Author: انور خان

  • 16 مارچ سے  میٹرک کے امتحانات ہوں گے یا نہیں؟  طلباء کے لئے بڑی خبر آگئی

    16 مارچ سے میٹرک کے امتحانات ہوں گے یا نہیں؟ طلباء کے لئے بڑی خبر آگئی

    کراچی : کراچی میں میٹرک کے طلباء مشکل میں پڑگئے، سیکریٹری یونیورسٹیزاینڈبورڈز نے امتحانی تاریخ میں توسیع سے انکار کردیا ہے، میٹرک بورڈ کے تحت 16 مارچ کو پہلا پرچہ لیاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے باعث تعلیمی اداروں میں تعطیلات سے کراچی میں میٹرک کے طلباء مشکل میں پڑگئے، چھٹیوں کے باعث امتحانات کی تیاری مکمل نہیں ہوسکی , اسکول انتظامیہ بھی پریشان ہے کہ بغیر تیاری طلباء کیسے امتحان دیں گے؟

    سیکریٹری یونیورسٹیزاینڈبورڈز نے امتحانی تاریخ میں توسیع سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرچے پہلے سے دیئے گئے شیڈول کے مطابق ہی ہوں گے اور میٹرک بورڈ کو ہدایت کی ہےکہ ایڈمٹ کارڈز جاری کردیں۔

    خیال رہے شیڈول کے مطابق میٹرک کے امتحانات 16 مارچ سے شروع ہونے ہیں اور سندھ حکومت نے تعلیمی اداروں کو 13 مارچ تک چھٹی دی ہے۔

    وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا ایران سے واپس آنے والے افراد کی تعداد 14 ہزار کے قریب ہے، زیارتوں سے واپس آنے والوں میں زیادہ ترکاتعلق سندھ سےہے، کرونا وائرس کی تشخیص کے لئے دو ہفتوں کی ضرورت ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ  تعلیمی اداروں میں یہ وائرس پھیلنے کا خدشہ تاحال موجود ہے، دوہفتوں کے بعد مزید چھٹیاں نہیں دی جائیں گی۔

  • کرونا وائرس کا خطرہ ، جامعہ کراچی میں  آن لائن کلاسز کا آغاز

    کرونا وائرس کا خطرہ ، جامعہ کراچی میں آن لائن کلاسز کا آغاز

    کراچی : جامعہ کراچی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن کے طلبہ وطالبات تعطیلات کے دوران تدریس جاری رکھنے کا حل نکال لیا اور آن لائن کلاسز کا آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے باعث تعلیمی اداروں میں تعطیلات کے پیش نظر جامعہ کراچی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن نے تدریس جاری رکھنے کا حل نکال لیا اوشعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں آئن لان کلاسز کا آغاز کر دیا ہے۔

    سوشل میڈیا ٹول کے ذریعے جامعہ کراچی میں آئن لائن کلاسز کا سلسلہ جاری ہے، پبلک ایڈمنسٹریشن کے طلبہ کو آن لائن تعلیم فراہم کرنے کے لئے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں ڈاکٹر مصطفی حیدر نے آن لائن گروپ بنا کر بی ایس کے طلبہ کو لکیچر دیتے ہیں۔

    اساتذہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیاٹول کو مثبت انداز میں استعمال کیا جاسکتا ہے، صبح کے اوقات میں نوبجے کلاس کا آن لائن کلاس شروع کی جاتی ہے جبکہ شام کے اوقات مذکورہ ٹیچر گھر سے آن لائن کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں۔

    آن لائن کلاسز کا مقصد شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن کے طلبہ کوسیلیبس کی برقت تکمیل میں معاونت فراہم کرنا ہے جبکہ دیگر شعبہ جات میں اس ہی طریقہ کار پر عمل کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے سندھ حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے تعلیمی اداروں میں 13 مارچ تک تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔

    یاد رہے شہر قائد میں کروناوائرس سے متاثر 22سالہ نوجوان جامعہ کراچی کا طالبعلم نکلا تھا، جس کے بعد ساتھی طلبامیں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ، بیرون ملک سےکراچی پہنچنےکےبعدطالبعلم نےجامعہ کراچی میں کلاسیں لی تھی۔

