Author: انور خان

  • میٹرک جنرل گروپ کے نتائج کا اعلان

    میٹرک جنرل گروپ کے نتائج کا اعلان

    کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین سید شرف علی شاہ نے (ایس ایس سی) پارٹ ٹو جماعت دہم جنرل ‏گروپ ریگولر وپرائیویٹ اور قوت سماعت و گویائی سے محروم خصوصی طلباء و طالبات کے سالانہ امتحانات ‏برائے سال 2021 کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہاکہ طلباء وطالبا ت یہ نتائج بورڈ کی ویب سائٹ ‏www.bsek.edu.pk‏ پر اور ایس ایم ایس سروس ‏bsekلکھ کر اسپیس دیں اور اپنا رول نمبر لکھ کر 8583 پر بھیج کر نتائج دیکھ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جنرل گروپ ریگولرو پرائیویٹ میں 19638 طلباء و طالبات رجسٹر ڈ ہوئے جن میں سے ‏‏18640طلباء و طالبات امتحانات میں شریک ہوئے جبکہ دو نوں پرچوں میں غیر حاضر طلباء وطالبات کی تعداد ‏‏998 اور صرف ایک پرچے میں غیر حاضر طلباء وطالبات کی تعداد 354 رہی۔ امتحانات میں شامل ہونے والوں میں ‏‏8191طلباء اور 10449 طالبات شامل ہیں۔

    کامیابی کا تناسب 98.10فیصد رہا، کامیاب طلباء و طالبات میں سے 733 نے اے ون گریڈ، 1622 نے اے گریڈ، ‏‏2810 نے ‏Bگریڈ، 3842 نے ‏Cگریڈ، 4697نے ‏D‏ گریڈ اور 4355 نے ‏Eگریڈ حاصل کیا۔ جبکہ اضافی پرچہ دینے والے ‏کامیاب طلباء و طالبات کی تعداد 227 رہی۔

    اسی طرح قوت سماعت وگویائی سے محروم خصوصی طلباء و طالبات نے مذکورہ امتحان میں 104 نے رجسٹریشن ‏حاصل کی اور 99 طلباء و طالبات امتحانات میں شریک ہوئے جبکہ 5امیدوار غیر حاضر رہے،جس میں 98طلباء و ‏طالبات نے فرسٹ ڈویژن جبکہ ایک طلبہ ایک پیپر میں غیر حاضر ہونے کی وجہ سے فیل قرار پایا،اس طرح نتائج ‏میں کامیابی کا تناسب 98.99فیصد رہا۔

  • این ای ڈی یونیورسٹی کا میٹرک کی بنیاد پر داخلہ دینے کا اعلان

    این ای ڈی یونیورسٹی کا میٹرک کی بنیاد پر داخلہ دینے کا اعلان

    کراچی: شہر قائد میں قائم نامور انجینئرنگ یونیورسٹی (این ای ڈی) نے میٹرل کی بنیاد پر طالب علموں کو داخلہ دینے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جامعہ این ای ڈی کے تحت ہنگامی سینڈیکیٹ اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں رواں سال انٹر کے نتائج میں تاخیر  اور طالب علموں کے سال ضائع ہونے کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

    شرکا نے مشاورت کے مطابق طالب علموں کے قیمتی تعلیمی سال کو بچانے کے لیے ایڈمیشن پالیسی میں ترمیم کی، جس کے بعد اب میٹرک کی بنیاد پر طالب علم داخلہ حاصل کرسکیں گے۔

    جامعہ ترجمان کے مطابق وہ تمام طلبا جو انٹری ٹیسٹ میں کم سے کم پچاس فی صد نمبرز یا سیٹ ون اور ٹو کا امتحان ایک خاص اسکور کے تحت پاس کرچکے ہیں، وہ داخلے کے اہل ہوں گے۔

    شرائط

    ترجمان کے مطابق میرٹ لسٹ کا اجرا تیس فی صد میٹرک اور ستر فی صد این ای ڈی انٹری ٹیسٹ کے نمبرز کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ داخلے کے لیے کٹیگری وہی لی جائے گی جس بورڈ سے طالب علم نے میٹرک کا امتحان پاس کیا ہوگا۔ گزشتہ تین سالوں کے کامیاب طلبا کے میٹرک کے پوائنٹس میں اعشاریہ نو فی صد مارکس کی کٹوتی کی جائے گی۔

