Author: انجم وہاب

  • پاک بحریہ کے سربراہ کا بحرین کی بحری افواج کے ہیڈ کوارٹرزکا دورہ

    پاک بحریہ کے سربراہ کا بحرین کی بحری افواج کے ہیڈ کوارٹرزکا دورہ

    مناما:پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا بحرین کا سرکاری دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے اپنے ہم منصب سے اہم دفاعی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیول چیف کے دورہ بحرین کے موقع پر مناما میں رائل بحرین نیول فورس ہیڈ کوارٹرز آمد پررائل فورسز کے سربراہ نے سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا استقبال کیا۔

    اس موقع پرنیول چیف کوروایتی انداز میں سلامی پیش کی گئی۔بعدازاں پاک بحریہ کے سربراہ نے کمانڈر بحرین نیشنل گارڈز اور کمانڈربحرین کوسٹ گارڈ سے بھی ملاقاتیں کیں ۔

    پاکستانی نیول چیف کی کمانڈر رائل بحرین نیول فورسز سے ملاقات میں پیشہ ورانہ امور اور باہمی بحری اشتراک پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے عزم اور کارکردگی پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر پاک بحریہ کی علاقائی سطح پر قائم میری ٹائم سیکیورٹی پٹرول کے اقدامات کو بھی سراہا گیا۔

    اک بحریہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے رواں سال فروری میں پاکستان کی جانب سے کراچی کے ساحلوں میں منعقد کی جانے والی کثیرالملکی بحری مشق امن 19 کے متعلق کمانڈر رائل بحرین نیول فورس کو بریف کیا۔

    کمانڈر رائل بحرین نیول فورس نے خطے میں بحری امن و استحکام کے سلسلے میں پاک بحریہ کے کردار اور خدمات کو سراہا، اس کے علاوہ ہونے والی دیگر ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسپی کے امور بشمول دفاعی اور سکیورٹی اشتراک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق سربراہ پاک بحریہ کا یہ دورہ دونوں ممالک کی بحری افواج کے مابین تعلقات میں مضبوطی اور استحکام کا باعث ہوگا۔

  • پاک بحریہ کے زیراہتمام ’’امن‘‘ مشقیں: چالیس سے زائد ممالک کی شرکت

    پاک بحریہ کے زیراہتمام ’’امن‘‘ مشقیں: چالیس سے زائد ممالک کی شرکت

    کراچی: پاک بحریہ کے زیر اہتمام کثیر الاقوام مشق ’امن ‘ کا انعقاد آئندہ ماہ کیا جائے گا، مشقوں میں چالیس سے زائد ممالک حصہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال چَھٹی کثیر القومی مشق امن ماہِ فروری میں منعقد کی جارہی ہے،پاک بحریہ کثیر الاقوام مشق ’امن‘ کا انعقاد 2007 سے کر رہی ہے۔

    ترجمان پاک بحریہ کے مطابق اس سال 40 سے زائد ممالک کی بحری افواج اپنے اثاثہ جات کے ساتھ ’امن کے لیے متحد‘ کے نصب العین کے تحت کثیر الاقوام مشق ’امن‘میں شرکت کریں گے۔ اس مشق میں عالمی بحری افواج امن کے حصول کی غرض سے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر مشترکہ آ پر یشنز کرنے اور تجربات کا تبادلہ کرتی ہیں۔

    پاک بحریہ میری ٹائم سرحدوں کی دفاع سے لے کر گہرے سمندروں میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد فراہم کرنے تک، قومی اثاثوں کی حفاظت سے لےکر علاقا ئی اشتراک تک اور علاقائی بحری سکیورٹی گشت سے لے کر عالمگیر شراکت داری تک ہمیشہ پیش پیش رہی ہے ۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ مشق میری ٹائم تعاون کو مستحکم کرنے ، محفوظ میری ٹائم ماحول کو فروغ دینے اور علاقائی اور عالمی بحری امن و استحکام کے قیام میں اہم کردار ادا کرے گی۔

  • پاک سعودی مشترکہ تجارتی مشن کا اختتام، مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط

    پاک سعودی مشترکہ تجارتی مشن کا اختتام، مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط

    جدہ : پاک سعودی مشترکہ تجارتی مشن کے اختتام پر جدہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پاکستان کے پانچ چیمبرز کے درمیان مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کئے گئے، ان میں کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی، اور خیبر پختونخوا اور ہری پور کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری شامل ہیں۔

