Author: علیم ملک

  • پاکستان کی آبادی 24 کروڑ سے زائد ہوگئی، ساتویں مردم شماری کا نوٹیفکیشن جاری

    پاکستان کی آبادی 24 کروڑ سے زائد ہوگئی، ساتویں مردم شماری کا نوٹیفکیشن جاری

    حکومت نے ساتویں مردم شماری کا نوٹفیکیشن جاری کر دیا ہے جس کے مطابق پاکستان کی مجموعی آبادی 24 کروڑ، 14 لاکھ 99 ہزار 431 ہوگئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے ساتویں مردم شماری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے مطابق پاکستان کی مجموعی آبادی 24 کروڑ، 14 لاکھ 99 ہزار 431 ہوگئی ہے۔ شہری آبادی 9 کروڑ، 37 لاکھ 50 ہزار 724 جب کہ دیہی آبادی 14 کروڑ 77 لاکھ 48 ہزار 707 ہے۔

    جاری نوٹفیکشن کے مطابق پنجاب آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ برقرار ہے اور ملک کی مجموعی آبادی کا 50 فیصد اس صوبے میں رہتا ہے۔ پنجاب کی آبادی 12 کروڑ 76 لاکھ 88 ہزار 922 ہوگئی ہے جب کہ سندھ کی آباد 5 کروڑ 56 لاکھ 147 ہے۔

    خیبر پختونخوا کی آبادی 4 کروڑ 8 لاکھ 56 ہزار 97 جب کہ بلوچستان کی آبادی ایک کروڑ 48 لاکھ 94 ہزار 402 ہوگئی ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 23 لاکھ 63 ہزار 863 نفوس بستے ہیں۔

    نوٹفیکیشن میں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی ڈویژن کی آبادی 2 کروڑ 3 لاکھ 82 ہزار 881 ظاہر کی گئی ہے جس میں ضلع شرقی آباد کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع ہے جہاں آبادی 39 لاکھ 50 ہزار 31 ہے۔ ضلع وسطی کراچی کی آبادی 38 لاکھ 22 ہزار 325، ضلع کورنگی 31 لاکھ 28 ہزار 971، ضلع غربی 26 لاکھ 79 ہزار 380، ضلع ملیر 24 لاکھ 3 ہزار 959، ضلع جنوبی 23 لاکھ 29 ہزار 764 جب کہ ضلع کیماڑی کراچی کی آبادی 20 لاکھ 68 ہزار 451 ہے۔

    لاہور ڈویژن کی آبادی کراچی سے زیادہ ہے جہاں دو کروڑ 27 لاکھ 72 ہزار 710 نفوس کی گنتی کی گئی جس میں ضلع لاہور کی آبادی ایک کروڑ 30 لاکھ 4 ہزار 135 ہے۔

    پشاور ڈویژن کی آبادی ایک کروڑ 35 ہزار 171 ہے جس میں ضلع پشاور کی آبادی 47 لاکھ 58 ہزار 762 ہے جب کہ بلوچستان میں کوئٹہ ڈویژن کی آبادی 42 لاکھ 59 ہزار 163 ہے اور ضلع کوئٹہ کی آبادی 25 لاکھ 95 ہزار 492 ہے۔

  • سستی بجلی کا مہنگا ترین منصوبہ بجلی کی پیداوار شروع نہ کرسکا

    سستی بجلی کا مہنگا ترین منصوبہ بجلی کی پیداوار شروع نہ کرسکا

    اسلام آباد: سستی بجلی کا مہنگا ترین منصوبے سے اب تک بجلی کی پیداراوار شروع نہ کرسکا، 969 میگاواٹ کے نیلم جہلم پن بجلی منصوبے سے بجلی کی پیداوار بحال نہیں ہوسکی۔

    ذرائع کے مطابق ایک سال سے بند منصوبے سےگزشتہ ماہ جولائی میں بجلی کی پیداوار شروع ہونا تھی، نیلم جہلم منصوبے کی بندش سے 969 میگاواٹ سستی بجلی سسٹم سے آؤٹ ہے، نیلم جہلم کی بندش سے سستی بجلی کی سہولت بھی ایک سال سے دستیاب نہیں ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی ٹیل ریس ٹنل گزشتہ سال جولائی میں بند ہوئی تھی، ہائیڈرو پاور پروجیکٹ ٹنل بیٹھنے سے سسٹم سے 969 میگاواٹ بجلی آوٹ ہوگئی تھی۔

