Author: انجم وہاب

  • قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے اہم خبر

    قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے اہم خبر

    کراچی: قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی شناخت کے لیے وزارت خزانہ نے قانونی مسودہ جاری کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز انجم وہاب کے مطابق سیونگ اسکیمز میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی شناخت کیلئے قانون تیار  کرلیا گیا جس سے منی لانڈرنگ، دہشت گرد جماعتوں کی فنڈنگ کے خلاف ایکشن میں مدد ملے گی۔

    وزراتِ خزانہ نے قانونی مسودہ جاری کردیا جس میں بتایا گیا ہے کہ قومی بچت اپنے40لاکھ صارفین کی جانچ پڑتال کےلیے نادرا سےمدد حاصل کرے گا اور مشکوک افرادکی نشاندہی کیلئے یواین ایس سی کی فہرست کوبھی چیک کرے گا۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شرائط کےمطابق سرمایہ کاروں کی پہلے جانچ کی جائے گی اور اُن سے ذرائع آمدن پوچھے جائیں گے جبکہ پیسہ انویسٹ کرتے وقت انہیں اپنا شناختی کارڈ سمیت تمام معلومات فراہم کرنا ہوگی۔

    مزید پڑھیں: قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لئے بری خبر

    سمندر پار مقیم پاکستانی سرمایہ کاروں کو بھی پاسپورٹ، اوورسیز شناختی کارڈ دینا لازم ہوگا، علاوہ ازیں انہیں موجودہ رہائشی پتہ، رابطہ نمبر، ای میل ایڈریس بھی فراہم کرنا ہوگا۔

    کسی کمپنی کی جانب سے ہونے والی سرمایہ کاری پر اُس کا رجسٹریشن اور نیشنل ٹیکس نمبر (این ٹی این) فراہم کرنا ہوگا ساتھ ہی انہیں اپنے ذرائع آمدن اور کل اثاثوں کو کی معلومات بھی فراہم کرنا ہوگی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت نے قومی بچت اسکیموں پرشرح منافع میں دواعشاریہ تین تین فیصد تک کی کمی کی تھی جس کا اطلاق یکم نومبر سے ہوا۔

  • سردی میں اضافے کے ساتھ ہی گیس پریشر میں کمی، گھریلو اور کمرشل صارفین پریشان

    سردی میں اضافے کے ساتھ ہی گیس پریشر میں کمی، گھریلو اور کمرشل صارفین پریشان

    کراچی: ملک بھر میں سردی میں اضافے کے ساتھ ہی کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گیس پریشر میں کمی کے باعث گھریلو اور کمرشل صارفین شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سردی میں اضافے کے ساتھ گیس کمپنیوں نے پنجاب بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جسے آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے مسترد کر دیا۔

    گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے کئی علاقوں کے چولھے بھی بجھ گئے ہیں، گھریلو صارفین شدید پریشانی میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

    دوسری طرف گیس کمپنیوں کے گیس بندش کے فیصلے کے بعد کمرشل صارفین بھی خدشات کا شکار ہو گئے ہیں، چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ نے گیس کمپنیوں کا اقدام غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بلا جواز فیصلے سے لاکھوں افراد بری طرح متاثر ہوں گے، وزارت پٹرولیم کو فیصلے کے خلاف خط لکھ دیا گیا ہے، پہلے ہی ہمارے معاشی حالات خراب ہیں اب مزید خراب ہوں گے۔

    ادھر گزشتہ روز سوئی گیس بحران پر وفاقی حکومت اور سوئی ناردرن گیس کمپنی حکام کا اجلاس ہوا، ذرایع کا کہنا تھا کہ 2 دن میں گیس فراہمی کم اور طلب میں اضافہ ہو گیا ہے جس پر پنجاب بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس فراہمی بند کرنے کا قدم اٹھایا جائے گا۔ اجلاس میں سوئی ناردرن گیس کمپنی نے حکومت کو گیس بحران سے آگاہ کیا، بتایا گیا کہ لاہور کو 310 ایم ایم سی ایف کی بجائے 270 ایم ایم سی ایف گیس مل رہی ہے، گیس فراہمی میں کمی کی وجہ سے مختلف علاقوں میں کم پریشر کی شکایات عام ہو گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ میں بھی ایس ایس جی سی کے سسٹم میں گیس پریشر میں کمی کے باعث آج (جمعے کو) سی این جی بند رہے گی، آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سندھ میں سی این جی اسٹیشن منگل سے مسلسل ہفتہ صبح 8 بجے تک بندش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کا مؤقف ہے کہ گیس کے کم پریشر کے باعث گھریلو صارفین کو فراہمی میں مشکلات درپیش ہیں، جب کہ کمرشل سیکٹر کی طلب پوری کرنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

