Author: علی حسن

  • دانش کنیریا ٹیم میں واپسی کیلیے پرَ تولنے لگے

    دانش کنیریا ٹیم میں واپسی کیلیے پرَ تولنے لگے

    مالی کرپشن سے کرکٹ کو داغدار کرنے والے دانش کنیریا ٹیم میں واپسی کے لیے ایک بار پھر پرَ تولنے لگے۔

    لیگ اسپنر نے ڈومسیٹک، لیگز اور قومی کرکٹ ٹیم میں واپسی کے لیے کوششیں شروع کر دیں۔دانش کنیریا نے پی سی بی بحالی پروگرام میں شامل ہونے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

    عدالت میں دائر درخواست میں دانش کنیریا نے موقف اپنایا کہ کرکٹ ہی میرا سب کچھ ہے کوئی دوسرا روزگار نہیں، کرپٹ ترین دیگر کھلاڑیوں کو بحالی پروگرام کا حصہ بنایا جا رہا ہے دیگر کو دوسرا موقع جبکہ مجھے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

    دانش کنیریا کا کہنا ہے کہ پی سی بی میرا موقف آئی سی سی میں پیش کرے، ڈومیسٹک اور قومی کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں پی سی بی کو ڈومیسٹک کرکٹ اور کرکٹ کی اجازت دینے کا حکم دیا جائے۔

    دانش کنیریا نے گنگولی سے امیدیں لگا لیں

    لیگ اسپنر نے پی سی بی بحالی پروگرام کا حصہ بننے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی لیگ کا حصہ بننا چاہتا ہوں، نام فائنل ہوچکا ہے لیکن خدشہ ہے کہ پابندی کے باعث نہیں کھیلایا جائے گا لہذا پی سی بی بحالی پروگرام کا حصہ بنایا جائے۔

    واضح رہے کہ بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے دانش کنیریا نے کہا تھا کہ جب سارو گنگولی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی) کے چیئرمین بنیں گے تو وہ اپنی پابندی کے خلاف اپیل کریں گے۔

    دانش کنیریا نے کہا کہ گنگولی اپنے دور کے بہترین کپتان رہے ہیں اور وہ اس وقت بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ ہیں، مجھے امید ہے کہ وہ میری مدد کریں گے۔

  • کرونا کے وار، ہاکی ٹیم کے سابق کھلاڑی کا انتقال، اولمپئن متاثر

    کرونا کے وار، ہاکی ٹیم کے سابق کھلاڑی کا انتقال، اولمپئن متاثر

    لاہور: پاکستان کی ہاکی ٹیم کے سابق کھلاڑی ثنا اللہ کرونا سے انتقال کرگئے جبکہ سابق اولمپئن اختر رسول کو کوویڈ 19 کی تشخیص ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق  پاکستان ہاکی ٹیم کےسابق کپتان اولمپئن اختررسول کورونامیں مبتلا ہوگئے جس کے بعد انہیں لاہور کے مقامی اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں کرونا کا شکار ہونے والے قومی ہاکی ٹیم کے سابق کھلاڑی 62 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

    ڈاکٹرز کے مطابق ثناء اللہ کرونا کا شکار ہوئے تھے جس کی بعد اُن کی طبیعت مسلسل بگڑتی رہی اور پھر انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ شفٹ کیا گیا جہاں انہوں نے اپنی آخری سانسیں لیں۔

    ثناء اللہ کے کیریئر پر مختصر نظر

    ثنااللہ مرحوم لیفٹ آؤٹ کی پوزیشن پر کھیلتے تھے، وہ1979 میں فرانس میں کھیلے والے پہلے عالمی جونیئر کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے فاتح پاکستان ٹیم میں شامل تھے۔

    انہوں نے عالمی جونیئر کپ کا پہلا گول کرنے کا بھی اعزاز حاصل کیا جبکہ  مختلف عالمی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی بھی کی،وہ 1984 میں لاس اینجلس اولمپکس سے قبل یورپ کا دورہ کرنے والی پاکستان ہاکی ٹیم کا حصہ بھی رہ چکے تھے۔

