Author: علی حسن

  • ابرار احمد کی جگہ کونسا کھلاڑی آسٹریلیا جائے گا؟

    ابرار احمد کی جگہ کونسا کھلاڑی آسٹریلیا جائے گا؟

    قومی ٹیم کے اسپنر ابرار احمد انجری کا شکار ہوگئے ان کی جگہ آف اسپنر ساجد خان کو آسٹریلیا طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ نے آف اسپنر ساجد خان کو تیاری کا اشارہ دے دیا ہے، ابرار احمد پی ایم الیون کے خلاف میچ میں دائیں پیر میں تکلیف ہوئی تھی۔

    ابرار احمد کا ایم آر آئی کروایا گیا ہے جس کی رپورٹ کل موصول ہوگی، میڈیکل پینل رپورٹ دیکھ کر انجری کی نوعیت کا اندازہ لگائے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ  ٹیم اور آسٹریلیا کی پرائم منسٹر الیون کے درمیان کینبرامیں جاری چار روزہ میچ کے تیسرے دن پاؤں میں تکلیف کے باعث  ابرار احمد نے صرف 8 اوورز کرائے اور انہیں میدان سے باہر جانا پڑا تھا۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق  25 سالہ ابرار احمد کو ایم آر آئی اسکین کے لیے بھیج دیا گیا  ہے ۔ ابرار نے چار روزہ میچ میں اب تک 27 اوورز کرائے ہیں۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف 14 دسمبر سے ٹیسٹ سیریز کھیلے گی۔

    تین میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ پرتھ میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 26 دسمبر سے میلبرن اور سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 3 جنوری کو سڈنی میں کھیلا جائے گا۔

  • پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں اتوار سے پرتھ میں ڈیرے ڈالیں گی

    پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں اتوار سے پرتھ میں ڈیرے ڈالیں گی

    قومی کرکٹ ٹیم اور پرائم منسٹر الیون کی ٹیمیں اتوار سے پرتھ میں ڈیرے ڈالیں گی، دونوں ٹیمیں 14 دسمبر سے شروع ہونے والے ویسٹ ٹیسٹ میں شرکت کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق تین میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ پرتھ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، پیٹ کمنز کی قیادت میں آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کل پرتھ پہنچے گی۔

    سیریز کے لیے پرائم منسٹر الیون کی ٹیم اتوار سے تربیتی سیشن کا آغاز کرے گی، ہیڈ کوچ اینڈریو میکڈونلڈ سیشن کے بعد میڈیا کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    دوسری جانب پاکستانی اسکواڈ اتوار کو کینبرا سے پرتھ روانہ ہوگا، قومی ٹیم  پیر سے ٹریننگ کا آغاز کرے گی، پاکستانی اسکواڈ کا ایک رکن پریکٹس سیشن کے بعد میڈیا سے بات چیت کے لیے دستیاب ہوگا۔

    ویسٹ ٹیسٹ کی خاص بات یہاں ٹیسٹ سیریز لانچ کا انعقاد ہے، جو پیر کو منعقد ہوگا، بارہ دسمبر کو اسٹیو اسمتھ پریکٹس سیشن سے قبل پرتھ اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کریں گے۔

    پاکستانی ٹیم دوپہر کو یہاں اپنی ٹریننگ کا آغاز کرے گی، تیرہ دسمبر کو دونوں کپتان بینو قادر ٹرافی کے فوٹو شوٹ میں شرکت کریں گے، ٹرافی شوٹ کے بعد دونوں کپتان پریس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

