رواں مالی سال کے پہلے ماہ تجارتی خسارہ 16.44 فیصد بڑھ گیا۔
ادارہ شماریات نے ماہانہ تجارتی اعداد و شمارج اری کر دئیے جس کے مطابق جولائی 2025 میں تجارتی خسارہ 2 ارب 75 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہا۔
جولائی 2024 میں تجارتی خسارہ ایک ارب 90 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز تھا۔
ادارہ شماریات کے مطابق جولائی 2025 میں درآمدات کا حجم 5 ارب 44 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز رہا اور اس عرصے میں برآمدات کا مجموعی حجم 2 ارب 69 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز رہا۔
ایک ماہ میں تجارتی خسارہ 02.16 فیصد بڑھ گیا۔
جون کی نسبت جولائی میں تجارتی خسارہ، درآمدات اور برآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ ایک ماہ میں برآمدات 88.8 فیصداور درآمدات 37.12 فیصد بڑھیں.
اسلام آباد: ادارہ شماریات نے ساتویں زرعی شماری 2024 کا اجرا کر دیا۔ زرعی شماری 14 سال بعد کی گئی، آخری شماری 2010 میں ہوئی تھی۔
ادارہ شماریات کے مطابق زرعی گھرانے 83 لاکھ سے بڑھ کر 1 کروڑ 17 لاکھ ہو گئے ملک میں مال مویشیوں کی تعداد 25 کروڑ 13 لاکھ تک پہنچ گئی۔
مویشیوں کی سالانہ شرح نمو 18.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ملک میں 9 کروڑ 58 لاکھ بکریاں، 5 کروڑ 58 لاکھ گائیں موجود ہیں۔ بھینسوں کی تعداد 4 کروڑ 77 لاکھ، بھیڑوں کی 4 کروڑ 45 لاکھ ہے۔
ملک میں 15 لاکھ اونٹ اور 48 لاکھ گدھے بھی موجود ہیں۔
ملک میں زیرِ کاشت رقبہ 2024 میں 52.8 ملین ایکڑ تک پہنچ چکا ہے جس میں 79 فیصد زرعی رقبہ نہروں اور ٹیوب ویلز سے سیراب ہوتا ہے۔
زرعی شماری پاکستان کی شماریاتی تاریخ کا سنگ میل قرار دیا گیا ہے جس کے نتائج سے لاکھوں زرعی گھرانوں کی زندگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
اسلام آباد: ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے خوشخبری ہے، آئندہ ماہ سے بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو بجلی کے نرخوں میں 1 روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست دے دی ہے۔
یہ درخواست مالی سال 2024-25 کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی ہے۔ نیپرا اتھارٹی آج اس درخواست پر باقاعدہ سماعت کرے گی، جس کے بعد حتمی فیصلہ متوقع ہے۔
اگر نیپرا نے سی پی پی اے کی درخواست منظور کر لی تو صارفین کو مجموعی طور پر 53 ارب 39 کروڑ روپے سے زائد کا ریلیف دیا جائے گا۔ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت تمام سرکاری ڈسکوز پر ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اگر ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے لیے ایڈجسٹمنٹ بھی منظور ہو گئی تو ریلیف کی مقدار 2 روپے 10 پیسے فی یونٹ تک جا سکتی ہے، اگست، ستمبر اور اکتوبر کے لیے فی الوقت 1 روپے 75 پیسے فی یونٹ کی کمی کی سفارش کی گئی ہے۔
نیپرا کی جانب سے درخواست پر سماعت کے بعد بجلی کی نئی قیمتوں کا حتمی اعلان کیا جائے گا، جس سے لاکھوں صارفین کو مہنگائی کے اس دور میں کچھ ریلیف ملنے کی امید ہے۔
اسلام آباد (03/08/2025) شہر اقتدار اسلام آباد، راولپنڈی اور گرد و نواح میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی اور گرد و نواح میں کل رات کے بعد آج ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ مردان اور گردو نواح ، چکوال میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، اسلام آباد میں لوگ خوفزدہ ہوکر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلےکی شدت5.1ریکارڈ کی گئی، زلزلے کے جھٹکے رات 12:10منٹ پر محسوس کیے گئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کی شدت5.1اور گہرائی 10کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کا مرکز روات سے 15 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔
اس کے علاوہ مری اور ہری پور میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، شانگلہ، تلہ گنگ، کلر کہار، گوجر خان، کالا باغ شہر اور گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
این ڈی ایم اے رپورٹ
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی اور گرد و نواح میں آنے والے زلزلے کی شدت5ریکارڈ کی گئی ہے، جس کا مرکز اسلام آباد کے قریب تھا۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ زلزلہ 10 کلومیٹر گہرائی میں آیا، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے، سب سے زیادہ شدت اسلام آباد اوراس کے اطراف محسوس کی گئی۔
