Author: انور خان

  • بارہویں جماعت (پری میڈیکل) کے نتائج کا اعلان ہو گیا

    بارہویں جماعت (پری میڈیکل) کے نتائج کا اعلان ہو گیا

    کراچی: بارہویں جماعت (پری میڈیکل) کے نتائج کا اعلان ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرمیڈیٹ بارہویں کلاس سائنس پری میڈیکل (فریش) کے سالانہ امتحانات برائے 2021 کے پہلے مرحلے کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔

    چیئرمین انٹر بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کے مطابق سائنس پری میڈیکل کے امتحانات میں 22 ہزار 219 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی، جب کہ 21 ہزار 950 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے۔

    انٹر بورڈ کے مطابق امتحانات میں 20 ہزار 637 امیدوار کامیاب قرار پائے، جب کہ کامیابی کا تناسب 94.02 فی صد رہا۔

    ان امتحانات میں 4 ہزار 686 امیدواروں نے اے وَن گریڈ، 2 ہزار 795 امیدواروں نے اے گریڈ، اور 2 ہزار 913 امیدواروں نے بی گریڈ حاصل کیا۔

    بورڈ کے مطابق 3 ہزار 800 امیدواروں نے سی گریڈ، 4 ہزار 798 امیدواروں نے ڈی گریڈ اور ایک ہزار 845 امیدواروں نے ای گریڈ میں کامیابی حاصل کی۔

  • ووٹر لسٹوں کے تصدیقی عمل کا آغاز، الیکشن کمیشن کی عوام سے اپیل

    ووٹر لسٹوں کے تصدیقی عمل کا آغاز، الیکشن کمیشن کی عوام سے اپیل

    کراچی : سال 2023 میں ہونے والے عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں کام کا آغاز کردیا گیا ہے، اس حوالے سے ووٹر لسٹوں کے تصدیق کا عمل جاری ہے۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل الیکٹرورول برائے اسلام آباد الیکشن کمیشن جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ الیکشن کمیشن نے ووٹرز کا تصدیقی عمل شروع کر رکھا ہے۔

    انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ووٹوں کی تصدیق کے مرحلے میں عملے کے ساتھ تعاون کیا جائے، جن افراد کااندراج ہوچکا ہے وہ نئی ووٹر لسٹوں میں آجائے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ووٹر لسٹوں کا ڈسپلے کا مرحلہ دوسرا ہوگا، جن لوگوں کے نام رہ جائیں گے وہ اس میں بھی درج کرواسکتے ہیں۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ قومی اسمبلی نے الیکٹرانک ووٹنگ کا بل پاس کردیا ہے، ہمیں جیسے ہی اس عمل کو لاگو کرنے کی ہدایات ملیں گی، ہم الیکڑانک ووٹنگ کے حوالے سے بھی اپنا کام شروع کرسکتے ہیں لیکن ابھی اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

    ڈائریکٹر الیکشن کمشنر کراچی سید ندیم حیدر کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹوں کے تصدیقی عمل کا آغاز کردیا گیا ہے، سات نومبر سے 6 دسمبر تک تصدیقی عمل جاری رہے گا جس میں ووٹر لسٹوں میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔

    ندیم حیدر نے بتایا کہ انتقال کرجانے والے افراد اور پتے تبدیل کرانے والے افراد کی ووٹر لسٹوں سے منتقلی کی جائے گی، انتخابی فہرستوں کی تیاری اہم مرحلہ ہے، عوام اس سلسلے میں عملے سے تعاون کریں۔

    انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ عوام اپنے کوائف کی درستگی کرانے میں آگے آئیں، ابھی الیکشن کمیشن کے عملے کو کراچی کے پوش علاقوں میں عوام کے عدم تعاون کی شکایات درپیش ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابی فہرستیں اہم درجہ رکھتی ہیں یہ پہلا مرحلہ ہے اس لسٹ کو اپ ڈیٹ کرکے دوبارہ شائع کیا جائے یہ الیکشن کمیشن کے دفاتر میں آویزاں کردی جائے گی اور ڈسپلے سینٹرز ہر سرکاری اسکول میں قائم کیے جائیں گے۔

