Author: علیم ملک

  • شہری پیٹرولیم لیوی کے بوجھ تلے دب گئے

    شہری پیٹرولیم لیوی کے بوجھ تلے دب گئے

    اسلام آباد : شہری پیٹرولیم لیوی کے بوجھ تلے دب گئے، ملکی تاریخ میں پہلی بارسب سے زیادہ لیوی کی وصول کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بارکسی بھی مالی سال کی پہلی سہہ ماہی سب سے زیادہ لیوی کی وصولی کی گئی۔

    ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کی پہلی سہہ ماہی سب سے زیادہ لیوی کی وصولی کی گئی۔

     پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 30 روپے کمی کا مطالبہ

    ذرائع نے بتایا کہ جولائی تا ستمبر2024 پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصولی 261 ارب 69 کروڑ روپے رہی، پہلی سہہ ماہی میں سالانہ بنیادپر لیوی کی وصولی میں 39 ارب62 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال جولائی تا ستمبر پیٹرولیم لیوی کی وصولی 222 ارب 7 کروڑ روپے تھی۔

    ذرائع نے کہا کہ رواں مالی سال کے لیے پیٹرولیم لیوی کی وصولی کا ہدف 1281 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مالی سال 2023۔24 میں لیوی کی مد میں وصولی ایک ہزار 19 ارب روپے تھی جبکہ مالی سال 2022۔23 میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں580ارب روپے وصول کئے گئے تھے۔

    اس وقت فی لیٹر پیٹرول پر60 روپے لیوی وصول کی جارہی ہے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے فی لیٹر پر 60 روپے کے حساب سے لیوی عائد ہے۔

  • عوام کے لیے نئی مشکل ،  ‘گیس ملے نہ ملے قیمتوں میں اضافہ ہوگا’

    عوام کے لیے نئی مشکل ، ‘گیس ملے نہ ملے قیمتوں میں اضافہ ہوگا’

    اسلام آباد : اوگرا میں گیس کمپنیوں نے گیس مہنگی کرنے کی درخواستیں دائر کردیں، جس میں قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اوربلوچستان کے لیے گیس 53.47 فیصد مہنگی کرنے اور اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختون خواہ کے لیے گیس 3.66 فیصد مہنگی کرنے کی درخواست دے دی۔

    گیس کمپنیوں نے گیس مہنگی کرنے کی درخواستیں اوگرا میں دائر کیں ، سوئی ناردرن نے اوسط قیمت میں 64.16 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی تجویز دی ہے۔

    سوئی ناردرن نے گیس کی اوسط قیمت 1810.38 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی درخواست کی۔

    سوئی سدرن کی جانب سے 669.07 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست دی گئی جبکہ اوسط قیمت 1920.39 روپے فی ایم ایم بی ٹی یوکرنے کی درخواست کی۔

    گیس کمپنیوں نے یکم جولائی 2024 سے گیس مہنگی کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اس حوالے سے اوگرا نے گیس کمپنیوں کی درخواستوں پرگیس صارفین سے تجاویز مانگ لیں۔

    اوگرا سوئی ناردرن گیس کمپنی کی درخواست پر 5 نومبر کو سماعت کرے گی جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی درخواست پر اوگرا 8 نومبر کو سماعت کرے گا۔

  • کرنٹ لگنے سے اموات: کے الیکٹرک نے سارا ملبہ شہریوں پر ہی ڈال دیا، ہوش ربا انکشافات

    کرنٹ لگنے سے اموات: کے الیکٹرک نے سارا ملبہ شہریوں پر ہی ڈال دیا، ہوش ربا انکشافات

    اسلام آباد: کے الیکٹرک نے سال 2022-2023 میں 33 شہریوں کی ہلاکت پر نیپرا میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں سارا ملبہ شہریوں پر ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے زیرانتظام علاقوں میں 33 شہریوں کی کرنٹ لگنے سے ہلاکت کے معاملے پر نیپرا کو جمع کرائے گئے کے الیکٹرک کے جواب میں ہوش ربا انکشافات کیے۔

