Author: علیم ملک

  • حکومت برآمدات کےلیے نئی بڑی منڈیاں تلاش کرنے میں ناکام

    حکومت برآمدات کےلیے نئی بڑی منڈیاں تلاش کرنے میں ناکام

    حکومت برآمدات کےلیے نئی بڑی منڈیاں تلاش کرنے میں ناکام ہو گئی۔ مالی سال 23-2022 کےدوران ملکی برآمدات مخصوص ممالک تک محدود رہیں۔

    اقتصادی سروے 23-2022 کے مطابق ملکی برآمدات امریکا،چین، افغانستان،یو اےای، اٹلی اسپین تک محدود رہیں۔ سالانہ بنیادوں پر چین افغانستان، جرمنی،متحدہ عرب امارات کو برآمدات میں کمی ہوئی۔

    اکنامک سروے دستاویز میں کہا گیا کہ امریکا، برطانیہ، اٹلی، اسپین کو پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوا، پاکستانی درآمدات بھی مخصوص منڈیوں تک محدود ہیں۔

    اقتصادی سروے کے مطابق پاکستان 50 فیصد 4ممالک سے درآمد کرتا ہے۔ سعودی عرب، کویت، انڈونیشیا سے درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ سالانہ بنیادوں پرچین سے درآمدات میں 21 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔

  • بجٹ میں زیادہ آمدن ظاہر کرنے والوں کے لیے  بڑی رعایت

    بجٹ میں زیادہ آمدن ظاہر کرنے والوں کے لیے بڑی رعایت

    اسلام آباد : وفاقی بجٹ میں زیادہ آمدنی دکھانے والوں کو ٹیکس رعایت دینے کے لئے فلوٹنگ ٹیکس ریٹ متعارف کرانے کی تجویز سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے وفاقی بجٹ میں فلوٹنگ ٹیکس ریٹ متعارف کرانے کی تجویز دے دی ، ذرائع نے کہا ہے کہ آئندہ سال کے بجٹ میں زیادہ آمدنی دکھانے والوں کو ٹیکس رعایت دینے کی تجویز دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بجٹ میں زیادہ آمدن ظاہر کرنے پر کم شرح سے ٹیکس لگانے سمیت پراپرٹی، جائیداد اور اثاثوں کی مالیت زیادہ ظاہر کرنے پر کم ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

    حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ مجوزہ اسکیم کے تحت زیادہ آمدنی دکھانے پر ٹیکس کم ہوتا جائے گا، پاکستان میں لوگ ٹیکس بچانے کیلئے آمدنی چھپاتے ہیں، کم ٹیکس لگانے پر زیادہ لوگ ٹیکس ریٹرن فائل کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دنیا کے کئی ملکوں میں زیادہ آمدنی ظاہر کرنے پر کم ٹیکس لیا جاتا ہے۔

  • امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر اضافی سیلز ٹیکس ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر اضافی سیلز ٹیکس ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد: امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر اضافی سیلز ٹیکس وفاقی بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا،جس سے آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر اضافی سیلز ٹیکس وفاقی بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرلیا، فروری میں منی بجٹ میں سیلز ٹیکس 25 فیصد کیا گیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ بجٹ لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رکھنے سے 45 سے 55 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ لگژری آئٹمز میں 500 ڈالرمالیت سے زائد کے امپورٹڈ موبائل فون شامل ہیں ، امپورٹڈ الیکٹرانکس آئٹمز پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رہے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ خواتین کیلئے امپورٹڈمیک اپ سامان ، امپورٹڈ لپ اسٹک، مسکارے، فیس پاؤڈر ، بالوں کیلئےامپورٹڈ اسٹیٹنر، رولر، ڈرائرز سمیت بالوں کیلئے امپورٹڈ کلرز، ڈائرز اور ایکس ٹینشنز ، امپورٹڈ ہیئرریموونگ کریم، بلیچ کریم اور ہیئر وٹامنز پرسیلزٹیکس 25 فیصد پر برقرار رہے گا۔

    پالتو جانوروں کی امپورٹڈ خوراک ، امپورٹڈ برانڈڈشوز ، خواتین کیلئےامپورٹڈ برانڈکے پرس ، مپورٹڈ شیمپو، صابن اور لوشن پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد پر برقرار رہے گا۔

