Author: علیم ملک

  • گیس کی قیمتوں میں اوسط 50 فیصد تک اضافےکی منظوری

    گیس کی قیمتوں میں اوسط 50 فیصد تک اضافےکی منظوری

    آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) مالی سال 2023-24 کے لیے سوئی کمپنیوں کی محصولات کی ضروریات کا تعین کیا ہے۔

    ایس این جی پی ایل کے گیس کی فی ایم ایم بی ٹی یو اوسط مقررہ قیمت 1238.68 روپے اور فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت میں 415.11 روپے کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے جس میں ایس این جی پی ایل کے لئے 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    ایس ایس جی سی کی اوسط مقررہ قیمت 1350.68 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت میں 417.23 روپے کا اضافہ ہوا ہے اور اضافے کی شرح 45 فیصد ہے۔

    واضح رہے کہ اوگرا کی جانب سے مقرر کردہ اوسط مقررہ قیمت بنیادی طور پر گیس کی قیمت پر مشتمل ہوتی ہے جو طے شدہ قیمت کا تقریبا 85 فیصد بنتا ہے۔

    گیس کی قیمت ایک پاس تھرو آئٹم ہے اور اس کا حساب حکومت پاکستان اور گیس پروڈیوسر کمپنیوں کے مابین دستخط شدہ معاہدے کے مطابق کیا جاتا ہے۔

    ترجمان اوگرا عمران غزنوی وفاقی حکومت سے کیٹیگری کے لحاظ سے فروخت کی قیمتوں کے حوالے سے مشاورت کی درخواست کی گئی ہے وفاقی حکومت کے مشورے کے مطابق کسی بھی نظر ثانی کا نوٹیفکیشن اوگرا کی جانب سے جاری کیا جائے گا اس وقت تک موجودہ زمرے کے لحاظ سے قدرتی گیس کی فروخت کی قیمتیں برقرار رہیں گی۔

  • پاکستان، ایران، افغانستان اور روس میں تجارت کے حوالے سے اہم پیش رفت

    پاکستان، ایران، افغانستان اور روس میں تجارت کے حوالے سے اہم پیش رفت

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بزنس ٹو بزنس بارٹر ٹریڈ میکنزم رولز جاری کردیئے، جس سے پاکستان ایران اور روس سے خام تیل، ایل این جی، ایل پی جی درآمد اور گوشت، پھل، سبزیاں اور چاول برآمد کرسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان، ایران، افغانستان اور روس کے درمیان تجارت کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ، وفاقی حکومت نے بزنس ٹو بزنس بارٹر ٹریڈ میکنزم رولز جاری کردیئے۔

    پاکستان بارٹر سسٹم کے تحت ایران اور روس سے خام تیل،ایل این جی،ایل پی جی درآمد کرسکے گا جبکہ افغانستان، ایران، افغانستان اور روس کے ساتھ اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت میں آسانی ہوگی۔

    پاکستان ان ممالک کو گوشت، پھل سبزیاں، چاول، ٹیکسٹائل مصنوعات، پرفیومز، کاسمیٹکس،جراحی آلات برآمد کرسکے گا۔

    پاکستان اب ایران افغانستان کو کھیلوں کا سامان برآمد کرسکے گا، افغانستان سے پھل، میوہ جات، سبزیاں ،دالیں،آئل سیڈز درآمد کرسکے گا۔

    بارٹر ٹریڈ سسٹم کے تحت افغانستان سے منرلز، میٹلز اور کوئلہ درآمد کیا جاسکے گا جبکہ پاکستان ایران سے خام تیل، ایل این جی ایل پی جی منگوا سکے گا۔

    ایران سے کیمکلز پراڈکٹس، کھاد،پھل ،سبزیاں،مصالحے درآمد کی جاسکیں گی جبکہ پاکستان روس سے خام تیل، ایل این جی، ایل پی جی درآمد کرسکے گا۔

    روس سے بارٹر سسٹم کے تحت گندم دالیں بھی منگوائی جاسکیں گی اور صنعتی مشینری بھی درآمد کی جاسکے گی۔

