Author: انور خان

  • چیف جسٹس کا بعداز مرگ اعضاء عطیہ کرنے کا اعلان

    چیف جسٹس کا بعداز مرگ اعضاء عطیہ کرنے کا اعلان

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بعد از مرگ اپنے اعضاء ایس آئی یو ٹی کو عطیہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں موجود چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مختلف مقدمات کی سماعت سے فارغ ہوکر ایس آئی یوٹی کا دورہ کیا اور معروف سرجن ڈاکٹر ادیب رضوی سے ملاقات بھی کی۔

    اس موقع پر انہوں نے ایس آئی یو ٹی کی جانب سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی اور خطاب بھی کیا، جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ادیب رضوی کی صلاحیتوں اور قابلیت کا قائل ہوں، ان کے وژن کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے بعد از مرگ اپنے اعضاء ایس آئی یو ٹی کو عطیہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ میرے اعضاء کس حد تک قابل ہیں، بعداز مرگ لوگوں کو اعضاء عطیہ کرنے کے حوالے سے آگاہی کی ضرورت ہے تاکہ دنیا میں بچ جانے والے بیمار صحت مندانہ زندگی گزاریں۔

    اس موقع پر ایس آئی یو ٹی کے سربراہ ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے کہ چیف جسٹس ہمارے اسپتال تشریف لائے، جسٹس ثاقب نثار ایک بہترین انسان ہیں انہوں نے معاشرے کے مسائل کو بہتر طریقے سے اجاگر کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انسانی اعضاء کی فروخت دیگر ممالک کے مقابلے میں سستی قیمت پر ہوتی ہے، اس اقدام سے اب تک متعدد افراد کی جان بچائی جاچکی ہے۔

    قبل ازیں چیف جسٹس انسانی اعضاء کی غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کا معاملہ دیکھنے ایس آئی یو ٹی پہنچے جہاں پہلے ہی سپریم کورٹ کے حکم پر کمیٹی کا اجلاس جاری تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے انسانی اعضاء کی غیر قانونی اسمگلنگ اور ٹرانسپلانٹ پر کمیٹی تشکیل دی جس کا پہلا اجلاس ایس آئی یو ٹی میں کیا گیا، ڈاکٹر ادیب رضوی نے جسٹس ثاقب نثار کو ٹرانسپلانٹ کے طریقہ کار سے متعلق آگاہ کیا۔

    اس موقع پر اتفاق کیا گیا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر بنائی جانے والی کمیٹی غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کی روک تھام سے متعلق اقدامات کرے گی اور اس کو غیر قانونی کام کو روکنے کے لیے مضبوط قوانین تیار کرے کے عدالت کے حوالے کرے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیےسوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کالج سے بغیر بتائے غیر حاضر پروفیسر سے وجہ معلوم کرنے پر کالج پرنسپل کا تبادلہ

    کالج سے بغیر بتائے غیر حاضر پروفیسر سے وجہ معلوم کرنے پر کالج پرنسپل کا تبادلہ

    کراچی: معروف نمبر ون کالج گورنمنٹ دہلی کالج کے پرنسپل کی جانب سے غیر حاضر ٹیچر کیخلاف کاروائی کرنے پر کالج پرنسپل کا ہی تبادلہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کالج سے بغیر بتائے غیر حاضر پروفیسر اسماء نور سے وجہ معلوم کرنا کالج پرنسپل کیلئے مہنگا پڑ گیا اور پرنسپل پروفیسر زاہد کا اچانک تبادلہ کردیا گیا۔

    کالج پرنسپل پروفیسر زاہد کو ہٹا کر جونیئر خاتون پروفیسر اسما نور کو ہی پرنسپل تعینات کردیا گیا ہے۔

    تعلیمی ریکارڈ کے مطابق اسما ء نور ماہ فروری میں اٹھائیس میں سے اٹھارہ دن بغیر بتائے غیر حاضر رہی تھیں تاہم کالج پرنسپل پروفیسر زاہد نے سرزنش کی تو موصوفہ کو برا لگ گیا۔

    کالج پرنسپل کے مطابق غیر حاضر رہنے والی کالج ٹیچرنے میری چیف سیکریٹری اور سیکریٹری تعلیم سے شکایت کردی ۔

    واضح رہے کہ سینارٹی میں اسما ء نور محمد زاہد سے دوماہ جوئنر ہیں تاہم اس کے باوجود سرکاری احکامات غیر حاضر ٹیچر کے حق میں جاری کردیئے گئے۔

