Author: انجم وہاب

  • کراچی والوں کے لیے بُری خبر، نیپرا نے بجلی مہنگی کردی

    کراچی والوں کے لیے بُری خبر، نیپرا نے بجلی مہنگی کردی

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی والوں کے لیے بجلی مہنگی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی ایک روپے 40 پیسے مہنگی کردی۔

    نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کی 36 ماہ کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ جاری کردیا گیا، کے الیکٹرک صارفین سے 9 ماہ میں وصولی کرے گا، آئندہ سال جنوری سے ستمبر کے بلوں میں اضافی رقم شامل ہوگی۔

    نیپرا کے مطابق فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سے صارفین پر 18 ارب روپے کا بوجھ منتقل ہوگا، ماہانہ 50 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی مہنگی نہیں ہوگی۔

    نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ 21 اگست 2019 کو کے الیکٹرک کی مہنگی بجلی کی درخواست سنی گئی۔

    واضح رہے کہ نیپرا نے گزشتہ روز بھی 1 روپے 56 پیسے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی تھی۔

    سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے ایک روپے 73 پیسے بڑھانے کی درخواست کی تھی، بجلی کی قیمت میں اضافے سے صارفین پر 14 ارب 50 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 21 نومبر کو بھی نیپرا نے بجلی ایک روپے 82 پیسے فی یونٹ مہنگی کی تھی، جس سے بجلی صارفین پر 24 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا تھا، نیپرا حکام کے مطابق یہ اضافہ بھی ستمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا تھا۔ صافین کو رواں ماہ کے بلوں میں اضافی رقم ادا کرنی پڑی۔

  • 10 ارب روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث گروہ بے نقاب، ماسٹر مائنڈ کے لیے چھاپے

    10 ارب روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث گروہ بے نقاب، ماسٹر مائنڈ کے لیے چھاپے

    کراچی: ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کراچی نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے 10 ارب روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث گروہ بے نقاب کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی اینڈ آئی ڈائریکٹوریٹ کراچی نے دس ارب روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث ایک گروہ کا انکشاف کیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ٹیکس چوروں کا یہ مافیا ملک گیر سطح پر منظم ہے، یہ گروہ جعلی اور بوگس انوائسز سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچا رہا ہے۔

    کارروائی کے دوران آئی اینڈ آئی آئی آر نے کراچی میں رجسٹرڈ 10 جعلی صنعتی یونٹس کا سراغ لگایا، ڈائریکٹوریٹ نے جعلی یونٹس کو بلیک لسٹ کرنے کی کارروائی کا بھی آغاز کر دیا ہے، تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ تمام جعلی کمپنیاں رجسٹرڈ پتوں پر دستیاب نہیں تھیں، جعلی کمپنیوں نے ٹیکس رجسٹریشن کے لیے رہایشی علاقوں کے پتے استعمال کیے۔

    کراچی میں رجسٹرڈ 10 جعلی یونٹس میں شاہد انٹرپرائزز، ہاشمی ٹریڈرز، رضوان انٹرپرائزز، لکی کارپوریشن، زید انٹرپرائزز، زاہد اینڈ کمپنی، کھتری انٹرپرائزز، ایس ایس ایس ایکسپو اور اے ون پیکیجز شامل ہیں۔

    ذرایع کے مطابق ان جعلی کمپنیوں نے دو سالوں میں اربوں کا لین دین ظاہر کرنے کے باوجود ایک روپے کا بھی ٹیکس ادا نہیں کیا، جعلی کمپنیوں کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

  • سونے کی قیمت بلند سطح پر پہنچ گئی

    سونے کی قیمت بلند سطح پر پہنچ گئی

    کراچی: بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں 15 ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے باعث مقامی صرافہ بازاروں میں بھی فی تولہ اور دس گرام کی قیمتیں بڑھ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران سونے کی فی اونس قیمت 15 ڈالر اضافے کے ساتھ 1505 ڈالر تک پہنچ گئی جس کی وجہ سے پاکستان بھر کی گولڈ مارکیٹس میں ریٹ بلند سطح پر پہنچے۔

