Author: انور خان

  • بارش برسانے والا طاقتور سسٹم  داخل ، کراچی  ڈوبنے کا خدشہ

    بارش برسانے والا طاقتور سسٹم داخل ، کراچی ڈوبنے کا خدشہ

    کراچی : محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بارش کا سسٹم اگلے 12 سے 18گھنٹے کراچی میں داخل ہوگا، جس کے نتیجے میں تیز بارشوں کاامکان ہے اور اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ بارش کا سسٹم بھارتی گجرات کے پاس موجود ہے، کراچی، سندھ اور بلوچستان میں بارش کا سسٹم بن رہا ہے، اگلے 12 سے 18 گھنٹے میں یہ سسٹم داخل ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سسٹم کےنتیجےمیں کل سے تیز بارشوں کاامکان ہے جبکہ مون سون ہوائیں زیادہ شدت سےداخل ہوں اور یہ بھی امکان ہےکہ اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوجائیں گی۔

    کراچی:کل اورپرسوں بارش کےہیوی اسپیل کاوقت ہے ، اس دوران 35سے40ناٹیکل مائل کی رفتارسےہوائیں چل سکتی ہیں، سمندرمیں طغیانی رہےگی ماہی گیرگہرےسمندرمیں جانے سے گریز کریں۔

    دوسری جانب اایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضیٰ وہاب کے زیر صدارت اجلاس ہوا ، اجلاس میں رین ایمرجنسی کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور مرتضی ٰوہاب کی تمام بلدیاتی اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا واٹر بورڈ ہر ضلع میں نکاسی آب کے لیےابھی سے مشینری لگا دے اور بارش کاانتظار کیے بغیر وسائل بروئے کار لا کر انتظامات کے ساتھ ساتھ نکاسی آب کی مشینوں کےلیےفیول اور آپریٹر کی دستیابی یقینی بنائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو، پانی جمع ہونے کی صورت میں حکام ذمے دار ہوں گے۔

  • پاکستان میں ہونے والی ہر پانچویں موت کی وجہ امراض قلب

    پاکستان میں ہونے والی ہر پانچویں موت کی وجہ امراض قلب

    کراچی: طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں ہر پانچویں موت امراض قلب کے باعث ہوتی ہے۔

    امراض قلب کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقاریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ماہرین نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں ہر مرنے والے ہر پانچویں شخص کی موت ہارٹ اٹیک یا دل کے اسٹروک کی وجہ سے ہوتی ہے۔

    ماہرین نے امراض قلب سے بچاوٴ کیلیے طرز زندگی میں مثبت تبدیلیوں کی ضرورت پر زور دیا۔

    پروفیسر محمد سعید قریشی کا کہناتھا کہ غذا اور ورزش پر توجہ دے کر ہم امراض قلب سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    ماہرین امراض کا کہنا تھا کہ مرغن غذائیں، ورزش نہ کرنا، وزن اور موٹاپے کو کنٹرول نہ کرنے سے ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، شوگر کے مریض بہت آسانی سے دل کے عارضے کا شکار ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: قومی ادارہ برائے امراض قلب کے لیے 10 ایوارڈز

    یہ بھی پڑھیں: کتا آپ کو امراض قلب سے بچا سکتا ہے

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ہونے والی کل اموات میں سے ایک تہائی اموات شریانوں اور دل کی مختلف بیماریوں کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلکی پھلکی سادہ غذا اور دن میں صرف آدھے گھنٹے کی ورزش کو معمول بنا کر دل کے بہت سے امراض سے بچا جا سکتا ہے۔

    امراض قلب کی بنیادی وجوہات

    دل کے عارضے کی ایک بڑی وجہ تمباکو نوشی، شوگر، بلند فشار خون، آرام پسندی، غیر متحرک طرز زندگی، موٹاپا، بسیار خوری پھلوں اور سبزیوں کا ناکافی استعمال اور باقاعدگی کے ساتھ ورزش نہ کرنا ہے۔

