Author: انور خان

  • لاڑکانہ میں بچوں کے لیے منگوائی پیپاٹائٹس کی ویکسین اسٹورزمیں سڑھ گئی

    لاڑکانہ میں بچوں کے لیے منگوائی پیپاٹائٹس کی ویکسین اسٹورزمیں سڑھ گئی

    لاڑکانہ: بچے بیمار ہوتے رہے اور ویکسین بند کمروں میں خراب ہوتی رہی، اسکول کے بچوں کو ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے لیے خریدی گئیں 24 ہزار ویکسینز تاحال استعمال نہ ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں اسکول کے بچوں کو ہیپاٹائٹس سے بچانے کے لیے دو سال قبل بڑی مقدار میں حکومت نے ویکسین خریدی تھی جن کی معیاد جون 2019 کے اختتام کے ساتھ ختم ہوجائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک کروڑ روپے مالیت کی یہ ویکسین 15 روز میں ایکسپائر ہوجائے گی لیکن لاڑکانہ کے بچوں کو تاحال یہ ویکسین لگانے کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے جاسکے ہیں۔

    لاڑکانہ محکمہ صحت کے افسران نے بھانڈا پھوٹنے پر یہ ویکسین فریزر اسٹور سے نکال کر ایک عام کمرے میں چھپا دیں، جہاں یہ اپنی معیاد ختم ہونے سے پہلے ہی کنٹرولڈ درجہ حرارت نہ ہونے کے سبب خراب ہوجائیں گئی ۔

    دوسری جانب رابطہ کرنے پر لاڑکانہ محکمہ صحت کا کوئی بھی افسر ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے ، تمام افسران ایک دوسرے پر الزام بازی کرتے رہے۔ ضلع ہیلتھ افسر عبدالرحمن بلوچ کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ میں غفلت کے مرتکب افسران کو شو کاز نوٹس جاری کیے ہیں اور معاملے کی انکوائری جاری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں عالمی ادارہ صحت کی نشاندہی پر لاڑکانہ ڈسٹرکٹ کے شہر رتو ڈیرو میں بچوں میں ایچ آئی وی کا سب سے بڑا آؤٹ بریک سامنے آیا تھا، جبکہ ابھی لاڑکانہ کے مزید تین تعلقے باقی ہیں جہاں اسکریننگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔

    لاڑکانہ میں مجموعی طور پر 26 ہزار 8 سو 72 افراد کی اسکریننگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے جس کے بعد ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 785 ہوگئی۔ ایچ آئی وی ایڈز متاثرین میں صرف بچوں کی تعداد 646 ہے۔

    قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) کے سربراہ و ماہرین صحت نے بتایا کہ رتو ڈیرو کی آبادی 3 لاکھ 31 ہزار ہے، ابھی تک 7 فیصد آبادی کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 37 سالہ تاریخ میں افریقہ، انڈیا ،تھائی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں بچوں میں ایچ آئی وی کا اتنا بڑا آﺅٹ بریک نہیں ہوا جو رتو ڈیرو میں سامنے آرہا ہے۔

  • لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید11کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید11کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید11کیسز سامنے آگئے، مجموعی طور پر کیسز کی تعداد764ہوگئی، متاثرین میں615 بچے بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے دوسرے شہروں کی طرح لاڑکانہ میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کے شکار لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، لاڑکانہ کے تحصیل اسپتال رتو ڈیرو میں مزید11کیسز سامنے آگئے۔

    اس حوالے سے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ایڈز کے سلسلے میں 104افراد کی اسکریننگ کی گئی، 11بچوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی، سندھ میں ایڈز کے متاثرین کی تعداد مجموعی طور پر764 ہو گئی ہے جس میں615بچے بھی شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فرج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دیں۔

    مزید پڑھیں: رتوڈیرو، 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    اس کے علاوہ عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کٹس کا بھی جائزہ لیا، کٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے بعد کٹس باکس اپنے ساتھ لے گئے، طبی ماہرین نے حکام سے26ہزار افراد کی بلڈاسکریننگ کاریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔

  • میٹرک امتحانات ختم ہونے کے بعد محکمہ تعلیم سندھ جاگ گیا، نقل کرانے والے 47 اساتذہ معطل

    میٹرک امتحانات ختم ہونے کے بعد محکمہ تعلیم سندھ جاگ گیا، نقل کرانے والے 47 اساتذہ معطل