  • مہنگائی کی شرح: چکن کی قیمت میں 40 روپے کمی

    مہنگائی کی شرح: چکن کی قیمت میں 40 روپے کمی

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 19 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 16 کی قیمتوں میں کمی اور 17 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    مجموعی طور پر ملک میں مہنگائی کی شرح 42.67 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں 19 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران مٹن 19 روپے 45 پیسے فی کلو، بیف 7 روپے 75 پیسے فی کلو، باسمتی چاول 3 روپے 76 پیسے، دال ماش 2 روپے 69 پیسے فی کلو، دودھ 2 روپے فی لیٹر اور دہی 1 روپے 85 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    اس دوران چینی، آلو اور انرجی سیور بلب بھی مہنگے ہوئے۔

    ایک ہفتے میں 16 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی، آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 90 روپے 41 پیسے، برائلر مرغی 40 روپے 93 پیسے فی کلو، انڈے 8 روپے 70 پیسے فی درجن اور ٹماٹر 1 روپے 14 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔

    ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر بھی 111 روپے 67 پیسے سستا ہوا۔

    گزشتہ ہفتے پیاز، دالیں اور گھی بھی سستا ہوا جبکہ 17 دیگر اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • حکومت کی بجٹ میں سیاسی بنیادوں پر نئے ترقیاتی منصوبے شامل کرنے کی تیاری

    حکومت کی بجٹ میں سیاسی بنیادوں پر نئے ترقیاتی منصوبے شامل کرنے کی تیاری

    اسلام آباد: حکومت نے بجٹ میں سیاسی بنیادوں پر نئے ترقیاتی منصوبے شامل کرنے کی تیاریاں شروع کردی۔

    بجٹ ایک ایسا موقع ہے جس میں مختلف سیاسی جماعتوں  اور ایم این ایز اپنے منصوبے شامل کرسکیں تاکہ بجٹ میں اس کے لئے فنڈ جاری ہوسکے اسی سلسلے میں حکومت نے بجٹ میں سیاسی بنیادوں پر نئے ترقیاتی منصوبے شامل کرنے کی تیاریاں کرلی ہیں

    حکومتی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بجٹ میں نئے منصوبوں کی شمولیت کیلئے طریقہ کار میں نرمی کی اجازت دے دی۔

    ذرائع کے مطابق نئے منصوبوں کو آئندہ سال کے بجٹ میں شامل کرنے کیلئے ون ٹائم رعایت دی گئی ہے، بتایا جارہا ہے کہ زیادہ تر نئے منصوبے مواصلات اور تعمیرات سے متعلق ہوسکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ این ای سی نے نئے منصوبوں کی شمولیت کیلئے 31 مارچ 2023  تک کی ڈیڈلائن مقرر کی تھی، مروجہ طریقہ کار کے مطابق 31 مارچ کے بعد نئے منصوبے شامل نہیں ہوسکتے۔

    حکومتی ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بطور چیئرمین قومی اقتصادی کونسل ون ٹائم رعایت دی ہے۔

  • پیٹرول کے بعد ایل پی جی بھی سستی کردی گئی

    پیٹرول کے بعد ایل پی جی بھی سستی کردی گئی

    اسلام آباد: پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے کمی کے  بعد ایل پی جی کی قیمت بھی 37 روپے سستی کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی  نیوز کے مطابق ایل پی جی کی قیمت میں بڑی کمی آئی ہے، اوگرا نے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 37 روپے 13 پیسے کمی کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق ملک بھر میں امپورٹ اور لوکل ایل پی جی کی نئی قیمت 196 روپے 75 پیسے فی کلو مقرر کی گئی ہے، گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 437 روپے 89 پیسے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 1686 روپے کمی کی گئی ہے۔

    حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرنے کا اعلان کر دیا

    ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ گھریلو سلنڈر 2321 روپے 67 پیسے اور کمرشل سلنڈر 9833 روپے مقرر کی گئی ہے۔

  • وزارت منصوبہ بندی کا ترقیاتی بجٹ میں 200 ارب اضافے کا مطالبہ

    وزارت منصوبہ بندی کا ترقیاتی بجٹ میں 200 ارب اضافے کا مطالبہ

    آئندہ مالی سال 2023-24 کے وفاقی بجٹ کے لیے تجاویز میں وزارت منصوبہ بندی نے ترقیاتی بجٹ میں 200 ارب روپے کے بڑے اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آئندہ مالی سال برائے سال 2023-24 کا وفاقی بجٹ رواں ماہ 9 یا 10 جون کو پیش کیا جائے گا جس کے لیے مختلف وزارتوں کی جانب سے تجاویز کا سلسلہ جاری ہے اور ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی نے ترقیاتی بجٹ میں 200 ارب روپے کے بڑے اضافے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال کی پی ایس ڈی پی سلینگ 700 ارب روپے دی ہے۔ وزارت منصوبہ بندی کا مطالبہ تسلیم ہونے پر ترقیاتی بجٹ 1100 ارب روپے ہوجائے گا۔ بجٹ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے منصوبوں کے لیے 200 ارب روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔

    رواں مالی سال کے لیے واقی ترقیاتی بجٹ 727 ارب روپے مختص کیا گیا تھا جب کہ 73 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبوں کے لیے مختص کیا گیا تھا جس کے بعد مجموعی ترقیاتی بجٹ 800 ارب روپے مختص کیا گیا تھا۔

  • معاشی مشکلات کے باوجود  بجٹ میں  پارلیمنٹیرینز کی اسکیموں کیلئے بھاری فنڈز رکھنے کی تیاری

    معاشی مشکلات کے باوجود بجٹ میں پارلیمنٹیرینز کی اسکیموں کیلئے بھاری فنڈز رکھنے کی تیاری

    اسلام آباد: معاشی مشکلات کے باوجود بجٹ میں ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے 89 ارب روپے رکھنے کی تجویز دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق معاشی مشکلات کے باوجود پارلیمنٹیرینز کی اسکیموں کیلئے بھاری فنڈز رکھنے کی تیاری کرلی گئی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ بجٹ میں ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے89ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ جاری سال کے اصل بجٹ کے مقابلے پارلیمنٹرینزمنصوبوں کیلئے 19 ارب اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال پارلیمنٹرینز کی اسکیموں کیلئے70 ارب روپے مختص کئے گئے اور پارلیمنٹرینز کی اسکیموں کا بجٹ 111 ارب روپے تک بڑھادیا گیا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ نئے مالی سال آبی وسائل کے منصوبوں کیلئے 99 ارب روپے مختص کرنے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں این ایچ اے کیلئے92ارب روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    نئے مالی سال میں ضم شدہ اضلاع کیلئے55 ارب روپے کا بجٹ رکھنے، بجلی کے منصوبوں کیلئے51ارب روپے مختص کرنے اور ایچ ای سی کے منصوبوں کیلئے44 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ بجٹ میں ریلویز کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 32 ارب روپے رکھنے کی تجویز بھی دی ، فنڈز کی یہ تجاویز 700 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کے حساب سے تیار کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 900 ارب روپے ہونے پر فنڈز میں10 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

  • اسرائیل کے بعد روسی ہیکرز بھی پاکستانیوں کی حساس معلومات چرانے کیلیے سرگرم

    اسرائیل کے بعد روسی ہیکرز بھی پاکستانیوں کی حساس معلومات چرانے کیلیے سرگرم

    اسرائیل کے بعد اب روسی ہیکرز بھی پاکستانیوں کی حساس معلومات چُرانے کے لیے سرگرم ہے اور روسی اے ٹی پی گروپ پاکستانی سرکاری اداروں کا ٹارگٹ کر رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے بعد اب روسی ہیکرز بھی پاکستانیوں کی حساس معلومات چُرانے کے لیے سرگرم ہے اور روسی اے ٹی پی گروپ پاکستانی سرکاری اداروں کو ٹارگٹ کرنے لگا ہے۔ اے پی ٹی گروپ حساس معلومات تک رسائی کیلیے مختلف کوششیں کر رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس حوالے سے وفاقی حکومت نے تمام صوبوں، وزارتوں اور ڈویژنز کو مراسلہ بھیج دیا ہے جس میں روسی نیٹ ورک کے سائبر حملوں سے بچاؤ کیلیے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آف لائن اور آن لائن نیٹ ورکس کیلیے الگ الگ سرور استعمال کیا جائے، تمام اقسام کی فائلز کی لوکیشن پر نظر رکھی جائے اور انٹرنیٹ کی ان کمنگ ٹریفک، استعمال کنندہ کے کنٹرول کو زیادہ سخت کیا جائے۔