  • شاہد آفریدی نے کس کھلاڑی کو آسٹریلیا کیخلاف پاکستان کا اہم ہتھیار قرار دیا؟

    شاہد آفریدی نے کس کھلاڑی کو آسٹریلیا کیخلاف پاکستان کا اہم ہتھیار قرار دیا؟

     سابق کپتان شاہد آفریدی نے بینو قادر ٹرافی میں دلچسپ مقابلے کی توقع ظاہر کرتے ہوئے شاہین شاہ کو آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کا اہم ہتھیار قرار دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے آسٹریلیا میں موجود ہے اور اس وقت پی ایم الیون کے خلاف وارم اپ میچ کھیل رہی ہے۔ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا با قاعدہ آغاز 14 دسمبر کو پرتھ میں ویسٹ ٹیسٹ سے ہوگا اس سیریز کو دونوں ممالک کے لیجنڈ کرکٹرز رچی بینو اور عبدالقادر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بینو قادر ٹرافی کا نام دیا گیا ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بینو قادر ٹرافی میں دلچسپ مقابلے کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلیا اپنی کنڈیشنز میں بہت خطرناک ٹیم ہے اور اس کا موجودہ بیٹنگ آرڈر بہت تگڑا ہے تاہم شاہین شاہ آفریدی کینگروز کے خلاف پاکستان کا اہم ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ شاہین شاہ کسی بھی بیٹر کے لیے مشکلات پیدا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں اور انہیں آسٹریلیا کی کنڈیشنز میں بولنگ کرنے کا مزہ آئے گا۔

    شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ انہوں نے آسٹریلیا کے بہترین کھلاڑیوں کے خلاف کرکٹ کھیلی، میں شین وارن سے بولنگ ٹپس لیتا تھا وہ شاندار کرکٹر اور فائٹر تھے۔

  • ’’ہمیں بھارت کا مقابلہ کرنے میں کوئی خوف نہیں‘‘

    ’’ہمیں بھارت کا مقابلہ کرنے میں کوئی خوف نہیں‘‘

    دبئی میں انڈر19 ایشیا کپ کا آغاز ہونے جارہا ہے جس کے گروپ مرحلے میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آمنے سامنے آئیں گی۔

    پاکستان انڈر 19 ٹیم کے بیٹر شامل حسین کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ بڑا ایونٹ ہے۔ ہمیں بھارت سے کھیلنے کا کوئی خوف نہیں۔ حریف کھلاڑیوں کے خلاف ہوم ورک کریں گے اور پروفیشنل ازم دکھائیں گے۔

    شامل حسین نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بھارت سے کھیلنے کا خوف بالکل بھی نہیں ہے۔ ہم بھی کھیلنے جارہے ہیں اور وہ بھی کھیلنے آرہے ہیں۔

    انھوں نے کہا ہم ان کے پلیئرز پر ریسرچ کریں گے اور دیکھیں گے کہ وہ لوگ کس طرح کھیلتے ہیں۔ جس چیز کی ٹیم کو ضرورت ہو وہی کرنا چاہیے اگر آپ 100 رنز کر لیں اور ٹیم ہار جائے تو اس کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہے۔

    پاکستانی کرکٹر نے کہا کہ میں یہ کوشش کرتا ہوں کہ ٹیم کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کھیلوں۔ اگر وکٹ پر کھڑا ہونا ضروری ہے تو رک کرکھیلوں، اگر اٹیک ضروری ہے تو پھر جارحانہ طریقے سے کھیلوں۔

    واضح رہے کہ ایشیا کپ ایونٹ کے گروپ اے میں پاکستان کے ساتھ نیپال، افغانستان اور بھارت کی ٹیمیں موجود ہیں۔ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان انڈر 19 ٹیم کی تیاریاں جاری ہیں۔

  • دورہ آسٹریلیا: پاکستان اور پی ایم الیون کے مابین چار روزہ میچ ٹرافی کی رونمائی

    دورہ آسٹریلیا: پاکستان اور پی ایم الیون کے مابین چار روزہ میچ ٹرافی کی رونمائی

    دورہ آسٹریلیا میں پاکستان اور پرائم منسٹر الیون کے مابین کل سے شروع ہونے والے واحد چار روزہ میچ کی ٹرافی کی تقریب رونمائی کینبرا میں ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم اپنے دورہ آسٹریلیا کا آغاز کل کینبرا میں پرائم منسٹر الیون کے خلاف واحد چار روزہ پریکٹس میچ سے کرے گی جس کی ٹرافی کی تقریب رونمائی ہوئی۔

    مانوکا اوول میں پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے پی ایم الیون کے کپتان نیتھن میک سوینی نے مشترکہ طور پر ٹرافی کی رونمائی کی۔

    اس موقع پر دونوں کپتانوں نے ٹرافی کے ہمراہ تصاویر بنوائیں اور مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔

    واضح رہے کہ پاکستان ٹیم تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کے لیے گزشتہ ہفتے آسٹریلیا پہنچی تھی۔ سیریز کا با قاعدہ آغاز 14 دسمبر کو پرتھ میں ویسٹ ٹیسٹ سے ہوگا۔ یہ سیریز ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے۔

    قومی ٹیم نے آسٹریلوی کنڈیشنز سے خود کو ہم آہنگ کرنے کے لیے گزشتہ دو روز کے دوران بھرپور پریکٹس کی۔ بیٹنگ، بولنگ کے ساتھ فیلڈنگ کے طویل سیشن اور فزیکل ٹریننگ بھی کی۔

  • مجھے اور رضوان کو منیجمنٹ جو بھی رول دے گی اس پر پورا اتریں گے: سرفراز احمد

    مجھے اور رضوان کو منیجمنٹ جو بھی رول دے گی اس پر پورا اتریں گے: سرفراز احمد

    وکٹ کیپربیٹر سرفراز احمد نے کہا ہے کہ مجھے اور رضوان کو منیجمنٹ جو بھی رول دے گی اس پر پورا اتریں گے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپربیٹر سرفراز احمد نے کینبرا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم کرکٹ کھیلتے ہیں تو جو بھی رول دیا جائے ہم اس کے لیے تیار رہتے ہیں، رضوان اور مجھے جو بھی رول دیا جائے گا اس پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔

    سابق کپتان نے کہا کہ آسٹریلیا ایک ٹاپ ٹیم ہے اور آپ اس کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیل رہے ہیں، آسٹریلیا اپنے ملک میں ہمیشہ ٹف رہی ہے، ہمارا ٹیم گول یہ ہی ہے کہ یہاں اچھی کرکٹ کھیلنی ہے اور سیریز جیتنی  ہے، ہماری ٹیم بہت اچھی ہے میدان میں اچھی کرکٹ کھیلیں گے۔

    سرفراز احمد نے کہا کہ کینبرا میں موسم اچھا ہے، چار روزہ میچ ہمارے لیے اہمیت رکھتا ہے، آسٹریلیا کا ٹور چیلنجنگ ہوتا ہے، ہماری کوشش ہے کہ پریکٹس میچ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔

    سرفراز نے کہا کہ ڈیوڈ وارنر کے لیے نیک خواہشات ہیں، کوشش کریں گے کہ انہیں جتنا جلد آؤٹ کر سکیں کریں، ہماری کوشش ہے کہ ان کو اچھا اسٹارٹ نہ لینے دیں اور آؤٹ کردیں۔

    سرفراز احمد نے مزید کہا کہ پرتھ ٹیسٹ کے لیے اچھی تیاری کر رہے ہیں، ہ،اری بیٹنگ اور فاسٹ بولنگ لائن اچھی ہے، یہ نسیم شاہ کی کمی پوری کر سکتے ہیں۔

  • شاہین شاہ نے وارنر کی آخری ٹیسٹ سیریز کے لیے کیا منصوبہ بنایا ہے؟

    شاہین شاہ نے وارنر کی آخری ٹیسٹ سیریز کے لیے کیا منصوبہ بنایا ہے؟

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کو آخری ٹیسٹ سیریز یادگار نہ بنانے دینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے آسٹریلیا سے پہلے ٹیسٹ سے قبل گفتگو کرتے ہوئے اوپنر ڈیوڈ وارنر کو آخری ٹیسٹ سیریز  یادگار نہ بنانے دینے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

    شاہین آفریدی نے کہا کہ ڈیوڈ وارنر کا کرکٹ کیرئیر شاندار ہے، وہ تینوں فارمیٹ کے بہترین کھلاڑی ہیں، وارنر کے لیے نیک تمنائیں ہیں مگر پرامید ہوں وہ پاکستان کے خلاف اچھا پرفارم نہیں کریں گے۔

    فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ پاکستان فی الحال ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے، امید ہے آسٹریلیا میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کینبرا میں کھیلنے کا زیادہ تجربہ نہیں مگر پی ایم الیون کے خلاف میچ سیریز کی تیاری کا اچھا موقع ملے گا، آسٹریلیا نے مضبوط اسکواڈ کا اعلان کیا ہے مگر پاکستان ٹیم اس چیلنج کے لیے تیار ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ پاکستان کے پاس سینئر اور جونیئر کا اچھا کمبی نیشن ہے، ہم آسٹریلیا کے تمام کھلاڑیوں کے خلاف کھیل چکے ہیں آسٹریلوی کھلاڑی ہمیشہ مضبوط انداز سے مقابلہ ہیں۔

  • حسن علی آسٹریلیا میں عثمان خواجہ سے کیوں محتاط رہیں گے؟

    حسن علی آسٹریلیا میں عثمان خواجہ سے کیوں محتاط رہیں گے؟

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ سے محتاط رہیں گے۔

    ایک انٹرویو میں قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں عثمان خواجہ سے محتاط رہیں گے، وہ اردو جانتے ہیں، گراونڈ میں ان کے سامنے کوئی اسٹریٹجی ڈسکس نہیں کریں گے۔

    حسن علی نے دعویٰ کیا کہ عثمان خواجہ نے کراچی میں میچ کے دوران ہماری ٹیم کی گیم اسٹریٹجیز آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ شیئر کیں کیونکہ وہ اردو سمجھتے ہیں۔

    فاسٹ بولر نے کہا کہ آن فیلڈ پلاننگ خفیہ رکھنے کے لیے عثمان خواجہ سے دور رہ کر باتیں کریں گے، جنوبی ایشیائی ٹیموں کے لیے دورہ آسٹریلیا ہمیشہ سے ٹف رہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اضافی باونس کی وجہ سے جنوبی ایشیائی ٹیموں کو یہاں 20 وکٹیں حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    فاسٹ بولر حسن علی کا مزید کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے موجودہ اسکواڈ میں سب سے بہترین باولر پیٹ کمنز ہیں، آسٹریلوی کپتان تینوں فارمیٹ کے خطرناک باولر ہیں لیکن شاہین شاہ آفریدی بھی نئی اور پرانی گیند کرنے کا فن جانتے ہیں۔

  • آسٹریلوی آل راؤنڈر پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے منتظر

    آسٹریلوی آل راؤنڈر پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے منتظر

    پرتھ: آسٹریلوی کے آل راؤنڈر مچل مارش پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے منتظر ہیں، کہا کہ میں یہاں کرکٹ سے لطف اندوز ہونے اور مزے کرنے آیا ہوں۔

    آسٹریلوی کے آل راؤنڈر مچل مارش ہوم گراؤنڈ میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے آسٹریلوی پرائم منسٹر الیون کا حصہ نہیں ہیں، تاہم وہ سیریز کے منتظر ہیں۔

    آسٹریلوی کے آل راؤنڈر مچل مارش نے پرتھ میں میڈیا ست گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کبھی بھی پرتھ میں ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا، خواہش ہے یہاں ویسٹ ٹیسٹ کا حصہ بنوں، اگر آسٹریلیا ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب ہوا تو بہت پرجوش ہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہوم فینز کے سامنے کھیلنے کا منتظر ہوں، پرتھ اسٹیڈیم کی پچ دنیا کی بہترین وکٹ ہے، یہ فاسٹ اور باونسی پچ ہے جہاں بولرز اور بیٹرز دونوں کو مدد ملتی ہے۔

    آسٹریلوی آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ گزشتہ 9 سال آسٹریلیا کرکٹ کے شاندار لمحات ہیں، پیٹ کمنز شاندار انداز میں ٹیم کی قیادت کررہے ہیں اور موجودہ آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا حصہ ہونے پر فخر ہیں، کسی بھی فارمیٹ میں ٹیم کی نمائندگی کا موقع ملنے پر فخر محسوس کرتا ہوں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کپتان شان مسعود کی قیادت میں آسٹریلیا کے دورے پر سڈنی پہنچ گئی جہاں تین میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ پرتھ میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 26 دسمبر سے میلبرن  اور سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 3 جنوری کو سڈنی میں ہوگا۔

    پاکستان کے خلاف پی ایم الیون اسکواڈ میں کپتان نیتھن میک سوینے، کیمرون بین کرافٹ، کیمرون گرین، مارکس ہیرس، نیتھن میک اینڈریو، ٹوڈ مرفی، مائیکل نیسر، جمی پیرسن، میتھیو رینشاہ، مارک سٹیکیٹے اور بیاو ویبسٹر شامل ہیں۔

    جبکہ قومی ٹیم میں شان مسعود ( کپتان )، عامر جمال، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابر اعظم، فہیم اشرف، حسن علی، امام الحق، خرم شہزاد، میر حمزہ، محمد رضوان، محمد وسیم جونیئر، نعمان علی، صائم ایوب، سلمان علی آغا، سرفراز احمد، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔

  • مجھے بھی نہیں معلوم اچانک ٹیم سے غائب کیوں ہوگیا، یاسر شاہ

    مجھے بھی نہیں معلوم اچانک ٹیم سے غائب کیوں ہوگیا، یاسر شاہ

    قومی ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ کا کہنا ہے کہ مجھے بھی نہیں معلوم کہ اچانک ٹیم سے غائب کیوں ہوگیا۔

    قومی ٹیم کے مایہ ناز لیگ اسپنر یاسر شاہ ان دنوں نیشنل ٹی 20 کپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں تاہم قومی ٹیم میں عدم شمولیت پر انہوں نے خاموشی توڑ دی۔

    صحافی نے سوال کیا کہ آپ تیز ترین 200 وکٹیں لینے والے پہلے بولر بنے، لیجنڈ شین وارن بھی آپ کی بولنگ کی تعریف کرتے تھے پھر اچانک سے کیا ہوا کہ یاسر شاہ غائب ہوگئے؟

    یاسر شاہ نے کہا کہ یہ تو میں بھی سوچ رہا ہوں کہ اچانک کیوں غائب ہوگیا یہ سوال تو آپ کو پاکستان کرکٹ بورڈ سے بھی کرنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ فٹنس اچھی ہے گزشتہ سیریز میں 25 سے 30 اوورز کیے وکٹیں بھی حاصل کیں، ڈومیسٹک کرکٹ بھی کھیلی ہے لیکن مجھے ٹیم سے ڈراپ کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

    لیگ اسپنر نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ٹیم کا مین بولر ہوا کرتا تھا پھر ایک دو سیریز میں اچھی کارکردگی نہیں ہوئی لیکن آخری ٹیسٹ سیریز میں دس وکٹیں حاصل کی تھیں، کارکردگی میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے، میں نے اپنا بہترین وقت ٹیم کے ساتھ گزار لیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں یاسر شاہ نے کہا کہ لیگ اسپنرز کے لیے فور ڈے کرکٹ اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ یاسر شاہ نے 48 ٹیسٹ میچز کی 89 اننگز میں 244 وکٹیں حاصل کیں جبکہ 25 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں ان کی وکٹوں کی تعداد 24 ہے، انہوں نے دو ٹی 20 انٹرنیشنل میچز بھی کھیلے لیکن کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے۔