Author: انور خان

  • ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات، بی اے یوایس نے اعزازی ممبر شپ دے دی

    ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات، بی اے یوایس نے اعزازی ممبر شپ دے دی

    کراچی: معروف معالج اور سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ کے روحِ رواں ڈاکٹر ادیب رضوی کو برٹش ایسوسی ایشن آف یورولوجیکل کی اعزازی رکنیت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ادیب رضوی کو اعزازی رکنیت دینے کی تقریب کا انعقاد ایس آئی یوٹی میں ہوا جس میں بیرونِ ملک سے آنے والے ماہرین سمیت دیگر معززین نے شرکت کی۔

    تقریب میں شرکت کرنے والے مقررین نے ادیب رضوی کی خدمات کو سراہا جبکہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی) کے ڈائریکٹر اور پروفیسر کو برٹش ایسو سی ایشن آف یورولو جیکل سرجنز (بی اے یو ایس) نے اعزازی ممبر شپ سے نوازا۔

    بی اے یو ایس کی ممبرشپ ایک انتہائی معتبر اور معزز اعزاز ہے جو طب کے شعبہ یورولوجی میں بہت ہی اعلیٰ خدمات و کارکردگی سر انجام دینے والوں کودی جاتی ہے۔بی اے یو ایس نے ڈاکٹر ادیب رضوی کو یورولوجی کے کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے پر اعزازی رکنیت دی۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر رضوی نے تقریباً 45سال قبل ایس آئی یو ٹی کی بنیاد رکھی، جس کا ملک میں گردے کی ٹرانسپلانٹ سرجری کی داغ بیل ڈالنے والوں میں ہوتا ہے۔

    ایس آئی یو ٹی کی بنیاد رکھنے کے بعد ڈاکٹر ادیب رضوی نے شبانہ روز محنت کی جس کے باعث ادارے کو خطے میں سرجیکل سائنسز کے شعبے میں سینٹر آف ایکسیلنس کی پہچان ملی۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹرادیب رضوی کے نام طب کا اعلیٰ ترین اعزاز

    یاد رہے کہ ایس آئی یو ٹی کا قیام 1970 میں کراچی کے سول اسپتال میں عمل میں لایا گیا تھا ۔ایس آئی یو ٹی میں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے ڈاکٹر ادیب رضوی کی سربراہی میں پہلی بار سنہ 2003 میں جگر کی کامیاب پیوند کاری کی تھی اور اب ہر ہفتے 10 سے بارہ ٹرانسپلانٹ کیے جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ جدید ترین دور میں بھی جگر کی پیوند کاری سرجری کی دنیا کا مشکل ترین عمل شمار ہوتا ہے اور دنیا کے محض چند ممالک ہی اس آپریشن کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

  • چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ نے قریبی دوست کے بیٹے کو نتائج تبدیل کر کے پاس کردیا

    چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ نے قریبی دوست کے بیٹے کو نتائج تبدیل کر کے پاس کردیا

    کراچی: انٹرمیڈیٹ بورڈ کے چیئرمین اور آڈٹ آفیسر نے قریبی دوست کے بیٹے کو امتحانات میں کامیاب کرنے کے لیے نتائج میں تبدیلی کی جس کی تمام دستاویزات سامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی کے نتائج میں تبدیلی کے حوالے سے دستاویزات سامنے آگئیں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چیئرمین بورڈ انعام احمد نے آڈٹ آفیسر کو قریبی دوست کے بیٹے کی اسکروٹنی کی اجازت دی اور نتائج میں ردوبدل کرایا۔

    دستاویزات کے مطابق پیڈا گزامنر نے نتائج تبدیل کرنے سے صاف انکار کیا اور میرٹ کی بنیاد پر نتیجہ بنایا جس کے بعد بورڈ نے پروفیسر ارشد عباس سےنتائج تبدیل کرائے۔

    ذرائع کے مطابق نتائج تبدیل کرنے کا عمل چیئرمین کی اجازت کے بعد آڈٹ آفیسر کے کمرے میں ہوا، رول نمبر 76938 کو اردو کے پرچے میں 26 نمبر ملے جس کو بڑھا کر 33 کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: امتحانی نتائج میں گھپلے، کراچی انٹر بورڈ آفس پرچھاپہ، چیئرمین شامل تفتیش

