Author: انور خان

  • سندھ کی سرکاری جامعات نے وزیر اعظم سے 16 ارب روپے مانگ لیے

    سندھ کی سرکاری جامعات نے وزیر اعظم سے 16 ارب روپے مانگ لیے

    کراچی: سندھ کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز نے صوبے کی جامعات کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف سے 16 ارب روپے مانگ لیے ہیں۔

    بدھ کو 21 جامعات کے وائس چانسلرز نے ہنگامی اجلاس کے بعد وزیر اعظم کو اپنے دستخطوں سے لکھے گئے خط میں کہا کہ پبلک سیکٹر کی 29 جامعات سمیت پاکستان بھر کی صوبائی جامعات کو وفاقی حکومت کی گرانٹ روکے جانے پر انھیں شدید تشویش لاحق ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ذریعے سندھ کی جامعات کو 13 ارب روپے سے زیادہ فراہم کرتی ہے اور یہ رقم سندھ کی جامعات کے لیے 2018 کے بعد سے تقریباً منجمد ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ہمیں آپ کے وزیر اعظم بننے کے بعد امیدیں وابستہ تھیں کہ آپ کی قیادت میں حکومت جامعات اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کو مستحکم کرنے اور معاونت فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔

    خط میں کہا گیا کہ کسی دوسرے شعبے میں سرمایہ کاری کے مقابلے میں تعلیم میں سرمایہ کاری کا منافع زیادہ ہے، جن قوموں نے ترقی کی ہے یا جن کی ترقی ہوئی ہے انھوں نے تعلیم اور اعلیٰ تعلیم میں سرمایہ کاری کی ہے، چین، کوریا، ملائیشیا، بھارت اور خطے کے کئی دوسرے ممالک اس کی مثالیں ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے پاکستان میں مالیاتی بحران کے منظر نامے میں تعلیم خصوصاً اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم میں سرمایہ کاری کو بڑھانا دانش مندانہ فیصلہ ہوگا۔

  • ملتوی شدہ پرچے سے متعلق اہم اعلان

    ملتوی شدہ پرچے سے متعلق اہم اعلان

    ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے 28 مئی کو عام تعطیل کے باعث ملتوی ہونے والے پرچے کی نئی تاریخ کا اعلان کر دیا۔

    ناظم امتحانات کے مطابق میٹرک بورڈ کا 28 مئی کو ملتوی ہونے والا پرچہ 2 جون اتوار کو لیا جائےگا۔ نہم جماعت کا ملتوی ہونے والا اردو کاپرچہ اتوار کو ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ یکم جون سے انٹر میڈیٹ کے امتحانات شروع ہو رہے ہیں اس لیے بیک وقت میٹرک اور انٹر کے امتحانات لینا ممکن نہیں، صبح کی شفٹ میں نہم جماعت سائنس گروپ کا اردو لازمی کا پرچہ لیا جائےگا اور دوپہر کی شفٹ میں جنرل گروپ دہم جماعت کا پرچہ لیا جائےگا۔

    ہیٹ ویو کے باعث ملتوی ہونے والے میٹرک امتحانات آج سے دوبارہ شروع ہوگئے، صبح میں سائنس گروپ اور دوپہر میں جنرل گروپ کے طلبہ کا امتحان لیا گیا۔

    دسویں جماعت سائنس گروپ کے ایک لاکھ 60 ہزار 842 طلبہ امتحان میں شرکت کررہے ہیں اور نویں جماعت جنرل گروپ کے 16 ہزار سے زائد طلبہ امتحان میں شریک ہوں گے۔

    طلبا و طالبات کے لیے مجموعی طور پر 505 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں ، گورنمنٹ اسکول کے امتحانی مراکز کی تعداد 148 ہے ہیں جبکہ نجی اسکولوں کے امتحانی مراکز کی تعداد 357 ہے۔

    مجموعی طور پر میٹرک امتحانات میں 3 لاکھ 68 ہزار سے زائد طلباء کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔

    دوسری جانب شدید گرمی میں کراچی کے متعدد امتحانی مراکز لوڈشیڈنگ کی زد میں ہیں، جن سرکاری اسکولوں بجلی موجود ہے تو وہاں الیکٹرک سسٹم خراب ہیں ، جس کی وجہ سے طلبہ شدید گرمی میں پرچے دینے پر مجبور ہیں۔

  • ہیٹ ویو کے باعث ملتوی ہونے والے میٹرک امتحانات آج سے دوبارہ شروع

    ہیٹ ویو کے باعث ملتوی ہونے والے میٹرک امتحانات آج سے دوبارہ شروع

    کراچی : ہیٹ ویو کے باعث ملتوی ہونے والے میٹرک امتحانات آج سے دوبارہ شروع ہوگئے، صبح میں سائنس گروپ اور دوپہر میں جنرل گروپ کے طلبہ کا امتحان لیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت میٹرک امتحانات کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا۔

    صبح کی شفٹ آج دسویں جماعت سائنس گروپ کے طلبہ سندھی کا پرچہ دے رہے ہیں جبکہ نویں جماعت جنرل گروپ کے طلبہ جیومیٹریکل اینڈ ٹیکنیکل ڈرائنگ ، بچوں نشونما اور خاندانی زندگی اور ماڈرن اینڈ آرٹ ڈرائنگ کا امتحان آج دوپہر کی شفٹ میں دیں گے۔

    سائنس گروپ کے طلباء کا امتحان صبح میں لیا جائے گا جبکہ جنرل گروپ کے طلبہ کا امتحان دوپہر کی شفٹ میں ہوگا

    دسویں جماعت سائنس گروپ کے ایک لاکھ 60 ہزار 842 طلبہ امتحان میں شرکت کررہے ہیں اور نویں جماعت جنرل گروپ کے 16 ہزار سے زائد طلبہ امتحان میں شریک ہوں گے۔

    طلبا و طالبات کے لیے مجموعی طور پر 505 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں ، گورنمنٹ اسکول کے امتحانی مراکز کی تعداد 148 ہے ہیں جبکہ نجی اسکولوں کے امتحانی مراکز کی تعداد 357 ہے۔

    مجموعی طور پر میٹرک امتحانات میں 3 لاکھ 68 ہزار سے زائد طلباء کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔

    دوسری جانب شدید گرمی میں کراچی کے متعدد امتحانی مراکز لوڈشیڈنگ کی زد میں ہیں، جن سرکاری اسکولوں بجلی موجود ہے تو وہاں الیکٹرک سسٹم خراب ہیں ، جس کی وجہ سے طلبہ شدید گرمی میں پرچے دینے پر مجبور ہیں۔

    خیال رہے ہیٹ ویو کے باعث 21 سے 27 مئی کے درمیان ہونے والے امتحانات ملتوی کیے گئے تھے اور یوم تکبیر کی عام تعطیل کے باعث ملتوی ہونے والے پرچہ کے حوالے سے کوئی شیڈول جاری نہیں کیا گیا۔

  • امتحانی کاپیوں کی جانچ، انٹر بورڈ انتظامیہ کا بڑا فیصلہ

    امتحانی کاپیوں کی جانچ، انٹر بورڈ انتظامیہ کا بڑا فیصلہ

    کراچی: انٹر بورڈ کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال امتحانی کاپیوں کی جانچ پڑتال گھروں پر نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بورڈ انتظامیہ نے امتحانی کاپیوں کی جانچ پڑتال گھروں پر نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، پیپرز کی جانچ پڑتال کے لیے سینٹر قائم کر دیے گئے ہیں۔

    چیئرمین انٹر بورڈ نسیم احمد میمن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں اساتذہ تنظیموں کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے، یہ فیصلہ ماضی کے تلخ تجربے کی روشنی میں کیا گیا۔

