Author: علیم ملک

  • وفاقی حکومت کا ای سی ایل کمیٹی سے متعلق بڑا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا ای سی ایل کمیٹی سے متعلق بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کابینہ کی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)  کمیٹی کی تشکیل نو کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کابینہ ڈویژن نے 4 رکنی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے مطابق ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی کسی وفاقی وزیر کو نہ دینے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر اعظم کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی خود کریں گے، ای سی ایل ذیلی کمیٹی میں وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات کو شامل نہیں کیا گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کیلئے سیکریٹریل سپورٹ وزارت داخلہ دے گی، مگر وزیر داخلہ کمیٹی کے رکن نہیں ہوں گے۔

    نوٹفیکیشن کے مطابق ای سی ایل کمیٹی میں وزیر قانون، وزیر صنعت و پیداوار اور وزیر انسانی وسائل شامل ہیں، وزیر اعظم کی عدم موجودگی میں وزیر قانون کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔

    ای سی ایل کی ذیلی کمیٹی میں ای سی ایل کیسز کی جانچ پڑتال کی جائے گی، جبکہ کمیٹی کی سفارشات منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کی جائیں گی۔

  • ملک میں یومیہ 4 ہزار میٹرک ٹن تیل کی اسمگلنگ کا انکشاف

    ملک میں یومیہ 4 ہزار میٹرک ٹن تیل کی اسمگلنگ کا انکشاف

    اسلام آباد: ملک میں یومیہ 4 ہزار میٹرک ٹن تیل کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے، جس سے قومی خزانے کو یومیہ 3 کروڑ 56 لاکھ ڈالرز کا نقصان پہنچ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل کمپنیوں نے ملک میں تیل کی بے تحاشا اسمگلنگ کی روک تھام اور اس کے خلاف کارروائی کے لیے حکومت اور اوگرا سے مدد مانگ لی، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے سیکریٹری پیٹرولیم کو اس سلسلے میں ایک خط لکھ دیا ہے۔

    او سی اے سی کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت کی صورت حال کرونا وبا کے عرصے کے برابر ہو گئی ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں جولائی تا فروری ڈیزل اور پیٹرول کی فروخت 6.5 فی صد کم رہی، تیل کی اسمگلنگ سے تیل کی سپلائی چین بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

    او سی اے سی نے خط میں تیل اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کی سفارش کی ہے، اور کہا ہے کہ اسمگل شدہ تیل کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کیا جائے، او سی اے سی نے تیل اسمگلنگ کے خلاف قانون سازی کی تجویز بھی دے دی ہے۔

    خط کے مطابق او سی اے سی نے غیر قانونی پیٹرول پمپس فوری بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، اور تیل اسمگلنگ کے خلاف ملک گیر مہم کی سفارش کر دی ہے۔

  • اوگرا نے ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    اوگرا نے ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    اوگرا نے ایل این جی مہنگی کردی، نئی قیمت کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

    آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل این جی مہنگی کردی، مارچ کے لئے ایل این جی کی نئی قیمت کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق سوئی ناردرن کے سسٹم پر ایل این جی کی قیمت میں 0.32 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تک اضافہ کیا گیا جس کے بعد سوئی نادرن کیلئے ایل این جی کی نئی قیمت 12.86 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی۔

    اسی طرح سوئی سدرن کے لیے ایل این جی کی قیمت میں 0.09 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد سوئی سدرن کے لیے ایل این جی کی نئی قیمت 13.05 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ فروری میں سوئی نادرن کے لئے قیمت 12.49 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر تھی سوئی سدرن کے لئے فروری میں قیمت 12.95 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر تھی۔

  • وفاقی حکومت نے سرکاری افسران پر بڑی پابندی عائد کردی

    وفاقی حکومت نے سرکاری افسران پر بڑی پابندی عائد کردی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بیرونِ ملک دوروں کے لیے پالیسی تیار کرلی ہے۔

     اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت وفاقی وزرا کے ایک سال میں 3 سے زیادہ بیرون ملک دوروں پر پابندی ہوگی، اس پابندی کا اطلاق وزرائے مملکت، مشیر، معاونین اور سرکاری افسران پر بھی ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ سرکاری افسران کے بیرون ملک فائیو اسٹار ہوٹلز میں قیام پر بھی پابندی عائد ہوگی جبکہ بیرون ملک دورے سے قبل وزیراعظم سے منظوری لینی ہوگی جبکہ بیرون ملک دورے کیلئے سرکاری وفد 3 ارکان تک محدود ہوگا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت بھارت کے دورے سے قبل وزرات خارجہ، داخلہ سے این اوسی لازمی لینا ہوگا، ون چائنہ پالیسی کے تحت تائیوان کے سرکاری دورے پر پابندی ہوگی، کوریا کے دورے سے قبل خصوصی اجازت لینا ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق بیرون ملک دوروں میں غیر ملکی کمپنیوں کی مہمان نوازی کی حوصلہ شکنی کی جائے گی، صدرمملکت اور چیف جسٹس بیرون ملک سفر کیلئے فرسٹ کلاس کے حقدار ہوں گے۔

