Author: علیم ملک

  • سال 2025 میں عام تعطیلات کی تفصیلات جاری

    سال 2025 میں عام تعطیلات کی تفصیلات جاری

    اسلام آباد: حکومت نے سال 2025 میں عام تعطیلات اور اختیاری چھٹیوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق آئندہ سال میں 40 چھٹیاں ہوں گی۔

    حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سال 2025 میں 40 عام تعطیلات اور اختیاری چھٹیاں ہوں گی، آئندہ سال 17 عام تعطیلات اور 23 اختیاری چھٹیاں ہوں گی۔

    5 فروری 2025 کو یوم کشمیر کی عام تعطیل ہوگی جب کہ 23 مارچ 2025 کو یوم پاکستان، یکم مئی 2025 کو یوم مزدور اور یوم تکبیر کے موقع پر 28 مئی 2025 کو عام تعطیل ہوگی۔ حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ 30،31 مارچ اور یکم اپریل 2025 کو عید الفطر کی 3 چھٹیاں ہوں گی جب کہ 7 سے 9 جون 2025 کو عیدالاضحیٰ کی 3 چھٹیاں ہوں گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق 5 اور 6 جولائی 2025 کو 9 اور 10 محرم الحرام کی چھٹیاں ہوں گی، 14 اگست 2025 کو یوم آزادی، 5 یا 6 ستمبر 2025 کو عید میلاد النبیﷺ کی مناسبت سے عام تعطیل ہوگی۔

    9 نومبر 2025 کو یوم اقبال، 25 دسمبر 2025 کو یوم قائد اعظم/کرسمس کی عام تعطیل ہوگی، جب کہ 26 دسمبر 2025 کو مسیحی ملازمین کے لیے کرسمس کے بعد کی عام تعطیل ہوگی۔

    سال 2025 کے لیے اسلامی چھٹیاں متوقع تاریخ کے حساب سے طے کی گئی ہیں، چاند کی رویت کے حساب سے چھٹیوں کا الگ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سال 2025 میں یکم جنوری، یکم مارچ، یکم جولائی کو بینکوں کی چھٹی ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلم حکومتی ملازمین کو ایک سال میں ایک سے زیادہ آپشنل چھٹی نہیں ملے گی اور غیر مسلم حکومتی ملازمین کو سال میں 3 سے زائد آپشنل چھٹیاں نہیں ملیں گی۔

  • صارفین کا ڈیٹا خطرے میں، مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں سیکورٹی نقص کا انکشاف

    صارفین کا ڈیٹا خطرے میں، مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں سیکورٹی نقص کا انکشاف

    اسلام آباد: صارفین کا ڈیٹا خطرے میں پڑ گیا ہے، مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں سیکورٹی نقص کا انکشاف ہوا ہے۔

    نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایڈوائزری جاری کی ہے کہ مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں سیکیورٹی نقص آیا ہے، جس سے صارفین اور اداروں کے سسٹم ہیک ہونے اور ذاتی معلومات چوری ہونے کا خدشہ ہے۔

    ایڈوائزری کے مطابق آپریٹنگ سسٹم کے سیکیورٹی نقص سے یوزر نیم، ڈومین نیم اور پاسورڈ چرائے جا سکتے ہیں، سیکیورٹی نقص سے فائل کھولے بغیر ہی اہم معلومات تک رسائی ہو سکتی ہے۔

    سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کے مطابق سیکیورٹی نقص سے مائیکروسافٹ کے ونڈو 7 سے 11 تک کے ورژن متاثر ہو سکتے ہیں، اس لیے سائبر ایمرجنسی نے سیکیورٹی اسٹریٹجی کے قیام کی سفارش کی ہے۔

    ایکس پر ’ہیش ٹیگ‘ استعمال کریں یا نہیں؟ ایلون مسک نے بتا دیا

    شیئرڈ ڈرائیوز اور شیئر فولڈرز اور ای میلز اٹیچمنٹ سے محتاط رہنے کی سفارش کی گئی ہے، اور ہدایت کی گئی ہے کہ صارفین پاسورڈز پیچیدہ رکھیں اور مختصر عرصے بعد اسے تبدیل کرتے رہیں، صارفین کو مختلف ایپلی کیشنز کا ایک ہی پاسپورڈ نہ رکھنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے سے ڈیٹا چوری اور سسٹم ہیک ہو سکتا ہے۔

  • سرکاری ملازمت کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر

    سرکاری ملازمت کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر

    وفاقی وزارت خزانہ نے ایف بی آر میں 18 اضافی آسامیاں تخلیق کردی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے ایف بی آر ان لینڈ ریونیو سروس میں گریڈ 17 اور اس سے اوپر کی اضافی آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔

    وزارت خزانہ کے فیصلے کے بعد ایف بی آر نے ان لینڈ ریونیو سروس کی آسامیوں پر نظرثانی کردی ہے جس کے بعد ان لینڈ ریونیو سروس کیڈر کی نظرثانی شدہ آسامیاں 1293 ہوگئی ہیں۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت میں وفاقی کابینہ نے نئی آسامیوں کی تخلیق پر پابندی عائد کررکھی ہے۔ کابینہ نے گزشتہ تین سال سے خالی تمام آسامیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یہ پڑھیں: خیبرپختونخوا میں تمام کوٹے پر بھرتیاں اب اوپن میرٹ پر کی جائیں گی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ خیبر پختونخوا حکومت نے کوٹے کی بنیاد پر سرکاری بھرتیاں ختم کردی تھیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہدا کے اہل خانہ پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    چیف سیکرٹری نے تمام سرکاری محکموں کو مراسلہ جاری کردیا، اعلامیے میں کہا گیا تھا اب تمام بھرتیاں اوپن میرٹ پر کی جائیں گی، احکامات سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں جاری کیے گئے ہیں۔

    ملازم کی بیوہ، شوہر یا بچوں کو بغیر اشتہار، میرٹ کے بغیر کنٹریکٹ یا مستقل بھرتی نہیں کیا جائے گا۔ اوپن میرٹ کے بغیر تقرر آئین پاکستان کی خلاف ورزی تصورکی جائے گی۔

    آئندہ تمام سرکاری ملازمین کی تقرریاں صرف اوپن اشتہار اور میرٹ کی بنیاد پر ہوں گی۔

  • ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تشویشناک خبر

    ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تشویشناک خبر

    اسلام آباد: پاکستان کے ٹیلی کام سیکٹر کی سرمایہ کاری میں مسلسل دوسرے سال کمی آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیلی کام سیکٹر کی سرمایہ کاری 3 سال میں ڈیڑھ ارب سے 76 کروڑ ڈالر پر آ گئی ہے، گزشتہ مالی سال ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری اتحادی حکومت کے مقابلے میں بھی کم ہو گئی ہے۔

    مالی سال 2023۔24 میں ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری کم ہو کر 76 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز رہ گئی، مالی سال 2022۔23 میں ٹیلی سیکٹر میں سرمایہ کاری کا حجم 77 کروڑ ڈالرز تھا۔

    مالی سال 2021۔22 میں ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری ایک ارب 65 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز تھی، مالی سال 2020۔21 میں ٹیلی سیکٹر میں سرمایہ کاری ایک ارب 21 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز تھی۔

    5 ماہ میں ملک میں کتنی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی؟ اعدادو شمار جاری

    مالی سال 2019۔20 میں ٹیلی سیکٹر میں سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب 14 کروڑ ڈالرز تھا۔

    دوسری طرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے 5 ماہ میں ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 31 فی صد اضافہ ہوا ہے، نومبر2024 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 21 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہی جب کہ نومبر میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 13 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھی۔

    رواں مالی سال 5 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری 1 ارب 12 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی گزشتہ مالی سال 5 ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 85 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی تھی۔

  • گیس صارفین کیلیے بُری خبر!

    گیس صارفین کیلیے بُری خبر!

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے رواں مالی سال کیلیے گیس کی قیمت بڑھانے کی منظوری دے دی۔

    اوگرا نے سوئی ناردرن کیلیے گیس کی قیمت میں 8.71 فیصد اضافے جبکہ سوئی سدرن کیلیے 25.78 فیصد اضافے کی منظوری دی۔

    اتھارٹی نے مذکورہ فیصلے سے وفاقی حکومت کو آگاہ کر دیا جو ہر کیٹیگری کیلیے اضافے کی حتمی منظوری دے گی۔

    اوگرا نے سوئی ناردرن کیلیے 527 ارب 55 کروڑ مالی ضروریات کی منظوری دیتے ہوئے اسے کمپنی کو 50 ارب سے زائد کی سابق ایڈجسٹمنٹ کی وصولی کی بھی اجازت دی۔

    اتھارٹی نے سوئی سدرن کیلیے 319 ارب 78 کروڑ روپے کی مالی ضروریات اور کمپنی کو 48 ارب 85 کروڑ روپے کی سابق ایڈجسٹمنٹ کی وصولی کی منظوری دی۔

    یہ بھی پڑھیں: تیل اور گیس کا بڑا ذخیزہ دریافت

    29 اکتوبر کو اوگرا میں گیس کمپنیوں نے گیس مہنگی کرنے کی درخواستیں دائر کی تھی۔ سندھ اور بلوچستان کیلیے 53.47 فیصد اور اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کیلیے 3.66 فیصد مہنگی کرنے کی درخواست دی گئی تھی۔