    انٹرمیڈیٹ بورڈ نے دستاویزات سامنے آنے کے بعد ماتحت اور کم گریڈ کے ملازمین کو قصوروار دینے کی تیاری پکڑ لی جس کی بنیاد پر اب کچھ ملازمین کو معطل کر کے معاملے کو دبانے کی کوشش کی جائے گی۔

  • کراچی: انٹرمیڈیٹ، تمام گروپس کے نتائج کا اعلان

    کراچی: انٹرمیڈیٹ، تمام گروپس کے نتائج کا اعلان

    کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ سائنس پری میڈیکل اور سائنس جنرل گروپس کے ضمنی امتحانات برائے سال 2018ء کے نتائج کا اعلان کردیا۔

    اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر انعام احمد نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ سائنس پری میڈیکل گروپ کے امتحانات میں 6338 امیدواروں نے رجسٹریشن کرائی جبکہ 6121 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جن میں سے 1951کامیاب قرار پائے جس کا تناسب 31.87 فیصد رہا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سائنس جنرل کے امتحانات میں 1978امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی جبکہ امتحانات میں 1930امیدوار شریک ہوئے جن میں سے 523 امیدوار کامیاب ہوئے اس طرح کامیابی کا تناسب 27.10فیصد رہا۔

    چیئرمین بورڈ کا کہنا تھا کہ پری میڈیکل اور سائنس کے امتحانات میں 2 امیدواروں نے اے ون گریڈ، 6 نے اے گریڈ، 48 نے  بی گریڈ، 712 نے سی گریڈ، 1111 ڈی اسی طرح 69 ای گریڈ سے کامیابی حاصل کی جبکہ 3 امیدوار  صرف پرچے کلیئر کر سکے۔

     جنرل سائنس کے امتحانات میں کوئی بھی امیدوار اے ون اور اے گریڈ حاصل نہیں کرسکا جبکہ 42امیدوار بی، 252 سی گریڈ، 222 ڈی گریڈ اور 6 امیدوار ای گریڈ میں کامیاب ہوئے جبکہ ایک امیدوار پاس قرار پایا۔

    ثانوی بورڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ طلباء ایس ایم ایس کے ذریعہ بھی اپنے نتائج معلوم کرسکتے ہیں، جس کے انہیں مسیج میں جاکر BIEK اسپیس اور اپنا رول نمبر ٹائپ کر کے 8583 پر بھیجنا ہوگا۔ علاوہ ازیں بورڈ کی ویب سائٹ پر رزلٹ دیکھا جاسکتا ہے۔

  • سندھ حکومت کا ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان

    سندھ حکومت کا ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان

    کراچی: سندھ حکومت نے ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے جاری او پی ڈیز کے بائیکاٹ کے بعد بچوں کی اموات پر ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ہڑتال کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، ینگ ڈاکٹرز کی جاری ہڑتال کے باعث کمسن بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    سندھ حکومت نے کل سے تمام اوپی ڈیز کھولنے کے احکامات جاری کردئیے جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کا غیرپیشہ ورانہ عمل قابل قبول نہیں ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق اسپتالوں کی انتظامیہ ہر صورت او پی ڈیز کا بائیکاٹ ختم کرے، ہڑتال و کام کرنے والے ڈاکٹروں کی فہرستیں تیار کرکے بھیجی جائیں۔

    مزید پڑھیں: سندھ بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 5ویں روز میں داخل

    واضح رہے کہ سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال پانچویں روز میں داخل ہوچکی ہے جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث اسپتال میں داخل مریضوں اور آنے والے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، علاج ومعالجے کی سہولیات میسر نہ ہونے کے سسب مریض نجی اسپتالوں میں جانے پرمجبور ہیں۔

    مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہیں، معاملہ افہام و تفہیم سے حل کریں، ضد کرنا مناسب نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ ینگ ڈاکٹرز الاؤنس میں اضافہ اور تنخواہیں پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز کے برابر نہ کرنے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں تاہم وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھا فروری سے تنخواہیں بڑھا دی جائیں گی لیکن ینگ ڈاکٹرز نے ماننے سے انکار کردیا۔

  • سندھ حکومت کا کراچی میں 2 ہزارپولیو مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا کراچی میں 2 ہزارپولیو مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شہرقائد کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے سبب محکمہ صحت نے دوہزار ویکسین سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا، پولیو مہم سیوریج کے پانی میں وائرس پائے جانے کےبعد چلائی جارہی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اس مہم کے تحت کراچی کے مختلف علاقوں میں 2000 سینٹر قائم کیے جائیں گے جہاں محکمہ صحت کی ٹیمیں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے ساتھ ساتھ پولیو کے قطرے پلائیں گی۔

