Author: علیم ملک

  • ملک میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نیا ریکارڈ قائم ، اچانک 25 روپے فی کلو مہنگی

    ملک میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نیا ریکارڈ قائم ، اچانک 25 روپے فی کلو مہنگی

    اسلام آباد : ملک میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا اور ملکی تاریخ میں پہلی بارچینی کی قیمت 172 روپے فی کلو کی سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بارچینی کی فی کلو قیمت172روپے تک پہنچ گئی، کوئٹہ کےشہری ملک میں سب سے مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہے۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کوئٹہ میں چینی کی فی کلو قیمت172 روپے تک ہوگئی ، ایک ہفتے کے دوران کوئٹہ میں چینی کی فی کلو قیمت میں12 روپے تک اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں چینی کی فی کلو قیمت170روپے تک پہنچ گئی ،کراچی میں ایک ہفتے میں چینی کی فی کلو قیمت میں10 روپے تک اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اورپشاور میں چینی کی فی کلو قیمت165روپے تک ہے جبکہ حیدر آباد میں فی کلو چینی کی قیمت162روپے تک پہنچ گئی۔

    اسی طرح لاہور،راولپنڈی،فیصل آباد،ملتان ، بہاولپور،لاڑکانہ،خضدار،سیالکوٹ میں فی کلوچینی160روپے تک ہے جبکہ گوجرانوالہ میں فی کلو چینی کی قیمت 158 روپے ، سکھر میں چینی فی کلو156 ،بنوں میں فی کلو قیمت155روپے تک پہنچ گئی ہے۔

  • مہنگائی کے ستائے عوام  کیلئے اہم خبر ! بجلی مزید کتنے روپے مہنگی ہو گی؟

    مہنگائی کے ستائے عوام کیلئے اہم خبر ! بجلی مزید کتنے روپے مہنگی ہو گی؟

    اسلام آباد : بجلی 2 روپے 7 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، جولائی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سنٹرل پرچیزنگ پاور ایجنسی (سی پی پی اے) نے بجلی کی قیمت میں 2 روپے 7 پیسے فی یونٹ اضافے کے لیے درخواست دائر کردی، درخواست جولائی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دائر کی گئی ہے۔

    نیپر اتھارٹی 30 اگست کو سماعت کرے گی ، درخواست میں بتایا گیا کہ جولائی میں پانی سے 37.18 اور کوئلے سے 14.68 فیصد ، فرنس ائل سے 1.98 فیصد اور درامدی ایل این جی سے 19.67 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

    سی پی پی اے کا کہنا تھا کہ جولائی میں مقامی گیس سے 7.61 فیصد ، جوہری ایندھن سے 14.29فیصد بجلی پیدا کی گئی، اس دوران 14 ارب 38 کروڑ 80 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی۔

    بجلی کی پیداواری لاگت اٹھ روپے 96 پیسے فی یونٹ رہی، جولائی کے لیے ریفرنس لاگت 6روپے 89 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔

  • پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد عوام کیلئے ایک اور بُری خبر آگئی

    پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد عوام کیلئے ایک اور بُری خبر آگئی

    اسلام آباد : حکومت نے پیٹرول پر فریٹ مارجن میں ڈیڑھ روپے فی لیٹر اضافہ اور ڈیزل پر تیل کمپنیوں کا مارجن 24 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی اونچی اڑان اور ٹیکسز میں اضافہ عوام پر قہر بن کر گرا ، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر ترسیلی مارجن اور تیل کمپنیوں کا مارجن بڑھا دیا۔

    پیٹرول پر فریٹ مارجن میں ڈیڑھ روپے فی لٹر کا اضافہ کردیا گیا ، دستاویز میں بتایا ہے کہ پٹرول پر تیل کے ترسیلی اخراجات کا مارجن 4روپے13 پیسے فی لٹر مقرر کیا ہے۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ ڈیزل پر تیل کمپنیوں کا مارجن 24 پیسے فی لٹر بڑھا دیا گیا اور ڈیزل پر تیل کمپنیوں کا مارجن بڑھا کر6 روپے 24 پیسے فی لٹر کردیا گیا۔

    حکومت پٹرول پر 72روپے 13 پیسے فی لیٹر ٹیکسز وصول کررہی ہے ، پٹرول کی بنیادی قیمت 218 روپے 32 پیسے فی لٹر ہے اور پٹرول پر 55 روپے فی لٹر لیوی وصول کی جارہی ہے۔

