Author: انور خان

  • کراچی، بچے کا کامیاب آپریشن، سینے میں گھسا پیچ کس نکال لیا گیا

    کراچی، بچے کا کامیاب آپریشن، سینے میں گھسا پیچ کس نکال لیا گیا

    کراچی: شہر قائد کے اسپتال قومی ادارہ برائے امراض قلب میں بچے کا کامیاب آپریشن کرکے سینے میں گھسا پیچ کس نکال لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ڈاکٹرز نے کامیاب آپریشن کرکے بچے کے سینے میں گھسا پیچ کس نکال لیا، دیگر اسپتالوں نے بچے کا آپریشن کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز انور خان کے مطابق کراچی میں ارسلان نامی بچے کے سینے میں کھیل کے دوران پیچ کس گھس گیا تھا، قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ڈاکٹروں نے پیچیدہ آپریشن کے ذریعے بچے کی زندگی بچالی۔

    رپورٹ کے مطابق سینے میں پیچ کس گھسنے کے بعد بچے کو فوری طور پر مختلف اسپتالوں میں لے جایا گیا تاہم وہاں بچے کا آپریشن کرنے سے انکار کردیا گیا کیونکہ سینے میں جس جگہ اسکریو ڈرائیور لگا تھا وہاں دماغ اور دل کی وینز ہوتی ہیں۔

    بعدازاں قومی ادارہ برائے امراض قلب لے جایا گیا جہاں کامیاب آپریشن کے بعد پیچ کس نکال لیا گیا۔

    ارسلان کے والدین کا کہنا ہے کہ بچہ ماموں کے گھر رہتا ہے جہاں کھیل کے دوران اسکریو ڈرائیور سینے میں پیوست ہوگیا تھا۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آپریشن میں تاخیر سے بچے کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوسکتا تھا تاہم بچے کی حالت اب خطرے سے باہر ہے اسے جلد ڈسچارج کردیا گیا جائے گا۔

  • اعضاء کا عطیہ نہ ملنے سے پاکستان میں ہر تیسرا شخص انتقال کر جاتا ہے، ڈاکٹر ادیب رضوی

    اعضاء کا عطیہ نہ ملنے سے پاکستان میں ہر تیسرا شخص انتقال کر جاتا ہے، ڈاکٹر ادیب رضوی

    کراچی : سربراہ ایس آئی یو ٹی ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی نے کہا ہے کہ مِلک میں بعد از مرگ اعضا کے عطیہ کے حوالے سے آگاہی کے فقدان کے باعث پاکستان میں ہر تیسرا شخص انتقال کر جاتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ انسٹیٹوٹ آف یورولوجی میں ایک تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق سندھ انسٹیٹوٹ آف یورولوجی میں اعضاء کے عطیہ کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

    تقریب میں اعضاء کے منتظر مریضوں، ماہرین صحت اور محکمہ صحت سندھ کے نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اعجاز خان زادہ نے بتایا کہ حکومت سندھ نے صوبے میں سندھ ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی (ایچ او ٹی اے) بنائی ہے۔

    ایچ او ٹی اے نے ہر اسپتال کو پابند کیا ہے کہ برین ڈیتھ ہونے والے مریضوں کے حوالے سے فوری طور پر ہوٹا کو آگاہ کریں۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سربراہ ایس آئی یو ٹی ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کا کہنا تھا کہ مِلک میں بعد از مرگ اعضا کے عطیہ کے حوالے سے آگاہی کے فقدان کے باعث پاکستان میں ہر تیسرا شخص انتقال کر جاتا ہے۔

    انہون نے بتایا کہ اب تک بغیر کسی معاوضے کے چھ ہزار سے زائد مریضوں میں اعضاء کی پیوندکاری کی جاچکی ہے، تمام اعضاء کی پیوندکاری دنیا بھر میں ہورہی ہے اور یہ ہم بھی کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جگر کی پیوند کاری سندھ کے اسپتال میں ممکن، بالکل مفت ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

    اس کیلئے صرف لوگوں کی ہمت اور ان میں آگاہی پیدا کی ضرورت ہے، لوگوں کو چاہیے کہ بعد ازمرگ اپنے اعضاء عطیہ کریں کیونکہ ایک فرد آٹھ لوگوں کی زندگیاں بچا سکتا ہے۔

