Author: علیم ملک

  • معاہدے کے برخلاف آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس کی بڑی وصولی کر لی گئی

    معاہدے کے برخلاف آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس کی بڑی وصولی کر لی گئی

    اسلام آباد: ایف بی آر نے معاہدے کے برخلاف آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس کی بڑی وصولی کر لی۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آزاد کشمیر کو بجلی فراہم کرنے والی 3 بجلی کمپنیوں کے اکاؤنٹس منجمد کر کے تقریباً 14 ارب روپے ریکور کر لیے ہیں۔

    ایف بی آر نے اسلام آباد الیکٹرک کمپنی کے اکاؤنٹس منجمد کر کے 10 ارب 50 کروڑ روپے ریکور کیے، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے اکاؤنٹس منجمد کر کے تقریباً 2 ارب روپ، اور گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی کے اکاؤنٹس منجمد کر کے 1 ارب 58 کروڑ روپے ریکور کیے۔

    بجلی کی 2 کمپنیوں کو 52 ارب 76 کروڑ روپے ٹیکس وصولی کے لیے نوٹس بھی بھیجے گئے تھے، ایف بی آر نے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 47 ارب روپے کا نوٹس بھجوایا، اور گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی کو 5 ارب 76 کروڑ روپے کا نوٹس بھجوایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس وصولی پر ایف بی آر اور پاور ڈویژن کا تنازع پیدا ہوا تھا، پاور ڈویژن نے سیلز ٹیکس وصولی کا تنازع حل کرنے کے لیے ای سی سی سے مدد مانگی تھی، جس پر ای سی سی نے سیکریٹری پاور، سیکریٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر ک وٹاسک دے دیا تھا۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آزاد کشمیر کے لیے بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس استثنیٰ تسلیم نہیں کیا تھا، جب کہ پاور ڈویژن آزاد کشمیر کے لیے بجلی کی فراہمی پر سیلز ٹیکس وصولی کے حق میں نہیں ہے، کیوں کہ پاور ڈویژن، واپڈا اور آزاد کشمیر کے درمیان منگلا ڈیم ریزنگ کا معاہدہ ہوا تھا، اس معاہدے کے تحت طے پایا تھا کہ آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

  • نئے گیس کنکشنز کے حوالے سے اہم خبر

    نئے گیس کنکشنز کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد: ملک میں گیس کی قلت کے باوجود 4 لاکھ سے زائد نئے گیس کنکشنز کا پلان تیار کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے ملک میں 4 لاکھ 3 ہزار 50 نئے گیس کنکشنز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، تاہم سندھ اور بلوچستان میں کوئی نیا گیس کنکشن نہیں دیا جائے گا، جب کہ اس وقت بھی نئے گھریلو صارفین کے گیس کنکشنز پر پابندی عائد ہے۔

    حکومتی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے نظرثانی ہدف کے مقابلے نئے سال 3 لاکھ 73 ہزار 352 نئے گیس کنکشنز کا منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے۔

    آئندہ مالی سال سوئی ناردرن کے سسٹم پر 4 لاکھ 3 ہزار 50 نئے گیس کنکشنز کا ہدف رکھا گیا ہے، جب کہ سوئی سدرن کے سسٹم پر کوئی نیا گیس کنکشن نہ دینے کا منصوبہ ہے۔

    آئندہ مالی سال میں 4 لاکھ نئے گھریلو گیس صارفین کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، پلان کے مطابق 2800 نئے کمرشل گیس صارفین کو شامل کیا جائے گا، جب کہ 250 نئے صنعتی صارفین کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    بجٹ 2024-25 : گیس کی قلت کے باوجود نئے کنکشن جاری کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ رواں مالی سال نئے گیس کنکشنز کا ہدف ایک لاکھ 37 ہزار 26 مقرر تھا، جب کہ نظر ثانی نئے گیس کنکشنز کا ہدف 29 ہزار 698 ہے۔