    کراچی چیمبر کے صدر جنید ماکڈا نے اے آ روائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک سعودی مشترکہ تجارتی مشن جدہ میں اختتام پزیر ہو گیا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے چیمبرز کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے پانچ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوگئے ہیں ۔

    مفاہمتی یاداشت کے تحت یہ چیمبرز سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ کے لئے مل کر کام کریں گے۔

    پاکستان کے پانچ چیمبرز دونوں ممالک کے تاجروں کو سہولت فراہم کرنے، معلومات کے تبادلے اور دونوں ممالک میں کاروبار کرنے میں آسانی کے لئے فوکل پوائنٹس کے طور پر کام کریں گے۔

    جدہ چیمبر کی جانب سے نائب چیئرمین جدہ چیمبر مازن محمد ابراھیم بترجی اور وائس چیئرمین جدہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری زیاد البسام نے یاداشتوں پر دستخط کئے، جبکہ پاکستان کی جانب سے چیمبروں کے کراچی چیمبر کے صدر جنید ماکڈا اور دیگر چار چیمبرز کے صدور نے دستخط کیے۔

    پاک سعودی مشترکہ تجارتی مشن نے جدہ میں جاری رہا، سعودی برآمداتی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیرانتظام ہونے والے اجلاسوں میں 36 پاکستانی اور 80 سعودی غذائی اور تعمیراتی کمپنیوں نے شرکت کی، کمیشن کا مقصد دو طرفہ تجارتی روابط بڑھانے اور نئے تجارتی امکانات پر غور کرنا تھا۔

  • سمندری حدود میں تیل اورگیس کی تلاش میں ڈرلنگ کا آغاز

    سمندری حدود میں تیل اورگیس کی تلاش میں ڈرلنگ کا آغاز

    کراچی: پاکستانی سمندری حدود میں تیل و گیس کی تلاش کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے، ایگزون موبل کے مدر ریگ شپ نے گزشتہ رات نو بجے تیل و گیس کے لیے سمندر میں ڈرلنگ کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کی تلاش کے لیے ڈرلنگ کراچی کی ساحلی حدود سے 230 کلومیٹر فاصلے پر کی جارہی ہے ، الٹرا ڈیپ ویل کیکرا – ون کی ڈرلنگ گزشتہ رات شروع کی گئی۔مدر شپ سے ڈررلنگ کی پہلی رپورٹ متعلقہ کمپنی کو ارسال کردی گئی۔

    مشیر جہاز رانی و بندرگاہ محمود مولوی کے مطابق اٹالین کمپنی ای این آ ئی با رہ گھنٹے کی ڈرلنگ سے متعلق کمپنی کو رپورٹ ارسال کر دی ہے۔ بین الا قوامی اٹالین ڈرلنگ کمپنی ای این ٓئی نے ڈرلنگ کا م سر انجام دے رہی ہے۔

    محمود مولوی نے بتایا کہ مدر ریگ کے ساتھ اس کی معاونت کے لیے تین سپلائی ویسلز اور دو ہیلی کاپٹرز بھی موجود ہیں ۔ان سپلائی ویسلز کے ذریعے ڈرلنگ کے دوران سمندر سے نکالی جانیوالی ریت اور دیگر مواد واپس سمندر برد کیا جائے گا ۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ڈرلنگ کے لیے منگوائے گئے تینوں سپلائی ویزلز بالکل نئے ہیں، ایگزون موبل 27 سال کے بعد پاکستان میں موجودہ حکومت کی کوششوں سے آئی ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے بہت بڑے ذخائر موجود ہیں جن کی دریافت سے پاکستانی قوم کی قسمت پلٹ سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ 28 نومبر 2018 کو وزیرِ اعظم عمران خان نے امریکی کمپنی ایگزون موبل کے وفد کے ساتھ اہم ملاقات کی تھی، کمپنی نے ستائیس سال بعد پاکستان میں اپنا دفتر کھولا، وزیرِ اعظم نے وفد سے ملاقات میں سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ ماحول فراہم کرنے کی بھرپور یقین دہانی کرائی تھی۔

    اس موقع پر کمپنی کے چیئرمین ایماکو کرین نے کہا تھا کہ وہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے جا رہے ہیں۔

