بجلی کمپنیوں کے لاکھوں صارفین کو جان بوجھ کر زیادہ بل بھیجنے پر پاور ڈویژن نے معاملے کی انکوائری کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی۔
سابق سیکرٹری پاورعرفان علی کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔ ایم ڈی نیسپاک ضرغام اسحاق، انڈسٹری امہر عابدلودھی، ڈائریکٹر انرجی انسٹی ٹیوٹ لمز ڈاکٹر فیاض چوہدری کمیٹی میں شامل ہیں۔
پاور ڈویژن کی جانب سےکمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ کمیٹی کے ٹی اوآرز بھی جاری کیے گئے ہیں۔
https://urdu.arynews.tv/electricity-distribution-companies-passed-on-the-burden-of-their-inefficiency-to-consumers/
کمیٹی ڈسکوز، پی آئی ٹی سی کے ڈیٹا کی بنیاد پر نیپرا رپورٹ کا جائزہ لےگی۔ نیپرا تحقیقات کےلیے سیمپلنگ کے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیاجائےگا۔
بجلی کمپنیوں کےافسران، نیپرا تحقیقاتی ٹیم ممبران سے بھی پوچھ گچھ ہو گی۔ کمیٹی 15 روز کے اندر اپنی سفارشات مرتب کر کے پیش کرے گی۔ کمیٹی مزید کارروائی کےلیے ذمہ داروں کا تعین بھی کرےگی۔