    انھوں نے بتایا کہ ماضی میں بعض اساتذہ کو پانچ سے دس ہزار کاپیاں فراہم کی گئیں، زیادہ معاوضے کے حصول کے لیے بعض اساتذہ زیادہ کاپیاں حاصل کرتے تھے، اور گھروں پر ہونے والی جانچ پڑتال اساتذہ نے اپنے نواسوں اور بچوں سے کروائی۔

    چیئرمین انٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال والدین اور طلبہ کی شکایات سامنے آئیں، جب کاپیوں کی دوبارہ جانچ پڑتال کرائی گئی تو اس میں غلیطوں کی نشان دہی ہوئی۔

    انھوں نے کہا اب قائم کیے گئے سینٹر پر ہیڈ ایگزامنر کی موجودگی میں کاپیوں کی جانچ پڑتال ہوگی، اس حوالے سے کالجوں کے اساتذہ کی جانب سے ساڑھے تین ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جن میں سے 500 اساتذہ کو شارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے۔

    چیئرمین انٹربورڈ نے کہا کہ جانچ پڑتال کے لیے سینئر لیکچرار اور جونیئر اسسٹنٹ پروفیسر کی خدمات حاصل کی ہیں، اساتذہ کی تربیت کا مرحلہ بھی مکمل ہو چکا ہے، اس بار امتحانی نتائج وقت پر جاری کریں گے، بروقت نتائج کے اجرا سے طلبہ کو جامعات میں داخلے میں آسانی ہوگی۔

  • سرکاری اسپتالوں میں اینستھیزیا کے ڈاکٹرز کی قلت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    سرکاری اسپتالوں میں اینستھیزیا کے ڈاکٹرز کی قلت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    کراچی: شہر قائد کے سرکاری اسپتالوں میں اینستھیزیا کے ڈاکٹرز کی قلت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں اینستھیٹسٹس کی عدم دستیابی کی وجہ سے اہم آپریشنز میں تعطل معمول بننے لگا ہے، معمولی سرجری کروانا بھی مریضوں کے لیے کڑا امتحان بن گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بروقت آپریشن نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی زندگیاں داؤ پرلگ گئی ہیں، معمولی آپریشن کے لیے بھی مریضوں کو ایک سال کا وقت دیا جا رہا ہے۔

    اینستھیزیا دینے والے ڈاکٹرز سرجری کے دوران مریضوں کی سانس اور دل کی دھڑکن کی نگرانی کرتے ہیں، مریض کو سرجری کے دوران آکسیجن کی فراہمی کی ذمہ داری بھی اینستھیٹسٹس کی ہوتی ہے۔

    جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر کے سربراہ پروفیسر شاہد رسول کے مطابق 2012 سے جناح اسپتال میں اینستھیٹک ڈاکٹرز کی کوئی نئی بھرتی نہیں ہوئی، اینستھیزیا کے تین آر ایم اوز، ایک اسسٹنٹ پروفیسر اور 30 سے 40 پوسٹ گریجویٹس شامل ہیں، جناح اسپتال کے اینستھیزیا ڈیپارٹمنٹ میں کوئی پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر دستیاب نہیں۔

    پروفیسر شاہد رسول نے بتایا کہ جناح میں اینستھیزیا کا ایک پروفیسر، 2 ایسوسی ایٹ پروفیسر اور 4 سے 6 اسسٹنٹ پروفیسرز کی ضرورت ہے، اینستھیٹسٹس کی قلت کے باعث پِتے کے معمولی آپریشن کے لیے بھی سال کا وقت دینا پڑ رہا ہے۔

    ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خالد بخاری کا بھی کہنا ہے کہ سول اسپتال میں گریڈ 19 کے سینئر اینستھیٹسٹ کی 5 آسامیوں میں سے 3 خالی ہیں، 18 گریڈ کے اینستھیٹسٹ کی 20 آسامیوں میں 7 خالی ہیں، گریڈ 17 کے اسسٹنٹ اینستھیٹسٹ کی 17 آسامیاں خالی ہیں، اینستھیٹسٹس کی کمی کے سبب آپریشن ملتوی ہو رہے ہیں۔