  • کلفٹن میں کھانے سے بچوں کی ہلاکت،  والد نے ریسٹورنٹ مالک سے سمجھوتا کرلیا

    کلفٹن میں کھانے سے بچوں کی ہلاکت، والد نے ریسٹورنٹ مالک سے سمجھوتا کرلیا

    کراچی : کلفٹن کےریسٹورنٹ میں مبینہ زہرخورانی سےبچوں کی ہلاکت کامعاملے پر والد نے ریسٹورنٹ مالک سے سمجھوتا کرلیا اور سندھ ہائی کورٹ کو بھی مطلع کردیا ہے ، بچوں کی موت کے بعد والد نے ریسٹورنٹ مالک کیخلاف ایکشن کا مطالبہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کلفٹن کے ریسٹورنٹ ایریزوناگرل میں کھانا کھانے کے بعد مبینہ زہرخورانی سے ننھے احمد اور محمد کی ہلاکت کے معاملے پر فریقین نے صلح کر لی، سندھ ہائی کورٹ میں دوران سماعت بچوں کے والد نے عدالت کو بتایا ایری زونا گرل کے مالکان کے ساتھ سمجھوتاہوگیا ہے۔

    جس پر عدالت نے سمجھوتے کی نقل ٹرائل کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    خیال رہے بچوں کی ہلاکت کے بعد بچوں کے والد نے ایریزوناگرل کےمالک پرذمہ داری عائد کرتے ہوئے گرفتاری کامطالبہ کیاتھا۔

    فوڈ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق بچوں کی موت زہرخورانی سے ہوئی تھی، ریسٹورنٹ سے ملنےوالےزائدالعیاد گوشت میں ایکولائی کی مقدار زیادہ تھی، جس سےاموات واقع ہوئی۔

    مزید پڑھیں : بچوں کی موت ہوٹل کا کھانا کھانے سے ہی ہوئی، فرانزک رپورٹ میں تصدیق

    بعد ازاں فرانزک رپورٹ میں بچوں کی موت کا سبب معلوم ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ریسٹورنٹ کے دو منیجرز عامر اختر اور عرفان علیم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا تھا۔

    سندھ فوڈ اتھارٹی کےقانون کےمطابق ملزمان کو عمر قیدکی سزابھی ہوسکتی تھی، کنٹونمنٹ کےقوانین کی رو سےزیادہ سےزیادہ تین سال تک سزا دی جاسکتی تھی۔

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں کراچی کے علاقے کلفٹن کی زمزمہ اسٹریٹ پر واقع ریسٹورنٹ میں دو بچے مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ بچوں کی والدہ کو بھی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی ابرار شیخ نے کہا تھا کہ ریسٹورنٹ میں بچا ہوا کھانا فریزر میں رکھا ہوا تھا، ریسٹورنٹ کا کچن بدبو دار نکلا، سندھ فوڈ اتھارٹی نے 2 لیبارٹریز سے ٹیسٹنگ کنٹریکٹ کیا ہوا ہے۔

    ابرار شیخ کے مطابق ریسٹورنٹ اور پلے لینڈ کو سیل کرکے کھانے اور ٹافیوں کے نمونے ٹیسٹنگ کے لیے بھجوا دئیے تھے۔

  • جرمنی : ٹیکسٹائل کی سب سے بڑی نمائش، پاکستانی مصنوعات میں خریداروں کی دلچسپی

    جرمنی : ٹیکسٹائل کی سب سے بڑی نمائش، پاکستانی مصنوعات میں خریداروں کی دلچسپی

    فرینکفرٹ : جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں جاری ٹیکسٹائل کی سب سے بڑی عالمی نمائش اختتام پزیر ہوگئی، نمائش میں پاکستان سمیت دو ہزار نو سو کمپنیوں نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق فرینکفرٹ میں جاری ٹیکسٹائل نمائش 2018اختتام پزیر ہوگئی، نمائش میں پاکستان کی 222 کمپنیوں سمیت دو ہزار نو سو کمپنیوں نے شرکت کی۔

    فرینکفرٹ میں پاکستانی کمرشل قونصلر خواجہ خرم نعیم کا کہنا یے کہ پاکستانی مصنوعات کو نمائش میں بہت اچھا رسپانس ملا ہے، حکومت برآمدات میں اضافے کے لیے مثبت اقدامات کر رہی ہے،۔ ٹیکسٹائل نمائش پاکستانی کمپنیوں کے لیے یورپی مارکیٹ میں برآمدات بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگی۔

