Author: انور خان

  • رٹہ سسٹم کا خاتمہ کیسے کیا جا رہا ہے؟ ڈاکٹر غلام علی ملاح کا اہم بیان

    رٹہ سسٹم کا خاتمہ کیسے کیا جا رہا ہے؟ ڈاکٹر غلام علی ملاح کا اہم بیان

    کراچی: انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح نے امتحانات کے طریقہ کار میں تبدیلی کے حوالے سے اہم بیان میں کہا ہے کہ رٹہ سسٹم کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔

    پاکستان کے شعبہ امتحان میں جدت اور ڈیجٹلائزیشن کا سفر بیان کرنے کے لیے انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کی جانب سے سال 2024 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی ہے، اس سلسلے میں منعقد ہونے والے اجلاس کی صدارت ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے کی، جس میں ڈی جی آئی بی سی سی سمیت ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے کہا کہ آئی بی سی سی ملک میں شفاف، جامع اور عالمی معیار کے نظام امتحان کے لیے کوشاں ہے، ماڈل اسسمنٹ فریم ورک کے تحت ملک میں رٹہ سسٹم کا خاتمہ کر رہے ہیں، سالانہ رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ رٹہ سسٹم کے خاتمے کے لیے ماڈل اسسمنٹ فریم ورک (MAF) کا اجرا کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق فریم ورک سے اسسمنٹ کے طریقہ کار کو قومی نصاب اور عالمی معیار کے ہم آہنگ بنایا گیا، اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے تحت ایکسپریس اٹیسٹیشن سروسز متعارف کروائی گئی، جس کے تحت 30 منٹ میں تصدیق کروائی جا سکتی ہے۔

    کیو آر کوڈ پر مبنی ڈیجیٹل اٹیسٹیشن اور ٹریکنگ سسٹم کے اجرا کے ساتھ ساتھ 2024 میں طلبہ کے لیے ڈیجیٹل پیمنٹس کا نظام بھی متعارف کروایا گیا ہے، اور ای گورننس کے تحت اسٹاف کی حاضری اور چھٹیوں کے مربوط ڈیجیٹل نظام کا نفاذ کیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی بی سی سی 10 نکاتی گریڈنگ سسٹم کے نفاذ میں کامیاب رہا، اور ملک میں پاسنگ مارکس کو 33 فی صد سے بڑھا کر 40 فی صد کیا گیا۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2024 میں پیرسن، آکسفورڈ اور کیمبرج سمیت اہم عالمی اداروں کے ساتھ تعلیمی روابط میں اضافہ ہوا ہے۔

  • نسل کشی کی وجہ سے روس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے، روسی قونصل جنرل

    نسل کشی کی وجہ سے روس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے، روسی قونصل جنرل

    کراچی: روس کے قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے، اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا، فلسطین میں نسل کشی کی وجہ سے روس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے۔

    کراچی میں تعینات روس کے قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا ہے کہ فلسطین میں نسل کشی کی وجہ سے روس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو روک دیا ہے، ہمارے اس وقت اسرائیل کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں، غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا یو این سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے، اقوام متحدہ کا ڈھانچا کسی بھی لحاظ سے مثالی نہیں رہا، تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی ماحول کی وجہ سے روس سمیت یو این کے کئی نمائندے اصلاحات پر زور دے رہے ہیں۔

    قونصل جنرل نے کہا پاک روس تعلقات ہر روز ایک نئی سطح پر ترقی کر رہے ہیں اور جلد ہی ہمیں بریک تھرو سے حیرانی ہوگی، کیوں کہ دونوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں اور بات چیت جاری ہے۔


    غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے، مزید 39 فلسطینی شہید


    خیال رہے کہ آندرے وکٹرووچ فیڈروف جامعہ کراچی میں ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز کے زیر اہتمام چائنیز ٹیچرز میموریل آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب ”دوسری عالمی جنگ کا خاتمہ اور نئے عالمی نظام کا ظہور“ سے خطاب کر رہے تھے۔

    انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے، آج کل ہم بین الاقوامی قانون کو کسی نہ کسی قسم کے من مانی اور مبہم قوانین سے بدلنے کی زیادہ سے زیادہ کوششیں دیکھ رہے ہیں اور اس تحریک کو مغربی ممالک نے پروان چڑھایا ہے، جو اپنی زوال پذیری کے باوجود خود کو نام نہاد مہذب سمجھتے ہیں۔ اگرچہ کسی نے بھی ان سے ان قوانین کو نافذ کرنے کے لیے نہیں کہا اور نہ ہی ان کی نمائندگی کی، لیکن مغرب اب بھی ان پر عمل کرنے کے لیے سب کو دباؤ یا بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور وہ اپنے متکبرانہ رویے کو چھپانے کی کوشش بھی نہیں کرتے۔

    آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ نو آبادیات، غلامی اور ترک جنگوں سے لے کر پہلی اور دوسری عالمی جنگوں تک، یہ سب یورپ کی مختلف طاقتوں کی طرف سے اپنے حریفوں کو دبانے کی کوششیں تھیں، اس کے برعکس روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کئی بار بین الاقوامی قانون کا احترام بحال کرنے پر زور دیا۔

    قونصل جنرل نے مزید کہا کہ بیلجیم جیسے نام نہاد مہذب یورپی ملک میں دوسری جنگ عظیم کے بعد بھی انسانی چڑیا گھر موجود تھے، جہاں افریقہ کے لوگوں کو عوامی تفریح کے لیے جانوروں کی طرح رکھا جاتا تھا۔ کچھ ممالک میں ایسے قوانین بھی تھے، جن کے مطابق آپ کو بچے پیدا کرنے کی اجازت نہیں تھی، اگرچہ، اس طرح کی انتہائی مثالیں اب کہیں بھی برداشت نہیں کی جاتی، تاہم مغرب اب بھی نازیوں کی کھلی حمایت کرتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سوویت یونین کے لوگوں نے نازی ازم کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی قربانی دی، اس جنگ کے دوران سوویت یونین کے 27 ملین شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، ایک بھی ایسا خاندان تلاش کرنا تقریباً ناممکن ہے جو اس واقعہ سے متاثر نہ ہوا ہو۔ انھوں نے کہا کہ یوکرین کی نصف سے زیادہ آبادی روسی زبان بولتی ہے اور وہاں کے لاکھوں شہری بھی روسی کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں روسی قونصل جنرل نے کہا کہ ڈالر کی بالادستی جلد ختم ہو جائے گی، روس کچھ ابتدائی منصوبوں پر کام کر رہا ہے، ہم اپنے وقت کے اہم مسائل کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں جن کا دنیا کو سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مغرب کا فلاحی نظام وسائل کے عالمی استحصال پر مبنی ہے۔

  • کراچی میں پیچیدہ دماغی امراض کا علاج ممکن ہو گیا، ویڈیو رپورٹ

    کراچی میں پیچیدہ دماغی امراض کا علاج ممکن ہو گیا، ویڈیو رپورٹ

    کراچی انسٹیٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیز اینڈ ہیبلی ٹیشن سینٹر کا منصوبہ رواں برس مکمل ہو جائے گا۔ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ اسپتال میں ایک چھت کے نیچے تشخیص کے ساتھ ساتھ تھراپی اور بحالی کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    کراچی میں اعصابی نگہداشت اور صحت عامہ کی جدید سہولیات فراہم کرنے کا عزم لے کر کراچی انسٹیٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیز اینڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹر کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، جہاں فالج، پیچیدہ دماغی امراض کا اعلاج کیا جائے گا۔

    ماہر ڈاکٹرز اور طبی عملے کی نگرانی میں فزیوتھراپی، اسپیچ تھراپی، کارڈیو تھراپی اور سائیکو تھراپی کی سہولیات دستیاب ہوں گی، جب کہ روزانہ کی بنیاد پر او پی ڈی میں ایک ہزار مریضوں کے لیے علاج کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ کم آمدنی اور مستحق مریضوں کو علاج کی سہولت مفت فراہم کی جائے گی، کراچی انسٹی ٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیز اینڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹر 130 مراکز کا ایک سیٹلائٹ نیٹ ورک بھی قائم کرے گا۔


    سیلفیوں کے شوقین رجب علی کو کس نے بہیمانہ طریقے سے قتل کیا؟ ویڈیو رپورٹ


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال کا انکشاف

    افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال کا انکشاف

    کراچی: وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، پاکستان میں صحت کے شعبے میں اگرچہ کافی تحقیق ہو رہی ہے، تاہم عمل درامد نہیں ہو رہا۔

    تفصیلات کے مطابق چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے، کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔

    وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، میں چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔


    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع کر دی


    انھوں نے کہا پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے، ٹرشری کیئر اسپتال 70 فی صد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا فقدان ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے مطلع کیا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے، اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواؤں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں، سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے، انھوں نے مزید کہا وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوں کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔

  • پاکستان میں نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ گیا، 5 ملین ڈالر کی خطیر رقم سے تحقیقی مطالعہ شروع