  • آئی ٹی سیکٹر کے حوالے سے بڑی خبر

    آئی ٹی سیکٹر کے حوالے سے بڑی خبر

    اسلام آباد: نئے مالی سال کے بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر کے لیے 357 فی صد تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترقیاتی بجٹ میں وزارت آئی ٹی کے لیے 27 ارب 43 کروڑ 50 لاکھ مختص کرنے کی تجویز ہے، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 15 نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 15 نئے منصوبوں کے لیے 6 ارب 28 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے جانے کی توقع ہے، جب کہ پہلے سے جاری 15 منصوبوں کے لیے 21 ارب 15 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    ڈیجیٹل اکانومی کے فروغ کے منصوبے کے لیے 3 ارب 50 کروڑ، آئی ٹی انڈسٹری میں جدت لانے کے لیے ایک ارب روپے، قومی اسمبلی ڈیجیٹلائزیشن، انفرا اسٹرکچر منصوبوں کے لیے 5،5 کروڑ، وزارتوں کے ڈیپارٹمنٹس میں اسمارٹ آفس منصوبے کے لیے 30 کروڑ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسلام آباد ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ پارک منصوبے کے لیے 9 ارب 92 کروڑ 57 لاکھ روپے، کراچی میں آئی ٹی پارک کے قیام کے لیے 6 ارب 78 کروڑ 92 لاکھ روپے، اور سائبر سیکیورٹی فار ڈیجیٹل پاکستان منصوبے کے لیے ایک ارب روپے کا بجٹ رکھنے کی توقع ہے۔

  • اہلیان کراچی کیلئے بری خبر: بجلی کی قیمت میں بڑا اضافہ

    اہلیان کراچی کیلئے بری خبر: بجلی کی قیمت میں بڑا اضافہ

    کراچی : نیپرا نے شہر قائد کے باسیوں پر ایک بار پھر بجلی گرادی، کراچی والوں کیلئے بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کیلئے بجلی 10 روپے فی یونٹ تک مہنگی کردی گئی ہے، نیپرا کے فیصلے کے بعد کے الیکٹرک نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی 9 ماہ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مہنگی کی گئی ہے، کے الیکٹرک صارفین سے اضافی وصولیاں جون تا ستمبر 2024 میں کی جائیں گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کے الیکٹرک صارفین کو جون میں 2 روپے 68 پیسے فی یونٹ اضافی دینا ہوں گے جبکہ جولائی میں 3 روپے 11 پیسے فی یونٹ اضافی ادائیگی کرنا ہوگی۔

    کے الیکٹرک صارفین کو اگست میں 3 روپے 22 پیسے فی یونٹ اضافی دینا ہوں گے جبکہ ستمبر میں ایک روپے فی یونٹ اضافی ادا کرنا ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق اس اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا، واضح رہے کہ کے الیکٹرک نے اکتوبر 2023 تا مارچ 2024 کے لیے درخواست دی تھی۔

  • صارفین کو اگلے ماہ بجلی کے بھاری بل بھرنے پڑیں گے

    صارفین کو اگلے ماہ بجلی کے بھاری بل بھرنے پڑیں گے

    اسلام آباد : بجلی ایک بار پھر مہنگی کر دی گئی، جس کے بعد صارفین اگلے ماہ مزید بھاری بل بھرنے پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ماہ کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 3 روپے33 پیسے کا اضافہ کردیا گیا۔

    نیپرا نے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کی ، اپریل کی فیول پرائس ایدجسٹمنت کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    صارفین اضافی ادائیگیاں رواں ماہ کے بلوں میں کریں گے تاہم اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔

    یاد رہے 2 روز قبل بجلی 3 روپے چھہتر پیسے مزید مہنگی کی گئی تھی، نیپرا نے سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا ، جس کے تحت صارفین پر 46 ارب61 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

    مزید پڑھیں : اضافی وصولیاں : بجٹ سے قبل بجلی صارفین کے لیے بڑی خبر

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ جون کے لیے فی یونٹ ایک روپے90 پیسے مہنگی کردی گئی جبکہ جولائی اور اگست کے لیے فی یونٹ قیمت میں93 پیسےکا اضافہ کیا گیا ، صارفین سے اضافی وصولیاں جون تا اگست 2024 میں کی جائیں گی۔