    ایم ایس عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر جاوید نے بتایا کہ عباسی شہید اسپتال کے اینستھیزیا ڈیپارنمنٹ میں ایک سینئر ریذیڈنٹ ڈاکٹر، 8 آر ایم اوز اور ایک پی جی ہے، جب کہ ایک پروفیسر، 2 ایسوسی ایٹ پروفیسرز، 2 اسسٹنٹ پروفیسرز، 14 سے 16 آر ایم اوز ہونے چاہئیں، اینستھیزیا کے ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے آپریشنز متاثر ہو رہے ہیں، اور اینستھیزیا ڈیپارٹمنٹ میں 2012 سے کوئی بھرتی نہیں ہوئی ہے۔

  • کراچی میں میٹرک کے امتحانات کا نیا شیڈول جاری

    کراچی میں میٹرک کے امتحانات کا نیا شیڈول جاری

    کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے نیا امتحانی شیڈول جاری کر دیا گیا جس کے مطابق امتحانات کا آغاز 28 مئی سے ہوگا۔

    ناظم امتحانات میٹرک بورڈ خالد احسان کی جانب سے جاری کیے گئے نئے شیڈول کے مطابق نویں جماعت کا اردو کا پرچہ 28 مئی کو ہوگا جبکہ دسویں جماعت کا سندھی کا پرچہ 29 مئی کو منعقد ہوگا۔

    خالد احسان کے مطابق 30 مئی کو نویں جماعت کا اسلامیات کا پرچہ لیا جائے گا جبکہ 31 مئی کو میٹرک پاکستان اسٹڈیز کا پرچہ ہوگا۔

    شیڈول ملاحظہ کیجیے:

    دو روز قبل کراچی سمیت سندھ بھر میں ہیٹ ویو کے خدشے کے پیش ثانوی تعلیمی بورڈ نے میٹرک کے امتحانات ملتوی کر دیے تھے۔

    تعلیمی بورڈ کا کہنا تھا کہ 21 سے 27 مئی کے درمیان میٹرک امتحانات نہیں ہوں گے، 28 مئی سے میٹرک کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے تاہم 21 اور 27 مئی کے درمیان ملتوی پرچے کا امتحان بعد میں لیا جائے گا۔

  • انٹر کے امتحانات  28 مئی کے بجائے کب سے شروع ہوں گے؟ طلبا کے لیے اہم خبر

    انٹر کے امتحانات 28 مئی کے بجائے کب سے شروع ہوں گے؟ طلبا کے لیے اہم خبر

    کراچی:انٹر کے امتحانات کی تاریخ ایک بار پھر تبدیل کرتے ہوئے نئی تاریخ کا اعلان کردیا گیا، اس سے قبل امتحانات28مئی سے ہونا تھے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرمیڈیٹ کے طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی ، انٹر بورڈ نے ایک اور پھر امتحانات کی تاریخ تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے وزیریونیوسٹیز اینڈ بورزڈ محمد علی ملکانی کی ہدایت پر اعلان کردیا ہے کہ کراچی میں انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2024 ء اب 28مئی کے بجائے یکم جون سے شروع ہوں گے۔

    چیئرمین انٹر بورڈ نے بتایا ہے کہ 28مئی سےانٹرامتحانات کا انعقاد ممکن نہیں، اجازت وزیر تعلیمی بورڈز سے طلب کی گئی ہے۔

    چیئرمین انٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ انٹر کے امتحانات یکم جون سے ہوں گے، میٹرک اور انٹر کے 21 امتحانی مراکز یکساں ہونا وجہ بنی ہے،انٹر کے امتحانات کیلئے 21 ہائر سیکنڈری اسکولز کو سینٹر بنایا گیا تھا اور یکساں امتحانی مراکز میں صبح میں انٹر ، شام میں میٹرک امتحان ہونا تھے۔