  • کرونا وائرس ہدایات کی خلاف ورزی پر نجی اسکولوں کے خلاف بڑی کارروائی

    کرونا وائرس ہدایات کی خلاف ورزی پر نجی اسکولوں کے خلاف بڑی کارروائی

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس کے سلسلے میں جاری ہدایات کی خلاف ورزی پر پچاس سے زائد اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے سلسلے میں اسکول بند رکھنے کی ہدایات کے باوجود کراچی کے متعدد علاقوں میں آج اسکول کھولنے پر 50 سے زائد اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی گئی۔

    اس سلسلے میں آج ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کی ٹیموں نے مختلف اسکولوں کے دورے کیے، ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹوشنز کی ہدایت پر مختلف نجی اسکولوں کے خلاف کارروائی کی گئی، رجسٹرار پرائیویٹ اسکول رفیعہ جاوید بھی ہمراہ تھیں، چیئرمین بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کو بھی نجی اسکولوں کے خلاف فوری کارروائی کے احکامات جاری کر دیے گئے۔

    کرونا وائرس ، سندھ حکومت کا 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

    کارروائی کے دوران لانڈھی، لیاری، کورنگی، گلشن حدید سمیت مختلف علاقوں کے اسکولوں کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے، ناظم آباد میں جے بی میموریل اسکول، پاک ماڈل، آکسفورڈ، پرسٹن گرامر، لانڈھی میں اقبال پبلک، توحید پبلک اور ایمیز پبلک اسکول، الہادی انٹرنیشنل، ڈی ایچ نیوجنریشن سرجانی کی رجسٹریشن کینسل کر دی گئی۔ گلشن حدید میں الشمس، ابدالی اکیڈمی، کورنگی میں اسٹار کڈز، اے بی سی اسکول، اقرا اطفال، لانڈھی میں سٹی اسکول، کورنگی میں ڈی ایس اے اسکولنگ سسٹم کی رجسٹریشن بھی معطل کر دی گئی۔

    کارروائی کے دوران کے ایم اے اسکول کھارادر، ماما بے بی کیئر اسکول نیو ٹاؤن،انٹر نیشنل گرامر اسکول گلستان جوہر، المخدوم اسکول لیاری کے علاوہ پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول بھی دورے کے موقع پر کھلے پائے گئے جن کے خلاف فوری ایکشن لیا گیا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے اعلان کے بعد پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ نے تمام نجی اسکولوں کو پابند کر دیا تھا، ہدایت کی گئی تھی کہ وی آئی پی اور نامور بڑے نجی تعلیمی ادارے بھی 13 مارچ تک اسکول بند رکھنے کے احکامات کی پابندی کریں ورنہ کارروائی کی جائے گی، ڈی جی پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز ڈاکٹر منسوب صدیقی کا کہنا تھا کہ سی ایم سندھ کا فیصلہ صوبے کے سب اسکولوں پر لاگو ہوگا، کوئی بھی پرائیویٹ اسکول اپنے اساتذہ کو بھی نہیں بلائے گا، بیکن ہاؤس، دی ایجوکیٹر، سٹی، سمیت ڈی ایچ اے کے تمام اسکول بھی احکامات کے پابند ہیں۔

    نجی اسکول کھولنے والے تمام مالکان کو ڈائریکٹرآفس طلب کر لیا گیا ہے، اسکولوں کے خلاف کارروائی کے لیے چئیرمین بورڈ آف سیکنڈری کو بھی سفارش کر دی گئی ہے۔

  • کرونا وائرس ، سندھ حکومت کا 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

    کرونا وائرس ، سندھ حکومت کا 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

    کراچی: سندھ حکومت نے صوبے بھر کے تعلیمی ادارے 13 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں کرونا وائرس کی روک تھام اور اس کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامات پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں اسکولوں کی تعطیلات کو بڑھا کر اسے 13 مارچ تک کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سندھ حکومت نے فیصلہ کیا کہ صوبے بھر کے تمام نجی و سرکاری اسکول 13 مارچ تک بند رہیں گے۔

    بعد ازاں سیکریٹری محکمہ کالج ایجوکیشن رفیق بروڑو نے سندھ بھر کے سرکاری و نجی کالجز بند رکھنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔ علاوہ ازیں صوبے بھر کے تمام کوچنگ سینٹرز کو بھی 13 مارچ تک بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں۔

    محکمہ تعلیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کوچنگ سینٹرز کو بھی احکامات پر عمل کرنا ہوں گے، اگر کسی نے سینٹر کھولا تو اُس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    دوسری جانب شاہ عبدالطیف یونیورسٹی کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ’تمام پرچے معمول کے مطابق اپنی تاریخوں پر ہی ہوں گے‘۔