    ادھر سندھ حکومت نے گیس 245 فی صد مہنگی کرنے کا ممکنہ فیصلہ مسترد کر دیا ہے، وزیر ٹرانسپورٹ سندھ نے کہا ہے کہ وفاق سندھ میں گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ واپس لے، سب سے زیادہ گیس کی پیداوار سندھ سے ہوتی ہے۔ صوبائی وزیر اویس شاہ نے کہا کہ گیس مہنگی ہونے سے کرایوں میں اضافے کے ساتھ مہنگائی بھی بڑھ جائے گی، پنجاب کو ہر معاملے پرسب سڈی، سندھ کو ہر ماہ مہنگائی کا تحفہ دیا جاتا ہے، وفاق کو سی این جی سیکٹر میں 31 فی صد اضافہ نہیں کرنے دیں گے۔

    سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن نے بھی اوگرا کی جانب سے گیس کے نرخوں میں اضافہ مسترد کر دیا ہے، ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گیس کے نرخوں میں اضافے کے بعد تمام سی این جی اسٹیشن بند اور ڈھائی لاکھ افراد بے روزگار ہو جائیں گے، پاکستان میں 36 لاکھ گاڑیاں سی این جی پر چل رہی ہیں وہ بند ہو جائیں گی، ایس ایس جی سی کی وجہ سے سی این جی اسٹیشن مالکان پریشان ہیں، سی این جی بھی شیڈول سے ہٹ کر بند کی جا رہی ہے۔

  • قطر میں پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر کا شاندار فلائی پاسٹ

    قطر میں پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر کا شاندار فلائی پاسٹ

    دوحا: قطر کے قومی دن کے موقع پر پاک فضائیہ کے تین جے ایف 17تھنڈر نے شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ پیش کیا۔

    پاک فضائیہ کے تین جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے برادر ملک قطر کے قومی دن کے موقع پر شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ پیش کیا۔ شائقین نے فخر پاکستان جے ایف 17 طیاروں کو افق سے نمودار ہوتے دیکھ کر والہانہ انداز میں داد دی۔

    امیر قطرآنجناب تمیم بن حماد الثانی اور ان کے والد سابق امیر قطرآنجناب حماد بن خلیفہ الثانی نے ہزاروں شہریوں کے ہمراہ قطر کے قومی دن پر منعقدہ پریڈ دیکھی۔

    امیری فورسز ، فضائیہ ، آرمی اور پولیس کے مختلف ونگز سمیت قطر کے تمام فوجی اور سول دفاع کے دستوں نے پریڈ میں حصہ لیا۔ پاک فضائیہ کے پائلٹس اور زمینی عملہ پر مشتمل دستہ قطر کے قومی دن کی تقریبات میں شرکت کے لئے دوحہ پہنچا تھا۔

  • لاہور میں غیر قانونی ٹیلی فون ایکسچینج پکڑا گیا، 5 افراد گرفتار

    لاہور میں غیر قانونی ٹیلی فون ایکسچینج پکڑا گیا، 5 افراد گرفتار

    لاہور: غیر قانونی ٹیلی فون ایکس چینجز کے خلاف پی ٹی اے اور ایف آئی اے کے کریک ڈاؤن میں اداروں نے لاہور میں ایک غیر قانونی ٹیلی فون ایکسچینج پکڑ لیا، اور 5 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں گرے ٹریفک کے خلاف پی ٹی اے زونل آفس اور ایف آئی اے نے مشترکہ کارروائی کر کے پانچ افراد کو حراست میں لے لیا، ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران ایک فعال غیر قانونی گیٹ وے ایکس چینج پکڑا گیا ہے۔

    ایف اے آئی کے مطابق غیر قانونی ایکس چینج میں کام کرنے والے پانچ افراد کو حراست میں لے کر ان سے تین لیپ ٹاپ، ایک میڈیا کنورٹر، چار موڈیم سمیت دیگر سامان قبضے میں لے لیا گیا ہے، ایکسچینج میں 30 فعال فکس لائن ٹیلی فون نمبرز استعمال کیے جا رہے تھے، زیر حراست افراد سے مزید تفتیش جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی ٹی اے نے 9 لاکھ 33 ہزار 775 ویب سائٹس بلاک کردیں