    نسیم میمن نے مزید کہا کہ شدیدگرم موسم کی وجہ سے میٹرک امتحانات ملتوی کئےگئے، میٹرک کے ملتوی شدہ پرچے 28 مئی سے انہی مراکز میں لیے جائیں گے ، جس کے باعث 21سینٹرز میں بیک وقت دونوں بورڈز کے امتحانات کا انعقاد ممکن نہیں۔

    اس لیے انٹربورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ حصہ اول، حصہ دوم کے سالانہ امتحانات برائے 2024ء کی تاریخ آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نئی تاریخوں کے مطابق انٹرمیڈیٹ حصہ اول، حصہ دوم کے سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل اور ہوم اکنامکس گروپس کے فریش، فیلیئر، امپروومنٹ آف گریڈ، ٹی پی (بارہ پرچے)، ایڈیشنل سبجیکٹ، شارٹ سبجیکٹ اور اسپیشل چانس کے امیدواروں کے امتحانات یکم جون 2024ء سے شروع ہوں گے تاہم متحانات کے نئے شیڈول کا اعلان جلد کردیا جائے۔

  • غیر شادی شدہ لڑکیاں بھی بلڈ پریشر کا شکار، ایک ملی میٹر بی پی کیسے کم کیا جائے؟ ماہرین نے بتا دیا

    غیر شادی شدہ لڑکیاں بھی بلڈ پریشر کا شکار، ایک ملی میٹر بی پی کیسے کم کیا جائے؟ ماہرین نے بتا دیا

    کراچی: ماہرین امراض قلب کا کہنا ہے کہ 20 سال کی غیر شادی شدہ لڑکیاں بھی بلڈ پریشر کا شکار ہیں، 18 سال کی عمر کے بعد ہر دو سال میں بلڈ پریشر چیک کرایا جائے، اور 3 سال کی عمر میں سالانہ چیک اپ کے لیے بچوں کا بلڈ پریشر لازمی چیک کرایا جائے۔

    ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے معین آڈیٹوریم میں بلڈ پریشر کے عالمی دن کے سلسلے میں منعقدہ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین امراض قلب نے کہا کہ 42 فی صد بلڈ پریشر میں مبتلا افراد دوائیں استعمال نہیں کرتے، یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ بلڈ پریشر کے مریض ہیں وہ احتیاط نہیں برتتے، جب کہ صرف ایک کلو وزن کم کر کے ایک ملی میٹر بلڈ پریشر کم کیا جا سکتا ہے۔

    ڈاؤ یونیورسٹی کارڈیالوجی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر نواز لاشاری نے کہا کہ دنیا میں بلڈ پریشر سے سالانہ 17.5 ملین لوگ موت کا شکار ہوتے ہیں، اس کے باوجود لوگ اس بات کو اہمیت نہیں دیتے کہ یہ کتنی خطرناک بیماری ہے۔

    100 میں سے 50 لوگ ہائپرٹینسو

    ڈاکٹر طارق فرمان نے کہ 2025 میں عالمی سطح پر 1.5 ارب لوگ ہائپرٹنشن کا شکار ہوں گے، اس سے بچنے کے لیے ہمیں کار کلچر کو پس پشت ڈال کر بائی سائیکل کے کلچر کو پروموٹ کرنا چاہیے۔ پروفیسر طارق اشرف نے کہا کہ اسپتال میں آنے والے 100 میں سے 50 لوگ ہائپرٹینسو ہوتے ہیں لیکن لوگ اس سے لاعلم ہیں، وہ دواؤں کا استعمال بھی وقت پر نہیں کرتے اور سال بعد آ کر کہتے ہیں کہ ابھی سر میں درد ہوا ہے، انھوں نے کہا 45 کی عمر میں ہر 3 میں سے 1 بندہ ہائپر ٹینشن کا شکار ہے۔

