Author: علیم ملک

  • موبائل سگنلز …… صارفین کے لیے بڑی خوشخبری!

    موبائل سگنلز …… صارفین کے لیے بڑی خوشخبری!

    اسلام آباد: نگراں حکومت نے قومی شاہراہوں پر نیشنل رومنگ سروس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موبائل صارفین کے لیے خوش خبری ہے کہ اب قومی شاہراہوں پر موبائل سگنلز کا مسئلہ درپیش نہیں ہوگا، نگراں حکومت جلد ہی قومی شاہراہوں پر نیشنل رومنگ سروس شروع کر دے گی۔ نگراں وزیر آئی ٹی کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں کے درمیان انفرا اسٹرکچر شئیرنگ کی پالیسی وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کر دی جائے گی۔

    نگراں وفاقی وزیر نے بتایا کہ تمام بڑی شاہراہوں پر صارفین کو موبائل سروسز کی فراہمی کے لیے نیشنل رومنگ انفرا اسٹرکچر مرتب کر لیا گیا ہے اور دو ماہ میں نیشنل ہائی ویز پر نیشنل رومنگ شروع ہو جائے گی، جس سے صارفین ہائی ویز پر مختلف موبائل نیٹ ورکس استعمال کر سکیں گے۔

    میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر آئی ٹی نے کہا کہ حکومت آئی ٹی کے شعبے میں بڑے منصوبے شروع کرنے جا رہی ہے، عالمی کمپنیوں کی شراکت سے اسٹارٹس اپس کے لیے فنڈز کی تشکیل، آئی ٹی فری لانسرز کو بلاسود قرضوں کی اسکیم اور پانچ ہزار ای روزگار سینٹرز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا آئی ٹی انڈسٹری میں بیرون ملک سے ڈالرز لانا اور ٹینکیکل لوگوں کی کمی دو بڑے مسائل ہیں، حکومت جامعات میں آئی ٹی اپرنٹس شپس کو ضروری قرار دینے جا رہی ہے، جب کہ آئی ٹی گریجویٹس کے لیے سینٹرلائزڈ ٹیسٹ کا آغاز بھی کرنے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عالمی کمپنیوں اور نجی شعبے کی شراکت داری سے آئی ٹی اسٹارٹس اپس کے لیے فنڈز تشکیل دینے جا رہے ہیں، حکومت اس فنڈ کے لیے 3 ارب روپے مختص کرے گی۔

    نگراں وزیر آئی ٹی نے بتایا کہ ملک میں ڈالرز کی آمد میں آسانی پیدا کر نے کے لیے پے پال سے بات چیت چل رہی ہے، پے پال کی ملک میں آمد کے حوالے سے ریگولیٹری فریم ورک رکاوٹ ہے، فیٹف اور عالمی ادروں کے قوانین بھی رکاوٹ ہیں، سابقہ ادوار میں پے پال کو کبھی بزنس کیس بنا کر نہیں دیا گیا۔

  • فائیو جی ٹیکنالوجی کا آغاز ، پاکستانی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    فائیو جی ٹیکنالوجی کا آغاز ، پاکستانی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : وزارت آئی ٹی نے فائیو جی ٹیکنالوجی  کے اجرا کیلئے تیاریوں کا آغاز کر دیا، فائیو جی کی نیلامی سے حکومت کو کروڑوں ڈالرز ملنے کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی لانے کی تیاریاں شروع کردی گئیں ، ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت آئی ٹی نے فائیو جی کے اجرا کیلئے تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے اور اس متعلق پی ٹی اے اور متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فائیو جی کی نیلامی سے حکومت کو کروڑوں ڈالرز ملنے کی توقع ہے، اسپیکٹرم کی نیلامی اگست 2024 تک ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ موبائل کمپنیاں اس وقت 367 میگا ہرٹز کے قریب کے اسپیکٹرم استعمال کر رہی ہیں، نئے اسپیکٹرم کی نیلامی سے یہ حجم 600 میگا ہرٹز سے بڑھ جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اسپیکٹرم نیلامی سے صارفین کو انٹرنیٹ کی تیز تر سروسز دستیاب ہوں گی۔