    ریجنل الیکشن کمشنر میلر نوید عزیز نے کہا کہ عوام الیکشن کمیشن کے ساتھ بھرپور تعاون کریں، یہ آپ کے مستقبل کا مسئلہ ہے، عملے کے ساتھ تعاون ضروری ہے، کراچی میں اب تک 87 لاکھ ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔

  • سندھ کو اس کے حصے کی سوئی گیس فراہم کی جائے، تاجر برادری

    سندھ کو اس کے حصے کی سوئی گیس فراہم کی جائے، تاجر برادری

    کراچی : بزنس مین گروپ کے سربراہ زبیر موتی والا نے کہا ہے کہ سندھ کے مختص گیس کوٹے میں سے18 کروڑ ملین معکب کیوبک فیٹ گیس پنجاب کو دی جا رہی ہے انہوں مطالبہ کیا کہ صوبے کو اس کے حصے کی گیس فراہم کی جائے تاکہ صنعتوں کا پہیہ چل سکے۔

    سائٹ انڈسٹری میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے زبیر موتی والا نے کہا کہ سائٹ میں بیشتر صنعتیں گیس کی عدم فراہمی کے باعث بند ہوچکی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ہماری 18 کروڑ ملین معکب کیوبک فیٹ گیس پنجاب کو دی جارہی ھے وہ ہمیں واپس دلوائی جائے تاکہ صنتعوں میں بے روزگاری کے خاتمے کے ساتھ برآمدی آرڈرز پورے کئے جاسکیں۔

    سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر عبدالرشید کا کہنا تھا کہ گیس کی مکمل فراہمی سے برآمدات 40 فیصد تک بڑھا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ھم اپنی صنعتیں ھفتے میں ایک دن بند کرسکتے ہیں جس کیلئے ہمیں 6 دن مکمل گیس فراہم کی جائے۔

    سائٹ کے صنعت کاروں نے وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل کی کہ سڑکوں کی تعمیر کے لئے 3 ارب روپے فراہم کیے جائیں جن سے 26 سڑکیں تعمیر ہوسکتی ہیں۔

  • پاکستان میں ہارٹ اٹیک سے متعلق اہم انکشاف

    پاکستان میں ہارٹ اٹیک سے متعلق اہم انکشاف

    کراچی: پاکستان میں غیر صحت مندانہ طرز زندگی کے سبب چالیس سال سے کم عمر افراد میں دل کے دوروں ‏کی شرح بڑھنے لگی ہے اور اب پچیس سے چالیس سال کے افراد کی ایک بڑی تعداد دل کا دورہ پڑنے کے سبب ‏اسپتالوں میں لائی جا رہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار ماہرین امراض قلب نے کراچی میں شروع ہونے والی دل کے امراض کے حوالے سے سب سے بڑی ‏کانفرنس ‘کارڈیو کون’ کے پہلے روز عوامی آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    پاکستان کارڈیک سوسائٹی کے تحت منعقدہ امراض قلب کی کانفرنس قومی ادارہ برائے امراض قلب کی میزبانی ‏میں کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہو رہی ہے جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے ماہرین امراض قلب ‏اور کارڈیک سرجنز شریک ہو رہے ہیں۔

    کانفرنس کے عوامی آگاہی کے سیمنار سے معروف ماہرین امراض قلب ڈاکٹر جاوید اکبر سیال، ڈاکٹر فواد فاروق، ‏ڈاکٹر خاور کاظمی، ڈاکٹر نبیلہ سومرو، ماہر غذائیت سدرہ رضا، وجاہت یوگی اور عمیر جلیاوالہ نے بھی خطاب ‏کیا۔ اس موقع پر مقامی دواساز ادارے فارمیوو کی جانب سے شرکا کے مختلف ٹیسٹ کئے گئے اور انہیں دل کے ‏امراض سے بچاؤ کے حوالے سے ہدایات دی گئیں۔