    واضح رہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پروجیکٹ کے جولائی کے آخری ہفتے میں بحالی کا اعلان کیا گیا تھا، واپڈا نے ساڑھے 3کلو میٹر طویل ٹیل ریس ٹنل مضبوط کر کے بحالی کا دعویٰ کیا تھا۔

    واپڈا کی جانب سے ایک سال سے سسٹم سے آؤٹ سستی بجلی کی بحالی کا اعلان کیا گیا تھا، نیلم جہلم منصوبہ 512 ارب روپے سے زائد کی لاگت سے 2018 میں مکمل کیاگیا تھا۔

  • مہمند ڈیم پن بجلی منصوبے کی سیکیورٹی کے لیے ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ

    مہمند ڈیم پن بجلی منصوبے کی سیکیورٹی کے لیے ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ

    مہمند ڈیم پن بجلی منصوبے کی سیکیورٹی کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا گیا، غیرملکیوں کی سیکیورٹی کے لیے ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مہمند ڈیم پن بجلی منصوبے پرکام کرنے والے غیرملکیوں کی سیکیورٹی کے لیے ٹاسک فورس قائم کی جائیگی، وفاقی کابینہ کی جانب سے سرکولیشن کے ذریعے سمری منظور کرلی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹاسک فورس کا نوٹی فکیشن آئین کے آرٹیکل 147 اور 245 کے تحت جاری کیا جائے گا، مذکورہ نوٹیفیکیشن انسداد دہشتگردی ایکٹ1997 کی سیکشن 4 کے تحت بھی ہوگا۔

    ٹاسک فورس کے قیام کے سلسلے میں وزارت قانون و انصاف سے توثیق کرائی گئی ہے، خیبر پختون خواہ حکومت نے ٹاسک فورس کی تشکیل کے حوالے سے رجوع کیا تھا ،

    حکومتی ذرائع نے بتایا کہ کے پی کے حکومت سے ٹاسک فورس کے لیے منظوری لی جا چکی ہے، داسو پن بجلی منصوبے کی سیکیورٹی کے حوالے سے ٹاسک فورس کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے۔

  • گوادر پاور پلانٹ کے ٹیرف میں 182 فیصد اضافہ

    گوادر پاور پلانٹ کے ٹیرف میں 182 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے گوادرپاور پلانٹ کے ٹیرف میں 182 فیصد اضافہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے گوادر کول پاورپلانٹ کے ٹیرف میں 182 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔

    300 میگاواٹ کے گوادر کول پاور پلانٹ کا ٹیرف 22.34 روپے فی یونٹ کردیا گیا اور گوادر پاور پلانٹ کی لاگت بھی 145 فیصد اضافے سے 103 ارب روپے پر پہنچ گئی۔

    نیپرا نے چینی پاور کمپنی کی درخواست پر فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوادیا اور ٹیرف میں اضافے کی بڑی وجہ ڈالر کے مقابلے روپے کی بے قدری قرار دے دی۔

    نیپرا نے گوادر پاور پلانٹ کا ٹیرف 7.9روپے سے بڑھاکر 22.34 روپے فی یونٹ کردیا ، اس سے قبل ٹیرف کے تعین کیلئے ڈالر کا ریٹ105 روپے لیا گیا تھا۔

    اب نیپرا نے287 روپے کے ڈالر کے حساب سےٹیرف منظور کیا ، گوادرپاور پلانٹ کی لاگت 42ارب روپے سےبڑھ کر 103ارب روپے ہوگئی ہے۔

  • بلوں میں  اضافی سرچارج کی ادائیگی ، کے الیکٹرک صارفین  کے لئے اہم خبر آگئی

    بلوں میں اضافی سرچارج کی ادائیگی ، کے الیکٹرک صارفین کے لئے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : حکومت نے کراچی کے صارفین پر 1 روپے 52 پیسے فی یونٹ کا سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک صارفین پر 24 ارب 50 کروڑ روپےکا اضافی بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    حکومت نے کراچی کے صارفین پر 1 روپے 52 پیسے فی یونٹ کا سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کے الیکٹرک صارفین کو ایک سال تک اضافی سرچارج کی ادائیگی کرنا ہوگی۔

    وفاقی حکومت نے سرچارج عائد کرنے کے لئے نیپرا میں درخواست عائد کردی ہے، نیپرا وفاقی حکومت کی درخواست پر 15 اگست کو سماعت کرے گا۔

