Author: علیم ملک

  • عوام  بھاری بلوں سے پریشان، وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا بجلی بل صرف 9819 روپے

    عوام بھاری بلوں سے پریشان، وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا بجلی بل صرف 9819 روپے

    اسلام آباد : وزیراعظم کی رہائش گاہ بھی بجلی بلوں کے مد میں 9 ہزار 819 روپے کی نادہندہ ہے جبکہ رہائش گاہ کا گزشتہ ماہ کا بل بھی ادا نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف پاکستانی عوام بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان ہیں ، وہیں دوسری جانب وزیر اعظم کی رہائش گاہ بھی بجلی بلوں کی مد میں نادہندہ نکلی۔

    وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا بل صرف 9819 روپے ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ رہائش گاہ کا گزشتہ ماہ کا بل بھی ادا نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب مختلف وزارتیں ڈویژنز اور سرکاری ادارے بجلی بلوں کے نادہندہ ہے، مختلف وزارتوں کے ذمےکروڑوں روپے کے بجلی بلوں کے واجبات ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ دفترخارجہ 14کروڑ 32 لاکھ 81 ہزار روپےسے زائد ، بی بلاک میں مختلف وزارتیں 9کروڑ83 لاکھ 67 ہزار سے زائد ، کیو بلاک میں وزارت خزانہ سمیت دیگر 4 کروڑ97 لاکھ 20 ہزارروپے سے زائد کی نادہندہ ہیں ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی بلاک میں واقع وزارتیں 4کروڑ 4 لاکھ 49 ہزار روپے سے زائد ، پارلیمنٹ ہاؤس بجلی بلوں کی مدمیں5 کروڑ 20 لاکھ 26 ہزارروپے سے زائد ، ایف بی آر بجلی بلوں کی مد میں 1کروڑ 54 لاکھ 20 ہزارروپے سے زائد اور کابینہ بلاک بجلی بلوں کی مد میں 7 کروڑ 64لاکھ 97 ہزار سے زائد کا نادہندہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ ہاؤس پر 66 لاکھ 53 ہزار سے زائد پنجاب ہاؤس پر بجلی بلوں کی مد میں 51 لاکھ 20 ہزار روپے سے زائد، فارن سروس اکیڈمی کےذمے41 لاکھ 36 ہزار روپے سے زائد اور نیشنل لائبریری کے ذمےبجلی بلوں کے12لاکھ 90 ہزار سے زائد کے واجبات ہیں۔

  • عوام کیلئے بجلی کے بھاری بھر کم بل اور سرکاری ادارے کروڑوں کے نادہندہ

    عوام کیلئے بجلی کے بھاری بھر کم بل اور سرکاری ادارے کروڑوں کے نادہندہ

    اسلام آباد : مختلف وزارتوں کے ذمےکروڑوں روپے کے بجلی بلوں کےواجبات ہیں ، صرف دفتر خارجہ 14کروڑ 32 لاکھ 81 ہزار روپے سے زائد کی نادہندہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مختلف وزارتیں ڈویژنز اور سرکاری ادارے بجلی بلوں کے نادہندہ نکلے، مختلف وزارتوں کے ذمےکروڑوں روپے کے بجلی بلوں کے واجبات ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ دفترخارجہ 14کروڑ 32 لاکھ 81 ہزار روپےسے زائد ، بی بلاک میں مختلف وزارتیں 9کروڑ83 لاکھ 67 ہزار سے زائد ، کیو بلاک میں وزارت خزانہ سمیت دیگر 4 کروڑ97 لاکھ 20 ہزارروپے سے زائد کی نادہندہ ہیں ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی بلاک میں واقع وزارتیں 4کروڑ 4 لاکھ 49 ہزار روپے سے زائد ، پارلیمنٹ ہاؤس بجلی بلوں کی مدمیں5 کروڑ 20 لاکھ 26 ہزارروپے سے زائد ، ایف بی آر بجلی بلوں کی مد میں 1کروڑ 54 لاکھ 20 ہزارروپے سے زائد اور کابینہ بلاک بجلی بلوں کی مد میں 7 کروڑ 64لاکھ 97 ہزار سے زائد کا نادہندہ ہے۔

    ، ذرائع کے مطابق سندھ ہاؤس پر 66 لاکھ 53 ہزار سے زائد پنجاب ہاؤس پر بجلی بلوں کی مد میں 51 لاکھ 20 ہزار روپے سے زائد، فارن سروس اکیڈمی کےذمے41 لاکھ 36 ہزار روپے سے زائد اور نیشنل لائبریری کے ذمےبجلی بلوں کے12لاکھ 90 ہزار سے زائد کے واجبات ہیں۔