    یونیورسٹی انتظامیہ نے واضح کیا کہ طالب علم کا داخلہ عارضی بنیادوں پر ہوگا،انجینئرنگ، آرکیٹکچراور کمپیوٹر سائنس میں داخلوں کے لیے کم سے کم 60فی صد نمبرز حاصل کرنا لازمی ہوں گے، اسی طرح بی ایس پروگرام کے لیے کم از کم 55فی صد نمبرز حاصل کرنا لازمی ہے۔

    داخلے کے خواہش مند اور میرٹ لسٹ میں جگہ بنانے والے طلبا کے 22 سے 25اکتوبر تک انٹرویوز لیے جائیں گے، کامیاب امیدواروں کے تعلیمی سال کا آغاز 22 نومبر سے ہوگا۔

  • سوشل میڈیا کو تعلیمی نصاب میں‌ شامل کرنے کی سفارش

    سوشل میڈیا کو تعلیمی نصاب میں‌ شامل کرنے کی سفارش

    کراچی: جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے سوشل میڈیا کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جامعہ کراچی اور گلوبل نیبرہڈ فار میڈیا انوویشنز کے مابین مفاہتمی یادداشت پر ستخط کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    جس میں جامعہ کراچی کی جانب سے شیخ الجامعہ پروفیسرڈاکٹر خالد محمود عراقی جبکہ جی این ایم آئی کی صدر ناجیہ اشعر نے معاہدے پر دستخط کئے۔

    جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی نے کہا کہ موجودہ دور میں میڈیا کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں مگر سوشل میڈیا کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ  سوشل میڈیا معلومات کی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ بن چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’ضرورت اس امر کی ہے کہ اب جامعات سوشل میڈیا کو بھی اپنے نصاب کا حصہ بنائیں کیونکہ یہ انڈسٹری ترقی کا سفر طے کرتے ہوئے اب کئی ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے‘۔

    معاہدہ کیا ہے؟

    معاہدے کے تحت دونوں اداروں کے اشتراک سے جامعہ کراچی میں میڈیا سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ جس کی مدد سے جامعہ کے طلبہ کو میڈیا کے ماحول اور تکنیکی پہلو پر آگاہی اور تربیت فراہم کی جائے گی۔

    اس اقدام سے معاشرے کے سماجی مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کے حل کی کوشش میں مدد ملے گی۔ میڈیا کلب کے قیام کے ساتھ طلبہ اور اساتذہ کو میڈیا ٹولز کے موثر استعمال پر تربیت دی جائے گی جبکہ یونیورسٹی میں 10 سیشن پر محیط تربیتی پروگرام منعقد ہوگا جس میں میڈیا کے شعبے سے تعلق رکھنے والے نامور صحافی طلبہ اور اساتذہ کو تربیت فراہم کریں گے۔

  • سندھ میں دو خطرناک وائرسز کے خلاف ویکسینیشن مہم

    سندھ میں دو خطرناک وائرسز کے خلاف ویکسینیشن مہم

    کراچی: سندھ میں دو خطرناک وائرسز خسرہ اور روبیلا کے خلاف ویکسینیشن مہم شروع ہونے جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایکسپینڈڈ پروگرام آن امونائزیشن آفس میں انسداد خسرہ اور روبیلا مہم کے حوالے سے پریس کانفرنس میں حکام نے بتایا کہ صوبے میں خسرہ اور روبیلا کی ویکسینز لگانے جا رہے ہیں، یہ مہم 15 نومبر سے 27 نومبر تک جاری رہے گی۔

    پروجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر ارشاد میمن نے کہا خسرہ بہت ہی زیادہ خطرناک مرض ہے، جو وائرس سے پھیلتا ہے، روبیلا بھی خسرہ کی طرح وائرس سے پھیلنے والا ایک خطرناک مرض ہے۔

    اس مہم کے دوران 9 مہینے سے 15 سال تک کے بچوں کو ایک بار ڈوز دی جائے گی، اور مہم کے دوران 19 ملین یعنی ایک کروڑ 90 لاکھ بچوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے، جب کہ 15 ہزار 200 سے زائد ٹیمیں محلوں میں جا کر ویکسینیشن کریں گی۔