    قومی ادارہ برائے امراض قلب سے وابستہ ڈاکٹر جاوید اکبر سیال نے بتایا کہ پاکستان میں غیر صحت مندانہ طرز ‏زندگی، سگریٹ نوشی اور موٹاپے کی وجہ سے نوجوانوں میں دل کے امراض بڑھتے جا رہے ہیں اور اب دل کے ‏اسپتالوں میں 25 سے 40 سال تک عمر کے افراد دل کے دورے پڑنے کے سبب بہت بڑی تعداد میں لائے جا رہے ‏ہیں۔

    انہوں نے اس موقع پر انکشاف کیا کہ چند سال قبل قومی ادارہ برائے امراض قلب لایا جانے والا سب سے کم عمر ‏مریض سترہ سال کا لڑکا تھا جوکہ دل کے دورہ کے سبب اسپتال لایا گیا، مریض موٹاپے کا شکار اور سگریٹ نوشی ‏کا عادی تھا جس کی وجہ سے وہ اتنی کم عمری میں دل کا مریض بن گیا لیکن بروقت طبی امداد ملنے کے سبب ‏اس کی جان بچ گئی۔

    ڈاکٹر جاوید اکبر سیال کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں نوجوانوں میں موٹاپے کی شرح بڑھتی جا رہی ہے جس کا ‏بنیادی سبب غیر صحت مند کھانا اور ورزش سے گریزہے ، انہوں نے اس موقع پر لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ ‏صحتمندانہ طرز زندگی اپنائیں، سگریٹ نوشی کو ترک کرتے ہوئے سادہ زندگی گزاریں جبکہ پیدل چلنا زندگی کا ‏لازمی حصہ ہونا چاہیے۔

    پاکستان کے نامور ماہر امراض قلب ڈاکٹر فواد فاروق کا کہنا تھا کہ موٹاپا بہت سارے امراض کی جڑ اور دل کے ‏دورے اور فالج کا سب سے بڑا سبب ہے، پاکستانی مرد و خواتین میں موٹاپا بڑھی ہوئی توند کی صورت میں نظر ‏آتا ہے، پاکستانی عوام عوام کو چاہیے کہ وہ روزانہ ورزش کو اپنا شعار بنائیں اور سادہ کھانا اپناتے ہوئے اپنے ‏جسم کو صحت مند رکھیں، ورزش کرنے کے لیے جوگرز، ٹریک سوٹ اور پارک میں جانا ضروری نہیں، ورزش اپنے ‏گھر کے کمرے میں بھی رہ کر بھی کی جا سکتی ہے، انہوں نے اس موقع پر عوام کو مشورہ دیا کہ وہ باقاعدگی ‏سے اپنا بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور شوگر چیک کروائیں اور اگر ان میں کہیں گڑبڑ نظر آئے تو ماہرین امراض قلب ‏سے رجوع کریں۔

    قومی ادارہ برائے امراض قلب سے وابستہ پریوینٹو کارڈیالوجی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر خاور کاظمی کا کہنا تھا ‏پاکستان دل کے امراض کے بڑھتے ہوئے مریضوں کے علاج کی سکت نہیں رکھتا، پاکستان میں بلڈ پریشر اور شوگر ‏کے مریضوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کا سب سے بڑا سبب غیر صحت مندانہ ‏طرز زندگی ہے، اگر ہم نے اپنا طرز زندگی ٹھیک نہ کیا تو خدشہ ہے کہ آنے والے چند سالوں میں اموات اور ‏معذوری کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا سب سے بڑا ملک بن جائے گا۔

    سندھ انسٹیٹیوٹ آف فزیکل میڈیسن اینڈ ری ہیبیلیٹیشن کی سربراہ ڈاکٹر نبیلہ سومرو کا کہنا تھا کہ لوگوں کو ‏ہفتے میں کم ازکم ڈھائی گھنٹے جسمانی مشقت ضرور کرنی چاہیے ورنہ امکان ہے کہ وہ غیر صحت مندانہ طرز ‏زندگی کا سبب بننے والی بیماریوں کا بہت جلد شکار ہو سکتے ہیں۔