    پی ٹی اے حکام کے مطابق غیر قانونی ٹیلی فون ایکس چینج چلا کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جا رہا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی میں بتایا گیا تھا کہ پی ٹی اے ملک میں قابل اعتراض مواد کی حامل 9 لاکھ 33 ہزار 775 ویب سائٹس بلاک کر چکی ہے، ان ویب سائٹس پر عدلیہ مخالف، ریاست مخالف اور گستاخانہ مواد اپ لوڈ کیا جاتا تھا۔

  • انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع، چیمبر آف کامرس کا خیر مقدم

    انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع، چیمبر آف کامرس کا خیر مقدم

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے برائے سال 2019 جمع کرانے کی تاریخ میں پندرہ روز توسیع کردی جس کا چیمبر آف کامرس نے خیر مقدم کیا ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارےجمع کرانےکی تاریخ میں 15 توسیع کردی گئی جس کے تحت اب انکم ٹیکس ریٹرن31دسمبر2019تک جمع کرائےجاسکتے ہیں۔

    ایف بی آر نوٹی فکیشن کے مطابق قانون کی شق 214 اے کی روشنی میں کمپنیوں اور ذاتی گوشوارے جمع کرانے والوں کو پندرہ روز کی مزید مہلت دی گئی ہے۔

    چیمبر آف کامرس کا خیر مقدم

    دوسری جانب کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر آغا شہاب نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے تاجر برادری اور عوام سے اپیل کی کہ وہ 31 دسمبر تک فائدہ اٹھاتے ہوئے جلد از جلد ریٹرن جمع کرائی۔

    آغا شہاب کا کہنا تھا کہ زیادہ سے زیادہ افراد اپنے ریٹرن جمع کرواکر فائلر بنیں جس سے خود انھیں اور ملک کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرنے کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے تاکہ عام آدمی بذات خود اپنے گوشوارے باآسانی جمع کرسکے، موجودہ ٹیکس نظام سے پیچیدگیاں دور کرکے اسے سہل بنایا جائے۔

    یاد رہے کہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں چھٹی بار توسیع کی گئی ہے، اس سے قبل گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 16 دسمبر مقرر کی گئی تھی۔

    قبل ازیں ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ریٹرن جمع کرنے کی آخری تاریخ 2 اگست، 31 اگست، 31 اکتوبر، 30 نومبر، 16 دسمبر مقرر کی گئی تھی جس میں توسیع کی گئی۔

    یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ حکومت میں مقررہ تاریخ گزر جانے کے بعد ریٹرن فائل کرنے والے شخص کو اضافی رقم بطور جرمانہ ادا کرنا پڑتی تھی اس کے علاوہ آڈٹ کے مرحلے سے بھی گزرنا پڑتا تھا البتہ تحریک انصاف نے گزشتہ معاشی سال میں بھی ریٹرن جمع کرانے والوں کو سہولت فراہم کی جس کے مثبت اثرات نظر آئے۔

    حکومت نے رواں مالی سال 2020-2019 کے لیے 70 کھرب 22 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا ۔ جس میں سے ٹیکس وصولی کا ہدف 550 ارب روپے مختص کیا گیا ہے، اس ضمن میں ملکی معیشت کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لیے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا جس کے تحت مسلسل مختلف اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔

  • حالیہ بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان پر اعتماد کا مظہر ہے: اسٹیٹ بینک

    حالیہ بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان پر اعتماد کا مظہر ہے: اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں حالیہ ہونے والی بین الاقوامی سرمایہ کاری کو پاکستان پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی قرضہ مارکیٹ میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایہ کاری کے مضمرات کے بارے میں کئی غلط فہمیاں ہیں، طویل عرصے سے جاری بین الاقوامی سرمایہ کاری اور حالیہ ہونے والی سرمایہ کاری میں فرق ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ طویل عرصے سے بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کی ایکویٹی منڈیوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، اسے پورٹ فولیو سرمایہ کاری کہا جاتا ہے، یہ سرمایہ کار ہماری مالی منڈیوں میں سرمایہ لاتے اور نکالتے رہتے ہیں جس سے پاکستانی معیشت کے لیے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔

    اسٹیٹ بینک ترجمان کے مطابق دوسری طرف حال ہی میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے حکومت پاکستان کے جاری کردہ قرضہ آلات میں سرمایہ کاری شروع کر دی ہے، جو پاکستان پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر ہے، جیسا کہ آئی ایم ایف، ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک اور ریٹنگ ایجنسیوں سمیت بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے بھی تصدیق کی ہے کہ ہمارے اصلاحاتی پروگرام کے نتایج برآمد ہونا شروع ہو چکے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی جانب سے حکومتی سیکورٹیز میں سرمایہ کاری سے مقامی مارکیٹ میں گہرائی لانے میں مدد ملتی ہے، جب کہ نجی شعبے کے لیے رقوم کی فراہمی کے سلسلے میں بھی بینکوں کو مدد ملتی ہے، دوسری طرف اس سرمایہ کاری سے منسلک خطرات بھی محدود ہیں۔

