Author: انور خان

  • کراچی کے میڈیکل کالجوں میں کئی امیدواروں کے پاس دہرے ڈومیسائل  ہونے کا انکشاف

    کراچی کے میڈیکل کالجوں میں کئی امیدواروں کے پاس دہرے ڈومیسائل ہونے کا انکشاف

    کراچی کے میڈیکل کالجوں میں اندرون سندھ، پنجاب اور وفاق کے 100 سے زائد ایسے امیدواروں کے داخلے لینے کا انکشاف ہوا ہے جو دہرے ڈومیسائل کے حامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کراچی کے میڈیکل کالجوں میں 100 سے زائد امیدواروں کے پاس دہرے ڈومیسائل ہونے کا انکشاف ہوا ہے، امیدوار گزشتہ سال اندرون سندھ میں داخلہ نہ ملنے پر اس سال کراچی کا ڈومیسائل بنا کر کامیاب ہوگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر زیادہ تر ڈومیسائل کراچی کے ضلع شرقی سے بنوائے گئے، امیدواروں کا میٹرک اور انٹر کراچی سے باہر کا تھا جبکہ ان میں نے کچھ امیدواروں کے پنجاب کے ڈومیسائل پکڑے گئے، جنہوں نے بعد میں سندھ کا بھی ڈومیسائل بنوایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کا ڈومیسائل سسٹم آن لائن ہونے کے باعث جعلسازی پکڑی گئی ہے، سندھ میں سسٹم آن لائن نہ ہونے کی وجہ سے دوہری دستاویزات کی تصدیق مشکل ہے۔

    سندھ میں صوبائی حکومت کی ڈومسائل پالیسی کی وجہ سے کراچی کے تعلیمی اداروں سے انٹر میٹرک اور او اور اے لیول کرنے والے امیدواروں کی نمایاں اکثریت میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے سے محروم ہو گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اور ان کی جگہ تینوں صوبوں، وفاق اور اندرون سندھ کے طلبہ کراچی کے میڈیکل کالجوں میں داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں ٹاپ پوزیشن پر آنے والی امیدوار نے میٹرک اور انٹر اسلام آباد بورڈ سےکیا تھا  اور اب کراچی کا ڈومیسائل لگا کر ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی میں داخلہ لیا ہے دوسری جانب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی نے ڈبل ڈومیسائل کے 30 داخلے روک لیے ہیں۔

  • معروف دواساز کمپنیاں موت بانٹنے لگی، عوام ان  ادویات کا استعمال ہرگز نہ کریں!

    معروف دواساز کمپنیاں موت بانٹنے لگی، عوام ان ادویات کا استعمال ہرگز نہ کریں!

    کراچی: معروف دواساز کمپنیاں موت بانٹنے لگی، صوبائی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی رپورٹ میں ہوش ربا انکشافات سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی متعدد کمپنیوں میں تیار ہونے والی ادویات غیر معیاری نکلی، صوبائی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی رپورٹ میں ہوش ربا انکشافات سامنے آئے۔

    ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کی100سے زائد ادویات غیر معیاری نکلی ، جن میں عام استعمال کی ادویات کے ساتھ جان بچانے والی دوائیاں بھی شامل ہیں۔

    صوبائی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے مطابق دوائیوں میں مطلوبہ مقدار موجود نہیں، رپورٹ میں100سے زائد جعلی اور غیر معیاری قرار دیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈرگ انسپکٹرز کے ذریعے مارکیٹ سے متعدد سمپلز منگوائے گئے ، مارکیٹ سے لئے گئے سمپلز میں“ دوا کی مطلوبہ مقدار موجود نہیں، ڈرگ ایکٹ کے مطابق ایسی دوا کے فروخت کنندگان کے لائنسس منسوخ کئے جاسکتے ہیں۔

    ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے دو ماہ کے دوران43 دوائیوں کو غیرمعیاری قرار دیا، رپورٹ کے مطابق ٹیسٹنگ کے دوران65 دوائیں جعلی نکلیں جبکہ 9 ادویات میں ہربل کی ملاوٹ بھی ثابت ہوئی۔

    رپورٹ میں جان بچانے والی ادویات میں کم مقدار کے باعث دوائیاں غیر معیاری قرر دی گئی ہے۔

  • ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری کی تعداد 2 ہزار سے  تجاوز کرگئی

    ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کرگئی

    کراچی : سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن سینٹر میں روبوٹک سرجری کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن سینٹر (ایس آئی یو ٹی) میں گردوں اور پروسٹیٹ کینسر سمیت مختلف پیچیدہ امراض میں مبتلا دو ہزار سے زائد مریضوں کی کامیاب روبوٹک سرجری کردی گئی۔

    روبوٹک سرجری تھری ڈی امیجنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے انجام دی جا رہی ہے، جو ڈاکٹروں کو مریض کے جسم کے اندرونی حصے کو انتہائی باریک بینی سے دیکھنے کی سہولت دیتی ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے روبوٹک آرمز زیادہ درستگی کے ساتھ کام کرتے ہیں، جس سے پیچیدگیوں کے امکانات کم اور مریض تیزی سے صحتیاب ہو سکتے ہیں۔

    ایس آئی یو ٹی کے پروفیسر آف یورولوجی ریحان محسن کا کہنا تھا کہ مستقبل کے ڈاکٹرز کی تربیت کے لیے روٹک سرجریز پر مبنی سیمینارز بھی کروائے جارہے ہیں ۔

    طبی ماہرین کے مطابق یہ ٹیکنالوجی یورولوجی کے پیچیدہ کیسز میں نہ صرف بہتر نتاتج کی حامل ہے بلکہ مریضوں کے لیے کم درد اور جلد صحتیابی کا ذریعہ بھی بن رہی ہے، اس سرجری میں مریضوں کی کامیابی کی شرح مثبت ہے۔

  • سندھ میں پولیو مہم میں لاپرواہی پر 12 میونسپل کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری

    سندھ میں پولیو مہم میں لاپرواہی پر 12 میونسپل کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری

    کراچی: 3 فروری کو سندھ میں شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم میں غیر حاضری اور لاپرواہی برتنے پر محکمہ بلدیات سندھ نے 12 میونسپل کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات نے انسداد پولیو مہم کے دوران کوتاہی برتنے والے میونسپل کمشنرز کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے انھیں شوکاز نوٹس جاری کیے ہیں۔

    جن میونسپل کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری ہوئے ہیں، ان میں ٹاؤن میونسپل کمشنر گڈاپ احمد یار کیریو، ٹاؤن میونسپل کمشنر ناظم آباد اطہر حسین، ٹاؤن میونسپل کمشنر لیاقت آباد دریا خان پتافی، ٹاؤن میونسپل کمشنر جناح ٹاؤن الہٰی بخش بھانبھن، چنیسر ٹاؤن میونسپل کمشنر اقرار احمد جلبانی شامل ہیں۔

    پولیو کے قطرے پلانے سے انکار پر 5 والدین گرفتار

    ٹاؤن میونسپل کمشنر گلشن اقبال جاويد رحمٰن، صفورا ٹاؤن میونسپل کمشنر امتیاز علی منگی، میونسپل کمشنر سہراب گوٹھ تنوير احمد، بلدیہ ٹاؤن میونسپل کمشنر امجد علی پتافی، میونسپل کمشنر ماڑی پور محمد جاوید قمر، مورڑومیر بحر ٹاؤن میونسپل کمشنر شہید اللہ بخش، اورنگی ٹاؤن میونسپل کمشنر آغا فہد احمد کو بھی شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    تمام میونسپل کمشنرز کو متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، میونسپل کمشنرز سے کہا گیا ہے کہ وہ غفلت پر اپنا مؤقف پیش کریں اور پولیو مہم میں عملے کی حاضری یقینی بنائیں۔

  • طلبا کے لئے اہم خبر ! پاکستان میں ایک اور برطانوی تعلیمی بورڈ کا باقاعدہ آغاز

    طلبا کے لئے اہم خبر ! پاکستان میں ایک اور برطانوی تعلیمی بورڈ کا باقاعدہ آغاز

    کراچی : پاکستان میں ایک اور برطانوی تعلیمی بورڈ کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا، برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے کہا کہ برطانوی نظام تعلیم دنیا میں بہترین ہے، اسے 150 ممالک نے اپنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک اور برطانوی تعلیمی بورڈ لرننگ ریسورس نیٹ ورک (LRN) کا پاکستان میں باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔

    افتتاحی تقریب میں برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر مارٹن ڈاوسن ،برطانوی ماہر تعلیم اور لرننگ ریسورس سینٹرکے سربراہ طارق زوہیب،برطانوی اسکول کے سربراہ روسیل کولینز،ثمرہ پیران اور دیگر نے شرکت کی۔

    برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر مارٹن ڈاوسن نے کہا کہ تعلیم معاشرے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے، شراکت دار کی حیثیت سے پاکستان برطانیہ کیلئے اہم ہے۔

    لرننگ ریسورس کے سربراہ طارق زوہیب کا کہنا تھا کہ ہمارا ادارہ ایک تسلیم شدہ ایوارڈ دینے والی تنظیم ہے۔

    لرننگ ریسورس کے اسسمنٹ منیجر انجیلا کاڈی پائیوا نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، پاکستانی بچے ذہین ترین بچوں میں شامل ہیں، ہم پاکستان میں جی سی ،ایس ای اے ایس اور اے لیول اور دیگر پروگرامات لیکر آرہے ہیں۔

    اس موقع پر ڈاکٹر خدیجہ مشتاق کو تعلیمی خدمات پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا، جو ان کی بیٹی نیہا مشتاق نے وصول کیا۔

    مارٹن ڈاوسن نے کہا کہ تعلیم معاشرے کی تبدیلی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ برطانیہ اسے بہت اہمیت دیتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانوی نظام تعلیم دنیا میں بہترین ہے، اور اسے 150 ممالک نے اپنایا ہے۔

    تقریب میں لرننگ ریسورس کے حوالے سے مباحثہ میں ماہر تعلیم نے حصہ لیا اور تعلیم کے شعبے میں خدمات انجام دینے والی شخصیات میں شیلڈ بھی تقسیم کی گئی جبکہ برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے اس موقع پر کیک بھی کاٹا۔

  • کراچی: انٹرمیڈیٹ سال اول کے امتحانی نتائج کا اعلان

    کراچی: انٹرمیڈیٹ سال اول کے امتحانی نتائج کا اعلان

    کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے چیئرمین ڈاکٹر سید شرف علی شاہ کی ہدایت پر انٹرمیڈیٹ سال اول کامرس ریگولر، آرٹس ریگولر اور خصوصی امیدواروں کے سالانہ امتحانات برائے 2024ء کے نتائج کا اعلان کر دیا۔

    ناظم امتحانات زرینہ راشد نے امتحانی نتائج کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کامرس ریگولر گروپ کے امتحانات میں 28 ہزار 251 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی، 27 ہزار 457 امیدوار شریک ہوئے جس میں 8 ہزار 494 امیدوار تمام سات پرچوں میں، 4 ہزار 608 امیدوار چھ پرچوں میں، 3 ہزار 384 امیدوار پانچ پرچوں میں، 2 ہزار 631 چار پرچوں میں، 2 ہزار 353 تین پرچوں میں، 2 ہزار 141 دو پرچوں میں جبکہ 2 ہزار 90 امیدوار ایک پرچے میں کامیاب قرار پائے۔

    انہوں نے بتایا کہ آرٹس ریگولر گروپ کے امتحانات میں 10 ہزار 500 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی جبکہ 9 ہزار 792 امیدواروں نے امتحانات میں شرکت کی، امتحانات میں 2 ہزار 818 امیدوار تمام چھ پرچوں میں، 2 ہزار 5 امیدوار پانچ پرچوں میں، 1 ہزار 532 چار پرچوں میں، 1 ہزار 312 تین پرچوں میں، 915 دو پرچوں میں جبکہ 714 امیدوار ایک پرچے میں کامیاب ہوئے۔

    خصوصی امیدواروں کے امتحانات میں 109 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کر کے امتحانات میں شرکت کی، امتحانات میں 85 امیدوار تمام چھ پرچوں میں، 13 پانچ پرچوں میں، 7 چار پرچوں میں اور 4 امیدوار تین پرچوں میں کامیاب قرار پائے۔

  • انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے سندھ اسمبلی سے پاس قانون ماننے سے انکار کر دیا

    انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے سندھ اسمبلی سے پاس قانون ماننے سے انکار کر دیا

    کراچی: انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے سندھ اسمبلی سے پاس قانون ماننے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کی جامعات میں وایس چانسلرز کی تقرری کے معاملے پر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کا ایک ہنگامی جنرل باڈی اجلاس منعقد ہوا، جس میں انجمن نے حکومت پر واضح کیا کہ انھیں سندھ اسمبلی سے پاس کردہ قانون منظور نہیں ہے۔