    اضافہ رواں مالی سال کی تیسری سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں کیا گیا، اس سے قبل نیپرا نے قیمت میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوایا تھا۔

  • پاکستانی طالب علموں کیلئے اچھی خبر، گوگل کا بڑا اعلان

    پاکستانی طالب علموں کیلئے اچھی خبر، گوگل کا بڑا اعلان

    سرچ انجن گوگل نے اے آئی ایسنشلز کورس، گوگل کیریئر سرٹیفکیٹ اسکالرشپس اور نئے پروگراموں کے ذریعے پاکستان میں مصنوعی ذہانت کی مہارت کو فروغ دینے کے لیے اپنے تعاون کو دوگنا کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے کہ ہر شخص مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس)سے فائدہ اٹھا سکے، گوگل کا کہنا ہے کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ یہ پروگرام اس جانب پہلا قدم ہے۔

     گوگل نے ایک نئے کورس AI Essentials کا آغاز کیا ہے، جو مستقبل کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مصنوعی ذہانت کی مہارتوں کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا، 2024 گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس کے لیے 45،000 اسکالرشپس فراہم کرے گا، گوگل نے فری لانسرز اور خواتین کو ہنر مند بنانے کے لئے یہ نئے پروگرامز شامل کیے ہیں۔

    مصنوعی ذہانت سے آغاز کرنے والوں کے لئے ایک نیا تعلیمی کورس

    گوگل کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام ہمارا نیا، اپنی رفتار کے مطابق سیکھا جانے والا، آن لائن کورس ہے جو گوگل میں AI کے ماہرین کے ذریعے پڑھایا جاتا ہے۔ اس کورس کے لیے مصنوعی ذہانت میں پہلے سے کسی  تجربے کی ضرورت نہیں ہے اور اس کو مختلف کرداروں اور صنعتوں میں لوگوں میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، مصنوعی ذہانت میں ضروری مہارت حاصل کرنے اور مختلف AI ٹولز کے ذریعے عملی تجربہ حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنے کی غرض سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ اس کورس کی صورت میں، لوگ یہ سیکھیں گے کہ خیالات پر غور کرنے اور روزانہ کے کاموں میں تیزی پیدا  کرنے کے لئے AI ٹولز کا استعمال کیسے کریں، آپ یہ بھی سیکھیں گے کہ AI کے ممکنہ رجحانات کی نشاندہی کرکے مؤثر اشارے کیسے لکھے جائیں اور AI  کو ذمہ دارانہ طور پر کس طرح  استعمال کیا جائے، Google AI Essentials کورس، انگریزی میں، کورسرا  (Coursera)پر دستیاب ہے۔

    Google AI Essentials کے علاوہ، گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس (جی سی سی) تیزی سے بڑھتے ہوئے شعبوں میں انٹری لیول کی ملازمتوں کے لیے سیکھنے والوں کو تیار کرتے ہیں، خواہ یہ ڈیٹا کا تجزیہ کرنا ہو، سائبر سیکیورٹی یا ڈیجیٹل مارکیٹنگ ہو، اس میں گوگل نے سرٹیفکیٹس میں نئے وسائل بھی شامل کیے ہیں تاکہ سیکھنے والوں کو یہ جاننے میں مدد مل سکے کہ اُن کے شعبوں میں پیشہ ور افراد کس طرح مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہے ہیں۔

    گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس کے لیے گوگل 2024 میں 45 ہزار اسکالرشپس فراہم کرے گا

    سن 2022 میں پہلی بار متعارف ہونے کے بعد سے، پاکستان میں جی سی سی کے 80 فیصد گریجویٹس نے بتایا کہ اِس پروگرام نے اُنہیں اپنے کیریئر میں آگے بڑھنے میں مدد کی ہے، اِس کے علاوہ، پارٹنر کی قیادت میں کیے جانے والے سروے (IRM/TechValley, 2023) کے مطابق، پروگرام سے فارغ التحصیل ہونے والی 28 فیصد خواتین نے مالی ترقی حاصل کرنے کے بارے میں بتایا۔