  • سندھ میں قومی اسمبلی کے 56 حلقوں میں آبادی سے زائد ووٹرز کے اندراج کا انکشاف

    سندھ میں قومی اسمبلی کے 56 حلقوں میں آبادی سے زائد ووٹرز کے اندراج کا انکشاف

    سندھ میں قومی اسمبلی کے 56 حلقوں میں مردم شماری میں ریکارڈ آبادی سے زیادہ ووٹرز کے اندراج کا انکشاف ہوا ہے، اعداد و شمار میں فرق پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا۔

    رپورٹ کے مطابق شہر قائد کے صلج وسطی کے 529 سینسز بلاکس میں آبادی سے زیادہ ووٹرز کے نام درج کیے گئے جب کہ ضلع شرقی میں 15، سکھر میں3، قمبر شہداد کوٹ میں آبادی سے 2 فیصد زائد ووٹرز کا اندراج کیا گیا۔

    سندھ کے تین ہزار 540 شماریاتی بلاکس میں آبادی سے زائد ووٹرز کے اندراج کا انکشاف ہوا ہے، رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع وسطی، شرقی جنوبی، کورنگی میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر 5 فیصد زائد ووٹرز درج کیے گئے۔

    الیکشن کمیشن کا آبادی اور ووٹرز کے اعداد و شمار میں فرق پر نوٹس لیتے ہوئے سندھ کے تین ہزار 540 شماریاتی بلاکس میں ووٹرز کی جانچ پڑتال کی ہدایت جاری کردی۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ کے تمام ضلعی الیکشن کمشنرز کو ووٹرز کی فہرستوں پر نظر ثانی کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔

  • کراچی میں بارش کے ایک اور سسٹم کا الرٹ جاری

    کراچی میں بارش کے ایک اور سسٹم کا الرٹ جاری

    کراچی: شہر قائد میں بارش کے ایک اور سسٹم کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے ایک الرٹ جاری کیا ہے جس میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ کراچی میں 27 ستمبر سے 2 اکتوبر تک مون سون بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے جاری رہے گا۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے پیش گوئی کی گئی ہے کہ اس دوران تیز اور ہلکی بارش ہو سکتی ہے، اور طوفانی ہوائیں چلنے کا بھی امکان ہے۔

    صوبے کے محکمہ موسمیات نے میرپورخاص، بدین، تھر پارکر، ٹھٹھہ، شہید بے نظیر آباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، اور مٹھی کے علاوہ حیدر آباد میں بھی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جب کہ قلات، خضدار اور لسبیلہ میں 28 ستمبر سے بارشیں شروع ہونے کا امکان ہے۔

    تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش شروع

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون کے موجودہ سسٹم کے تحت مزید بارشیں بھی ہوں گی، موسلادھار بارش کے باعث کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ اور بدین میں اربن فلڈنگ کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔

    اس سلسلے میں محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

  • سندھ میں اساتذہ کی نوکری کیلیے ہونے والے ٹیسٹ کے حیران کن نتائج

    سندھ میں اساتذہ کی نوکری کیلیے ہونے والے ٹیسٹ کے حیران کن نتائج

    کراچی: سندھ بھرمیں جونیئر اسکول ٹیچرز کی بھرتیوں کیلئے ہونے والے ٹیسٹ کے حیران کن نتائج سامنے آئے ، ایک فیصد امیدوار بھی ٹیسٹ پاس نہ کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھرمیں جونیئر اسکول ٹیچرز کی بھرتیوں کے معاملے پر آئی بی اے سکھرنے ٹیسٹ کے نتائج جاری کردیے ہیں۔

    نتائج میں بتایا گیا کہ سندھ بھرسےایک فیصدامیدواربھی ٹیسٹ پاس نہ کرسکے ، صرف 0.78 فیصدامیدوارٹیسٹ پاس کرسکے، صوبے بھر سے ٹیسٹ میں ایک لاکھ 60ہزارامیدواروں نےشرکت کی تھی۔