    ماہر غذائیت سدرہ رضا نے اس موقع پر لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ سادہ غذا کھائیں، فاسٹ فوڈ سے گریز کریں ‏اور سبزیوں اور پھلوں پر مشتمل کھانے کو اپنی غذا کا لازمی حصہ بنائیں۔

    کانفرنس کے افتتاحی آگاہی سیشن میں معروف یوگی وجاہت نے لوگوں کو گھروں اور دفاتر میں بیٹھے بیٹھے ‏ورزش کرنے کے گر سکھائے جبکہ موٹیویشنل اسپیکر عمیر جلیاںوالا کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی مصروف زندگی سے ‏کچھ لمحات نکال کر اپنے آپ کو وقت دینا چاہیے اور خوشگوار زندگی گزارنے کے لئے سادہ زندگی گزارنے پر توجہ ‏دینی چاہیے۔

  • سندھ کے وزیر تعلیم کی ’مشرف دور‘ میں قائم ہونے والے 7 ہزار اسکول بند کرنے کی سفارش

    سندھ کے وزیر تعلیم کی ’مشرف دور‘ میں قائم ہونے والے 7 ہزار اسکول بند کرنے کی سفارش

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں 7 ہزار نان فنکشنل اسکول بند کرنے کی سفارش کی، جس کو غلط انداز سے پیش کیا گیا۔

    وزیر تعلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ہزار نا فنکشنل اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا، ان میں سے1400 ایسے اسکول ہیں جو کہ کئی سالوں سے خراب حالت کی وجہ سے بند ہیں جبکہ 3600 ایسے اسکول ہیں جو کہ ایک دو کمروں پر مشتمل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان اسکولوں کو مشرف دور میں تعمیر کیا گیا، جن کی اب ضرورت محسوس نہیں ہوتی کیونکہ ایک گاؤں میں صرف ایک کمرے میں چار چار اسکول تعمیر کیے گئے۔

    سردار شاہ نے اسکولوں کی تعمیر کو اُس دور کا سیاسی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک کمرے کے بنائے گئے اسکول صرف وہاں کے لوگوں کو خوش کرنے کے لئے تھے، اب وہ اسکول گاؤں کے وڈیرے کی اوطاق میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ان نان فکشنل اسکولوں میں زیادہ تعداد پرائمری اسکولوں کی ہے، جبکہ چند سیکنڈری اور الیمنٹری اسکول ہیں۔

    سردار شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ’ا ن اسکولوں میں تعینات اساتذہ کا کام کرنے کا دل نہیں چاہتا ہے اب ان سے کام لیں گے، کسی قریب کے فنکشنل اسکول میں ان کا تبادلہ کیا جائے گا‘۔

  • ثانوی تعلیمی بورڈ نے امتحانی فیسوں میں کمی کا اعلان کر دیا

    ثانوی تعلیمی بورڈ نے امتحانی فیسوں میں کمی کا اعلان کر دیا

    کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ نے امتحانی فیسوں میں کمی کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین بورڈ سید شرف علی شاہ نے صوبے میں طلبہ، والدین اور اسکول مالکان کی جانب سے مطالبے کے بعد امتحانی فیسوں میں کمی کا اعلان کر دیا۔

    صوبہ سندھ اور خصوصاً کراچی میں کووِڈ 19 کے باعث بحران کی وجہ سے والدین، طلبہ و طالبات، بورڈ سے الحاق شدہ اسکول مالکان اور اسکولز ایسوسی ایشنز کی طرف سے یہ مطالبہ سامنے آ رہا تھا کہ، ثانوی تعلیمی بورڈ سال 2022 کی امتحانی فیسوں میں کمی کا اعلان کریں، تاکہ طلبہ و طالبات اور والدین کو کچھ ریلیف مل سکے۔

    مطالبے کے بعد ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین سید شرف علی شاہ نے ان مشکل حالات میں والدین، اسکول مالکان اور اسکولز ایسوسی ایشنز کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے سال 2022 کی امتحانی فیسوں میں کمی کا اعلان کیا۔

    انھوں نے کہا کہ اس قدم کا مقصد یہ ہے کہ طلبہ اور والدین آسانی کے ساتھ امتحانی فیسیں ادا کر سکیں اور انھیں تعلیمی اخراجات پورا کرنے کے لیے کسی مشکل کا سامنا نہ ہو۔