    اس کے علاوہ ا مردوں کیلئےامپورٹڈ شیونگ کریم ،شیونگ جیل ،امپورٹڈ سن گلاسز اور پرفیومز، امپورٹڈ پرائیوٹ اسلحہ ، امپورٹڈ برانڈ ہیڈ فونز،آئی پوڈ ،اسپیکرز ، امپورٹڈ ٹریولنگ بیگ ،سوٹ کیس پر سیلز ٹیکس 25فیصد پر ہی رہے گا۔

    امپورٹڈ لگژری برتنوں ، امپورٹڈ دروازوں ،کھڑکیوں ،امپورٹڈ باتھ فٹنگر ، امپورٹڈ ٹائلز، سینٹری کے سامان، امپورٹڈ فانوس ،فینسی لائٹس، امپورٹڈ فرنیچرز ،لکڑی کے شو پیس ، امپورٹڈ کارپٹس اور غالیچے ، امپورٹڈ اسپرنگ میٹرس اورتکیے پربھی سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد پر برقرار رہے گی۔

    امپورٹڈ منرل واٹر، انرجی ڈرنکس ،امپورٹڈ جوسز ، امپورٹڈ ہیٹر اور بلورز ، موسیقی کے امپورٹڈآلات پر بھی سیلز ٹیکس 25 پر برقرار رہے گا۔

    امپورٹڈ بسکٹ، کیک اور بیکری آئٹمز، امپورٹڈ چاکلیٹ، امپورٹڈ ٹافیاں ،کینڈی، امپورٹڈ جیلی اور مانیونز، ڈبےمیں بندامپورٹڈ مچھلی ،مشرومز، امپورٹڈ ڈرائی پاپڑ، کارن فلیکس اور پاستہ پر سیلز ٹیکس 25 فیصد پر برقرار رہے گا۔

    دوسری جانب آئندہ مالی سال کے بجٹ بچوں امپورٹڈ ڈبےمیں بند دودھ پرسیلزٹیکس 12 سے بڑھاکر 18 فیصد فیصد کرنے کا امکان ہے۔

    روزمرہ استعمال کی اشیا پر سیلز ٹیکس 18 فیصد پر برقرار رکھے جانے کا امکان ہے ، چائے، چینی، جام اور جیلی ، صابن، سرف، برتن دھونےکےلیکورڈپ ، ٹوتھ پیسٹ،ٹوتھ برش ،ماؤتھ فریشنر پر سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد پر برقرار رکھا جائے گا۔

    ڈبےمیں بندمصالحہ جات،گوشت گلانے کے پاؤڈر سمیت چائے کی پتی اور ڈبے میں بند سبز قہوہ پر سیلز ٹیکس 18 فیصد پر برقرار رہے گا۔

  • پہلے سے مہنگے امپورٹڈ موبائل فونز مزید مہنگے ہوں گے؟ اہم خبر آگئی

    پہلے سے مہنگے امپورٹڈ موبائل فونز مزید مہنگے ہوں گے؟ اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : آئندہ مالی سال کے بجٹ میں امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر ٹیکسز بڑھانے کی تجویز سامنے آگئی، جس کے باعث پہلے سے ہی مہنگے امپورٹڈ موبائل مزید مہنگے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ بجٹ میں لگژری گاڑیوں پر ٹیکس بڑھانے اور مقامی گاڑیوں کی ویلیو کے حساب سے ٹیکس لگانے کی تجویز دے دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آیندہ بجٹ میں امپورٹڈ برانڈڈ میک اپ کا سامان مزید مہنگا جبکہ امپورٹڈ برانڈ میک اپ آلات اور مشینری مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ غیر ضروری اور لگژری آئٹمز پر ٹیکسز بڑھانے کی تجویز ہے ، جس سے مہنگے امپورٹڈ موبائل مزید مہنگے ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں 100 ڈالر سے زائد مالیت سے امپورٹڈ موبائل پر ڈیوٹی بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ امپورٹڈ انرجی سیور بلب، فانوس اور ایل ای ڈی ، مپورٹڈ ٹائلز اور سرامکس ، امپورٹڈ برانڈڈ باتھ فٹنگز اور سینٹری مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