    کراچی: میٹرک امتحانات ختم ہونے کے بعد سندھ کا محکمہ تعلیم جاگ اٹھا، وزیر تعلیم کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا، امتحانات میں نقل کرانے کے الزام میں صوبے کے 47 اساتذہ کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق میٹرک امتحانات ختم ہونے کے بعد صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاہ کی ہدایت پر امتحانات میں نقل کرانے کے الزام میں 47 اساتذہ کو معطل کر دیا گیا ہے۔

    محکمہ تعلیم نے امتحانی فرائض میں غفلت پر اساتذہ کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق معطل کیے گئے اساتذہ کا تعلق سکھر، گھوٹکی، پنو عاقل کے سرکاری اسکولوں سے ہے، محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ ان اساتذہ کو ممتحن کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ معطل کیے گئے اساتذہ کو آیندہ احکامات تک کام کرنے روک دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی سمیت سندھ بھر میں انٹر کے امتحانات میں نقل کا راج برقرار

    محکمہ تعلیم سندھ کے مطابق وزیر تعلیم نے میٹرک امتحانات میں نقل کرانے والے اساتذہ کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے احکامات بھی جاری کر دیے۔

    مذکورہ 47 اساتذہ پورے امتحانات میں نویں دسویں کے امتحانات میں نقل کرانے میں ملوث رہے تھے، تاہم یہ فیصلہ میٹرک کے امتحانات ختم ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں انٹر کے امتحانات میں بھی نقل کا راج برقرار ہے، کئی شہروں میں پرچے وقت سے پہلے آؤٹ کر دیے گئے، اور طلبہ بلا خوف و خطر نقل کرنے میں مصروف رہے۔

    شکاپور میں موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ کے ذریعے نقل کا بازار گرم رہا، کتابیں اور موبائل فون کے استعمال کے ذریعے طلبہ پرچا حل کرنے میں مصروف رہے، بورڈ کی چھاپا مار ٹیمیں غائب رہیں۔

  • کارپوریٹ سیکٹر نے دارالصحت اسپتال پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا

    کارپوریٹ سیکٹر نے دارالصحت اسپتال پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا

    کراچی: شہر قائد میں دارالصحت اسپتال کے طبی عملے کی سنگین غلطیوں کے سبب کارپوریٹ سیکٹر نے اسپتال پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دارالصحت اسپتال کے طبی عملے کی سنگین غلطیوں کے سبب کارپوریٹ سیکٹر نے اسپتال پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، ایس ایس جی سی نے اپنے ملازمین کا دارالصحت اسپتال سے علاج روک دیا ہے۔

    میڈیکل ڈویژن ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ دارالصحت کی سنگین شکایات سامنے آرہی ہیں، اسپتال کو جلد پینل سے ہٹا دیا جائے گا، اسپتال کا لائسنس بھی حکومت نے منسوخ کیا ہے۔

    سوئی سدرن کے حکام کا کہنا ہے کہ ملازمین ایمرجنسی کی صورت میں بھی دارالصحت اسپتال نہ جائیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز انور خان کے مطابق ایس ایس جی سی میڈیکل ڈویژن نے ملازمین کو ای میل کے ذریعے آگاہ کردیا ہے، دیگر اداروں نے بھی دارالصحت اسپتال سے پینل ختم کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: نشوا کے مظلوم باپ پر صلح کے لیے دباؤ ڈالے جانے کا انکشاف

    خیال رہے کہ 9 ماہ کی بچی نشوہ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، لیاقت نیشنل کے ڈاکٹروں نے دعاکا کہہ دیا ہے.

    واضح رہے کہ مجرمانہ غفلت پر غلطی کے اعتراف کے باوجود دارالصحت اسپتال کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی، 9 ماہ کی نشوا بدستور لیاقت نیشنل اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔

    محکمہ صحت کی قائم کردہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو ارسال کر دی ہے، جس میں کہا گیا کہ واقعہ انتہائی غفلت کی وجہ سے پیش آیا۔

  • صحت کے بنیادی حق اور آئین سے متعلق نفیسہ شاہ نے اہم بیان دے دیا

    صحت کے بنیادی حق اور آئین سے متعلق نفیسہ شاہ نے اہم بیان دے دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن پارلیمنٹ نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ صحت عوام کا بنیادی حق ہے لیکن اس معاملے میں ہمارا آئین خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

