Author: انور خان

  • کراچی، کرونا کا ایک اور مریض جاں بحق، سندھ میں اموات 8 ہوگئیں

    کراچی، کرونا کا ایک اور مریض جاں بحق، سندھ میں اموات 8 ہوگئیں

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس کا ایک اور مریض زندگی کی بازی ہار گیا جس کے بعد سندھ میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 8 ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ میں کراچی میں کرونا وائرس کا ایک اور مریض جاں بحق ہوگیا، وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ کرونا سے انتقال کرنے والے 74 سال کے مریض کا تعلق کراچی سے تھا۔

    وزیر صحت سندھ کے مطابق سندھ میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 8 ہوگئی ہے، شوگر اور سانس کے مرض میں مبتلا شخص کو 26 مارچ کو اسپتال لایا گیا تھا۔

    محکمہ صحت سندھ کے مطابق حیدرآباد میں کرونا کے 128 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، 128 میں سے 116 افراد کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے، متاثرہ افراد کو لیاقت میڈیکل ہیلتھ سائنسز میں قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں کورونا کے ایک اور مریض کا انتقال،سندھ میں مجموعی تعداد7ہوگئی

    واضح رہے کہ آج کراچی میں کرونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے مریضوں کی تعداد 2 ہوگئی ہے اس سے قبل بھی کرونا وائرس سے متاثر 70 سالہ شخص جاں بحق ہوگیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز کراچی میں کورونا وائرس کے باعث 3 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    خیال رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 1865 ہو گئی ہے، جب کہ وائرس سے اموات 26 تک پہنچ گئیں۔

  • کراچی میں کورونا کے ایک اور مریض کا انتقال،سندھ میں مجموعی تعداد7ہوگئی

    کراچی میں کورونا کے ایک اور مریض کا انتقال،سندھ میں مجموعی تعداد7ہوگئی

    کراچی: شہر قائد میں کورونا وائرس سے ایک اور شہری انتقال کرگیا،جس کے بعد سندھ میں کوروناوائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد7ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو نے کراچی میں کرونا وائرس میں مبتلا شہری کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا 70 سالہ شہری کو گزشتہ روز اسپتال لایاگیا تھا۔

    عذراپیچوہو کا کہنا تھا کہ مریض مختلف بیماریاں لاحق تھیں ،کوروناوائرس لوکل ٹرانسمٹ ہوا، مریض کے انتقال کے بعد رپورٹ سےکوروناوائرس کی تصدیق ہوئی۔

    وزیر صحت نے مزید کہا کہ کراچی سمیت سندھ میں کوروناوائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد7ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے مطابق سندھ میں 61 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد کرونا وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد 627 ہو گئی ہے جب کہ 42 مریض بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں 45 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد تعداد 294 اور حیدرآباد میں 14 نئے کیسز کے بعد تعداد 57 ہوگئی ہے۔

    وزیر صحت نے بتایا کہ حیدرآباد میں کرونا متاثرین کو مکمل انتظامات کے ساتھ قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، جنھیں رپورٹ منفی آنے تک زیر علاج رکھا جائے گا، اب تک سندھ میں 41 کرونا متاثرہ افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    گذشتہ روز کراچی میں کورونا وائرس کے باعث 3 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    خیال رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 1865 ہو گئی ہے، جب کہ وائرس سے اموات 25 تک پہنچ گئیں۔