    نیپرا کی منظوری کے بعد سرچارج نافذ ہوجائے گا تاہم وفاقی کابینہ اور ای سی سی سرچارج عائد کرنے کی منظوری دے چکی ہیں۔

  • برآمدات کے فروغ کے لیے سستی ایل این جی کےغلط استعمال کا انکشاف

    برآمدات کے فروغ کے لیے سستی ایل این جی کےغلط استعمال کا انکشاف

    اسلام آباد: برآمدات کے فروغ کے لیے سستی ایل این جی کےغلط استعمال کا انکشاف ہوا ہے، غلط استعمال سے قومی خزانے کو 21 ارب 52 کروڑ کا نقصان ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برآمدات کو فروغ دینے کے لیے سستی ایل این جی کا غلط استعمال کیا جارہا ہے، سستی ایل این جی کےغلط استعمال کے سبب قومی خزانے کو اب تک 21 ارب 52 کروڑ کا نقصان ہوچکا ہے۔

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ برآمدات کے فروغ کے سلسلے میں صنعتوں کو سستی ایل این جی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سستی ایل این جی برآمدی مقاصد کے لیے استعمال ہی نہیں کی گئی، 277 یونٹس نے برآمدات کے بغیر ہی 16 ارب 57 کروڑ کی سبسڈی حاصل کر لی۔

    ان یونٹس نے 28 کروڑ 98 لاکھ ایم ایم بی ٹو یو سستی ایل این جی استعمال کی، 29 برآمدی یونٹس نے 4 ارب 95 کروڑ 60 لاکھ روپے کی اضافی سبسڈی لی، یونٹس نے 90 لاکھ 88 ہزار ایم ایم بی ٹی یو ایل این جی غیربرآمدی مقاصد کے لیے استعمال کی۔

    رپورٹ کے مطابق سوئی ناردرن نے اس حوالے سے خزانہ اور پٹرولیم ڈویژن کے احکامات پر عمل نہیں کیا، نہ ایکسپورٹ کی تصدیق کی گئی اور نہ ہی ماسٹر ڈیٹا تیار کیا گیا، برآمدی شعبوں کے لیے ساڑھے 6 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی منظوری دی گئی تھی۔

  • آل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی مطالبات نہ مانے جانے پر تیل کی ترسیل بند کرنے کی دھمکی

    آل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی مطالبات نہ مانے جانے پر تیل کی ترسیل بند کرنے کی دھمکی

    کراچی : آل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے کرایوں میں سو فیصد تک اضافے کا مطالبہ کردیا اور مطالبات نہ مانے جانے پر تیل کی ترسیل بند کرنے کی دھمکی بھی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل ٹینکرزکنٹریکٹرز نے پھر حکومت کو بلیک میلنگ کرنا شروع کردیا اور اپنے مطالبات حکومت کو پیش کردئیے۔

    آئل ٹینکرز کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ لوکل کرایہ 100 فیصد لانگ کرایہ 50 فیصد تک بڑھایا جائے اور وائٹ آئل پائپ لائن میں آئل ٹینکرز ٹرانسپورٹ کو کوٹہ دیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تیل کی ترسیل کے لئے پرانی گاڑیوں کو بحال کیا جائے اور استعمال نہ ہونے والی پرانی گاڑیوں کو حکومت معاوضہ دے اور ساتھ ہی ایرانی تیل کا کاروبار بند کیا جائے۔

    آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے دھمکی دی کہ ایک ہفتے میں مطالبات نہ مانے گئے تو کاروبار بند کردیں گے۔

  • پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ : تاجروں کی حکومت کو  احتجاج کی  دھمکی

    پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ : تاجروں کی حکومت کو احتجاج کی دھمکی

    کراچی : انجمن تاجران نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اضافہ واپس نہ لیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر انجمن تاجران نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اتنازیادہ اضافہ قابل قبول نہیں۔

    صدرانجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ حکومت فوری طور پر بجلی،پٹرول کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ واپس لے ، قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کریں گے۔

    اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ حکومت جاتے ہوئے عوام پر ظلم کے پہاڑ گراتے جارہی ہے ، ملک میں معاشی سرگرمیاں بالکل ماند ہیں جس کا حکمرانوں کواحساس نہیں۔

    خیال رہے حکومت نے اچانک پیٹرول کی فی لٹر قیمت میں تقریباً بیس روپے اضافہ کردیا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں انیس روپے نوے پیسے کا اضافے کیا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں قیمت میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ میں ہیں، یہ اضافہ ملکی مفاد میں کیا گیا ہے۔