    وفاقی حکومت کے مراسلے میں انٹرنیٹ کے استعمال کو مخصوص لوگوں تک محدود کرنے اور سافٹ ویئرز کے استعمال سے قبل ڈیجیٹل کوڈ سائننگ کے ذریعے چیک کرنے کی سفارشات بھی کی گئی ہیں جب کہ ایڈمنسٹریٹر کی سطح پر پاسورڈ باقاعدگی سے تبدیل کرتے رہنے کی سفارش کی بھی گئی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حساس ڈیٹا کا بیک اپ ہر صورت رکھا جائے اور ادارے ہنگامی صورت میں بچاؤ کیلیے مکمل پلان مرتب کر کے رکھیں۔

  • فصلوں کی پیداوار کا ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا

    فصلوں کی پیداوار کا ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا

    اسلام آباد: رواں مالی سال زرعی شعبے کی پیداوار بھی متاثر رہی، اور فصلوں کی پیداوار کا ہدف حاصل نہ ہو سکا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں رواں سال زرعی شعبے کی پیداوار متاثر رہی، کپاس کی پیداوار میں 41 فی صد کمی ہوئی، جب کہ رواں سال کپاس کی پیداوار 49 لاکھ 10 ہزار گانٹھیں رہ گئیں، گزشتہ سال کپاس کی پیداوار 83 لاکھ 30 ہزار گانٹھیں تھیں۔

    دستاویز کے مطابق چاول کی پیداوار میں 21.5 فی صد کمی ہوئی ہے، رواں سال چاول کی پیداوار 73 لاکھ 30 ہزار ٹن رہی، جب کہ گزشتہ سال چاول کی پیداوار 93 لاکھ 20 ہزار ٹن تھی۔

    رواں سال گندم کا پیداواری ہدف بھی حاصل نہ ہوسکا، گندم کی پیداوار 5.4 فی صد اضافے سے 2 کروڑ 76 لاکھ ٹن رہی، گزشتہ سال گندم کی پیداوار 2 کروڑ 62 لاکھ میٹرک ٹن تھی۔

    گنے کی پیداوار 2.8 فی صد اضافے سے 9 کروڑ 11 لاکھ ٹن رہی، گزشتہ سال گنے کی پیداوار 8 کروڑ 86 لاکھ میٹرک ٹن تھی۔

    رواں مالی سال بیش تر معاشی اہداف کے حصول میں ناکامی کا سامنا رہا

    رواں مالی سال زرعی شعبے کی پیداوار 1.55 فی صد رہی، جب کہ رواں مالی سال کے لیے زرعی شعبے کا پیداواری ہدف 3.9 فی صد مقرر کیا گیا تھا۔

  • سستا پٹرول اسکیم : مصدق ملک کا اہم بیان آگیا

    سستا پٹرول اسکیم : مصدق ملک کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ سستے پٹرول اسکیم پر آئی ایم ایف کے اعتراضات کی سمجھ نہیں آئی ، اسکیم کو ری شیپ کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے گیس قیمتوں کے نئے سلیبز کو سراہا ہے لیکن سستے پٹرول اسکیم پر آئی ایم ایف کے اعتراضات کی سمجھ نہیں آئی ، آئی ایم ایف کے اعتراضات پر سستا پٹرول اسکیم کو ری شیپ کردیں گے۔

    مصدق ملک کا کہنا تھا کہ روسی تیل کو مکس کرکے استعمال کرنے کا تجربہ کیا جاچکا ہے، ریفائننگ میں دس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے،چالیس سال میں دو ریفائنریاں بنائی گئیں۔

    ریفائننگ سیکٹر کے حوالے سے وزیر مملکت پیٹرولیم نے بتایا کہ ریفائننگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لئے کئی ممالک نے دلچسپی ظاہر کی ہے، نئی ریفائنری کی جگہ کوسپیشل اکنامک زون کا درجہ دیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تین لاکھ بیرل صلاحیت سے بڑی اور کم والی ریفائنری کے لئے الگ الگ مراعات ہیں، وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق اس سال کے آخر تک انرجی ایگریمنٹ مرتب کرنا ہے۔

    مصدق ملک نے کہا کہ نجی شعبے کو ایل پی ائیر مکس پلانٹ کی اجازت دے رہے ہیں، ایل پی جی ائیر مکس پلانٹس مسابقتی بنیادوں پر لگائے جائیں گے، موجودہ آئل ریفائنریوں میں بھی جدت لائی جارہی ہے۔