  • کے الیکٹرک نے حکومت سے اربوں روپے کے واجبات مانگ لیے

    کے الیکٹرک نے حکومت سے اربوں روپے کے واجبات مانگ لیے

    کراچی: کراچی کو بجلی فراہم کرنے کی ذمہ دار کمپنی ’کے الیکٹرک‘ نے صوبائی حکومت کے مختلف محکموں کے ذمہ 50 ارب سے زائد کے واجبات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو خط لکھ کر آگاہ کیا گیا ہے کہ سندھ حکومت کے مختلف محکموں پر واجبات 50 ارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیورج بورڈ کے واجبات 33 ارب روپے سے بھی تجاوز کر گئے ہیں۔

    خط کے مطابق حکومت سندھ کے الیکٹرک کے واجبات کی ادائیگی کے لیے فوری اقدامات کرے کیونکہ واجبات کی ادائیگی نہ ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ واجبات نہ ملنے سے کے الیکٹرک کو دیگر اداروں کو ادائیگی میں مشکلات ہورہی ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں بارشوں کے دوران کے الیکٹرک کے ناقص انتظام، طویل لوڈ شیڈنگ اور اموات سے متاثرہ خاندانوں کی درخواست پر نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنی پر پانچ کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

  • عالمی ادارے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    عالمی ادارے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    کراچی : گورنراسٹیٹ بینک رضاباقر نے کہا ہے کہ آج حالات پہلے سے کہیں بہتر ہیں، عالمی ادارے بھی پاکستان کی کاوشوں کو سراہا رہے ہیں، مشکل حالات کے باعث سخت فیصلے کئے ہیں، واپس لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنراسٹیٹ بینک رضاباقر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایف اے ٹی ایف بہت اہم ایریا ہے، ایف اے ٹی ایف نے دیکھا پاکستان کامیابی سے کام کررہا ہے، آئی ایم ایف کی رپورٹ نے بھی پاکستان کی تعریف کی۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ امپورٹرز کیلئے جوفیصلہ ہوا وہ انھیں ریلیف دینے کیلئے کیا ہے ، ایکسچینج ریٹ میں ہم بہتری کی طرف گامزن ہیں ، جسے ہمارے حالات بہترہوں گے، ہم اپنی شرائط کو نرم کریں گے ، زرمبادلہ پر دباؤ کی وجہ سے خزانہ خالی ہورہا تھا ، اب معشیت بہتری کی طرف گامزن ہے۔

    رضا باقر نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ میں تبدیلی کافیصلہ درست تھا، فارن کرنسی اکاؤنٹ کوشہریوں نے سیونگ اکاؤنٹ میں تبدیل کیا، اس سے معشیت کو فائدہ ہوا، کومنل معاملات کو فنانشل معاملات سے علیحدہ کرنے کیلئے اینٹی منی لانڈرنگ اورٹیرر فنانسگ پر سختی کی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی سے زیادہ متاثر ہیں ہمیں اس پر کڑی نگرانی کرنی ہے، اس سے معاملات کافی حد تک درست ہوئے ہیں ہمیں اکانومی سمیت رقوم کو ڈاکومنٹڈ کرنا ہے ہم نے دیکھا کہ رقوم دیگر کاموں میں استعمال ہوئی ، ہم نے اکاؤنٹس فریز کرنا شروع کردیے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا ہمیں بحیثیت قوم سخت فیصلے کرنے ہوں گے ، ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا، آپ اس معاملے کی سنجیدگی کا اندازہ ایسے لگا سکتے ہیں کہ میں اور بہت سے بینک کے صدور یہاں موجود ہیں۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ تجارت کے نام پر کی جانیوالی منی لانڈنگ اب مشکل ہے، اس کی کڑی نگرانی ہورہی ہے ، دہشت گردوں کی مالی معاونت اب کسی طور قابل قبول نہیں، ہم ان تمام اسٹیک ہولڈرز کے شکر گزار ہیں کہ وہ ملکی اہم مسئلے میں ہمارے ساتھ ہیں