    اس موقع پرسندھ حکومت نے والدین سے اپیل ہے کہ اپنے بچوں کو ان سینٹرز پر لیجا کر اس سہولت کا فائدہ اٹھائیں اور انہیں پولیو جیسی جان لیوا بیماری سے محفوظ بنائیں۔

    کیا پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ممکن ہے؟

    برف پوش پہاڑوں پر فرائض انجام دینے والے پولیو ورکرز کی وزیر اعظم سے ملاقات

    سندھ پولیو کی رینکنگ میں قدرے بہتر ہے اور سنہ 2018 میں صرف 1 پولیو کیس رپورٹ کیا گیا تھا ، تاہم حالیہ دنوں گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث اس مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔اس حوالے سے محکمہ تعلیم کی جانب سے بھی یہ نوٹس جاری کر دیا گیا ہے کہ تمام اسکولز پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں اور5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے اور پولیو کے ٹیکے لگوائیں۔

    یہ مہم کورنگی، اورنگی، لانڈھی، سائٹ، گلشن اقبال، بلدیہ، لیاقت آباد، نارتھ ناظم آباد،گڈاپ اور بن قاسم ٹاؤنز میں 18 فروری سے 26 فروری تک جاری رہے گی۔

    وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے تصدیق کی تھی کہ کراچی، خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی ثابت ہوگئی ہے۔اعلامیے کے مطابق فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کےسیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

  • سندھ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال، کراچی میں دو بچوں کی طبعی اموات

    سندھ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال، کراچی میں دو بچوں کی طبعی اموات

    کراچی: شہر قائد میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے سبب شہر بھر کے لاکھوں مریض رل گئے، دو بچوں کی طبعی اموات پر لواحقین غم و غصہ، این آئی سی ایچ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بچوں کی اموات ہڑتال کے سبب نہیں ہوئیں، تحریک انصاف نے ہڑتال کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے این آئی سی ایچ میں آج دو بچے دم توڑ گئے ، لواحقین کا کہنا ہے کہ بچوں کی موت ڈاکٹرز کی عدم دستیابی کے سبب ہوئی، اس موقع پر غم و غصے سے بھرے افراد نے اسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

    واقعے کے بعد سربراہ این آئی سی ایچ ڈاکٹر جمال رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی ہلاکت ہڑتال کے سبب نہیں ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہڑتال صرف او پی ڈی میں جاری ہے جبکہ بچے وارڈ میں داخل تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وارڈ میں داخل مریضوں کو مسلسل طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، ایک بچہ ذہنی معذوری کا شکار تھا، دوسرے کو پیدائشی نمونیا تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہاں روزانہ ہزاروں بچے علاج کی غرض سے آتے ہیں۔ ان میں سے بعض کی حالت اس قدر سنگین ہوتی ہے کہ وہ جانبر نہیں ہوپاتے ۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے بچوں کی اموات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی کےباعث مریض پریشان ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی اموات پر سندھ حکومت کی خاموشی مجرمانہ عمل ہے،وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹرزکےمطالبات کافوری حل نکالیں۔

    انہوں نے ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ہونےوالی اموات کا ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ کو قرار دے دیا، ساتھ ہی ساتھ انہوں نے ڈاکٹر سے بھی اپیل کی کہ انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت ہڑتال پر نظرثانی کریں۔

  • گندے پانی اور اینٹی بائیوٹک ادویات سے سندھ بھر میں ٹائیفائیڈ کی وباء پھیل گئی

    گندے پانی اور اینٹی بائیوٹک ادویات سے سندھ بھر میں ٹائیفائیڈ کی وباء پھیل گئی

    گندے پانی کا استعمال کے باعث مریضوں میں اینٹی بائیوٹک کی زیادہ خوراک کے استعمال کی وجہ سے صوبہ سندھ میں ایکس ڈی آر ٹائیفائڈ تیزی سے پھیل رہا ہے، وائرس کراچی والوں کے لیے بھی خطرہ بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیماری مضر صحت پانی پینے اور اینٹی بائیوٹک ادویات کی زیادہ مقدار کھانے سے سندھ میں ایکس ڈی آر ٹائیفائڈ سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ مرض کی علامات تیز بخار، کھانسی اور پیٹ درد ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے انور خان کی رپورٹ کے مطابق کراچی بھر کے اسپتالوں میں سب سے زیادہ انہتر فیصد کیس لائے گئے۔