    جناح سندھ میڈیکل یونی ورسٹی میں منعقد کی جانے والی صوبے کی پہلی ہیلتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ شعبۂ صحت میں ابھی بھی بہت سے شعبوں میں مزید کام درکار ہے۔

    رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم لوگ صحت کے مسئلے پر چشم پوشی اختیار کیے ہوئے ہیں، بہ طور رکن سندھ اسمبلی مجھے لگتا ہے کہ اس شعبے پر مزید توجہ دینی چاہیے۔

    کانفرنس میں ماہر طبیعات ڈاکٹر پرویز ہود بھائی اور معاشی ماہر ڈاکٹر قیصر بنگالی نے بھی مختلف سیشنز سے خطاب کیا۔

    پرویز ہود بھائی کا کہنا تھا کہ ملک کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اس پرتوجہ نہ دی گئی تو جلد ملک میں پانی کی قلت ہو جائے گی، ملک میں نئے میڈیکل کالجز کا قیام قابل قدر ہے تاہم معیار تعلیم بھی بہتر ہونا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں پولیو وائرس کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرنے کی اشد ضرورت ہے، ڈاکٹر عذرا پیچوہو

    ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ آج ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں، پوش علاقوں میں جہاں امیر لوگ ہوٹلوں میں ٹیبل کے انتظار میں لائن لگاتے ہیں وہیں غریبوں کی لائن رات دو بجے کے بعد دیکھی جا سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ صبح نو بجے سے شام چار بجے تک جاری رہنے والی کانفرنس میں ملک کے مایہ ناز ڈاکٹرز نے مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی اور 70 سے زائد تحقیقی مقالے پیش کیے گئے۔

    وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونی ورسٹی کے پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے کہا کہ ہم تھرپارکر اور ڈیپلو میں دودھ کے ڈبوں کی تقسیم کی بجائے تربیتی پروگرام منعقد کرتے ہیں، تاہم حکومتی سرپرستی کے بغیر کوئی پروگرام آگے نہیں بڑھ سکتا۔

  • کراچی: 3 لاکھ 67 ہزار 606 طلبہ کل سائنس اور جنرل گروپ کے امتحانات دیں گے

    کراچی: 3 لاکھ 67 ہزار 606 طلبہ کل سائنس اور جنرل گروپ کے امتحانات دیں گے

    کراچی: کل میٹرک بورڈ کے تحت نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات شروع ہو رہے ہیں، 3 لاکھ 67 ہزار 606 طلبہ و طالبات کل سائنس اور جنرل گروپ کے امتحانات میں حصہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق میٹرک بورڈ نے چند دن قبل امتحانی شیڈول کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق نویں اور دسویں جماعت کے پرچے کل یکم اپریل سے شروع ہو رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”محکمہ داخلہ سندھ نے امتحانی مراکز کے ارد گرد دفعہ 144 نافذ کر دی۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    چیئرمین میٹرک بورڈ ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا ہے کہ اس سال 365 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں، جس میں 202 نجی اسکول اور 163 سرکاری اسکول شامل ہیں۔

    نویں کلاس سائنس گروپ کے امتحانات میں ایک لاکھ 58 ہزار680 طلبہ، جب کہ دسویں کلاس میں ایک لاکھ 63 ہزار 371 امیدوار شرکت کریں گے۔

    جنرل گروپ کے امتحان میں 45 ہزار 555 امیدوار شریک ہوں گے، امتحانات میں لڑکیوں کے لیے 167 اور لڑکوں کے لیے 198 امتحانی مراکز شامل ہیں۔

    امتحانی شیڈول کے لیے یہ پڑھیں: میٹرک بورڈ کراچی کے تحت امتحانات کا آغاز یکم اپریل سے ہوگا

    محکمہ داخلہ سندھ نے امتحانی مراکز کے ارد گرد دفعہ 144 نافذ کر دی، نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو اسٹیٹ کی مشینیں دوران امتحانات بند رہیں گی۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق امتحانات میں کسی بھی نقل کی شکایت پر مقامی تھانہ کارروائی کر سکتا ہے، امتحانات کے ضابطہ اخلاق اور قواعد پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ کل نویں جماعت بائیولوجی تھیوری کے پرچے سے امتحانات کا آغاز ہوگا، جب کہ جنرل سائنس کے امتحانات کا آغاز بھی کل سے ہو رہا ہے۔ میٹرک بورڈ کے مطابق تمام پرچے صبح ساڑھے نو بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک ہوں گے۔

