Author: انور خان

  • پاکستانی طلبا کی پینٹنگز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آویزاں کیے جانے کے لیے منتخب

    پاکستانی طلبا کی پینٹنگز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آویزاں کیے جانے کے لیے منتخب

    کراچی:  پانچ  پاکستانی طالب علموں کی پینٹنگز  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آویزاں کرنے کے لیے منتخب کر لی گئیں.

    پاکستان نے ایک اور اعزاز اپنے نام کر لیا، تفصیلات کے مطابق . شہر قائد کے پانچ طالب علموں کی پینٹنگز  اقوام متحدہ کو فراہم کر دی گئیں.

    یہ فن پارے ستمبر 2019 میں جنرل اسمبلی میں آویزاں کیے جائیں گے، یہ وہی موقع ہوگا، جب وزیر اعظم پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کریں گے.

    ان طالب علموں کے فن پارے "بدل دو کراچی ایجوکشنل فیسٹسول 2019” میں بھی نمائش کےلیے پیش کیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں: دنیا کی کم عمر ترین کوہ پیما کا اعزاز رکھنے والی پاکستانی طالبہ کا ایک اور کارنامہ

    سابق وفاقی وزیر اور نامور مصنف جاوید جبار نے ان طالب علموں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان طالب علم نے ملک کا نام روشن کیا ہے۔

    رکن "بدل دو کراچی ایجوکشنل فیسٹسول 2019”  راشد فہیم نے اس امر کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے طالب علموں پر فخر ہے۔

  • کراچی کے سیوریج سسٹم کی تباہی کا سب سے بڑا سبب پلاسٹک ہے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی کے سیوریج سسٹم کی تباہی کا سب سے بڑا سبب پلاسٹک ہے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: صوبائی مشیر ماحولیات اور قانون مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہمارے سیوریج سسٹم کے مسائل کی سب سے بڑی وجہ پلاسٹک کی تھیلیاں ہیں، یہ تھیلیاں کوئی ادارہ نہیں بلکہ ہم اور آپ ڈال خود ڈال رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی انتظامیہ کے زیر اہتمام کراچی یونیورسٹی میں”ماحولیاتی آگاہی اور شجرکاری مہم2019“ کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں مرتضیٰ وہاب نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

    تقریب کے شرکات سے خطاب کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’’کسی بھی معاشرے کی ترقی اور بہتری کے لئے ضروری ہے اس معاشرے کے ہر فرد کو آگاہی اور شعور فراہم کیا جائے، کوئی بھی نظام اُس وقت تک نہیں کامیاب ہوسکتا جب تک اُس کی اہمیت سے لوگوں کو روشناس نہ کرایا جائے، صوبہ سندھ میں قوانین تو بنائے جاتے ہیں مگر ان پر مکمل طریقے سے عمل درآمد نہیں ہوتا جس کی اہم وجہ شعور کی بیداری ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ قوانین کے اطلاق اور اس پر عملدرآمد کے لئے ضروری ہے کہ لوگوں کو آگاہی فراہم کی جائے تاکہ وہ حکومت کا بٹائیں، درخت لگانا شاید آج میرے لئے اہم نہیں ہوگا لیکن یہ میری آنے والی نسلوں کے لئے ضروری ہے اور اگر آج ہم درخت لگائیں گے تواس سے میری اور آپ کی آنے والی نسلیں استفادہ کریں گی۔

    مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا اعلان

    مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ درخت لگانے کے ساتھ ساتھ اس کی نگہداشت اور دیکھ بھال بھی بہت ضروری ہے ، صوبائی حکومت پورے سندھ کو سرسبزاور صاف ستھرا کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کے لئے آپ سب کے تعاون کی ضرورت ہے، شجرکاری میں پیش آنے والی تمام ضروریات بشمول پودے بھی حکومت فراہم کرنے کو تیار ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اب توصحراﺅں تک میں ہریالی ہونے لگی لیکن اگر ہم کراچی شہرکو دیکھتے ہیں توہمیں اس طرح کی ہریالی نظر نہیں آتی ، اگر ہم سب سندھ کو سرسبز وشاداب کرنے کے لئے اپنا کردار اداکریں گے تو دنیا کی کوئی طاقت کراچی کو سرسبزوشاداب ہونے سے نہیں روک سکتی۔