    آل پاکستان جیولرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ارشد کے مطابق 26 دسمبر کو سونے کی فی تولہ اور دس گرام کی قیمت میں بالترتیب 100 اور 857 روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    حالیہ اضافے کے بعد کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اورکوئٹہ کی تمام صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی لین دین 87ہزار900 روپے فی تولہ کے ساتھ ہوئی۔

    اسی طرح دس گرام کی قیمت بھی اضافے کے بعد 75 ہزار 360 روپے تک پہنچ گئی۔ دوسری جانب چاندی کی فی تولہ قیمت میں 100 روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ حالیہ اضافے کے بعد فی تولہ اور دس گرام چاندی کی قیمت بالترتیب 1070 اور 917 روپے پر پہنچ گئی۔

  • سی این جی ایسوسی ایشنز نے از خود اسٹیشنز کھول دیے

    سی این جی ایسوسی ایشنز نے از خود اسٹیشنز کھول دیے

    کراچی: سی این جی ایسوسی ایشن نے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے از خود فلنگ اسٹیشن کھول دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سی این جی ایسوسی ایشن،ایس ایس جی سی کے درمیان اسٹیشن کھولنےکاتنازع شدت اختیار کرگیا، ایس ایس جی کی نےگیس پریشر میں کمی کو جواز بناتے ہوئے سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا دورانیہ ایک روز مزید بڑھا دیا تھا۔

    ایس ایس جی سی کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ گھریلو صارفین کو گیس کی مکمل فراہمی کے پیش نظر سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز پر بدھ کی رات 8 بجے تک گیس کی فراہمی بند رہے گی۔ بعد ازاں اس بندش کو مزید  بڑھا دیا گیا تھا۔ جسے سی این جی ایسوسی ایشن نے مسترد کر کے اسٹیشن ازخود کھول دیے۔

    ترجمان سی این جی ایسوسی ایشن کے مطابق ایس ایس جی سی نےآج اسٹیشن کھولنےکی ہدایت کی تھی، اسٹیشنز بند کرنے کے فیصلے سے بروقت آگاہ نہیں کیا گیا، اسٹیشن بند کرنے کے لیے ایس ایس جی سی نے 8بجکر20منٹ پرای امیل کی مگر اُس وقت تک اسٹیشنوں کے باہر سیکڑوں گاڑیاں لگ چکی تھیں۔

    سی این جی ایسو سی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کوسی این جی دیےبغیراسٹیشن بندکرنا ممکن نہیں ہے۔

    سی این جی کی بندش کی وجہ سے شہریوں کو ٹرانسپورٹ کی قلت کا سامنا ہے، شہر کی سڑکیں سرشام ہی خالی ہوگئیں جبکہ شاہراؤں پر اکا دکا عوامی ٹرانسپورٹ نظر آئی جن کی چھتوں پر بھی مسافر سوار تھے۔

  • گرین لائن بس منصوبے پر وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کا بڑا بیان سامنے آ گیا

    گرین لائن بس منصوبے پر وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کا بڑا بیان سامنے آ گیا

    کراچی: گرین لائن بس منصوبے پر وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ کا بڑا بیان سامنے آ گیا ہے، انھوں نے گورنر سندھ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرین لائن فروری میں شروع نہیں ہو سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق اویس شاہ نے کہا ہے کہ گرین لائن بس منصوبے کا فروری میں افتتاح نا ممکن ہے، منصوبے کو سندھ حکومت نے مکمل سپورٹ کیا ہے، تاہم وفاق جو اعلان کرتا ہے، اس پر یو ٹرن نہ لے۔

    صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ وفاق اگر نیت کر لے تو اس منصوبے کو جلد مکمل کر لیا جائے گا، منصوبے کے لیے بسوں کی خریداری میں ایک سال لگ سکتا ہے، صوبائی حکومت کرایہ اور سبسڈی کے لیے پلان بنا کر دے چکی ہے۔