    یاد رہے کہ  پاکستان میں کروناوائرس کے دو کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد سندھ حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کر پیر دو مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

    علاوہ ازیں بلوچستان، گلگت بلتستان اور دیگر شہروں میں بھی تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے 27 اور 28 فروری کو صوبے میں تمام اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا، اُن کا کہنا تھا کہ  کرونا وائرس کی خبر کی وجہ سے والدین بہت پریشان تھے، جس کو مددنظر رکھتے ہوئے تعلیمی اداروں کی تعطیلات کا اعلان کیا گیا۔

    یاد رہے کہ معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ایک روز قبل تصدیق کی تھی کہ پاکستان میں کرونا کے چار کیسز رپورٹ ہوئے، تمام مریضوں کی طبیعت خطرے سے باہر ہے۔

    سندھ حکومت کے اقدامات

    کروناوائرس سےنمٹنےکیلئے سندھ حکومت نے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں ٹاسک فورس تشکیل دی جو روزانہ کی بنیاد پر شام 7 بجے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس کرتی ہے۔

    سید مراد علی شاہ نے سندھ کے سرحدی علاقوں پر اسکریننگ کے عمل کو مزید سخت کرنے کی بھی ہدایت کی اور ایران سے زیارت کر کے واپس آنے والے 1500 لوگوں کی اسکریننگ کی بھی ہدایت جاری کی تھی۔

  • وائرس چند دن تک جسم میں رہ کر ختم ہو جاتا ہے، آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں: پی ایم اے

    وائرس چند دن تک جسم میں رہ کر ختم ہو جاتا ہے، آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں: پی ایم اے

    کراچی: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وائرس جسم میں چند دن تک رہتا ہے پھر ختم ہو جاتا ہے، ہم جناح یا کسی بھی اسپتال میں قائم آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں ہیں، ہمارے کہنے کے بعد تھرمل اسکینر کے انتظامات کیے گئے جس سے کافی بہتری آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پاکستان میڈیکل ایسوسی ہاؤس میں کرونا وائرس کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈاکٹر قیصر سجاد ، ڈاکٹر سہیل اختر، ڈاکٹر عافیہ ظفر، ڈاکٹر نثار راؤ، ڈاکٹر ثمرین سرفراز، ڈاکٹر محمد شریف ہاشمانی، ڈاکٹر عبد الغفار شورو اور دیگر نے بات کی۔

    جنرل سیکریٹری پی ایم اے ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہم نے توجہ دلائی تو حکومت نے احتیاطی اقدامات کیے، کرونا وائرس کے علاج کے لیے بنائے گئے سینٹرز کے بارے میں ٹیلی ویژن کے ذریعے آگاہی فراہم کی جائے، وائرولوجی لیب ہونی چاہیے جس میں جدید چیزیں ہوں، لیب میں ویکسین بنانے اور تحقیق کرنے کے انتظامات ہوں، شہر سے دور آئسولیشن وارڈ بنائے جائیں، ہم حکومت سے تعاون کے لیے تیار ہیں۔

    مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، تعداد 2924 ہو گئی

    انھوں نے کہا کرونا وائرس کی انفلوئنزا وائرس جیسی علامات ہوتی ہیں، ہر نزلہ زکام اور بخار کرونا وائرس نہیں، ہر آدمی ماسک کی تلاش میں ہے اور ٹیسٹ کروانے پر زور دے رہا ہے، اگر ایسی کوئی علامات ہوتی ہیں تو گھر پر آرام کریں، ڈاکٹر ٹیسٹ کروانے کا کہے تو ٹیسٹ کروائیں، جن کے پھیپھڑے خراب ہیں، کینسر یا دل کی بیماری ہے انھیں کرونا وائرس ہو جائے تو ان کی جان بچانا مشکل ہوتا ہے۔

    ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ ماسک وہی شخص لگائے جس کو نزلہ کھانسی یا زکام ہے، ماسک نہ ہو تو ٹشو پیپر استعمال کریں، ڈراپلیٹس ایک میٹر کے فاصلے پر موجود شخص کو متاثر کر سکتا ہے، یا اگر وہ ڈراپلیٹس کسی چیز پر گئے ہیں تو 48 گھنٹے تک اس پر اثرات موجود ہوں گے، اس لیے صابن سے ہاتھ 20 سیکنڈ تک اچھی طرح دھوئیں، ساڑھے 6 لاکھ اتائی ڈاکٹرز کی پریکٹس جاری ہے لہٰذا کسی اچھے اور قابل ڈاکٹر ہی کو دکھائیں، پیراسٹامول ٹیبلیٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

    حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    ڈاکٹر ثمرین سرفراز

    پریس کانفرنس میں ڈاکٹر ثمرین نے کہا کہ کرونا وائرس کی فیملی بہت بڑی ہے جس میں 8 وائرس ہیں، اس سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط انفارمیشن پھیلائی گئیں، ڈینگی کا بھی علاج نہیں ہے لیکن اس سے 99 فی صد مریض بچ جاتے ہیں، کونٹیکٹ اور ڈراپلیٹس سے بچاؤ کا خیال رکھنا ہے، کھانسی سے متاثرہ شخص ماسک پہنیں، وائرس چند دن تک جسم میں رہتا ہے پھر ختم ہو جاتا ہے، ہر نزلہ زکام بخار سے متاثرہ شخص کا ٹیسٹ ہونا ضروری نہیں ہوتا، 14 دن سے زیادہ وائرس جسم میں نہیں رہتا، کوارنٹین ان لوگوں کو کیا جاتا ہے جو کرونا وائرس سے متاثرہ شخص سے رابطے میں رہا ہو، یہاں بنائے گئے آئسولیشن اور کوارنٹین وارڈز آئیڈیل نہیں ہیں۔

    ڈاکٹر عافیہ ظفر

    ڈاکٹر عافیہ نے کہا کہ شہر میں ماسک کے ختم ہونے کی وجہ سمجھ نہیں آتی، بہت زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، انفیکٹڈ افراد گھر میں رہیں پبلک والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں تاکہ دیگر افراد متاثر نہ ہوں، موسم گرم ہونے سے وائرس کی منتقلی میں بھی کمی آئے گی، سرد ممالک میں زیادہ تیزی سے وائرس منتقل ہو رہا ہے، یہاں جو صورت حال ہے اس کے لیے سنگل آئسولیشن وارڈ ہی کافی ہے۔

    ڈاکٹر سہیل اختر کا کہنا تھا کرونا ہمارے لیے ایک بلیسنگ بن کر آیا ہے، یہ وائرس اس قوم کے لیے آیا جو حفظان صحت کے اصولوں کا خیال نہیں رکھتے، ہمیں اللہ نے جھنجھوڑا ہے، حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا اس سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے۔ ڈاکٹر نثار راؤ کا کہنا تھا کہ ہم اتنے زیادہ لوگوں کو ماسک فراہم نہیں کر سکتے، بہت سے لوگ اس دھندے میں ملوث ہیں جو ماسک چھپاتے ہیں۔

  • کرونا وائرس: وزیرصحت سندھ کا عوام کے لیے اہم ویڈیو پیغام

    کرونا وائرس: وزیرصحت سندھ کا عوام کے لیے اہم ویڈیو پیغام

    کراچی: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کرونا وائرس سے متعلق ویڈیو بیان جاری کردیا۔ انہوں نے ایران اور چین کا سفر کرنے والوں کو 14 روز تک گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا۔

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ  عوام احتیاطی تدابیرپرعمل کریں، تیزبخار،کھانسی یا سانس لینےمیں تکلیف ہوتو محکمہ صحت سے فوری طور پر رابطہ کریں۔

    عذرا پیجوہو کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونےپر ہیلپ ڈیسک پر رابطہ کریں جس کے بعد ہماری ٹیم فوری میڈکل سہولت فراہم کرے گی۔

    ڈاکٹر عذرا پیجوہو کا کہنا تھا کہ تمام لوگ ہاتھ ملانے سے گریز کریں، کھانسی یا چھینک آئے تو ہاتھ منہ پر ضرور رکھیں تاکہ وائرس سے دیگر لوگ متاثر نہ ہوں کیونکہ اس وقت کسی کا کچھ علم نہیں ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ چین، ایران کا سفرکرنے والے افراد 14 روز تک گھروں میں ہی رہیں اور کم سے کم لوگوں سے ملاقاتیں کریں، اپنا تولیہ علیحدہ رکھیں، گھر والوں سے بھی ہاتھ نہ ملائیں، ہاتھ بار بار صابن سے دھوئیں، پانی زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