    صوبائی مشیر ماحولیات کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے سیوریج سسٹم کے مسائل کی سب سے بڑی وجہ پلاسٹک کی تھیلیاں ہیں یہ پلاسٹک کی تھیلیاں کوئی ادارہ نہیں بلکہ ہم اور آپ ڈال رہے ہیں لہذا حکومت نے ان پر مکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا، اب صوبے میں پلاسٹک کی تھیلیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے اپیل کی کہ ’’ پلاسٹک سے نجات حاصل کرنے کے لیے سب کو اپنا کردار اداکرنا ہوگا اور اس حوالے سے لوگوں کو آگاہی فراہم کرنی ہوگی کہ اس کا استعمال ہم سب کی پریشانی کا سبب بن رہاہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی سندھ کی پہلی یونیورسٹی ہے جس نے سب سے پہلے سندھ حکومت کے اس فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے جامعہ کراچی میں پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا نوٹیفیکشن جاری کیا جس پر میں جامعہ کراچی کی انتظامیہ کا بے حد مشکور ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں: اسپتالوں میں پلاسٹک کی تھیلیوں کااستعمال نہ کیاجائے، ڈی جی ہیلتھ سندھ

    سیمینار کے اختتام پربیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی،وائس چانسلر اقراءیونیورسٹی ڈاکٹر وسیم قاضی اور روئسائے کلیہ جات کے ہمراہ تین روزہ شجرکاری مہم کا افتتاح پودالگاکرکیا۔

  • مون سون بارشیں ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہیں، ماہرین نے خبردار کردیا

    مون سون بارشیں ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہیں، ماہرین نے خبردار کردیا

    کراچی: طبی ماہر نے خبردار کیا ہے کہ شہر قائد میں ہونے والی مون سون کی بارشیں ہیپاٹائٹس اے اور ای کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی اسپتال اور یونیورسٹی میں منعقدہ سیمینار میں‌ گفتگو کرتے ہوئے ماہرِ امراض جگر و معدہ پروفیسر ڈاکٹر وسیم جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد تقریباً 15 لاکھ کے قریب ہے، اکثر مریض ہیپاٹائٹس ’بی‘ اور ’سی‘ میں مبتلا ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ہیپاٹائٹس بی جگر سکڑنے جبکہ اس کی دوسری (سی) قسم سرطان کے پھیلاؤ کا سبب بن رہا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا شمار دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

    پروفیسر وسیم جعفری کا کہان تھا کہ مون سون کی ہونے والی بارشیں ’’ہیپاٹائٹس اے اور ای کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہیں کیونکہ سندھ میں پہلے ہی یہ مرض خطرناک صورت اختیار کرچکا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ جگر کی سوزش کو بھی ہیپاٹائٹس کہتے ہیں، زندگی کے لئے جگر کا صحت مند ہونا لازمی ہے،  ہیپاٹائٹس ’اے‘ اور ’ای‘ ناقص غذا اور آلودہ پانی کے سبب ہوتے ہیں جو پاکستان میں بہت زیادہ عام ہیں اور بارش کے بعد آلودہ پانی گھروں میں فراہم کیا جاتا ہے۔

  • میٹرک بورڈ کے نتائج کا اعلان، لڑکیاں بازی لے گئیں

    میٹرک بورڈ کے نتائج کا اعلان، لڑکیاں بازی لے گئیں

    کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ نے سائنس اور آرٹس گروپ سمیت خصوصی طالبات کے نتائج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق میٹرک بورڈ کراچی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سائنس، آرٹس گروپ کی پوزیشنز لڑکیوں نے حاصل کر کے میدان مار لیا۔

    اعلامیے کے مطابق امتحانات میں 164180طلبہ رجسٹرڈ ہوئے جبکہ  امتحانات میں 161882 طلبہ نے شرکت کی جبکہ گیارہ ہزار 924 طالب علم کامیابی حاصل کرسکے۔

    میٹرک سائنس گروپ میں کامیابی کا تناسب 68.52 فیصد رہا، سیدہ فضا قادری نے 797 نمبر حاصل کرکے پہلی، طوبیٰ باسط نے 795 نمبر لے کر دوسری، والیہ نور 794 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔

    چیئرمین میٹرک بورڈ نے پوزیشن ہولڈ طالبات میں شیلڈ اور سرٹی فیکٹ تقسیم کیے اور انہیں اسی تسلسل کے ساتھ تعلیم جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔ پوزیشنز حاصل کرنے والی طالبات نے اپنی کامیابی کا سہرا والدین اور ٹیچرز کو دیا۔

    اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد 15 ہزار 894 رہی، جبکہ اے گریڈ 30ہزار 608 طالب علموں نے حاصل کیا، سی گریڈ حاصل کرنے والے طالب علموں کی تعداد 23 ہزار 206 ، ڈی گریڈ 7 ہزار 520 طالب علم حاصل کرسکے۔

    آن لائن رزلٹ دیکھنے کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کریں

    https://bsek.edu.pk/results

    چیئرمین میٹرک بورڈ سعید الدین کا کہنا تھا کہ میں تمام کامیاب ہونے والے اور پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو مبارک بات پیش کرتا ہوں، یہ پاکستان کا واحد بورڈ ہے جو سیکنڈری بورڈ ہے ۔

    انہوں نے بتایا کہ میٹرک جنرل گروپ کے رزلٹ کا اعلان 30 جون کو کردیا گیا تھا، کامیابی کا تناسب دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بچوں میں محنت کرنے کا شوق کم سے کم ہورہا ہے، لڑکوں کی کامیابی کا تناسب ہر سال کم ہورہا ہے۔

  • قومی نیوٹریشن سروے، سندھ میں 50 فیصد بچے نامکمل نشونما کا شکار

    قومی نیوٹریشن سروے، سندھ میں 50 فیصد بچے نامکمل نشونما کا شکار

    کراچی: قومی غذائی سروے رپورٹ 2018 کے اجراء کی تقریب کا انعقاد کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں کیا گیا، رپورٹ کے مطابق سندھ میں 50 فیصد بچے نامکمل نشونما کے مسئلے کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں منعقدہ تقریب میں حکومت نے قومی غذائی سروے رپورٹ 2018 جاری کردی ، صوبائی وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو، سیکرٹری صحت سعید اعوان، ڈی جی ہیلتھ مسعود احمد سولنگی، ڈائریکٹر نیوٹریشن ڈاکٹر بصیر خان اچکزئی اور دیگر کی شرکت کی ۔

    سندھ بھر میں کیے گئے سروے رپورٹ کے مطابق صوبے کے 18,768 گھروں کے پانچ سال اور اس سے کم عمر کے بچوں اور حاملہ خواتین کی غذائی صورتحال کا تعین کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ میں پانچ سال سے کم عمر کے 50 فیصد بچے نامکمل نشوونما کے مسئلے کا شکار ہیں جبکہ 5 سے دس سال کی عمر کے بچوں میں بھی ناکافی نشونما کے سنگین مسائل درپیش ہیں۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 5سال سے کم عمر کے بچوں میں سے 40 فیصد بچے وزن کی کمی جبکہ 5 فیصد وزن کی زیادتی کا شکار ہیں۔ صوبے میں 40 فیصد نوبالغ لڑکے اور لڑکیاں خون کی کمی کا شکار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 5-2 سال کے 10 فیصد بچے فنکشنل معذوری کا شکار ہیں۔

    یہ سروے حکومت برطانیہ کے تعاون سے آغا خان یونی ورسٹی اسپتال کی جانب سے کیا گیا ہے جس میں ملک بھر سے اعداد و شمار جمع کیے گیے ہیں۔

    قومی نیوٹریشن سروے میں ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، سندھ، فاٹا اور بلوچستان میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ہوا، اس نیوٹریشن سروے میں پہلی بار ضلعی سطح پر اعداد و شمار جمع کیے گئے ہیں۔
    بتایا گیا ہے کہ 1 لاکھ 15 ہزار 600 گھرانے نیشنل نیوٹریشن سروے کا حصہ تھے، جس کے لیے برطانیہ نے 9 ملین ڈالر فنڈز فراہم کیا، اور اس سروے کی سربراہی ڈاکٹر بصیر اچکزئی نے کی۔