  • سندھ میں کرونا ٹیسٹنگ کی سہولت کہاں کہاں فراہم کی گئی ہے؟

    سندھ میں کرونا ٹیسٹنگ کی سہولت کہاں کہاں فراہم کی گئی ہے؟

    کراچی: حکومت سندھ نے ایک فہرست جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں 9 مختلف اسپتالوں میں کو وِڈ 19 کے لیے ٹیسٹنگ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہر کراچی میں 7 مقامات پر کرونا وائرس کے ٹیسٹ کی سہولت موجود ہے، جب کہ سندھ حکومت کی جانب سے حیدر آباد اور خیرپور میں ایک ایک مقام پر ٹیسٹنگ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    کراچی میں جہاں COVID 19 کے ٹیسٹ کی سہولت دستیاب ہے ان اسپتالوں اور لیبارٹریز میں انڈس اسپتال، ڈاؤ یونی ورسٹی اسپتال اوجھا کیمپس، سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی)، سول اسپتال، ضیا الدین اسپتال، پی این ایس شفا اور چغتائی لیب شامل ہیں۔

    حیدرآباد میں لیاقت یونی ورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جب کہ خیرپور میں گمبٹ انسٹی ٹیویٹ آف میڈیکل سائنسز میں کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد میں ڈس انفیکشن کا عمل جاری، انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں

    خیال رہے کہ سندھ میں 61 نئے کیسز کے ساتھ کرونا وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد 627 ہو گئی ہے، وزیر صحت سندھ کے مطابق کراچی میں 45 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد تعداد 294 ہو گئی، جب کہ حیدرآباد میں 14 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد تعداد 57 ہوگئی ہے۔

    کراچی میں ضلع جنوبی کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے، جہاں 56 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے، ضلع کے اندر سول لائن میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، 56 میں سے 30 مریضوں کی ٹریول ہسٹری ہے جب کہ 26 مقامی منتقلی کے کیسز ہیں۔ ضلع میں کرونا سے متاثرہ 6 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ گارڈن اور صدر میں 5، 5 کیس، آرام باغ میں ایک کیس رپورٹ ہوا، لیاری سے کرونا وائرس کے 3 مریض رپورٹ ہوئے، جب کہ ضلع غربی میں کرونا وائرس کے 7 مریض سامنے آئے۔

  • سندھ کے تمام نجی اسکولوں کو فیسوں سے متعلق  احکامات جاری

    سندھ کے تمام نجی اسکولوں کو فیسوں سے متعلق احکامات جاری

    کراچی : ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ اسکول ڈاکٹرمنسوب صدیقی نے سندھ کے تمام اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ صرف ماہانہ فیس وصول کریں اور دو ماہ یکمشت یا سہہ ماہی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ اسکول ڈاکٹرمنسوب صدیقی نے سندھ کے تمام اسکولوں احکامات جاری کردئے ہیں ، جس میں کہا گیا ہے کہ تمام نجی اسکول اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہیں بر وقت ادا کریں اور وبائی صورتحال میں کسی بھی اسٹاف ممبر کو نوکری سے نہیں نکالا جائے.

    ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ نے کہا ہے کہ اسکول کراچی سمیت صوبے بھرمیں کوئی بھی پرائیویٹ اسکول طلباء کے والدین پر اضافی فیسوں کا بوجھ نہیں ڈالے گا، تمام نجی اسکول صرف ماہانہ فیس وصول کر یں گے اور دو ماہ یکمشت یا سہہ ماہی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔

    ڈاکٹرمنسوب صدیقی کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کی اسٹریننگ کمیٹی کے فیصلے پر عمل کیا جائے، کسی بھی اسکول نے وبائی صورتحال میں اسٹاف کو نکالا یا پھر دوسے تین ماہ کی فیس ایک ساتھ وصول کی تو اسکے خلاف کاروائی ہوگی اور رجسٹریشن منسوخ کردی دی جائے گی۔

    یاد رہے سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے پیش نظر تعلیمی اداروں کی تعطیلات کو 30 مئی تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا ،صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے کرونا کی وجہ سے گرمیوں کی تعطیلات قبل از وقت دے دیں جبکہ نویں اور دسویں جماعت کے 16 مارچ سے شروع ہونے والے امتحانات ملتوی کردیئے گئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نےتمام اضلاع کی انتظامیہ کو اقدامات کی ہدایت کی تھی ، ذرائع محکمہ تعلیم کا کہنا تھا کہ کوچنگ سینٹرز کھولنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، محکمہ تعلیم کےاحکامات پر عمل کرناہوگا۔

  • کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 2 مریض چل بسے

    کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 2 مریض چل بسے

    کراچی : کراچی میں کوروناوائرس کے2مریض دوران علاج دم توڑ گئے ، جس کے بعد کراچی میں کورونا سے اموات کی تعداد 5 اور ملک بھر میں 20 ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ عذراپیچوہو نے کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 2مریض کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 52 اور 66 سال کے مریضوں کو 3دن قبل اسپتال لایاگیاتھا۔

    عذراپیچوہو کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا وائرس سےجاں بحق پانچوں افراد کا تعلق کراچی سےتھا، کراچی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 222 ہوگئی۔

    وزیرصحت سندھ نے بتایا سندھ بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 502 ہے، دادو سے ایک، حیدرآباد سے 7، لاڑکانہ سے 7کیس رپورٹ ہوئے جبکہ سکھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 265 ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ بھر میں 14مریض صحت یاب،5افرادجاں بحق ہوچکے ہیں ، صحت یاب 13 افراد کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے۔

    اس سے قبل ملک میں کوروناوائرس کےمزید2مریض انتقال کرگئے تھے ، جہلم سےتعلق رکھنےوالامریض راولپنڈی میں زیرعلاج تھا جبکہ کورونا سے جاں بحق دوسرے مریض کا تعلق واہ سے تھا۔

    خیال رہے پاکستان میں کوروناوائرس کیسزکی تعداد1625 تک پہنچ گئی اور 11کی حالت تشویشناک ہیں جبکہ وائرس کے 28 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • کرونا ٹیسٹ،ایس آئی یو ٹی میں اسکریننگ کا عمل دوبارہ شروع

    کرونا ٹیسٹ،ایس آئی یو ٹی میں اسکریننگ کا عمل دوبارہ شروع

    کراچی: شہر قائد میں واقع سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ (ایس آئی یو ٹی) میں ایک بار پھر کرونا کی اسکریننگ کا عمل شروع ہو گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس آئی یو ٹی میں کرونا کی کٹس ختم ہونے کے بعد اسکریننگ کے عمل کو عارضی طور پر روک دیا گیا تھا البتہ سندھ حکومت نے دوبارہ کٹس فراہم کردیں۔

    سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ میں کرونا سے متعلق مفت کلینک کا آغاز 18 مارچ سے ہوا جس کے بعد سے شہریوں کی بالکل مفت معاونت کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز کہاں ہوئے؟

    ایس آئی یوٹی اب تک1258افراد کا معائنہ کیا گیا جن میں سے 1257 مریضوں کے ٹیسٹ نیگٹیو آئے جبکہ صرف ایک مریض کو وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

    ایس آئی یوٹی کی انتظامیہ نے کرونا وائرس کی تشخیص کرنے والی کٹس فراہم کرنے پر سندھ حکومت کا شکریہ ادا کیا اور تعاون کو مثالی قرار دیا۔

    ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کی تمام سہولیات عالمی ادارۂ صحت کے وضع کردہ اصولوں و ضوابط کے مطابق فراہم کی جارہی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ابھی تک کوئی بھی وبا کے خاتمے کے نتیجے پر نہیں پہنچ سکا، ایس آئی یو ٹی میں پہلے سے زیر علاج مریض دیگر بیماریوں کے باعث زیادہ خطرے میں ہیں۔

  • کوروناوائرس، پہلی ڈیجیٹل پاکستان کانفرنس ملتوی

    کوروناوائرس، پہلی ڈیجیٹل پاکستان کانفرنس ملتوی

    کراچی: کرونا وائرس کے پیش نظر پہلی ڈیجیٹل پاکستان کانفرنس کو ملتوی کردیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کانفرنس کے منتظم معروف ایوب نے ایونٹ کو ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پروگرام میں عالمی شرکا کو بھی شرکت کرنا تھی، سب کی حفاظت کا سوچتے ہوئے ملتوی کرنےکافیصلہ کیا۔