    مزید پڑھیں: کیا کرونا وائرس گھریلو ٹوٹکوں‌ سے ختم ہوجاتا ہے؟

    ڈاکٹر عذرا پیجوہو کا کہنا تھا کہ اس کا کوئی خاص علاج نہیں، بخار کے لیے پینا ڈول استعمال کریں، پانی زیادہ سے زیادہ پیئں۔

    علاوہ ازیں محکمہ سندھ نے کرونا وائرس کے حوالے سے ایڈوائزری بھی جاری کی۔

  • مذہبی ہم آہنگی تعلیم کے ذریعے گراس روٹ لیول سے پروان چڑھائی جائے: امریکی مشیر

    مذہبی ہم آہنگی تعلیم کے ذریعے گراس روٹ لیول سے پروان چڑھائی جائے: امریکی مشیر

    کراچی: امریکی خصوصی مشیر برائے مذہبی اقلیتی امور ناکس ٹیمس نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا اقلیتوں کے تحفظ اور مختلف مذاہب کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دے رہے ہیں، مذہبی ہم آہنگی تعلیم کے ذریعے گراس روٹ لیول سے پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کلیہ معارف اسلامیہ کے دورے کے موقع پر جامعہ کراچی میں موجود مختلف ممالک اور پاکستان کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے مذہبی اسکالرز اور طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا مذہبی حقوق کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتا رہا ہے، امریکا میں مقیم مسلم کمیونٹی امریکی سسٹم کا جز ہے اور ملک کی ترقی میں کردار ادا کر رہی ہے، اگر کسی اسکول میں طالبات کو حجاب سے منع کیا جاتا ہے تو ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس شکایت پر قانونی کارروائی کرتا ہے۔

    ناکس ٹیمس نے قائد اعظم محمد علی جناح کی 1947 کی تقریر کا حوالہ بھی دیا، کہا قائد اعظم نے قوم کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ ملک میں رہنے والے تمام لوگوں کو ان کے مذہب کے مطابق آزادانہ عبادت کی ادائیگی کی اجازت ہے۔

    جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ دنیا کی خوب صورتی کا راز مختلف رنگ، نسل، زبان، عقائد اور خیالات کے تنوع میں ہے، عدم برداشت اور تشدد کے رجحانات کو ختم کرنے کے لیے سب سے پہلے اپنی سوچ کو امن کے اصولوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔

    دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ کہ دنیا میں مثبت تبدیلیوں اور دیرپا امن قائم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم مکالمے کے کلچر کو فروغ دیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہمیں دوسروں کی رائے کو سننے، سمجھنے اور قبول کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

  • غیر ملکی کرکٹرز نے تھلیسمیا کے شکار بچوں کے دل جیت لیے

    غیر ملکی کرکٹرز نے تھلیسمیا کے شکار بچوں کے دل جیت لیے

    کراچی: پی ایس ایل میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والے سابق بین الاقوامی کرکٹرز نے خون کی بیماریوں میں مبتلا بچوں کے لیے خون کے عطیات کی اپیل کی ہے۔

    دنیائے کرکٹ کے عظیم کھلاڑیوں سابق آسٹریلوی فاسٹ بالر سائمن ٹوفل، سابق ویسٹ انڈین ٹیسٹ کرکٹر کرٹلے امبروز،کمنٹریٹر بیری ولکسن نے کراچی میں خون کی بیماریوں کا شکار بچوں کے علاج کے رفاہی ادارے عمیر ثناء فائونڈیشن کا دورہ کیا اور تھیلے سیمیا کے مریض بچوں کے ہمراہ کیک کاٹا۔

    کرکٹرز نے ڈے کیئر سینٹر میں زیر علاج بچوں سے ملاقات کی اور ان میں تحائف بھی تقسیم کیے۔ سائمن ٹوفل نے تھیلے سیمیا کے بچوں کے لئے خون کا عطیہ بھی کیا۔

    سابق کرکٹرز کا کہنا تھا کہ تھیلےسمیا ایک موروثی مرض ہے ، جس کی روک تھام کے لئے نوجوان نسل کو آگے آکر نہ صرف یہ کہ کردار ادا کرنا پڑے گا بلکہ ان بچوں کی زندگیوں کو برقرار رکھنے کے لیے خون کا عطیہ بھی کرنا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی آکر اور تھیلے سیمیا کے بچوں سے ملاقات کر کے بہت خوشی ہوئی،پاکستانیوں کو ایسے بچوں کے بارے میں سوچنا چاہیےاوراس مرض کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنی چاہیے۔