    پیٹرول پر ڈیلر مارجن 7 روپے اور تیل کمپنیوں کا مارجن مارجن 6 روپے 24 پیسے فی لٹر ہے، پٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر ہے۔

    ڈیزل کی بنیادی قیمت 233 روپے 19 پیسے فی لٹر ہے، حکومت ڈیزل پر63روپے 24پیسے فی لٹرٹیکسز اورمارجن وصول کررہی ہے، حکومت ڈیزل پر 50 روپے فی لٹر پٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔

    ڈیزل پر ڈیلر مارجن کی مدمیں 7 روپے فی لٹر وصول کئے جارہے ہیں جبکہ ڈیزل پر تیل کمپنیوں کا مارجن 6 روپے 24 پیسے فی لٹروصول کیا جارہا ہے، ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر ہے۔

  • ہزاروں وفاقی ملازمین کی مستقلی : اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بال وزارت خزانہ کی کورٹ میں ڈال دی

    ہزاروں وفاقی ملازمین کی مستقلی : اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بال وزارت خزانہ کی کورٹ میں ڈال دی

    اسلام آباد : اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ملازمین کی ریگولرائزیشن کے معاملے پروزارت خزانہ کو مراسلہ ارسال کردیا، جس میں کہا ہے کہ متعلقہ قوانین کی روشنی میں ملازمین کی ریگولرائزیشن پر فیصلہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت چلی گئی اور ہزاروں وفاقی ملازمین کی مستقلی کا معاملہ لٹک گیا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بال وزارت خزانہ کی کورٹ میں ڈال دی اور ملازمین کی ریگولرائزیشن کے معاملے پروزارت خزانہ کو مراسلہ ارسال کردیا۔

    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے وزارت خزانہ کوبھجوائے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزارت خزانہ ملازمین کو مستقل کرنے سے متعلق انتظامی لحاظ سے فیصلہ کرے اور متعلقہ قوانین کی روشنی میں ملازمین کی ریگولرائزیشن پر فیصلہ کیا جائے۔

    مراسلے میں کہا ہے کہ وزارت پارلیمانی امور سے ملازمین کی ریگولرائزیشن کے حوالے سے سفارشات پرعملدرآمد سے متعلق رجوع کیا جائے۔

    سابق ایم این اے مندوخیل کی سربراہی میں قائم خصوصی کمیٹی نے ملازمین کی مستقلی کیلئے تمام سیکرٹریز کو ہدایات جاری کیں اورتمام وفاقی سیکرٹریزکو سکروٹنی کے بعد اپنی ذمہ داری پر ملازمین کو ریگولر کرنے کا کہا تھا۔

    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا مراسلے میں کہنا تھا کہ ملازمین کی بھرتی سے متعلق ہدایات بہت واضح ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی نے متاثرہ ملازمین کی مستقلی سے متعلق خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی ، خصوصی کمیٹی رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل کی سربراہی میں قائم کی گئی تھی۔

  • بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 10.26 فی صد کی کمی ریکارڈ

    بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 10.26 فی صد کی کمی ریکارڈ

    اسلام آباد: بڑی صنعتوں کی پیداوار کے سلسلے میں ادارہ شماریات نے مالی سال 2023 کے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ رواں برس بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 10.26 فی صد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال جون کی نسبت رواں برس صنعتی پیداوار میں 14.96 فی صد کی کمی ریکارڈ کی گئی، ٹیکسٹائل صنعتوں کی پیداوار میں 18.68 فی صد کی کمی ہوئی، جب کہ فارماسیوٹیکل شعبے کی پیداوار میں 28.55 فی صد کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اس عرصے میں آٹو موبیلز کی پیداوار 49.99 فی صد کم ہوئی ہے، مشینری اور ایکوئپمنٹ کی پیداوار میں 64.43 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی، تمباکو کی صنعتوں کی پیداوار میں 28.36 فی صد کی کمی ہوئی، جب کہ مشروبات کی صنعتوں کی پیداوار 6.43، اور فوڈ کی صنعتوں کی پیداوار 6.90 فی صد کم ہوئی۔

    لکڑی کی مصنوعات کی صنعتی پیداوار میں 59.18 فی صد کی کمی ریکارڈ کی گئی، کمپیوٹر الیکٹرانکس اور آپٹیکل پراڈکٹس کی صنعتی پیداوار میں 30.34 فی صد کی کمی ہوئی، پیپر اور بورڈ کی صنعتوں کی پیداوار میں 8.66 فی صد کی کمی ہوئی۔