    اس کے علاوہ محکمہ صحت کے مطابق صوبہ سندھ کے لوگ’’ایکس ڈی آرٹائیفائڈ‘‘ کا تیزی سے شکار ہوئے ہیں، سندھ کے اسپتالوں میں8ہزار سے زیادہ متاثرہ مریض لائے گئے اس کے علاوہ کراچی والوں کیلئے بھی خطرہ بڑھ گیا ہے،شہر قائد کے اسپتالوں میں69فیصد کیس رپورٹ ہوئے۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بازار کا کھانا کھانے، گندا پانی پینے سے یہ مرض بہت جلدی جڑین پکڑ رہا ہے، گھر میں جو بھی سبزی یا گوشت بنائیں اسے ابلے ہوئے پانی سے دھونے کے بعد پکائیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر تربیت یافتہ اور عطائی ڈاکٹروں کی جانب سے تفویض کردہ اینٹی بائیوٹک ادویات کا زیادہ استعمال بھی’’ایکس ڈی آرٹائیفائڈ‘‘ پھیلنے کی بڑی وجہ ہے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام کراچی کے تمام اسپتالوں میں اس حوالے سے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

  • قانون کی خلاف ورزی کرنے والے پرائیوٹ اسکولز کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی، وزیرتعلیم سندھ

    قانون کی خلاف ورزی کرنے والے پرائیوٹ اسکولز کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی، وزیرتعلیم سندھ

    کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا ہے کہ تعلیمی بہتری کے لیے سماجی شعور کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، اساتذہ کی بھرتیوں کی پالیسی پر نئے سرے سے جائزہ لے رہے ہیں، سپریم کورٹ کے احکامات اور 2002 کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے پرائیوٹ اسکولز کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے صوبے میں تعلیم کی بہتری کے لیے سول سوسائٹی سے تجاویز لینے کے مقصد کے ساتھ حیدرآباد کے بعد آج کراچی میں دوسری مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

    مشاورتی ورکشاپ میں سندھ اسمبلی کے قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی، ممبران سندھ اسمبلی مہتاب اکبر راشدی، شہریار مہر، ندا کھوڑو، تنزیلہ قمبرانی، قاسم سومر سمیت تعلیمی شخصیات، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔

    اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ تعلیم کے حوالے سے  پوائنٹ اسکورنگ کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، ہمارے لیے چیلیجنگ صورتحال یہ ہے کہ ہمارے پاس بیالیس ہزار اسکول سسٹم میں موجود ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ 39 ہزار پرائمری جبکہ 3 ہزار سیکنڈری ہائی اسکول ہیں۔ وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم میں بہت بہتری کی گنجائش ہے اور اس کے لیے حکومت تنہاء کچھ نہیں کرسکتی بلکہ سب کو  اپنا سماجی کردار ادا کرنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: تمام نجی اسکولوں کا معائنہ کیا جائے تو 90فیصد رجسٹریشن سے محروم ہوجائیں گے: وزیرتعلیم سندھ

    وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تعلیم کی بہتری کے لیے حکومتی اراکین اور وزراء کو مدعو نہیں کیا بلکہ ہم نے اپوزیشن اور سول سوسائٹی سمیت تمام مکاتب فکر کو بلا کر اُن سے تجاویز لیں اور اب انہیں تعلیمی ایکشن پلان کا حصہ بنائیں گے۔

    ورکشاپ کے اختتام پر وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے میڈیا بریفنگ دی اور کہا کہ’ آج مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے پانچ گھنٹے تعلیمی پالیسی کے حوالے سے اپنی تجاویز اور آراء پیش کیں، جن کو ہم جائزہ لینے کے بعد اپنی تعلیمی پالیسی کا حصہ بنائیں گے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اپنے روڈ میپ ایکشن پلان کو تین حصوں رسائی، معیار، اور بہترحکمرانی میں تقسیم کیا، اس حوالے سے مزید بہتری کے لیے آج کافی بہتر تجاویز سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سب کو مل کر تعلیمی نظام کی بہتری کا بیڑہ اٹھانا ہوگا، ہم نے تعلیمی میدان میں موجود عیب نہیں چھپائے بلکہ اپنی خامیوں کو دل سے تسلیم کیا۔

