کو گیس بند کر دیں تو مزید 150 سے 200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس اضافی ہو جائے گی۔

    مصدق ملک کہتے ہیں کہ اضافی گیس کا بوجھ کسی نہ کسی کو اٹھانا ہوگا، کیپٹو پلانٹس کے مستقبل سے متعلق معاملہ آئی ایم ایف کے ساتھ اٹھائیں گے۔

    ’پاکستان ایل این جی کے 5 کارگوز مؤخر کر چکا ہے جبکہ مزید 5 کارگوز ابھی تک مؤخر نہیں کیے، کارگوز مؤخر کرنے سے متعلق مذاکرات چل رہے ہیں۔

  • بجلی کتنی سستی ہو رہی ہے؟ صارفین کیلیے بڑی خوشخبری

    بجلی کتنی سستی ہو رہی ہے؟ صارفین کیلیے بڑی خوشخبری

    مہنگی بجلی نے ہر پاکستانی کو پریشان کر رکھا ہے تاہم اب صارفین کے لیے خوشخبری ہے کہ بجلی سستی ہونے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں بجلی سستی ہونے کا امکان ہے۔ سی پی پی سے نے نومبر کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے جس پر نیپرا کل بجلی 63 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست پر سماعت کرے گا۔

    نیپرا اگر من وعن درخواست منظور کرتا ہے تو بجلی صارفین کو چار ارب 88 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا اور اکتوبر کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کا ریلیف شہریوں کو دسمبر کے بلوں میں دیا جائے گا۔ تاہم اس کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ نیپرا نےاکتوبر کی ایڈجسٹمنٹ میں پہلے ہی بجلی ایک روپے 14 پیسے فی یونٹ سستی کی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/federal-minister-for-energy-awais-leghari/

  • حکومت نے سب سے زیادہ کس ادارے کو قرضہ اور سبسڈی دی؟ اہم تفصیلات

    حکومت نے سب سے زیادہ کس ادارے کو قرضہ اور سبسڈی دی؟ اہم تفصیلات

    وفاقی حکومت کی سرکاری اداروں کےلیے معاونت کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ مالی سال2024 کی پہلی ششماہی میں سرکاری اداروں کو437ارب روپےمعاونت فراہم کی گئی۔

    وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی میں سرکاری اداروں کو232ارب روپےکی سبسڈی دی گئی۔ جولائی تادسمبر2023 میں سرکاری اداروں کو120 ارب روپےکی گرانٹ دی گئی۔

    گزشتہ مالی سال پہلی ششماہی میں سرکاری اداروں کو 85 ارب روپےقرضہ دیا گیا۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی کوسب سے زیادہ 47 ارب کی سبسڈی دی گئی جب کہ میپکو کو 42 ارب56 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی۔ کیسکو26 ارب 24 کروڑ ،حیسکو کو18ارب 34کروڑ روپے کی سبسڈی ملی۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کو11 ارب 63کروڑ روپےکی سبسڈی فراہم کی گئی۔

    مالی سال 2024پہلی ششماہی میں پاور ہولڈنگ کو88 ارب52 کروڑ روپےگرانٹ دی گئی۔ پاکستان ریلویز کو 27 ارب 50 کروڑ،این ایچ اے کو 4 ارب روپے کی گرانٹ دی گئی۔

    وفاقی حکومت نےاین ایچ اے کو 25ارب روپےسے زائد کا قرضہ بھی دیا جب کہ پاکستان اسٹیل ملز کو 35 ارب54 کروڑ روپےکا قرضہ دیا گیا۔

    جنکوز ٹو16 ارب 53 کروڑ، این ٹی ڈی سی کو 6 ارب 10 کروڑ روپے کا قرضہ دیا گیا۔ پرنٹنگ کارپوریشن کو ایک ارب20 کروڑ،ریڈیو پاکستان کو21 کروڑ روپے قرضہ ملا۔ مالی سال2024 کی پہلی ششماہی میں میپکو،پیسکو اورکیسکو بھی قرضہ دیا گیا۔