    نئی پالیسی کے تحت وزیراعظم، چیئرمین سیینٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، وزرا، سینیٹرز، سروسز چیفس، ایم این ایز، سفیر بھی بزنس کلاس میں سفر کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق کشیدہ سفارتی تعلقات والے ممالک کے دوروں سے قبل وزیراعظم، وزیر خارجہ سے منظوری لینا ہوگی، سفارتی تعلقات نہ ہونے والے ممالک سے کوئی رابطہ نہیں کیا جائے گا۔

  • سندھ اور بلوچستان کے گیس صارفین کے لیے بُری خبر

    سندھ اور بلوچستان کے گیس صارفین کے لیے بُری خبر

    سندھ اور بلوچستان کے گیس صارفین کے لیے بُری خبر ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے آئندہ مالی سال سے گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری کر لی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے آئندہ مالی سال سے سندھ اور بلوچستان کے لیے گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاریاں شروع  کر دی ہیں اور اس سلسلے میں اوگرا میں درخواست بھی دائر کر دی گئی ہے۔

    اوگرا کو دی گئی درخواست میں ایس ایس جی سی نے یکم جولائی 2024 سے گیس مزید مہنگی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے گیس کی قیمت میں 324.03 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی اجازت مانگی ہے اور نئی اوسط گیس قیمت 1740.80 روپے مقرر کرنے کی درخواست کی ہے۔

    مذکورہ درخواست میں سوئی سدرن نے 79 ارب 63 کروڑ روپے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ ظاہر کیا ہے جس میں مقامی گیس کی مد میں ریونیوشارٹ فال کا تخمینہ 56 ارب 69 کروڑ روپے جب کہ آر ایل این جی کے شارٹ فال کا تخمینہ 22 ارب 93 کروڑ 50 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔

    اوگرا سوئی سدرن گیس کمپنی کی درخواست پر کل کراچی میں جب کہ 20 مارچ کو کوئٹہ میں سماعت کرے گا۔

  • حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

    حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز سے کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاق نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں جو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا پلان بنالیا ہے، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کو نجی شعبے کے حوالے کردیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری پر بھی مثبت انداز سے کام ہورہا ہے اور پی آئی اے نجکاری کا عمل جلد مکمل کرنے کیلئے کوششیں جاری ہے، اس کے علاوہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر اس وقت 25 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ نجکاری پروگرام میں فنانشل، ریئل اسٹیٹ سے منسلک 4,4 ادارے، انڈسٹریل سیکٹر کے 2 ادارے اور توانائی شعبے کے 14 ادارے نجکاری پروگرام میں شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق بلوکی، حویلی بہادر، گدو، نندی پور پاورپلانٹس بھی نجکاری پروگرام کا حصہ ہیں اور 10 سرکاری بجلی تقسیم کارکمپنیاں فعال نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ نجکاری پروگرام میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک، پاکستان انجینئرنگ کمپنی، سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ بھی نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

  • وفاقی کابینہ کی عدم تشکیل کے باعث اہم سمریوں کی منظوری التوا کا شکار

    وفاقی کابینہ کی عدم تشکیل کے باعث اہم سمریوں کی منظوری التوا کا شکار

    اسلام آباد: شہباز شریف کے ایک ہفتہ قبل وزیر اعظم منتخب ہونے کے باوجود تاحال وفاقی کابینہ کی عدم تشکیل کے باعث اہم سمریوں کی منظوری التوا کا شکار ہے۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وفاقی کابینہ کی تشکیل کے بعد ہی اہم معاشی فیصلے کیے جائیں گے اور التوا کا شکار سمریوں کی منظوری لی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بھی ٹیم بھیجنے کو وفاقی کابینہ کی تشکیل سے مشروط کر رکھا ہے، عالمی مالیاتی فنڈ وفاقی کابینہ کی تشکیل کے بعد مذاکرات کیلیے ٹیم پاکستان بھیجے گا۔

    وفاقی کابینہ کیلیے نام طے

    گزشتہ روز شہباز شریف نے قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف سے ملاقات میں مشاورت کے بعد کابینہ کیلیے نام طے فائنل کیے تھے۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ اسحاق ڈار کو وزیر خارجہ اور خواجہ آصف کو وزیر دفاع بنایا جائے گا، احسن اقبال وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی ہوں گے۔

    علاوہ ازیں، عطا تارڑ کو وزیر اطلاعاتو نشریات جبکہ مصدق ملک کو وزیر توانائی کا قلمدان دیا جائے گا۔ جلیل عباس مشیر خارجہ اور طارق فاطمی معاون خصوصی برائے خارجہ امور ہوں گے۔

    اورنگزیب خان مشیر خزانہ جبکہ شمشاد اختر معاون خصوصی خزانہ ہوں گی۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ محسن نقوی کو مشیر داخلہ بنایا جائے گا۔