    10 سالہ ریسرچ پروجیکٹ

    سمپوزیم میں بتایا گیا کیہ ’’ٹرینڈز آف مینجنگ ہائپر ٹینشن اِن پاکستان‘‘ پروجیکٹ کے تحت پاکستان بھر میں 30 سال اور اس سے زائد عمر کے لوگوں کو 10 سال کے لیے مانیٹر کیا جائے گا۔

    علاج ناممکن لیکن …

    پروفیسر کلیم اللہ شیخ نے کہا ہائپر ٹینشن کا علاج نا ممکن ہے، اسے کنٹرول تو کیا جا سکتا ہے لیکن علاج نہیں کیا جا سکتا۔ ہائپر ٹینشن کے رسک فیکٹرز موٹاپا، نمک کا زیادہ استعمال، شراب کا استعمال، تمباکو نوشی، بے وقت کھانا، غلط کھانا اور کھاتے ہی رہنا، عمر کا 40 سال سے اوپر ہونا، جینز میں ہائی بلڈ پریشر ہونا، ذہنی دباؤ، ذیابطیس، گردے کی بیماری اور نیند کی کمی شامل ہیں۔

    علامات کا ظاہر نہ ہونا

    ماہرین نے بتایا کہ کبھی کبھار ہائپرٹینشن کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں، بہت سے لوگوں کو کئی سالوں سے بلڈ پریشر ہوتا ہے لیکن انھیں علامات ظاہر نہیں ہوتے اس لیے اس بات کا علم نہیں ہو پاتا، کچھ لوگوں میں بلڈ پریشر کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جیسا کہ سر میں درد ہونا، سانس لینے میں تکلیف ہونا، ناک سے خون آنا وغیرہ۔

    ہائی بلڈ پریشر سے خون کی شریانوں اور جسمانی اعضا کو نقصان پہنچتا ہے، جتنا زیادہ اور جتنی دیر تک بلڈ پریشر بے قابو رہتا ہے اتنا ہی زیادہ نقصان پہنچتا ہے، اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق 18 سال کی عمر کے بعد ہر دو سال میں بلڈ پریشر چیک کرایا جائے۔

    ماہرین امراض قلب نے بتایا کہ ہمیں بلڈ پریشر کو عمر کے ساتھ نہیں جوڑنا چاہیے، کیوں کہ ہماری نوجوان نسل بڑی تعداد میں اس مرض کا شکار ہے، جس میں 20 سال کی غیر شادی شدہ لڑکیاں بھی شامل ہیں، اس حوالے سے پاکستان میں اس وقت حالت بہت تشویش ناک ہے۔

    جنسی کمزوری سمیت ہائی بلڈپریشر کے نقصانات

    ان کا کہنا تھا کہ یہ بیماری نہ صرف دل کے دورے کا سبب بنتی ہے، بلکہ گردوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے، جس سے گردے خراب ہو جاتے ہیں۔ دماغ کی شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے اور فالج ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے، آنکھوں کے اعصاب پر اثر پڑتا ہے، جس سے بینائی ختم ہوتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر جنسی کمزوری کا سبب بھی بنتا ہے۔

  • تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کے حوالے سے ایک اور اہم اعلان

    تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کے حوالے سے ایک اور اہم اعلان

    کراچی : تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کے حوالے سے ایک اور اہم اعلان کردیا گیا، محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ چھٹیاں اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ہی ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے بھی تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    محکمہ تعلیم سندھ نے کہا کہ گرمیوں کی چھٹیاں اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ہی ہوں گی، پنجاب کی طرز پر سندھ میں گرمی کی چھٹیاں قبل از وقت کرنے کی تجویز زیر غور تھی لیکن محکمہ موسمیات نے کراچی میں مئی کےمہینے میں ہیٹ ویو نہ ہونے کی وضاحت کی تھی۔

    سندھ حکومت کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر کےتعلیمی ادارے یکم جون سے 31جولائی تک بند رہیں گے۔

    گذشتہ روز پنجاب میں شدید گرمی کےباعث اسکول سات روز کیلئے بند کرنے کااعلان کیا گیا تھا اور نجی اور سرکاری اسکول پچیس سے اکتیس مئی تک بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری بھی کردیا تھا۔