    سندھ پروفیسر لیکچرار ایسوسی ایشن کے مطابق کراچی کے کالجوں میں اساتذہ کی غیر حاضری معمول بن گیا ہے، کسی کالج کا سربراہ غیر حاضر اساتذہ کو تنبیہ کرے تو ان کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان

    جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان

    کراچی : جامعہ کراچی کے اساتذہ نے سندھ اسمبلی کے یونیورسٹی ایکٹ میں ترمیم مسترد کرتے ہوئے پیر کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی سے وابستہ اساتذہ نے سندھ حکومت کی جانب سے جامعات کی خود مختاری کو تباہ کرنے کی غرض سے کی گئی تعلیم دشمن ترمیم پر شدید مذمت کا اظہار کیا ہے۔

    سن 1973 میں سندھ کی جامعات کی خودمختاری کے لیے پاس کردہ ترمیم کو اب تبدیل کردیا گیا ہے۔ علمی اور جامعاتی خود مختاری کو سلب کرنے کی اس ترمیم میں مرکزی فریقین سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، جس کے تحت اب سنڈیکیٹ و گورننگ بورڈز کے 10 میں سے 8 بیورکریٹ وزیرِ اعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ کی جانب سے نامزد کئے جائیں گے۔

    اس طرح اب جامعاتی سنڈیکیٹ کے 25 اراکین میں سے صرف 6 افراد ہی منتخب شدہ ہوں گے اور یوں ان کی تعداد کو بہت حد تک کم کردیا گیا ہے، یوں اب بیوروکریسی اور افسر شاہی تمام جامعات کو ڈکٹٰیٹ کرائے گی، جس کے بعد سندھ کی جامعات کی بقا اب داوٴ پر لگ چکی ہے۔

    اس ترمیم سے جامعات کی خودمختاری بری طرح مجروح ہوگی۔

    دوسری جانب داخلہ پالیسی کو بھی بیوروکریسی کے مکمل تابع کردیا گیا ہے، اس طرح جناب ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے پیش کردہ 1973 کے جامعاتی ایکٹ کو برباد کردیا گیا ہے۔

    اس ترمیم کے تحت جامعات میں اساتذہ کی لیڈرشپ کو بظاہر ایک امتیازی ترمیم کے تحت دھکیلا گیا ہے، جس کے تحت گروہی اور لسانی امتیاز مزید بڑھے گا، جمہوریت اور عوامی نمایئندگی کی دعوے دار جماعت کی جانب سے شہر میں سیاسی خلا کو موقع پرستی کے تحت استعمال کیا گیا ہے۔

    جامعہ کراچی کے اساتذہ نے سندھ حکومت کے اس اقدام کو تعلیم مخالف عمل قرار دیتے ہوئے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور اسے سندھ حکومت کا غیرجمہوری عمل قرار دیا ہے کیونکہ اس میں اہم فریقین یعنی اساتذہ کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر جامعہ کراچی کے اساتذہ نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ سندھ حکومت کی جانب سے جامعاتی خودمختاری سلب کرنے کے اس قدم کی حمایت نہیں کریں گے اور اب اس عمل کے خلاف مہم چلائیں گے، جس کا مقصد تقسیم در تقسیم ہے۔

    اس ضمن میں پیر کے روز جامعہ کراچی میں یومِ سیاہ منایا جائے گا اور صبح گیارہ بجے تمام اساتذہ آرٹس لابی کے باہر جمع ہوکر اس یک طرفہ ترمیم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اے آر وائی نیوز کی خبر کا نوٹس، پوزیشن سے محروم طالبعلم کو پوزیشن مل گئی

    اے آر وائی نیوز کی خبر کا نوٹس، پوزیشن سے محروم طالبعلم کو پوزیشن مل گئی

    کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ سیاسیات میں سب سے زیادہ نمبر لینے والے طالب علم سید فہد کو پہلی پوزیشن کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی انتظامیہ نے اے آر وائی نیوز کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے ایم اے سیاسیات پرائیوٹ 2016 کے طالب علم سید فہد کو پہلی پوزیشن کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا۔

    طالب علم سید محمد فہد نے رول نمبر 322032 کے ساتھ سال 2016 میں ایم اے سیاسیات کے آخری سال کے پرچے دیے اور کامیابی حاصل کی تھی تاہم انتظامیہ کی جانب سے اسے غلط نمبر کی مارک شیٹ جاری کی گئی۔