     24 فیصد نے کہا کہ انہوں نے نئی ملازمت حاصل کی یا ترقی حاصل کی، اور 91 فیصد پروگرام مکمل کرنے کے بعد زیادہ اعتماد محسوس کرتے ہیں۔

    PAFLAفری لانسر اور کیریئر کامیابی (Career Kamyabi) پروگرام

    پاکستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی فری لانسنگ معیشت کا مرکز ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ ملک کا فری لانس ٹیلنٹ مسابقتی رہے، خاص طور پر آج کے تیزی سے بدلتے ہوئے ڈیجیٹل ماحول میں، رواں سال گوگل نے پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن (PAFLA) کے اشتراک سے ایک پروگرام تیار کیا ہے جو پاکستان میں فری لانس کمیونٹی کو سافٹ اسکلز مثلاً پرسنل برانڈنگ اور کمیونیکیشن اسکلز کے حوالے سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد فراہم کرے گا۔ گوگل کے ماہرین کی جانب سے پڑھائے جانے والے اس پروگرام سے 50 ہزار PAFLA فری لانسرز مستفید ہوسکتے ہیں۔

    پاکستان کے لیے گوگل کے کنٹری ڈائریکٹر، فرحان قریشی کا کہنا ہے کہ گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس کے اس اقدام کے صورت میں ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کے ڈیجیٹل منظر نامے میں مؤثر کردار ادا کرتے رہیں گے، ہماری اسکالرشپس اور تربیتی پروگراموں کو نہ صرف نوجوان پاکستانیوں کو ٹیکنالوجی کی دنیا میں سرچنگ (تلاش) کرنے میں مدد کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے بلکہ اُنہیں مالی طور پر بااختیار بنانے کے لئے بھی تیار کیا گیا ہے۔

    فرحان قریشی نے کہا کہ ہم اپنے تمام مقامی شراکت داروں کے مشکور ہیں جنہوں نے ہمارے ساتھ ہاتھ ملایا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے تندہی سے کام کیا ہے کہ پاکستانی نوجوانوں کو اپنی پوری صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع ملیں۔

  • چینی باشندوں اور بجلی گھروں کی سیکیورٹی کے لیے ایف سی تعیناتی کی منظوری

    چینی باشندوں اور بجلی گھروں کی سیکیورٹی کے لیے ایف سی تعیناتی کی منظوری

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے چینی باشندوں اور بجلی گھروں کی سیکیورٹی کے لیے ایف سی تعیناتی کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے آزاد کشمیر میں امن و امان کی صورت حال کے لیے ایف سی تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔

    چینی باشندوں اور بجلی گھروں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے تعیناتی ہوگی، وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری پر ایف سی تعینات کرنے کی منظوری دی، یہ درخواست آزاد کشمیر حکومت نے پولیس کی معاونت کے لیے کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر حکومت نے امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے ایف سی کی خدمات مانگی تھیں، منظوری کے بعد اب نیلم جہلم، منگلا اور گل پور پاور ہاؤسز کی فول پروف سیکیورٹی کے لیے ایف سی تعینات ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 6 پلاٹونز تعینات کیے جائیں گے، اور ایف سی کی تعیناتی ابتدائی طور پر 3 ماہ کے لیے ہوگی۔

  • موجودہ حکومت میں بھی اربوں روپے کی گندم درآمدگی کا انکشاف

    موجودہ حکومت میں بھی اربوں روپے کی گندم درآمدگی کا انکشاف

    موجودہ حکومت کے دوسرے ماہ بھی گندم کی درآمد جاری رہنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ عبوری ڈیٹا کے مطابق اپریل 2024 میں 86 ہزار 800 میٹرک ٹن گندم درآمد ہوئی جس کی مالیت 7 ارب روپے سے زائد ہے۔

