Author: علیم ملک

  • بھارت میں ٹریڈ آفیسر کی تعیناتی، نگراں حکومت کا بڑا فیصلہ

    بھارت میں ٹریڈ آفیسر کی تعیناتی، نگراں حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: نگراں حکومت نے بھارت میں ٹریڈ آفیسر تعینات نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع وزارت تجارت کے مطابق بھارت میں ٹریڈ آفیسرکی تعیناتی کا عمل روک دیا گیا ہے، نگراں حکومت نے ٹریڈ آفیسر تعینات نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے نئی دہلی میں ٹریڈ آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دی تھی، اتحادی دور میں ٹریڈ افسران کے لیے 40 اسامیوں میں نئی دہلی بھی شامل تھا، تاہم اب نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے 39 ٹریڈ افسران تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    ذرائع وزارت تجارت کے مطابق نئی دہلی کے سوا باقی انتالیس اسامیوں پر ٹریڈ افسران تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت معطل ہے، اس کے باوجود ٹریڈ افسر تعینات کرنے کا عمل شروع کیا گیا تھا۔

    برطانوی اخبار میں سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کا چرچا

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نے بھارت میں گریڈ 20 کی ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ منسٹر کی اسامی ختم کر دی تھی، اور نئی دہلی کے لیے گریڈ 19 کی ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ قونصلر اسامی کی منظوری دی گئی تھی۔

  • اوگرا نے ایل این جی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا

    اوگرا نے ایل این جی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا

    آئل اینڈ گیس ریگو لیٹری اتھارٹی (اوگرا)  نے یکم دسمبر سے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی قیمت میں 10.11 فیص تک اضافہ کر دیا۔

     اوگرا نے اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق سوئی ناردرن کے سسٹم پر ایل این جی 1.32 ڈالر اور سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی قیمت میں 1.42 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔

    اضافے کے بعد سوئی ناردرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 14.81 ڈالر اور سوئی سدرن کے سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 15.45 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ نئی قیمتوں کا اعلان دسمبر کے لیے کیا ہے۔ نومبر میں سوئی نادرن کے لیے آر ایل این جی کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 13 ڈالر 49 تھی جبکہ سوئی سدرن کے لیے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 14 ڈالر 3 سینٹ تھی۔

  • بیرون ملک ٹریڈ افسران کی تعیناتی کے حوالے سے اہم خبر

    بیرون ملک ٹریڈ افسران کی تعیناتی کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد: بیرون ملک ٹریڈ افسران کی تعیناتی کے معاملے میں وزارت تجارت نے 2 افسران کو انٹرویوز کے لیے نااہل قرار دینے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔

    ذرائع وزارت تجارت کے مطابق ایف بی آر کے 2 افسران کو انٹرویوز کے لیے اہل قرار دے دیا گیا ہے، ان لینڈ ریونیو سروس کے ان دو افسران کو انٹرویوز کے لیے آج بلا لیا گیا ہے۔

    انٹرویوز کے لیے نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز کی سربراہی میں ایک بورڈ قائم ہے، جس کے سامنے گریڈ 20 کی شگفتہ زرین اور گریڈ 19 کی صوبیہ مظہر کے انٹرویوز آج ہوں گے، نیز ٹریڈ افسران کی تعیناتی کی سمری جلد وزیر اعظم کو بھیج دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹریڈ افسران کی تعیناتی کا عمل متنازعہ بن جانے کے باعث تاحال مکمل نہیں ہو سکا ہے، کچھ امیدواروں کو انٹرویوز میں نااہل قرار دینے پر تنازعہ پیدا ہو گیا تھا، جب کہ نئے 40 ٹریڈ افسران کی تعیناتی کے لیے انٹرویوز کا عمل مکمل ہوئے 3 ماہ ہو چکے ہیں۔

    بیرون ملک درجنوں نئے ٹریڈ افسران کی تعیناتی کا عمل تعطل کا شکار

    ذرائع کے مطابق پہلے سے بیرون ملک تعینات ٹریڈ افسران کی توسیع کو بھی ایک سال ہو گیا ہے، دراصل کچھ افسران کو عین انٹرویوز کے موقع پر عمل سے آؤٹ کر دیا گیا تھا، اور تحریری امتحان میں پاس بعض امیدواروں کو انٹرویوز کے لیے نااہل کیا گیا۔

  • تنخواہوں میں 30 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا

    تنخواہوں میں 30 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے افسران کی تنخواہوں میں 30 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق تنخواہوں میں اضافےکا اطلاق یکم جولائی 2023 سے ہو گا۔ اسٹیٹ بینک کےبغیرپنشن والے افسران کی تنخواہوں میں 15 سے30 فیصد اضافہ کیاگیا۔

    پنشن والے آفیسر گریڈ 1 سے 8 کے تمام افسران کی تنخواہوں میں 15 فیصداضافہ کر دیا گیا۔ بغیرپنشن والے اسٹیٹ بینک آفیسرگریڈ2کی تنخواہ میں 30فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

