Author: انور خان

  • بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے پر 2 نجی اسکولز کی رجسٹریشن معطل

    بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے پر 2 نجی اسکولز کی رجسٹریشن معطل

    کراچی: انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ٹیم سے تعاون نہ کرنے اور بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے پر 2 نجی اسکولز کی رجسٹریشن معطل جبکہ 40 کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نجی اسکولوں کی جانب سے پولیو ٹیم کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز نے کارروائی شروع کردی۔ ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز کی جانب سے 2 نجی اسکولز کی رجسٹریشن معطل کردی گئی۔

    ڈائریکٹر اسکولز کی جانب سے 40 اسکولوں کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔

    ڈی جی اسکولز کا کہنا ہے کہ جو اسکول پولیو ٹیم کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے، ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور پولیو ٹیم کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی جائے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ درجنوں اسکولوں کے خلاف شکایتیں موصول ہو رہی ہیں، تمام نجی اسکولز کو آخری مرتبہ ہدایت کی جاتی ہے کہ پولیو ٹیم کے ساتھ تعاون کیا جائے۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں اس وقت انسداد پولیو کی مہم جاری ہے جو 10 سے 16 فروری تک چلائی جائے گی۔

    رواں برس سندھ سمیت ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی تعداد 12 ہوچکی ہے جن میں سے 6 صوبہ خیبر پختونخواہ، 5 سندھ اور 1 بلوچستان سے سامنے آیا ہے۔

  • جناح اسپتال وفاق کو دینے کا معاملہ، ڈاکٹرز غصہ، اسپتال بند کرنے کی دھمکی

    جناح اسپتال وفاق کو دینے کا معاملہ، ڈاکٹرز غصہ، اسپتال بند کرنے کی دھمکی

    کراچی: جناح اسپتال وفاق کو دیے جانے کے معاملے پر ڈاکٹرز غصے سے پھٹ پڑے، خاتون ڈاکٹر صغریٰ نے اسپتال بند کرنے کی دھمکی دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج جناح اسپتال کراچی میں ڈاکٹرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، ڈاکٹرز نے اسپتال کی حوالگی کے معاملے پر سندھ اور وفاقی حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا اور کہا کہ دونوں حکومتیں کمیٹی تشکیل نہ دے سکیں تو علامتی ہڑتال کی جائے گی۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ان سے بات چیت کا مرحلہ جلد شروع کیا جائے، معاملہ حل نہ ہوا تو ڈاکٹرز آپریشن تھیٹرز کا بھی علامتی بائیکاٹ کریں گے، ہم نے حل دیا ہے کہ جو فیکلٹیز کام کررہی ہیں ان کو اسی طرح چلنے دیا جائے، اگر ہمیں محسوس ہوا کہ ہمارے حقوق غصب ہو رہے ہیں تو ہم بھی رد عمل دیں گے، وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ وہ ڈاکٹرز سے مذاکرات کرے، ایسے اقدامات نہ کریں جس سے انارکی پھیلے، سیاسی حکومت کا کام حل نکالنا ہے، لوگوں کو حقوق دیے جائیں نہ کہ ان پر فیصلے تھوپے جائیں۔

    ملک کے 4 بڑے اسپتالوں کو وفاق کے تحت کرنے کا عمل شروع

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر صغریٰ پھٹ پڑیں، انھوں نے کہا بس بہت ہوگیا اب ہمیں اپنے بچوں کو دیکھنا ہے ہمارے روزگار کے لالے پڑ چکے ہیں، اس سے پہلے کبھی نہیں کہا کہ اسپتال بند ہوجانا چاہیے لیکن اب کہتی ہوں کہ بس بہت ہو گیا اس سے بہتر ہے اسپتال ہی بند کر دو۔

    ڈاکٹر اقبال آفریدی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد جناح اسپتال کے ڈاکٹرز کے ساتھ برا سلوک کیا گیا، پہلے سندھ کے حوالے کیا گیا اور اب دوبارہ وفاق کے حوالے کیا جا رہا ہے، آنے جانے کے اس سلسلے میں ڈاکٹرز سے کبھی نہیں پوچھا گیا، اس طرح مریض بھی متاثر ہوتے ہیں اور بچوں کا تعلیمی حرج بھی ہوتا ہے، جناح کو وفاق کے تحت لانے سے قبل ڈاکٹرز سے مشورہ کیا جائے۔

    ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا تھا کہ وفاق کے انڈر میں جانے پر ڈاکٹرز کے گریڈ کم کیے جا رہے ہیں، یعنی سینئیرز کو دوبارہ جونئیرز ہونا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹرز شامل ہیں۔

  • کراچی میں نزلہ زکام سے پانچ افراد موت کے منہ میں چلے گئے

    کراچی میں نزلہ زکام سے پانچ افراد موت کے منہ میں چلے گئے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں متعلقہ حکام جان لیوا کرونا وائرس سے عوام کو خبردار کرتے رہ گئے جبکہ نزلہ زکام نے ہی شہریوں کی جانیں لینا شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں ایچ ون این ون فلو وائرس (عام نزلہ زکام) بڑھنے لگا، شہر میں ایک ماہ کے دوران 5 افراد ایچ ون این ون انفلوائنزا کے باعث زندگی کی بازی ہارگئے۔

    ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کراچی میں جنوری سے اب تک 129 سے زائد افراد انفلوائنزا کا شکار ہوئے ہیں،  متاثرہ افراد میں 71 خواتین اور 58 مرد شامل ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق کراچی کے مختلف علاقوں سے ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں، چھینکتے اور کھانستے وقت منہ کو ٹشو یا کپڑے سے کور کریں اور کھانا کھانے سے قبل ہاتھ کو اچھی طرح سے صاف کریں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بلا ضرورت بھیڑ والی جگہ پر جانے سے بھی گریز کیا جائے۔

  • سلیکٹرز کو اپنی آنکھوں کا معائنہ کرانا چاہیے، معین خان

    سلیکٹرز کو اپنی آنکھوں کا معائنہ کرانا چاہیے، معین خان

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان قومی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پریوینشن آف بلائنڈ نیس (POB) ٹرسٹ اسپتال آنکھوں کا اچھا اسپتال ہے، سیلیکٹرز کو بھی یہاں سے اپنی آنکھوں کا معائنہ کرانا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہون نے پریوینشن آف بلائنڈ ٹرسٹ (پی او بی) کے زیر اہتمام سفید موتیا کے مفت آپریشن کیمپ کے دورے کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر پی او بی چئیرمین ڈاکٹر مصباح العزیز، ڈاکٹر شایان شادمانی اور شارق جعفری بھی موجود تھے۔

    ہفتہ وار منعقد ہونے والے کیمپ میں رواں ہفتے سفید موتیا کے 300 مریضوں کی فہرست مرتب کی گئی تھی جن کا اتوار کے روز مفت آپریشن کیا گیا، آپریشن کے بعد پی او بی ہسپتال کی جانب سے مریضوں کو ادویات بھی مہیا کی گئیں۔

    سابق کرکٹر معین کا کہنا تھا کہ فواد عالم بار بار اچھی کارکردگی دکھا کر سلیکٹرز کو بتا رہے ہیں کہ مجھے چانس دو، فواد عالم ایسی عمر میں ہے کہ اسے موقع ملنا چاہیے، وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی بھرپور کارکردگی دکھا چکے ہیں، فواد عالم کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، وہ بھی اس ملک کے کھلاڑی ہیں۔

    معین خان نے سیلیکٹرز کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں مشورہ دیا کہ پی او بی آنکھوں کا اچھا اسپتال ہے، سیلیکٹرز کو اپنی آنکھوں کا معائنہ یہاں سے کرانا چاہیے، میرٹ کو آگے نہ لاکر ہماری ساکھ خراب ہو رہی ہے، ہماری کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔

  • پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص نا ممکن ، عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ

    پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص نا ممکن ، عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ

    اسلام آباد : پاکستان نے کرونا وائرس کی ممکنہ خطرے کے پیش نظر عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ کرلیا ہے، ظفرمرزا کا کہنا ہے کہ وائرس کی پاکستان میں تشخیص کی سہولت نہیں ،رپورٹ ہونیوالے مشتبہ کیسز کے سیمپلزبین الاقوامی لیبارٹریز بھیجےجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے کرونا وائرس کی تشخیص کیلئے چین، ہانگ کانگ،ہالینڈ کی لیبارٹریوں سے رابطہ کرلیا ہے ، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر نے کہا ہے کہ چین سے پھیلنے کرونا وائرس کی پاکستان میں تشخیص کی سہولت نہیں، رپورٹ ہونیوالے مشتبہ کیسز کے سیمپلز عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے چین، ہانگ کانگ اور ہالینڈ میں قائم لیبارٹریوں میں بھیجے جائیں گے۔

    ڈاکٹر ظفر کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ایک نیا جرثومہ ہے جس کی تشخیص کی صلاحیت دنیا کی چند مخصوص وائرولوجی لیبارٹریز کے پاس ہے، اگلے دو ہفتوں میں پاکستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کی سہولت مہیا کر دی جائے گی ۔

    انھوں نے مزید کہا کہ قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد نے اقدامات شروع کردی، عالمی اداروں کی تعاون سے جلد این آئی ایچ میں کورونا وائرس کی تشخیص شروع ہوگی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، ڈاکٹر ظفر مرزا

    گذشتہ روز وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کرونا وائرس کا اوریجن چین سے مل رہا ہے ، اس وائرس میں مبتلامریضوں نےچین میں سفر کیا ہے ، یہ وائرس جانوروں کےذریعے انسانوں میں منتقل ہوتاہے۔

    ڈاکٹر ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ چین میں540کروناوائرس کے مریضوں کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ اب تک 17لوگوں کی کرونا وائرس سے موت ہوچکی ہے، پاکستان میں ابھی تک کروناوائرس کا کوئی کیس سامنےنہیں آیا۔

    معاون خصوصی نے کہا تھا کہ ایک ہفتےمیں 41پروازیں چین سے لاہور،کراچی اسلام آبادآتی ہیں، کروناوائرس سے نمٹنےکیلئے اہم ایئرپورٹس پر اسکریننگ سسٹم لگایاہے، چین سے آنےوالےمسافربغیراسکریننگ ایئرپورٹس سے باہر نہیں جاسکتے۔

  • جناح اسپتال میں آتشزدگی : نوزائیدہ بچی انکیوبیٹر میں جھلس کر جاں بحق

    جناح اسپتال میں آتشزدگی : نوزائیدہ بچی انکیوبیٹر میں جھلس کر جاں بحق

    کراچی : جناح اسپتال کے بچہ وارڈ آگ لگنے سے نوزائیدہ بچی انکیوبیٹر کے اندر ہی جھلس کر جاں بحق ہوگئی، آگ لگنے کی میں وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے جناح اسپتال کے بچہ وارڈ قومی ادارہ برائے امراض اطفال (این آئی سی ایچ) کے آئی سی یو میں موجود ایک انکیوبیٹرمیں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔

    اس حوالے سے اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ اس قدر تیزی سے لگی کہ عملے کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں مل سکا۔

     آگ لگنے سے آئی سی یو کے انکیوبیٹر میں موجود نوزائیدہ بچی انکیوبیٹر کے اندر ہی جل کر شدید زخمی ہوگئی جسے فوری طور پرطبی امداد دی گئی بعد ازاں نوزائیدہ بچی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق آگ لگنے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل این آئی سی وی ڈی کے آپریشن تھیٹر میں بھی آگ لگنے کا واقعہ پیش آچکا ہے۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی ساؤتھ شیراز نذیر نے میڈیا کو بتایا ہے کہ جناح اسپتال انتظامیہ نے واقعہ سے متعلق پولیس کو آگاہ نہیں کیا، انکیوبیٹر میں آگ لگنے سے بچی کی موت کا میڈیا سے معلوم ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے واقعہ پر پولیس کو آگاہ نہیں کیا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہیں صدر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھی، متوفی بچی کے لواحقین سے رابطہ کیا جارہا ہے

    وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے این آئی سی ایچ کے انکیوبیٹر میں آگ لگنے کا نوٹس لے لیا، وزیراعلٰی نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی سی ایچ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے انکیوبیٹر میں آگ لگنے سے بچی کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین سے افسوس کا اظہار کرتا ہوں میں والدین خاص طور پر والدہ کے درد کو محسوس کررہا ہوں، علاوہ ازیں سید مراد علی شاہ نے این آئی سی ایچ انتظامیہ کو ضروری اقدامات کی ہدایت بھی دی ہے۔

  • کل 6 سالہ حسنین کا اہم آپریشن کیا جائے گا

    کل 6 سالہ حسنین کا اہم آپریشن کیا جائے گا

    کراچی: کتوں کے کاٹے سے زخمی 6 سال کے حسنین کا آج این آئی سی ایچ میں 10 رکنی میڈیکل بورڈ نے طبی معائنہ کیا، پروفیسر جمال رضا نے کہا کہ کل (جمعے کو) حسنین کا اہم آپریشن کیا جائے گا، آنکھوں کے ڈاکٹر نے بھی حسنین کا معائنہ کیا، امید ہے بینائی محفوظ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق این آئی سی ایچ میں زیر علاج حسنین کی حالت سنبھل گئی ہے، ڈاکٹروں نے چھ سالہ حسنین کو وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا ہے، اور نالی کے ذریعے خوراک دی جانے لگی ہے۔

    انتہائی نگہداشت یونٹ کے سربراہ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ علی کے مطابق بچے کی حالت میں بہتری آ گئی ہے اس لیے اسے وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا ہے، بچے کے چہرے کی مزید سرجری کے بارے میں بھی فیصلہ کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    یاد رہے کہ چھ سالہ حسنین کے ساتھ یہ لرزہ خیز واقعہ 14 نومبر کو بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں پیش آیا تھا جب 6 سے 7 کتوں نے کم سن بچے پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے۔ اس کے بعد بچے کے گھر والے اس کے علاج کے لیے در در پھرتے رہے، آخر کار بچے کو این آئی سی ایچ میں داخل کیا گیا، تاہم اس سے قبل اس واقعے نے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچا دی تھی۔

    تین دن قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر زخمی حسنین کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا، 10 رکنی اس بورڈ کے چئیرمین این آئی سی ایچ کے ڈاکٹر جمشید اختر ہیں۔ ترجمان حکومت سندھ کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو بچے کو بیرون ملک بھی علاج کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

  • پاگل کتے کے کاٹنے سے نوجوان جاں بحق

    پاگل کتے کے کاٹنے سے نوجوان جاں بحق

    کراچی: سگ گزیدگی کا شکار 18 سالہ نوجوان جناح اسپتال میں دورانِ علاج دم توڑ گیا۔

    جناح اسپتال کی سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی کے مطابق  نوری آباد کے  رہائشی 18 سالہ نوجوان ظہور خان کو تین ماہ قبل کتے نے کاٹا تھا مگر اہل خانہ نے اُس کا علاج نہیں کروایا۔ سیمی جمالی کے مطابق نوجوان کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا البتہ آج شام اُس کی طبیعت بہت خراب ہوئی، ڈاکٹرز نے اُسے بچانے کی کوشش کی مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    نوجوان کے والد کا کہنا تھا کہ بیٹے کو تین ماہ قبل کتے نے کاٹا جس کے بعد وہ مقامی اسپتال لے کر گئے تو ڈاکٹر نے پٹی کر کے دوا دے دی تھی، بیٹے کی طبیعت  دور روز قبل بہت زیادہ خراب ہوئی جس کے بعد ہم اُسے اسپتال لے کر آئے۔