  • ’چاچا کرکٹ زندہ ہیں‘

    ’چاچا کرکٹ زندہ ہیں‘

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کیوریٹر حاجی بشیر ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کرگئے جنہیں شائقین چاچا کرکٹ سمجھ بیٹھے تھے۔

    حاجی بشیر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنی زندگی کے پچاس قیمتی سال دیے اور ملک بھر میں قائم اسٹیڈیم کی پچز تیار کیں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے حاجی بشیر کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے خاندان اور دوستوں سے تعزیت کا اظہار کیا جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے موجود اور سابقہ کھلاڑیوں نے بھی کیوریٹر کی خدمات کو سراہتے ہوئے اُن کی مغفرت کے لیے دعا بھی کی۔

    حنیف محمد، ماجد خان، عمران خان، جاوید میانداد، انضمام الحق، سرووین رچرڈ سمیت دیگر لیجنڈری کرکٹر حاجی بشیر کی تیار کردہ وکٹ پر میچز کھیل چکے ہیں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ سے ریٹائرمنٹ کے بعد حاجی بشیر لاہور قلندر کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں ملازمت کررہے تھے۔

    پی سی بی اور کھلاڑیوں کی جانب سے جب حاجی بشیر کی تصاویر شیئر کی گئیں تو شائقین انہیں چاچا کرکٹ سمجھے۔شائقین نے حاجی بشیر کو چاچا کرکٹ کہہ کر  اُن کے اور اہل خانہ کے لیے دعا بھی کی۔

    بعد ازاں چاچا کرکٹ نے شائقین کے نام پیغام جاری کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بالکل ٹھیک اور خیریت سے ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے رابطہ کرنے پر چاچا کرکٹ کے چھوٹے صاحبزادے خالد جمیل نے بھی تصدیق کی کہ والد بالکل خیریت سے ہیں، جلد ہی اُن کا ویڈیو پیغام جاری کیا جائے گا تاکہ لوگوں کی غلط فہمی دور ہوجائے۔ انہوں نے صارفین سے اپیل کی کہ وہ غلط خبر کو بنا تصدیق کے پھیلانے سے گریز کریں۔

    اس کے بعد چاچا کرکٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ویڈیو پیغام بھی جاری کیا۔

    حاجی بشیر کے انتقال پر کھلاڑیوں کے تعزیتی پیغامات

  • پی ایس ایل : "سپر اوور” میں میری کیا کیفیت تھی؟ محمد عامر نے بتا دیا

    پی ایس ایل : "سپر اوور” میں میری کیا کیفیت تھی؟ محمد عامر نے بتا دیا

    کراچی : پی ایس ایل کی ٹیم کراچی کنگز کے بالر محمد عامر نے کہا ہے کہ کراچی کنگز کیلئے ہم جتنا کرسکتے ہیں ضرور کریں گے، میچ کے سپر اوور میں سب کی نظریں مجھ پر تھیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کنگز کے ساتھ گزشتہ پانچ سال سے منسلک ہوں، یہ فرنچائز ہمارے لیے فیملی بن چکی ہے، سلمان اقبال اور ان کی فیملی سے ہم جڑے ہوئے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کراچی کنگز کیلئے جتنا کرسکتے ہیں ہم ضرور کریں گے، گزشتہ چند سالوں میں کراچی کنگز کی پرفارمنس میں اتار چڑھاؤ آتا رہا، کراچی کنگز کی ٹیم دو مرتبہ فائنل کے قریب پہنچی لیکن کھیل نہ سکی تھی۔

    محمد عامر نے کہا کہ ہم پر مسلسل بھروسہ کیا گیا جس کا نتیجہ اب فائنل کھیلنے میں آیا ہے، کوالیفائر میں مجھے دباؤ کا سامنا تھا لیکن میں چیلنج قبول کرنا پسند کرتا ہوں میرے سپر اوور پر ٹیم کا انحصار تھا کہ فائنل کھیل سکیں گے یا نہیں؟