    انھوں نے کہا کہ ان حالات میں اسکول مالکان بھی طلبہ اور والدین کو آسانی فراہم کرنے کے لیے فیسوں میں کمی کرنے پر نظرثانی کریں یا طلبہ و طالبات کو کچھ حد تک ریلیف فراہم کریں تاکہ ان کا کسی بھی طرح کا تعلیمی نقصان نہ ہو۔

  • خوش خبری! پاکستان پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ گیا

    خوش خبری! پاکستان پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ گیا

    کراچی: نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) کے سابق ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر نے خوش خبری سنائی ہے کہ پاکستان پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ گیا ہے۔

    کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ایگزیکٹوڈائیریکٹراین آئی سی ایچ ڈاکٹرجمال رضا نے بتایا کہ رواں سال پاکستان میں صرف پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ انہوں نے اعداد و شمار کی بنیاد پر کہا کہ ہم پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

    ڈاکٹر جمال رضا نے کہا کہ پولیو پر قابو پانے کے بعد اب ہمیں خسرہ اور روبیلا نامی بیماریوں پر بھی قابو پانا ہے، دنیا سے ان دونوں بیماریوں کا خاتمہ ناگزیر ہے کیونکہ ہر سال ان کی وجہ سے ایک لاکھ چالیس ہزار متاثرہ مریض کی اموات ہوتی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ دنیا کے 82 ممالک نے خسرہ جیسی وبا پر قابو پالیا جبکہ 40ملکوں نے روبیلا پرقابو پالیا ہے۔

    ڈاکٹر جمال رضا نے بتایا کہ پاکستان میں خسرہ کے 8357 کیسز سامنے آچکے ہیں، ان میں سے 127 مریضوں کی اموات بھی ہوئیں، جن میں بچے بھی شامل ہیں جبکہ گزشتہ سال ملک میں خسرہ کے 2747 کیسز رپورٹ ہوئے اور 52 اموات ہوئیں ۔

    مزید پڑھیں:  پاکستان میں انسداد پولیو کے لیے بھرپور اقدامات

    یہ بھی پڑھیں: بل گیٹس نے پاکستانی پولیو ورکر کی ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کر دی

    انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پولیو کی طرح ملک سے خسرہ اور روبیلا پر کا خاتمہ بھی کرنا ہے، اس کے لیے والدین کو بس تھوڑی سی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے کورس مکمل کروانا ہوں گے۔

    ڈاکٹر جمال رضا نے والدین پر زور دیا کہ وہ بچوں کو پیدائشی نقائص اور معذوری سے بچانے کے لیے روبیلا کی ویکسین لازمی لگوائیں،  لوگ حفاظتی ویکسین کے حوالے سے منفی افواہیں پھیلاتے ہیں، جو سراسر غلط اور بے بنیاد ہیں، آپ ان پر توجہ نہ دیں۔

  • خسرہ اور روبیلا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ویکسی نیشن کا آغاز

    خسرہ اور روبیلا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ویکسی نیشن کا آغاز

    کراچی : نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ ) کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر جمال رضا نے کہا ہے کہ ہم نے پولیو کی طرح خسرہ اور روبیلا پر بھی قابو پانا ہے۔

    کراچی پریس کلب میں میزلز روبیلا اورئینٹیشن سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد خسرہ اور روبیلا کا دنیا بھر سے خاتمہ کرنا ہے۔

    پروفیسر ڈاکٹر جمال رضا نے بتایا کہ سال2019 میں ایک سو اٹھتر ملکوں میں خسرہ کی دوسری خوراک لگانا شروع کردی گئی تھی۔ دنیا بھر میں سال2019 میں 9.7 ملین کیسز خسرہ کے رپورٹ ہوئے تھے اور اس سال دنیا بھر میں خسرہ سے ایک لاکھ چالیس ہزار اموات ہوئیں۔

