کراچی (05 اگست 2025): ورکرز ویلفیئر بورڈ نے رواں مالی سال کا بجٹ منظور کر لیا، جس میں محنت کشوں کے لیے 7 لاکھ کی حادثاتی ہیلتھ انشورنس، 270 اسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت، اور خواتین کے لیے مفت الیکٹرک بائیکس کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر محنت و افرادی قوت و چیئرمین ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ شاہد تھہیم کی زیر صدارت ورکرز ویلفیئر بورڈ کا 33 واں اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکریٹری محنت رفیق قریشی، کمشنر سندھ ریونیو بورڈ، آجر و اجیر نمائندوں، فنانس ڈیپارٹمنٹ کے نمائندے اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔
سیکریٹری رفیق قریشی نے بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ بجٹ میں کئی اہم اہداف مکمل کیے گئے ہیں، 10 ہزار صنعتی خواتین ورکرز کو ای بائیکس کی فراہمی سے متعلق اسکیم بھی منظور کر لی گئی ہے، حادثاتی ہیلتھ انشورنس اسکیم کا اجرا کر دیا گیا، اور لیبر کالونیوں اور تعلیمی اداروں کی بحالی، اور صنعتی کارکنوں میں سلائی مشینوں کی تقسیم سے متعلق اسکیم بھی منظور کر لی گئی۔
نئے بجٹ میں ایکسیڈینٹل ہیلتھ انشورنس اسکیم بھی متعارف کروائی گئی ہے، جس میں محنت کشوں کو سالانہ 7 لاکھ روپے تک کی ہیلتھ انشورنس حاصل ہوگی، جس سے پورے ملک میں 270 اسپتالوں میں علاج ممکن ہوگا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت کے مطابق ڈیتھ گرانٹ کی رقم 7 سے 10 لاکھ روپے اور شادی گرانٹ کی رقم بھی 3 سے 5 لاکھ روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گورننگ باڈی نے فیصلہ کیا کہ اب فلیٹس کی بجائے ورکرز کے لیے مکمل سولرائزڈ گھر تعمیر کیے جائیں گے، ہاؤس لون اور کار لون ایک بار جب کہ بائیک لون دو بار حاصل کیے جا سکیں گے، شرط یہ ہے کہ پہلے یہ سہولت استعمال نہ کی ہو، جب کہ ہر پہلو ڈیجیٹلائزڈ ہوگا۔
ہر مزدور اور اُس کے اہل خانہ کا ڈیٹا نادرا اور ای او بی آئی سے منسلک ہو کرڈیجیٹائز ہوگا، ورکرز ویلفئیر بورڈ ایس ای سی پی کی منظور شدہ شریعہ کمپلائنٹ سکوک بانڈز میں 3 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرے گا، اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ملازمین کے لیے صحت کی سہولیات پر اخراجات کے لیے باقاعدہ معیار مقرر کیا جائے کیوں کہ موجودہ نظام کے اخراجات کی کوئی حد مقرر نہیں، سندھ حکومت کی پالیسی کے تحت سب کے لیے یکساں ہیلتھ انشورنس کا نظام بنایا جائے گا۔
موجودہ بجٹ میں اسکولوں کی سولرائزیشن کا منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے اور ہر سال بچوں کو 2 مرتبہ یونیفارم دیے جائیں گے، اور تمام تعلیمی اداروں کو ڈیجیٹلائز کیا جائے گا۔
کمشنر سندھ ریونیو بورڈ نے انکشاف کیا کہ 53 برسوں میں ایف بی آر نے مزدوروں کے فنڈز کی مد میں مجموعی طور پر 350 ارب روپے جمع کیے، جب کہ سندھ کو صرف 22.5 ارب روپے فراہم کیے گئے، ہم نے ڈیجیٹلائزیشن سے 87 بلین جمع کیے ہیں۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کا وزیر اعظم کو ارسال کیا گیا باضابطہ خط بھی اجلاس میں پیش کیا گیا جس میں اس غیر منصفانہ تقسیم پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