    کراچی کنگز کے فاسٹ بالر کا قومی ٹیم کے سابق بالر سے متعلق کہنا تھا کہ وسیم اکرم جیسے لیجنڈ کھلاڑی ایسے ہی نہیں بن جاتے، پاکستان میں لیفٹ آرم پیسر وسیم اکرم کی صورت میں صرف ایک ہی آیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ میں ذہنی طورپر میں تیار تھا اور وسیم اکرم نے بھی کہہ دیا تھا کہ سپر اوور تمھارا ہے، سپر اوور کیلئے مجھ پر سب کا اعتماد تھا اور ہم یہ کرگئے، فائنل میں شائقین سمیت سب کو دلچسپ میچ دیکھنے کو ملے گا۔

    محمد عامر نے کہا کہ گیم پلانز پر کام کرتے ہوئے دباؤ کم ہوجاتا ہے، ڈین جونز اور مکی آرتھر کے ساتھ کام کرنے کا بہترین تجربہ رہا ہے، ڈین جونز کی تکینک ہمارے بہت کام آرہی ہے، ہم فائنل کھیل رہے ہیں اس کا سہرا ڈین جونز کو ہی جاتا ہے۔

    اپنی کارکردگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے محمد عامر نے بتایا کہ میری خراب پرفارمنس پر ڈین جونز نے میرا اعتماد بحال کیا تھا وہ مجھے کھل کر بولنگ کرنے کا کہا کرتے تھے۔

    کراچی کنگز کے فاسٹ بالر کا کہنا ہے کہ سال دوہزار بیس کسی کے لیے بھی زیادہ اچھا ثابت نہیں ہوا ہے لیکن پھر بھی میں صحت مند ہوں اور اچھی کرکٹ کھیل رہا ہوں یہی میرا سال ہے۔

  • پی ایس ایل 5: کراچی کنگز، سلطانز کو ہرا کر فائنل میں جانے کے لیے پُر عزم

    پی ایس ایل 5: کراچی کنگز، سلطانز کو ہرا کر فائنل میں جانے کے لیے پُر عزم

    کراچی: پاکستان سپر لیگ سیزن فائیو کے پلے آف مرحلے کا آج سے آغاز ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ایس ایل فائیو کا 8 ماہ بعد آج سے دوبارہ آغاز ہو رہا ہے، یہ ایونٹ کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کے باعث ملتوی ہوگیا تھا، پی ایس ایل فائیو کے پلے آف مرحلے کے لیے چاروں ٹیموں نے پریکٹس میچز کےذریعے تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔

    آج پہلے کوالیفائر میں سہ پہر 3 بجے کراچی کنگز اور ملتان سلطانز میں زور کا جوڑ پڑے گا، کوالیفائر جیتنے والی ٹیم فائنل میں جائے گی جب کہ ہارنے والی ٹیم ایک اور قسمت آزمائے گی، شام ساڑھے 7 بجے ایلیمنیٹر ون میں لاہور قلندر اور پشاور زلمی ٹکرائیں گے۔

    کرونا وائرس کے باعث شائقین کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت نہیں، ٹیمیں بائیو سیکیورببل میں ہوٹل اور اسٹیڈیم میں رہیں گی، طبی امداد کے لیے موبائل اسپتال بھی اسٹیڈیم میں بنا دیاگیا ہے۔

    پی ایس ایل فائیو میں کراچی کنگز کو ملتان سلطانز پر برتری حاصل ہے، ایونٹ میں دونوں ٹیمیں 7 ویں بار مدِ مقابل آ رہی ہیں۔ مجموعی طور پر دونوں ٹیمیں 6 بار آمنے سامنے آئی ہیں، جس میں کراچی کنگز نے 3 میچز میں سلطانز کو شکست دی، جب کہ 2 میچز بغیر نتیجے کے ختم ہوئے، اور صرف ایک میچ سلطانز کے نام رہا۔

