Author: انور خان

  • ویڈیو: چوہے نے نومولود بچی کو چہرے پر کاٹ کر لہو لہان کر دیا

    ویڈیو: چوہے نے نومولود بچی کو چہرے پر کاٹ کر لہو لہان کر دیا

    کراچی کے شہری آوارہ کتوں کے بعد اب چوہوں کے نشانے پر آگئے، لیاری میں چوہے نے نومولود بچی کو بے دردی سے کاٹ کر لہو لہان کر دیا۔

    چوہے کے کاٹنے سے زخمی 35 دن کی سویرا کی حالت تشویشناک ہے جسے این آئی سی ایچ اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے ۔

    ڈاکٹرز نے بتایا کہ بچی کو سانس لینے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، چوہے نے اس کے گال اور گردن پر گہرے زخم دیے ہیں، سویرا کو آکسیجن لگا کر سرجیکل آئی سی یو میں داخل کر رہے ہیں۔

    والدین کے مطابق سردی کی وجہ سے ہم کبمل پہن کر سو رہے تھے بچی کے رونے کی آواز ہمیں نہیں آ رہی تھی، کچھ دیر بعد ہم نے سویرا کی طرف دیکھا تو چوہا بھاگتا نظر آیا، اس کے گال پر خون دیکھا تو فوری لے کر اسپتال پہنچے۔

  • جامعہ کراچی سمیت سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی عمل معطل

    جامعہ کراچی سمیت سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی عمل معطل

    کراچی: جامعہ کراچی سمیت سندھ بھر کی یونیورسٹیوں میں تدریسی عمل معطل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنرل سیکریٹری فپواسا پروفیسر ناگ راج نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں میں تدریسی عمل معطل کر دیا گیا ہے، سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی عمل کل بھی معطل رہے گا۔

    انھوں نے کہا سندھ بھر کی جامعات میں بیوروکریٹ وائس چانسلر کی تقرری قابل قبول نہیں ہوگی، دو دن کے احتجاج کے بعد مطالبات نہ مانے گئے تو سندھ اسمبلی اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔

    پروفیسر ناگ راج کا کہنا تھا کہ ان کا اگلا مرحلہ انتہائی سخت ہوگا، فپواسا نے اعلان کیا ہے کہ ملک کی کسی بھی یونیورسٹی کے اندر بیوروکریٹ کو وی سی کا عہدہ سنبھالنے نہیں دیا جائے گا، حکومت خودمختاری کے خلاف اقدامات کر رہی ہے، کنٹریکٹ پر اساتذہ کی بھرتیاں افسوسناک ہیں۔

    تدریسی عمل کے بائیکاٹ کی وجہ سے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد گھروں کو واپس چلی گئی۔

    فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم اختیارات نجی سطح پر منتقل کرتی ہے، لیکن پیپلز پارٹی اختیارات کو مرکزیت کی طرف لے جا رہی ہے۔

  • طلبہ کے لیے اہم خبر، ڈاؤ یونیورسٹی نے 6 سالہ پلان پیش کر دیا

    طلبہ کے لیے اہم خبر، ڈاؤ یونیورسٹی نے 6 سالہ پلان پیش کر دیا

    کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے اپنے منفرد اور جدت پر مبنی اسٹرٹیجک پلان 2024-2030 کا باضابطہ اعلان کر دیا۔

    اس اسٹرٹیجک منصوبے کی رونمائی کی تقریب ڈاؤ میڈیکل کالج کے آراگ آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی، جس میں وائس چانسلر کے سینئر سائنٹیفک ایڈوائزر ڈاکٹر سہیل راؤ نے چھ سالہ منصوبہ پیش کیا۔

    یہ نیا پلان یونیورسٹی کے اگلے 6 برسوں کے لیے اپنا ایک ایسا وژن پیش کرتا ہے، جس کا مقصد صحت کی تعلیم، تحقیق اور کمیونٹی کے ساتھ رابطے میں ترقی پر مرکوز ہے۔

    اسٹرٹیجک پلان کے تحت جدید ترین ٹیکنالوجی اور طبی تحقیق کو نصاب میں شامل کیا جائے گا، پلان میں صحت کی خدمات کی ترسیل کو جدید بنانے کے لیے مختلف اقدامات پر زور دیا گیا ہے تاکہ طلبہ اور طب سے وابستہ پروفیشنلز کو صحت کے شعبے میں ابھرتے ہوئے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے بہتر انداز میں تیار کیا جا سکے۔