    ڈاکٹر ارشاد نے بتایا کہ ایم آر (میزلز اور روبیلا) ویکسین مہم بچوں کے لیے بہت ضروری اور محفوظ ہے، اس کے ساتھ 8 ملین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔

    عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے نے کہا کہ اس مہم کے لیے 12 اجزا کو شامل کیا گیا ہے، 15 ہزار ورکرز ٹریننگ دی جا رہی ہے، ایریا کے فوکل پرسن کو بھی تربیت دی جا رہی ہے، ڈیٹا کو بھی مینیج کرنے میں ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کر رہے ہیں۔

    ڈی جی ہیلتھ سروسز سندھ ڈاکٹر جمن باہوٹو کا کہنا تھا کہ اگر کسی بچے کو میزلز ہو جائے یا کوئی بچہ نابینا یا بہرہ پیدا ہو اور تمام زندگی معذوری کے ساتھ گزارے (روبیلا میں)، تو اس کی تکلیف صرف ماں محسوس کر سکتی ہے، لیکن حفاظتی ٹیکوں کی مہم نے ثابت کیا ہے کہ یہ اموات اور بیماریوں کو روکنے میں بہت مؤثر ہے۔

    انھوں نے کہا اس مہم میں ویکسین اپنا پورا اثر دکھائے اس کے لیے سندھ حکومت نے ویکسین کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک مضبوط کولڈ چین سسٹم بنایا ہوا ہے۔

    ڈاکٹر در ناز جمال نے بتایا کہ 19 ملین میں سے ایک بڑی تعداد اسکول جانے والے بچوں کی ہے، ہمارا اسکول میں ویکسینیشن پر فوکس ہے، سرکاری اسکولوں میں ہم آرام سے ویکسینیشن کر لیتے ہیں، جب کہ نجی اسکولز میں ہمیں مشکلات کا سامنا رہتا ہے، لیکن جب سے محکمہ تعلیم ہمارے ساتھ رابطے میں آیا ہے اس کی وجہ سے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ میں ٹائفائیڈ اور خسرے کی مہم ایک ساتھ چلائی گئی تھی، اور اس بار خسرہ اور روبیلا کی مشترکہ مہم چلائی جا رہی ہے۔

    ڈاکٹر خالد شفیع نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ویکسینیشن کے بعد مختلف اثرات رونما ہوتے ہیں، ویکسین کے چار طرح کے ری ایکشن ہوتے ہیں، کچھ ویکسین سے بچوں کو بخار کچھ سے سوجن ہو جاتی ہے جو کہ عام بات ہے۔

    انھوں نے کہا ری ایکشن اینگزائٹی (ڈر) سے بھی ہوتا ہے، انسی ڈینٹل ری ایکشن بھی ہوتا ہے، میزلز کے سائڈ ایفکٹ بہت خطرناک ہوتے ہیں جس سے موت بھی واقع ہو جاتی ہے، لیکن ویکسین کے سائڈ ایفکٹس کو قابو کیا جا سکتا ہے۔

  • سندھ حکومت نے چند گھنٹے پہلے یونیورسٹیز کھولنے کے حوالے سے اہم اعلان کردیا

    سندھ حکومت نے چند گھنٹے پہلے یونیورسٹیز کھولنے کے حوالے سے اہم اعلان کردیا

    کراچی: سندھ حکومت نے پیر سے صوبے بھر کی تمام جامعات اور تعلیمی ادارے 100 فیصد حاضری کے ساتھ کھولنے کے حوالے اہم اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے بھر میں تمام جامعات و تعلیمی بورڈز پیر سے 100 فیصد حاضری کے ساتھ کھولنے کا اعلان کردیا۔ صوبائی وزیر برائے جامعات نے کہا کہ تمام نجی و سرکاری جامعات کل پیر سے 100 فیصد حاضری کے ساتھ کھولی جائیں گی۔

    انہوں نے بتایا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فیصلے کی روشنی میں کل بتاریخ گیارہ اکتوبر سے سندھ بھر کی جامعات میں طالب علموں اور اساتذہ کی 100 فیصد حاضری ہوگی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن کے عمل کو یقینی بنانے کے  لیے محکمہ صحت کے ملازمین جامعات میں اپنا کاونٹر لگائیں گے، 12 سال اور اس سے زائد د عمر کے طلبا کی ویکسینیشن لازمی ہوگی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک بھر میں کرونا کی صورت حال کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے تعلیمی ادارے، نجی و سرکاری دفاتر 100 فیصد حاضری کے ساتھ کھولنے کا اعلان کیا تھا جبکہ کاروباری اوقات کار بھی بڑھا دیے گیے تھے۔

    این سی او سی کے اعلانات کی روشنی میں اسکولز نے عمل درآمد گزشتہ ہفتے سے ہی شروع کردیا تھا، اب کل سے سندھ کی تمام یونیورسٹیز بھی 100 فیصد حاضری کے ساتھ کھلیں گی۔

  • پاکستانی خواتین بریسٹ کینسر کی علامات کے باوجود ڈاکٹرز سے رجوع نہیں کرتیں

    پاکستانی خواتین بریسٹ کینسر کی علامات کے باوجود ڈاکٹرز سے رجوع نہیں کرتیں

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں اکتوبر کا مہینہ خواتین میں چھاتی کے سرطان کے خلاف شعور اجاگر کرنے کے لیے منایا جاتا ہے تاکہ اس مرض سے متعلق آگاہی فراہم کر کے خواتین کو اس بیماری سے بچایا جاسکے۔

    ماہرین صحت کے مطابق پاکستان میں عموماً خواتین اس مرض کی علامات کے باوجود ڈاکٹروں سے رجوع نہیں کرتیں، جس کی وجہ سے یہ سرطان خطرناک صورت حال اختیار کر لیتا ہے۔

    چھاتی کا سرطان عموماً خواتین میں پایا جاتا ہے، ماہرین صحت کے مطابق ہر سال پاکستان میں ہزاروں خواتین اس مرض کی تشخیص سے متعلق آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں۔

    ماہرین صحت کہتے ہیں کہ کسی بھی قسم کی شکایت کی صورت میں خواتین کو اپنے معالج سے فوری رجوع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق ہر 10 میں 9 خواتین کو اس مرض کی شکایات کا سامنا ہوتا ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ خواتین فوری طور اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں تاکہ ابتدائی مرحلے ہی میں کسی خطرناک صورت حال کو کنٹرول کیا جا سکے۔

    ماہرین صحت کے مطابق ابتدائی شکایت کی صورت میں چھاتی کا کینسر قابل علاج ہے، اور بر وقت تشخیص و علاج مریض کو خطرناک صورت حال سے بہ آسانی نکالنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں اکتوبر کا مہینہ چھاتی کے سرطان کے خلاف آگاہی کے طور منایا جاتا ہے، تاکہ خواتین کو اس مرض سے بچایا جا سکے۔

  • آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں اساتذہ کا دن منایا جا رہا ہے

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں اساتذہ کا دن منایا جا رہا ہے

    کراچی : آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں اساتذہ کا دن منایا جا رہا ہے، یہ سلسلہ اساتذہ کی گراں قدرخدمات کے اعتراف میں سال1994ء سے شروع ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں اساتذہ کا عالمی دن "ٹیچرز سپر ہیرو” کے عنوان سے منایا جارہا ہے اساتذہ جس مقدس پیشے وابستہ ہیں اس حوالے سے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کے لئے دنیا بھر میں ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔

    اساتذہ نے کوویڈ19 کے مشکل دنوں کے دوران بھی تعلیم کی فراہمی کے سلسلے کو برقرار رکھا اس موقع پر آن لائن تعلیم کے ذریعے طلبہ اور اساتذہ کا کا رابطہ بھی برقرار رہا۔

    ان مشکل حالات میں اساتذہ اور طلبہ کی مشترکہ کاوشوں نے حصول علم کی اہمیت کا احساس کو بھی زندہ کیا کوویڈ19 کی چوتھی لہر کے بعد فزیکل کلاسوں کے انعقاد کے بعد اب پچاس فیصد حاضری کے ساتھ تمام تعلیمی اداروں میں باقاعدہ کلاسوں پر اساتذہ کی خوشی دیدنی ہوتی ہے۔

    اس حوالے سے اساتذہ کا کہنا ہے کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبہ و طالبات کی تربیت بھی کرتے ہیں، کوویڈ کے دوران کو مالی مشکلا ت کا سامنا رہا تاہم اساتذہ کہتے ہیں زر سے زیادہ تعلیم ان کی ترجیح رہی ہے۔