    کے الیکٹرک نے متعدد شہریوں کی ہلاکت کو بجلی چوری کی کوشش میں کرنٹ لگنے کی وجہ بتایا اور مرنے والے کئی شہریوں کو نشے کا عادی اور ذہنی مریض قرار دیا۔

    کے ای کے جواب میں کرنٹ سے ہلاک ہونے والے بیشترشہریوں کو نامعلوم قرار دیا گیا۔

    نیپرا نے گزشتہ ماہ کے الیکٹرک پر ایک کروڑ روپےکاجرمانہ عائد کیا تھا اور جاری شوکازنوٹس پرکے الیکٹرک کاجواب مسترد کردیا تھا۔

    نیپرا نے 33 میں سے ایک متاثرہ خاندان کے لواحقین کو 35 لاکھ روپے معاوضے کا حکم دیا تھا اور کے ای کمپنی کو ایک متاثرہ محمد اسلم کے خاندان کے وارث کو ملازمت دینےکی بھی ہدایت کی تھی۔

    نیپرا نے اگست 2023 میں کے الیکٹرک کو شوکازنوٹس جاری کیا تھا، جس میں کہا تھا کہ کے ای کے زیرانتظام علاقوں میں2022-2023 میں 33 شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں تھیں۔

    جس کے بعد نیپرانےشہریوں کی ہلاکت کےمعاملےپر کےالیکٹرک کےخلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا، نیپرا کے مطابق کے ای اور نیپرا قوانین پرعمل درآمد کرانے میں ناکام رہا۔

  • نیپرا نے بجلی سستی کرنے کی منظوری دے دی

    نیپرا نے بجلی سستی کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: نیپرا نے بجلی 86 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی منظوری دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیپرا نے اگست کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 86 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی منظوری دے دی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نیپرا نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف صارفین کو اکتوبر کے بلوں میں ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جن صارفین کو بل موصول ہوچکے انہیں یہ ریلیف نومبر کے بلوں میں ملے گا، کمی کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ سی پی پی اے نے 57 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی تھی۔

    علاوہ ازیں کراچی کے لیے بجلی کی قیمت میں 16 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کردی گئی۔

    کے الیکٹرک نے ستمبر کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی درخواست نیپرامیں جمع کرادی ، کے ای کی درخواست پر نیپرا31 اکتوبر کو سماعت کرے گی۔

    من وعن کمی سے کے ای صارفین کو 24 کروڑ 70 لاکھ کا ریلیف ملے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ کے ای کے لیے اگست کی ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ آنا باقی ہے، کے الیکٹرک نے اگست کی ایڈجسٹمنٹ میں 51 پیسے کا اضافہ مانگ رکھا ہے۔

    کے ای کیلئے جولائی کی ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ بھی ابھی آناباقی ہے، کےالیکٹرک نےجولائی کی ایڈجسٹمنٹ میں فی یونٹ 3.09 روپے کا اضافہ مانگ رکھا ہے۔

  • ماہانہ ایڈجسٹمنٹ : کے الیکٹرک صارفین کے لیے بڑی خبر آگئی

    ماہانہ ایڈجسٹمنٹ : کے الیکٹرک صارفین کے لیے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : کے الیکٹرک صارفین کو ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ریلیف ملنے کا امکان ہے، صارفین کو 24 کروڑ 70 لاکھ کا ریلیف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے لیے بجلی کی قیمت میں 16 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کردی گئی۔

    کے الیکٹرک نے ستمبر کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی درخواست نیپرامیں جمع کرادی ، کے ای کی درخواست پر نیپرا31 اکتوبر کو سماعت کرے گی۔

    من وعن کمی سے کے ای صارفین کو 24 کروڑ 70 لاکھ کا ریلیف ملے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ کے ای کے لیے اگست کی ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ آنا باقی ہے، کے الیکٹرک نے اگست کی ایڈجسٹمنٹ میں 51 پیسے کا اضافہ مانگ رکھا ہے۔

