Author: انور خان

  • سندھ میں کینسر کے مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

    سندھ میں کینسر کے مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

    کراچی: سندھ میں کینسر کے مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں، صوبے بھر میں کینسر کے مریضوں کو ادویات نہ ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سول اسپتال میں کینسر کے مریضوں کے لیے ادویات کی قلت ہو گئی ہے، ادویات کی کمی کے باعث کینسر کے مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں۔

    سول اسپتال کراچی کے کینسر وارڈ میں مختلف مراحل کے 60 سے 70 مریض داخل ہیں، جن میں اسٹیج 3 اور 4 کے مریض شامل ہیں، جب کہ کینسر کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 6 ہزار ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ گزشتہ دو سال سے مریضوں کو کینسر کی دوائیں نہیں مل رہی ہیں، گزشتہ سال سول اسپتال کی انتظامیہ نے مہنگی ہونے کے باعث ادویات خریدی ہی نہیں۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے اسپتال میں اسٹیج 3 اور 4 کے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے، ایم ایس سول اسپتال کراچی کا کہنا ہے کہ ادویات کی قلت کے حوالے سے محکمہ صحت کو لکھا ہے، ابھی تک ٹینڈر نہیں ہوا، ٹینڈر ہوگا تو مریضوں کو ادویات مل جائیں گی۔

  • انٹر آرٹس ریگولر امتحانات کے حیران کن نتائج ، 70 فیصد طلبا فیل

    انٹر آرٹس ریگولر امتحانات کے حیران کن نتائج ، 70 فیصد طلبا فیل

    کراچی : انٹرآرٹس ریگولر امتحانات کے حیران کن نتائج سامنے آئے، نتائج میں 70 فیصد طلبا فیل ہوگئے اور کامیابی کا تناسب 29.31 فیصد رہا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹرآرٹس ریگولرامتحانات میں ستر فیصد طلبا ناکام ہوگئے، صرف سات طلبا اے ون گریڈ لےسکے۔

    امتحانات کے نتائج میں طلبا کی کامیابی کا تناسب تین فیصد اور طالبات کی کامیابی کا تناسب پچیس فیصد رہا۔

    10 ہزار 551امیدوارانٹرآرٹس ریگولرکےامتحانات میں شریک ہوئے ، جس میں سے صرف 3ہزار 92 امیدوارکامیاب ہوئے، انٹرآرٹس ریگولر میں طالبات کے پاس ہونے کی شرح 25 فیصد ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس انٹرمیڈیٹ سال اول پری انجینئرنگ کے امتحانات 2023ء میں شریک 23 ہزار 994 امیدواروں میں سے صرف 8 ہزار 328 امیدوار ہی تمام چھ پرچوں میں کامیاب ہوسکے تھے اور نتیجہ 34 فیصد تھا۔

  • نجی اسکولوں میں اضافی فیسوں سے پریشان والدین کے لئے اہم خبر

    نجی اسکولوں میں اضافی فیسوں سے پریشان والدین کے لئے اہم خبر

    کراچی : نجی اسکولوں میں اضافی فیسوں کی وصولی سے متعلق والدین کے لئے اہم خبر آگئی ، نجی اسکولوں نے محکمہ تعلیم پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کے احکامات نظر انداز کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق نجی اسکولوں کی جانب سے قواعد کے برعکس فیسوں کی وصولی جاری ہے، نجی اسکول کلاس اول سے 8 ویں جماعت تک امتحانی فیسیں بھی وصول کرتے ہیں۔

    والدین کے اعتراضات کے باوجود شکایت کو دور نہیں کیا گیا اور محکمہ تعلیم پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کےاحکامات بھی نظر انداز کر دیئے گئے۔

    پرائیویٹ اسکول ماہانہ فیس اور جون جولائی کی فیس وصول کرنے کے پابند ہیں جبکہ مونو گرام والی کاپیاں اور غیرضروری فیسیں قواعد کے برعکس ہیں۔

    مزید پڑھیں : داخلہ اور ماہانہ فیس کے علاوہ تمام اضافی فیسیں غیر قانونی تصور کی جائیں گی

    محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ والدین ڈی جی پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن آفس میں درخواست دے سکتے ہیں، خلاف ورزی کے مرتکب اسکول کیخلاف قواعد کے تحت کارروائی ہوگی۔

    یاد رہے ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹیٹیوشن نے پرائیویٹ اسکولوں کیلیے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس کے مطابق داخلہ اور ماہانہ فیس کے علاوہ تمام اضافی فیسیں غیر قانونی تصور کی جائیں گی۔

  • مختلف نشستوں کیلئے آئی بی اے کے تحت ٹیسٹ ملتوی

    مختلف نشستوں کیلئے آئی بی اے کے تحت ٹیسٹ ملتوی

    سندھ کے 8 تعلیمی بورڈز میں مختلف نشستوں کیلئے آئی بی اے کے تحت ٹیسٹ ملتوی کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی بی اے کراچی کے تحت 3 اور 4 نومبر کو تحریری ٹیسٹ ملتوی کئےگئے ہیں۔ چیئرمین، کنٹرولرز، سیکریٹری اور آڈٹ کی نشستوں پر ٹیسٹ لیا جانا تھا۔

    محکمہ جامعات کا کہنا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے مشورے کے بعد ٹیسٹ ملتوی کئےجارہے ہیں۔

    سندھ کے 8 تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کے عہدے کیلئے 217 امیدوار ہیں۔ کنٹرولرز کےلیے 35 امیدوار، سیکریٹری کے عہدے کیلئے 27 امیدوار ہیں۔ گریڈ 17 کےآڈٹ آفیسر کی سیٹ کیلئے 19 امیدوار میدان میں تھے۔

    دوسری جانب آئی بی اے کراچی نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کرانے سے معذرت کرلی، عدالت نے سندھ حکومت کوآئی بی اے سے تعاون کرنے ہدایت کی تھی۔

    ذرائع نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو 4 ہفتوں میں دوبارہ ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا تھا اور سندھ حکومت کو آئی بی اے سے تعاون کرنے ہدایت کی تھی۔

    سندھ ہائیکورٹ کے2 رکنی بینچ نے ایم ڈی کیٹ نتائج کالعدم قرار دیے تھے۔

  • پاکستان کی پی ایچ ڈی طالبہ نے برطانیہ میں ایوارڈ جیت لیا

    پاکستان کی پی ایچ ڈی طالبہ نے برطانیہ میں ایوارڈ جیت لیا

    کراچی: پاکستانی پی ایچ ڈی طالبہ نےبرطانوی کومن ویلتھ پوسٹر ایوارڈ جیت لیا۔

    ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری، جامعہ کراچی کی ایک پی ایچ ڈی طالبہ سنعیہ خورشید نے حال ہی میں برطانیہ کے پانچویں کومن ویلتھ کیمسٹری پوسٹر’بلڈنگ نیٹ ورکس ٹو ایڈریس دی گولز‘کے ورچُوئل مقابلے میں پہلا افتتاحی پیپلز چوائس پوسٹر ایوارڈ حاصل کرلیا۔

    بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم کے مطابق 28 ممالک کے اسکالروں سے مقابلہ کرتے ہوئے طالبہ کے کام کو عالمی پائیداری اور ترقی کے اہداف کے ساتھ منسلک تحقیق کو آگے بڑھانے میں اہم شراکت کے لیے تسلیم کیا۔

    کومن ویلتھ کیمسٹری، فیڈریشن آف کیمیکل سائینسز سوسائٹیز برطانیہ نے ورچوئل پوسٹر مقابلہ ستمبر میں رکھا تھا۔

    پی ایچ ڈی طالبہ سنعیہ خورشید ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ڈاکٹر عمران ملک کی زیرِ نگرانی پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔

    اس مقابلے میں 28 ممالک کے اسکالروں سے 180 پوسٹر وصول کیے گیے۔ سنعیہ خورشید کے پوسٹر کا موضوع ”الیکٹرو کیمیکل ڈٹیکشن آف کریٹی نین ایٹ پیکو مولر اسکیل ان ہیومن باڈی فلوڈز فار ڈائیگناسز آف کڈنی ڈائس فنکشن“ ہے۔

    مقابلے میں اول آنے والے اسکالر کو 2 سو پاؤنڈ اسٹرلنگ دیے جاتے ہیں۔

    آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی  کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے سنعیہ خورشید اور ان کے سپروائزر ڈاکٹر عمران ملک کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف ادارے کی ایک طالبہ کی کامیابی نہیں ہے بلکہ پوری جامعہ کراچی کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی عالمی سطح پر پاکستانی محققین کے بڑھتے ہوئے اثرات کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

     شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور سابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی اور پروفیسر امریطس ڈاکٹر عطا الرحمان نے بھی ہونہار طالبہ کو کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔

  • اسکول کی داخلہ و ماہانہ فیس کے علاوہ اضافی فیسوں سے پریشان والدین کیلیے خوشخبری

    اسکول کی داخلہ و ماہانہ فیس کے علاوہ اضافی فیسوں سے پریشان والدین کیلیے خوشخبری

    کراچی: نجی اسکولوں میں بچوں کی داخلہ اور ماہانہ فیس کے علاوہ دیگر اجافی فیسیں ادا کرنے والے پریشان والدین کیلیے اہم خبر آگئی۔

    ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹیٹیوشن نے نجی اسکولوں کیلیے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق داخلہ اور ماہانہ فیس کے علاوہ تمام اضافی فیسیں غیر قانونی تصور کی جائیں گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کوئی بھی پرائیویٹ اسکول اضافی فیس لے تو سندھ حکومت سے رابطہ کیا جائے، اضافی فیسیں وصول کرنے والے پرائیوٹ اسکولوں کے خلاف کارروائی ہوگی، والدین کو اسکول کے مونوگرام والی کاپیاں خریدنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

  • سندھ بھر میں  7 روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    سندھ بھر میں 7 روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 7 روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم کا افتتاح کردیا، پولیو مہم 3 نومبر تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ، 7 روزہ انسداد پولیو مہم 3 نومبر تک جاری رہے گی، اس دوران سندھ بھر میں ایک کروڑ چھ لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    انسداد پولیو مہم کے دوران 81 ہزار پولیو ورکرز حصہ لیں گے ، پولیو ورکرز کی سکیورٹی پر 19 ہزار سکیورٹی اہلکار نافذ ہوں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 7 روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم کا افتتاح کردیا، تقریب ایس ایم بی فاطمہ جناح اسکول ، گارڈن ویسٹ، کراچی میں رکھی گئی ہے۔

    تقریب میں صوبائی وزراء، جام اکرام اللہ دھاریجو، جام خان شورو، سردار شاہ، ذوالفقار شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن زاہد عباسی، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ اور انچارج ای سی او سندھ کوآرڈینیٹر ارشاد سوڈھر ، شہزاد رائے بھی پروگرام میں شریک تھے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ کے 30 اضلاع میں انسداد پولیو مہم 28 اکتوبر تا 3 نومبر 2024ء تک جاری رہے گی، ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد 5 سال سے کم عمر بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پانچ ماہ تا چھ سال کے 95 لاکھ بچوں کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیئے وٹامن اے کی خوراک بھی دی جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ

    خیال رہے رواں سال ملک بھر میں 41 پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، جن میں سے 12 کا تعلق سندھ سے ہے جبکہ کراچی کے تمام اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس مثبت آیا ہے۔

  • سندھ حکومت کی تعلیمی بورڈز میں اہم عہدوں پر تعیناتی کی تیاری

    سندھ حکومت کی تعلیمی بورڈز میں اہم عہدوں پر تعیناتی کی تیاری

    کراچی : سندھ حکومت نے تعلیمی بورڈزمیں بورڈز ایکٹ کے خلاف اہم عہدوں پر تعیناتی کی تیاری کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے تمام تعلیمی بورڈز میں بورڈز ایکٹ کے خلاف اہم عہدوں پر تعیناتی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    کنٹرولنگ اتھارٹی کی منظوری سے تعیناتیوں کے لیے اشتہار جاری کیا جائے گا ، اس سلسلے میں کنٹرولنگ اتھارٹی کو منظوری کے لیے سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹی نے خط لکھ دیا ہے۔