    اُن کا کہنا تھاکہ پہلی ڈیجیٹل کانفرنس کا انعقاد 15 اپریل کو کراچی میں ہونا تھا،  کرونا وائرس کی موجودہ صورت حال، قومی تحفظ اور حکومتی اقدامات کی روشنی میں مشاورتی بورڈ نے ہنگامی ویڈیو اجلاس میں ایونٹ کو ملتوی کرنے کا حتمی فیصلہ کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس پر قابو پانے اور حالیہ صورت حال بہتر ہوتے ہی کانفرنس کی نئی تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کانفرنس کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔

    مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کا کورونا پر اجلاس طلب،فواد چوہدری پاکستان کی نمائندگی کریں گے

    یاد رہے کہ کرونا وائرس دنیا کے 198 ممالک تک پھیل چکا ہے جس کی وجہ سے اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 24 ہزار 871 تک پہنچ گئی جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد ساڑھے پانچ لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

    دنیامیں کرونا سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی اضافے کے بعد 1 لاکھ 28 ہزار 654 تک پہنچ گئی۔ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1252 تک پہنچ گئی جن میں سے 9 مریض کی اموات ہوئیں، 23 ایسے تھے جو صحت یاب ہوئے جبکہ سات مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کرونا کا وار، اولمپکس 2020 ایک سال کے لیے ملتوی

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں ہونے والی عالمی کانفرنسز، پروگراموں اور تقاریب کو کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ملتوی کردیا گیا ہے۔

  • کراچی میں کورونا کے 7 نئے کیسز رپورٹ،سندھ میں مجموعی تعداد 421 ہوگئی

    کراچی میں کورونا کے 7 نئے کیسز رپورٹ،سندھ میں مجموعی تعداد 421 ہوگئی

    کراچی : کراچی میں کورونا کے 7 نئے کیسز سامنے آگئے ، جس کے بعد کراچی میں مجموعی کیسز کی تعداد153 اور سندھ میں 421 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے کورونا سے متعلق دوبجے تک رپورٹ کیسزکی سمری جاری کردی . جس میں بتایا گیا ہے کہ سندھ بھر میں آج کورونا کے 8 نئے کیس ، کراچی میں 7اورحیدرآبادمیں ایک نیاکیس رپورٹ ہوا، کراچی میں سات نئے کیسز میں وائرس مقامی طور پر منتقل ہوا۔

    محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں مجموعی کیسز کی تعداد153 ، سندھ میں 421 اور حیدرآباد میں 2 ہوچکی ہے، شہر میں کیسز سماجی رابطوں کے باعث رپورٹ ہوئے اور سات نئے کیسز کا تعلق کراچی سے ہے، جن میں وائرس مقامی منتقلی سے ہوا۔

    محکمہ صحت کے مطابق ایک کیس حیدرآباد میں برطانوی ٹریولر ہسٹری کا رپورٹ ہوا ، کراچی میں 141افراد زیر علاج ہیں، 156کیسز میں سےاب تک 102کیسز مقامی منتقلی کے ہیں۔

    کراچی میں اب تک14افراد صحت یاب ہوچکے ہیں، صحت یاب افراد میں 13 کا تعلق کراچی اورایک کاحیدرآباد سے ہے جبکہ سکھر میں زائرین میں مثبت کیسزکی تعداد265 ہیں ، جنہیں مکمل صحتیاب ہونے تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور منفی کیس3149ہیں۔

    خیال رہےپاکستان میں کوروناوائرس کےمریضوں کی تعدادایک ہزار102ہوگئی ہے، سندھ میں سب سے زیادہ افراد وبا سے متاثر ہیں ،کوروناوائرس کے 21مریض اب تک صحت یاب ہوچکے جبکہ جاں بحق ہونے  والوں کی تعداد8 ہوگئی ہے۔