    ڈاکٹر سہیل راؤ نے کہا کہ منصوبے کے اہم مقاصد میں تحقیق کو بڑھانا، تعلیم کو ڈیجیٹل طریقوں سے بدلنا، عالمی سطح پر تعاون کو فروغ دینا اور ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کا مرکز قائم کرنا شامل ہیں، یہ منصوبہ صحت کے اہم مسائل جیسے عوامی صحت کے چیلنجز اور پھیلنے والی بیماریوں پر تحقیق پر دوبارہ توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    انھوں نے کہا اگلے 6 برسوں میں یہ پلان جدید ڈیجیٹل ٹولز، آن لائن تعلیمی پلیٹ فارمز اور ٹیلی میڈیسن کو شامل کرے گا، تاکہ تدریسی طریقوں میں رسائی اور جدت کو یقینی بنایا جا سکے، عالمی تعاون کو ترجیح دی جائے گی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط کیا جائے گا تاکہ دنیا بھر میں ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کا ایک نیٹ ورک قائم کیا جا سکے۔

    وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ اسٹرٹیجک پلان کا یہ سفر 2018 میں شروع ہوا، جب ہم نے 2019-2030 اسٹرٹیجک پلان ’برج ٹو ایکسی لنس‘ بنایا جو ادارے کی ترقی، تعلیمی جدت اور خدمات کی فراہمی کے لیے ایک مربوط روڈ میپ کے طور پر کام کرتا رہا ہے۔

    پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی میں نئے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ ڈگری پروگرام شروع کیے گئے ہیں جو بڑھتی ہوئی افرادی قوت کی ضروریات کےعین مطابق ہیں، اس کے ساتھ بہتر تحقیقی صلاحیت اور واضح طور پر پھیلے ہوئے کلینیکل فوٹ پرنٹ نے یونیورسٹی کو اعلیٰ تعلیم کے انتہائی معروف مقامی اور عالمی اداروں کے ساتھ تعاون کا ایک منفرد موقع فراہم کیا۔

  • انٹر کا سالانہ امتحان دینے والے طلباء کے لیے بڑی خوشخبری

    انٹر کا سالانہ امتحان دینے والے طلباء کے لیے بڑی خوشخبری

    کراچی: انٹر کے سالانہ امتحانات 2024 کے متنازع نتائج کے سبب طلبہ اسکروٹنی فیس ختم کر دی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایات کے بعد چیئرمین اعلیٰ تعلیمی بورڈ کراچی ڈاکٹر سید شرف علی شاہ نے پرچوں کی اسکروٹنی فیس ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

    انٹرمیڈیٹ حصہ اوّل کے سالانہ امتحانات برائے 2024 کے سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، کامرس پرائیویٹ، آرٹس پرائیویٹ اور ہوم اکنامکس گروپس کے نتائج سے غیر مطمئن طلبہ کے لیے پرچوں کی اسکروٹنی فیس ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    چیئرمین انٹر بورڈ کراچی کی ہدایت پر طلبہ کو سہولت فراہم کرنے کے لیے انٹر بورڈ کی انکوائری پر طلبہ کے لیے، جب کہ سہولت مرکز پر طالبات کے لیے خصوصی کاؤنٹرز قائم کر دیے گئے ہیں، تاکہ طلبہ کو اسکروٹنی فارم جمع کروانے میں کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    چیئرمین تعلیمی بورڈ نے اسکروٹنی 30 دن میں مکمل کرنے کے لیے بھی ناظم امتحانات کو ہدایات جاری کر دی ہیں، طلبہ اسکروٹنی فارم انٹر بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ www.biek.edu.pk سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

    چیئرمین کی ہدایت پر انٹرمیڈیٹ حصہ اوّل کے سالانہ امتحانات برائے 2024 کے نتائج پر طلبہ کی شکایات کے ازالے کے لیے پہلے ہی سینئر اساتذہ پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے۔

  • فرسٹ ایئر کے پیپرز کی اسکروٹنی فیس معاف کرنے کا مطالبہ

    فرسٹ ایئر کے پیپرز کی اسکروٹنی فیس معاف کرنے کا مطالبہ

    کراچی: اسلامی جمعیت طالبات نے کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے فرسٹ ایئر کا نتیجہ 33 فی صد آنا افسوس ناک قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے فرسٹ ایئر کے نتائج پر اسلامی جمعیت طالبات نے مطالبہ کیا ہے کہ اسکروٹنی فیس مکمل طور معاف کی جائے اور کراچی کے طلبہ کو انصاف فراہم کیا جائے۔