    خیال رہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے گرین لائن منصوبے کا فروری 2020 میں افتتاح کا اعلان کیا ہے، تاہم گرین لائن منصوبے پر تا حال کام جاری ہے، بیش تر اسٹیشنز ابھی تک نا مکمل ہیں اور ملازمین کو 2 ماہ سے تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم گرین لائن منصوبے کا افتتاح کریں گے: گورنر سندھ

    گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اعلان کیا کہ گرین لائن منصوبے کا افتتاح سات فروری کو کر دیں گے، جس پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے ان کی دی ہوئی تاریخ کو حقایق کے منافی قرار دیا، انھوں نے کہا گورنر سندھ کو سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گرین لائن منصوبے کا ٹریک کئی مقامات پر نا مکمل ہے، اسٹیشن ادھورے پڑے ہیں، بسوں کا کچھ پتا نہیں، اس کے باوجود گورنر سندھ نے بیان جاری کیا کہ سات فروری کو ٹریک پر بسیں رواں دوں ہو جائیں گی، اویس شاہ نے ان کےاعلان پر تنقید کی اور کہا منصوبے کا فروری میں افتتاح نا ممکن ہے۔ پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی جمال صدیقی کہتے ہیں جب تک بسیں فراہم کرنے والی کمپنی تاریخ نہیں دیتی، منصوبے کے افتتاح کی تاریخ نہیں دے سکتے، دوسری طرف گورنر سندھ کے اعلان اور صوبائی وزیر کے اختلافی بیان کے بعد ایک بار پھر یہ معاملہ لٹکتا ہوا نظر آ رہا ہے، شہری بھی سوال کر رہے ہیں کہ کیا یہ منصوبہ 2020 میں مکمل ہو جائے گا؟

  • سال 2019، فانسنگ اداروں کے دروازے کھل گئے، معیشت بہتر ہوئی

    سال 2019، فانسنگ اداروں کے دروازے کھل گئے، معیشت بہتر ہوئی

    کراچی: سال 2019 ملکی معیشت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل رہا، آئی ایم ایف پروگرام سے لے کر عالمی ریٹنگز ایجنسیز کی درجہ بندی تک معیشت میں بہتری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سال دو ہزار انیس ملکی معیشت کے لیے بہتری کا سال رہا، آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری دی، اس پروگرام کے بعد دیگر ملٹی لیٹرل اداروں سے 38 ارب ڈالر کی فنانسنگ کے دوازے کھل گئے۔

    پہلے جائزے کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستان کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا، عالمی بینک اور ایشین ڈولپمنٹ بینک نے پروجیکٹ بیسڈ فنانسنگ کے ساتھ بحٹ سپورٹ فناسنگ بحال کر دی۔ اے ڈی بی نے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر بجٹ سپورٹ کی مد میں جاری کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تاجروں نے 2020 کا سال بہتر ہونے کی امید باندھ لی

    ملکی معیشت کی سپورٹ کے لیے دوست ممالک بھی پیش پیش رہے، 4 دوست ممالک چین، سعودیہ عرب، قطر، یو اے ای نے 16 ارب ڈالرز فراہم کیے۔ دوست ممالک نے ڈائریکٹ ڈپازٹس کیے، مؤخر ادائیگیوں پر تیل فراہم کیا اور سرمایہ کاری کی۔

    موڈیز نے پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک منفی سے مستحکم کر دیا، ایس اینڈ پی اور فیچ نے آؤٹ لک مستحکم رکھا۔ عالمی بینک کے ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس میں پاکستان نے 28 درجہ بہتری دکھائی۔ پاکستان عالمی بینک کے 10 سب سےزیادہ بہتری دکھانے والے ممالک میں شامل رہا۔

    عالمی واچ ڈاگ ایف اے ٹی ایف نے بھی پاکستان کو دہشت گردی کے لیے فناسنگ اور منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کے لیے مہلت دی۔ معیشت کی بہتری کے سلسلے میں پاکستان کی کارکردگی مجموعی طور پر تسلی بخش رہی۔