    طالب علم نے اسکروٹنی کے لیے درخواست دائر کی تو اس میں شعبہ امتخانات کی غلطی سامنے آئی جس کے مطابق مارک شیٹ تیار کرتے وقت اسٹاف ممبر سے ٹائپنگ میں غلطی ہوئی۔

    بعد ازاں انتظامیہ نے فہد نامی طالب علم کو درست مارک شیٹ جاری کی جس کے مطابق اس نے مجموعی طور پر 673 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی تاہم جب رزلٹ لسٹ سامنے آئی تو طالب علم چکرا کر رہ گیا۔

    جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات نے مسلسل تیسری بار غلطی کرتے ہوئے طالب علم کو پوزیشن ہولڈر طالب علموں کی فہرست سے نکال دیا اور کم نمبرز حاصل کرنے والی طالبہ کو اول پوزیشن دے دی۔

    بعد ازاں شعبہ امتحانات کی جانب سے مذکورہ معاملے پر کمیٹی قائم کردی گئی جس کی رپورٹ وائس چانسلر کو پیش کردی گئی۔

    ناظم امتحانات کا کہنا تھا کہ طالب علم نے اسکروٹنی اور ایم اے پریویس کے فارم ایک ساتھ جمع کروائے تھے جس کے باعث صورتحال پیدا ہوئی۔ ڈبل رجسٹریشن کے باعث ٹیبولیشن عملے کو فیصلہ کرنے میں فنی مشکلات کا سامنا رہا جس کی وجہ سے پوزیشن میں شامل نہیں کیا جاسکا تھا۔

    تاہم رپورٹ سامنے آنے کے بعد اب غلچطی کو درست کرتے ہوئےطالب علم کو پوزیشن کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • طالب علم کو پوزیشن ہولڈر ہونے کا قانونی سرٹیفیکٹ جاری کیا جائے گا: جامعہ کراچی

    طالب علم کو پوزیشن ہولڈر ہونے کا قانونی سرٹیفیکٹ جاری کیا جائے گا: جامعہ کراچی

    کراچی: جامعہ کراچی میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طالب علم کو پوزیشن سے محروم کرنے کے معاملے پر کمیٹی قائم کردی گئی‘ ناظم امتحانات کا کہنا ہے کہ طالب علم کو پوزیشن ہولڈ ر ہونے کا سرٹیفیکٹ جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے پالیٹکل سائنس میں سب سے زیاد ہ نمبر حاصل کرنے والے سید محمد فہد کا نام پوزیشن ہولڈرز کی فہرست میں نہ ہونےکے معاملے پر کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو کہ اپنی رپورٹ شیخ الجامعہ کو پیش کرے گی۔

    اس موقع پر ناظم امتحانات کا کہنا ہے کہ نتائج کے اعلان کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا جاسکتا‘ تاہم کمیٹی اپنی رپورٹ شیخ الجامعہ کو پیش کرنے کے بعد ان کی منظوری سے قانونی طور پر سید محمد فہد کو پوزیشن ہولڈرہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کریگی

    ناظم امتحانات کا کہنا تھا کہطالبعلم نے اسکروٹنی اور ایم اے پریویس کے فارم ایک ساتھ جمع کرائے تھے جس کے باعث صورتحال پیدا ہوئی ۔ڈبل رجسٹریشن کے باعث ٹیبولیشن عملے کو فیصلہ کرنے میں فنی مشکلات کا سامنا رہا جس کی وجہ سے پوزیشن میں شامل نہیں کیا جاسکا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نظام میں موجود خامی کی نمائندگی ہوگئی ہے اور اسے جلد از جلد دور کرلیا جائے گا تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کا سدباب کیا جاسکے۔

    سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والا طالب علم پوزیشن سے محروم

    طالب علم نے اسکروٹنی کے لیے درخواست دائر کی تو اُس میں شعبہ امتخانات کی غلطی سامنے آئی جس کے مطابق مارک شیٹ تیار کرتے وقت اسٹاف ممبر سے ٹائپنگ میں غلطی ہوئی۔

    بعد ازاں کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے فہد نامی طالب علم کو درست مارک شیٹ جاری کی جس کے مطابق اُس نے مجموعی طور پر 673 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی تاہم جب رزلٹ لسٹ سامنے آئی تو طالب علم چکرا کر رہ گیا۔