    مذکورہ نمائش میں پاکستان عالمی نمائش میں شرکت کرنے والا چوتھا بڑا ملک تھا، پاکستانی کمرشل قونصلرخواجہ نعیم نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل نمائش پاکستانی ایکسپورٹ بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔

    حکومت کے اقدامات سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہونے کے ساتھ ایکسپورٹ بھی بڑھیں گی۔ یورپی ممالک پاکستانی ہوم ٹیکسٹائل کی بڑی منڈی ہیں۔

    اس موقع پر پاکستانی ایکسپورٹرز کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل نمائش سے اچھے بڑے ایکسپورٹ آرڈر ملنے کی امید ہے َجس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے پر مثبت اثرات رونما ہوں گے۔

    یورپی خریداروں نے پاکستانی مصنوعات میں کافی دل چسپی کا اظہار کیا ہے۔ عالمی ٹیکسٹائل میلے میں شرکت سے قومی برآمدات اور بالخصوص ٹیکسٹائل کی برآمدات کے فروغ میں مدد ملے گی۔

  • پاک فوج کا تھرپارکر میں تین روزہ فری میڈیکل کیمپ

    پاک فوج کا تھرپارکر میں تین روزہ فری میڈیکل کیمپ

    تھرپارکر: صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں پاک فوج نے تین روزہ فری میڈیکل کیمپ کا اہتمام کیا جس میں سیکڑوں مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج سندھ کے نہایت پس ماندہ علاقے تھر میں لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے پہنچ گئی، اس سلسلے میں ایک مفت طبی کیمپ لگایا گیا۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی کے ڈاکٹروں اور اسٹاف نے 1700 سے زائد مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مفت طبی کیمپ میں ناک، کان، گلہ، دانتوں کے ڈاکٹروں اور دیگر امراض کے ماہرین نے تھر کے غریب مریضوں کا معائنہ کیا۔

    پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے اعلامیے کے مطابق میڈیکل کیمپ میں زچہ بچہ کے ڈاکٹر بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ گیارہ دن قبل چیف جسٹس ثاقب نثار نے صحرائے تھر میں 400 سے زائد بچوں کی ہلاکت سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی، تھر کے سیشن جج نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تھر میں ڈاکٹرز اپنے فرائض سے غفلت برت رہے ہیں، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ اسپتالوں میں 150 سے زائد ڈاکٹرز کی کمی ہے، زیادہ معاوضے کے با وجود ڈاکٹرز تھر میں کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

  • پاکستان میں پہلی بار سمندر میں ڈرلنگ کے لیے جہاز پہنچ گئے

    پاکستان میں پہلی بار سمندر میں ڈرلنگ کے لیے جہاز پہنچ گئے

    کراچی: امریکی آئل کمپنی ایگزون موبل کے بحری جہاز پاکستان کی سمندری حدود میں ڈرلنگ کے لیے کراچی پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سمندر کی تہہ سے تیل کی تلاش کے مشن کے تحت دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ایگزون موبل کے بحری جہاز پاکستانی سمندری حدود میں ڈرلنگ کے لیے پہنچ گئے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کراچی کے ساحل سے 230 کلو میٹر سمندر کے اندر پہلی ڈرلنگ 6 جنوری کو کی جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مشیر برائے میری ٹائم افئیر محمود مولوی نے بتایا کہ تین سپلائی ویزلز ڈرلنگ کے لیے کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہو چکے ہیں۔

    محمود مولوی کے مطابق بحری جہاز رِگ (Rig) مدر شپ siapam آج شام کو کراچی پہنچا ہے۔

    مشیر میری ٹائم نے بتایا کہ کراچی کے ساحل سے 230 کلو میٹر سمندر کے اندر پہلی ڈرلنگ 6 جنوری کو کی جائے گی، پاکستان میں پہلی بار سمندر میں ڈرلنگ کی جا رہی ہے۔

    محمود مولوی نے مزید بتایا کہ ڈرلنگ کے لیے منگوائے گئے تینوں سپلائی ویزلز بالکل نئے ہیں، ایگزون موبل 27 سال کے بعد پاکستان میں موجودہ حکومت کی کوششوں سے آئی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم سے دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ایگزون کے وفد کی ملاقات