    دوسری طرف ادارہ شماریات کے مطابق چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار میں 1.29 فی صد اضافہ ہو گیا ہے، جب کہ فرنیچر کی صنعتوں کی پیداوار میں 35.15 فی صد اضافہ ہوا۔

  • نیپرا کا بجلی بلوں میں عوام سے  بھاری ٹیکسوں کی وصولی کا نوٹس

    نیپرا کا بجلی بلوں میں عوام سے بھاری ٹیکسوں کی وصولی کا نوٹس

    اسلام آباد : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی بلوں کے ذریعے عوام سے انکم ٹیکس سمیت بھاری ٹیکسوں کی وصولی کے معاملے کا نوٹس لیتے پوئے بجلی بلوں میں عائد ٹیکسز کی تفصیلات طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی بلوں کے ذریعے عوام سے انکم ٹیکس سمیت بھاری ٹیکسز کی وصولی کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔

    نیپرا اتھارٹی نے بجلی بلوں میں عائد ٹیکسز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے الگ سیشن رکھنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا کہ ٹیکسز کی وصولی کے معاملے پر سیشن سے قبل تمام شراکت داروں کو نوٹس جاری کئے جائیں گے۔

    بجلی بلوں میں ٹیکسز کی وصولی کے حوالے سے پاور ڈویژن حکام کا موقف تھا کہ پاور ڈویژن خود کوئی ٹیکس وصول نہیں کرتا، ٹیکسز وزارت خزانہ ایف بی آر وصول کرتا ہے بہتر ہے اس معاملے پر وزارت خزانہ یا ایف بی آر کو بلا لیا جائے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ بجلی صارفین سے قوانین کے تحت ٹیکسز وصول کئے جارہے ہیں کس صارف سے کتنا انکم ٹیکس وصول کرنا ہے وہ انکم ٹیکس لاء میں درج ہے۔

    نیپرا نے پاور ڈویژن سے بجلی صارفین سے کتنے ٹیکسز وصول کئے جارہے، اس کی تفصیلات بھی طلب کرلیں ہیں اور کہا کہ اس حوالے سے جلد الگ سیشن بھی رکھا جائے گا۔

  • الیکٹرک صارفین سے سرچارج کی وصولی ، فیصلہ محفوظ

    الیکٹرک صارفین سے سرچارج کی وصولی ، فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے الیکٹرک صارفین سے ایک روپے باون پیسے فی یونٹ سرچارج وصول کرنے سے متعلق حکومتی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں کے الیکٹرک صارفین پر فی یونٹ1روپے 52 پیسے سرچارج کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    پاورڈویژن حکام نے بتایا کہ ایک روپے 52 پیسے سرچارج کی مد میں تین سال پرانی وصولیاں ہوں گی، جس پر نیپرا اتھارٹی کی جانب سے تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا۔

    وزارت توانائی کے حکام نے بتایا کہ مئی 2019 میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ پر نوٹیفکیشن کیا گیا،کورونا کے باعث حکومت نے اس وقت اضافی بوجھ کو روک دیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ 275 ارب روپے کی ریکوری کرنا تھی،17 روپے تک فی یونٹ کا بوجھ پڑنا تھا،تاہم حکومت نے سارا بوجھ عوام پر ڈالنے کی بجائے سبسڈی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وفاقی حکومت اب بھی سبسڈی کی مد 250 ارب روپے کا بوجھ برداشت کرے گی، کے الیکٹرک صارفین پر محض 25 ارب کا بوجھ ڈالا جائے گا۔

    نیپرا نے حکومتی درخواست پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا جواعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد جاری کیا جائے گا، منظوری کی صورت میں کراچی کے صارفین پر چوبیس ارب پچاس کروڑ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

    نیپرا اپنا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوائے گا اور وفاقی حکومت نوٹیفکیشن جاری کرے گا ، جس کے بعد کراچی کے صارفین سے وصولیاں شروع ہوجائیں گی۔

    اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد جاری کیا جائے گا منظوری کی صورت میں کراچی کے صارفین پر چوبیس ارب پچاس کروڑ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

  • ملک میں 20 کروڑ ڈالر بیرونی سرمایہ کاری کی راہ ہموار، پاکستانی اور امریکی کمپنی کے درمیان اہم معاہدہ طے

    ملک میں 20 کروڑ ڈالر بیرونی سرمایہ کاری کی راہ ہموار، پاکستانی اور امریکی کمپنی کے درمیان اہم معاہدہ طے