    انھوں نے کہا کہ حکومتی اقدام کے سبب سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ،ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے، لوگ سیونگز کی طرف جارہے ہیں ، آج کے حالات پہلے سے کہیں زیادہ بہتر ہیں ، ہمارا ملک دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ، دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خاتمے سے سب سے زیادہ فائدہ ہمیں ہوگا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہم ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عمل کیا ،ہمیں کاروبار دوست ماحول بنانا ہے ، انٹرنیشنل ادارے بھی پاکستان کی کاوشوں کو سرا رہے ہیں۔

    رضا باقر نے کہا اسٹیٹ بینک کے لئے یہ بہت اہم مسئلہ ہے ،ٹیرر فنانسنگ کو روکنا اولین ترجیحات میں شامل ہیں ، فنانشل سسٹم میں اس وقت ریفارمز جاری ہیں ، ٹریڈ بیس منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ روکنے کے لئے قوانین بنادئے گئے ہیں۔

  • سونے کی فی تولہ قیمت میں معمولی اضافہ

    سونے کی فی تولہ قیمت میں معمولی اضافہ

    کراچی: بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں کمی کے باوجود مقامی صرافہ بازاروں میں بڑھتی قیمتوں کا سلسلہ تھم نہ سکا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران سونے کی فی اونس قیمت 3 ڈالر کمی کے بعد 1472 ڈالر پر پہنچ گئی مگر مقامی صرافہ بازاروں میں قیمتیں بڑھنے کا سلسلہ تھم نہ سکا۔

    آل پاکستان جیولرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ارشد کے مطابق مقامی صرافہ بازاروں میں 13 دسمبر کو سونے کی فی تولہ اور دس گرام کی قیمت میں بالترتیب 100 اور 85 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    آج بتاریخ 13 دسمبر 2019 کے ریٹ

    فی تولہ : 84،600 روپے

    دس گرام: 72،530 روپے

    حالیہ اضافے کے بعد کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاہور، ملتان، فیصل آباد، کوئٹہ، پشاور، اسلام آباد، راولپنڈی کے بازاروں میں سونے کی فی تولہ اور دس گرام کی خریدو فروخت بالترتیب 84ہزار 600 اور 72 ہزار 530 روپے کے ساتھ ہوئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دو روز سے بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی وجہ سے مقامی صرافہ بازاروں میں بھاؤ بڑھ گئے تھے۔

    ایک روز قبل ٹریڈنگ کے دوران بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں 9 ڈالر اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے پاکستان بھر کی مارکیٹوں میں فی تولہ قیمت میں 100 روپے اضافہ ہوا تھا۔

  • سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا مسئلہ طے کر لیا: ایف بی آر

    سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا مسئلہ طے کر لیا: ایف بی آر

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا مسئلہ طے کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے کہ ہول سیل اور ریٹیل کاروبار پر سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا مسئلہ طے کر لیا گیا ہے، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے لیے ایف بی آر کا تاجروں کے ساتھ معاہدہ طے ہو گیا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق مجاز اتھارٹی کی منظوری سے کمیٹیاں سیلز ٹیکس رجسٹریشن کریں گی، جب کہ یہ کمیٹیاں تاجروں کی مشاورت سے بنائی جائیں گی، دوسری طرف نئے ٹیکس گزاروں کی رجسٹریشن کے لیے مارکیٹوں میں مہم بھی چلائی جائے گی۔

    ایف بی آر اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریونیو بورڈ نئے ٹیکس گزاروں کے لیے آسان رجسٹریشن فارم مہیا کرے گا۔ خیال رہے کہ تاجروں نے مطالبہ کیا تھا کہ فارم اردو میں فراہم کیا جائے اور اسے آسان بنایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک بھر کے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کا مسودہ تیار

    گزشتہ ماہ ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا تھا کہ ایف بی آر کے سسٹم کو زیادہ سے زیادہ خود کار بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، امریکا کی طرز پر ٹیکس گزاروں کی معلومات جمع کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ ایف بی آر نے ملک بھر کے چھوٹے دکان داروں سے ٹیکس وصولی کے لیے ڈرافٹ تیار کر لیا ہے، چھوٹے دکان دار سال میں 2 بار ٹیکس ادائیگی کریں گے۔ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ریٹ آیندہ ہفتے جاری کیا جائے گا، چھوٹے دکان دراوں کا کوئی آڈٹ نہیں ہوگا، چھوٹے دکان دار وِد ہولڈنگ ٹیکس وصولی کرنے کے پابند نہیں ہوں گے، دکان داروں کے لیے ویلتھ اسٹیٹمنٹ بھی فائل کرنا ضروری نہیں ہوگا۔