    واضح رہے کہ ٹیچرز ڈے پر بچے اپنے اساتذہ کو تحائف اور تہنیتی کارڈ پیش کرتے اور پیغامات بھیجتے ہیں، اس روایت نے استاد اور شاگرد کے خوبصورت رشتے میں نئے احساسات اجا گر کیے ہیں۔

    اساتذہ کی خدمات کے اعتراف کا ایک طریقہ یہ ہے جو ٹیچرز ڈے پر حقِ خدمت کے طور پر اختیار کیا جاتا ہے مگر صرف پھول‘ کارڈ یا تحائف ہی اس اعتراف کیلئے کافی نہیں۔

    اس سلسلے میں ہر سطح پر بہت کچھ کیا جانا ضروری ہے۔ یہ دراصل اُن نیک لوگوں کی عطا ہے‘ ایک طرح سے بخشش ہے‘ ہمیں اس کی قدر ہونی چاہیے اور نئی نسل کو اس احترام کی اہمیت سے آگاہ کرنا چاہیے۔

    ہم جانتے ہیں کہ وہ ممالک جو ہم سے زیادہ ترقی یافتہ اور علمی اعتبار سے بہت آگے ہیں وہاں استاد کی قدر و اہمیت ہم سے بہت زیادہ ہے۔

    ترقی یافتہ ممالک کے شہری صرف استاد کا دل سے احترام ہی نہیں کرتے بلکہ ان کی عظیم قومی خدمت کے عوض ان کے معاوضے کی ادائیگی میں بھی انصاف کیا جاتا ہے۔

  • آئی بی اے کا طالبعلم  ہراسمنٹ کا معاملہ سامنے لانے پر داخلے سے محروم

    آئی بی اے کا طالبعلم ہراسمنٹ کا معاملہ سامنے لانے پر داخلے سے محروم

    کراچی : آئی بی اے طالبعلم کو طالبہ سے ہراسمنٹ کا معاملہ سامنے لانے پر داخلے سے محروم کردیا گیا ، بورڈ آف گورنرز نے آئی بی اے انتظامیہ پر طالبعلم کا داخلہ بحال کرنے پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی بی اے کے طالبعلم کو زیر تعلیم ایک طالبہ کو ہراساں کرنے کی شکایت کرنے پر داخلے سےمحروم کردیاگیا ، طالبعلم نےطالبہ کو ہراساں کئے جانے کا معاملہ سوشل میڈیاپراٹھایاتھا، جس پر ہراسمنٹ کمیٹی نے طالبعلم کا داخلہ منسوخ کردیا۔

    آئی بی اے کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہرطالبعلم کو کسی بھی فیصلے اور شکایت پر اپیل کا حق حاصل ہے،طالبعلم سے متعلق فیصلہ کمیٹی نے کیا تھا جبکہ طالبعلم کی جانب سے ہراسمنٹ کی شکایت پر انتظامیہ نے اس کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبعلم کو سوشل میڈیا کا استعمال نہیں کرنا چاہئے تھا،ہراسمنٹ کے حوالے سے جس انتظامی افسر پر الزام ہے، ہراسمنٹ کمیٹی اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    آئی بی اے کے ترجمان نے مزید کہا کہ آئی بی اے کا ایک ضابطہ اخلاق ہے ، جس پر عمل کرنا سب کی ذمہ داری ہے، آئی بی اے اس سے قبل بڑے عہدے پر موجود ایک اعلیٰ افسر کو ماضی میں فارغ کر چکی ہے، طالبعلم کوبات چیت کے متعدد مواقع بھی فراہم کئے گئے، ان کی جانب سے کوئی مناسب جواب نہ ملنے پر کمیٹی نے داخلہ منسوخ کرنے کی کارروائی کی تھی۔

    دوسری جانب آئی بی اے کے ایک طالبعلم جبراییل کو ہراسمنٹ کی شکایت کرنے پرداخلے سے محروم کرنے کے حوالے سے بورڈ آف گورنر کا اجلاس ہوا، بورڈ آف گورنر نے طالبعلم کا داخلہ منسوخ کئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئی بی اے کی انتظامیہ پر طالبعلم کا داخلہ بحال کرنے پر زور دیا۔