    اسی طرح بغیر پنشن والے اسٹیٹ بینک آفیسر گریڈ 4 ،3 اور 5 کی تنخواہ میں 25 فیصد اضافہ اور بغیرپنشن والے اسٹیٹ بینک کے آفیسر گریڈ6کی تنخواہ میں 20فیصد اضافے کی منظوری دی گئی۔

    بغیر پنشن والے اسٹیٹ بینک کے آفیسر گریڈ 7 اور 8 کی تنخواہ میں15فیصد اضافہ کیا گیا۔

  • بیرون ملک درجنوں نئے ٹریڈ افسران کی تعیناتی کا عمل تعطل کا شکار

    بیرون ملک درجنوں نئے ٹریڈ افسران کی تعیناتی کا عمل تعطل کا شکار

    اسلام آباد: بیرون ملک درجنوں نئے ٹریڈ افسران کی تعیناتی کا عمل 3 ماہ سے تعطل کا شکار ہے۔

    ذرائع وزارت تجارت کے مطابق نئے ٹریڈ افسران کی بیرون ملک تعیناتی کا عمل تعطل کا شکار ہو گیا ہے، کچھ امیدواروں کو انٹرویوز میں نااہل قرار دیے جانے پر تنازع پیدا ہو گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ 40 نئے ٹریڈ افسران کی تعیناتی کے لیے انٹرویوز کا عمل مکمل ہوئے 3 ماہ ہو چکے ہیں، پہلے سے بیرون ملک تعینات ٹریڈ افسران کی توسیع کو بھی ایک سال ہو گیا ہے۔

    ایف بی آر نے 20 ستمبر کو متاثرہ افسران کا نیا ڈیٹا وزارت تجارت کو جمع کرایا تھا، نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز کی سربراہی میں بورڈ نے امیدواروں کے انٹرویوز کیے، جس کے بعد ٹریڈ افسران کی تعیناتی کے لیے ناموں کی سمری وزیر اعظم کو بھیجی جائے گی۔

    حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ کل 262 میں سے 161 فیل اور 101 امیدوار تحریری امتحان میں پاس ہوئے ہیں۔ سڈنی، ہانگ گانگ، شنگھائی، جکارتہ، ریاض، واشنگٹن، لندن، قندھار، ٹوکیو، نئی دہلی، بنکاک، نیویارک، میڈرڈ، جدہ سمیت دیگر مختلف اسٹیشنز پر ٹریڈ افسران تعینات ہوں گے۔

  • پیاز کی بڑھتی قیمتوں پر حکومت کا اہم فیصلہ

    پیاز کی بڑھتی قیمتوں پر حکومت کا اہم فیصلہ

    پیاز کے ممکنہ بحران سے نمٹنے کے پیشگی حکومتی اقدامات کے تحت نگران حکومت نے پیاز کی برآمدات کو محدود اور سخت کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق نگران حکومت نے ملک میں پیاز کی قیمتوں میں استحکام کیلئے اقدامات کا آغاز کر دیا۔

    پیاز برآمد کی اجازت صرف ایڈوانس ادائیگی کی شرط پر ہی ہوگی اورپیاز کی برآمدکیلئےکم ازکم ایکسپورٹ پرائس مقرر کی گئی ہے جو 750 ڈالر فی میٹرک ٹن ہوگی یعنی اس قیمت سے کم پر پیاز برآمد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہےکہ پیازکی برآمدات پرنئی شرائط29 فروری2024تک لاگورہیں گی ذرائع کے مطابق نگران حکومت کے اقدامات سے پیاز کی قیمتوں میں استحکام آئے گا کسانوں کو فائدہ ہو گا اور زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔

    پڑوسی ملک بھارت نے بھی پیاز کی قیمتوں میں استحکام کیلئے اس سال اکتوبر میں پہلے پیاز کی ایکسپورٹ کیلئےکم ازکم پرائس مقررکی اوراس کے بعد گذشتہ ہفتے پیاز کی برآمد پر 31 مارچ 2024 تک پابندی عائد کر دی۔

  • بجلی کمپنیوں کے افسران فری یونٹس ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کریں گے

    بجلی کمپنیوں کے افسران فری یونٹس ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کریں گے

    بجلی کمپنیوں کے افسران نے فری یونٹس ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے، اور اسے عدالت میں چینلج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجلی کمپنیوں کے افسران کے لیے فری یونٹس ختم اور رقم کی ادائیگی کا حکم دیا تھا، تاہم واپڈا اور مختلف ڈسکوز افسران نے فری یونٹس ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔

    واپڈا، میپکو، پیسکو افسران نے یہ حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے عدالتوں سے رجوع کے لیے کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی ہیں۔