    یاد رہے کہ 28 نومبر 2018 کو وزیرِ اعظم عمران خان نے امریکی کمپنی ایگزون موبل کے وفد کے ساتھ اہم ملاقات کی تھی، کمپنی نے ستائیس سال بعد پاکستان میں اپنا دفتر کھولا، وزیرِ اعظم نے وفد سے ملاقات میں سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ ماحول فراہم کرنے کی بھرپور یقین دہانی کرائی تھی۔

    اس موقع پر کمپنی کے چیئرمین ایماکو کرین نے کہا تھا کہ وہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے جا رہے ہیں۔

  • اوپن لیٹرگاڑیوں کی روک تھام کے لیے اہم فیصلے

    اوپن لیٹرگاڑیوں کی روک تھام کے لیے اہم فیصلے

    کراچی: سندھ حکومت نے دہشت گردی کے واقعات میں اوپن لیٹر گاڑیوں کے استعمال کی روک تھام کے لیے اہم فیصلے کرلیے، اوپن لیٹر گاڑی اب نہیں چلے گی۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردی اور لوٹ مار کے متعدد واقعات میں اوپن لیٹر گاڑیوں کے استعمال ہونے کی رپورٹس کے بعد اس شعبے میں انقلابی اقدامات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ڈی جی ایکسائز شبیر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ 2019 سے گاڑیوں کی ٹرانسفر کے لئے خریدار اور فروخت کرنے والے دونوں کی حاضری لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،رجسٹریشن کے وقت حاضری کے بعد بائیو میٹرک بھی فعال ہوجائے گا۔ٹرانسفر کے لئے دونوں فریقین کی موجودگی کے حوالے سے تجاویز سندھ حکومت کو ارسال کردی ہیں۔

    جنوری دوہزار 19 سے رجسٹریشن بک کے بجائے اسمارٹ کارڈ کا اجرا بھی شروع ہوجائے گا، ڈی جی ایکسائز کا کہنا تھا کہ سندھ کارجسٹریشن اسمارٹ کارڈ پنجاب کے مقابلے میں زیادہ سیکیورٹی فیچرز والا ہوگا اورفیس بھی زیادہ ہوگی۔

    ڈی جی ایکسائز کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد اوپن لیٹر پر گاڑیاں چلانے والوں میں کمی آئی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایاکہ 25 سال سے پرانی گاڑیوں کا ریکارڈ اور رجسٹریشن ختم کرنے کی بھی تجویز دی ہے،چنگ چی موٹر سائیکل لوڈر ز کی رجسٹریشن کی ابھی تک کوئی پالیسی نہیں ہے۔

  • کراچی : رواں مالی سال پورٹ قاسم کسٹم کلکٹریٹ کی آمدنی میں ریکارڈ اضافہ

    کراچی : رواں مالی سال پورٹ قاسم کسٹم کلکٹریٹ کی آمدنی میں ریکارڈ اضافہ

    کراچی : پورٹ قاسم کسٹم کلکٹریٹ کی آمدنی میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، کسٹم کلکٹریٹ نے گزشتہ چھ ماہ میں کسٹم محصولات کی مدمیں89ارب روپے جمع کرلیے جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم کسٹم کلکٹریٹ نے رواں مالی سے کے پہلے چھ ماہ میں 89ارب روپے وصول کر لیے ،ایف بی آر کے مطابق موجودہ محصولات گزشتہ برس جمع ہونیوالی رقم سے 25فیصد زائد ہے۔

    جمع شدہ رقم 89ارب روپے ایف بی آرکے جمع کردہ محصولات کابڑاحصہ ہیں۔ کسٹم کلکٹریٹ پورٹ قاسم کی کل در آمدی محصولات کی مد میں267ارب کی رقم جمع کی گئی ہے۔

    یہ رقم بھی گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں پندرہ فیصد زیادہ ہے۔اس کے علاوہ پورٹ قاسم کسٹم کلکٹریٹ کو سیلزٹیکس کی مد میں بھی بڑی کامیابی حاصل ہو ئی ہے۔

    سیلز ٹیکس ریونیو میں گزشتہ برس کے مقابلے میں سات فیصداضافہ ہوا ہے، سیلز ٹیکس کی مد میں 144 ارب روپے وصول کیے گے ہیں۔