    اسلامی جمعیت طالبات سندھ کی ناظمہ حلیمہ سعدیہ نے ایک بیان میں کہا کہ کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ فرسٹ ایئر کا نتیجہ محض 33 فی صد رہا ہے، تاہم سندھ کے دیگر بورڈز کا 80 فی صد سے زائد نتائج آنا اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ تعلیمی نظام تخصیص کا شکار ہے اور پیسوں کے بل بوتے پر تمام فیصلے کیے جا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا اسلامی جمعیت طالبات صوبہ سندھ اس بات کا مطالبہ کرتی ہے کہ تعلیم کو تجارت بننے سے روکا جائے اور انٹرمیڈیٹ کے رزلٹ کے حوالے سے کراچی کےاسٹیک ہولڈرز پر مشتمل بااختیار کمیٹی تشکیل دی جائے، جس کے ذریعے اس مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جا سکیں۔

    حلیمہ سعدیہ نے کہا کہ اسکروٹنی کا عمل شروع ہونا اچھا عمل ہے، لیکن اس عمل کے دوران پیپرز کو ری اسیس کیا جائے اور اسکروٹنی فیس مکمل معاف کی جائے۔

  • بچے نے کاپی میں ہزار کا نوٹ رکھ کر لکھا  پلیز مجھے پاس کردیں، چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ کا دعویٰ

    بچے نے کاپی میں ہزار کا نوٹ رکھ کر لکھا پلیز مجھے پاس کردیں، چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ کا دعویٰ

    کراچی : چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ شرف علی شاہ نے طلبا کے کاپیوں میں گانے لکھنے کے دعویٰ کے بعد ایک اور دعویٰ کرتے ہوئے کہا بچے نے کاپی میں ہزار کا نوٹ رکھ کر لکھا پلیز مجھے پاس کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹر سال اول کے امتحانات گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی متنازع ہوگئے، کامیابی کا تناسب پری میڈیکل میں تینتس فیصد جب کہ پری انجینئرنگ میں انتیس فیصد رہا۔

    انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی کے تحت گیارہویں جماعت کے نتائج پر طلبہ اوروالدین سمیت سیاسی جماعتیں بھی تحفظات کا اظہار کررہی ہیں تاہم بورڈ نے ان تحفظات کو دور کرنے کیلئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ہے جب کہ اسکروٹنی فیس پچاس فیصد کم کردی ہے۔

    چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ شرف علی شاہ نے طلبا کے کاپیوں میں گانے لکھنے کے دعویٰ ایک اور دعویٰ کردیا، جس میں ان کا کہنا ہے کہ بعض بچے ایسے بھی ہیں جنہوں نےکاپی میں ہزار روپے کا نوٹ رکھا اورلکھا میری گنجائش اتنی ہی ہے پلیز مجھے پاس کردیں۔

    یاد رہے چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ شرف علی شاہ نے باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ انٹر بورڈ امتحانات میں کئی طالب علم ایسے بھی تھے جنہوں نے اپنی کاپیوں میں گانے لکھے تھے۔

    قائم مقام چیئرمین انٹر بورڈ کراچی نے انٹر میڈیٹ نتائج میں کم نمبر کا ذمہ دار طلبا کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ 2 سال میں نصاب تبدیل ہوا ہے،بچے کالجز میں کلاسز لینے ہی نہیں آتے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں انٹرمیڈیٹ فرسٹ ایئر کے طلبا کے نمبر کیوں کم آئے؟ قائم مقام چیئرمین انٹربورڈ کے اہم انکشافات

    انھوں نے کہا تھا کہ طلبا کو سوالوں کے جواب معلوم نہیں ہوتے، طلبہ سمجھتے ہیں پرچہ بھردیں توٹیچرصرف نظر مار کر مارکس دیدے گا۔

  • انٹرمیڈیٹ متنازع نتائج: ایک کالج کی طالبہ تمام پرچوں میں فیل قرار

    انٹرمیڈیٹ متنازع نتائج: ایک کالج کی طالبہ تمام پرچوں میں فیل قرار

    کراچی میں انٹر سال اول کے متنازع نتائج کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے اور ایک گرلز کالج کی طالبہ تمام پرچوں میں فیل قرار دے دی گئی ہے۔