    چیئرمین، ناظم امتحانات، سیکریٹری اور آڈٹ افسر کے عہدوں پر تعیناتی ہوگی ، خط میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے بھرتیوں پر اسٹے کو ختم کردیا ہے، تمام امیدواروں کا آئی بی اے کراچی کے ذریعے ٹیسٹ لیا جائے گا۔

    ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ گریڈ 20 اور گریڈ 19 کی آسامی کے لیے ٹیسٹ دینا پڑے گا، چیرمین بورڈ کی آسامی گریڈ 20 کی جب کہ کنٹرولر اور سکریٹری کی 19 گریڈ کی ہوتی ہے۔

    ماہرین نے مزید کہا کہ تعلیمی بورڈز کے ایکٹ میں ٹیسٹ کے ذریعے چیرمین، کنٹرولر اور سکریٹری کے تقرر کا ذکر موجود نہیں ، حکومت نے جان بوجھ کر ایکٹ کے خلاف تقرری کا فیصلہ کیا،ایکٹ کی خلاف ورزی پر تعیناتی متنازع ہوجائیں گی اور عدالت تک معاملہ پہنچے گا۔

  • آوارہ کتوں کی بہتات، سندھ میں سگ گزیدگی کے واقعات بڑھ گئے

    آوارہ کتوں کی بہتات، سندھ میں سگ گزیدگی کے واقعات بڑھ گئے

    کراچی: آوارہ کتوں کی بہتات کے باعث صوبہ سندھ میں سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا۔

    سندھ میں رواں سال ستمبر تک 2 لاکھ 26 ہزار سے زائد شہری کتوں کا نشانہ بنے جبکہ 12 شہری کتوں کے کاٹنے سے ہونے والی بیماری سے انتقال کر گئے۔

    جنوری میں 27 ہزار 333، فروری میں 27 ہزار 473 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ مارچ میں 29 ہزار 426 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اپریل میں 25 ہزار 514، مئی میں 25 ہزار 311 اور جون میں 22 ہزار 305 واقعات ہوئے۔

    اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں 22 ہزار 558، اگست میں 22 ہزار 575 اور ستمبر میں 24 ہزار سے زائد واقعات ہوئے۔

    ڈاکٹر رومانہ فرحت نے بتایا کہ کتوں کے کاٹنے کے یومیہ 120 کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، کتے کے کاٹنے پر فوری 15 منٹ تک صابن سے متاثرہ جگہ کو دھونا چاہیے۔

    اگر آوارہ کتا کاٹ لے تو فوری طور پر مندرجہ ذیل اقدامات کریں:

    متاثرہ جگہ کو فوراً صاف پانی اور صابن سے دھوئیں تاکہ مٹی یا جراثیم دور ہو جائے۔

    زخم کو خشک کرنے کے بعد اگر ممکن ہو تو اینٹی سیپٹک کریم لگائیں اور زخم پر بینڈیج باندھ دیں۔

    فوراً کسی ڈاکٹر یا اسپتال سے رجوع کریں، خاص طور پر اگر کتا آوارہ ہو۔ اگر کتا مشکوک ہو تو ڈاکٹری مشورے کے مطابق رابیدیس کی ویکسینیشن بھی ضروری ہو سکتی ہے۔

    اپنے ٹیکوں کی تاریخ دیکھیں، خاص طور پر ٹیٹنس کی ویکسین۔ یہ سب اقدامات فوری طور پر کرنے چاہییں تاکہ صحت کی حفاظت ہو سکے۔

  • وفاقی اردو یونیورسٹی کے انجمن اساتذہ نے گلشن کیمپس کو تالے ڈال دیے، وائس چانسلر کے خلاف شدید احتجاج