  • میٹرک بورڈ کراچی کے تحت امتحانات کا آغاز یکم اپریل سے ہوگا

    میٹرک بورڈ کراچی کے تحت امتحانات کا آغاز یکم اپریل سے ہوگا

    کراچی: میٹرک بورڈ نے امتحانی شیڈول کا اعلان کردیا جس کے مطابق نویں اوردسویں جماعت کے پرچے یکم اپریل سے شروع ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکنڈری بورڈ کراچی کے تحت بورڈ کے امتحانات کا آغاز یکم اپریل سے ہوگا، بورڈ نے حساس علاقوں میں امتحانی مراکز کے لیے سیکریٹری داخلہ اور متعلقہ حکام کو خطوط ارسال کردیئے ۔

    ترجمان سیکنڈری بورڈ کے مطابق میٹرک امتحانات میں تین لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات شرکت کریں گے۔ امتحانات 16 اپریل تک جاری رہیں گے۔

    نویں جماعت بایولوجی تھیوری کا پرچہ یکم اپریل کو ہوگا جبکہ جنرل سائنس کے امتحانات کا آغاز بھی اُسی روز سے ہوگا۔میٹرک بورڈ کے مطابق تمام پرچے صبح ساڑھے نوبجے شروع ہو کر ساڑھےبارہ بجے اختتام پذیر ہوں گے۔

    کنٹرولر  امتحانات کے مطابق امتحانی مراکز میں امیدوار کے علاوہ کسی بھی شخص کے داخلے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ طالب علموں کے موبائل استعمال کرنے پر بھی پابندی عائد ہوگی۔

    یاد رہے کہ نویں اور دسویں جماعت کے پرچے مارچ کے وسط میں ہونے تھے البتہ وزیرتعلیم اور میٹرک بورڈ نے اساتذہ کی ہڑتال کے باعث انہیں منسوخ کر کے نیا شیڈول جاری کیا تھا۔

    امتحانی شیڈول

    نویں جماعت سائنس گروپ

    میٹرک سائنس گروپ

    نویں جماعت جنرل گروپ

    دسویں جماعت جنرل گروپ

  • ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رواں برس پولیو کا پہلا کیس سامنے آگیا، رواں برس ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 7 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری سنگولین کی ساڑھے 3 سال کی صفیہ میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔ بچی نے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کی تمام خوراکیں پی رکھی ہیں۔

    محکمہ صحت سندھ نے بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی ہے۔ یہ رواں سال ملک میں ساتواں جبکہ سندھ میں دوسرا پولیو کیس سامنے آیا ہے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں کیے جانے والے ٹیسٹ میں ملک کے مختلف علاقوں کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

    وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کے مطابق کراچی، فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبد اللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسمعٰیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی۔

    گزشتہ ماہ کراچی کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے سبب محکمہ صحت سندھ نے 2 ہزار ویکسین سینٹر قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

    سندھ حکومت نے والدین سے اپیل کی تھی کہ اپنے بچوں کو ان سینٹرز پر لے جا کر اس سہولت کا فائدہ اٹھائیں اور انہیں پولیو جیسی جان لیوا بیماری سے محفوظ بنائیں۔

    پولیو وائرس کی موجودگی کے پیش نظر گزشتہ ماہ خیبر پختونخواہ کے 21 اضلاع میں انسداد پولیو مہم بھی شروع کی گئی جس میں 5 سال تک کی عمر کے 40 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔

  • صوبائی وزیرتعلیم کا کراچی کے اسکول کالجز پراچانک چھاپہ

    صوبائی وزیرتعلیم کا کراچی کے اسکول کالجز پراچانک چھاپہ

    کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ  نے  صبح سویرے کراچی کے اسکولوں اور کالجز کا اچانک دورہ کیا، تعلیمی اداروں کی حالتِ زار پر اظہار برہمی کرتے ہوئے فوری اقدامات کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سیدسردار شاہ صبح  نو بجے گورنمنٹ بوائز لوئر سیکنڈری اسکول شیریں جناح کالونی پہنچ گئے جہاں انہوں نے اساتذہ کی حاضری  کے رجسٹر  بھی چیک کئے۔