    متعلقہ شعبے کے ذمہ داران نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ محمد فہد نے اول پوزیشن حاصل کی تاہم اُس کا نام پوزیشن ہولڈر طالب علموں کی فہرست میں موجود نہیں ہے۔

    طالب علم کا کہنا ہے کہ شعبہ امتحانات کی جانب سے غلط نمبروں والی مارک شیٹ جاری کی جس پر میں نے کنٹرولر امتحانات کو اسکروٹنی کی درخواست جمع کروائی اور پھر مجھے تصیح کر کے درست مارک شیٹ جاری کی گئی جس کے مطابق میں نے اول پوزیشن حاصل کی تھی۔

    شعبہ امتحانات کے مطابق ایم اے سیاسیات کے دفتر میں موجود نتائج کے مطابق طلبہ سویرہ یوسف نے 647 نمبر لے کر پہلی جبکہ کوثر 630 لے کر دوسرے اور صبا لطیف 627 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والا طالب علم پوزیشن سے محروم

    سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والا طالب علم پوزیشن سے محروم

    کراچی: شہر قائد کی سب سے بڑی درس گاہ جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات کی سنگین غلطیاں سامنے آئی ہیں، ایم اے شعبہ سیاسیات میں اول پوزیشن حاصل کرنے والا طالبعلم پوزیشن سے ہی محروم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات کی سنگین غلطی سامنے آئی، سارا سال انتھک محنت کر کے پرچوں میں اول نمبر پر کامیابی حاصل کرنے والا طالب علم پوزیشن سے ہی محروم ہوگیا۔

    جامعہ کراچی کے طالب علم سید محمد فہد نے رول نمبر 322032 کے ساتھ سال 2016 میں ایم اے سیاسیات کے آخری سال کے پرچے دیے اور کامیابی حاصل کی تاہم انتظامیہ کی جانب سے اُسے غلط نمبر کی مارک شیٹ جاری کی گئی۔

    طالب علم نے اسکروٹنی کے لیے درخواست دائر کی تو اُس میں شعبہ امتخانات کی غلطی سامنے آئی جس کے مطابق مارک شیٹ تیار کرتے وقت اسٹاف ممبر سے ٹائپنگ میں غلطی ہوئی۔

    بعد ازاں کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے فہد نامی طالب علم کو درست مارک شیٹ جاری کی جس کے مطابق اُس نے مجموعی طور پر 673 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی تاہم جب رزلٹ لسٹ سامنے آئی تو طالب علم چکرا کر رہ گیا۔

    جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات مسلسل تیسری بار غلطی کرتے ہوئے طالب علم کو پوزیشن ہولڈرز طالب علموں کی فہرست سے نکال دیا اور کم نمبرز حاصل کرنے والی طالبہ کو اول پوزیشن دے دی۔

    متعلقہ شعبے کے ذمہ داران نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ محمد فہد نے اول پوزیشن حاصل کی تاہم اُس کا نام پوزیشن ہولڈر طالب علموں کی فہرست میں موجود نہیں ہے۔

    طالب علم کا کہنا ہے کہ شعبہ امتحانات کی جانب سے غلط نمبروں والی مارک شیٹ جاری کی جس پر میں نے کنٹرولر امتحانات کو اسکروٹنی کی درخواست جمع کروائی اور پھر مجھے تصیح کر کے درست مارک شیٹ جاری کی گئی جس کے مطابق میں نے اول پوزیشن حاصل کی تھی۔

    مزید پڑھیں: یونیورسٹی کی سنگین غلطی، سلمان خان کی تصویر والی ڈگری جاری

    شعبہ امتحانات کے مطابق ایم اے سیاسیات کے دفتر میں موجود نتائج کے مطابق طلبہ سویرہ یوسف نے 647 نمبر لے کر پہلی جبکہ کوثر 630 لے کر دوسرے اور  صبا لطیف 627 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

    دوسری جانب یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو آئندہ چند روز میں تمام تر صورتحال کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی: جناح اسپتال کی بہترین کارکردگی، چیف جسٹس کا انعامی چیک