    اب تک دنیا کے تقریباً 82 ممالک نے خسرہ اور چالیس ملکوں نے روبیلا پر قابو پالیا ہے، گزشتہ سال پاکستان میں خسرہ کے 2747 کیسز رپورٹ ہوئے اور 52 اموات ہوئیں۔

    رواں سال اب تک پاکستان میں خسرہ کے 8357 کیسز سامنے آ چکے ہیں جبکہ 127 اموات رپورٹ ہوئیں، ہم پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکے ہیں، رواں سال صرف ایک کیس سامنے آیا

    ان کا کہنا تھا کہ پولیو کی طرح ملک سے خسرہ اور روبیلا پر بھی قابو پانا ہے، بچوں کو پیدائشی نقائص اور معذوری سے بچانے کے لیے روبیلا کی ویکسین لازمی لگائی جائے۔

    ڈاکٹر احسان اللہ نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے باعث ہم کوویڈ کے بڑے نقصانات سے بچے ہوئے ہیں لوگ حفاظتی ویکسین کے حوالے سے منفی افواہیں پھیلاتے ہیں، عوام ان افواہوں پر توجہ نہ دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حفاظتی ٹیکے ہمارے بچوں کی جان بچاتے ہیں، عوام کا تعاون ہی ملک سے ان مہلک امراض کا خاتمہ کرسکتا ہے، ہماری ٹیمیں اسکولوں میں جاکر بچوں کو ویکسین لگائیں گی

    انہوں نے مزید کہا کہ جو بچے ویکسین لگواچکے ہیں وہ بوسٹر کے طور پر لازمی ویکسین لگوائیں، مہم کے دوران سیکیورٹی اداروں کا مکمل تعاون حاصل رہے گا۔

  • ذیابیطس اور تمباکو نوشی سے پاکستان میں سالانہ 5 لاکھ 66 ہزار اموات کا انکشاف

    ذیابیطس اور تمباکو نوشی سے پاکستان میں سالانہ 5 لاکھ 66 ہزار اموات کا انکشاف

    کراچی: طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں سالانہ پانچ لاکھ 66 ہزار افراد ذیابیطس اور تمباکو نوشی کی وجہ سے موت کو گلے لگا لیتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس بات کا انکشاف ملکی اور غیرملکی ماہرین صحت نے نیشنل ایسوسی ایشن آف ڈایبٹیز ایجوکیٹرز آف پاکستان (نیڈپ) کی سالانہ فٹ کانفرنس کے اختتامی روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ماہرین نے بتایا کہ ذیابیطس اور تمباکو نوشی پاکستان میں نہ صرف سالانہ 566,000 افراد کی ہلاکتوں کا سبب بن رہے ہیں بلکہ ان دونوں عادتوں کے نتیجے میں میں سالانہ دو لاکھ سے زائد افراد اپنی ٹانگیں کٹنے کیوجہ سے معذور بھی ہوجاتے ہیں۔

    کانفرنس سے انٹرنیشنل ڈائبٹیز فیڈریشن کے صدر پروفیسر اینڈریو بولٹن کے علاوہ برطانوی ماہرین ذیابیطس ڈاکٹر ڈیوڈ چینے، لبنان سے ڈاکٹر ولیم عقیقی، تنزانیہ سے ڈاکٹر جی عباس، نیڈپ کے صدر ڈاکٹر سیف الحق، ڈاکٹر زاہد میاں، پروفیسر عبدالباسط سمیت ملکی اور غیر ملکی ماہرین صحت نے بھی خطاب کیا۔

    اس موقع پر ماہرین کا کہنا تھا کہ ذیابیطس کے نتیجے میں پاکستان میں سالانہ چار لاکھ افراد جاں بحق ہو رہے ہیں جبکہ سگریٹ نوشی اور تمباکو کے استعمال سے سالانہ ایک لاکھ 66 ہزار افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ مقررین کے مطابق ذیابیطس کے مرض میں مبتلا تمباکو نوشی کرنے والوں میں ٹانگیں کٹنے کی شرح بہت زیادہ ہے اور اگر ایسے افراد دل کے دورے اور فالج سے بچ بھی جائیں تو ان کی ٹانگیں شوگر کی وجہ سے بہت زیادہ خراب ہوجاتی ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت سے وابستہ ماہر طب شہزاد عالم کا کہنا تھا کہ دنیا کے کئی ممالک کے علما نے اب تمباکو نوشی اور اس کے استعمال کو حرام قرار دینا شروع کردیا ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں سالانہ لاکھوں اموات ہورہی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ تمباکو نوشی کی وجہ سے ذیابیطس کی بیماری بھی عام ہوتی جارہی ہے، جس سے ہارٹ اٹیک ، فالج اور ٹانگوں سے معذور افراد کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