    کے ای کیلئے جولائی کی ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ بھی ابھی آناباقی ہے، کےالیکٹرک نےجولائی کی ایڈجسٹمنٹ میں فی یونٹ 3.09 روپے کا اضافہ مانگ رکھا ہے۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

  • بجلی استعمال ہو نہ ہو ادائیگی کرنا پڑے گی، کے الیکٹرک صارفین پر اضافی بوجھ

    بجلی استعمال ہو نہ ہو ادائیگی کرنا پڑے گی، کے الیکٹرک صارفین پر اضافی بوجھ

    اسلام آباد : نیپرا نے کے الیکٹرک کے 7 سالہ جنریشن ٹیرف کی منظوری کا فیصلہ جاری کردیا، بجلی استعمال ہو نہ ہو کیپسٹی پیمنٹ کرنا پڑے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کےالیکٹرک کے جنریشن ٹیرف کی ٹیک آرپے کی بنیادوں پر منظوری دے دی۔

    نیپرا نے امتیازی سلوک کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے اہلیان کراچی پر بجلی گرادی، 7سال کے لیے کےالیکٹرک کا جنریشن ٹیرف منظور کرلیا گیا۔

    کےالیکٹرک جنریشن ٹیرف کے مطابق کراچی والے بجلی استعمال کریں ورنہ جرمانہ بھریں، ڈیزل پر کے الیکٹرک جنریشن ٹیرف 44.33روپے سے50 روپے75 پیسے تک ہوگا۔

    مذکورہ فیصلہ کے الیکٹرک کی جنریشن ٹیرف درخواست پر سنایا گیا، ٹیک آر پے کا مطلب بجلی استعمال ہو نہ ہو کیپسٹی پیمنٹ کرنا پڑے گی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ٹیک آر پے ٹیرف سے کراچی کے بجلی صارفین پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے، ممبر ٹیرف نیپرا مطہر نیاز رانا نے ٹیک آر پی کی بنیاد پر جنریشن ٹیرف دینے پر اختلافی نوٹ لکھا۔

    فیصلہ کے مطابق ایل این جی پر جنریشن ٹیرف 20روپے67پیسے سے 41روپے 75پیسے فی یونٹ منظور کیا گیا ہے۔

    فرنس آئل پرجنریشن ٹیرف33روپے31پیسے سے 34روپے64پیسے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے، گیس پر فی یونٹ جنریشن ٹیرف 6روپے 83پیسےسے9روپے62پیسےہوگا۔

    ممبرٹیرف نے ایل این جی، ڈیزل پاورپلانٹس پر’ٹیک آر پے‘سے اختلاف کیا، انہوں نے ایکویٹی پر کےالیکٹرک کو ڈالر میں 14 فیصد منافع کی بھی مخالفت کی۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ممبر ٹیرف نے ایل این جی اور ڈیزل کے پاورپلانٹس پر ٹیک آر پے سے اختلاف کیا۔ ممبر نیپرا مطہر نیاز رانا کے مطابق پلانٹس پر ٹیک آر پے سے کراچی کے صارفین پر بوجھ پڑے گا۔

    فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ممبرٹیرف نے ایکویٹی پر 14 فیصد ڈالر میں منافع کی بھی مخالفت کی، ممبر ٹیرف نیپرا نے اس منافع کو زائد اورغیر منصفانہ قرار دیا۔

  • حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی ملک سے باہر بھیجنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا

    حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی ملک سے باہر بھیجنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا

    اسلام آباد: حکومت نے پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی ملک سے باہر بھیجنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا ہے، کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے چینی برآمد کے طریقہ کار کی منظوری بھی لی گئی، چینی کی برآمد کے لیے کوٹہ صوبوں میں تقسیم کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبوں میں کوٹہ چینی کی اس سال کی اصل پیدوار کی بنیاد پر تقسیم ہوگا، پنجاب کے لیے چینی کی برآمد کا سب سے زیادہ 64 فی صد کوٹہ مختص کیا جائے گا، سندھ 30 اور خیبر پختونخوا کے لیے شوگر ایکسپورٹ کا 6 فی صد کوٹہ مختص ہوگا۔