    میپکو انجینئرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائے گا، جب کہ ویلفئیر ایسوسی ایشن آف واپڈا انجینئرز بھی حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کرے گی، اور پیسکو افسران کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مفت یونٹس ختم ہونے کے باعث افسران کو ہر ماہ بجلی بلز ادا کرنا ہوں گے، بجلی بلوں میں بجلی کی قیمت کے ساتھ ٹیکسز بھی شامل ہوتے ہیں، مفت یونٹس ختم ہونے کے حکومتی فیصلے سے ٹیکس وصولیوں میں بھی اضافہ متوقع ہے۔

    نگراں حکومت نے بجلی کمپنیوں کے افسران کے لیے مفت بجلی کی سہولت ختم کی ہے، گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران کے لیے مفٹ یونٹس ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے، جس کے مطابق گریڈ 17 سے 21 کے افسران کو ماہانہ مفت یونٹس کی بجائے رقم ملے گی، جب کہ مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کا اطلاق یکم دسمبر 2023 سے ہو چکا ہے۔

    اس کا اطلاق ڈسکوز، این ٹی ڈی سی، واپڈا، جنکوز، پی آئی ٹی سی افسران کے لیے کیا گیا ہے۔

  • مہنگائی کا زور ٹوٹ نہ سکا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی

    مہنگائی کا زور ٹوٹ نہ سکا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی

    اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کا زور ٹوٹ نہ سکا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی کا زور برقرار ہے، ادارہ شماریات سے جاری ہونے والی ہفتہ وار رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح 43.16 فی صد کی سطح پر برقرار ہے، جب کہ ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں۔

    چینی 8 روپے 15 پیسے فی کلو مزید مہنگی ہوئی، دال چنا 5 روپے 98 پیسے، انڈے 8 روپے 3 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے، دال مونگ 3 روپے 46 پیسے، اری چاول 2 روپے 49 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    ایک ہفتے میں پیاز 1 روپے 68 پیسے، دال مسور 2 روپے 30 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، حالیہ ہفتے 20 کلو آٹے کا تھیلا 4 روپے 40 پیسے مزید مہنگا ہوا، نمک، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر، مٹن اور دال ماش بھی مہنگے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے 10 اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے، آلو 12 روپے 27 پیسے فی کلو، ٹماٹر 6 روپے 12 پیسے فی کلو، 190 گرام چائے کا پیکٹ 10 روپے 11 پیسے، چکن 4 روپے فی کلو، لہسن 1 روپے 96 پیسے، اڑھائی کلو گھی کاٹن، کیلے اور گڑ بھی سستا ہوا۔

    حالیہ ہفتے 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا، جب کہ گزشتہ ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.06 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں‌ میں‌ بڑی کمی کردی

    حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں‌ میں‌ بڑی کمی کردی

    نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کی منظوری دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 14 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 50 پیسے کمی ہوئی ہے۔

     مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 14 پیسے فی لیٹر کمی کی منظوری دی گئی ہے، جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے 29 پیسے کمی کی گئی ہے۔

    بعدازاں وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

    پیٹرول کی قیمت 14 روپے کمی کے بعد 267 روپے 34 پیسے ہوگئی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 13.50 روپے کمی کے بعد 276.21 روپے ہوگئی۔

    اسی طرح مٹی تیل کی قیمت 10روپے 14 پیسے کمی کے بعد 191.02 پیسے ہوگئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل کی قیمت 11روپے 29پیسے کمی کے بعد 164روپے 64 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے ہر پندرہ روز کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کیا جاتا ہے۔

  • حکومت کی آئی ایم ایف کو ایک اور یقین دہانی

    حکومت کی آئی ایم ایف کو ایک اور یقین دہانی

    حکومت نے آئی ایم ایف کو پاور شعبے کا سرکلر ڈیٹ جون 2023 کی سطح 2 ہزار 310 ارب روپے پر برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرا دی، پاور ڈویژن نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور میں تفصیلات پیش کردیں۔

    سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کے اجلاس میں پاور ڈویژن حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جون 2023 تک پاورسیکٹر کا گردشی قرض 2310 ارب روپے تھا، گردشی قرص کو 2310 ارب روپےکی سطح پر ہی رکھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اس متعلق آئی ایم ایف کو بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے، صوبوں کی طرف 113ارب روپے بجلی بقایا جات ہیں، بجلی چوری کےخلاف مہم سے 52ارب روپےسے زیادہ وصول کر چکے ہیں، ملک میں نیٹ میٹرنگ کے صارفین 1200میگاواٹ تک پہنچ چکے۔

    این ٹی ڈی سی حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے بتایا کہ ہمارا بجلی پیداوار میں مستقبل کا فوکس مہنگے فیول سے بچنا ہے، ہمارا فوکس شمسی توانائی کو فروغ دینا ہےدس سالہ بجلی پیداواری پلان تیار کیا گیا ہے، پروگرام کے تحت صرف سستے فیول پر ہی بجلی منصوبے لگیں گے۔

    چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ انرجی باسکٹ ٹھیک کرنا پڑےگی، پاکستان میں خطے کے مقابلے بجلی مہنگی ہے پاکستان میں مہنگی بجلی  سے ترقی میں رکاوٹ ہے۔