  • ویسٹ انڈیزکے سابق فاسٹ باؤلرمائیکل ہولڈنگ کی دعوت حلیم میں شرکت

    ویسٹ انڈیزکے سابق فاسٹ باؤلرمائیکل ہولڈنگ کی دعوت حلیم میں شرکت

    کراچی: ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر اور کرکٹ لیجنڈ مائیکل ہولڈنگ نے دعوت حلیم میں شرکت کی، اس موقع کئی اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال میں شوبز کی دنیا سے وابستہ نوید رضا نے اپنے گھر پر نیازِ امام حسین منعقد کی تھی جس میں ویسٹ انڈیز کے سابق کرکٹر سمیت کئی نامور شخصیات شریک ہوئیں۔

    سابق بین الاقوامی فاسٹ باؤلر کے ہمراہ ویسٹ انڈیز کے صحافی بیری والکسن بھی اس دعوت میں شریک ہوئے۔ دونوں غیر ملکی شخصیات نے حلیم بہت رغبت سے تناول کیا اور تعریف کی۔

    شوبز اسٹار کے گھر پر منعقدہ نیاز حلیم میں عمیر ثنافاؤنڈیشن کے ڈاکٹرثاقب انصاری، ندا یاسر، کامران جیلانی، نیبل ظفر، یاسر نواز، ذوالفقار شیخ، دانش نواز، فیضان شیخ، ایاز سموں اور عمران اسلم نے بھی شرکت کی۔

    اس موقع پر فیشن ڈیزائنرعمران راجپوت اور پاکستان کے سابق سفارت کارحسن حبیب نے بھی مائیکل ہولڈننگ کے ساتھ دعوت حلیم میں شرکت کی ۔نارتھ کوریامیں پاکستان کے سابق سفیر حسن حبیب اور فیشن ڈیزانئر عمران راجپوت نے بھی نیاز حلیم میں موجود تھے۔

    سید نوید رضا کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مائیکل ہولڈنگ کو حلیم بہت پسند آیا ۔انہوں نے بتایا کہ دورہ امریکا کے دوران ان کی اور مائیکل ہولڈنگ کی ملاقات ہوئی تھی جو دوستی میں تبدیل ہوگئی۔

    خیال رہے کہ مائیکل ہولڈنگ ان دنوں پاک بمقابلہ سری لنکا کرکٹ میچوں میں کمنٹری کرنے کے لیے کراچی میں موجود ہیں ، سیریز کا پہلا میچ بارش کے باعث منسوخ ہوگیا تھا۔ دوسرا میچ آئندہ روز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔

  • پاکستان میں کینسر کا سبب بننے والی دوا ’زینٹیک ‘پرپابندی

    پاکستان میں کینسر کا سبب بننے والی دوا ’زینٹیک ‘پرپابندی

    کراچی: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے ملک بھر میں کینسر کا سبب بننے کے خدشات کی بنیاد پر خام مال رائینی ٹیڈائن سے تیار کی جانے والی زینٹیک نامی دوا کی فروخت پر پابندی کے بعد بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے اس معاملے کی مزید چھان بین کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے انچارج ڈاکٹر عاصم رؤف کا کہنا ہے کہ امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے زینٹک نامی دوا میں کینسر کا سبب بننے والے اجزاء کی موجودگی کے بعد ہم نے اس دوا کو پورے پاکستان سے فوری طور پر اٹھوا لیا ہے، ڈریپ کے انسپکٹرز اور ٹیمیں پوری طرح صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں، صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشنز کے ساتھ مل کر ادویات کی فروخت اور ان معیار کو بہتر بنانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، مریضوں کا تحفظ ڈریپ کی پہلی ترجیح ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو میڈیکیشن سیفٹی پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس کا انعقاد پاکستان سوسائٹی آف ہیلتھ سسٹم فارماسسٹس نے کیا تھا جس سے پی ایچ ایس پی کے سربراہ عبد الطیف شیخ، بین الاقوامی ماہر ادویات پروفیسر میرین ایف آئی وی، عمیمہ مزمل سمیت ملک کے معروف فارماسسٹس اور پروفیسرز نے کیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصم رؤف کا کہنا کہ ان ادویات کی فروخت پر پابندی یقینی بنانے کے لیے ڈریپ صوبوں کے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    ڈاکٹر عاصم رؤف نے میڈیا کو بتایا ڈریپ نے ملک بھر میں کام کرنے والی دواساز کمپنیوں کو رینیٹیڈائن سے بننے والی زینٹیک سمیت دیگر ادویات کی پیداوار اور فروخت سے روک دیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹرشن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ دوا کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔ عاصم رؤف کا کہنا تھا کہ ڈریپ نے گزشتہ پانچ سالوں میں ایسی دس ادویات پر پابندی عائد کی ہے جن پر بین الاقوامی اداروں نے عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ جن ادویات کی شکایت موصول ہوتی ہے عالمی اداروں سے ان کی جانچ کروائی جاتی ہے، ڈریپ کی مانیٹرنگ ٹیمیں باقاعدگی سے ادویہ ساز کمپنیوں کا معائنہ کرتی ہیں۔

    دوسری جانب انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کہ ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں جن میں ڈاکٹروں اور دوا ساز کمپنیوں کے لیے ضابطہ اخلاق کی تیاری اور اس کا جلد نفاذ شامل ہے، بین الاقوامی ماہر ادویات پروفیسر میرین نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ادویات کے نتیجے میں ہونے والی اموات اور چیلنجز کا ذکر کیا ان کا کہنا تھا کہ ان چیلنجز میں ادویات کی کمی، قوانین کا نہ ہونا یا غیر موثر ہونا اور دیگر مسائل شامل ہیں، انہوں نے اس موقع پر ڈاکٹروں کو تجویز دی کہ وہ ادویات کے برانڈز کے بجائے ان کے فارمولے یا جینرک ناموں سے دوا تجویز کریں۔

    پاکستان میں پانچ لاکھ سے زائد افراد دواؤں کے غلط استعمال سے جاں بحق ہو جاتے ہیں، آئے روز کسی دوا کے غلط استعمال یا دوا کی زیادتی سے جاں بحق اور معذور ہونے والے افراد کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں، جو اس بات کا تقاضہ کرتی ہیں کہ پاکستان میں ادویات کو عام کھانے پینے کی اشیاء کی طرح فروخت اور استعمال نہ کیا جائے، ان کا کہناتھا کہ اس کانفرنس کا مقصد ادویات کے محفوظ استعمال کو فروغ دینا ہے تاکہ انسانی جانوں کو ناصرف بچایا جا سکے بلکہ ادویات کے غلط استعمال سے ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔

  • وزیراعظم پانچ ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے جلد کراچی آئیں گے، گورنرسندھ

    وزیراعظم پانچ ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے جلد کراچی آئیں گے، گورنرسندھ

    کراچی: گورنرسندھ عمران اسمعیل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان جلد ہی پانچ ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کراچی آئیں گے، کچرے کی صفائی ایک دن کا کام نہیں روز ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ عمران اسمعیل ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں عالمی یومِ امراضِ قلب کے حوالے سے شروع ہونیوالی آگہی مہم میں سیمنار سے خطاب اور میڈیا کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے، اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی، ڈاؤ یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر امان اللہ عباسی، پرنسپل ڈاؤ میڈیکل کالج پروفیسر امجد سراج میمن، ڈائریکٹر اسپورٹس پروفیسر مکرم علی، پروفیسر شجاع فرخ، پروفیسر نصرت شاہ سمیت سینئر فیکلٹی ممبرزٍ اور طلبہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔

    اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سندھ کے پانچ اضلاع میں صحت کارڈ دینے کا اغاز کیا جائے گا، تھر سے صحت کارڈ دینے کا آغاز کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ نے شہر میں کچرا اٹھانے کی مہم شروع کی ہے، یہ اچھی بات ہے، مگر یہ کام مستقل بنیادوں پر کرنے کی ضرورت ہے، اور مستقل طورپر کچرا اٹھانے کا کام ساری دینا میں میئر کی ذمے داری ہوتی ہے، یہاں بھی ذمہ داری میئر کو ہی دی جانی چاہیے۔

    ایک اور سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان تین فلائی اوورز ،گرین لائن کے متوازی دوسرے منصوبے، لیاری اور ماری پور کے 2ترقیاتی منصوبوں سمیت 5منصوبوں کا افتتاح کرنے جلد کراچی آئیں گے، اس سلسلے میں ان سے وقت مانگا ہے، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جامعات ہی نہیں ملک بھر میں مجموعی طور پر گرانٹس میں مالی کٹوتی کی گئی ہے۔

    قبل ازیں آگہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ دل کا کام صرف جسم کو خون کی فراہمی نہیں بلکہ یہ جسم کی رہنمائی بھی کرتا ہے، دل کے فیصلے سچائی پر مبنی ہوتے ہیں، اور اپنے بھائیوں کی مشکلات پر دل دکھتا اور دل روتا بھی ہے، انہو ں کہا کہ چھوٹے دل والے چھوٹی بات کرتے ہیں اور بڑے دل والے بڑی بات کرتے ہیں، دل کی سچائی ہی انسان کو بہادر بناتی ہے، یہی وجہ ہے کہ عمران خان امریکا میں بیٹھ کر بہادری کے ساتھ کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان میں دل کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں، ڈاؤ یونیورسٹی کی جانب سے آگہی مہم کا آغاز خوش آئند ہے ابھی سیمینار میں پروفیسر محمد سعید قریشی اور دیگر ماہرین نے بتایا کہ دل کی بیماریوں کی روک تھام کے لیے ہمیں اپنا لائف اسٹائل تبدیل کرنا ہوگا۔

    اس تقریب کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسمعیل نے ڈاؤ میڈیکل کالج میں درخت بھی لگایا اور تقریبات کا آغاز کرنے کے لیے کیک بھی کاٹا، تقریب کے آخر میں گورنر سندھ کو وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے اجرک اور ٹوپی بھی پیش کی۔

  • سندھ کے پانچ اضلاع میں جلد صحت کارڈ فراہم کیے جائیں گے، عمران اسماعیل

    سندھ کے پانچ اضلاع میں جلد صحت کارڈ فراہم کیے جائیں گے، عمران اسماعیل

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ سندھ کے پانچ اضلاع میں جلد صحت کارڈ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں عالمی یومِ امراض قلب کے حوالے سے شروع ہونے والی آگاہی مہم کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دل کی بڑھتی بیماریوں میں کمی کے لیے خوراک اور طرزِ زندگی میں تبدیلی لانا ہوگی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ کراچی سے کچرے کی صفائی ایک دن کا نہیں روز کا کام ہے، اس طرح کی مہم جاری رہنا اچھی بات ہے، مگر کچرا اٹھانے کا کام مستقل اور روزانہ کی بنیاد پر ہونا چاہیے، انہوں نے کراچی کے لیے آرٹیکل 149لاگو کرنے کی تجویز کوئی پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں سندھ کے پانچ اضلاع میں صحت کارڈ فراہم کرنے کا آغاز جلد کیا جائے گا، صحت کارڈ دینے کا آغاز تھر سے ہوگا۔

    [bs-quote quote=”صفائی مہم اچھی بات ہے مگر کراچی سے کچرا اٹھانے کا کام روزانہ اور مستقل بنیاد پر ہونا چاہیے” style=”style-9″ align=”left” author_name=”گورنر سندھ”][/bs-quote]

    ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان تین فلائی اوورز گرین لائن کے متوازی دوسرے منصوبے، لیاری اور ماڑی پور کے 2ترقیاتی منصوبوں سمیت 5منصوبوں کا افتتاح کرنے جلد کراچی آئیں گے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ جامعات ہی نہیں ملک بھر میں مجموعی طور پر گرانٹس میں مالی کٹوتی کی گئی ہے۔

    قبل ازیں آگہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ دل کا کام صرف جسم کو خون کی فراہمی نہیں بلکہ یہ رہنمائی بھی کرتا ہے، قلب کے فیصلے سچائی پر مبنی ہوتے ہیں، اس لیے اپنے بھائیوں کی مشکلات پر نہ صرف دل دکھتا بلکہ روتا بھی ہے۔

    انہو ں کہا کہ دل کی سچائی ہی انسان کو بہادر بناتی ہے، یہی وجہ ہے کہ عمران خان امریکا میں بیٹھ کر بہادری کے ساتھ کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ اس موقع پر پروفیسر محمد سعید قریشی اور دیگر ماہرین نے بھی سیمینار سے خطاب کیا اور بتایا کہ دل کی بیماریوں کی روک تھام کے لیے ہمیں اپنا نظام زندگی تبدیل کرنا ہوگا۔

    پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ پاکستان میں دل کی بڑھتی بیماریوں کی بنیادی وجہ ہماری خوراک کی عادات اور ورزش سے عاری طرزِ زندگی ہے، خوراک سے غیر صحت مند اجزا نکال کر متوازن غذا لی جائے اور باقاعدگی سے مناسب ورزش کی جائے تو پاکستان میں دل کے امراض سے اموات میں بھی کمی آئے گی۔

    ڈاؤ یونیورسٹی کارڈیولوجی کے سربراہ نوازلاشاری کا کہنا تھا کہ خوراک میں ایسی چیزیں نکال دی جائیں جو دل کے لیے نقصان دہ ہیں، دن میں 35منٹ چہل قدمی، سگریٹ نوشی، پان، گٹکے سے اجتناب ضروری ہے، اس کے ساتھ ساتھ ماحول کو بھی بہتر بنایا جائے اسی لیے ہم نے آج درخت لگانے کی مہم بھی شروع کی ہے۔