    شوگر ایکسپورٹ کوٹہ صوبوں کے کین کمشنرز کے ذریعے تقسیم ہوگا، چینی برآمد کرنے کے لیے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے 7 روز کے اندر کوٹہ مختص کیا جائے گا، اور مقامی مارکیٹ میں قیمتوں کے استحکام کے لیے کسی بھی وقت چینی برآمد روکی جا سکے گی۔

    ذرائع کے مطابق چینی کی برآمد کے لیے چینی کی ریٹیل قیمت کا بینچ مارک فی کلو 145.15 روپے مقرر ہے، بینچ مارک سے ریٹیل قیمت بڑھنے پر چینی کی برآمد فوری منسوخ ہوگی، وفاقی کابینہ نے شوگر ایڈوائزری بورڈ کو چینی کی باقاعدہ مانیٹرنگ کا ٹاسک دے دیا ہے، اور صوبائی حکومتوں کو چینی کی قیمتوں کی نگرانی کرنے کا کہا گیا ہے۔

    شوگر ملز مالکان چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت 140 سے نہ بڑھنے کو یقینی بنائیں گے، چینی برآمد کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کوئی سبسڈی نہیں دیں گے، اسٹیٹ بینک 15 روز بعد کی بنیاد پر چینی کی برآمد کی صورت حال سے ای سی سی کو آگاہ کرے گا، جب کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے کے تحت چینی کی برآمد کا عمل 90 روز میں مکمل کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ای سی سی نے 11 اکتوبر کو 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کا فیصلہ دیا تھا، جون سے اب تک مجموعی طور پر 7 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے، وفاقی کابینہ نے 25 ستمبر کو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی، اس سے قبل وفاقی حکومت نے جون میں ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔

  • بجلی کی تیزی سے بڑھتی قیمتوں نے وفاقی حکومت کے مالی بوجھ میں اضافہ کردیا

    بجلی کی تیزی سے بڑھتی قیمتوں نے وفاقی حکومت کے مالی بوجھ میں اضافہ کردیا

    اسلام آباد : عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاور سیکٹر سبسڈیز سے 5 سال میں حکومت کے بوجھ میں 400 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کی تیزی سے بڑھتی قیمتوں نےوفاقی حکومت کےمالی بوجھ میں اضافہ کردیا ، پاور سیکٹر سبسڈیز سے 5 سال میں حکومت کے بوجھ میں 400 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔

    عالمی بینک نے بتایا کہ بجلی کی تیزی سے بڑھتی قیمتوں نے پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کی تعدادمیں اضافہ کیا، پروٹیکٹڈ صارفین کی تعداد میں اضافے سے حکومت پر سبسڈی کا بوجھ بڑھ گیا۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سال 2024 میں 94 فیصد گھریلو صارفین نے بجٹ وکراس سبسڈی سے فائدہ اٹھایا، پاور سیکٹر کی سبسڈی 5 سال کے دوران 954 ارب روپے بڑھ گئی۔

    ورلڈ بینک کا کہنا تھا کہ مالی سال 2020 میں پاورسیکٹر کی بجٹ سبسڈی 236 ارب روپے تھی اور پاور سیکٹر کی بجٹ سبسڈی رواں مالی سال 1190 ارب روپے پر پہنچ گئی ہے۔

    دستاویز کے مطابق بجلی ٹیرف بڑھنے سے نقصانات کی کمی میں ناکامی سے سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہوا اور بجلی بلوں کی کم ریکوریز بھی سرکلر ڈیٹ میں اضافے کی وجہ بنا ہے تاہم اصلاحات کے باوجود 4 سال سے سرکلر ڈیٹ کا فلو اوسط سالانہ 400 ارب روپے ہے۔

  • نیپرا نے سینٹرل پاور جنریشن کمپنی پر 5 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا

    نیپرا نے سینٹرل پاور جنریشن کمپنی پر 5 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا

    اسلام آباد: نیپرا نے سینٹرل پاور جنریشن کمپنی پر 5 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے سینٹرل پاور جنریشن کمپنی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مختلف قواعد کی خلاف ورزی پر پانچ کروڑ روپے کا جرمانہ لگا دیا ہے۔

    نیپرا نے فیصلہ عمل درآمد کے لیے سی ای او سینٹرل پاور جنریشن کمپنی کو بھجوا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ سینٹرل پاور جنریشن کمپنی نے اینگرو فرٹیلائزر سے فری آف کاسٹ گیس بوسٹر کمپریسر اسٹیشن (جی بی سی ایس) حاصل کیا، اور پھر اسے ایک ارب 24 کروڑ روپے میں ناردرن پاور جنریشن کمپنی منتقل کیا گیا۔

    سینٹرل پاور جنریشن کمپنی کو 15 روز میں نیپرا کے نامزد کردہ بینک میں جرمانے ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ادھر 5 انڈپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے حتمی تصفیے کی مد میں بھاری رقم ادا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت آئی پی پیز کو حتمی تصفیے کی مد میں 72 ارب روپے ادا کرے گی، اور ان پانچوں پروڈیوسرز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا۔

    حکومت کا 5 آئی پی پیز کو حتمی تصفیے کی مد میں بھاری رقم ادا کرنے کا فیصلہ

    حکومت حبکو کو 36 ارب 50 کروڑ، روش پاور کو ساڑھے 15 ارب، لال پیر پاور کمپنی کو 12 ارب 80 کروڑ، اٹلس پاور لمیٹڈ کو 15 ارب 50 کروڑ اور صبا پاور کو 6 ارب روپے ادا کرے گی۔

    10 اکتوبر کو وفاقی کابینہ نے معاہدے ختم کرنے کا آغاز کیا تھا جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بتایا تھا کہ پانچ آئی پی پیز سے ٹیک اینڈ پے معاہدے ختم کر دیے گئے ہیں، اس اقدام سے بجلی صارفین کو سالانہ 60 ارب اور ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

  • حکومت کا 5 آئی پی پیز کو حتمی تصفیے کی مد میں بھاری رقم ادا کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا 5 آئی پی پیز کو حتمی تصفیے کی مد میں بھاری رقم ادا کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: 5 انڈپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے حتمی تصفیے کی مد میں بھاری رقم ادا کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ حکومت آئی پی پیز کو حتمی تصفیے کی مد میں 72 ارب روپے ادا کرے گی، پانچوں پروڈیوسرز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا اطلاع یکم اکتوبر سے ہوگا۔

    حکومت حبکو کو 36 ارب 50 کروڑ، روش پاور کو ساڑھے 15 ارب، لال پیرپاور کمپنی کو 12 ارب 80 کروڑ، اٹلس پاور لمیٹڈ کو 15 ارب 50 کروڑ اور صبا پاور کو 6 ارب روپے ادا کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق آئی پی پیز کو ادائیگیوں میں لیٹ پیمنٹ سر چارج شامل نہیں ہوگا۔

    10 اکتوبر کو وفاقی کابینہ نے معاہدے ختم کرنے کا آغاز کیا تھا جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بتایا تھا کہ پانچ آئی پی پیز سے ٹیک اینڈ پے معاہدے ختم کر دیے گئے۔ اس اقدام سے بجلی صارفین کو سالانہ 60 ارب اور ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

    شہباز شریف نے بتایا تھا کہ 5 آئی پی پیز کے واجبات کو ادا کیا جائے گا تاہم سود ختم کر دیا گیا ہے، ان آئی پی پیز کے مالکان نے خوشدلی اور اتفاق کے ساتھ یہ معاہدے ختم کرنا قبول کیا اور قومی مفاد کو ترجیحی دیتے ہوئے ذاتی مفاد کو قربان کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پانچ پروڈیوسرز سے بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنا آغاز ہے، اس کے بعد دیگر پروڈیوسرز سے بھی بات چیت کی جائے گی اور ان سے معاہدوں پر نظر ثانی کر کے بجلی ٹیرف میں کمی کریں گے۔