    سردار شاہ نے مزید کہا کہ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو صاحب کی اولین ترجیح صوبے میں تعلیم اور صحت کی سہولیات کی بہتری ہے اور ہم اس پر دن و رات محنت کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اضافی فیسوں کی وصولی کا معاملہ، دو مزید نجی اسکولوں کی رجسٹریشن معطل

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ متعلقہ ایجوکیشن افسر سمیت تمام اسامیوں کی بھرتیوں کے لیے بنائے گئے ریکروٹمنٹ رولز کا نئے سرے سے جائزہ لے رہے ہیں۔

    سردار شاہ کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ اسکولز مالکان کو ماورائے قانون کسی اقدام کی اجازت نہیں دینگے، سپریم کورٹ کے احکامات اور 2002 کے قوانین کی کوئی بھی خلاف کرنے والے پرائیویٹ اسکول کی رجسٹریشن کینسل کی جائے گی۔

  • کراچی : سرد ہوائیں چلنے کے باعث بچوں میں سانس کی بیماریوں میں اضافہ

    کراچی : سرد ہوائیں چلنے کے باعث بچوں میں سانس کی بیماریوں میں اضافہ

    کراچی : سرد ہوائیں چلنے کے باعث بچوں میں سانس کی بیماریاں بڑھ گئیں قومی ادارہ صحت اطفال میں روزانہ 3ہزار بچے لائےجارہے ہیں، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ والدین نومولود اور کم عمربچوں کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت میں اضافے کے اثرات بچوں کی صحت پر بھی پڑرہے ہیں، قومی ادارہ برائے صحت برائے اطفال میں تین ہزار سے زائد بچوں کو یومیہ معائنے کے لیے لایا جارہا ہے۔

    سردی کی شدت میں اضافے کے دوران اگرنومولود اور کم عمر بچوں کیلئے والدین کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا جائے تو بچوں کے موسمی اثرات سے متاثر ہونے کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے انور خان کی رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ برائے صحت اطفال کم عمر بچوں میں سانس تیزی سے چلنے کے ڈیڑھ ہزار سے زائد واقعات چوبیس گھنٹوں کے دوران سامنے آتے ہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین اطفال کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا والدین کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے تاہم بیشتر والدین ان امور کو نظرانداز کردیتے ہیں۔

    حالیہ موسم میں این آئی سی ایچ کی ایمرجنسی اور او پی ڈی میں آنے والے کم عمر بچوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

  • ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، ایمرجنسی کے بائیکاٹ کی دھمکی

    ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، ایمرجنسی کے بائیکاٹ کی دھمکی

    کراچی : ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے، اسپتالوں کی اوپی ڈیز تاحال بند ہے، ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مطالبات منظور نہ ہوئے تو ایمرجنسی کا بھی بائیکاٹ کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے سبب دوسرے روز بھی اوپی ڈیز بند رہیں، ینگ ڈاکٹرز نے دھمکی دی ہے کہ مطالبات نہ مانے گئے تو وارڈز اور ایمرجنسی کا بھی بائیکاٹ کردیں گے۔

    اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹرز اپنے مؤقف پر ڈٹ گئے، ڈاکٹرزکا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہیں پنجاب کے ڈاکٹروں کے برابر کی جائیں۔

    سندھ کے تمام سرکاری اور ڈسٹرکٹ اسپتالوں میں دوسرے روز بھی او پی ڈی سروس مکمل طور پر بند رہی، حکومت سندھ کی جانب سے مذاکرات کی دعوت بھی غیر مؤثر ثابت ہوئی، نوٹی فکیشن کے اجراء اور الاؤنس کی ادائیگی پنجاب حکومت کے کیڈر کے مطابق نہ کرنے پر معاملات التواء کا شکار رہے۔

    احتجاج جے دوسرے روز بھی سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے باہر ہر عمر کے مریض مسیحاؤں کے منتظر رہے ،بے یارومددگار مریضوں اور ان کے تیمارداروں کی دہائی سننے کیلئے دوسرے دن بھی او پی ڈی میں کوئی مسیحا تیار نہ تھا۔

    ینگ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ سیکریٹری صحت نوٹی فکیشن جاری کردیں تو او پی ڈی بحال کرسکتے ہیں، کل بھی او پی ڈی بند رکھیں گے ، مطالبات بحال نہ ہوئے تو سندھ کے تمام سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی شٹ ڈاؤن کردی جائے گی۔