    پی ایس ایل فائیو سے متعلق اہم معلومات

    کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم کوالیفائر میں سلطانز کے خلاف جیت کے لیے پُرعزم ہیں، ویڈیو کانفرنس میں انھوں نے کہا ہم ملتان سلطانز کو ہرا کر فائنل میں جگہ بنائیں گے، کراچی اور لاہور کا فائنل ہو جائے تو مزہ آ جائےگا، ٹائٹل جیت کر ڈین جونز کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہتے ہیں۔

    کراچی کنگز کے بہترین بلے بازوں میں ایلکس ہیلز، چیڈوک والٹن، بابر اعظم، کیمرون ڈیل پورٹ، شرجیل خان شامل ہیں اور اگر ملتان سلطانز کی بولنگ اٹیک کی بات کی جائے تو عمران طاہر، سہیل تنویر، محمد عرفان اور شاہد خان آفریدی میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    کوالیفائرز جیتنے والی ٹیم براہ راست فائنل میں اپنی جگہ پکی کرلے گی جب کہ ہارنے والی ٹیم کو ایلیمنیٹر ٹو تک انتظار کرنا پڑے گا، آج شامل ایلیمنیٹر ون میں لاہور قلندرز اور سابق چیمپیئن پشاور زلمی کی ٹیمیں مد مقابل آئیں گی۔ اس میچ کی فاتح ٹیم کو کوالیفائرز کی شکست خوردہ ٹیم کا سامنا کرنا پڑے گا تب جا کر دوسری فائنلسٹ کا فیصلہ ہوگا۔ میگا ایونٹ کا فائنل مقابلہ 17 نومبر کو شیڈول ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ سیزن فائیو کے اہم مرحلے میں کراچی کنگز بہترین کوچ ڈین جونز کی خدمات سے محروم ہوگا، ڈین جونز 24 ستمبر کو ممبئی میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔ کراچی کنگز کے کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ وہ ڈین جونز کی کمی شدت سے محسوس کریں گے۔

    ڈین جونز کی جگہ کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں، سلطانز کے خلاف اہم میچ سے قبل وسیم اکرم نے کھلاڑیوں کو ٹپس بھی دی ہیں۔

  • سوشل میڈیا سے شہرت حاصل کرنے والے باہمت گلوکار سے ملیے

    سوشل میڈیا سے شہرت حاصل کرنے والے باہمت گلوکار سے ملیے

    انسان کی زندگی میں کچھ ایسے واقعات ہو جاتے ہیں جو حالات بدل دیتے ہیں، میٹرک کے طالب علم حزیفہ خان ایسے ہی ایک گلوکار ہیں جو کئی مقامات پر نظر انداز کیے گئے لیکن انھوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔

    ہم جانتے ہیں کہ پاکستان بھر میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، ان چمکتے ستاروں میں حذیفہ خان کا نام بھی شامل ہے، جو کہ سوشل میڈیا پر خاصی مقبولیت رکھتے ہیں۔

    حذیفہ خان کا کہنا ہے کہ جب سے ہوش سنبھالا ہے مجھے گلوکاری کا شوق ہے، میں شروع ہی سے عاطف اسلم سے متاثر تھا، کچھ بھارتی گلوکاروں سے بھی متاثر تھا، میں کافی وقت سے ان کو سنتا آ رہا ہوں اور ان کو کاپی کر رہا ہوں۔

    حذیفہ نے بتایا کہ پاکستانی سنگر ندیم جعفری ان کے سرپرست ہیں، حذیفہ نے ان سے بہت کچھ سیکھا، ندیم جعفری ہی نے حذیفہ کو پہلا موقع فراہم کیا اور انھوں نے اپنی گلوکاری کے جوہر دکھائے۔

    سوشل میڈیا پر مقبولیت کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ وہاج حنیف ایک بہت اچھے سنگر ہیں، میں نے ان سے کہا کہ آپ کے ساتھ ایک ویڈیو کرنی ہے، انھوں نے ہامی بھری، پھر ہم نے ویڈیو بنائی تو اس پر 1.8 ملین سے زیادہ ویوز آئے۔