    سروے میں غربت کی شرح، صاف پانی تک رسائی کو پرکھا گیا، اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا، سروے کی تکمیل کے بعد وزارت صحت، یونی سیف اور تھرڈ پارٹی نے بھی اس کا جائزہ لیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق سروے میں خواتین اور بچوں سے خون اور دیگر اعضا کے نمونے لیے گئے، ان کا وزن، قد، بازو کی پیمایش کی گئی، سروے میں کم عمر بچوں، بچیوں پر خصوصی توجہ دی گئی، حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔

    خیال رہے کہ ملک میں گزشتہ قومی نیوٹریشن سروے 2011 میں کیا گیا تھا، اس کے بعد اب سروے کیا گیا ہے۔

  • کراچی: 9 روز سے جاری نرسوں کا احتجاج رنگ لے آیا

    کراچی: 9 روز سے جاری نرسوں کا احتجاج رنگ لے آیا

    کراچی: سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ملازمت کرنے والی نرسوں کا احتجاج رنگ لے آیا اور صوبائی محکمہ صحت نے مطالبات پر عملدرآمد کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری اسپتالوں کی نرسز نے مطالبات منوانے کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر 9 روز سے دھرنا دیا ہوا تھا جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا بھی تھا۔

    دھرنا 9ویں روز میں داخل ہوا تو کمیٹی نے سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا فیصلہ کیا اور اعلان کیا کہ نماز جمعہ کے بعد ریلی کی صورت میں ایوان کے باہر بیٹھا جائے گا۔ اگلے مرحلے کا اعلان ہوتے ہی سندھ حکومت نے پھرتی دکھائی اور محکمہ صحت کے حکام مذاکرات کے لیے مظاہرے میں پہنچے جو کافی دیر تک جاری رہے۔

    مزید پڑھیں: نرسوں کی ہڑتال کا نواں دن، مریض سہولیات سے محروم

    نرسنگ اسٹاف کااحتجاج اُس وقت رنگ لایا کہ جب کامیاب مذاکرات کے بعد محکمہ صحت سندھ کے حکامت نے مطالبات کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔

    حکام کے مطابق 7رکنی کمیٹی نرسنگ اسٹاف کی ترقی سےمتعلق محکمہ خزانہ سےمشاورت کرے گی اور ایک ہفتے کے اندر تجاویز متعلقہ سربراہان کو ارسال کردی جائیں گی تاکہ جائز مطالبات کو پورا کردیا جائے۔

  • نرسوں کی ہڑتال کا نواں دن، مریض سہولیات سے محروم

    نرسوں کی ہڑتال کا نواں دن، مریض سہولیات سے محروم

    کراچی: سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں نویں روز بھی نرسنگ اسٹاف کی غیر حاضری کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں بیمار بچوں کا علاج کے لیے داخلہ بند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نرسوں کی ہڑتال کے سبب سندھ کے تمام سرکاری اسپتالوں میں مریضوں اور ڈاکٹروں کو مشکلات کا سامنا ہے ،نرسنگ اسٹاف کی جانب سے کیے گئے مطالبات منظور کیے جانے کے باوجود چار درجاتی فارمولے کی منظوری کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے ۔

    اس ہڑتال کے سبب قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں بیمار بچوں کے داخلے پر بدستور پابندی ہے، یہی صورتحال لگ بھگ تمام سرکاری اسپتالوں میں درپیش ہے۔تمام سرکاری اسپتالوں سے نرسنگ اسٹاف غیر حاضر ہے۔صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مریضوں کی تیمارداری کا فریضہ بھی ڈاکٹروں کو ادا کرنا پڑرہا ہے۔

    حکومت سندھ کے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ نرسوں کے مطالبات تسلیم کرکے معاملہ پہلے ہی حل کیا جاچکا ہے۔محکمہ صحت کے مطابق چار درجاتی فارمولے کا مرحلہ محکمہ قانون اور محکمہ ماحولیات کے درمیان قانونی مراحل میں ہے ۔ یاد رہے کہ نرسنگ اسٹاف کی غیر حاضری کے باعث مختلف شعبہ جات کے امور شدید متاثرہیں۔