  • تاجروں نے 2020 کا سال بہتر ہونے کی امید باندھ لی

    تاجروں نے 2020 کا سال بہتر ہونے کی امید باندھ لی

    کراچی: معاشی اعتبار سے رواں سال (2019) تاجروں کے لیے غیر یقینی صورت حال کا شکار رہا، تاہم تاجروں نے 2020 کے سال سے امیدیں باندھ لی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 2019 کا سال معاشی اعتبار ملے جلے رحجان کا حامل رہا، کاروباری برادری حکومت کی ٹیکس اور معاشی پالیسیوں سے غیر یقینی صورت حال کا شکار رہی، تاہم تاجر پُر امید ہیں کہ آنے والا سال بہتر ہوگا۔ تاجر ہی نہیں دوسری طرف عام آدمی کے لیے بھی یہ سال مشکل ثابت ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق نئی حکومت نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ترقیاتی اخراجات کم کیے، ٹیکس چھوٹ کو جزوی طور پر کم کیا، تاہم معیشت کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کاروباری سرگرمیوں میں تیزی لانا ضروری ہے۔

    کاروباری برادری کے مطابق روپے کی قدر میں کمی، شرح سود میں اضافے اور ریگولیٹری ڈیوٹیز کی وجہ سے صنعتی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔ صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ ماضی میں حکومتیں قرضے لے کر روپے کی قدر کو مستحکم رکھے ہوئے تھی جن سے مثبت نتائج بر آمد ہونے کی بہ جائے معیشت پر برے اثرات رونما ہوئے، تاہم موجودہ حکومت کے معیشت کو بہتر کرنے کے اقدامات سے مستقبل میں صورت حال اچھی نظر آ رہی ہے۔

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں واضح کمی آئی ہے، امپورٹ کم ہور ہی اور ایکسپورٹ میں اضافہ ہو رہا ہے، ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لیے حکومت نے کئی سخت اقدامات کیے، جس پر تاجروں نے احتجاج بھی کیا، صنعت کاروں اور کاروباری افراد نے نئی حکومت کو طویل المدتی پالیسیاں بنانے کا مشورہ دیا۔

    حکومت کو نئے سال میں مزید بہتری کے لیے ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے جنگی بنیادوں پر اصلاحات کرنا ہوں گی، بہ صورتِ دیگر حکومت کو قرضے کے لیے ایک بار پھر بیرونی سہارا لینا پڑے گا، ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پیداواری صلاحیت کو بڑھایا نہیں جاتا، معاشی ترقی ممکن نہیں۔

    توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے توانائی کی قیمتوں میں کمی کرنا حکومت کی اوّلین ترجیح ہونا چاہیے، کیوں کہ مہنگی پیداوار کے باعث ایکسپورٹرز کا دیگر ممالک کی مصنوعات سے مقابلہ مشکل ہو جاتا ہے۔

  • سونے کی فی تولہ اور دس گرام قیمت میں معمولی اضافہ

    سونے کی فی تولہ اور دس گرام قیمت میں معمولی اضافہ

    کراچی: پاکستان بھر کے صرافہ بازاروں میں سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا سلسلہ تھم نہ سکا اور آج بھی معمولی اضافہ دیکھا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران سونے کی فی اونس قیمت میں چالیس سینٹ کا اضافہ ہوا جس کے بعد ریٹ 1479 ڈالر پر پہنچ گئے۔

    آل پاکستان جیولرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ارشد کے مطابق بلین مارکیٹ میں ریٹ بڑھنے سے مقامی صرافہ بازاروں میں قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا۔

    سونے کی فی تولہ قیمت میں 50  روپے جبکہ دس گرام کی قیمت میں 43 روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد قیمتیں بالترتیب 85 ہزار 900 اور 73 ہزار 45 روپے تک پہنچ گئیں۔