    نیشنل آرٹ گیلری کے ذمےبجلی بلوں کی مد میں واجب الادارقم 17لاکھ 80ہزارسےزائد ہے جبکہ پارلیمنٹ لاجز بجلی بلوں کی مد میں 10 لاکھ سے زائد کا نادہندہ ہے اور آزادکشمیرکونسل سیکرٹریٹ نے بجلی بلوں کی مدمیں 9 لاکھ 85 ہزار سے زائد ادا کرنے ہیں۔

  • بجلی، پیٹرول کے بعد عوام کیلیے ایک اور برُی خبر

    بجلی، پیٹرول کے بعد عوام کیلیے ایک اور برُی خبر

    بجلی، ایل پی جی اور پیٹرول کے بعد ایل این جی بھی مہنگی ہو گئی۔

    ایل این جی کی قیمتوں میں 0.40 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تک کا اضافہ کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اوگرا نے ستمبر کیلئےایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

    سوئی ناردرن کے سسٹم پر ایل این جی 0.35 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہوئی جب کہ سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی قیمت میں0.40 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ کیا گیا۔

    سوئی ناردرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 12.83 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔ سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 13.36 ڈالرفی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

  • صارفین کو ایک اور جھٹکا، حکومت نے بجلی مزید مہنگی کر دی

    صارفین کو ایک اور جھٹکا، حکومت نے بجلی مزید مہنگی کر دی

    اسلام آباد: مہنگے بلوں کے ستائے صارفین کو ایک اور جھٹکا دیتے ہوئے نگراں حکومت نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں مزید اضافہ کر دیا۔

    نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی ایک روپے 46 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی، اضافہ جولائی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا۔

    نوٹفیکیشن کے مطابق بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق ستمبر کے بلز میں ہوگا، لائف لائن اور کے-الیکٹرک صارفین پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    صارفین کو ایک اور جھٹکا، حکومت نے بجلی مزید مہنگی کر دی

    گزشتہ روز نیپرا نے واپڈا کی درخواست پر پن بجلی کے ٹیرف میں 29 فیصد اضافے کی منظوری دی تھی۔ پن بجلی کا اوسط ٹیرف 3 روپے 85 پیسے سے بڑھا کر 4 روپے 96 پیسے فی یونٹ مقرر کیا گیا تھا۔

    نیپرا نے اضافے کی منظوری 2022-23 کیلیے دی۔ ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ نگراں وفاقی حکومت کو بھی بھجوا دیا گیا۔

    دوسری جانب نیپرا نے واپڈا کے پن بجلی اسٹیشنز کا کیپسٹی ٹیسٹس کروانے کا فیصلہ کیا۔ اس سلسلے میں سی پی پی اے کو ٹیسٹس کروانے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔

    نیپرا نے ہدایت کی کہ واپڈا کے تمام پن بجلی اسٹیشنز کا الگ الگ کیپسٹی ٹیسٹس کیا جائے، تمام اسٹیشنز کے کیپسٹی ٹیسٹس کی رپورٹ جمع کروائی جائے۔

    پانی کے کم اخراج کے دوران پن بجلی پلانٹس کی دستیابی یقینی بنانے کے بھی احکامات جاری کیے گئے۔ واپڈا پانی کے اخراج کے بارے میں سی پی پی اے کو تفصیلات فراہم کرے گا جبکہ پیمائش کے حوالے سے واٹر فلو میٹر نصب کرے گا۔

    نیپرا کی جانب سے سی پی پی اے اور واپڈا کو جاری پن بجلی پلانٹس کے معاہدے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا کہ جاری منصوبوں سے بجلی کی خرید و فروخت کے معاہدے کیے جائیں۔

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار چینی کی قیمت کی ڈبل سنچری مکمل

