Author: انور خان

  • سندھ حکومت کا قیدیوں کے بچوں کو تعلیم مکمل کرنے میں مدد دینے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا قیدیوں کے بچوں کو تعلیم مکمل کرنے میں مدد دینے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو تعلیم مکمل کرنے میں مدد دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر تعلیم سردار علی شاہ، وزیر جیل خانہ جات علی حسن زرداری کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں قیدیوں کے بچوں کو تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرنے سے متعلق تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر تعلیم سردار شاہ نے کہا کہ کسی ایک انسان کی غلطی کی سزا اس کے خاندان کو نہیں ملنی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ قانون پر عمل درآمد کرانے کے ساتھ بچوں کو تعلیم دینا بھی ضروری ہے، سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کا اسکول سے یونیورسٹیز تک تعلیم دنیا کا پہلا ماڈل ہوگا۔

    سردار شاہ کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل پاکستان کی دیگر صوبوں کے جیلوں کے لیے بھی ایک راہ طے کرے گا، ہم سزا یافتہ قیدیوں کو تعلیم یافتہ اور محب وطن پاکستانی بنانا چاہتے ہیں۔

    وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ قیدی کے بچے کو ایک ذمہ دار شہری بنانا ہم اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں، انہیں تعلیم کے لیے معاونت فراہم کی جائے گی۔

    اس موقع پر پیغام۔پاکستان کی طرف سے سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کی تعلیم میں مدد کے حوالے سے تحاویز پیش کی گئیں۔

  • کراچی کے تمام سرکاری کالجز میں سی سی ٹی وی کیمرے  نصب کرنے کا فیصلہ

    کراچی کے تمام سرکاری کالجز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ

    کراچی : تمام سرکاری کالجز میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ کالج سندھ نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کراچی کے تمام سرکاری کالجز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ
    کرلیا۔

    محکمہ کالجز نے مراسلے میں کہا ہے کہ سیکیورٹی خدشات اور چوری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کی روشنی میں تمام کالجز کے اندر بار گیٹوں پر سی سی ٹی وی کیمرائیں نصب کی جائیں۔

    محکمہ کالجز سندھ کا کہنا تھا ک یہ ضروری ہے کہ ہم سرکاری اثاثوں، طلباء اور عملے کی فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے فعال اقدامات کریں۔

    مراسلے میں مزید کہا گیا کہ سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ کالجز کی حدود کے اندرونی اور بیرونی دونوں حصوں کا احاطہ کرنے کے لیے CCTV کیمرے نصب کیے جائیں۔

    محکمہ کالج سندھ نے کہا کہ سی سی ٹی کیمرائیں ایک مضبوط سیکورٹی فریم ورک اورسہولت فراہم کرے گا۔

  • انٹر کے نتائج کی تحقیقات:   فیل ہونے والے  طلبا کی امیدوں پر پانی پِھر گیا

    انٹر کے نتائج کی تحقیقات: فیل ہونے والے طلبا کی امیدوں پر پانی پِھر گیا

    کراچی : انٹر سال اول کے نتائج کی تحقیقاتی رپورٹ نے فیل ہونے والے طلبا کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، جس میں کہا ہے کہ کاپیوں میں درست مارکنگ کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بورڈ کے تحت 11 ویں جماعت کے نتائج کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی نے رپورٹ تیار کرلی۔

    کمیٹی ذرائع نے بتایا کہ طلبا کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوئی درست مارکنگ کی گئی ہے اور کسی بھی طالبعلم کی کاپی میں کوئی غلط مارکنگ نہیں ملی۔

    کمیٹی کا کہنا تھا کہ اساتذہ کی جانب سے مارکنگ میں سختی بھی نہیں کی گئی، رپورٹ چیئرمین انٹر بورڈ کے حوالے کی جائے گی۔.