    موجودہ حکومت کے پہلے 2 ماہ میں تقریباً 7 لاکھ 78 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد ہوئی جب کہ موجودہ حکومت کے پہلے ماہ 6 لاکھ 91 ہزار 136 میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی تھی۔

    سرکاری ڈیتا کے مطابق مارچ 2024 میں57 ارب 19 کروڑ 20 لاکھ کی گندم درآمدکی گئی۔

    https://urdu.arynews.tv/mport-of-insect-infested-wheat/

    نگران دور میں27 لاکھ 58 ہزار 226 میٹرک ٹن گندم درآمدکی گئی تھی۔ رواں مالی سال فروری تک 225 ارب 78 کروڑ 30 لاکھ کی گندم امپورٹ ہوئی۔ رواں سال مارچ تک 34 لاکھ 49 ہزار 436 میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔

    رواں سال مارچ تک 282 ارب 97کروڑ 50 لاکھ مالیت کی گندم درآمد ہوئی۔

  • ’گندم درآمد کے وقت شہبازشریف فوڈ سیکورٹی کے انچارج وزیر تھے‘

    ’گندم درآمد کے وقت شہبازشریف فوڈ سیکورٹی کے انچارج وزیر تھے‘

    وزیراعظم شہبازشریف کے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے بطور انچارج وزیر ہوتے ہوئے گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مارچ میں گندم کی درآمد کے وقت وزیراعظم شہبازشریف ہی نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے انچارج وزیر تھے اور موجودہ حکومت کے پہلے ماہ 6 لاکھ 91 ہزار 136 میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔

    وزیراعظم نے3 اپریل کو وفاقی وزیر رانا تنویر کو نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا اضافی قلمدان دیا۔ وزیراعظم نےگندم درآمد کے معاملے پر سیکریٹری فوڈ محمدآصف کو او ایس ڈی کر دیا تھا۔

    گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات میں نئے حقائق سامنے آئے ہیں جن کے مطابق پنجاب حکومت کے منع کرنے کے باوجود وفاق نے ساڑھے 8 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی۔

    26 لاکھ ٹن گندم امپورٹ پر پنجاب نے سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی کو امپورٹ روکنے کا خط لکھا تھا۔ 25 مارچ 2024 کو سیکرٹری فوڈ پنجاب کی جانب سے لکھے گئے خط کی کاپی سامنے آئی ہے۔

    سیکرٹری فوڈ پنجاب نے خط میں لکھا تھا کہ اب تک ساڑھے 34 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی جا چکی ہے، پنجاب میں پیدواری رقبہ ایک کروڑ 60 لاکھ ایکڑ سے بڑھ کر ایک کروڑ 74 لاکھ ایکڑ ہوگیا ہے جبکہ گندم کی پیداوار 2 کروڑ 13 لاکھ سے بڑھ کر 2 کروڑ 42  لاکھ ٹن متوقع ہے۔

    اس سے قبل سابق نگراں وزیر فوڈ سکیورٹی ڈاکٹر کوثر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں انکشاف کیا کہ گندم درآمد کی سمری میرے وزیر بننے سے پہلے جا چکی تھی، سمری بھیجی گئی کہ 5 لاکھ یا 1 ملین ٹن تک گندم درآمد کی جائے لیکن جب مجھے معلوم ہوا تو میں نے رائے دی کہ ابھی ہمارے پاس گندم کے وافر ذخائر ہیں لہٰذا گندم منگوانے کی ضرورت نہیں۔

    ڈاکٹر کوثر نے بتایا کہ ویٹ بورڈ اجلاس میں میں نے تاریخ دی کہ اس تاریخ کے بعد گندم کا کوئی جہاز نہ آئے، اس تاریخ کے بعد جو کچھ ہوتا رہا علم نہیں اور نہ ہی میرا کردار تھا، ای سی سی میں معاملہ ڈسکس ہوا تو انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر کو امپورٹ کا کہا جائے جب ای سی سی نے اجازت دے دی تو پھر کیا کچھ ہوتا رہا اس کا مجھے علم نہیں ہے۔