    ملکی تاریخ میں پہلی بار چینی کی قیمت کی ڈبل سنچری مکمل

    اسلام آباد: ملکی تاریخ میں پہلی بار چینی کی قیمت کی ڈبل سنچری مکمل کرلی، سرکاری سطح پر بھی چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچنے گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے چینی کی قیمتوں کا نیا ڈیٹا جاری کردیا جس کے مطابق سرکاری سطح پر ایک ہفتے میں چینی کی فی کلو قیمت میں 25 روپے تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادارہ شماریات کا بتانا ہے کہ پشاور اور کوئٹہ میں چینی کی قیمت 200 روپے کلو، کراچی اور راولپنڈی میں 195 روپے جبکہ اسلام آباد میں چینی کی قیمت 190 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں پشاور میں چینی کی قیمت میں 25 روپے، راولپنڈی میں 20 روپے جبکہ کراچی اور آسلام آباد میں  فی کلو تک چینی کی قیمت میں 20 روپے اضافہ ہوا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات سامنے آگئے

    پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات سامنے آگئے

    پاکستان اس وقت شدید مہنگائی کی لپیٹ میں ہے بنیادی ضروریات چیزوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری، توانائی کے شعبے میں موجود مسائل، سیلاب سے ہونے والے نقصانات، سپلائی چین میں رکاوٹیں، اور سیاسی عدم توازن نے بھی مہنگائی کے بڑھنے میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔

    پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہونے کے بعد سے جو مہنگائی کاسلسلہ شروع ہوا اس مہنگائی کو نگران حکومت بھی بریک لگانے میں کہی ناکام نظر آرہی ہے تاہم نگراں حکومت کے آنے کے مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    پاکستان میں مہنگائی کا تعین کرنے والی پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس یعنی قومی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی میں 0.96 فیصد مزید اضافہ ہوا جس کے بعد مہنگائی کی مجموعی شرح 26.32 فیصد ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 32 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں جبکہ  5 اشیا سستی اور 14 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے ڈیزل 6.28، پیٹرول 5.12 فیصد اور ایل پی جی کی قیمت میں 5.19 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    ایک ہفتے میں ٹماٹر 17، دال مسور 10.87، چینی کی قیمت میں 6.73 فیصد، لہسن 4.66، گڑ 3.62 اور دال مونگ 3.55 فیصد مہنگی ہوئی، رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے پیاز اور دال چنا کی قیمت بھی بڑھی۔

    ادارہ شماریات نے جارہ کردہ رپورٹ میں بتایا کہ ایک ہفتے میں چکن 3.20 فیصد سستا ہوا جبکہ گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • نیپرا نے پن بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دے دی

    نیپرا نے پن بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے واپڈا کی درخواست پر پن بجلی کے ٹیرف میں 29 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔

    پن بجلی کا اوسط ٹیرف 3 روپے 85 پیسے سے بڑھا کر 4 روپے 96 پیسے فی یونٹ مقرر کر دیا گیا۔ نیپرا نے اضافے کی منظوری 2022-23 کیلیے دی ہے۔ ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ نگراں وفاقی حکومت کو بھی بھجوا دیا گیا۔

    دوسری جانب نیپرا نے واپڈا کے پن بجلی اسٹیشنز کا کیپسٹی ٹیسٹس کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں سی پی پی اے کو ٹیسٹس کروانے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔

    نیپرا نے ہدایت کی کہ واپڈا کے تمام پن بجلی اسٹیشنز کا الگ الگ کیپسٹی ٹیسٹس کیا جائے، تمام اسٹیشنز کے کیپسٹی ٹیسٹس کی رپورٹ جمع کروائی جائے۔

    پانی کے کم اخراج کے دوران پن بجلی پلانٹس کی دستیابی یقینی بنانے کے بھی احکامات جاری کیے گئے۔ واپڈا پانی کے اخراج کے بارے میں سی پی پی اے کو تفصیلات فراہم کرے گا جبکہ پیمائش کے حوالے سے واٹر فلو میٹر نصب کرے گا۔

    نیپرا کی جانب سے سی پی پی اے اور واپڈا کو جاری پن بجلی پلانٹس کے معاہدے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا کہ جاری منصوبوں سے بجلی کی خرید و فروخت کے معاہدے کیے جائیں۔

  • پی ایس او کا مالی بحران شدید، گردشی قرضہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    پی ایس او کا مالی بحران شدید، گردشی قرضہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کا مالی بحران شدید ہونے کے باعث سرکلر ڈیٹ (گردشی قرضہ) تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    ذرائع کے مطابق پی ایس او کا سرکلر ڈیٹ ریکارڈ 773 ارب 67 کروڑ 70 لاکھ روپے ہوگیا ہے، سوئی ناردرن گیس کمپنی 468 ارب 45 کروڑ 50 لاکھ روپے کی نادہندہ نکلی۔