  • ایک سال میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 15 روپے فی یونٹ اضافہ

    ایک سال میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 15 روپے فی یونٹ اضافہ

    شہری بجلی کی مسلسل بڑھتی قیمتوں کے بوجھ تلے دب گئے۔ صرف ایک سال میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں پندرہ روپے اکتالیس پیسے فی یونٹ کا ریکارڈ اضافہ کیا گیا۔ جولائی میں بجلی دس روپے پینسٹھ پیسے فی یونٹ تک مہنگی کی گئی۔

    موجودہ حکومت نے ایک سال میں بجلی کی بنیادی قیمت میں ریکارڈ اضافہ کرکے عوام پر تقریبا ڈیڑھ ہزار ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا ہے۔ کسی بھی حکومت کی جانب سے ٹیرف میں اتنا بڑا اضافہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا۔
    پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق بجلی کے بنیادی ٹیرف میں ساڑھے سات روپے فی یونٹ تک اضافے کا بوجھ تقریبا پانچ سو ارب روپے بنتا ہے۔

    موجودہ حکومت پہلے ہی بجلی صارفین پر تقریباایک ہزار ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈال چکی ہے حکومت نے گذشتہ مالی سال بجلی کے بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ7روپے 91 پیسےفی یونٹ کا اضافہ کیا تھا بنیادی قیمت کے علاوہ صارفین پر3روپے39 پیسے فی یونٹ کا اضافی سرچارج بھی عائد کیا گیا تھا۔

    صارفین نے سہہ ماہی,ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں اضافے کا بوجھ الگ بردداشت کیا، صرف جولائی کے ایک مہینے میں صارفین کے لیے بجلی دس روپے پینسٹھ پیسے فی یونٹ تک مہنگی کی گئی ہے، رواں ماہ بجلی کی قیمت میں تین بار الگ الگ اضافہ کیا گیا بجلی بنیادی ٹیرف میں7.50 روپے تک فی یونٹ مہنگی کی گئی جبکہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک روپے نوے پیسے فی یونٹ مہنگی کی گئی ہے۔

    جنوری تا مارچ دوہزارتئیس کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک روپے پچیس پیسے فی یونٹ بھی مہنگی کی گئی ہے۔

  • بجلی ساڑھے 7 روپے فی یونٹ مہنگی ہوگئی، نوٹیفکیشن جاری

    بجلی ساڑھے 7 روپے فی یونٹ مہنگی ہوگئی، نوٹیفکیشن جاری

    بجلی کے بنیادی ٹیرف میں ساڑھے سات روپے فی یونٹ تک اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جس کے بعد بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 42 روپے 72 پیسے تک پہنچ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں ساڑھے سات روپے فی یونٹ تک اضافے کا نوٹفیکشن جاری کر دیا ہے جس کا اطلاق جولائی 2023 سے ہوگا اس اضافے کے بعد بجلی کا فی یونٹ بنیادی 42 روپے 72 پیسے تک پہنچ گیا ہے جب کہ سیلز ٹیکس کے بعد فی یونٹ بنیادی ٹیرف 50 روپے 41 پیسے تک ہوگیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ماہانہ 100 یونٹ تک ٹیرف 3 روپے اضافے سے 16.48 روپے کا ہوگیا ہے۔ 101 سے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ٹیرف 22.95 روپے ہوگیا ہے۔

    جو گھریلو صارفین ماہانہ 201 سے 300 یونٹ تک بجلی استعمال کریں گے انہیں اب فی یونٹ 5 روپے اضافے کے بعد 27.14 روپے میں پڑے گا جب کہ 301 سے 400 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے ساڑھے 6 روپے مہنگی کی گئی ہے اور یہ ٹیرف 32.03 روپے ہوگا۔

    ماہانہ 401 سے 700 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے بنیادی ٹیرف میں ساڑھے 7 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ جو صارف 401 سے 500 یونٹ تک بجلی استعمال کریں گے انہیں فی یونٹ 35.24 روپے کا پڑے گا۔ ماہانہ 501 سے 600 یونٹ تک بجلی خرچ کرنے والوں کو 37.80 روپے جب کہ 700 سے زائد یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے 42.72 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

    ماہانہ 50 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ 3.95 روپے قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔ 51 سے 100 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ 7.74 روپے، ایک سے 100 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے فی یونٹ 7.74 جب کہ ماہانہ 101 سے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے فی یونٹ 10.06 روپے بجلی کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