    ذرائع نے کہا کہ گورنمنٹ کالج جوہر کے پرنسپل نعیم خالد کمیٹی کے سربراہ تھے، 21 رکنی نتائج تحقیقاتی کمیٹی نے تقریباً 250 کاپیاں چیک کیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں انٹرمیڈیٹ فرسٹ ایئر کے طلبا کے نمبر کیوں کم آئے؟ قائم مقام چیئرمین انٹربورڈ کے اہم انکشافات

    یاد رہے کراچی میں انٹرسال اول کے نتائج متنازع ہوگئے تھے ، نتائج میں کامیابی کاتناسب پری میڈیکل میں تینتس فیصد جب کہ پری انجینئرنگ میں انتیس فیصد رہا۔

    انٹرمیڈیٹ پری میڈیکل فرسٹ ایئر کے طلبہ نےانٹر بورڈ آفس کے باہر احتجاج کیا اور نتائج پرنظرثانی کا مطالبہ کیا، طلبہ کا کہنا تھا کہ میٹرک میں پچیاسی فیصد سے زائد نمبر لینےوالوں کو پچاس فیصد سےبھی کم نمبرز دیےگئے جبکہ کئی مضامین میں فیل بھی کردیا گیا ہے۔

    طلبہ کے احتجاج پرسندھ حکومت حرکت میں آئی اور چیئرمین انٹر بورڈ امیر قادری کو عہدے سے ہٹا کر اضافی چارج چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ کو دے دیا گیا اور ساتھ ہی تحقیقاتی کمیٹی بھی بنا دی گئی تھی۔

  • ترمیمی ایکٹ کے خلاف انجمن اساتذہ نے طلبہ اور والدین کو احتجاج میں شمولیت کی دعوت دے دی

    ترمیمی ایکٹ کے خلاف انجمن اساتذہ نے طلبہ اور والدین کو احتجاج میں شمولیت کی دعوت دے دی

    کراچی: ترمیمی ایکٹ کے خلاف انجمن اساتذہ نے طلبہ اور والدین کو احتجاج میں شمولیت کی دعوت دے دی ہے، اور کہا ہے کہ یہ وقت تعلیم حاصل کرنے کا نہیں، بلکہ تعلیم کے تحفظ کا ہے۔

    سندھ کی سرکاری جامعات میں ترمیمی ایکٹ کے معاملے پر سرکاری جامعات میں تدریسی عمل چھٹے دن بھی معطل ہے، آج بھی سندھ بھر کی جامعات میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے، انجمن اساتذہ جامعہ کراچی اور فاپواسا کے رہنما آج پریس کلب میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    اساتذہ نے طلبہ و طالبات اور والدین کے نام ایک کھلا خط جاری کر دیا ہے، جس میں انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے طلبہ و طالبات اور والدین کو مہم میں شامل ہونے کی دعوت دے دی ہے۔

    یہ خط سیکریٹری انجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر معروف بن رؤف کی جانب سے سندھ بھر کے اساتذہ اور طلبہ و طالبات کے نام جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریٹس کو وائس چانسلر کے طور پر تعینات کرنے سے نظام تعلیم کم زور ہوگا، سرکاری جامعات کا معیار کم زور ہوا تو طلبہ مجبوراً نجی جامعات کا رخ کریں گے۔

    پیکا ایکٹ میں ترامیم دھوکا دہی ہے، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس

    خط میں کہا گیا ہے کہ این او سی کی غیر ضروری شرط کی وجہ سے نہ صرف تعلیم مہنگی ہوگی بلکہ یہ تحقیقی سرگرمیوں کو کم زور کر دے گی، مالی بحران جنم لیں گے اور جامعات اس کا بوجھ طلبہ پر ڈالیں گی، یہ وقت تعلیم حاصل کرنے کا نہیں بلکہ اپنی تعلیم کے تحفظ کا وقت ہے۔