    سوئی ناردرن نے اوسط قیمت میں 64.16 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی تجویز دی تھی جبکہ سوئی ناردرن نے اوسط قیمت 1810.38 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی درخواست کی تھی۔

    سوئی سدرن کی جانب سے 669.07 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست دی گئی تھی جبکہ اوسط قیمت 1920.39 روپے فی ایم ایم بی ٹی یوکرنے کی درخواست کی تھی۔

    واضح رہے کہ گیس کمپنیوں نے یکم جولائی 2024 سے گیس مہنگی کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس حوالے سے اوگرا نے کمپنیوں کی درخواستوں پر گیس صارفین سے تجاویز مانگی تھیں۔

  • موبائل انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں بڑا اضافہ

    موبائل انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں بڑا اضافہ

    پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ ایک سال میں ملک میں موبائل انٹرنیٹ کی رفتار میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ موبائل انٹرنیٹ کی رفتار 15.65 سے بڑھ کر 20.02 ایم بی پی ایس تک پہنچ گئی۔

    پی ٹی اے کے مطابق موبائل انٹرنیٹ کے استعمال میں 24.2 فیصد اضافہ ہوا۔ ستمبر 2024 تک براڈبینڈ صارفین کی تعداد 14کروڑ 23 لاکھ تک ریکارڈ کی گئی۔

    ٹیلی کام صارفین کی تعداد 19کروڑ 60 لاکھ صارفین ریکارڈ کی گئی۔

    موبائل فون پر انٹرنیٹ اسپیڈ چیک کرنے کا آسان طریقہ

    گزشتہ مالی سال ٹیلی کام شعبے کو 955 ارب روپے کی آمدنی ہوئی۔ گزشتہ سال 2 کروڑ 96 لاکھ موبائل ڈیوائسز مقامی سطح پر تیار کی گئیں۔

    پی ٹی اے کے مطابق ایک سال میں دھوکا دہی میں ملوث 5 ہزار 294 موبائل نمبرز بلاک کئے گئے ہیں جب کہ فراڈ اور دھوکا دہی میں ملوث 4 ہزار 507 آئی ای ایم آئی بلاک کی گئیں۔

    گزشتہ سال فراڈ میں ملوث 113 افراد کے شناختی کارڈ بلاک کئے گئے۔

    پی ٹی اے نے ایک سال میں 19 ہزار730 موبائل نمبرز کو وارننگز جاری کیں۔ پی ٹی اے کو چوری شدہ موبائلز بلاک کرنے کی27 ہزار 351 شکایات موصول ہوئیں۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ایک سال میں موبائل ان بلاک کرنے کی ایک ہزار 818 شکایات موصول ہوئیں۔

    Gold Price in Pakistan Today- پاکستان میں آج سونے کی قیمت

  • ایک اور مہنگی آئی پی پی سے معاہدہ ختم، اربوں روپے کی بچت ہوگی

    ایک اور مہنگی آئی پی پی سے معاہدہ ختم، اربوں روپے کی بچت ہوگی

    مہنگی آئی پی پیز کیساتھ بجلی خریداری کے معاہدوں سے متعلق ایک اور پیشرفت سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے مزید ایک آئی پی پی کے ساتھ بجلی خریداری کا معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ نجی بجلی گھر کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے پر معاملات طے پاگئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاک جین پاور پلانٹ کے ساتھ بجلی خریداری کا معاہدہ ختم کیا جائےگا۔ نجی بجلی گھر 365 میگاواٹ صلاحیت کا حامل آئی پی پی ہے۔ معاہدہ ختم کرنےکےنتیجےمیں اربوں روپےکی بچت متوقع ہے۔

    نجی بجلی گھر 1994 کی پاور پالیسی کے تحت لگایا گیا تھا۔

    گوہر اعجاز کا آئی پی پیز سے متعلق نیا بیان سامنے آگیا

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت مختلف آئی پی پیز کیساتھ معاہدوں پر نظرثانی پر کام کر رہی ہے۔ وفاقی کابینہ نے اکتوبر میں 5 آئی پی پیز کیساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کر دیئے تھے۔

    وفاقی کابینہ رواں ماہ بگاس پر چلنے والے 8 پاور پلانٹس کے معاہدوں پر نظرثانی بھی کر چکی ہے۔

     

  • ایک سال میں کتنی سمز اور موبائل بلاک ہوئے؟

    ایک سال میں کتنی سمز اور موبائل بلاک ہوئے؟

    پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی موبائل فون صارفین کے ساتھ فراڈ کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