  • ایس آئی یو ٹی میں کرونا کی تشخیص کا عمل رک گیا

    ایس آئی یو ٹی میں کرونا کی تشخیص کا عمل رک گیا

    کراچی: سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں کرونا وائرس کی تشخیصی کٹس ختم ہو گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس آئی یو ٹی میں کرونا وائرس کی تشخیص کا عمل عارضی طور پر رک گیا ہے، طبی ادارے میں وائرس کی تشخیصی کٹس ختم ہو چکی ہیں۔

    انتظامیہ ایس آئی یو ٹی کے مطابق طبی ادارے میں بڑی تعداد میں گردوں کے مریض زیر علاج ہیں، جیسے ہی وفاقی یا صوبائی حکومت کی جانب سے کٹس موصول ہوں گی، تشخیص کا عمل دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔

    شہر کے مختلف اسپتالوں میں تشخیصی کٹس کی عدم فراہمی کا سلسلہ بدستور برقرار ہے، ایس آئی یوٹی کی انتظامیہ کے مطابق اسکریننگ کا عمل کٹس کی عدم دستیابی کے باعث عام لوگوں کے لیے روک دیا گیا ہے کیوں کہ ایس آئی یو ٹی میں پہلے امراض گردہ کے مریضوں کی بڑی تعداد زیر علاج ہے جن کی اسکریننگ بھی کی جاتی ہے۔

    ایس آئی یو ٹی میں کورونا وائرس کی تشخیص کی سہولت کا آغاز

    آغا خان اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق اسپتال میں مزید داخلوں کی گنجائش نہ ہونے کی کیفیت برقرار ہے اس لیے تشخیص کا عمل جاری نہیں رکھا جا سکتا جب کہ انڈس اسپتال کے ترجمان کے مطابق اسپتال میں ڈاکٹروں کی تجویز پر کرونا کی علامت والے مریضوں کی اسکریننگ کا عمل جاری ہے۔ ڈاؤ یونی ورسٹی کے ترجمان نعیم طاہر کے مطابق ادارے میں کرونا وائرس کے لیے اسکریننگ کا عمل جاری ہے، اوجھا کیمپس میں کٹس موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دیگر اسپتالوں میں کٹس ختم ہونے کی وجہ سے ان کا دباؤ بھی اوجھا کیمپس پر آ گیا ہے۔

  • کراچی میں کانگو وائرس کا کیس سامنے آگیا

    کراچی میں کانگو وائرس کا کیس سامنے آگیا

    کراچی:  شہر قائد کے جناح اسپتال میں رواں سال کا پہلا کانگو کا کیس سامنے آگیا۔

    جناح اسپتال کی سربراہ اور ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق چالیس سالہ شخص پیشے کے اعتبار سے قصائی ہے جس کو سول اسپتال سے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ کراچی میں رواں سال رپورٹ ہونے والا کانگو کا پہلا کیس ہے، جناح اسپتال میں کرونا مریضوں کے لیے بنائے جانے والے آئسولیشن وارڈ کے بعد مریض کو دوسرے وارڈ میں منتقل کردیاگیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں کانگر وائرس کا کیس رپورٹ ہوا تھا، مریض کی عمر 33 سال اور تعلق سندھ کے ضلع شہداد پور سے تھا۔

    متاثرہ شخص کو اسپتال منتقل کرنے کے بعد مختلف ٹیسٹ کرائے گئے جس میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی، ڈاکٹرز نے مریض کو فوری طور پر انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کرکے علاج شروع کردیا۔

    کانگو وائرس کیا ہے؟

    یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے، قومی ادارۂ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔

    کانگو کی علامات

    متاثرہ شخص کو تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔

    احتیاطی تدابیر

    جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تا حال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہٰذا قبل از وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہو جانے کی صورت میں فوری اور بر وقت علاج ضروری ہے۔