    انھوں نے کہا سب نے مل کر جدوجہد نہ کی تو جامعات بھی اسکولوں، کالجز اور تعلیمی بورڈ کی طرح غیر معیاری بن جائیں گی، طالب علم اپنے دوستوں، رشتہ داروں اور کلاس روم میں اس بات کو اجاگر کریں، سوشل میڈیا پر اساتذہ کے ساتھ اظہار یک جہتی کریں، اور والدین اور اساتذہ احتجاجی مظاہرے میں شرکت کریں۔

  • مجوزہ ترامیم یونیورسٹیوں کی علمی آزادی کے لیے بڑا خطرہ قرار

    مجوزہ ترامیم یونیورسٹیوں کی علمی آزادی کے لیے بڑا خطرہ قرار

    کراچی: یونیورسٹیز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم یونیورسٹیوں کی علمی آزادی کے لیے بڑا خطرہ قرار دے دیا گیا، فاپواسا نے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فاپواسا) سندھ چیپٹر کا ایک آن لائن اجلاس منعقد ہوا، جس میں سندھ حکومت کی جانب سے یونیورسٹیز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم اور متعلقہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    فاپواسا سندھ نے آج 22 جنوری 2025 کو تعلیمی سرگرمیوں کے بائیکاٹ کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، احتجاج کے حوالے سے مزید فیصلے آج ہونے والے ایک اور آن لائن اجلاس میں کیے جائیں گے۔

    فاپواسا نے ’پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے عہدے پر تعیناتی کے لیے تعلیمی قابلیت کے بغیر بیوروکریٹس کی تقرری‘ کی تجویز پر گہری تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ ایسی ترامیم یونیورسٹیوں کی علمی آزادی کے لیے بڑا خطرہ ہیں، اور یہ قیادت ماہرین تعلیم کو ہی کرنی چاہیے۔

    فاپواسا سندھ نے صوبائی حکومت سے اپنے مطالبات دہرائے کہ؛ یونیورسٹیز ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کو واپس لیا جائے، فیکلٹی کے غیر ملکی دوروں کے لیے ’نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ‘ (این او سی) کے اختیار کو وائس چانسلرز سے لے کر یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کرنے کی ہدایت واپس لی جائے۔

    اساتذہ کی مستقبل کی تقرریوں کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر کرنے کا نوٹیفکیشن منسوخ کیا جائے، جو ملازمت کے تحفظ اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ٹیکس ریبیٹ کا مسئلہ حل کیا جائے۔

    فاپواسا نے کہا کہ سندھ حکومت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یونیورسٹی ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کو ترک کرنا چاہیے، اور یونیورسٹیوں کی خودمختاری اور علمی وقار کا احترام کرنا چاہیے۔

  • اشتعال انگیز اور دھیان بھٹکانے والے کپڑے نہ پہنیں، کراچی یونیورسٹی کا ڈریس کوڈ جاری

    اشتعال انگیز اور دھیان بھٹکانے والے کپڑے نہ پہنیں، کراچی یونیورسٹی کا ڈریس کوڈ جاری

    کراچی: جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے طلبہ کے لباس کے سلسلے میں گائیڈ لائن (ڈریس کوڈ) جاری کر دی ہے۔

    اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں طلبہ صاف ستھرے اور مہذب کپڑے پہنیں، اشتعال انگیز، نفرت پھیلانے والے یا دھیان بھٹکانے والے کپڑے نہ پہنیں۔

    ڈریس کوڈ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ طلبہ یونیورسٹی میں جسم کو ظاہر کرنے والے، چھوٹی آستینوں والے کپڑے نا پہنیں۔ ٹائٹ کپڑے، قابل اعتراض پرنٹ یا گرافکس والے کپڑے نہ پہنیں اور طلبہ عام چپلیں بھی نہ پہنیں۔