    وزیر تعلیم نے گزشتہ روز کابینہ اجلاس میں نتائج سے کابینہ کو آگاہ کیا۔

    یاد رہے آئی بی اےسکھر نے جی ایس ٹی ٹیسٹ 13 سے 19ستمبر کو لینے اور پی ایس ٹی ٹیسٹ 19ستمبر سے 26ستمبر کو لینے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے رواں سال مئی میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہ صوبے میں 37 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے نئے اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے اشتہار دیا تھا، ہزاروں نوجوانوں نے ملازمت کیلئے اپلائی کیا ہے لیکن کورونا کی وجہ سے ٹیسٹ منعقد نہیں ہوسکے۔

  • سر کی چوٹ: عباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ کا انوکھا فیصلہ

    سر کی چوٹ: عباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ کا انوکھا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد میں واقع سرکاری اسپتال عباسی شہید کی انتظامیہ نے سر کی چوٹ کے مریض نہ لینے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عمیر نے انتظامیہ کو ایک خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ سر کی چوٹ لگے مریضوں کو عباسی اسپتال میں نہ لیا جائے۔

    میڈیکو لیگل افسر سید عمیر احمد نے خط میں کہا تھا کہ ہمارے پاس نیورو سرجری اور رات میں سی ٹی اسکین کی سہولت میسر نہیں ہے، اس لیے ایدھی اور چھیپا سے کہا جائے کہ ایسے مریض ہمارے پاس نہ لائے جائیں۔

    ایم ایل او ڈاکٹر عمیر کی جانب سے اس بات کی تصدیق کر دی گئی ہے کہ انھوں نے عباسی شہید اسپتال انتظامیہ کو مذکورہ تجویز پیش کی تھی۔

    ڈاکٹر عمیر کا کہنا تھا کہ یہ تجویز انھوں نے 12 تاریخ کو نیورو سرجری کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے مرنے والے نوجوان عارف کے واقعے کے بعد دی۔

    ایدھی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عبدالغفار نے بتایا کہ عباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ نے سر کی چوٹ لگے نامعلوم افراد اسپتال لانے سے منع کر دیا ہے، چھیپا ویلفیئرکی جانب سے بھی عباسی اسپتال میں سر کی چوٹ لگے نا معلوم افراد نہ لانے کی ہدایت کی تصدیق کر دی گئی۔

    عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے نوجوان عارف کے مرنے کے بعد 17 ستمبر کو جناح اسپتال انتظامیہ کو بھی ایک خط لکھ کر مطلع کیا تھا کہ عباسی اسپتال میں نیورو سرجری کا ڈیپارٹمنٹ غیر فعال ہے۔

  • بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کراچی میں جعلی نوکریاں اور داخلے دینے کا انکشاف

    بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کراچی میں جعلی نوکریاں اور داخلے دینے کا انکشاف

    کراچی : بورڈ آف انٹر میڈیٹ میں جعلی نوکریاں اور داخلے دینے کا انکشاف سامنے آیا، پولیس نے گروہ کی ماسٹر مائنڈ نگار نفیس سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شارع نور جہاں پولیس نے انٹر میڈیٹ بورڈ کے دفتر پر چھاپہ مارا اور چھاپے کے دوران گروہ کی ماسٹر مائنڈ نگار نفیس سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    گرفتار ملزمان میں انٹربورڈ گریڈ14 کا آئی ٹی افسر بھی اکرم شامل ہیں جبکہ گرفتار ملزمان سے تقرری لیٹر ، جعلی مہریں بھی برآمد ہوئیں ہیں۔

    پولیس نے بتایا کہ گروہ جعلی نوکریاں، داخلہ سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات بناتا تھا، ملزمہ سرکاری نوکریوں کیلئے باقاعدہ اخبار میں اشتہار دیتی تھی اور جعلی نوکریوں کے اپائنمنٹ لیٹر بھی دیے جاتے تھے۔

    ملزمہ نے انکشاف کیا کہ پولیس افسر نے رشتے دار خاتون کی جعلی مارک شیٹ بھی بنوائی، مارک شیٹ بنانےکے عوض پولیس افسر نے 80ہزار روپے دیے۔

    ملزمہ نے بتایا کہ انٹر میڈیٹ بورڈ کا آئی ٹی افسر اکرم میرا دوست تھا، کون سا سرٹیفکیٹ کس طرح تیار کیا جاتا ہے اکرم نےطریقہ بتایا۔