    پاکستان میں نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ گیا، 5 ملین ڈالر کی خطیر رقم سے تحقیقی مطالعہ شروع

    کراچی: ایک تحقیقی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ پاکستان میں نوجوانوں میں دل کے امراض بہ شمول ہارٹ اٹیک خطرناک حد تک بڑھنے لگے ہیں، اور 70 فی صد نوجوان موٹاپے اور خراب کولیسٹرول میں مبتلا ہیں۔

    کارڈیالوجسٹ پروفیسر بشیر حنیف کا کہنا ہے کہ موٹاپے اور کولیسٹرول کے سبب نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ گیا ہے، بیش تر افراد کی شریانوں میں چکنائی جمنے کا عمل ابتدائی عمر میں ہی شروع ہو چکا ہے، جو قبل از وقت دل کے دورے کا باعث بن رہا ہے۔

    انھوں نے کہا نوجوانوں میں دل کے امراض سے متعلق 10 سالہ تحقیقی مطالعے پر گیٹس فارما کے اشتراک سے تقریباً ڈیڑھ ارب روپے (5 ملین امریکی ڈالر) خرچ کیے جا رہے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 80 فی صد خواتین اور 70 فی صد مرد موٹاپے کا شکار ہیں، 70 فی صد سے زائد افراد کا خراب کولیسٹرول خطرناک حد تک بلند ہے، اور نصف سے زائد کا اچھا کولیسٹرول غیر معمولی طور پر کم پایا گیا ہے، یہ شرح دنیا بھر میں کسی بھی نوجوان آبادی میں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔


    گوند کتیرا کا حکیمی شربت کن اجزا سے بنتا ہے؟ ویڈیو دیکھیں


    تحقیقی رپورٹ کے مطابق بعض نوجوانوں میں دل کی شریانیں صرف 20 سال کی عمر میں ہی تنگ ہونا شروع ہو چکی ہیں، 30 اور 40 سال کی عمر کے افراد میں ہارٹ اٹیک ایک عام واقعہ بنتا جا رہا ہے، ڈاکٹر بشیر حنیف نے بتایا کہ ہم ایسے کیسز دیکھ رہے ہیں جہاں 19 یا 20 سال کے نوجوانوں کو بھی دل کا دورہ پڑ رہا ہے۔

    اس تحقیق میں ملک بھر سے 2,000 سے زائد مرد و خواتین کو شامل کیا گیا، جن کی عمریں 35 سے 65 سال کے درمیان ہیں، ان افراد کی مکمل میڈیکل اسکریننگ، خون کے تجزیے، جینیاتی ٹیسٹ، اور شریانوں کی CT انجیوگرافی کی جا رہی ہے، جن میں 42 فی صد افراد کو ہائی بلڈ پریشر اور 23 فی صد کو شوگر تھی۔

    ڈاکٹر بشیر حنیف کے مطابق یہ تحقیق صرف روایتی عوامل جیسے تمباکو نوشی یا ناقص غذا تک محدود نہیں، پاکستان میں ایک نیا ’’کارڈیو ویسکولر رسک اسکور‘‘ تیار کرنے کی فوری ضرورت ہے، مغربی ممالک کے موجودہ ماڈل 60 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے بنائے گئے ہیں، جب کہ پاکستان میں لوگ 40 سال سے بھی پہلے دل کے امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔

  • انٹر کے طلباء کو اضافی نمبرز دینے کے حوالے سے اہم خبر

    انٹر کے طلباء کو اضافی نمبرز دینے کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی : انٹرسال اول کے طلبا کو اضافی نمبروں کی فراہمی کا نوٹیفکیشن انٹر بورڈ کو فراہم نہیں کیا جاسکا، جس سےطلباء یونیورسٹی میں داخلہ فارم جمع کرانے سے محروم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹر بورڈ میں چیئرمین کی عدم دستیابی کا معاملہ بدستور برقرار ہے ، جس کے باعث انٹر بورڈ میں انتظامی امور متاثر ہے اور 300 سے زائد امتحانی مراکز کی تشکیل کا فیصلہ نہ ہوسکا۔

    انٹر سال اول کے اضافی نمبروں کی فراہمی کانوٹیفکیشن بھی انٹر بورڈکوفراہم نہیں کیا گیا ، 27ہزار سے زائد طلبا نے مختلف گروپس کے اسکروٹنی فارم جمع کرائے تھے ، اضافی نمبروں کی فراہمی اورتمام طلبا کی ٹیبولیشن کیلئے 25 سے 30 دن درکار ہیں۔