    سنگنگ کے شوق کے راستے میں آنے والی رکاوٹوں کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ رکاوٹیں تو آتی رہتی ہیں، کئی جگہ سے ری جیکٹ کیا گیا، اسی ریجیکشن سے انسان سیکھتا ہے اور آگے بڑھتا ہے۔

    حذیفہ خان عاطف اسلم کے بارے میں کہتے ہیں کہ وہ ان کے گانے کاپی کرتے ہیں، اگر وہ اچانک سامنے آ جائیں اور ان کے سامنے پرفارم کرنا پڑے تو یہ ان کے لیے بہت بڑی بات ہوگی۔

  • کراچی کا سب سے بڑا اسپورٹس کمپلیکس تباہ ہوگیا

    کراچی کا سب سے بڑا اسپورٹس کمپلیکس تباہ ہوگیا

    کراچی: انتظامیہ کی غفلت کے باعث شہر قائد میں قائم ہونے والا سب سے بڑا اسپورٹس کمپلیکس تباہ ہوگیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں واقع کراچی کا سب سے بڑا کمپلیکس مکمل تباہ ہوگیا، جس کی براہ راست ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔

    بلدیہ اسپورٹس کمپلیکس کے منصوبے کا افتتاح سال 2006 میں کیا گیا جسے 2008 میں مکمل ہونا تھا، مگر 14 سال گزر جانے کے باوجود بھی پانچ ارب روپے کا پروجیکٹ مکمل نہیں ہوسکا اور اب بھی معاملہ کھٹائی میں ہیں۔

    اسپورٹس کمپلیکس میں قائم کرکٹ، فٹبال ،ہاکی کے میدان سیم و تھور کا شکار ہوگئے، کبڈی، بیڈمنٹن کے لیے مختص کیے گئے مقامات جھاڑیوں میں چھپ گئی ہیں جبکہ اسکواش اور ٹینس کورٹ مکمل کھنڈرات میں تبدیل ہوگئے ہیں۔

    انتظامیہ نے منصوبے کے آغاز  کے بعد دکھاوے کے لیے ایک جمنازیم تیار کیا جو اب دھول اور مٹی کی نظر ہوگیا جبکہ میدانوں اور کمپلکس میں رکھا ہوا فلڈلائٹس کا ہیوی جنریٹر اور بجلی کا دیگر سامان بھی چوری ہوگیا۔

  • معاشی تنگ دستی، کراچی کا باصلاحیت نوجوان باکسر ہوٹل ویٹر بن گیا

    معاشی تنگ دستی، کراچی کا باصلاحیت نوجوان باکسر ہوٹل ویٹر بن گیا

    کراچی: شہر قائد سے تعلق رکھنے والا باصلاحیت نوجوان باکسر معاشی تنگ دستی سے نبردآزما ہونے کے لیے ہوٹل پر ملازمت کرنے لگا۔

    نمائندہ اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے ’کک باکسنگ‘ کے ماہر نثار خان نے بتایا کہ وہ نیشنل کک باکسنگ فلائی ویٹ چیمپئن رہ چکے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں واقع چوبیس کی مارکیٹ کے رہائشی ہیں، لاک ڈاون کی وجہ سے معاشی حالات خراب ہوئے تو مجبورا ہوٹل پر ویٹر کی ملازمت شروع کی۔

    نوجوان نے بتایا کہ ’وہ اب ہوٹل آنے والوں کو چائے پیش کر کے، برتن اور صفائی کر کے دہاڑی بناتا ہے اور پھر اُن پیسوں سے گھر چلاتا ہے‘۔

    نثار نے بتایا کہ وہ آل سندھ علامہ اقبال باکسنگ ٹورنامنٹ کا فاتح ہے اس کے علاوہ 52 کلوگرام فلائی ویٹ کیٹیگری کے کئی مقابلوں میں حصہ لے چکا ہے۔