    کراچی میں انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات کے نتائج دو سال سے متنازع ہو رہے ہیں۔ رواں سال بھی نتائج کے بعد طلبہ وطالبات نے نتائج پر اعتراضات کھڑے کر دیے اور بتایا کہ میٹرک میں اے اور اے ون گریڈ والے طلبہ وطالبات کو سی اور ڈی گریڈ دیے گئے۔

    اب اس حوالے سے ایک اور متنازع نتیجہ سامنے آیا ہے۔ گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج اورنگی ٹاؤن کی طالبہ شگفتہ عالم تمام پرچوں میں فیل قرار دی گئی ہے۔

    شگفتہ عالم نے 2024 میں پری میڈیکل کے پرچے دیے تھے اور جب نتیجہ سامنے آیا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ وہ تمام پرچوں میں فیل ہے جب کہ اس نے میٹرک میں 82.73 فیصد نمبروں کے ساتھ اے ون گریڈ حاصل کیا تھا۔

    طالبہ نے کاپیوں کی چیکنگ کے نظام کو ناقص قرار دیتے ہوئے نتائج کی دوبارہ جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا ہے جب کہ انٹربورڈ کی انتظامیہ نے نتائج پر اعتراض کرنے والے امیدواروں کو اسکروٹنی فارم جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

    انتظامیہ انٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ امتحانی کاپیوں کی شفاف جانچ پڑتال کی جائے گی۔ اس موقع پر متعلقہ مضمون کا پروفیسر بھی موجود ہوگا جب کہ والدین کی موجودگی میں امیدوار کو اس کی امتحانی کاپی بھی دکھائی جا سکتی ہے۔

    انٹر بورڈ کے نتائج متنازع ہونے اور طلبہ کے احتجاج کے بعد بورڈ چیئرمین کو ہٹا کر میٹرک بورڈ کے چیئرمین شرف علی شاہ کو انٹر بورڈ کا قائم مقام چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔

    گزشتہ روز انٹر بورڈ کے قائم مقام چیئرمین شرف علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں انٹر میڈیٹ نتائج میں کم نمبر کا ذمہ دار طلبا کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 2 سال میں نصاب تبدیل ہوا ہے،بچے کالجز میں کلاسز لینے ہی نہیں آتے۔

    انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ سائنس کی کاپیوں میں طلبہ نے گانے لکھے ہوتےہیں، سوالوں کے جواب معلوم نہیں ہوتے، طلبہ سمجھتے ہیں پرچہ بھردیں توٹیچرصرف نظر مار کر مارکس دیدے گا، سیکڑوں کاپیاں دکھا سکتا ہوں جن میں طلبہ نے گانے لکھے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں انٹر سال اول کے امتحانات گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی متنازع ہو گئے۔ پری میڈیکل میں کامیابی کا تناسب 33 جب کہ پری انجینئرنگ میں  29 فیصد رہا۔

    https://urdu.arynews.tv/syed-sharaf-ali-shah-reacts-to-inter-first-year-exam-controversy/

  • کراچی: انٹر کے متنازع نتائج کے معاملے میں بڑی پیشرفت

    کراچی: انٹر کے متنازع نتائج کے معاملے میں بڑی پیشرفت

    کراچی: چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی سید شرف علی شاہ نے انٹرمیڈیٹ حصہ اول کے سالانہ امتحانات برائے 2024ء کے نتائج پر طلبہ کی جانب سے اٹھائے گئے تحفظات کے پیش نظر فوری طور پر انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کر دیا۔

    سید شرف علی شاہ نے کل بروز جمعہ 3 جنوری 2025 کو عہدہ سنبھالا اور آج سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ محمد عباس بلوچ سے میٹنگ کی جس میں طلبہ کے تحفظات دور کرنے کیلیے انکوائری کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی، انٹرمیڈیٹ نتائج پر تنازع، چیئرمین بورڈ عہدے سے فارغ

    کمیٹی کا مقصد نتائج کی جانچ پڑتال اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے تاکہ طلبہ کے اعتماد کو بحال کیا جا سکے۔ کمیٹی اس تمام معاملہ کی انکوائری کر کے ایک ماہ میں طلبہ کی شکایات کا ازالہ کرے گی۔

    چیئرمین انٹر بورڈ کراچی سید شرف علی شاہ نے کہا کہ طلبہ ہماری ترجیح اور مستقبل ہیں ان کی شکایات کے تدارک کیلیے ہم ہر ممکن اقدام کریں گے، طلبہ کے تحفظات دور کرنے کیلیے قائم کمیٹی امتحانی عمل کو مزید شفاف اور معیاری بنانے کیلیے مکمل غیر جانبداری سے کام کرے گی۔

    انہوں نے بتایا کہ کمیٹی پرچوں کی جانچ اور نتائج کی تیاری کے عمل میں شفافیت سمیت تمام پہلوؤں کا مکمل جائزہ لے گی۔

    سید شرف علی شاہ نے طلبہ اور ان کے والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنے تحفظات اور تجاویز براہ راست انٹر بورڈ میں جمع کروائیں تاکہ کمیٹی ان کا بھی جائزہ لے سکے۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ وہ طلبہ جو اپنے نتائج سے مطمئن نہیں ہیں وہ اسکروٹنی فارم جلد از جلد بورڈ آفس میں واقع بینک بوتھ میں جمع کروا دیں۔

  • کراچی میں انٹرمیڈیٹ بورڈ کے نتائج پھر متنازع ہوگئے، طلبا کا احتجاج

    کراچی میں انٹرمیڈیٹ بورڈ کے نتائج پھر متنازع ہوگئے، طلبا کا احتجاج

    کراچی میں انٹرمیڈیٹ بورڈ کے نتائج ایک بار پھر متنازع ہوگئے جس کے بعد طلبا نے بورڈ آفس کے باہر احتجاج کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق انٹرمیڈیٹ پری میڈیکل فرسٹ ایئر کے طلبا نے انٹر بورڈ آفس کے باہر احتجاج کیا ہے جس میں نتائج پر نظرثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    طلبا نے بتایا کہ نتیجہ انتہائی مایوس کن بنایا گیا ہے، میٹرک میں 80 سے 85 فیصد سے زائد نمبر لینے والے طلبا کو 50 فیصد سے بھی کم نمبر دیے گئے۔

    احتجاج کرنے والے طلبا کا کہنا ہے کہ کئی کئی مضامین میں فیل بھی کردیا گیا ہے۔

    سندھ اسمبلی میں ہنگامہ

    دوسری جانب انٹربورڈ کے نتائج کا تنازع سندھ اسمبلی میں پہنچ گیا اور ارکان کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔

    ایم کیو ایم ارکان نے وقفہ سوالات میں انٹر نتائج پر بات کرنے کی کوشش کی لیکن ڈپٹی اسپیکر کی اجازت نہ دینے پر شور شرابا گیا کیا اور کاغذ پھاڑ کر اڑا دیے گئے۔

    بورڈ کا جو حشر ہے وہ ایم کیو ایم کا بویا گیا بیج ہے، ترجمان سندھ حکومت

    ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کا کہنا ہے کہ آج سندھ اسمبلی میں بھی ایم کیو ایم نے اس مسئلے پر ہنگامہ آرائی کی تھی لیکن بورڈ کسی حکومت کے ماتحت نہیں ہیں جو رزلٹ بناتے ہیں۔

    سعدیہ جاوید نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اصلاحاتی کمیٹی بنادی ہے جو اس معاملے کو دیکھے گی، علی خورشیدی کی ہنگامہ آرائی کے بعد بھی وزیر اعلیٰ نے نوٹس لیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بچوں کو اگر پیپر ری چیک کروانا ہے تو انہیں فیس تو ادا کرنا ہوگی، بورڈ کا جو حشر ہے وہ ایم کیو ایم کا بویا گیا بیج ہے۔

    سعدیہ جاوید نے کہا کہ ضروری نہیں ہے کہ جو بچے کہہ رہے ہیں کہ انہیں وہ نمبرز مل جائیں۔

    انٹرمیڈیٹ سال اول پری میڈیکل میں 19ہزار طلبا فیل

    واضح رہے کہ کراچی انٹرمیڈیٹ سال اول پری میڈیکل، پری اینجینئرنگ کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق پری میڈیکل میں 19 ہزار طلبا فیل ہوئے اور کامیابی کا تناسب 33 فیصد رہا۔

    پری انجینئرنگ میں 22 ہزار میں سے صرف 6ہزار طلبا کامیاب ہوئے اور کامیابی کا تناسب 29 فیصد طلبا کامیاب ہوسکے۔

  • 2024: کراچی میں ڈیڑھ ہزار بچوں کی اوپن ہارٹ سرجریز

    2024: کراچی میں ڈیڑھ ہزار بچوں کی اوپن ہارٹ سرجریز

    کراچی میں قائم دل کے اسپتال ’این آئی سی وی ڈی‘ میں سال 2024 کے دوران بڑوں کی 1,702 جب کہ بچوں کی 1,450 اوپن ہارٹ سرجری ہوئیں۔