    انہوں نے کلاس رومز میں جاکر اساتذہ سے بچوں کے نام پوچھے، نام نہ معلوم ہونے پر کہا کہ بچوں کے نام یاد نہیں مطلب بچوں کو پیار نہیں کرتے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پڑھانے والا استاد وہ ہے جس کو ہر بچے کا نام زبانی یاد ہے۔

    اس موقع پرہیڈ ماسٹرنے بتایا کہ اسکول کا ایک ٹیچر ڈائریکٹر سیکنڈری کے آفس میں ڈیوٹی کرتا ہے، جس پر وزیرتعلیم نے حامد کریم کو فون کیا اور استاد کو فوراً واپس اسکول بھیجنے کا حکم صادر کیا۔

    یہاں سے نکل کر وزیر تعلیم نے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج زمزمہ کا رخ کیا۔ یہاں اساتذہ کی غیرحاضری پرانہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غیرحاضر اساتذہ کوشو کاز نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی۔

    کالج میں سویپرز موجود ہونے کے باوجود صفائی نہ ہونے پر انہوں نے پرنسپل کی سرزنش کی ۔ سوال کیا کہ جب مالی مقرر ہے تو پھول مرجھائے ہوئے کیوں ہیں؟۔

    اساتذہ سے سوال جواب کرتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ اب تک کتنے پریکٹیکلز کروائے جاچکے ہیں۔ لیب کا دورہ کیا اور وہاں سائنسی آلات نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

  • امتحانی نتائج میں ردوبدل، چیئرمین انٹربورڈ نے کمیٹی قائم کردی

    امتحانی نتائج میں ردوبدل، چیئرمین انٹربورڈ نے کمیٹی قائم کردی

    کراچی: چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ میں طلبہ کے نتائج تبدیل کرنے کے معاملے پر تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔

    ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کا حکم چیئرمین بورڈ نے خود دیا تاکہ وہ اپنے اور دیگر قریبی لوگوں کے ناموں کو تنازع سے نکال سکیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین بورڈ نے خود کو بچانے کے لیے ہی کمیٹی قائم کی کیونکہ تحقیقاتی ٹیم میں چیئرمین کے قریبی دوستوں کو شامل کیا گیا۔

    یاد رہے کہ چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ پر الزام ہے کہ انہوں نے دوستی نبھانے یا بھاری رقم کی عوض 180 طلبا کے نتائج تبدیل کیے، اینٹی کرپشن یونٹ کی کارروائی اور شواہد ہاتھ آنے کے بعد بورڈ کی انتظامیہ نے نتائج میں تبدیلی کا اعتراف کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی انٹر بورڈ میں نتائج تبدیلی کیس میں تحقیقاتی ادارے کو شواہد مل گئے

    یاد رہے کہ اینٹی کرپشن یونٹ نے ایک روز قبل چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ انعام احمد کے خلاف نتائج تبدیل کرنے کے کیس میں ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    رشوت کے عوض مبینہ طور پر امتحانی نتائج میں گھپلوں پر محکمہ اینٹی کرپشن نے کراچی کے انٹر بورڈ آفس پر چھاپہ مار کر امتحانی ریکارڈ قبضے میں لے لیا تھا، کرپشن میں چیئرمین بورڈ کے ملوث ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔

    اینٹی کرپشن یونٹ چیئرمین انٹر بورڈ انعام احمد کے خلاف ایف آئی آر درج کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن یونٹ نے نتائج تبدیل ہونے والی ایسی 179 طالب علموں کی کاپیاں حاصل کریں جن کے نمبرز چیئرمین انٹربورڈ کی اجازت سے تبدیل ہوئے۔اینٹی کرپشن نے پروفیسر انعام اور سابق کنٹرولر سے اس معاملے پر تفتیش شروع کردی۔

    یہ بھی پڑھیں: چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ نے قریبی دوست کے بیٹے کو نتائج تبدیل کر کے پاس کردیا

    یہ بھی اطلاعات سامنے آئیں کہ انٹرمیڈیٹ بورڈ نے پیسوں کےعوض طلبہ کو اچھے گریڈ میں پاس کیا گیا، کیمسٹری میں 2 نمبر لینے والے امیدوار کو 58 نمبر دیے گئے اسی طرح  غیر قانونی طریقے سے  ہر پرچے میں 66 تک اضافی نمبرز دے کر مخصوص طالب علموں کو کامیاب قرار دیا گیا۔