    پی ٹی اے کے مطابق ایک سال میں دھوکا دہی میں ملوث 5 ہزار 294 موبائل نمبرز بلاک کئے گئے ہیں جب کہ فراڈ اور دھوکا دہی میں ملوث 4 ہزار 507 آئی ای ایم آئی بلاک کی گئیں۔

    گزشتہ سال فراڈ میں ملوث 113 افراد کے شناختی کارڈ بلاک کئے گئے۔

    پی ٹی اے نے ایک سال میں 19 ہزار730 موبائل نمبرز کو وارننگز جاری کیں۔ پی ٹی اے کو چوری شدہ موبائلز بلاک کرنے کی27 ہزار 351 شکایات موصول ہوئیں۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ایک سال میں موبائل ان بلاک کرنے کی ایک ہزار 818 شکایات موصول ہوئیں۔

  • حکومت نے 8 ماہ میں کتنا قرضہ لیا؟

    حکومت نے 8 ماہ میں کتنا قرضہ لیا؟

    اسلام آباد : مارچ سے اکتوبر تک وفاقی حکومت کے قرضے میں 4 ہزار 304 ارب روپے اضافہ ہوا اور اکتوبر تک وفاقی حکومت کا قرضہ 69 ہزار 114 ارب روپے ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت کے ابتدائی 8 ماہ میں قرضوں میں اضافے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ مارچ سےاکتوبرتک وفاقی حکومت کا قرضہ4 ہزار304ارب روپےبڑھا اور اکتوبر تک وفاقی حکومت کا قرضہ 69 ہزار 114 ارب روپے رہا۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ فروری میں وفاقی حکومت کے قرضوں کا حجم 64 ہزار 810 ارب روپے تھا، پہلے 8 ماہ میں مقامی قرض میں 4 ہزار 556ارب روپے کا اضافہ ہوا اور اِسی مدت میں وفاقی حکومت کے غیر ملکی قرض میں 251 ارب کی کمی ہوئی۔

    دستاویز میں کہا ہے کہ اکتوبر تک وفاقی حکومت کا مقامی قرضہ 47 ہزار 231 ارب روپے تھا اور اِسی مدت تک وفاقی حکومت کا غیر ملکی قرضہ 21 ہزار 884 ارب روپے تھا۔

    دستاویز کے مطابق فروری تک وفاقی حکومت کا مقامی قرضہ42ہزار675ارب روپےتھا، فروری تک مرکزی حکومت کاغیرملکی کا قرضہ 22 ہزار134 ارب تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • اب بجلی کمپنیوں کے نقصانات  کا بوجھ بھی بجلی صارفین سے  وصول ہوگا

    اب بجلی کمپنیوں کے نقصانات کا بوجھ بھی بجلی صارفین سے وصول ہوگا

    اسلام آباد : نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی تقسیم کارکمپنیوں کے نقصانات کا بوجھ بجلی صارفین سے وصول ہوگا، سرچارجز کے ذریعے وصولی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک سمیت سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں بڑا اضافہ ہوا، نیپرا دستاویز میں بتایا گیا کہ ایک سال میں بجلی تقسیم کارکمپنیوں کے نقصانات 150 فیصد بڑھ گئے، نقصانات کا بوجھ بجلی صارفین سے وصول ہوگا۔

    نیپرا کا کہنا تھا کہ بجلی بلوں کی کم وصولی سے ایک سال میں380 ارب80 کروڑ روپےکا نقصان ہوا، گذشتہ مالی سال نقصانات میں کیسکو پہلے اور کے الیکٹرک دوسرے نمبر پر رہی۔

    گزشتہ مالی سال کمپنیوں نےبجلی بلز کی مد میں 4ہزار487 ارب روپے وصول کئے، ایک سال میں بجلی کمپنیوں نے4ہزار867 ارب روپے کے بلز بھجوائے تھے اور بجلی کمپنیوں نے 380 ارب80 کروڑ روپے سے زائد کم وصولیاں کیں۔

    بجلی کمپنیوں کے نقصانات سرچارجز کے ذریعے بجلی صارفین سے وصول کیے جائیں گے۔

    مالی سال 2023-24 میں کیسکو نے104 ارب32 کروڑ روپے کی کم وصولیاں کیں، اسی مدت میں کےالیکڑک نے63 ارب69کروڑ روپے ، لیسکو39 ارب46 کروڑ،حیسکو نے 36 ارب789 کروڑ روپے کی کم وصولیاں کیں۔

    پیسکو صارفین سے بلوں کی مد میں31 ارب روپےوصول کرنے میں ناکام رہی ، کم وصولیاں گردشی قرضے میں اضافہ کاسبب بن رہا ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت