Author: علی حسن

  • بھارتی دھمکی کو خاطر میں نہ لاکر ایک کھلاڑی کا لیگ کھیلنے کا اعلان

    بھارتی دھمکی کو خاطر میں نہ لاکر ایک کھلاڑی کا لیگ کھیلنے کا اعلان

    کراچی: بھارتی کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ عہدیدار کی دھمکی کو خاطر میں نہ لاکر ایک کھلاڑی انٹرنیشنل کھلاڑی نے کشمیر پریمیئر لیگ کھیلنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کے عہدیدار نے کشمیر پریمیئر لیگ کھیلنے والے انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو دھمکی دی تھی کہ اگر لیگ میں حصہ لیا تو ان کے لیے بھارت کے دروازے بند ہوں گے اور وہ کبھی بھارتی لیگ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

    بھارتی عہدیدار کی دھمکی پر کئی انٹرنیشنل کھلاڑی ہرشل گبز، مونٹی پنیسر، میٹ پرایئر ودیگر نے لیگ سے دستبرداری کا اعلان کردیا تھا۔

    تاہم سابق سری لنکن اوپنر تلکارتنے دلشان نے بھارتی دھمکیوں کے باوجود کشمیر پریمیئر لیگ کھیلنے کا اعلان کردیا۔

    واضح رہے کہ کشمیر پریمیر لیگ 6سے 16 اگست تک مظفرآباد میں کھیلی جائے گی اور لیگ کا فائنل 16 اگست ‏کو مظفرآباد میں ہی ہو گا۔

    لیگ ذرائع کا کہنا تھا کہ 6 غیرملکی کھلاڑی کشمیر پریمیئر لیگ سے اچانک دستبردار ہوگئے۔

    کھلاڑیوں کو دھمکی دی گئی ہے کہ کشمیر لیگ میں گئے تو بھارت میں گھسنے نہیں دیں گے، کشمیر لیگ کھیلی تو آئندہ بھارت کی کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے۔

    لیگ ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارتی بورڈ کے سی ای او نے انگلش بورڈز کو بھی دھمکایا ہے۔

  • کشمیر پریمیئر لیگ، بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا

    کشمیر پریمیئر لیگ، بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا

    اسلام آباد: کشمیر پریمیئر لیگ ابھی شروع نہیں ہوئی اور بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پر آیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کشمیر پریمیئر لیگ میں آنے والے غیرملکی کھلاڑیوں کو بھارت کی جانب سے دھمکیاں دی جانے لگیں، واضح رہے کہ کشمیر پریمیر لیگ 6سے 16 اگست تک مظفرآباد میں کھیلی جائے گی اور لیگ کا فائنل 16 اگست ‏کو مظفرآباد میں ہی ہو گا۔

    لیگ ذرائع کا کہنا ہے کہ 6 غیرملکی کھلاڑی کشمیر پریمیئر لیگ سے اچانک دستبردار ہوگئے۔

    کھلاڑیوں کو دھمکی دی گئی ہے کہ کشمیر لیگ میں گئے تو بھارت میں گھسنے نہیں دیں گے، کشمیر لیگ کھیلی تو آئندہ بھارت کی کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے۔

    لیگ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی بورڈ کے سی ای او نے انگلش بورڈز کو بھی دھمکایا ہے۔

    مزید پڑھیں: کے پی ایل کے پہلے سیزن کے لیے ڈرافٹنگ مکمل

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ وفاق اور حکومت آزاد کشمیر بھرپور سپورٹ کررہی ہے، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہے اور آزاد کشمیر میں کرکٹ ہورہی ہے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ کشمیر پریمیئر لیگ میں چھپا ہوا ٹیلنٹ سامنے آئے گا، کے پی ایل کے انعقاد کے لیے ڈھائی سال سے کوشش جاری ہے۔

    دوسری جانب عمر ایوب کا کہنا تھا کہ دنیا کے لیے پیغام ہے مقبوضہ کشمیر میں اور آزاد کشمیر میں کیا ہورہا ہے۔

  • ’9 سالہ بچی پُراسرار بیماری میں مبتلا‘ افسردہ داستان

    ’9 سالہ بچی پُراسرار بیماری میں مبتلا‘ افسردہ داستان

    کراچی کی 9 سالہ کمسن بچی ایمن لطیف پراسرار بیماری میں مبتلا ہوگئی جس کے باعث وہ چلنے پھرنے سے قاصر ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 9 سالہ بچی ہڈیوں کو بھربھرا کردینے والی بیماری میں مبتلا ہے، ننھی بچی بیماری کے باعث چلنے پھرنے سے قاصر ہے اور زندگی کی جستجو میں بچی نے کئی خواب دیکھ رہے ہیں۔

    کمسن ایمن کا کہنا ہے کہ مجھے میک اپ کرنے کا شوق ہے بہن کو دیکھ کر میک اپ اچھا لگتا تھا، سیلفی بنانے کا بھی شوق ہے۔

    ایمن کے والد کرایے کا رکشہ چلا کر بچوں کی بیماری اور گھریلو اخراجات کو بمشکل ہی پورا کرپاتے ہیں۔

    والد کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کہتے ہیں یہ بچیوں کو ہڈیوں کی کمزوری کی پیدائشی بیماری ہے اور بیماری سے نجات کے لیے بچی کو ایک انجیکشن 25 ہزار کا لگوانا ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں غریب ہوں 25 ہزار روپے کا انجیکشن نہیں خرید سکتا۔

    اسی گھر میں موجود ایمن کی بہن بھی ہریانہ کی بیماری میں مبتلا ہے، بچی کے والد نے حکومت سے بچیوں کے علاج کے لیے مدد کی اپیل کی ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق مردوں کے مقابلے میں عورتوں میں یہ مرض زیادہ پایا جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 75 سے 84 برس کی 97 فیصد جبکہ 45 سے 54 برس کی 55 فیصد خواتین آسٹیو پوروسس کا شکار ہیں۔

    ماہرین صحت کے مطابق روزانہ 20 منٹ دھوپ میں گزارنے پر وٹامن ڈی تھری کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ انسانی جسم میں وٹامن ڈی تھری پہلے سے موجود ہوتا ہے جو سورج کی روشنی پڑنے سے متحرک ہو جاتا ہے۔ اس وٹامن سے ہڈیوں کو کیلشیم کی فراہمی کی جا سکتی ہے۔

    کیلشیم دودھ ، مچھلی اور ہری سبزیوں سے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

  • پاکستانی ریسلر انعام بٹ ٹوکیو اولمپکس میں کوالیفائی کیوں نہ کرسکے؟

    پاکستانی ریسلر انعام بٹ ٹوکیو اولمپکس میں کوالیفائی کیوں نہ کرسکے؟

    کراچی : ٹوکیو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستان کے نامور پہلوان انعام بٹ نے اس کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے ریسلنگ کو یکسر نظر انداز کردیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی ریسلر انعام بٹ نے کہا کہ ورلڈ ریسلنگ چیمپیئن شپ 2019 کیلئے ایک پیسہ بھی نہیں ملا اگر وہ چیمپیئن شپ کھیل جاتا تو آج اولمپکس میں ہوتا۔

    انہوں نے کہا کہ اس سلسے میں پاکستان اسپورٹس بورڈ کو فنڈ کیلئے کئی خطوط بھی لکھے تھے مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ حکومت نے ریسلنگ کو یکسر نظرانداز کردیا ہے۔

    انعام بٹ نے کہا کہ ہم تین سال سے تربیتی کیمپ تک نہیں لگاسکے ہیں، میں نے اپنی ساری جمع پونجی لگا دی تاکہ اولمپکس کھیلنے کا خواب پورا ہوجائے لیکن ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    انہوں نے کہا کہ سال 2020 میں دیگر ممالک نے بائیوسیکیور ببل میں کیمپ لگائے تو اس وقت ہم صرف ایک دوسرے کا منہ تکتے رہ گئے، بھارت، روس، ایران،امریکا نے کرونا وائرس کے دوران بھی کیمپ لگائے۔

    ایک سوال کے جواب میں انعام بٹ نے بتایا کہ جب اکھاڑے میں ٹریننگ شروع کی گئی تو ہم پر پابندی لگادی گئی، جب مناسب انداز سے ٹریننگ ہی نہیں کرسکے تو نتائج کیسے اچھے آتے؟۔

    انہوں نے کہا کہ میں اولمپک ایشین کوالیفائر میں کانسی کا تمغہ جیتنے والا پہلا پاکستانی ہوں، اپنے لائسنس کی فیس بھی خود بھری ہے، ریسلنگ فیڈریشن اگر فنڈز اکھٹا نہ کرتی تو پابندی لگ سکتی تھی۔

    پاکستانی ریسلر نے بتایا کہ دنیا کے کئی ممالک مجھے شہریت دینے کی آفر کرچکے ہیں لیکن میں نے پاکستان سے محبت کی خاطر سب کی پیشکش ٹھکرا دی۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ کامن ویلتھ گیمز میں آسٹریلیا سے میچ ہارنے کی آفر ملی تھی، اس کے علاوہ سیف گیمز کے دوران فائنل ہارنے کیلئے نیپال نے آفر کی تھی، میں نے ان دونوں واقعات کی معلومات فوری طور پر فیڈریشن کو فراہم کردی تھی۔

    انعام بٹ کا کہنا تھا کہ میری رینکنگ اس لیے نہیں ہے کیونکہ ایونٹ ہی کم کھیلتا ہوں، نمبر ون ریسلرز کو ہرا کر بھی ٹاپ کی رینکنگ میں میر انام و نشان تک نہیں، دیگر ممالک کے ریسلر سال بھر میں کئی ایونٹس کھیلتے ہیں، رواں سال مختلف ایونٹس کیلئے تیس لاکھ روپے درکار ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ٹوکیو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستانی پہلوان انعام بٹ نے گزشتہ ہفتے کوالیفائنگ راؤنڈ میں برانز میڈل جیت کر ایک بار پھر ملک کا نام روشن کردیا۔ محمد انعام نے ستانوے کلو گرام کیٹیگری میں کرغزستان کے ریسلر کو شکست دی تھی۔

    اس حوالے سے سیکرٹری ریسلنگ فیڈریشن ارشد ستار کا کہنا تھا کہ پاکستان اولمپکس میں تو جگہ نہ بنا سکا تاہم برانز میڈل جیتنا بِھی بڑی کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ انعام بٹ نے گھٹنے میں تکلیف کے باوجود پاکستان کے لئے میڈل جیتا ہے۔

  • ’مجبور ہیں لیکن محتاج نہیں، ہاتھ پھیلانے سے بہتر ہے محنت کی کمائی‘ ایک باہمت شخص کی کہانی

    ’مجبور ہیں لیکن محتاج نہیں، ہاتھ پھیلانے سے بہتر ہے محنت کی کمائی‘ ایک باہمت شخص کی کہانی

    کراچی: ہمارے معاشرے میں ایسے بہت سارے لوگ ہیں جو مالی مسائل اور پریشانیوں سے دوچار ہونے کے باوجود ہاتھ پھیلانا پسند نہیں کرتے، یہ بھی ایسے ہی ایک پُر عزم محنت کش کی کہانی ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس محنت کش کے چہرے کا سکون بخوبی دیکھا جا سکتا ہے، جو اپنے چھوٹے سے گھر کی کائنات میں بیوی بچوں کے ساتھ صبر اور شکر کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔

    یہ ہیں طالب حسین، جو گزشتہ کئی برس سے کراچی میں صدر کے علاقے میں دال سیو فروخت کر رہے ہیں، انھیں گھر کا کرایہ بھی دینا پڑتا ہے، بچوں کی پڑھائی کے اخراجات بھی پورے کرنے ہوتے ہیں، گھر کی دال روٹی تو کرنی ہی ہوتی ہے، لیکن انھوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔

    رمضان کا مہینا مسلمانوں کے لیے رحمتیں اور برکتیں لے کر آتا ہے، لیکن اسی مہینے میں چالیس سالہ طالب حسین کی ایک اور آزمائش بھی ہوتی ہے، جہاں دوسرے لوگ اس مہینے میں سیزنز سے سال بھر سے زیادہ کماتے ہیں وہاں طالب حسین کا کام اس ماہ ختم ہو جاتا ہے، وہ سیو مارکیٹوں میں بیچتے ہیں اور روزوں میں یہ فروخت ختم ہو جاتی ہے، اس کے باوجود اس محنت کش کے ماتھے پر ایک بھی بل نہیں آتا۔

    جو سب سے اہم بات ہے وہ یہ ہے کہ اس غریب خاندان کے کئی بچوں کی تعلیم مسلسل جاری ہے، ان کا عزم ہے کہ ان کے بچے پڑھیں گے لکھیں گے، چاہے کچھ بھی ہو جائے۔

    طالب حسین کہتے ہیں کہ ہاتھ پھیلانے سے کیا ملے گا، کوئی کتنا کھلائے گا، اس سے کام نہیں ہوگا، گھر بیٹھ کر گزرا نہیں ہوگا، باہر نکل کر کوئی محنت مزدوری کرنی پڑے گی۔

    دوسری طرف طالب حسین کی اہلیہ بھی سلائی کڑھائی کا کام کر کے اپنے میاں کا ساتھ دے رہی ہیں، انھوں نے کہا کہ رمضان شریف میں میاں کا کام بند ہو جاتا ہے تو اس دوران میں گھر میں سلائی کڑھائی کا کام کرتی ہوں اور اس طرح ہم گزارا کرتے ہیں۔

    ان میاں بیوی کی ایک ہی سوچ ہے کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے ہمت نہیں ہاریں گے اور نہ ہی بچوں کو تعلیم سے دور کریں گے۔ واضح رہے کہ ہمارے معاشرے میں ایسے بھی بہت سارے لوگ ہیں جو ہاتھ پھیلانے پر یقین نہیں رکھتے، اور اپنے رب پر بھروسا رکھتے ہیں۔

  • پاکستان کے پہلے ٹینس اسٹار انتقال کرگئے

    پاکستان کے پہلے ٹینس اسٹار انتقال کرگئے

    کراچی: پاکستان کے پہلے ٹینس اسٹار اور ٹینس فیڈریشن کے نائب صدر 91 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق  خواجہ سعید حئی کا انتقال بدھ کے روز ہوا، وہ طویل العمری کی وجہ سے صحت کے مسائل کا شکار تھے۔

    خواجہ سعید حئی نے گرینڈ سلم ٹورنامنٹ میں چار بار پاکستان کی نمائندگی کی جبکہ ڈیوس کپ میں 32 بار پاکستانی کی کپتانی کا اعزاز اپنے نام کیا۔ خواجہ سعید حئی نے 1956 کے فرنچ اوپن ٹورنامنٹ میں دوسرے راؤنڈ تک رسائی حاصل کی تھی۔ انہیں ٹینس فیڈریشن کا نائب صدر بھی منتخب کیا گیا تھا۔

    خواجہ سعید کے انتقال پر ساتھیوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور بلند درجات کے لیے دعا کی۔

    پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ خواجہ سعید حئی نے ٹینس کے لیے خدمات انجام دیں، اُن کے جانے سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پُر نہیں کیا جاسکے گا۔

  • دل کے عارضے میں مبتلا کرکٹر سے لاہور ایئر پورٹ پر ناروا سلوک

    دل کے عارضے میں مبتلا کرکٹر سے لاہور ایئر پورٹ پر ناروا سلوک

    لاہور: دل کے عارضے میں مبتلا لیجنڈ کرکٹر توصیف احمد لاہور ایئرپورٹ پر رل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے دل میں تکلیف کے باعث توصیف احمد کی کامیاب انجیو پلاسٹی کی گئی اور انہیں دو اسٹنٹ ڈالے گئے تھے، اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد وہ نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر قیام پزیر رہے۔

    آج کراچی روانگی کے وقت دل کے عارضے میں مبتلا کرکٹر اور ان کے اہل خانہ کو شدید کرب کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا، توصیف احمد نے اہلخانہ کے ہمراہ صبح دس پینتالیس لاہور سے کراچی کے لئے روانہ ہونا تھا، توصیف احمد اہل خانہ کے ہمراہ ایئر پورٹ پہنچے تو نجی ایئر لائن سیرین کی جانب سے انہیں آگاہ کیا کہ جہاز میں تکنیکی خرابی کے باعث کچھ تاخیر ہوگئی ہے۔

    اس موقع پر کرکٹر توصیف احمد کے بیٹے نے ایئر لائن انتظامیہ کو اپنا اور والد کا تعارف کراتے ہوئے گزارش کی کہ والد صاحب کئی گھنٹوں سے بینچ پر بیٹھنے ہوئے مجبور ہیں، حالیہ آپریشن میں انہیں دو اسٹنٹ لگے ہیں، ڈاکٹرز نے سابق کرکٹر کو آرام کا مشورہ دیا ہوا ہے۔

    کرکٹر کے بیٹے ولید نے بتایا کہ تعارف کرانے کے باوجود سیرین ایئر کی انتظامیہ نے کسی قسم کی مدد نہیں کی ، والد کا تعارف اور مسئلہ بتایا تو نامناسب برتاو کیا گیا، انتظامیہ کہتی ہے کہ یہاں مسئلے مسائل ہر ایک کیساتھ ہیں، خدانخواستہ والد کو کچھ ہوگیا تو ذمہ دار کون ہوگا، ایئر لائن انتظامیہ کا دیگر مسافروں کیساتھ بھی اچھا سلوک نہیں ہے۔

    کرکٹر توصیف احمد کے بیٹے ولید احمد نے بتایا کہ کراچی پہنچنے کے بعد والد صاحب کو ایک بار پھر چیک اپ ہونا ہے، انتظامیہ کی جانب سے تکنیکی خرابی کا بہانا بنایا جارہا ہے، خدارا واقعے کا نوٹس لیا جائے۔

  • حب ریلی کراس کا ٹائٹل نادر مگسی نے جیت لیا

    حب ریلی کراس کا ٹائٹل نادر مگسی نے جیت لیا

    کوئٹہ: حب ریلی کراس کا ٹائٹل نادر مگسی نے اپنے نام کرلیا، پری پیئرڈ کیٹگری میں صاحبزادہ محمد سلطان دوسرے نمبر پر رہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حب جیپ ریلی کے آٹھویں ایڈیشن میں ریلی کراس کا ٹائٹل نادر مگسی نے جیت لیا،انہوں نے 36 منٹ 51 سیکنڈز میں مقررہ فاصلہ طے کیا، ویمنز مقابلوں میں ٹشنا پٹیل اعزاز کے دفاع میں کامیاب رہیں، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل افتخار حسن چوہدری نے فاتح ڈرائیورز میں انعامات تقسیم کیے۔

    صاحبزادہ سلطان دوسرے، نوشیروان ٹوانہ تیسرے نمبر پر رہے، پری پیئرڈ سی کیٹگری میں سید ظہیر علی نے سب کوپیچھے چھوڑ دیا، پری پیئرڈ ڈی کیٹگری میں بیورچ مزاری سرفہرست رہے۔

    اسٹاک اے کیٹگری میں نوازدشتی فاتح قرار پائے، بی کیٹگری میں صاحبزادہ فخر کامیاب ہوئے، سی کیٹگری میں عثمان نے پہلی پوزیشن حاصل کی، ڈی کیٹگری میں شکیل برچوندی کامیاب قرار پائے۔

    موٹر بائیک ریس معین خان نے جیت لی، عمر خان روکڑی کا دوسرے، ضیغم چوہان تیسرے نمبر پر ہے، ویمنز کیٹگری میں ٹشنہ پٹیل اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوگئیں، ٹشنہ پٹیل نے 52 منٹ 9 سیکنڈ میں ٹریک مکمل کیا، ماہم شیرازدوسری، ندا واسطی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

    اس موقع پر ڈی جی رینجرز نے کہا کہ شیردل لوگوں کو سلام جنہوں نے صحرا میں میلہ سجایا، پاکستان رینجرز ایسی تمام سرگرمیوں میں عوام کے ساتھ ہے۔

    میجر جنرل افتخار حسن نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے گزشتہ 15 سال خون بہا دیکھا، پاک فوج اور ہم سب مل کر ماحول کو بہتر بناسکتے ہیں۔

    ڈی جی رینجرز سندھ نے کہا کہ آئندہ سال تھر اور چولستان کے درمیان جیپ ریلی کرائیں گے۔

    واضح رہے کہ حب ریلی کا ٹریک 50 کلو میٹر پر مشتمل تھا جو گڈانی کے سمندر کی ساحلی پٹی کے علاوہ میدانی علاقہ اونچے نیچے ریتیلے اور دشوار گزار راستوں پر مشتمل تھا۔

  • پاکستان ٹیم دورہ جنوبی افریقا پر کب روانہ ہوگی؟

    پاکستان ٹیم دورہ جنوبی افریقا پر کب روانہ ہوگی؟

    پاکستا ن کرکٹ ٹیم27مارچ کو ون ڈے اور ٹی20 سیریز کیلئےجنوبی افریقا روانہ ہو گی۔

    پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان سیریز گزشتہ ماہ فروری میں اس وقت طے ہوئی تھی جب ‏افریقی ٹیم مہمان بن کر آئی تھی۔

    دونوں بورڈز نے اتفاق کیا تھا کہ پی ایس ایل 6 کے اختتام کے بعد پاکستان ٹیم جنوبی افریقا کا ‏دورہ کرے گی۔

    دورے کے لیے پاکستان ٹیم 27 مارچ کو روانہ ہوگی جہاں وہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلے ‏گی۔ پاک جنوبی افریقہ ون ڈے سیریز آئی سی سی ورلڈکپ 2023 کوالیفائر کا حصہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتہ طے ہو گا قومی ٹیم جنوبی افریقہ اور زمبابوے ساتھ جائےگی یا ‏علیحدہ کرے گی۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوینٹی میچ میں جنوبی افریقہ کو 4 وکٹوں سے شکست دے ‏کر سیریز 2-1 سے اپنے نام کی تھی۔

  • پی ایس ایل 6 کے لیے2رکنی  فیکٹ فائنڈنگ پینل کا اعلان ‏

    پی ایس ایل 6 کے لیے2رکنی فیکٹ فائنڈنگ پینل کا اعلان ‏

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل 6 کے لیے 2 رکنی فیکٹ فائنڈنگ پینل کا اعلان کر دیا۔

    پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ پینل میں ڈاکٹر سید فیصل ‏محمود اور ڈاکٹر سلمیٰ محمدعباس شامل ہیں۔

    پینل پی ایس ایل 6 کے لیے بائیو سیکیور پروٹوکولز اور ضمنی قوانین کا ازسرنو جائزہ لےگا۔ پینل 31 ‏مارچ تک سفارشات اور تجاویز چیئرمین پی سی بی کو پیش کرے گا۔

    پی سی بی کے مطابق آزاد پینل تفصیلی جائزہ لینے کے بعد خامی کی نشاندہی کرے گا۔ پینل ‏سفارشات پیش کرےگاکہ بائیو سیکیور ماحول کوویڈ فری کیوں نہ رہ سکا۔

    دوسری جانب حکام نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پی ایس ایل کی قدرومنزلت کو برقرار رکھتے ‏ہوئے ‏ایونٹ کو یقینی بنایا جائے گا۔ ‏

    پی ایس ایل 6 مئی، جون یا پھر ستمبر میں کرایا ‏جاسکتا ہے۔ری شیڈول میچز کیلئےکراچی، لاہور یا ‏روالپنڈی میں سے ایک میزبان شہر ہو گا۔