    دوسری جانب  انٹر بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ پولیس نے چھاپہ نہیں مارا بلکہ  سیکرٹری بورڈ کی شکایت پر کارروائی کی۔

  • طبی ماہرین کا پاکستان میں ذیابیطس سے متعلق پریشان کن انکشاف

    طبی ماہرین کا پاکستان میں ذیابیطس سے متعلق پریشان کن انکشاف

    کراچی: طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 2 کروڑ سے زائد افراد کو اپنے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا علم نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرین صحت نے کہا ہے کہ ذیابیطس کووِڈ سے بڑی عالمی وبا ہے، جو پاکستان جیسے غریب ممالک میں کرونا وائرس سے زیادہ افراد کی جان لے رہی ہے، پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 2 کروڑ سے زائد ہے، جب کہ تقریباً 2 کروڑ افراد ایسے ہیں جنھیں اس بات کا علم ہی نہیں کہ وہ ذیابیطس میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

    آج کراچی میں پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی اور ڈسکورِنگ ڈائبیٹیز پروجیکٹ کے تحت ملک بھر میں 200 سے زائد ڈائبیٹیز کلینکس کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔

    افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر ابرار احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تقریباً دو کروڑ افراد کو اپنے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے بارے میں علم ہی نہیں اور انھیں اپنی بیماری کا علم اس وقت ہوتا ہے جب پانی سر سے گزر چکا ہوتا ہے۔

    پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی نے ایسے مریضوں کی بروقت تشخیص کے لیے مقامی دوا ساز ادارے فارم ایوو کے ساتھ مل کر ڈسکورِنگ ڈائبیٹیز پروجیکٹ شروع کیا ہے، اس پروجیکٹ کے تحت ایک مفت ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے جہاں پر فون کر کے ذیابیطس کے خطرے سے دوچار افراد رہنمائی اور فری ٹیسٹنگ سمیت تشخیص کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔

    بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائیبیٹولوجی اینڈ اینڈوکرائنالوجی سے وابستہ معروف ماہر امراض ذیابیطس ڈاکٹر مسرت ریاض کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ذیابیطس میں مبتلا غیر تشخیص شدہ دو کروڑ افراد میں کئی ہزار بچے اور حاملہ خواتین بھی شامل ہیں، جنھیں اس بات کا علم ہی نہیں کہ وہ اپنے طرز زندگی کے باعث ذیابیطس جیسے مہلک مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ جلد سے جلد اپنی کھانے پینے کی عادات اور طرز زندگی کو بدلیں، ورزش کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بناتے ہوئے اپنے معمولات تبدیل کریں، تاکہ وہ صحت مند زندگی گزار سکیں۔

    جناح اسپتال سے وابستہ معروف اینڈوکرائنالوجسٹ ڈاکٹر عروج لعل رحمٰن کا کہنا تھا کہ چالیس سال سے زیادہ عمر کے ایسے افراد جن کے خاندان میں کوئی نہ کوئی شخص ذیابیطس میں مبتلا ہے، موٹاپے کا شکار ہیں، انھیں کسی علامت کے ظاہر ہونے کا انتظار کرنے کی بجائے جلد از جلد اپنی شوگر چیک کروانی چاہیے، تاکہ انھیں اس بیماری کی پیچیدگیوں اور مہلک اثرات سے بچایا جا سکے۔

    ڈسکورنگ ڈائبٹیز پروجیکٹ کے انچارج اور مقامی دوا ساز ادارے فارم ایوو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سید جمشید احمد کا کہنا تھا کہ اگر فوری طور پر اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 2045 تک دس کروڑ سے زیادہ ہو جائے گی۔

  • کراچی بارش، انٹر کے امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان

    کراچی بارش، انٹر کے امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان

    کراچی: بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کراچی نے کل ہونے والے تمام پرچے ملتوی کردیے۔

    اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ موسم کی صورت حال کے باعث کل ہونے والے تمام پرچے اور پریکٹیکل ملتوی کردیے گئے ہیں۔

    چیئرمین انٹربورڈ کے مطابق ملتوی ہونے والے پرچوں کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ کراچی میں مون سون بارشوں کا سلسلہ گزشتہ روز سے شروع ہوا، جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے تیز اور ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

    کراچی میں ہونے والی بارش کے بعد شاہراہیں زیر آب آگئیں جبکہ نالوں میں بھی طغیانی ہوئی۔

    ایک روز قبل سندھ حکومت نے بارش کے پیش نظر صوبے میں رین ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی تھیں۔

  • دل کی تیز دھڑکن کی بیماری میں مبتلا بچے کا این آئی سی وی ڈی میں جدید علاج، نیا سنگ میل عبور

    دل کی تیز دھڑکن کی بیماری میں مبتلا بچے کا این آئی سی وی ڈی میں جدید علاج، نیا سنگ میل عبور

    کراچی: این آئی سی وی ڈی نے پاکستان میں پہلے پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی (بچوں میں دل کی دھڑکن کی بیماری) کے پروگرام کا کامیابی کے ساتھ آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی بار این آئی سی وی ڈی میں 8 سالہ بچے کا الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن پروسیجر کامیابی سے کیا گیا۔ قومی ادارہ برائے امراضِ قلب نے ملک میں پہلا پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی کے پروگرام کا آغاز کر کے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔

    سکھر کا رہائشی 8 سالہ بچہ دل دھڑکن کی بیماری میں مبتلا تھا، جس کی دل کی دھڑکن 200 فی منٹ تک چلی جاتی تھی، اس بچے کا این آئی سی وی ڈی کراچی میں الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن پروسیجر بالکل مفت کیا گیا، یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان میں یہ پروسیجر کسی چھوٹے بچے پر کیا گیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر، پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی ڈاکٹر محمد محسن نے کہا کہ یہ پروسیجر بغیر کسی پیچیدگی کے کامیابی سے سر انجام دیا گیا، پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا یہ این آئی سی وی ڈی کی ایک اور بڑی کامیابی ہے۔

    ڈاکٹر محمد محسن جنھوں نے کینیڈا کی البرٹا یونیورسٹی سے پیڈیاٹرک الیکٹروفزیالوجی میں 2 سال کی تربیت کے بعد این آئی سی وی ڈی جوائن کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دل کے مسائل جن میں دل بہت تیز یا بہت سست ہو جاتا ہے، بچوں میں یہ غیر معمولی نہیں ہے، ماہر ڈاکٹرز ان بچوں کا علاج ایک مخصوص طریقہ کار کے ذریعے کر سکتے ہیں، جسے الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن کہا جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا چوں کہ پاکستان میں پیڈیاٹرک الیکٹروفزیالوجسٹ نہیں تھے، جس کے باعث اب تک ان بچوں کا مناسب علاج نہیں ہو پاتا تھا، اس لیے ان پیچیدہ پروسیجرز کے لیے کارڈیالوجسٹ، پیڈیاٹرک کارڈیالوجسٹ، ٹیکنالوجسٹ، اینستھزیالوجسٹ اور الیکٹروفزیالوجی فزیشن کی ضرورت پیش آئی ہے، جو این آئی سی وی ڈی میں موجود ہیں۔

    پروفیسر اعظم شفقت (ہیڈ آف الیکٹروفزیالوجی) کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی میں پہلے صرف بڑوں کی دل کی دھڑکن کی بیماریوں کا علاج کیا جاتا تھا، اب بچوں میں دل کی دھڑکن کی بیماریوں کے علاج کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

    این آئی سی وی ڈی ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے پروفیسر ندیم قمر (ایگزیکٹو ڈائریکٹر) نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی نے ملک میں پہلا پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی پروگرام شروع کر کے ایک اور سنگِ میل عبور کیا ہے، یہ ادارے کی بڑی کامیابی ہے، این آئی سی وی ڈی دنیا میں بہترین کارڈیک اسپتال بن چکا ہے۔