    مزید پڑھیں: کراچی: پاگل کتے کے کاٹنے سے خاتون جاں بحق

    جناح اسپتال کراچی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ نوجوان ضلع جامشورو کے علاقے نوری آباد میں واقع گاؤں جیوا خان گوٹھ کا رہائشی تھا، ان کا کہنا تھا کہ مریض کو جب جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا گیا تو اسے ریبیز کی بیماری لاحق ہو چکی تھی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مریض کو پہلے کبھی کسی قسم کی ویکسین نہیں دی گئی اور نہ ہی اس کے والدین کو اس سے متعلق کوئی علم ہے۔

  • مزار قائد کو گلابی روشنی سے کیوں منور کیا گیا؟

    مزار قائد کو گلابی روشنی سے کیوں منور کیا گیا؟

    کراچی: پاکستان میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی مہم کے سلسلے میں آج مزار قائد کو گلابی روشنی سے منوّر کیا گیا، اس سلسلے میں ایک تقریب بھی منعقد کی گئی جس سے خاتون اوّل ثمینہ علوی نے خطاب کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چھاتی کینسر سے متعلق پاکستان میں مہم چلائی جا رہی ہے، اس سلسلے میں کراچی میں مزار قائد کو گلابی روشنی میں نہلایا گیا۔

    آگاہی مہم کی تقریب خطاب کرتے ہوئے خاتون اول ثمینہ علوی نے کہا کہ اکتوبر پوری دنیا میں بریسٹ کینسر کی آگاہی کا مہینہ ہے، دنیا میں آگاہی پھیلنے سے 98 فی صد ریکوری ممکن ہو چکی ہے لیکن پاکستان میں 45 سے 50 فی صد مریض موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بریسٹ کینسر کا علاج موجود ہے تاخیر نہیں کرنی چاہیے، خاتون اوّل

    ثمینہ علوی کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان عارف علوی کو بھی اس مرض کی سنگینی سے آگاہ کیا گیا ہے، میں خواتین کی جانیں بچانے کے لیے آگاہی کے لیے کام کر رہی ہوں، دنیا میں آگاہی کی وجہ سے جلد تشخیص ہو جاتی ہے۔

    خاتون اوّل نے کہا کینسر میں مبتلا خواتین اس مرض کو چھپاتی ہیں، جس گھر کی عورت کو بریسٹ کینسر ہو وہ گھر ٹوٹ جاتا ہے، کم عمر بچیوں میں بھی یہ پھیل رہا ہے، مرد بھی اپنی بہنوں اور گھر کی خواتین کی مدد کریں۔

    انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان میں بھی چھاتی کے کینسر کی مکمل ریکوری کو ممکن بنایا جائے گا، جناح میں علاج کی سہولت ہے، علاج مہنگا ہے اس لیے نجی اسپتال بھی اس میں حصہ لیں، کراچی میں اور بھی 2 تین اسپتالوں میں علاج مہیا کیا جا رہا ہے۔

  • جامعہ اردو : طلبہ تنظیم کے کارکنان کا وائس چانسلر پر تشدد

    جامعہ اردو : طلبہ تنظیم کے کارکنان کا وائس چانسلر پر تشدد

    کراچی: شہر قائد واقع جامعہ اردو کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف حسین پر طلبہ تنظیم کے کارکنوں نے تشدد کیا اور گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز انور خان کے مطابق جامعہ اردوکےوائس چانسلرڈاکٹرالطاف حسین پرطلبہ تنظیم کےکارکنوں نے تشدد کیا اور انہیں گاڑی سے اتار کر گھسیٹا۔

    جامعہ اردو کے اساتذہ نے وائس چانسلر پر ہونے والے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور تمام کیمپسز میں ہونے والی کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ انجمن اساتذہ نے الطاف حسین پر ہونے والے تشدد کو قابل افسوس قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پورے معاملے میں پولیس نے غیرذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا۔

    انجمن اساتذہ (عبدالحق اور گلشن کیمپس) نے کل اجلاس طلب کیا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل دیا جائے گا۔یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تشدد میں ملوث طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق جامعہ اردو یونیورسٹی انتظامیہ کے افسران عزیز بھٹی تھانے مقدمہ درج کرانے پہنچے تاہم چار گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی طلبہ تنظیم کے خلاف پرچہ کٹ نہ سکا۔