  • 2024 میں سب سے زیادہ کیا مہنگا اور کون سی چیز سستی ہوئی؟

    2024 میں سب سے زیادہ کیا مہنگا اور کون سی چیز سستی ہوئی؟

    سال 2024 میں سب سے زیادہ کون سی چیز مہنگی ہوئی اور کس شے کے دام سب سے کم ہوئے اس حوالے سے سرکاری رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔

    وفاقی ادارہ شماریات نے سال 2024 کے اختتام کے قریب اس سال سب سے زیادہ سستی اور مہنگی ہونے والی اشیا سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے۔

    اس رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں سب سے زیادہ مہنگے ٹماٹر ہوئے جب کہ جو چیز سب سے زیادہ سستی ہوئی وہ ہر گھر میں استعمال ہونے والا آٹا اور پیاز ہے۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال کے دوران ٹماٹر 138.53 فیصد مہنگے ہوئے۔ خواتین کے سینڈل کی قیمت میں 75.09 فیصد اضافہ ہوا۔

    اس سال آلو 61.17 فیصد، دال چنا 51.17 ، دال مونگ 31.51 فیصد مہنگے ہوئے اس کے علاوہ پاؤڈر دودھ کی قیمت میں 25.62 جب کہ گائے کے گوشت کی قیمت میں 24.28 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ایک سال میں لہسن 17.27 اور پکی ہوئی دال 15.10 فیصد، گیس چارجز 15.52 فیصد اور جلانے والی لکڑی 13.14 فیصد مہنگی ہوئی۔

    سال 2024 میں پیاز 31.21 فیصد، آٹا 36.20 فیصد، مرچ پاؤڈر 20 فیصد سستا ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک سال میں انڈے کی قیمتوں میں 12.89 فیصد کمی ہوئی۔ اسی مدت میں دال مسور 11.18 فیصد سستی ہوئی جب کہ باسمتی چاول اور دال ماش کی قیمتوں میں بالترتیب 7.98 اور 6.27 فیصد کمی ہوئی۔

    اس سل میں پٹرول 5.64 اور ڈیزل 7.49 فیصد سستا ہوا۔

  • اہلیان کراچی کو بجلی کے نرخ میں ریلیف ملنے کا امکان

    اہلیان کراچی کو بجلی کے نرخ میں ریلیف ملنے کا امکان

    اسلام آباد : کے الیکٹرک نے اہلیان کراچی سے اربوں روپے کی اضافی وصولی کا اعتراف کرلیا، صارفین سے بلوں میں وصول کی گئی اضافی رقم واپس کی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی صارفین سے اضافی وصول کی گئی رقم واپس کرنے کیلئے نیپرا میں درخواست داخل کی گئی ہے۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ کراچی کو بجلی کی قیمت میں 4 روپے98پیسے فی یونٹ ریلیف ملے گا، کے الیکٹرک کی درخواست پر نیپرا 15جنوری کو سماعت کرے گا۔

    رپورٹ کے مطابق درخواست کی سماعت کے موقع پر نیپرا کے الیکٹرک کی درخواست پر اضافی وصولی کی حتمی رقم کا تعین کرے گا۔

  • 2024: پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ 808 ارب کی وصولیاں

    2024: پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ 808 ارب کی وصولیاں

    اسلام آباد: سال 2024 میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ 808 ارب 14 کروڑ روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جنوری سے ستمبر 2024 کے دوران پیٹرولیم لیوی کی مد میں کی گئی وصولیاں 808 ارب روپے سے زائد رہیں، اکتوبر سے دسمبر کا ڈیٹا آنا باقی ہے، جس سے سال کے اختتام تک بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق جنوری سے مارچ کی سہ ماہی میں پیٹرولیم لیوی کی آمدنی 246 ارب 82 کروڑ روپے تھی، اپریل سے جون کی سہ ماہی میں پیٹرولیم لیوی کی وصولی 299 ارب 63 کروڑ روپے تھی، جب کہ جولائی سے ستمبر کی سہ ماہی میں پیٹرولیم لیوی کی آمدنی 261 ارب 67 کروڑ روپے رہی۔