    اسلام آباد: پاکستان میں بیس کروڑ ڈالر براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگئی، پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور امریکی کمپنی کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے گلابی نمک کی برآمد کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    پنک سالٹ کی برآمد کیلئے بیس کروڑ ڈالر براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگئی، اس سلسلے میں پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن اور امریکی کمپنی کے درمیان ایم او یو طے پاگیا ہے ۔

    ایم ڈی پی ایم ڈی سی اور امریکی کمپنی کے سی ای او نے ایم او یو پر دستخط کئے ، اس موقع پر ایم ڈی پی ایم ڈی سی اسد احمد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جدید پنک راک سالٹ کرشنگ اینڈ پیکجنگ فیسیلٹی قائم کی جائے گی یہ سہولت صرف نمک کی برآمد کیلئے استعمال کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پنک سالٹ کی ایکسپورٹ کیلئے پلانٹ خصوصی اقتصادی زون ضلع میانوالی میں لگایا جائے گا، جس سے پاکستان پنک سالٹ کی عالمی مارکیٹ میں نمایاں جگہ بناسکے گا۔

    ایم ڈی پی ایم ڈی سی نے مزید کہا کہ دنیا میں پنک سالٹ کی 12 ارب ڈالرکی مارکیٹ ہے، ہم ڈیڑھ لاکھ ٹن سالانہ پنک سالٹ برآمد کرسکتے ہیں-

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں اپنا حصہ لینے کی کوشش کریں گے اوریہ پنک سالٹ عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے نام سے ہی فروخت ہو۔

  • حکومت کا جاتے جاتے اہم تعیناتی کا فیصلہ

    حکومت کا جاتے جاتے اہم تعیناتی کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے جاتے جاتے چیئرمین نیپرا کیلئے وسیم مختار کے نام کو حتمی شکل دے دی، چیئرمین نیپرا کی منظوری آج دیئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کاجاتے جاتے چیئرمین نیپرا کی تعیناتی کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا، ،ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین نیپرا کیلئے وسیم مختارکےنام کوحتمی شکل دےدی گئی ہے، وسیم مختار اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں اسپیشل سیکرٹری تعینات ہیں۔

    کابینہ سے آج سرکولیشن کے ذریعے چیئرمین نیپراکی منظوری دیئےجانےکاامکان ہے ، وسیم مختارایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن بھی خدمات سرانجام دے چکےہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وسیم مختار پیپکو اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے ایم ڈی بھی رہ چکے ہیں ، چیئرمین نیپراکی تعیناتی کیلئے سلیکشن کمیٹی نےوسیم مختارکوسر فہرست رکھا ہے۔

    اس کے علاوہ چیئرمین نیپراکیلئے سابق ایم ڈی سی پی پی اےعابدلودھی اور ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ شامل ہیں۔

    سلیکشن کمیٹی وفاقی وزیر اقتصادی امور ایاز صادق کی سربراہی میں قائم کی گئی تھی ، توصیف ایچ فاروقی کی 4 سالہ مدت پوری ہونے کےبعد چیئرمین نیپرا کاعہدہ خالی ہے۔

  • بجلی صارفین پر مزید اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں

    بجلی صارفین پر مزید اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں

    اسلام آباد : بجلی کمپنیوں نے اپریل تاجون سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائر کردی، جس سے صارفین پر 144ارب 69 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جلی صارفین پر 144 ارب 69 کروڑ کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کرلی گئیں، بجلی کمپنیوں نےاپریل تاجون سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائرکردی ہے۔

    کیپسٹی چارجزکی مد میں 122ارب 41 کروڑ روپے وصولی اور نقصانات کی مدمیں 7 ارب 35کروڑ روپےوصول کرنےکی درخواست کی گئی ہے، نیپرا 23 اگست کو درخواست پر سماعت کرے گا۔

    گیپکو نے 16ارب 14کروڑروپےوصولی ، حیسکو نے 9 ارب 33 کروڑ ،آئیسکو نے 9 ارب 89 کروڑ ، لیسکو نے صارفین سے31ارب 87 کروڑ 70 لاکھ وصولی کی درخواست کی۔

    میپکو نے 27 ارب 28 کروڑ 60 لاکھ روپے، پیسکو نے صارفین سے 9 ارب 88 کروڑ، کیسکو نے 7 ارب 58 کروڑ ، سیپکو نے5 ارب 19کروڑ،ٹیسکو نے 4 ارب سےزائد وصول کرنے کی درخواست کی ہے۔