    صوبائی وزیرتعلیم کے مطابق یہ فیصلہ ہیٹ ویو کے خدشے کے باعث کیا گیا ہے تاہم جن اسکولوں میں امتحان ہورہے ہیں انہیں کھولنے کی مشروط اجازت ہوگی۔

    وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات کا کہنا تھا کہ گرمیوں کی چھٹیاں یکم جون کے بجائے 22 مئی سے دینے کا فیصلہ کیا ہے ، اس حوالے سے نجی اسکولز کی بڑی تعداد نے رابطہ کیا اور نجی اسکولز میں امتحانات کے پیش نظر رواں ہفتے کھولنے کی اجازت دی گئی۔

  • اینٹی بائیوٹک کے استعمال سے اموات کیوں بڑھ رہی ہیں؟

    اینٹی بائیوٹک کے استعمال سے اموات کیوں بڑھ رہی ہیں؟

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں بیماری پھیلانے والے بیکٹیریا یا جراثیموں میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف مزاحمت بڑھتی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں ہر سال لاکھوں افراد جاں بحق ہو رہے ہیں۔

    گیٹس فارما، کراچی میں اتوار کے روز منعقد ہونے والی "اینٹی مائکروبیل اسٹیورڈ شپ” کانفرنس میں شریک ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 70 فیصد اینٹی بائیوٹک ادویات غیر ضروری طور پر استعمال کی جاتی ہیں۔

    اینٹی مائکروبیل اسٹیورڈشپ کانفرنس قومی ادارہ برائے صحت اسلام اباد، ہیلتھ سروسز اکیڈمی اور گیٹس فارما کے تعاون سے کراچی میں منعقد گئی جس میں وفاقی اور چاروں صوبوں کے ڈائریکٹر جنرل صحت سمیت پاکستان کی 10 میڈیکل سوسائٹیز کے صدور اور جنرل سیکرٹری، سابق وفاقی اور صوبائی وزرائے صحت سمیت ملک بھر سے ماہرین صحت نے شرکت کی۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2019 میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف مزاحمت رکھنے والے بیکٹیریا کی وجہ سے تقریبا 12.7 ملین یعنی 12 لاکھ ستر ہزار افراد کی براہ راست اموات ہوئیں جبکہ اس کے نتیجے میں تقریبا 50 لاکھ افراد اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس یا اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف جراثیموں میں مزاحمت کے نتیجے میں ہونے والی اموات کا 20 فیصد پانچ سال سے کم عمر بچے تھے۔

    یونیورسٹی آف واشنگٹن کے انسٹیٹیوٹ اف ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایویلوایشن کے مطابق 2019 میں اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس پاکستان میں اموات کی تیسری بڑی وجہ تھی جس کے نتیجے میں 59,200 کی براہ راست اموات ہوئیں جبکہ 221,300 افراد کی اموات کی وجہ جراثیموں میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف ہونے والی مزاحمت کی پیچیدگیاں تھیں۔

    پاکستانی اور غیر ملکی ماہرین کے مطابق پاکستان میں نمونیا، ڈائریا، ٹائیفائیڈ، ٹی بی سمیت خون اور پھیپھڑوں کے انفیکشن کا سبب بننے والے بیکٹیریا میں جدید ترین اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف مزاحمت پائی گئی ہے۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں پاکستان میں 126 ارب روپے کی اینٹی بائیوٹک ادویات استعمال کی گئی۔

    کانفرنس میں شریک ماہرین نے پاکستان میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے دریغ استعمال کو کنٹرول کرنے، اینٹی بائیوٹک ادویات کے صرف نسخوں پر فروخت کرنے، عوام میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے متعلق آگاہی پھیلانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں بنائی جانے والی اینٹی بائیوٹک ادویات کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے تاکہ اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس پر قابو پایا جاسکے۔