    کراچی: جناح اسپتال کی بہترین کارکردگی، چیف جسٹس کا انعامی چیک

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جناح اسپتال کراچی کی بہتر کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے ڈاکٹر سیمی جمالی کو ایک لاکھ روپے کا انعامی چیک بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں کیس کی سماعت کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے اچانک دورہ کرنے کا اعلان کیا اور وہ کچھ ہی دیر  بعد جناح اسپتال پہنچے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے جناح اسپتال پہنچنے کے بعد ایمرجنسی، انتہائی نگہداشت وارڈ، نیوروسرجری اور ریڈیا لوجی سمیت دیگر شعبوں کا دورہ کرتے ہوئے اسٹاف کی خدمات کو قابل تعریف قرار دیا تھا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے اپنے وعدے کے مطابق بہترین کارکردگی دکھانے پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے ایک لاکھ روپے کا انعامی چیک ڈاکٹر سیمی جمالی کو بھیجا۔

    واضح رہے کہ دورے کے دوران جسٹس ثاقب نثار نے جناح اسپتال میں داخل ملزمان کے وارڈز بھی گئے تھے، انہوں نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم اور سابق صوبائی وزیر سمیت دیگر ملزمان کو فوری طور پر جیل منتقل کرنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات ، کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری دن

    سینیٹ انتخابات ، کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری دن

    کراچی: سینیٹ انتخابات کیلئےکاغذات نامزدگی جمع کرانےکاآج آخری دن ہے، سندھ میں سینیٹ کی12 نشستوں کیلئے23کاغذات نامزدگی موصول ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کیلئےکاغذات نامزدگی جمع کرانےکاآج آخری دن ہے، کاغذات نامزدگی آج شام 4بجے تک جمع کرائے جا سکتے ہیں، سندھ میں سینیٹ کی 12نشستوں کیلئے 23کاغذات نامزدگی موصول ہوچکے ہیں۔

    کاغذات نامزدگی پیپلزپارٹی، پی ایس پی، فنکشنل لیگ نے جمع کرائے، پیپلزپارٹی کی جانب سے 20کاغذات نامزدگی، پی ایس پی کی جانب سے مبشر امام اور مون مانجانی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جبکہ فنکشنل لیگ کے مظفر حسین شاہ کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔

    سینیٹ کی 7جنرل،2 ٹینکو کریٹ،2خواتین،1اقلیتی نشست پر کاغذات نامزدگی ہونگے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی 4 سے 6 فروری تک داخل ہوں گے جبکہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 9 فروری تک مکمل کر لی جائے گی۔ امیدواروں کی فہرست 15 فروری کو جاری ہوگی اور کاغذات نامزدگی 16 فروری تک واپس لئے جا سکیں گے۔

    دوسری جانب ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور فاروق ستارمیں اختلاقات ختم نہ ہوسکے، سینیٹ الیکشن کیلئے رابطہ کمیٹی اور فاروق ستار آج اپنے اپنے امیدواروں کےکاغذات جمع کروائیں گے۔

    فاروق ستار کی پریس کانفرنس کے بعد عامر خان نے مشاورت کی دعوت دی ، جس پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مشاورت اب کاغذات جمع کروانے کے بعد ہوگی، ترجمان فاروق ستار کا کہنا ہے کہ اب دونوں گروپ صوبائی الیکشن کمیشن میں ملاقات کریں گے، جس کے بعدناموں کوحتمی شکل دے دی جائے گی۔

    سینٹ الیکشن کے لیے پنجاب سے بارہ نشستوں کے لیے اب تک دس امیدوار میدان میں آئے تاہم سندھ میں بارہ نشستوں کیلئے تئیس افراد نے کاغزات نامزدگی جمع کرادئیے ہیں۔

    پنجاب سے سینٹ کی بارہ نشستوں کے لیےمسلم لیگ ن ، تحریک انصاف اورپیپلز پارٹی نے اپنے اپنے امیدوار کھڑے کردیئے، مسلم لیگ ن نے آصف کرمانی، رانا مقبول سمیت چودہ رہنماوں کو سینیٹ کیلئے ٹکٹ دیا، جن میں نیب کومطلوب سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی شامل ہیں، جنہوں نے کاغذات جمع کردئیے ہیں۔

    خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ3مارچ کو سندھ اسمبلی میں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کل سندھ کی تمام جامعات میں تدریسی عمل معطل رہے گا

    کل سندھ کی تمام جامعات میں تدریسی عمل معطل رہے گا

    کراچی : حکومت سندھ کو دی گئی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد اساتذہ کی نمائندہ تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ کل سندھ کی تمام جامعات میں تدریسی عمل معطل رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کی جامعات کے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم نے حکومت سندھ کو دس نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا، فیڈریشن آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے مطابق حکومت سندھ کو دی گئی ڈیڈلائن آج ختم ہورہی ہے، سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل دو ہزار تیرہ پر نظر ثانی کی جائے۔