  • کراچی کا ساحل اور آبی حیات آلودگی کی زد میں، سیکڑوں مچھلیاں مر گئیں

    کراچی کا ساحل اور آبی حیات آلودگی کی زد میں، سیکڑوں مچھلیاں مر گئیں

    کراچی: شہر قائد کے ساحل پر سینکڑوں مچھلیاں آبی آلودگی کے باعث مر گئیں، مردہ مچھلیوں سمیت متعدد آبی حیات ساحل سمندر پر بکھری پڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کا ساحل اور آبی حیات آلودگی کی زد میں ہے، سیکڑوں مردہ مچھلیاں ساحل پر آ گئیں، مردہ مچھلیوں سمیت متعدد آبی حیات سمندر کنارے موجود ہیں۔

    مختلف اقسام کی مردہ مچھلیوں کے علاوہ کیکڑے اور آبی نباتات بھی ساحل پر بہہ کر آ گئی ہیں۔

    گندگی کی بنا پر ساحل پر شدید تعفن پھیل گیا ہے، شہری گندے ساحل پر ہی پکنک منانے پر مجبور ہیں، دوسری طرف مردہ مچھلیاں کھانے کے لیے ساحل پر پرندوں کی بھی بہتات ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بارش کے بعد آبی حیات متاثر، سینکڑوں مردہ مچھلیاں کلفٹن ساحل پر آ گئیں

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بارشوں کے بعد بھی آبی حیات بری طرح متاثر ہو گئی تھی اور کلفٹن کے ساحل پر سینکڑوں مردہ مچھلیاں آ گئی تھیں۔

    ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف معظم علی خان کا کہنا تھا کہ بارش کے بعد آبی حیات کا متاثر ہونا انوکھی بات نہیں ہے، بارشوں میں ندی نالوں کا گندا پانی بڑی مقدار میں سمندر میں گرتا ہے۔

    گندا پانی اپنے ساتھ نامیاتی اورگینک پانی ساتھ لے کر جاتا ہے، جس کے باعث وہاں آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے، جس کے سبب سمندری حیات متاثر ہوتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کلفٹن کے ساحل پر مردہ آنے والی مچھلیاں بوئی کہلاتی ہیں، جو عموماً کنارے کے قریب پائی جاتی ہیں، کنارے کے قریب رہنے کی وجہ سے مچھلی کی یہ قسم زیادہ متاثر ہوتی ہے۔

  • کراچی میں کانگو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ

    کراچی میں کانگو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ

    کراچی: شہر قائد میں کانگو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا جس کے بعد متاثرہ شخص کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹرڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق 33 سالہ مریض کی شناخت حاجی بخش کے نام سے ہوئی جو سندھ کے ضلع شہداد پور کا رہائشی ہے۔

    متاثرہ شخص کو اسپتال منتقل کرنے کے بعد مختلف ٹیسٹ کرائے گئے جس میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی، ڈاکٹرز نے حاجی بخش کو فوری طور پر انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کرلیا۔

    یاد رہے کہ گزشہ ماہ 9  اگست کو  شہر قائد میں کانگو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا تھا، متاثرہ نوجوان کی عمر 17 سال تھی جو کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ کا رہائشی اور بھینسوں کے باڑے میں کام کرتا تھا۔

    خیال رہے کہ کراچی میں رواں سال پہلا کانگو وائرس کا کیس 11 فروری کو سامنے آیا تھا، اورنگی ٹاؤن کی رہایشی خاتون تعظیم فیضان کو تشویش ناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ گزشتہ سال اس وائرس کے نتیجے میں کراچی میں 16 اموات ہوئی تھیں جب کہ 41 مریضوں میں کانگو کریمین ہیمریجک فیور کی تصدیق کی گئی تھی، جن میں سے بیش تر مریضوں کا تعلق کوئٹہ بلوچستان سے تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی: ایک ماہ میں کانگو بخار سے 3 اموات کا انکشاف

    کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) نے 24 جولائی کو کراچی میں اپنے زیر انتظام اسپتالوں میں انسداد کانگو وائرس کا الرٹ جاری کیا تھا۔

    کانگو وائرس کیا ہے؟

    یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے، قومی ادارۂ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔

    کانگو کی علامات

    متاثرہ شخص کو تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔

    احتیاطی تدابیر

    جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تا حال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہٰذا قبل از وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہو جانے کی صورت میں فوری اور بر وقت علاج ضروری ہے۔

  • نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا افتتاح

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا افتتاح

    کراچی: وفاقی وزیربرائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ تعلیم کا شعبہ ہر قسم کی سیاست سے پاک ہونا چاہیے،تعلیم کے فروغ کے لیے تمام صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر اور ڈرگ ریسرچ کے تحت بین الاقوامی مرکز  برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم، جامعہ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا بھی افتتاح کیا.