    جنکوز، سی پی پی اے نے پی ایس او کو 150 ارب 94 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں، حبکو 27 ارب 54 کروڑ 20 لاکھ روپے کی پی ایس او کی نادہندہ ہے۔

    کیپکو نے پی ایس او کو 5 ارب روپے ادا کرنے ہیں جبکہ پی آئی اے نے پی ایس او کو 25 ارب 92 کروڑ 70 لاکھ روپے ادا کرنے ہیں۔

    پی ایس او نے ایکسچینج ریٹ ڈیفرنشل کی مد میں 86 ارب 88 کروڑ وصول کرنے ہیں جبکہ عالمی و مقامی ریفائنریوں کو 36 ارب 45 کروڑ 70 لاکھ روپے ادا کرنے ہیں۔ اس نے کویت پیٹرولیم کو 174 ارب 59 کروڑ 40 لاکھ روپے ادا کرنے ہیں۔

  • بجلی کمپنیوں کی نااہلی عوام اور قومی خزانے پر بوجھ بن گئی

    بجلی کمپنیوں کی نااہلی عوام اور قومی خزانے پر بوجھ بن گئی

    اسلام آباد : بجلی کمپنیوں کے نقصانات 396 ارب روپے پر پہنچ گئے، ایک سال میں بجلی کمپنیوں کے نقصانات 83 ارب روپے مزید بڑھے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کی نااہلی عوام اور قومی خزانے پر بوجھ بن گئی، ذرائع نے بتایا کہ بجلی کمپنیوں کےنقصانات396ارب روپے پرپہنچ گئے، ایک سال کے دوران بجلی کمپنیوں کےنقصانات83ارب روپے مزید بڑھ گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مالی سال2021-22 میں بجلی کمپنیوں کے نقصانات 313ارب روپے تھے، بجلی کمپنیوں کے ترسیل،تقسیم کےنقصانات2022-23 میں 160 ارب روپے رہے۔

    ذرائع نے کہا کہ مالی سال2021-22 میں بجلی کمپنیوں کے ٹی اینڈ ڈی لاسز 133ارب روپے تھے، کم ریکوری کےباعث2022-23 میں236ارب روپےکا نقصان ہوا ، کم ریکوری کےنقصانات 2021-22میں 180 ارب روپے تھے۔

    بجلی بلوں کی ریکوری 2022-23 میں 92.5 فیصد اور بجلی تقسیم کارکمپنیوں کے نقصانات 2022-23 میں 16.45 فیصد رہے جبکہ اس دوران ٹی اینڈ ڈی لاسز کاہدف11.81 فیصد تھا۔

  • اب تیل کمپنیاں پاکستانی روپے میں بھی ادائیگیاں کرسکیں گی

    اب تیل کمپنیاں پاکستانی روپے میں بھی ادائیگیاں کرسکیں گی

    اسلام آباد : نگران حکومت نے کسٹمز بانڈڈ پالیسی گائیڈ لائنز کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے تحتتیل کمپنیاں پاکستانی روپے میں بھی ادائیگیاں کرسکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے کسٹمز بانڈڈ پالیسی گائیڈ لائنز کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، سابق اتحادی حکومت نے کسٹمز بانڈڈ پالیسی منظور کی تھی، جس کے بعد اب پیٹرولیم ڈویژن نے گائیڈ لائنز کا نوٹفکیشن جاری کیا۔

    گائیڈ لائنز کے تحت بین الاقوامی کمپنیوں کو پاکستان میں ایک ذیلی کمپنی قائم کرنا ہوگی، یہ تیل ریفائنریوں اور تیل کمپنیوں کو فروخت کیا جائے گا۔

    پالیسی گائیڈ لائنز کے مطابق عالمی خریدار تیل خرید کر پاکستان کی بندرگاہوں کے قریب ذخیرہ کرسکیں گے اور تیل کمپنیاں پاکستانی روپے میں بھی ادائیگیاں کرسکیں گی۔

    پالیسی گائیڈ لائنز میں بتایا گیا ہے کہ تیل کی خرید و فروخت میں حکومت کو کوئی ضمانت نہیں دینا پڑے گی ، عالمی کمپنیوں کا اسٹور کیا ہوا تیل اوگرا کی لائسنس یافتہ کمپنیوں کو ہی فراہم کیا جاسکے گا۔

    پاکستانی بندرگاہوں میں اسٹور کیا ہوا تیل دوبارہ برآمد بھی کیا جاسکے گا تاہم برآمد کرنے کیلئے اوگرا سے اجازت لینا پڑے گی۔