    انٹرنیشنل ڈائبٹیز فیڈریشن کے صدر پروفیسر اینڈریو بولٹن کا کہنا تھا کہ یورپ میں ذیابیطس کے مریضوں میں پاؤں کے زخموں کی شرح محض دو فیصد ہے جب کہ ترقی پذیر ممالک بشمول پاکستان میں پاؤں کے زخموں کی تعداد دس فیصد سے زائد ہے جس کے نتیجے میں ہر سال لاکھوں افراد اپنی ٹانگیں کٹنے کی وجہ سے معذور ہو جاتے ہیں۔

    انہوں نے زور دیا کہا ترقی پذیر ممالک کو عوامی آگاہی اور صحت کی معلومات میں اضافے کے لئے پروگرام شروع کرنے چاہیے جبکہ دوسری جانب ٹیلی میڈیسن سمیت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے مریضوں کو ذیابطیس کی پیچیدگیاں اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکت اور معذوری سے بچایا جا سکتا ہے۔

  • واش روم میں خفیہ کیمروں کی تنصیب، نجی  اسکول  کو سیل کردیا گیا

    واش روم میں خفیہ کیمروں کی تنصیب، نجی اسکول کو سیل کردیا گیا

    کراچی : ڈپٹی کمشنرشرقی نے واش روم میں خفیہ کیمرے لگانے پر نجی اسکول کو سیل کردیا، ڈی جی اسکولز منصوب صدیقی نے اسکول سیل کرنے کیلئے ڈی سی ایسٹ کو خط لکھا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے صفوراکےقریب نجی اسکول میں خفیہ کیمرے لگانے سے متعلق کیس میں ڈپٹی کمشنرشرقی نے نجی اسکول کوسیل کردیا، نجی اسکول کوڈی جی اسکولزکی درخواست پرسیل کیا گیا۔

    یاد رہے ڈی جی اسکولز نےخفیہ کیمروں کی تنصیب کے معاملے پر اسکول سیل کرنے کےلیے ڈی سی ایسٹ کو خط لکھا تھا۔

    ڈی جی اسکولزمنصوب صدیقی نے خط میں کہا تھا کہ اسکول کو سیل کیا جائے، 3نومبر کو نجی اسکول میں ٹیچرشکایت پر دورہ کیا گیا، ٹیم کو اسکول کے اندر خفیہ کیمروں کی تنصیب کا پتا چلا۔

    منصوب صدیقی کا کہنا تھا کہ پرنسپل کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا لیکن وہ پیش نہ ہوئے، قوانین کے تحت اسکول کی رجسٹریشن کینسل کردی گئی۔

    دوسری جانب ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم عمران ریاض نے صفورا کےقریب اسکول میں خفیہ کیمروں کی تنصیب سے متعلق کیس میں کہا ہے کہ ڈی جی اسکولز نےتا حال تحریری درخواست نہیں دی ، زبانی درخواست پر ایف آئی اے کام نہیں کر سکتی۔

    عمران ریاض کا کہنا تھا کہ اسکول کو بھی تاحال سیل نہیں کیا گیا ہے ، کیا ایک چھاپہ مارنے کے بعد محکمہ تعلیم کا کام ختم ہوگیا ؟

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے ایک نجی اسکول کے واش رومز میں خفیہ کیمروں کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔

    محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ خفیہ کیمرے سے ویڈیوز بنائی جاتی تھیں، محکمہ تعلیم کی ٹیم نے اسکول کے دورے کے دوران واش رومز سے خفیہ کیمرے بر آمد کیے، اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی تھی۔