    بورڈ آف گورنر نے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کو طالبعلم کا داخلہ بحال کرنے اور معاملہ فوری ختم کرنے کا مشورہ دیا ہے جبکہ اجلاس میں ڈونرز نے آئی بی اے سے اپنے مالی تعاون پر نظر ثانی کا عندیہ بھی دیا ہے۔

  • سمندری طوفان ‘ شاہین’ کراچی سے چند سو کلومیٹر دور ، الرٹ جاری

    سمندری طوفان ‘ شاہین’ کراچی سے چند سو کلومیٹر دور ، الرٹ جاری

    کراچی : بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان’’شاہین ‘‘ کراچی سے 280 کلومیٹر سے دور رہ گیا ہے ، جس کے باعث کراچی ، حیدرآباد ٹھٹھہ بدین و دیگر اضلاع میں معتدل اور ہلکی بارش متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان کے حوالے سے پانچواں الرٹ جاری کردیا ، جس میں کہا ہے کہ بحیرہ عرب میں موجود ہوا کا کم دباؤ سائیکلون میں تبدیل ہو چکا ،سائیکلون کا نام شاہین رکھا گیا ہے جو قطر نے تجویز کیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کراچی سےدور280کلو میٹر جنوب مشرق میں ہے ، سمندری طوفان کے گرد ہوا کی رفتار 65 سے 85 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ سمندری طوفان کے باعث گوادر ،لسبیلہ ،آواران ،کیچ،خضدار ، قلات اور پنجگور ڈسٹرکٹ میں موسلا دھار بارش جبکہ کراچی ، حیدرآباد ٹھٹھہ بدین و دیگر اضلاع میں معتدل اور ہلکی بارش متوقع ہے۔

    چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا تھا کہ پہلے بھی سمندری طوفان سے کراچی اور ساحلی پٹی کو خطرہ نہیں تھا تاہم امکانات تھے جو ٹل گئے ہیں ، طوفان اسوقت جنوب مشرق میں گوادر کی جانب ہے، جہاں سے وہ جنوب مغرب اومان کی جانب جائے گا۔

    سردار سرفراز نے مزید کہا سمندر پر لو پریشر موجود ہے جس کے نتیجے میں تیز ہوائیں چل رہی ہیں ، 3 اکتوبر تک سمندر میں طغیانی رہے گی ،ماہی گیر تین اکتوبر تک سمندر پر نہ جائیں۔

  • طوفان کا خدشہ، رات گئے سرکاری تعطیل کا اعلان

    طوفان کا خدشہ، رات گئے سرکاری تعطیل کا اعلان

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے کل صوبے بھر میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے سمندری طوفان شاہین اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ممکنہ بارشوں کے پیش نظر کل سندھ بھر میں تعطیلات کا اعلان کردیا۔

    وزیرتعلیم سندھ سردار شاہ نے اعلان کیا کہ کل تمام سرکاری و پرائیویٹ اسکول اورکالجزبند رہیں گے۔

    قبل ازیں سندھ پرائیوٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے غیریقینی موسم کی صورت حال کے باعث کل (جمعہ) کو تمام نجی اسکول اور کالجز بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

    آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کےچیئرمین حیدر علی کا کہنا تھا کہ بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں اسکولز بندکرنےکا فیصلہ والدین کی پرشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سندھ کے جن اضلاع  میں موسم ٹھیک ہے وہاں نجی تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے۔

    دوسری جانب پاکستان میڈیکل کمیشن کے تحت ٹیسٹ دینے والے طلبا تذبذب کا شکار ہیں کیونکہ پی ایم سی کی جانب سے تاحال کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا۔ رپورٹ کے مطابق کل گلستان جوہر میں پی ایم سی کے تحت ٹیسٹ لیا جائیگا، طوفانی بارشوں کے ہیش نظر والدین بھی مشکلات کا شکار ہیں۔

    خیال رہےکہ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ٹراپیکل سمندری طوفان تشکیل پا رہا ہے جس کے نتیجے میں سندھ اور مکران کے ساحلی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق سائیکلون کراچی سے 240 کلومیٹر دور ہے جو سندھ اور مکران کے ساحلی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں اور تیز ہواؤں کا باعث بن سکتا ہے۔

    مقامی انتظامیہ نے طوفان کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ ناگن چورنگی سمیت دیگر علاقوں میں پولیس کی ریسکیو ٹیمیں  تعینات کردی گئیں ہیں۔