    واضح ہے کہ اساتذہ کے احتجاج کے باعث لاکھوں طلبہ حصول علم سے محروم ہیں، سندھ حکومت اور فاپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، سندھ کی سرکاری جامعات میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا سلسلہ 16 جنوری سے جاری ہے۔

    17 سے زائد سرکاری جامعات میں بل کے کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے، یہ احتجاج سندھ حکومت اور سندھ کی جامعات کے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم فاپواسا سندھ چیپٹر کے تحت ہو رہا ہے۔

    پروفیسر ناگ راج کا کہنا ہے کہ 18 ویں آئینی ترمیم مرکزیت کو ختم کرتی ہے، لیکن سندھ حکومت ترمیم کی آڑ میں مرکزیت کی جانب گامزن ہے، صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر محسن علی کا کہنا ہے کہ سندھ کی جامعات میں کمیشن پاس یا بیورو کریٹ کے وائس چانسلر کی تعیناتی قبول نہیں کریں گے۔

  • سندھ کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں پیر اور منگل کو تدریسی سرگرمیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان

    سندھ کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں پیر اور منگل کو تدریسی سرگرمیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان

    کراچی: فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز (فاپواسا) سندھ چیپٹر کی جانب سے جامعات کی خودمختاری پر حکومتی حملے کی مذمت کی گئی ہے اور پیر اور منگل کو سندھ کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں تدریسی سرگرمیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

    آج سندھ کی یونیورسٹیوں میں فاپواسا کی جانب سے اجتجاج کا 14 واں دن ہے، سندھ کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں پیر اور منگل یعنی 3 اور 4 فروری کو تدریسی سرگرمیوں کا مکمل بائیکاٹ ہوگا۔

    جنرل سیکریٹری فاپواسا سندھ چیپٹر ڈاکٹر عبد الرحمن ناگراج کے مطابق گزشتہ روز پروفیسر ڈاکٹر اختیار علی گھمرو کی زیر صدارت ہنگامی آن لائن اجلاس میں سندھ یونیورسٹیز ایکٹ میں اسٹیک ہولڈرز اور اسمبلی ممبران سے مشاورت کے بغیر کی گئی یک طرفہ ترامیم کی شدید مذمت کی گئی۔

    فیکلٹی نے اس اقدام کو جامعات کی خودمختاری ختم کرنے اور ان کے بنیادی اقدار کو نقصان پہنچانے کی سازش قرار دیا۔ فاپواسا سندھ نے اس دن کو سندھ کی جامعات کی تاریخ کا ایک سیاہ دن قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا، احتجاج جاری رہے گا۔

    اراکین نے تشویش کا اظہار کیا کہ جہاں مہذب معاشروں میں حکومتیں ماہرین تعلیم کی رائے کا احترام کرتی ہیں، وہیں سندھ حکومت نے آمرانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے فیکلٹی کے تحفظات کو نظر انداز کر دیا ہے۔ ترامیم کا مقصد وائس چانسلرز کو محض بیوروکریٹس میں تبدیل کر کے جامعات کو مکمل طور پر سیاسی کنٹرول میں لینا ہے، جہاں تعلیم، تحقیق اور علمی آزادی کی بجائے سیاسی تقرریوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

    فاپواسا سندھ نے کہا صوبائی وزرا اپنی ناقص طرز حکمرانی کی وجہ سے یونیورسٹیاں بند کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ فاپواسا کے اراکین نے خاص طور پر وزیر تعلیم سردار علی شاہ کی جانب سے اساتذہ کے خلاف استعمال کی گئی زبان اور لہجے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

    ایسوسی ایشن نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری اساتذہ پر ڈال رہی ہے جبکہ یونیورسٹیوں کے سنگین مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ سندھ اسمبلی کے سامنے بھرپور احتجاجی مارچ کیا جائے گا، اور ترامیم کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، جس کے لیے معروف وکلا سے مشاورت مکمل کر لی گئی ہے۔