    اضافی نمبرز نہ ملنے کے باعث طلبہ این ای ڈی یونیورسٹی میں داخلہ فارم جمع کرانے سے محروم ہیں، 20 مِئی این ای ڈی یونیورسٹی میں داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے۔

    مزید پڑھیں : انٹر کے امتحانات 28 اپریل سے شروع ہوں گے یا نہیں ؟ طلبا کے لئے اہم خبر آگئی

    دوسری جانب سندھ بھر میں اٹھائیس اپریل سے گیارہویں و بارہویں جماعت کے امتحانات تاخیر کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جبکہ طلبہ پریشانی کا شکار ہیں جنہیں تاحال امتحانی شیڈول اور ایڈمٹ کارڈ فراہم نہیں کئے جاسکے ہیں۔

    بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی بھر میں انٹر بورڈ کے امتحانی مراکز کا بھی فیصلہ نہیں ہو سکا۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے مصباح تنیو کو چیئرمین انٹر بورڈ کراچی تعینات کیا تھا، تاہم انہوں نے چارج لینے سے معذرت کر لی تھی،،اس سے قبل چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ کو چیئرمین انٹر بورڈ کا اضافی چارج دیا گیا تھا ۔

  • انٹر کے امتحانات 28 اپریل سے شروع ہوں گے یا نہیں ؟  طلبا  کے لئے اہم خبر آگئی

    انٹر کے امتحانات 28 اپریل سے شروع ہوں گے یا نہیں ؟ طلبا کے لئے اہم خبر آگئی

    کراچی : انٹرمیڈیٹ کے طلبا کے لئے امتحانات کے حوالے سے اہم خبر آگئی، 28 اپریل سے امتحانات شروع ہوں گے یا نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق کراچی انٹر بورڈ میں چیئرمین کی عدم دستیابی سے انتظامی و امتحانی معاملات شدید متاثر ہیں، جس کے باعث کراچی میں امتحانات تاخیر سے شروع ہونے کا اندیشہ ہے۔

    تقریبا پندرہ روز سے بورڈ میں کوئی چیئرمین تعینات نہیں کیا جاسکا ہے، سندھ بھر میں 28 اپریل سے گیارہویں و بارہویں جماعت کے امتحانات کا آغاز ہونا ہے

    ذرائع بورڈ نے بتایا کہ کراچی کے طلبا کو تاحال نا امتحانی شیڈول ملا نا ایڈمٹ کارڈ فراہم کیے جاسکے ہیں جبکہ شہر بھر میں کتنے اور کونسے امتحانی مراکز قائم ہونگے فیصلہ نہیں ہوسکا۔

    پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے گیارہویں جماعت کے طلبا کو اضافی نمبرز دینے کے فیصلے پر عمل نہیں ہوسکا اور حکومت سندھ نے طلبا کو اضافی نمبرز دینے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اضافی نمبرز دینے کا پروسیس کم ازکم 25 دن کا ہوگا۔

    اضافی نمبرز کا فیصلہ پر عنل نہ ہونے سے طلبہ این ای ڈی یونیورسٹی میں داخلہ فارم جمع کرانے سے محروم ہیں، 20 مِئی این ای ڈی یونیورسٹی میں داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے۔

  • ملیریا، ڈینگی اور چکن گونیا کے کیسز کیوں بڑھ رہے ہیں؟

    ملیریا، ڈینگی اور چکن گونیا کے کیسز کیوں بڑھ رہے ہیں؟

    سندھ میں ملیریا، ڈینگی اور چکن گونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سامنے آگئی۔

    محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے ملیریا، ڈینگی اور چکن گونیا کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔

    مچھروں کی افزائش کے سازگار حالات نے وی بی ڈی کیسز میں اضافہ کیا۔

    ملیریا کے تمام کیسز کی رجسٹریشن اور کامیاب علاج میں ڈی جی ایچ ایس سندھ کا اہم کردار ہے۔

    حساس علاقوں میں وافر ادویات موجود ہیں اور اضلاع میں اضافی سپلائی کی تقسیم کا عمل بھی جاری ہے۔

    احتیاطی تدابیر

    فوگنگ، انڈور ریسیڈیول اسپرے اور صحت کی تعلیم کے ذریعے وبا کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 2024-25 کے مقابلے میں ملیریا کی منتقلی میں 19 فیصد کمی آئی ہے، وی بی ڈی کیس مینجمنٹ اور ویکٹر سرویلنس کی مہارت کو بڑھانے کے لیے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