    حالات کے ہاتھوں مجبور نوجوان باکسر کا کہنا تھاکہ ’مجھ سے واقفیت رکھنے والے آرڈر دینے سے گھبراتے ہیں، جب کوئی مخالف ایتھلیٹس ہوٹل آجائے تو اُسے چائے پیش کرنے میں شرمندگی محسوس ہوتی ہے‘۔

    نثار کا کہنا تھا کہ ’سندھ اسپورٹس بورڈ تعاون کرے تو مزید ٹائٹل جیت سکتا ہوں، میں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر کے ٹائٹل جیتنا چاہتا ہوں‘۔

  • ثانیہ مرزا شعیب ملک پر غصہ ہوگئیں

    ثانیہ مرزا شعیب ملک پر غصہ ہوگئیں

    کراچی: قومی ٹیم کے تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا ان پر غصہ ہوگئیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے بتایا کہ ٹی ٹوینٹی کرکٹ میں 10 ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنے کے بعد اہلیہ کو فون کیا تو وہ غصہ ہوگئیں۔

    آل راؤنڈر نے بتایا کہ ثانیہ مرزا نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ کے بارے میں پہلے مجھے کیوں نہیں بتایا، اہلیہ نے مبارک باد بھی سب سے پہلے ہی دی تھی۔

    شعیب ملک کا کہنا تھا کہ 10 ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنا اعزاز کی بات ہے، ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں، ٹیم پر بوجھ بنا کر خود ہی دستبردار ہوجاؤں گا۔

    مزید پڑھیں: شعیب ملک نے ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیا

    آل راؤنڈر نے بتایا کہ اپنا تجربہ نوجوانوں سے شیئر کرنا چاہتا ہوں زمبابوے کے خلاف کھیلنا ہے یا نہیں خود اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہہ سکتا۔

    واضح رہے کہ شعیب ملک نے گزشتہ روز نیشنل ٹی 20 کپ میں گزشتہ روز 74 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی اور 10 ہزار رنز کا سنگ میل عبور کیا تھا۔

    شعیب ملک یہ اعزاز حاصل کرنے والے دنیا کے تیسرے کھلاڑی بن گئے ہیں، اس سے قبل کرس گیل اور کیرون پولارڈ دس ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرچکے ہیں، ویرات کوہلی شعیب ملک سے قریب ترین ہیں انہوں نے 9 ہزار 33 رنز بناچکے ہیں۔

  • مکھیوں نے کراچی والوں کی زندگی اجیرن کردی

    مکھیوں نے کراچی والوں کی زندگی اجیرن کردی

    کراچی: مون سون بارشوں نے شہر قائد میں تباہی مچانے کے بعد اب مکھیاں بھی شہریوں کو آزمانے چلی آئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مون سون بارشوں کے بعد مکھیوں نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے، گھر ہو یا دکان ہر جگہ مکھیوں کا ہی بسیرا ہے۔

    بارش کے بعد گندگی اور کچرے کے ڈھیر جگہ جگہ لگے ہیں اور اسی وجہ سے مکھیوں کی بہتات بھی دیکھنے میں آرہی ہے اور فروٹ یا سبزی کی دکان ہر جگہ مکھیوں کے کامیاب وار جاری ہیں۔

    پھل فروشوں کا کہنا ہے کہ ہر جگہ مکھیوں سے پریشان ہوگئے ہیں، گاہک بھی مکھیوں کو فروٹ پر بیٹھا دیکھ کر چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔

    دکانداروں اور پتھارے داروں نے سندھ حکومت سے اپیل کی ہے کہ مکھیوں کے وار کے چھٹکارا دلانے کے لیے اسپرے کیا جائے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق مکھیوں نے جہاں دکانداروں کو پریشان کیا ہے تو وہاں گھر میں موجود افراد بھی محفوظ نہیں ہیں اگر اسپرے نہ کیا گیا تو نتائج بیماریوں کی صورت میں بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