  • طلبہ وطالبات کی تخلیقی صلاحیتیں سامنے لانے کیلئے اسٹیم پروجکیٹ کا انعقاد

    طلبہ وطالبات کی تخلیقی صلاحیتیں سامنے لانے کیلئے اسٹیم پروجکیٹ کا انعقاد

    اسٹیم پروجکیٹ شو کیس کرنے کے سلسلے میں طلبہ وطالبات کو ان کی تخلیقی صلاحیتیں سامنے لانے کا موقع فراہم کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیم پروجکیٹ شو کیس کرنے کے لیے محکمہ تعلیم حکومت سندھ ڈایریکٹریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن اور دی اکیڈیمی کے اشتراک سے طلبہ وطالبات کو ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو سامنے لانے کا موقع فراہم کیا گیا۔

    سانئس آرٹس ریاضی انجینرننگ اور ٹیکنالوجی کا حسین امتزاج دیکھنا تو اسٹیم پروجکیٹ کے مقابلوں میں طلبہ و طالبات کے پروجکیٹس اپنی مثال آپ تھے۔

    صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی پر دسترس مسلمانوں کی میراث تھی جسے ہم نے نظرانداز کردیا،

    ایڈیشنل ڈایریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیویٹ رفعیہ جاوید نے بتاکہ طلبہ وطالبات نے ماحولیات، صنعت بجلی کے متبادل ذرائع، زراعت، معذور افراد کے الیکٹرک وہیل چیر کی کنٹرول ڈیوائس سمیت متعدد پروجکیٹ شوکیس کیے۔

    کراچی ریجن کے تحت ہونے والے اسٹیم مقابلوں میں کامیاب ہونے والے طلبہ وطالبات کو شیلڈ اور نقد انعامی رقم بھی دی گئی۔

  • اسکولوں میں طلبہ کو دوپہر کا مفت کھانا فراہم کرنے کے حوالے سے اچھی خبر

    اسکولوں میں طلبہ کو دوپہر کا مفت کھانا فراہم کرنے کے حوالے سے اچھی خبر

    کراچی: سندھ حکومت نے عالمی ادارے کے اشتراک سے سرکاری اسکولوں میں بچوں کو دوپہر کا مفت کھانا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ سے ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکو اوشی یاما (Coco Ushiyama) نے ملاقات کی ہے، جس میں اسکولوں کے بچوں میں غذائیت کی کمی اور خوراک جیسے چیلنجز کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پروگرام کا پہلا مرحلہ کراچی کے ضلع ملیر سے شروع ہوگا، اس سلسلے میں بیس لائن سروے بھی کیا جائے گا۔ اس پروگرام کی مدد سے 11 ہزار بچوں اور بچیوں کو 2 سال تک اسکول میں ’’ہاٹ میل لنچ بکس‘‘ مہیا کیے جائیں گے۔

    سندھ اسکول

    پروگرام کے ایک سال کے نتائج کی بنیاد پر دیگر شہروں کے سرکاری اسکولوں میں بھی ہاٹ میل لنچ بکس کی سہولت دی جائے گی، کھانا فراہم کرنے کے اس نظام کی مؤثر انداز میں مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ خاندانی وسائل میں مشکلات اور آبادی کے رجحان کے سبب والدین بچوں کو بہتر غذا مہیا نہیں کر پاتے، بچوں میں غذائیت کی کمی جیسے مسائل کی وجہ سے ان کے سیکھنے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم یہ پروگرام ایسے علاقوں میں شروع کرنا چاہتے ہیں جہاں غربت اور بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے، اسکولوں میں باقاعدہ کھانے کی دستیابی سے اسکول چھوڑنے کی شرح میں کمی اور حاضری بہتر کرنے میں بھی مدد ملے گی، ایسے گھرانے جہاں بچوں کو مزدوری پر بھیجنے کا دباؤ ہوتا ہے، وہ انھیں اسکول بھیجنے کو ترجیح دے سکتے ہیں۔

    کراچی میں کالج کی طالبات کو ایڈمٹ کارڈ نہ ملنے کیخلاف مقدمہ درج

    ڈبلیو ایف پی کی کنٹری ڈائکریٹر نے کہا کہ متوازن خوراک بچوں کی ذہنی نشوونما اور یادداشت کو بہتر بناتی ہے، جس سے ان کے سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اوشی یاما نے کہا اسکول میں متوازن خوراک ملنے سے بچوں کی قوت مدافعت بڑھے گی، جس سے وہ مختلف بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں گے۔