اس کے علاوہ جہلم، گوجر خان، اٹک، ہری پور، چکوال اور لاہور تک جھٹکے رپورٹ ہوئے، کہوٹہ، مری، جہلم سمیت کئی شہروں میں زلزلے کےجھٹکے محسوس کیے گئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق زلزلے کی شدت قریبی علاقوں میں زیادہ اور دور علاقوں میں کم رہی، گوجرانوالہ، مظفرآباد تک زلزلے کے جھٹکے رپورٹ ہوئے۔
اسلام آباد(2 اگست 2025): حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی میں 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کرکے عوام کو مکمل ریلیف سے محروم کردیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پھر عوام سے ہاتھ کر گئی، وفاقی حکومت نے شہریوں پر پیٹرولیم لیوی کا بوجھ مزید بڑھاتے ہوئے عوام کو مکمل ریلیف سے محروم کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی 74 روپے 51 پیسے سے بڑھا کر 77 روپے ایک پیسے فی لیٹر کر دی گئی ہےاسی طرح پیٹرول پر لیوی 75 روپے 52 پیسے سے بڑھا کر 78 روپے 2 پیسے فی لٹر کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈیزل پر فریٹ مارجن بھی 20 پیسے فی لیٹر بڑھا کر 6 روپے 24 پیسے فی لیٹر کردیا گیا، پٹرول اور ڈیزل پر کلائیمیٹ سپورٹ لیوی 2 روپے 50 پیسے، ڈیلرز مارجن 8 روپے 64 پیسے اور ڈسٹری بیوٹرز مارجن 7 روپے 87 پیسے فی لیٹر ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر رکھی گئی ہے، اگر لیوی نہ بڑھائی جاتی تو پیٹرول اور ڈیزل مزید سستا ہو سکتا تھا۔
واضح رہے کہ پیٹرولیم لیوی میں اضافے کا اطلاق یکم اگست سے کیا گیا ہے، حکومت آئی ایم ایف شرائط کے تحت یکم جولائی 2025 سے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر کلائمٹ سپورٹ لیوی الگ سے وصول کررہی ہے۔
اسلام آباد : ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے بجلی سستی ہونے کی دوہری خوشخبری آگئی ، اربوں روپے ریلیف کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو دو مختلف درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کی سفارش کی گئی ہے۔ اگر دونوں درخواستیں منظور ہو جاتی ہیں تو صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف مل سکتا ہے۔
سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ 1 روپے 75 پیسے کمی کی درخواست
سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (CPPA) نے نیپرا کو مالی سال 2024-25 کی چوتھی سہ ماہی کے لیے بجلی کی قیمت میں 1 روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی باقاعدہ درخواست جمع کرا دی ہے، نیپرا اس درخواست پر 4 اگست کو سماعت کرے گا۔
درخواست کی منظوری کی صورت میں صارفین کو 53 ارب 39 کروڑ روپے سے زائد کا مجموعی ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت تمام سرکاری تقسیم کار کمپنیوں (DISCOs) پر ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے لیے ایڈجسٹمنٹ بھی منظور ہوگئی تو فی یونٹ 2 روپے 10 پیسے تک کا مزید ریلیف ممکن ہے۔
فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 65 پیسے فی یونٹ کمی کی دوسری درخواست
نیپرا کو ایک اور درخواست جون 2024 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی ہے، جس میں بجلی کی قیمت میں 65 پیسے فی یونٹ کمی کی سفارش کی گئی ہے، اس درخواست پر نیپرا کل سماعت کرے گا۔
درخواست کے مطابق جون میں بجلی کی فی یونٹ پیداواری لاگت 7 روپے 68 پیسے رہی، جب کہ ریفرنس لاگت 8 روپے 33 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر جون میں 13 ارب 31 کروڑ یونٹس سے زائد بجلی پیدا کی گئی جبکہ پیداواری لاگت میں کمی کی وجہ پن بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہے، جو جون کے مہینے میں 39 فیصد رہی۔
اس کے علاوہ مقامی و درآمدی کوئلے سے 20 فیصد اور درآمدی RLNG سے 16 فیصد بجلی حاصل کی گئی۔
تاہم نیپرا ان دونوں درخواستوں پر سماعت کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق حتمی فیصلہ جاری کرے گا۔
اگر دونوں درخواستیں منظور ہو جاتی ہیں تو عوام کو ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں نمایاں مالی ریلیف ملے گا، جو مہنگائی کے اس دور میں ایک بڑی سہولت ہو گی۔
اسلام آباد (28 جولائی 2025): افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک کا ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیوں کے خاتمے پر اتفاق کر لیا ہے۔
ذرائع وزارت تجارت کے مطابق افغانستان نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اضافے کے لیے پاکستان سے سہولیات مانگ لی ہیں، پاکستان کی جانب سے جائزے کے بعد پابندیاں ہٹانے پر اتفاق کیا گیا۔
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیاں ختم کرنے کا معاملہ حالیہ مذاکرات میں آیا تھا، جس میں افغان وفد کی قیادت نائب وزیر صنعت و تجارت اور پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری تجارت نے کی تھی، مذاکرات میں افغانستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر تمام پابندیاں ختم کرنے کی تجویز دی تھی اور تمام اشیا پر عائد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