    جامعہ کراچی کی مشیر امور طلبہ ڈاکٹر نوشین رضا نے وضاحت کی ہے کہ ڈریس کوڈ سے متعلق نوٹیفکیشن نیا نہیں ہے، طلبہ کی رہنمائی کے لیے ڈسپلن سے متعلق نوٹیفکیشن نکالتے رہتے ہیں۔

    ڈریس کوڈ کراچی یونیورسٹی

    انھوں نے کہا یہ ایک بڑی جامعہ ہے، 45 ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں، نئے داخلے ہوئے ہیں، بڑی تعداد میں طلبہ کو داخلہ ملا ہے، ان کی رہنمائی کے لیے یہ نوٹیفکیشن نکالا گیا ہے۔

    سندھ حکومت اور فپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار، 4 دن سے جامعات میں تدریس معطل

    ڈاکٹر نوشین نے کہا کراچی یونیورسٹی کے کوڈ آف کنڈکٹ میں ڈریس کوڈ مینشن ہے، طلبہ کا لباس با وقار ہونا چاہیے، طلبہ کو صرف تنبیہہ کی گئی ہے کہ کیسا لباس پہنیں، وہ اپنی مرضی اور کلچر کے لحاظ سے کوئی بھی لباس پہن سکتے ہیں۔

  • سندھ حکومت اور فپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار، 4 دن سے جامعات میں تدریس معطل

    سندھ حکومت اور فپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار، 4 دن سے جامعات میں تدریس معطل

    کراچی: سندھ حکومت اور فپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، جس کی وجہ سے گزشتہ 4 دن سے جامعات میں تدریس معطل ہے۔

    سندھ کی جامعات میں ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کی وجہ سے گزشتہ چار دنوں سے لاکھوں طلبہ حصول علم سے محروم ہیں، آج سندھ کی سرکاری جامعات میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا چوتھا دن ہے۔

    17 سے زائد سرکاری جامعات کے ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، یہ احتجاج سندھ کی جامعات کے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم فپواسا سندھ چیپٹر کے تحت کیا جا رہا ہے۔

    جنرل سیکریٹری فپواسا سندھ پروفیسر ناگ راج نے بتایا کہ تدریسی امور کا بائیکاٹ غیر معینہ مدت تک کے لیے کیا گیا ہے، 18 ویں آئینی ترمیم مرکزیت کو ختم کرتی ہے، سندھ حکومت اس ترمیم کی آڑ میں مرکزیت کی جانب گامزن ہے۔

    پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں فیصلے کیسے ہو رہے ہیں؟ خلاف ضابطہ تقرریوں کے بعد سنسنی خیز انکشاف

    پروفیسر ناگ راج کے مطابق سندھ کی جامعات میں کمیشن پاس یا بیورو کریٹ کے وائس چانسلر کی تعیناتی قبول نہیں کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ فپواسا سندھ چیپٹر کا جنرل باڈی اجلاس آج جامعہ کراچی میں منعقد ہوگا، جس کے بعد وزیر اعلیٰ ہاؤس یا سندھ اسمبلی پر احتجاج کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

  • ’پوتے آزاد اقبال نے علامہ اقبال کی فکر کو آگے بڑھایا‘

    ’پوتے آزاد اقبال نے علامہ اقبال کی فکر کو آگے بڑھایا‘

    کراچی: شہر قائد میں علامہ اقبال کے سب سے بڑے پوتے آزاد اقبال کی نئی کتاب ’’راز سخن‘‘ کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی۔

    یہ تقریب ’پیام اقبال بزبان اقبال‘ کے عنوان سے آرٹس کونسل کراچی میں جہان مسیحا ادبی فورم کی جانب سے منعقد کی گئی، جس میں آزاد اقبال نے اپنے دادا علامہ محمد اقبال کا کلام بھی سنایا۔