    اس حوالے سے قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے سربراہ ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے عوام کو مشکلات ہوتی ہیں، ہم نے حکومت سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ نرسوں کے مسئلے کا حل نکالا جائے اور اسپتالوں میں سروس مکمل بحال ہوسکے۔

    ڈاکٹر جمال رضا نے اے آروائی نیوز کو بتایا کہ این آئی سی ایچ میں داخلے معمول سے بہت کم ہورہے ہیں، اسٹاف نرس موجود نہ ہو تو مریضوں کی دیکھ بھال کیسے ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی میں ہر ممکن سہولت فراہم کر رہے ہیں، ایمرجنسی وارڈ اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں نرسنگ اسٹاف موجود ہے۔

  • سندھ میں تعلیم کے فروغ کے لیے انرولمنٹ ڈرائیو کا آغاز

    سندھ میں تعلیم کے فروغ کے لیے انرولمنٹ ڈرائیو کا آغاز

    عمر کوٹ: سندھ کے محکمہ تعلیم کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں طلبہ و طالبات کی تعداد بڑھانے کے لیے صوبے بھر میں انرولمنٹ ڈرائیو کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ کے شہر عمر کوٹ سے صوبائی وزیرِ تعلیم سید سردار شاہ نے ایک ہفتے تک جاری رہنے والی انرولمنٹ ڈرائیو کا آغاز کیا ، اس سلسلے میں اہلیان ِ شہر کی جانب سے ایک پیدل ریلی بھی نکالی گئی جس کے بعد تعلیم کے حوالے سے آگاہی کے فروغ کے لیے سیمینار کا انعقاد ہوا۔

    وزیر تعلیم سید سردارعلی شاہ نے عمرکوٹ کے گورنمنٹ مسلم اسکول میں بچوں کو داخل کرواکر انرولمنٹ ڈرائیو کی شروعات کی۔ سید سردار شاہ کے ہمراہ اس موقع پر یونیسیف سندھ کی چیف کرسٹینا بروگیولو اور سیکریٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز کے علاوہ عمرکوٹ کی سول سوسائٹی اور طلبہ وطالبات کے والدین بھی موجود تھے۔

    مذکور الذکر اہم شخصیات کے ساتھ ساتھ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ اور بڑی تعداد میں شہریوں نے ڈی سی آفس عمر کوٹ سے لے کر پریس کلب تک واک کی۔ واک کے شرکاء نے سرکاری اسکولوں میں بچوں کا تعداد بڑھانے اور اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے حوالے سے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔

    انرولمنٹ واک کے بعد محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے ایک سیمینار منعقد کیا گیا تھا جس میں سینکڑوں شہریوں اور بچوں کے والدین کی شرکت کی ۔ سیمینار سے سیاسی، سماجی اور تعلیمی ماہرین کے علاوہ والدین نے بھی خطاب کیا۔

    اس موقع پر عمر کوٹ کی سول سوسائٹی کی جانب سے صوبہ سندھ میں تعلیم کی بہتری کے لیے وزیر تعلیم سید سردار شاہ کے اقدامات کی بھرپور حمایت کا اعلان بھی کیا گیا۔

    خیال رہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے پورے صوبے میں انرولمنٹ ڈرائیو کا آغاز کردیا گیا ہے ، یہ مہم ایک ہفتہ جاری رہے گی اور اس کے لیے ضلعی و ریجنل سطح پر مختلف شہروں میں آگاہی مہم و سیمینارز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

  • شکر ہے، افواہیں دم توڑگئیں

    شکر ہے، افواہیں دم توڑگئیں

    کراچی: معروف اداکارہ، ہدایت کارہ ذہین طاہرہ کے انتقال کی افواہیں دم توڑ گئیں، اسپتال نے رو بہ صحت ہونے کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں واقعی نجی اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ذہین طاہرہ کے انتقال کی افواہیں بے بنیاد ہیں ، انہیں آئی سی یو سے وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے۔