    مزید پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں پھر اضافہ

    کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاہور، ملتان، فیصل آباد، کوئٹہ، پشاور، اسلام آباد، راولپنڈی کے بازاروں میں سونے کی فی تولہ اور دس گرام کی خرید و فروخت نئے ریٹ کے ساتھ ہوئی۔

    یاد رہے کہ  گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران سونے کی قیمت تین ڈالر اضافے کے بعد 1479 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی تھی جس کی وجہ سے مقامی بازاروں میں بھی ریٹ بڑھ گئے تھے۔ مقامی صرافہ بازاروں میں سونے کی فی تولہ اور دس گرام کی قیمتوں میں بالترتیب 500 اور 428 روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

  • کراچی میں پاکستانی تاریخ کے سب سے بڑے کنٹینر جہاز کی آمد

    کراچی میں پاکستانی تاریخ کے سب سے بڑے کنٹینر جہاز کی آمد

    کراچی پورٹ ٹرسٹ پر پاکستانی تاریخ کا وسیع الحجم کنٹینر جہاز لنگر اندا ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی ٹی نے وسیع الحجم جہاز جس کی لمبائی 366 میٹر، 153666 میٹرک ٹن جی آر ٹی اور 51 میٹر بیم والے جہاز کو SAPT-3 کی گودیوں کے ساتھ لنگر انداز کرکے ایک تاریخ رقم کی ہے۔

    کراچی پورٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا اور جسیم حجم والا جہاز ک کراچی بندرگاہ نے ہینڈل کیا گیا ہے، اس سے قبل پاکستان کی کسی بھی بندرگاہ پر اتنا بڑا کارگو جہاز لنگر انداز نہیں ہوا تھا۔


    ہانگ کانگ جھنڈے کا حامل یہ جہاز گزشتہ رات بجے کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا جسے کے پی ٹی کے ڈپٹی کنزرویٹر کپتان آصف احمد سعید طونی نے پیشہ ورانہ مہارت اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ لنگر انداز کرایا۔

    کے پی ٹی نے اس سے قبل 354 میٹر لمبا، 128929 میٹر جسیم اور 45 میٹر بیم والے جہازوں کو ہینڈل کیا تھا۔ اس اہم سنگ میل پر چیئرمین کے پی ٹی جمیل اختر نے تمام آپریشنز ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔

  • سونے کی فی تولہ قیمت میں پھر اضافہ

    سونے کی فی تولہ قیمت میں پھر اضافہ

    کراچی: بلین مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں فی ڈالر اضافے کے بعد مقامی صرافہ بازاروں میں بھی قیمتوں کو پر لگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران سونے کی قیمت تین ڈالر اضافے کے بعد 1479 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی جس کے پاکستان بھر کی مارکیٹوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

    آل پاکستان جیولرز ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں اضافے کے بعد مقامی صرافہ بازاروں میں سونے کی فی تولہ اور دس گرام کی قیمتوں میں بالترتیب 500 اور 428 روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    حالیہ اضافے کے بعد ملک بھر کے مقامی صرافہ بازاروں میں سونے کی فی تولہ قیمت 85 ہزار 850 اور دس گرام 73 ہزار 602 روپے پر پہنچ گئی۔

    آج بتاریخ 20 دسمبر 2019 کے ریٹ

    فی تولہ : 85,850 روپے

    دس گرام: 73,602 روپے

    کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاہور، ملتان، فیصل آباد، کوئٹہ، پشاور، اسلام آباد، راولپنڈی کے بازاروں میں سونے کی فی تولہ اور دس گرام کی خرید و فروخت نئے ریٹ کے ساتھ ہوئی۔

    یاد رہے کہ مقامی صرافہ بازاروں میں 13 دسمبر کو سونے کی فی تولہ اور دس گرام کی قیمت میں بالترتیب 100 اور 85 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جس کے بعد قیمتیں بالترتیب 84ہزار 600 اور 72 ہزار 530 روپے تک پہنچ گئیں تھیں۔