    پوتے آزاد اقبال نے کہا کہ ان کی رگوں میں اقبال کے خانوادے کا خون شامل ہے اور انھیں علامہ اقبال کا پسر زادہ ہونے پر فخر ہے، اس کیفیت کا الفاظ میں اظہار ممکن نہیں، یہ ایک ذمہ داری ہے جس کی وجہ سے انھوں نے قلم اٹھایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے شاعری کے ذریعے اسی پیغام کو آگے بڑھانے کی کوشش کی ہے جو پیغام ان کے دادا اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے پورے برصغیر بلکہ دنیا کے تمام مسلمانوں تک پہنچایا۔

    مقررین نے کہا مایوسی اور غیر یقینی کی ایک لہر نے ملک کے نوجوانوں کو گرفت میں لیا ہوا ہے، اور یہ نا امیدی ہی ہے جس کی وجہ سے ملک کا نوجوان طبقہ اپنی جان تک پر کھیل کر ملک سے فرار کی راہ اختیار کر رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ایسی صورت حال میں فکر اقبال کو کلام اقبال کے ذریعے فروغ دے کر نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی مایوسی کو ختم کیا جا سکتا ہے اور ملک کے اس اہم طبقے کو امید کی ایک نئی کرن دکھائی جا سکتی ہے۔

    پوتے آزاد اقبال کے بارے میں بتایا گیا کہ ان کی شاعری میں اقبال کی جھلک نظر آتی ہے، اور انھوں نے اقبال کی فکر کو آگے بڑھایا، اقبال کی شاعری نے نوجوانوں میں نئے وقت کی امنگ، تڑپ اور جذبہ بیدار کیا، اسی طرح آزاد اقبال کی شاعری آج کے نوجوانوں کے لیے امید کا پیغام ہے۔

    تقریب سے مقامی دوا ساز ادارے فارمیوو کے ڈپٹی سی او سید جمشید احمد، اقبال کے پوتے آزاد اقبال، فریدہ اقبال، ڈاکٹر زبیر اور شکیل احمد نے خطاب کیا۔ سید جمشید نے کہا اقبال کے خانوادے کے ذریعے موجود دور میں چھائی مایوسی کو ختم کیا جا سکتا ہے، آزاد اقبال نے علامہ اقبال کی فکر کو آگے بڑھایا۔

  • جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کانووکیشن، پہلی بار ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کے طلبہ کو ڈگریاں عطا

    جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کانووکیشن، پہلی بار ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کے طلبہ کو ڈگریاں عطا

    کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے اپنے چھٹے کانووکیشن میں تعلیمی سال 2023-2024 کے دوران بیچلرز اور ماسٹرز پروگرامز سے 505 فارغ التحصیل طلبہ کو ڈگریاں عطا کیں۔

    اس سال یونیورسٹی نے پہلی بار ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کے فارغ التحصیل طلبہ کو بھی ڈگریاں عطا کی گئیں، کانووکیشن میں ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، فارم ڈی، بی ایس این، بی بی اے (آنرز)، بی بی اے ایچ سی ایم، اور بی ایس پبلک ہیلتھ پروگرامز کے ساتھ ساتھ ماسٹرز پروگرامز، جن میں ماسٹر آف سائنس ان پبلک ہیلتھ (MSPH) اور ماسٹر آف ہیلتھ پروفیشنز ایجوکیشن (MHPE) شامل ہیں، کے فارغ التحصیل طلبہ کی کامیابیوں کا جشن منایا گیا۔

    یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے ڈی پی ٹی کے پہلے گریجویٹ بیچ پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ میں پی ایچ ڈی پروگرامز کے آغاز کا اعلان کیا، اور کہا کہ جناح اسپتال میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 100 سے زائد کلینیکل فیکلٹی کی شمولیت کی گئی ہے۔

    دریں اثنا، وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے جناح اسپتال میں پہلے ویسکیولر سرجری یونٹ کا افتتاح کیا، انھوں نے ویلیکا اور لانڈھی کیمپس کی مکمل فعالیت، فلسطینی طلبہ کی فیس معافی اور 25 نئے فلسطینی طلبہ کے داخلے کو بھی یونیورسٹی کی ترقی کا حصہ قرار دیا۔