    اس موقع پر ڈاکٹر کاشف انصاری اور ڈاکٹر ثاقب انصاری نے کو ملک سے تھیلے سیمیا کے خاتمے کے لیے رفاہی ادارے کی سرگرمیوں اور خدمات کے حوالے سے بریفنگ دی اور کہا کہ عمیر ثناء فائونڈیشن گزشتہ پندرہ سال سے نہ صرف تھیلے سیمیا کے بچوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کر رہی ہے بلکہ ملک سے اس مرض کے خاتمے کے لیے بھی جدوجہد کر رہی ہے۔

  • ڈاکٹر کی غفلت سے ڈی آئی جی کی والدہ کا انتقال، ہیلتھ کیئر کمیشن حرکت میں آ گیا

    ڈاکٹر کی غفلت سے ڈی آئی جی کی والدہ کا انتقال، ہیلتھ کیئر کمیشن حرکت میں آ گیا

    کراچی: شہر قائد میں ڈاکٹر کی غفلت کے باعث ڈی آئی جی ایڈمن سندھ پولیس عاصم قائمخانی کی والدہ کے انتقال پر ہیلتھ کیئر کمیشن نے نجی اسپتال سے تمام ڈیٹا طلب کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ ماہ کراچی کے ایک نجی اسپتال میں ڈاکٹر کی غفلت کے باعث ڈی آئی جی عاصم قائمخانی کی والدہ انتقال کر گئی تھیں، جس پر انھوں نے ڈاکٹروں اور اسپتال کے خلاف سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن کو خط لکھ دیا تھا۔

    خط پر سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن حرکت میں آ گیا، کمیشن نے نجی اسپتال سے ڈی آئی جی کی والدہ کا تمام ڈیٹا طلب کر لیا ہے، اسپتال انتظامیہ سے ڈاکٹر اور عملے کی تمام تفصیلات طلب بھی کرلی گئیں۔

    واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں مختلف اسپتالوں کے ماہر امراض قلب کو شامل کیا جائے گا، امراض قلب کے ماہرین کی ٹیم کی تشکیل کے بعد واقعے کی تفتیش شروع کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں این آئی سی وی ڈی اور آغا خان کے ماہرین کے لیے اسپتالوں کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈی آئی جی کی والدہ کو معمولی پیٹ کی تکلیف پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا، لیڈی ڈاکٹر نے دل کا دورہ بتا کر انجیوگرافی اور انجیوپلاسٹی کی، دوران علاج غفلت و لاپرواہی سے آنت کو نقصان پہنچا، ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر نے اس واقعے کو چھپایا، آپریشن کے چند روز بعد اچانک والدہ کی طبیعت بگڑی اور ان کا انتقال ہوگیا۔

  • کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج 2 شعبوں میں تقسیم

    کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج 2 شعبوں میں تقسیم

    کراچی: کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو 2 شعبوں میں تقسیم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین گورننگ باڈی اور میئر کراچی وسیم اختر کی زیر صدارت اجلاس میں کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو 2 شعبوں میں تقسیم کردیا گیا۔

    ترجمان کے ایم سی کا کہنا ہے کہ کے ایم ڈی سی میں کالج آف میڈیسن اور کالج آف ڈینٹسٹری کے شعبے قائم کیے گئے ہیں۔

    کے ایم سی ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں کالجز کی اکیڈمک کونسل الگ، گورننگ باڈی ایک ہوگی، کالجز کے لیے الگ پرنسپل کے تقرر سے کوئی اضافی مالی بوجھ نہیں پڑے گا، دونوں پہلے ہی اپنے شعبوں میں سربراہان کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔

    ترجمان کے ایم سی کا کہنا ہے کہ اسکول آف نرسنگ عباسی شہید اسپتال کو کالج آف نرسنگ کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کالج آف نرسنگ میں 4 سالہ بی ایس این ڈگری پروگرام شروع کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ دسمبر 2018 میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو یونیورسٹی میں تبدیل کریں گے اس حوالے سے میئر کراچی کو بریفنگ دینے کا کہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ ساتھ میڈیکل کے شعبے میں جدت آرہی ہے، کانووکیشن تعلیم مکمل کرنے والوں کے لیے ایک خوبصورت احساس ہے جبکہ میئرکراچی کے پاس وسائل کم ہیں اور ہمیں اس کا احساس ہے۔