  • نیا بجٹ :  ڈالرز ذخیرہ کرنے والے ہوشیار ہوجائیں

    نیا بجٹ : ڈالرز ذخیرہ کرنے والے ہوشیار ہوجائیں

    اسلام آباد: وفاقی بجٹ میں برآمدکنندگان کی غیر ملکی آمدنی اور ڈالرز ذخیرہ کرنے والے برآمد کنندگان پر ٹیکس لگانے کی تجویز دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 2023-24 میں برآمدکنندگان کی غیر ملکی آمدنی پر ٹیکس لگانے کی تجویز سامنے آئی ، ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈالرز ذخیرہ کرنے والے برآمد کنندگان پر ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ مخصوص مدت میں ڈالرز پاکستان میں تبدیل نہ کرانے پر ٹیکس اور اسٹیٹ بینک کو ایکسپورٹرز سے اضافی لیوی وصولی کا اختیار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ایکسپورٹرز کیلئے فکسڈ ٹیکس رجیم ختم کرنے اور برآمد کنندگان کیلئے کم از کم ٹیکس لگانے کی تجویز دی ہے۔

    کم ازکم ٹیکس کے ذریعے برآمدکنندگان کی ڈاکیومینٹیشن کا پلان بھی سامنے آیا ہے، دوسرے مرحلے میں ایکسپورٹرز کو100فیصد ٹیکس کریڈٹ دینے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ٹیکس کریڈٹ کیلئے ایکسپورٹرز کیلئے شرائط لگانے کی تجویز دے دی گئی ہے۔

  • بجٹ میں تاجروں اور تنخواہ داروں کو کیا سہولت ملنے والی ہے؟

    بجٹ میں تاجروں اور تنخواہ داروں کو کیا سہولت ملنے والی ہے؟

    وفاقی بجٹ میں تاجروں کو سہولت جبکہ تنخواہ دار طبقےکو ریلیف نہ ملنےکا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے تاجروں کے فکس ٹیکس مطالبے پر سنجیدگی سے غور کیا ہے اور بجٹ میں تاجروں کے مطالبے پر فکس ٹیکس رجیم لانے کا امکان ہے۔

    تاجر کئی سال سے فکس ٹیکس رجیم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ فکس ٹیکس رجیم چھوٹے دکان داروں کے لیے ہو سکتی ہے۔ چھوٹی دکانوں کے بجلی بلوں پر ایڈوانس انکم ٹیکس ہی حتمی انکم ٹیکس تصور ہو سکتا ہے.

    چھوٹے دکاندار کی میٹر پر ایڈوانس انکم ٹیکس ایڈجسٹ نہیں ہوسکےگی. اس سلسلےمیں ایک صفحے کا آسان انکم ٹیکس گوشوارہ بنایا جائے گا. سہولت صرف ایسےدکانداروں پرہوگی جن کاسالانہ بجلی بل 12لاکھ تک ہے۔

    بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا امکان نہیں۔ تنخواہ دارطبقے کیلئے انکم ٹیکس کاریلیف6 لاکھ سالانہ سے نہ بڑھانےکا امکان ہے۔

    تنخواہ دارطبقے پر انکم ٹیکس 6 لاکھ سالانہ تک ہی برقرار رہنے کا امکان ہے۔ سالانہ6 سے 12 لاکھ تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس2.5 فیصد برقرار رکھنے کا امکان ہے۔

  • رواں مالی سال صوبوں کے مجموعی ترقیاتی بجٹ میں 60 ارب روپے کی کٹوتی

    رواں مالی سال صوبوں کے مجموعی ترقیاتی بجٹ میں 60 ارب روپے کی کٹوتی

    اسلام آباد : رواں مالی سال صوبوں کے مجموعی ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کر دی گئی، جس کے بعد ترقیاتی بجٹ 1658 ارب سے کم ہوکر 1598ارب روپے ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال صوبوں کے مجموعی ترقیاتی بجٹ میں 60 ارب روپے کی کٹوتی کر دی گئی۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ صوبوں کا نظرثانی ترقیاتی بجٹ 1658 ارب سے کم ہوکر 1598ارب روپے ہوگیا، سندھ کا ترقیاتی بجٹ424 ارب روپے سے کم ہوکر391 ارب روپے رہ گیا۔

    خیبر پختونخوا کا ترقیاتی بجٹ 355 ارب سے کم ہوکر 340ارب روپے، بلوچستان کاترقیاتی بجٹ206 ارب سےکم ہوکر165ارب پر آگیا جبکہ پنجاب کا ترقیاتی 673 ارب روپے سے بڑھ کر 702ارب روپے ہوگیا۔