    مطالبے میں کہا گیا ہے کہ ہارڈ شپ کیسز فوری طور پر منظور کئے جائیں، سندھ کے جامعات کے اساتذہ کیلئے ہاوسنگ اسکیم منظور کی جائے، سندھ کی جامعات کے پی ایچ ڈی الاونس میں اضافہ کیا جائے۔

    اساتذہ کی نمائندہ تنظیم کا کہنا ہے کہ سندھ کی جامعات کے گرانڈ میں فوری اضافہ کیا جائے، سندھ کی تمام جامعات میں نان پی ایچ ڈی وائس چانسلر کی تقریاں ختم کیا جائے۔

    تنظیم کی جانب سے مطالبہ کیا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ میں شعبہ تعلیم سے تعلق رکھنے والا چیئر مین مقرر کیا جائے۔ سندھ کی تمام جامعات سے ریٹائرڈ ملازمین کو فوری برطرف کیا جائے۔

    فپواسا نے کہا کہ ہے کہ کل سے شروع ہونے والا احتجاج مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا جبکہ کل سے غیر معینہ مدت تک کیلئے تدریسی عمل معطل کرنے کی منظوری دیدی ہے اور کہا کہ کل سندھ کی تمام جامعات میں تدریسی عمل معطل رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • کراچی میں سال2018 کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    کراچی میں سال2018 کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    کراچی: سال2018کی پہلی انسدادپولیومہم کا آغاز ہوگیا ، 22لاکھ سے زائدبچوں کو پولیو ویکسن پلائی جائیں گی،چار روزہ مہم 26جنوری تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سال2018کی پہلی انسدادپولیومہم کا آغاز ہوگیا کراچی کے 6ڈسٹرکٹ اور18ٹاؤن میں بیک وقت مہم شروع کی جارہی ہے، مہم میں 24لاکھ بچوں کو پولیوکے قطرےپلانے کاہدف رکھا گیا ہے۔

    سندھ بھر میں9ہزارانسداد پولیو مہم کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جبکہ پولیو ٹیموں کی سیکیورٹی پر 5ہزار پولیس، رینجرز اہلکار تعینات ہونگے۔

    کراچی سمیت سندھ بھر میں چار روزہ مہم 26جنوری تک جاری رہے گی۔

    مہم کے دوران5سال سے کم عمر 2.4ملین پچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    ویکسین سے انکار کرنیوالے والدین کو قائل کرنیکی کوشش کر رہے ہیں، کمشنر کراچی

    کمشنرکراچی کا کہنا ہے کہ 22لاکھ سےزائدبچوں کوپولیوویکسن پلائی جائیں گی، ویکسین سے انکار کرنیوالے والدین کو قائل کرنیکی کوشش کر رہے ہیں، کوشش ہے شوبز اور اسٹار کھلاڑیوں سے بھی مددلیں، جن میں شاہدآفریدی،یونس خان کےنام زیر غور ہیں، لوگ ان شخصیات سے متاثر ہوتی ہیں اور اسی کو بہتر طریقہ سمجھتے ہیں۔

    خیال رہے کہ 2017گذشتہ سال پولیو کی تاریخ کے سب سے کم کیس رپورٹ ہوئے، ملک بھر سے پولیو کے8کیس رپورٹ ہوئے، کراچی میں پولیو سے متاثرہ 2کیسز سامنے آئے۔

    سال 2014 میں ملک بھر میں306کیس رپورٹ ہوئے جبکہ صوبہ سندھ میں 30کیسز سامنے آئے۔

    سال 2015 میں ملک بھر میں54اور سندھ میں 12کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 2016 میں ملک بھر کے پولیو کیسز کی تعداد 20جبکہ سندھ میں8پولیو کیسز ہوئے۔

    کوآرڈینیٹر ای او سی فیاض جتوئی کا کہنا ہے کہ انسداد پولیو مہم میں خاطر خواہ کامیابیاں ملی ہیں، مزید کام کرکے کارکردگی کو بہتر بنایا جارہا ہے، انسداد پولیو مہم کے ورکرز فلاح انسانیت کے خاطر جانفشانی سے کام کریں۔

    فیاض جتوئی نے مزید کہا کہ والدین اور سرپرست بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کے لئے پولیو ڈراپ ضرور پلوائیں، 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوانا ہمارا قومی واخلاقی فریضہ ہے، صحت مند پاکستان کے مشن میں ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