  • لیجنڈ گرینڈ ماسٹر اشرف طائی کی طبیعت خراب، اسپتال داخل

    لیجنڈ گرینڈ ماسٹر اشرف طائی کی طبیعت خراب، اسپتال داخل

    پاکستان کے معروف مارشل آرٹ لیجنڈ گرینڈ ماسٹر محمد اشرف طائی کو طبیعت خراب ہونے پر این آئی سی وی ڈی کراچی میں داخل کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اشرف طائی کو سانس کی تکلیف کی شکایت کے ساتھ این آئی سی وی ڈی کی ایمرجنسی میں لایا گیا تھا۔ جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم نے انہیں فوری طور پر ہنگامی علاج فراہم کیا۔

    رپورٹ کے مطابق لیجنڈ ایتھلیٹ کی طبیعت میں بہتری آنے کےبعد انہیں سی سی یو منتقل کر دیا گیا ہے۔

    گرینڈ ماسٹر اشرف طویل عرصہ سے دل کے عارضے میں مبتلا ہیں، انہیں کچھ ماہ پہلے دل کا دورہ بھی پڑ چکا ہے۔

    مکسڈ مارشل آرٹس کے بانی اشرف طائی دل کے عارضے میں مبتلا، حکومت سے مدد کی اپیل

    واضح رہے کہ اشرف طائی نے نصف صدی تک مارشل آرٹ کے کھیل میں ملک و قوم کا نام روشن کیا، انہوں نے کئی بین الا قوامی مقابلوں میں شر کت کی۔

  • 5 سالہ میڈیکل تعلیم کے بعد 30 سے 45 ہزار کی نوکری، ہاؤس افسران سراپا احتجاج بن گئے

    5 سالہ میڈیکل تعلیم کے بعد 30 سے 45 ہزار کی نوکری، ہاؤس افسران سراپا احتجاج بن گئے

    کراچی: کم تنخواہوں پر ہاؤس افسران نے عباسی شہید اسپتال میں احتجاج کیا، اور ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عباسی شہید اسپتال کراچی کے ہاؤس افسران اس بات پر سراپا احتجاج بن گئے ہیں کہ انھیں 5 سالہ میڈیکل تعلیم کے بعد 30 سے 45 ہزار کی نوکری دی جاتی ہے، احتجاج میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

    ہاؤس افسران نے مطالبہ کیا کہ ان کی قدر کی جائے اور بہتر تنخواہیں دی جائیں، ان کا مؤقف تھا کہ سندھ کے دیگر سرکاری اسپتالوں میں تنخواہیں 70 ہزار ہیں، لیکن انھیں صرف 45 ہزار مل رہی ہے، کے ایم ڈی سی کے ہاؤس افسران کی تنخواہیں بھی بڑھائی گئیں لیکن عباسی شہید کے افسران کو نظر انداز کر دیا گیا۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان پر کام کا دباؤ زیادہ ہے، لیکن تنخواہیں کم ہیں، آخر انھیں انصاف کب ملے گا؟ ہاؤس افسران نے متنبہ کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج مزید شدت اختیار کرے گا۔ ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ حکام نے کہا ہے عباسی شہید اسپتال کے ایم سی کے ماتحت ہے، سندھ حکومت تنخواہ میں اضافہ نہیں کر سکتی۔


    میٹرک بورڈ کراچی کا میڈیا کے ہمراہ مختلف امتحانی مراکز کا ہنگامی دورہ


    ہاؤس افسران کے مطابق انھیں 2 دن میں میئر کراچی سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، جس میں وہ میئر کے سامنے مطالبات پیش کریں گے، اگر ملاقات نہ ہوئی تو دوبارہ احتجاج کی طرف جائیں گے، اور کے ایم سی آفس کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

    230 آفر لیٹرز جاری ہوئے، صرف 9 ہاؤس افسران نے لیٹر قبول کیے


    ایم ایس عباسی شہید اسپتال جاوید اقبال نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ہاؤس افسران آفر لیٹر قبول نہیں کرتے تو نئے انٹرویوز کال کریں گے، 230 ہاؤس افسران کے آفر لیٹر جاری کیے گئے تھے، لیکن ان میں سے صرف 9 ڈاکٹرز نے قبول کیے ہیں۔

    جاوید اقبال کے مطابق ہاؤس افسران کو ویلکم کیا گیا، اور میئر نے ان کے اعزاز میں تقریب بھی رکھی، کہیں بھی آج تک ہاؤس افسر کو اس طرح ویلکم نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی ہے، جون تک تنخواہ میں اضافہ ہو جائے گا۔

    ایم ایس کا یہ بھی کہنا تھا کہ مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے پرانے ہاؤس افسر پروموٹ ہو چکے ہیں۔