    سابق نگراں وزیر نے کہا کہ نجی سیکٹر کو امپورٹ کی اجازت دینا میرے اختیار میں نہیں تھا یہ ای سی سی کا کام تھا، وزیر فوڈ سکیورٹی ای سی سی کا ممبر نہیں ہوتا، ضرورت کے وقت سیکرٹری کو بلایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب کبھی گندم کی کمی ہو تو وہ 2.5 ملین میٹرک ٹن ہوتی ہے مگر 3500 منگوالی گئی، یہ تو ہمارا کلچر ہے افسران کئی چیزیں بتاتے نہیں اور خود ہی چلا دیتے ہیں، ان سیکرٹریز کو پتہ ہوتا ہے نگراں وزیر کچھ عرصے کے لیے آئے ہیں اور انکی اتھارٹی بھی نہیں۔

    انٹرویو میں سابق نگراں وزیر نے بتایا کہ نگراں سیٹ اپ سے پہلے سمری جاچکی تھی لیکن اگر بعد میں درآمد کو بڑھایا گیا تو ہمیں بتاتے تو روک سکتے تھے، گندم درآمد کے وقت کیپٹن (ر) محمد محمود ہی سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی تھے اور مجھ سے پہلے موجود تھے۔

    ڈاکٹر کوثر نے کہا کہ گندم امپورٹ کا معاملہ پہلے کابینہ اور پھر ای سی سی سے منظور ہوا، ای سی سی میں اصل کردار خزانہ اور وزارت تجارت کا ہوتاہے، میں نے ستمبر اکتوبر 2023 کو بتا دیا تھا ہمارے پاس گندم کے ذخائر موجود ہیں، ڈائریکٹوریٹ پلانٹ پروڈکشن امپورٹ ایکسپورٹ کے پرمٹ دیتاہے وہاں بھی گڑبڑ ہے۔

  • سعودی وفد آج پاکستان پہنچے گا، 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع

    سعودی وفد آج پاکستان پہنچے گا، 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع

    سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں سرمایہ کاروں کا وفد آج پاکستان پہنچے گا بڑے معاہدوں کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں سرمایہ کاروں کا وفد آج پاکستان پہنچے گا۔ وفد میں سعودی عرب کی کاروباری، تجارتی اور سرمایہ کار شخصیات شامل ہیں۔

    سعودی عرب کا یہ اعلیٰ سطح کا وفد دو روز ملک میں قیام کرے گا۔ وفد 40 سے 50 افراد پر مشتمل ہے جو سعودی فرماں رواں اور وزیراعطم محمد بن سلمان کی ہدایت پرپاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔ اس وفد میں 30 سے زائد کمپنیوں کے سی ای اوز بھی شامل ہوں گے۔

    وفد پاکستان میں تجارت و سرمایہ کاری کے نئے مواقع کا جائزہ لے گا اور تجارتی تعلقات کے فروغ کیلیے مختلف شعبوں میں تجارتی وفود کا تبادلہ ہو گا۔

    اس دورے کے دوران زراعت اور صنعت کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پرپ اکستانی حکام اور تاجروں سے بات ہوگی۔ سعودی وفد پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں پرمذاکرات کرے گا اور وطن واپسی پر ولی عہد محمد بن سلمان کو دورے اور سرمایہ کاری پر بریفنگ دے گا۔

    پاکستان کا دورہ کرنے والے وفد  میں آئی ٹی، میرین، مائننگ، تیل و گیس کی تلاش، دوا سازی، ایوی ایشن، فنانس، زراعت، ٹیلی کمیونی کیشن، تعمیرات، لاجسٹک سروسز، پراپرٹی ڈیولپرز، ریٹیلرز اور دیگر کمپنیوں کے سربراہان بھی شامل ہوں گے۔

    جنگی بنیادوں پر پاکستان میں سرمایہ کاری پر کام شروع کر دیا، سعودی عرب

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دورے کے دوران سعودی عرب کی پاکستان میں 10 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کے معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