  • وزیراعظم کی تقریب حلف برداری پیر کو منعقد کرنے کا فیصلہ

    وزیراعظم کی تقریب حلف برداری پیر کو منعقد کرنے کا فیصلہ

    وزیراعظم کی تقریب حلف برداری کی تقریب پیر کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم کی تقریب حلف برداری 4 مارچ سہ پہر 3 بجے ایوان صدر میں شیڈول ہے، صدر مملکت نئے منتخب وزیراعظم سے حلف لیں گے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم کی تقریب حلف برداری کے لیے دعوت نامے ارسال کردیے گئے ہیں۔

    آرمی چیف اور دیگر سروسز چیف تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گے، نگراں وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، گورنرز بھی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ آصف زرداری، بلاول بھٹو کو بھی تقریب حلف بردارری کے دعوت نامے ارسال کردیے گئے ہیں، ن لیگ کے پارٹی عہدیداران بھی ودیگر بھی حلف برداری تقریب میں شریک ہوں گے۔

    واضح رہے کہ نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ وزیر اعظم ہاؤس خالی کرنے کے بعد منسٹر انکلیو منتقل ہوگئے جہاں انہیں بنگلہ نمبر 15 الاٹ کیا گیا۔

    انوار الحق کاکڑ نے 14 اگست 2023 کو صدر مملکت عارف علوی سے نگراں وزیر اعظم کا حلف لیا تھا جس کیلیے ایوان صدر میں تقریب منعقد کی گئی تھی۔

    انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے، انہوں نے 2008 میں پہلی مرتبہ جنرل الیکشن میں حصہ لیا تھا جبکہ 2013 میں مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے تھے۔

  • کے الیکٹرک اووربلنگ پر نیپرا کو مطمئن کرنے میں ناکام

    کے الیکٹرک اووربلنگ پر نیپرا کو مطمئن کرنے میں ناکام

    اسلام آباد : نیپرا نے  ڈسکوز کو اوور بلنگ سےمتعلق انکوائری رپورٹ پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے تمام کمپنیوں کو اصل میٹر ریڈنگ کے حساب سے بل وصول کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اوور بلنگ سے متعلق بے ضابطگیوں کے معاملے پر ڈسکوز بشمول کے الیکٹرک اووربلنگ پر نیپرا کو مطمئن کرنے میں ناکام رہا۔

    نیپرا کا ڈسکوز کو اوور بلنگ سےمتعلق انکوائری رپورٹ پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے اوور بلنگ میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کردی۔

    نیپرا اتھارٹی نے تمام کمپنیوں کو اصل میٹر ریڈنگ کے حساب سے بل وصول کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تقسیم کار کمپنیاں 2 ماہ سے خراب میٹرز کو فورا تبدیل کریں، تقسیم کار کمپنیاں پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی سے کوآرڈینیٹ کرنے کی پابند ہے۔

    نیپرا کا کہنا تھا کہ پروٹیکٹڈ سے نان پروٹیکٹڈ میں تبدیل ہوئے بل فوری طور پر درست کرائیں، جون 2023 سےاب تک زائدبلنگ سے تبدیل کیٹیگری درست کرائیں، لیسکو پی آئی ٹی سی میں اپنا ریکارڈ کیٹیگری کے حساب سے ٹھیک کروائے اور بلنگ ریکارڈ کو پی آئی ٹی سے الحاق کرنے کی بھی ہدایت جاری کی۔

    نیپرااتھارٹی نے حیسکو ، سیپکو ، ٹیسکو اور پیسکو کو بلوں کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئے کہا میپکو، کیسکو اور لیسکو بھی غیر وصول شدہ بلوں کو فورا ً وصول کرے۔

    اتھارٹی نے مزید کہا کہ تقسیم کار کمپنیاں سختی سے کنزیومر سروس مینول پر عمل کریں، ٹیرف قانون کےمطابق 30 دن کےبلنگ سائیکل پر عملدرآمد کیا جائے، تمام تقسیم کار کمپنیاں1 ماہ میں تمام ہدایات پر عمل درآمد کرنے کی پابند ہے اگر ایک ماہ میں عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔

  • گیس مزید مہنگی، اوگرا نے منظوری دے دی

    گیس مزید مہنگی، اوگرا نے منظوری دے دی

    آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور اوگرا نے گیس کا اوسط ٹیرف مزید 35.13 فیصد تک بڑھانے کی منظوری دیدی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کا اوسط ٹیرف مزید 35.13 فیصد تک بڑھانے کی منظوری دے دی ہے۔ وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد اوگرا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

    اوگرا نے اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا میں صارفین کے ٹیرف میں اوسط 35.13 فیصد اضافہ منظور کیا ہے جب  کہ سندھ اور بلوچستان کے گیس صارفین کے لیے ٹیرف میں اوسط 8.57 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔

    سوئی ناردرن کا ٹیرف 435.14 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھا کر نیا ٹیرف 1673.82 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے جب کہ سوئی سدرن گیس کا ٹیرف 115.72 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھا کر نیا ٹیرف 1466.40 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے۔ حکومت کی منظوری کے بعد اوگرا نوٹیفیکشن جاری کرے گا۔