    شفقت محمود نے کہا کہ ملک میں یکساں تعلیمی نصاب کا جلد نفاذ ہوگا، حکومت فروغِ تعلیم کے لیے متعدد پروجیکٹس پر کام کررہی ہے، یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ سے طبقاتی امتیازات میں کمی واقع ہوگی، حکومت نے59ارب روپے اعلیٰ تعلیم کی مد میں مختص کیے ہیں،  پاکستان کو کئی وائرل امراض کا سامنا ہے، انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا قیام بہتری کی نوید ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین  پروفیسرڈاکٹرعطا الرحمان نے کہا کہ اربوں روپوں کی مدد سے متعدد صنعت، زراعت، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، نیون ٹیکنالوجی، انڈسٹریل بائیوٹیکنالوجی، خلائی سائنس وغیرہ سے متعلق  پروجیکٹس پر کام ہورہا ہے۔

    بین الاقوامی مرکز کی ترقی سے متعلق انھوں نے کہا کہ اس ادارے کے چار اہم خصوصیات ہیں جس میں اس اعلیٰ فیکلٹی، تربیت یافاتہ ٹیکنیشن، لائق طالب علم اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ شامل ہیں۔

    شیخ الجامعہ، پروفیسر خالد عراقی نے کہا پاکستان میں انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے قیام سے وائرولوجی کے شعبے میں استعداد پیدا ہوگی، یہ ادارہ جدید آلات اور مشنیوں سے مزیّن ہے جہاں اعلیٰ درجے کا تحقیقی کام سر انجام پائے گا۔

    اس موقع پر  آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری اور حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کی محترمہ ثمن عزیز جمال نے بھی خطاب کیا.

    تقریب میں ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کی چیئرپرسن محترمہ نادرہ پنجوانی کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کے سربراہ عزیز جمال بھی اس موقع پر موجود تھے۔

     

  • انڈیا مجھ سے گھبرا رہا ہے، میرا ٹویٹر بند کرا دیا: جاوید میاں داد

    انڈیا مجھ سے گھبرا رہا ہے، میرا ٹویٹر بند کرا دیا: جاوید میاں داد

    کراچی: سابق لیجنڈ کرکٹر جاوید میاں داد نے کہا ہے کہ انڈیا مجھ سے گھبرا رہا ہے، اس لیے اس نے میرا ٹویٹر بند کرا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاوید میاں داد جامعہ کراچی کے سیمینار سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ انھوں نے انڈیا میں سب کو بہت محبت دی لیکن وہ اب مجھ سے گھبرا رہا ہے۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ میں نہ کوئی وزیر ہوں نہ ہی سیاست دان پھر بھی میری کہی بات بڑی ہو جاتی ہے، میں جو بات کرتا ہوں دل سے کرتا ہوں۔

    دریں اثنا، جاوید میاں داد نے سیمینار میں بھارتی مظالم کے خلاف طلبہ کے ساتھ پلے کارڈ تھاما، جس پر لکھا تھا کشمیریوں کو سکون سے رہنے دو، مظالم بند کرو۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر کے حق میں آواز اٹھانے والے 67 پاکستانیوں کے بلاک شدہ اکاؤنٹ بحال

    نامور سابق کرکٹر نے اپنے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ میرے پاس دو چیزیں تھیں جن کی وجہ سے میں نے زندگی میں مقام بنایا، کرکٹ اور انسانیت، میں نے انھی چیزوں کو لے کر چلا۔

    مزید کہا کہ مجھ پر جب بھی کوئی مصیبت آئی میں نے نماز سے مدد لی، مصلا بچھایا، نماز کبھی نہیں چھوڑی، بزرگوں کے درباروں پر گیا، یہ سب چیزیں میری زندگی کا حصہ رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ چھوڑے ہوئے 20 سال ہو گئے لیکن ایسا لگتا ہے جیسے میں نے کرکٹ آج چھوڑی ہو۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جاوید میاں داد نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے ایل او سی کے دورے کا بھی اعلان کیا تھا۔