    این آئی سی وی ڈی نے سال 2024 کی کارکردگی رپورٹ جاری کی ہے، ترجمان نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی مفت میں دل کے بائی پاس آپریشنز اور پرائمری انجیوپلاسٹی کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا کارڈیک اسپتال بن چکا ہے۔

    قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) کے 2024 کے دوران آپریشنل اعداد و شمار سے یہ واضح ہوتا ہے کہ این آئی سی وی ڈی دنیا کی سب سے بڑی مفت کارڈیک کیئر فراہم کرنے والی سہولت بن چکا ہے، جس میں اوپن ہارٹ سرجریز، پرائمری پرکوٹینیئس کورونری انٹروینشنز (PCIs) اور دیگر پروسیجرز شامل ہیں۔ سال 2024 میں NICVD کراچی نے 13 لاکھ سے زائد مریضوں کو جدید کارڈیک کیئر کی خدمات فراہم کیں، اور یہ سب خدمات مکمل طور پر مفت تھیں۔

    ادارے کی غیر معمولی کارکردگی اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے عزم کو ظاہر کرنے والے اہم اعداد و شمار درج ذیل ہیں:

    • پرائمری انجیوپلاسٹی: 9,857

    • ارلی اور الیکٹیو انجیوپلاسٹی: تقریباً 4,500

    • انجیوگرافی: 18,000

    • پیڈیاٹرک کیتھٹرازیشن اور انٹروینشن: 2,020

    • پرکوٹینیئس ٹرانس وینس مائٹرل کومیشوروٹومی:299

    • ٹرانس کیتھٹر آؤرٹک والو ایمپلانٹیشن (TAVI) پروسیجرز: 30

    • بڑوں کی اوپن ہارٹ سرجریز: 1,702

    • بچوں کی اوپن ہارٹ سرجریز: 1,450

    • آؤٹ پیشنٹ کنسلٹیشنز (بڑوں اور بچوں کے): 333,761

    • اسپتال میں داخلے: 54,347

    • اسٹروک انٹروینشنز: 75

    • ٹیمپریری پیس میکر ایمپلانٹیشنز: 1,202

    • پرمننٹ پیس میکر ایمپلانٹیشنز: 998

    • ایکو کارڈیوگرامز: 90,000 سے زائد

    سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں اور علاقوں کے مریضوں کو بھی یہ خدمات فراہم کی گئیں، این آئی سی وی ڈی کی مفت اور جدید کارڈیک کیئر سے 160,427 مریض مستفید ہوئے۔

    • پنجاب: 35,251 مریض

    • بلوچستان: 107,392 مریض

    • خیبر پختونخوا: 16,004 مریض

    • آزاد جموں و کشمیر: 1,260 مریض

    • گلگت بلتستان: 520 مریض

    رواں برس این آئی سی وی ڈی نے اپنی خصوصی دل کے ہیلتھ کیئر کو پس ماندہ علاقوں تک بڑھاتے ہوئے شیخ محمد بن زید النہیان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے تعاون سے کوئٹہ میں مفت پیڈیایٹرک کارڈیک خدمات کا آغاز کیا۔ یہ اقدام فروری 2024 میں شروع کیا گیا تھا اور اس کے شان دار نتائج حاصل ہوئے ہیں:

    • 45 پیڈیاٹرک کارڈیک سرجریز اور 102 انٹروینشنز کامیابی سے مکمل کی گئیں

    • 101 سی ٹی اینجیو کیے گئے

    • 4,500 سے زائد بچوں کو او پی ڈی میں دیکھا گیا

    • 750 پیچیدہ کیسز کو مزید جدید علاج کے لیے این آئی سی وی ڈی کراچی ریفر کیا گیا

    این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر طاہر صغیر نے مساوی صحت کی سہولیات کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کا مقصد ہر مریض کو جدید ترین کارڈیک علاج فراہم کرنا ہے، خواہ ان کا پس منظر یا مالی حیثیت کچھ بھی ہو۔

    این آئی سی وی ڈی کی بے مثال خدمات کو نہ صرف ملک بلکہ دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے، یہ کامیابیاں حکومت سندھ کی فراخ دلانہ مدد، این آئی سی وی ڈی کے عملے کی محنت اور ادارے کے اعلیٰ معیار کے عزم کی وجہ سے ممکن ہوئیں ہیں۔