افغان حکومت کا مؤقف تھا کہ افغانستان کی معیشت بہتر ہونے سے افغانستان کی درآمدات بڑھ گئی ہیں، اور مختلف ترقیاتی منصوبوں کے باعث افغانستان کی معیشت کا حجم بڑھ رہا ہے۔ چناں چہ پڑوسی ملک نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر SRO1397/2023 ختم کرنے کی تجویز دی۔
افغانستان صنعتی استعمال کے لیے مطلوب ضروری اشیا کی لسٹ فراہم کرے گا، پاکستان نے ضروری اشیا کا جائزہ لے کر پابندی والی لسٹ سے مصنوعات کے نام نکالنے کی یقین دہانی کرائی، پڑوسی ملک کی جانب سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا پر 10 فی صد پروسیسنگ فیس بھی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے 53 فی صد اشیا پر پابندی پہلے ہی ختم کی جا چکی ہے، پاکستان کی جانب سے پروسیسنگ فیس کے خاتمے کے لیے افغانستان سے لسٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا، فہرست کا جائزہ لینے کے بعد پراسیسنگ فیس خاتمے کے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
اسلام آباد : حکومت نے ایک لاکھ ٹن میٹرک چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈرجاری کردیا اور انٹرنیشنل سپلائرز سے 31جولائی تک بولیاں طلب کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں چینی درآمد کرنے کی حکومتی کوششیں جاری ہے ، حکومت نے ایک لاکھ ٹن میٹرک درآمد کرنے کا ایک اورٹینڈرجاری کردیا۔
ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے انٹرنیشنل سپلائرز سے 31جولائی تک بولیاں طلب کرلیں ، ٹینڈر کے مطابق 25 ہزار ٹن سے کم کی بولی قبول نہیں کی جائے گی۔
ٹینڈر دو شپمنٹ ونڈوز کے لئے جاری کیا گیا ہے ، پچاس ہزار میٹرک ٹن چینی پہنچنے کے لئے 21 اگست سے 5 ستمبر تک اور پچاس ہزار میٹرک ٹن کے لئے یکم ستمبر سے 15 ستمبر تک کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے چینی کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی ، پہلے مرحلے میں 3 لاکھ میٹرک ٹن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اس سے قبل پچاس ہزار میٹرک ٹن کے ٹینڈرپر کسی نے بولی جمع نہیں کرائی تھی اور پچاس ہزار ٹن کے لیے بولیاں جمع کرانے کی آخری تاریخ 22 جولائِی مقرر تھی۔
اسلام آباد: پاک افغان تجارتی تعلقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک نے ترجیحی تجارتی معاہدہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت کے حکام نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدہ (پی ٹی اے) طے پا گیا ہے، دونوں ممالک نے معاہدے پر باقاعدہ دستخط کر دیے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ افغان وزارت صنعت و تجارت کے نائب وزیر ملا احمداللہ زاہد اور سیکریٹری تجارت جواد پال نے معاہدے پر دستخط کیے، اب وفاقی کابینہ سے اس معاہدے کی منظوری لی جائے گی۔
وزارت تجارت کے مطابق اس معاہدے کے تحت پاکستان کو برآمد کی جانے والی افغان اشیا پر عائد شرح ٹیرف کم ہو کر 22 فی صد تک ہو جائے گا، افغانستان کو ٹماٹر، انگور، سیب اور انار کی برآمد پر ڈیوٹیز میں رعایت دی جائے گی، جب کہ پاکستان کو آلو، کینو، کیلے اور آم کی برآمد پر ڈیوٹیز میں رعایت دی جائے گی۔
اس معاہدے کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا، ابتدائی طور پر پاک افغان ترجیحی تجارت کے معاہدے کا دورانیہ ایک سال ہوگا، اس کے بعد معاہدے کو باہمی اتفاق رائے سے توسیع دی جائے گی۔
فریقین نے افغان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق کیا، حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں مزید تجدید بھی کی جا سکتی ہے۔
اسلام آباد: ملک میں 50ہزار میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی حکومتی کوششوں کو دھچکا لگ گیا، چینی درآمد کرنے کےلئے کوئی بولی لگانے والا نہ ملا۔
ذرائع وزارت تجارت نے بتایا کہ حکومت کو چینی درآمد کرنے کےلئے کوئی بولی موصول نہیں ہوئی، چینی درآمد کرنے کیلئے بولیاں جمع کرانے کی آخری تاریخ 22 جولائی مقرر کی گئی تھی ٹی سی پی نے 50ہزار میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ٹینڈر جاری کیا تھا۔
ٹی سی پی کی جانب سے دوبارہ چینی کی درآمد کا ٹینڈر جاری کیے جانے کا امکان ہے، کابینہ نے قیمت برقرار رکھنے کیلئے 5لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ ملک میں چینی درآمد کرنے کیلئے پہلے 3لاکھ میٹرک ٹن اور بعد میں 50ہزار میٹرک ٹن کا ٹینڈر جاری کیا گیا تھا۔
ٹینڈر میں یکم سے 15اگست کے دوران لوڈنگ کا مطالبہ کیا گیا تھا، چینی 30اگست تک پاکستان پہنچانے کی شرط رکھی گئی تھی۔