    پاکستان کو 5 ماہ کے دوران ساڑھے تین ارب ڈالرز کی بیرونی فنڈنگ موصول

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت پیٹرول پر 60 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کے فی لیٹر پر بھی 60 روپے کے حساب سے لیوی عائد ہے۔

    پاکستان کیلیے امریکا سب سے بڑا برآمدی اور چین درآمدی ملک بن گیا

    واضح رہے کہ پیٹرولیم لیوی کی آمدنی وفاقی حکومت کے پاس رہتی ہے، جب کہ ایف بی آر کی آمدنی این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو منتقل ہوتی ہے۔

  • پاکستان کیلیے امریکا سب سے بڑا برآمدی اور چین درآمدی ملک بن گیا

    پاکستان کیلیے امریکا سب سے بڑا برآمدی اور چین درآمدی ملک بن گیا

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں پاکستان کیلیے امریکا سب سے بڑا برآمدی اور چین سب سے بڑا درآمدی ملک بن گیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں امریکا کیلیے پاکستان کی برآمدات زیادہ جبکہ درآمدات کم ریکارڈ کی گئیں۔ اسی طرح چین کیلیے پاکستانی برآمدات کم اور درآمدات کہیں زیادہ رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں اس سال مقامی طور پر تیار موبائل فون مینوفیکچرنگ کی صورتحال کیا رہی؟

    5 ماہ میں پاکستان امریکا دوطرفہ تجارت 3 ارب 5 کروڑ ڈالرز رہی۔ جولائی تا نومبر 2024 امریکا کیلیے پاکستانی برآمدات 2 ارب 45 کروڑ ڈالرز جبکہ اسی دورانیے میں امریکا سے درآمدات کا حجم 59 کروڑ 42 لاکھ ڈالرز رہا۔ یوں امریکا کیلیے برآمدات میں 14 فیصد اضافہ ریکارڈ کی گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ جولائی تا نومبر 2024 پاکستان چین دوطرفہ تجارت کا حجم 7 ارب 19 کروڑ 41 لاکھ ڈالرز رہا۔ اس مدت میں چین کیلیے برآمدات ایک ارب 12 کروڑ 46 لاکھ ڈالرز رہیں۔

    5 ماہ میں 15 فیصد اضافے کے ساتھ چین سے درآمدات 6 ارب 7 کروڑ ڈالرز رہیں جبکہ اسی مدت میں چین کیلیے پاکستانی برآمدات میں 14 فیصد کمی دیکھی گئی۔

  • پاکستان کی ایران سے درآمدات میں بڑا اضافہ

    پاکستان کی ایران سے درآمدات میں بڑا اضافہ

    شہبازحکومت میں ایران سے درآمدات میں مسلسل اضافہ ہو اہے۔

    پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔ نومبر میں سالانہ بنیادوں پر ایران سے درآمدات میں47فیصد کا اضافہ ہوا۔

    ذرائع کے مطابق مالی سال کے پہلے 5ماہ میں ایران سے درآمدات 34 فیصد بڑھ گئیں جب کہ جولائی تا نومبر 2024 میں ایران سے درآمدات 53کروڑ 31 لاکھ ڈالرز رہیں۔

    گزشتہ سال اسی مدت میں ایران سے درآمدات 39 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز تھیں۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ نومبر 2024 میں ایران سے درآمدات کا حجم 12کروڑ 97 لاکھ ڈالرز رہا۔ گزشتہ سال نومبر میں ایران سے درآمدات 8 کروڑ 84 لاکھ ڈالرز تھیں۔