    وفاقی اردو یونیورسٹی کے انجمن اساتذہ نے گلشن کیمپس کو تالے ڈال دیے، وائس چانسلر کے خلاف شدید احتجاج

    کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کے انجمن اساتذہ نے گلشن کیمپس کو تالے ڈال دیے ہیں، اساتذہ اور غیر تدریسی عملے نے وائس چانسلر ضابطہ خان شنواری کو اندر جانے نہیں دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کے انجمن اساتذہ اور غیر تدریسی عملے نے آج گلشن اقبال کیمپس میں زبردست احتجاج کیا، اور کیمپس کے ایڈمن کو تالے ڈال دیے، وائس چانسلر ضابطہ خان شنواری کی آمد پر ان سے تین ماہ کی تنخواہ اور 6 ماہ کی ہاؤس سیلنگ ادا کیے جانے کا مطالبہ کیا۔

    یونیورسٹی ملازمین کا کہنا تھا کہ وی سی نے وفاقی حکومت کی جانب سے جولائی سے تنخواہ میں ہونے والا اضافہ بھی رد کر دیا ہے، ہمیں پوری تنخواہ ادا کی جائے، مطالبات کی منظوری تک مکمل بائیکاٹ ہوگا اور دفاتر اور تدریس سب بند رہے گی۔ احتجاج کے باعث وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن کیمپس میں صورت حال بھی کشیدہ ہو گئی تھی۔

    اساتذہ کا مؤقف تھا کہ کراچی کے دونوں کیمپسز میں تنخواہ ادا نہیں کی گئی ہے، جب کہ اسلام آباد کیمپس کو پہلے ہی تنخواہ دی جا چکی ہے، اساتذہ نے اپنے احتجاج کے دوران وی سی آفس کا بھی گھیراؤ کیا، اور کہا کہ وائس چانسلر کو دفتر میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ انھوں نے مطالبہ رکھا کہ 3 ماہ سے رکی تنخواہیں جاری کی جائیں، اور 6 ماہ سے تعطل کا شکار ہاؤس سیلنگ الاؤنس جاری کیا جائے۔

    احتجاج کے باعث وائس چانسلر آفس نے پولیس بھی طلب کی، انجمن نمائندوں نے الزام لگایا کہ وی سی کراچی کیمپس کو بند کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں، اور جامعہ کا ہیڈ آفس اسلام آباد منتقل کرنا چاہتے ہیں، جس پر انھوں نے چانسلر صدر مملکت آصف زرداری اور وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول سے بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

    وائس چانسلر ضابطہ خان شنواری کا مؤقف

    وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی ضابطہ خان شنواری نے اے آر وئی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اساتذہ کا احتجاج بلاجواز قرار دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والوں میں غیر تدریسی عملہ زیادہ شامل ہے، انھوں نے کہا یونیورسٹی میں قواعد کے برخلاف بڑے پیمانے پر اضافی عملہ بھرتی کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے خطیر رقم غیر قانونی ترقیوں پر خرچ ہو جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا اساتذہ صرف کچھ دن انتظار کر لیں، سینڈیکٹ کی منظوری سے ابتدائی مسائل حل کر دیے جائیں گے، بعض تقرریاں جامعہ اردو میں اضافی ہیں، پہلے تنخواہوں کے مسائل حل کریں گے بعد میں ہاؤس سیلنگ اور دیگر معاملات دیکھے جائیں گے۔

    وائس چانسلر کی یقین دہانی

    اردو یونیورسٹی میں تنخواہوں میں اضافے کی یقین دہانی پر انتظامی عمارت کا تالا کئی گھنٹے بعد وائس چانسلر کے لیے کھول دیا گیا، مظاہرین نے کہا کہ تنخواہوں میں 35 فی صد اضافہ ریلیز کرنے پر ایڈمن بلاک کھولا گیا ہے، ہمارا احتجاج جاری رہے گا، اور کلاسز کا بائیکاٹ جاری رکھیں گے۔