    کراچی میں ایک بار پھر کرونا کیسز رپورٹ ہونا شروع ہوگئے

    کانووکیشن میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے گریجویٹس کو اعزازات سے نوازا گیا، ڈاکٹر محمد اعزاز الرحمٰن (ایم بی بی ایس) اور ڈاکٹر امیرہ عمر (بی ڈی ایس) کو بہترین گریجویٹ قرار دیا گیا، جب کہ ڈاکٹر امیرہ نے تین میڈلز حاصل کیے۔ دیگر بہترین گریجویٹس میں ڈاکٹر عریبا خان (فارم ڈی)، حریرہ احمد (بی ایس این)، ڈاکٹر حرا نوید (ڈی پی ٹی)، ادیبہ شاہ (بی بی اے-ایچ سی ایم)، فبیحہ افضل (بی بی اے)، نیہا (بی ایس پی ایچ)، اور ڈاکٹر کرن فاطمہ (ایم ایس پی ایچ) شامل ہیں۔

    مختلف پروگرامز کے نمایاں طلبہ کو گولڈ، سلور، اور برونز میڈلز دیے گئے، مجموعی طور پر 19 گولڈ، 7 سلور، اور 5 برونز میڈلز دیے گئے۔ جب کہ کانوکیشن میں پروفیسر آمنہ ریحانہ، پروفیسر محمد اظہر مغل، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر شاہین پروین، ڈاکٹر شہلا امام، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر احسان احمد، ڈاکٹر بشریٰ حنا، لیکچرار ڈاکٹر انعم پریو اور ڈاکٹر صائمہ عباد کو بہترین ٹیچر ایوارڈ دیا گیا۔

  • کراچی میں ایک بار پھر کورونا کیسز رپورٹ ہونا شروع ہوگئے

    کراچی میں ایک بار پھر کورونا کیسز رپورٹ ہونا شروع ہوگئے

    کراچی میں مختلف سانس کی وائرل بیماریاں تیزی سے پھیلنے لگی، نزلہ اور کھانسی کے 30 فیصد مریض کورونا وائرس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

    ماہر متعدی امراض ڈاؤ اسپتال پروفیسر سعید خان نے بتایا کہ کراچی میں بڑی تعداد میں لوگ نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہو رہے ہیں جبکہ ٹیسٹ کروانے پر 25 سے 30 فیصد مریضوں میں کورونا مثبت آ رہا ہے۔

    پروفیسر سعید خان نے بتایا کہ 10 سے 12 فیصد مریضوں میں انفلوئنزا ایچ 1 این 1 جبکہ 5 سے 10 فیصد بچوں میں سانس کی نالی کے انفیکشن کی تصدیق ہو رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ’اسموگ کی صورتحال کورونا وائرس کی طرح ہوگئی ہے‘

    ان کے مطابق کورونا، انفلوئنزا ایچ 1 این 1 اور سردیوں کے دیگر وائرل انفیکشن کی علامات ملتی جلتی ہیں، اکثر مریض ٹیسٹ نہیں کرواتے جس کے باعث بیماریوں کی تصدیق نہیں ہوتی۔

    ماہر متعدی امراض کہتے ہیں کہ ان تمام وائرسز کی علامات آپس میں ملتی ییں، کورونا وبا کی علامات میں ذائقہ اور خوشبو کا ختم ہونا بھی شامل ہیں، سردیوں میں یہ بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ وینٹیلیشن کا ناقص نظام وائرسز کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ بنتا ہے لہٰذا شہری احتیاطی تدابیر لازمی اپنائیں، ماسک پہنیں، خود کو ڈھانپ کر رکھیں اور ہر سال انفلوئنزا کی ویکسین لازمی لگوائیں۔