    ترجمان آغا خان اسپتال کا کہنا ہے کہ ذہین طاہرہ کی طبیعت قدر بہتر ہے،وارڈ میں ڈاکٹروں کی ٹیم نگرانی کررہی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ انہیں عارضہ قلب کی شکایت میں اسپتال لایا گیا تھا ، جہاں ابتدائی طور پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیااور ان کے مختلف نوعیت کے ٹیسٹ بھی کیے گئے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق ان کی عمرزیاد ہ ہے جس کے سبب ان کو ریکوری میں وقت لگ رہا ہے، اہل خانہ کو ان کی صحت کے حوالے سے مسلسل باخبر رکھا جارہا ہے۔

    دوسری جانب اداکارہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ذہین طاہرہ گذشتہ کئی روز سے علیل ہیں اورڈاکٹروں کی جانب سے ملاقات پر پابندی ہے ۔

    کراچی سے تعلق رکھنے والی ذہین طاہرہ پی ٹی وی کی تاریخ کی سب سے سینئر اور بزرگ اداکارہ ہیں وہ ابتدا سے ہی تی وی اسکرین پر چھائی رہی ہیں۔

    نامور اداکارہ اب تک سات سو سے زائد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھاچکی ہیں، انہیں پی ٹی وی کے سب سے مقبول ترین ڈرامے خدا کی بستی میں کام کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

    علاوہ ازیں دل دیا دہلیز، انوکھا بندھن، خالہ خیرن، جینا اسی کا نام ہے، چاندنی راتیں، شمع، زینت، عروسہ، عجائب خانہ، راستے دل کے اور دیگر لاتعداد کاسیک ڈراموں میں جلوہ گر ہونے کا موقع پر بھی ملا۔ ذہین طاہرہ حال ہی میں اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامے ببن خالہ کی بیٹیاں میں شاندار اداکاری کرتی ہوئی دکھائی دیں۔

  • وزیراعظم عمران خان  کو دورہ  خان گڑھ پر شوکاز نوٹس جاری

    وزیراعظم عمران خان کو دورہ خان گڑھ پر شوکاز نوٹس جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم عمران خان کو دورہ خان گڑھ پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کردیا اور ایک ہفتے میں جواب داخل کرانے کی ہدایت کردی ، وزیراعظم کی آمدکیخلاف پی پی امیدوارنےالیکشن کمیشن کوشکایت کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق این اے دوسو پانچ میں ضمنی انتخاب پر الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم عمران خان سمیت گورنر سندھ عمران اسماعیل،فہمیدہ مرزا،محمد میاں سومرو کو نوٹس جاری کردیا ۔

    ریجنل الیکشن کمشنر شہید بینظیر آباد مانیٹرنگ آفیسر این اے 205 نے نوٹس جاری کیئے، شوکاز نوٹس وزیر اعظم عمران خان کو دورہ خان گڑھ پر جاری کیا۔

    متن میں کہا گیا آپ نے الیکشن قوانین سے واقف اور الیکشن شیڈیول کے اجراء کے باوجود گھوٹکی کے حلقے کا دورہ کیا اور ضمنی انتخاب کےحلقے میں آکر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی، ضابطہ اخلاق کے رول 17 کی خلاف ورزی کی گئی ۔

    متن کے مطابق شوکاز نوٹس ملنے کے ایک ہفتے میں جواب داخل کرائیں، ایک ہفتے میں جواب نہ ملنے پر آپ کے خلاف ڈسیپلینری ایکشن بھی لیا جاسکتا ہے۔

    وزیراعظم کی آمد کیخلاف پی پی امیدوار نے الیکشن کمیشن کو شکایت کی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر اعظم نےگھوٹکی پہنچ کر سابق رکن قومی اسمبلی کے انتقال پر تعزیت کی اور ملاقاتیں کیں تھیں۔

    دوسری جانب وزیراعظم اور دیگر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے شوکازنوٹس ملنے کے واقعے پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا وزیر کے انتقال پر تعزیت کیلئےگئے تھے،الیکشن کمیشن احساس کرے، گھوٹکی میں حکومتی مشینری کام کر رہی ہے، حلقے میں حکومتی مشینری کےاستعمال پر پی پی کو نوٹس دیاجائے۔

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا آئی جی سندھ پولیس افسران کے الیکشن میں ملوث ہونے کا نوٹس لیں ، یہ چاہتے ہیں کہ دباؤ دے کر این آر او حاصل کرے۔