    آئندہ مالی سال کیلئے صوبوں، اور وفاق کا مجموعی ترقیاتی بجٹ 2709ارب روپے ہوگا اور نئے مالی سال کیلئے صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 1559 ارب روپے ہوگا۔

    آئندہ مالی سال کیلئے وفاق کا مجموعی ترقیاتی بجٹ1150 ارب روپے ہوگا جبکہ پی ایس ڈی پی کی مد میں 950ارب روپے مختص ہوں گے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں کیلئے200 ارب روپے کا بجٹ ہوگا۔

  • وفاقی بجٹ 24-2023: ٹیکنالوجی منصوبوں کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کی تجویز

    وفاقی بجٹ 24-2023: ٹیکنالوجی منصوبوں کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کی تجویز

    اسلام آباد: وفاقی بجٹ 24-2023 میں سائبر سیکیورٹی فار ڈیجیٹل پاکستان منصوبے، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے لیے سائنو پاک سینٹر کے قیام اور ڈیجیٹل اکنامی منصوبے کے لیے خطیر رقم رکھی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 24-2023 میں سائبر سیکیورٹی فار ڈیجیٹل پاکستان منصوبے کے لیے 55 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں، سائبر ایفی شنٹ پارلیمنٹ منصوبے کے لیے 50 کروڑ روپے کا بجٹ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹیکنالوجی پارک ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے لیے 54 کروڑ روپے، وفاقی وزارتوں اور محکموں کے اسمارٹ آفس منصوبے کے لیے 23 کروڑ روپے اور آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے لیے سائنو پاک سینٹر کے قیام کے لیے 15 کروڑ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔

    آئی سی ٹی انٹرن شپ پروگرام کے لیے 16 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹیکنالوجی ایکسپورٹ مارکیٹنگ پروگرام کے لیے 15 کروڑ روپے، نیشنل فری لانس ٹریننگ پروگرام کے لیے 9 کروڑ روپے، 4 نالج پارکس کے قیام کے لیے 5 کروڑ روپے اور ڈیجیٹل اکنامی منصوبے کے لیے 1 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • حکومت کا سندھ میں زیر زمین گیس ذخیرہ تعمیر کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا سندھ میں زیر زمین گیس ذخیرہ تعمیر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: جہاں ملک میں گیس کی قلت بڑھ رہی ہے وہیں حکومت اس وسیع خلا کو ختم کرنے کے لیے تقریباً ایک دہائی قبل زیر زمین گیس ذخیرہ کرنے کے منصوبے کو بحال کررہی ہے تاہم اب وفاقی حکومت نے سندھ میں زیر زمین گیس ذخیرہ تعمیر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے انڈر گراؤنڈ سٹوریج بدین کے مقام پر تعمیر کرنے کی تجویز ہے اس منصوبے پر مجموعی طور پر ایک ارب 84 کروڑ 80 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ وفاقی بجٹ میں منصوبے کے لئے 15 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز  پیش کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ حکومت نے گیس فیلڈز کے 5 کلو میٹر کے اندر علاقوں کو گیس فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ اقدام سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد کیا جا رہا ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے پر 86 کروڑ 90 لاکھ روپے کی لاگت آئےگی، وفاقی بجٹ میں اس منصوبے کے لیے 10 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

  • حکومت کا تعلیم کے فروغ کے حوالے سے اہم فیصلہ

    حکومت کا تعلیم کے فروغ کے حوالے سے اہم فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے اسکول نہ جانے والے بچوں کے حوالے سے قومی سطح پر فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ فیصلہ پہلی بار کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ کو حتمی شکل دی جارہی ہے تاہم بجٹ میں اسکول  نہ جانے والے بچوں کے لیے نیشنل فنڈ فار ایڈریسنگ کرائسز آف آؤٹ آف اسکول چلڈرن کے قیام کی تجویز دی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ فند میں نیشنل فنڈ فار ایڈریسنگ کرائسز آف آؤٹ آف اسکول چلڈرن کے قیام پر 25 ارب 10 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

    وفاقی حکومت نے 1100 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تجویز کر دیا

    ذرائع نے بتایا کہ آؤٹ آف اسکول بچوں کے لئے فنڈ مقامی وسائل سے قائم کیا جائے گا، اس کے علاوہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنڈ کے لئے بھی 10 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    حکام نے اس حوالے سے بتایا کہ ملک میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد 2 کروڑ سے زائد ہے۔