  • نیپرا کا بجلی مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ

    نیپرا کا بجلی مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 3 روپے 28 پیسے مہنگی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا۔

    نیپرا نے بجلی مہنگی کرنے کا اپنا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے، حکومت کی منظوری کے بعد اضافے کا اطلاق ہوجائے گا۔

    نیپرا کے مطابق اضافے سے بجلی صارفین پر 160 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

    ترجمان نیپرا کا کہنا ہے کہ اضافہ مالی سال 2022-23 کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔

    بجلی صافین کو چھ ماہ میں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، بجلی صارفین اکتوبر 2023 تا مارچ 2024 تک ادائیگیاں کریں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل نگراں وزیر توانائی محمد علی کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے ، قیمتوں میں ردوبدل کا جلد اعلان کردیں گے۔

    محمد علی کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیرہے، گھروں کی گیس قیمت بڑھائیں گے اور کم آمدنی والے صارفین کےلیے گیس قیمت نہیں بڑھائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں کامسئلہ جلد حل کرلیں گے، جس کے بعد قیمتوں میں ردوبدل کا جلد اعلان کردیں گے،ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں، اس لئے گیس قیمت کم نہیں کر سکتے۔

  • بجلی کمپنیوں میں سرکاری افسران کو سربراہان لگانے کے سلسلے میں پیش رفت

    بجلی کمپنیوں میں سرکاری افسران کو سربراہان لگانے کے سلسلے میں پیش رفت

    اسلام آباد: بجلی کمپنیوں کی صورت حال بہتر کرنے کے لیے سرکاری افسران کو سربراہان لگانے کی تیاریوں میں پیش رفت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار تمام ڈسکوز میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسران کی تعیناتیوں کی تجویز تیار کر لی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسران کو تمام بجلی کمپنیوں میں سی ای اوز کے عہدوں پر تعینات کیا جائے گا، اور ان کمپنیوں کے موجودہ سربراہان کو ہٹانے کی تجویز زیر غور ہے۔

    سرکاری افسران کو سی ای اوز لگانے کی یہ تجویز بجلی چوری کے خلاف مہم کامیاب کرنے کے لیے دی گئی ہے، یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ بجلی کمپنیوں کے سربراہان کے عہدوں پر صرف پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسران ہی تعینات کیے جائیں۔

    واضح رہے کہ موجودہ سیکریٹری پاور ڈویژن کا تعلق بھی پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروس سے ہے۔

  • درآمدات میں اضافہ: صرف 2 ماہ میں 31 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ روپے کی چائے منگوائی گئی

    درآمدات میں اضافہ: صرف 2 ماہ میں 31 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ روپے کی چائے منگوائی گئی

    اسلام آباد: گزشتہ دو ماہ میں درآمدات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، صرف 2 ماہ میں 31 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ روپے کی چائے باہر سے منگوائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جولائی اور اگست 2023 میں 374 ارب 98 کروڑ 10 لاکھ روپے کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں، اور صرف دو ماہ میں 31 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ روپے کی چائے منگوائی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں چائے کی درآمد 56.39 فی صد مزید بڑھ گئی ہے، گزشتہ سال اس عرصے میں 20 ارب 23 کروڑ 60 لاکھ روپے کی چائے منگوائی گئی تھی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ دو ماہ میں 158 ارب 73 کروڑ روپے کا پام آئل درآمد کیا گیا، اور 13 ارب 56 کروڑ 50 لاکھ روپے کا سویابین آئل درآمد کیا گیا۔

    رواں مالی سال کے دو ماہ میں 48 ارب 25 کروڑ 10 لاکھ روپے کی دالیں منگوائی گئیں، اسی عرصے میں 7 ارب 11 کروڑ 90 لاکھ روپے کے مصالحے منگوائے گئے، جولائی اگست 2023 میں 106 ارب 24 کروڑ 50 لاکھ کی دیگر غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں 2 ارب روپے سے زائد کے خشک میوہ جات بھی منگوائے گئے۔

  • بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 6 ارب روپے سے تجاوز کر گئی: پاور ڈویژن

    بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 6 ارب روپے سے تجاوز کر گئی: پاور ڈویژن

    اسلام آباد: ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں، پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 6 ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ بجلی چوری کے خلاف کارروائیوں میں 1 ہزار 488 بجلی چور گرفتار کر لیے گئے ہیں، اور بجلی چوروں کے خلاف اب تک 12 ہزار 935 ایف آئی آرز کا اندارج کیا جا چکا ہے۔

    پاور ڈویژن کے مطابق کارروائیوں اور ریکوری میں لیسکو کی کارکردگی سب سے بہتر رہی ہے، لیسکو نے بجلی چوروں سے 1 ارب 45 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد ریکور کر لیے ہیں، جب کہ لیسکو ریجن سے اب تک 406 بجلی چوروں کو گرفتار کیا گیا ہے اور 4 ہزار 928 ایف آئی آرز کا اندراج کیا گیا۔

    حیسکو نے بجلی چوروں سے 1 ارب 21 کروڑ 40 لاکھ روپے ریکور کیے، 31 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 310 ایف آئی آرز درج کی گئیں، میپکو میں 80 کروڑ 50 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی 249 گرفتاریاں ہوئیں اور 3 ہزار 497 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

    پاور ڈویژن کے مطابق سیپکو میں اب تک 70 کروڑ سے زائد کی ریکوری کی گئی ہے جب کہ 234 گرفتاریاں ہوئیں اور 325 ایف آئی آرز کا اندراج ہوا ہے۔

  • پاکستانی آئی ٹی انڈسٹری اور بینکنگ سیکٹر میں بھارتی مصنوعات کے استعمال کا انکشاف

    پاکستانی آئی ٹی انڈسٹری اور بینکنگ سیکٹر میں بھارتی مصنوعات کے استعمال کا انکشاف

    اسلام آباد: پاکستانی آئی ٹی انڈسٹری، فن ٹیک اور بینکنگ سیکٹر میں بھارتی مصنوعات کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے آئی ٹی سیکٹر میں براہ راست بھارتی مداخلت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور صوبوں کو ایک مراسلہ بھیجا ہے، جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستانی آئی ٹی انڈسٹری، فن ٹیک اور بینکنگ سیکٹر میں بھارتی مصنوعات کا استعمال ہو رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ٹی سیکٹر کی کچھ کمپنیاں اور بینک بھارتی نژاد کمپنیوں سے آئی ٹی مصنوعات خرید رہے ہیں، ان مصنوعات میں میلویئر وائرس کی موجودگی کا امکان ہے، اور بھارتی کمپنیوں کی مصنوعات سے پاکستانی بینکنگ سیکٹر کی اہم معلومات کو خطرہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میلویئر وائرس کی موجودگی سے ڈیٹا اور پرسنل آئیڈنٹیفکیشن انفارمیشن کے غلط استعمال کا خدشہ ہے، اندیشہ ہے کہ بھارتی مصنوعات کے ذریعے آئی ٹی سیکٹر میں براہ راست بھارتی مداخلت ممکن ہو جائے گی۔

    مراسلے میں بھارتی منصوعات کا استعمال ترک کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اور صارفین کو بھارتی نژاد آرٹیفیشل انٹیلیجنس مصنوعات کے استعمال سے گریز کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    مراسلے میں متبادل مصنوعات کے لیے پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس سے مشورہ کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

  • بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 1.09 فی صد کی کمی

    بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 1.09 فی صد کی کمی

    اسلام آباد: کاروباری سرگرمیوں میں سست روی کا سلسلہ جاری ہے، رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 1.09 فی صد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی پیداوار کے ماہانہ اعداد و شمار جاری کر دیے، گزشتہ سال جولائی کے مقابلے میں جولائی 2023 میں صنعتی پیداوار میں 1.09 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    جون 2023 کے مقابلے میں جولائی میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.62 فی صد کی کمی ہوئی، رواں مالی سال جولائی میں آٹو موبیل سیکٹر کی پیداوار میں 66.11 فی صد کی بڑی کمی ہوئی، فرنیچر کی صنعتی پیداوار میں 57.83 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی، پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں بھی 2.26 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق کاٹن یارن کی پیداوار میں 29.88 فی صد اور کاٹن کے کپڑوں کی پیداوار میں 17.52 فی صد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ کمپیوٹر الیکٹرانکس کی پیداوار میں 32.13 فی صد کی کمی ہوئی، الیکڑیکل ایکوئپمنٹ کی پیداوار میں 22.38 فی صد کمی ہوئی، ٹیکسٹائل کی صنعتوں کی پیداوار میں 22 فی صد کمی ہوئی۔

    دوسری طرف فارماسیوٹیکلز صنعتوں کی پیداوار 54.22 فی صد بڑھی، تمباکو کی صنعت میں پیداوار 53.97 فی صد بڑھی، اور فرٹیلائزر سیکٹر کی پیداوار میں 26.06 فی صد کا اضافہ، گارمنٹس کی پیداوار میں 30.84 فی صد کا اضافہ، سیمنٹ کی پیداوار میں 38.60 اور کھاد کی پیداوار میں 26 فی صد سے زائد کا اضافہ ہوا۔

  • آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں ہڑتال کر دی

    آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں ہڑتال کر دی

    آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں ہڑتال کر دی جس کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل کمپنیز ایڈوائزی کونسل نے پیٹرولیم ڈویژن کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آئل ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے تیل سپلائی میں رکاوٹیں پیدا ہوں گی۔

    اوسی اےسی کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم کے کورنگی کیماڑی ٹرمینل پر ٹینکرز کی لوڈنگ تعطل کا شکار ہے جب کہ جگلوٹ، سہالہ، شکار پور آئل ڈپو پر سپلائی آپریشن متاثر ہو رہا ہے۔

    آئل ٹینکرزایسوسی ایشن کا مطالبہ ہے کہ لوکل کرایہ میں 100 اور لانگ میں 50 فیصد اضافہ کیا جائے وائٹ آئل پائپ لائن میں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کو حصہ دیا جائے۔

  • سندھ طاس معاہدہ، پاک بھارت رواں ماہ غیر جانب دار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے

    سندھ طاس معاہدہ، پاک بھارت رواں ماہ غیر جانب دار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے

    اسلام آباد: بھارت کی جانب سے پاکستانی دریاؤں پر متنازعہ ڈیموں کی تعمیر کے معاملے میں پاک بھارت رواں ماہ سندھ طاس معاہدے کے تحت غیر جانب دار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی دریاؤں پر متنازعہ ڈیموں کی تعمیر کے سلسلے میں 20 اور 21 ستمبر کو پاکستان اور بھارت ویانا میں غیر جانبدار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے، یہ کیس ایک رکنی فورم میں سنا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر جانب دار ماہر کے سامنے ہونے والی یہ دوسری میٹنگ ہے، فریقین متنازعہ منصوبوں پر اپنا مؤقف پیش کریں گے، پاکستان نے 330 میگا واٹ کے کشن گنگا اور 850 میگا واٹ ریتلے پَن بجلی منصوبوں پر اعتراضات اٹھا رکھے ہیں۔

    بھارت دونوں منصوبے پاکستان کے دریاؤں جہلم اور چناب پر تعمیر کر رہا ہے، پاکستان کی نمائندگی وزیر قانون و آبی وسائل، اٹارنی جنرل، وفاقی سیکریٹری برائے آبی وسائل اور انڈس واٹر کمشنر کریں گے۔

    اٹارنی جنرل دفتر اور دفتر خارجہ کے حکام کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی وکلا اور انجینئرز کی ایک ٹیم بھی پاکستانی وفد میں شامل ہوگی۔